মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ৩০৪১০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : نماز جنازہ میں کوئی دعا متعین نہیں
(٣٠٤١١) حضرت داؤد فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن المسیب اور حضرت شعبی نے فرمایا : میت پر پڑھی جانے والی نماز میں کوئی دعا متعین نہیں ہے۔
(۳۰۴۱۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَن دَاوُد ، عَن سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَالشَّعْبِیِّ ، قَالا : لَیْسَ عَلَی الْمَیِّتِ دُعَائٌ مُوَقَّتٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : نماز جنازہ میں کوئی دعا متعین نہیں
(٣٠٤١٢) حضرت عمران بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد سے نماز جنازہ کے متعلق سوال کیا : تو آپ نے ارشاد فرمایا : ہمیں نہیں معلوم کہ اس میں کسی دعا کو متعین کیا گیا ہو، جو اچھی دعا تم جانتے ہو اس کے ذریعہ دعا کرو۔
(۳۰۴۱۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ مُحَمَّدًا ، عَنِ الصَّلاۃِ عَلَی الْمَیِّتِ فَقَالَ : مَا نَعْلَمُ لَہُ شَیْئًا یُؤقَّت ادْعُ بِأَحْسَنِ مَا تَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : نماز جنازہ میں کوئی دعا متعین نہیں
(٣٠٤١٣) حضرت اسحاق بن سوید فرماتے ہیں کہ حضرت بکر بن عبداللہ نے ارشاد فرمایا : نماز جنازہ میں کوئی چیز متعین نہیں کی گئی۔
(۳۰۴۱۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سُوَیْد، عَن بَکْرِ بْنِ عَبْدِاللہِ، قَالَ: لَیْسَ فِی الصَّلاۃِ عَلَی الْمَیِّتِ شَیْئٌ یُؤقَّتٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یوں کہے : نماز جنازہ میں کوئی دعا متعین نہیں
(٣٠٤١٤) حضرت موسیٰ الجہنی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی اور حضرت حکم اور حضرت عطا، حضرت مجاہد سے سوال کیا :َ کیا نماز جنازہ میں کوئی چیز متعین ہے ؟ ان سب حضرات نے جواب دیا : نہیں ! بیشک تم تو شفاعت کرنے والے ہو۔ جو دعا تم زیادہ اچھی جانتے ہو اس کے ذریعہ شفاعت کرو۔
(۳۰۴۱۴) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَن مُوسَی الْجُہَنِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ الشَّعْبِیَّ وَالْحَکَمَ ، وَعَطَائً وَمُجَاہِدًا فِی الصَّلاۃِ عَلَی الْمَیِّتِ شَیْئٌ مُؤقَّتٌ ؟ قَالُوا : لاَ ، إنَّمَا أَنْتَ شَفِیعٌ فَاشْفَعْ بِأَحْسَنِ مَا تَعْلَمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنہائی میں دعا کرنے کا بیان
(٣٠٤١٥) حضرت جامع بن شداد فرماتے ہیں کہ حضرت مغیث بن سمی ّ نے ارشاد فرمایا : تم سے پہلے لوگوں میں ایک آدمی تھا جو گناہ کے کام کیا کرتا تھا، پس وہ ایک دن اللہ کو یاد کر کے کہنے لگا : اے اللہ ! ترئی بخشش کا طالب ہوں، تیری بخشش کا طالب ہوں، پس اس کی مغفرت کردی گئی۔
(۳۰۴۱۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَن مُغِیثِ بْنِ سُمَیٍّ ، قَالَ : کَانَ رَجُلٌ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ یَعْمَلُ بالْمَعَاصِیَ فَادَّکَرَ یَوْمًا فَقَالَ : اللَّہُمَّ غُفْرَانَک غُفْرَانَک ، فَغَفَرَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب ایک دیہاتی نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آکر سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو یہ دعا سکھائی
(٣٠٤١٦) حضرت ابن ابی اوفی فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے کوئی ایسی چیز سکھا دیجیے جو میرے لیے قرآن کے قائم مقام ہوجائے ، پس بیشک میں قرآن کے کچھ حصہ کو بھی اچھے طریقہ سے نہیں پڑھ سکتا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے ارشاد فرمایا : تم یہ کلمات پڑھو : اللہ تمام عیوب سے پاک ہے، اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ، اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے، اور گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کے کرنے کی قوت صرف اللہ کی مدد سے ہے۔ تو اس دیہاتی نے اپنے ہاتھوں میں ان پانچ کلمات کو شمار کیا۔ پھر وہ تھوڑی دیر میں واپس لوٹ گیا۔ پھر واپس آکر کہنے لگا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ کلمات تو میرے رب کے لیے ہیں ! پس میرے لیے کیا ہو ١؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم یوں کہو ! اے اللہ ! میری مغفرت فرما، اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے رزق عطا فرما اور مجھے عافیت بخش دے، اور مجھے ہدایت عطا فرما، تو دیہاتی نے ان پانچ چیزوں کو بھی اپنے ہاتھ پر شمار کرلیا۔ پھر وہ چلا گیا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دیہاتی نے جو کہا ہے اگر وہ اس کو پورا کرے تو اس نے اپنے دونوں ہاتھوں کو خیر سے بھر لیا۔
(۳۰۴۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ السَّکْسَکِیِّ ، عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی ، قَالَ : جَائَ أَعْرَابِیٌّ إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، عَلِّمْنِی شَیْئًا یُجْزِینِی مِنَ الْقُرْآنِ فَإِنِّی لاَ أُحْسِنُ شَیْئًا مِنَ الْقُرْآنِ ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُلْ سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ ، فَعَدَّہَا الأَعْرَابِیُّ فِی یَدِہِ خَمْسًا ، ثُمَّ وَلَّی ہُنَیْہَۃً ، ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ، ہَذَا لِرَبِّی فَمَا لِی ؟ قَالَ : قُلِ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وارزقنی وَعَافَنِی وَاہْدِنِی ، فَعَدَّہَا الأَعْرَابِیُّ فِی یَدِہِ خَمْسًا ، ثُمَّ انْطَلَقَ فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدْ مَلأَ الأَعْرَابِیُّ یَدَیْہِ مِنَ الْخَیْرِ إِنْ ہُوَ وَفَّی بِمَا قَالَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤١٧) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی کو بچھو نے ڈنک مار دیا۔ جب صبح ہوئی تو وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! میں ساری رات بچھو کے ڈسنے کی وجہ سے بیدار رہا ! نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم شام کے وقت یہ کلمات پڑھ لیتے ، میں پناہ لیتا ہوں اللہ کے مکمل کلمات کے ساتھ اس کی مخلوق کے شر سے، تو صبح ہونے تک بچھو تمہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا۔ ابو صالح فرماتے ہیں ! پس میں نے یہ کلمات اپنے بیٹے اور بیٹی کو سکھا دیے، پھر ان دونوں کو بچھو نے ڈنک مارا۔ اور ان کو کچھ تکلیف بھی نہیں پہنچی۔
(۳۰۴۱۷) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَن عبد العزیز بن رُفَیْعٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : لُدِغَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَلَمَّا أَصْبَحَ أَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا زِلْت الْبَارِحَۃَ سَاہِرًا مِنْ لَدْغَۃِ عَقْرَبٍ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَمَا إنَّک لَوْ قُلْتَ حِینَ أَمْسَیْت أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ مَا ضَرَّک عَقْرَبٌ حَتَّی تُصْبِحَ ، قَالَ أَبُو صَالِحٍ : فَعَلَّمْتہَا ابْنَتِی وَابْنِی فَلَدَغَتْہُمَا فَلَمْ یَضُرَّہُمَا بِشَیْئٍ۔ (نسائی ۱۰۴۳۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤١٨) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص شام کے وقت تین مرتبہ یہ کلمات پڑھے : میں پناہ لیتا ہوں اللہ کے مکمل کلمات کی اس کی مخلوق کے شر سے، تو اس رات میں کسی چیز کا ڈسنا اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ حضرت سھیل فرماتے ہیں : کہ ان کلمات کا پڑھنا ان کے گھر والوں کی عادت بن گئی۔ پھر ایک عورت کو ڈنک لگا پس اس کو ذرہ برابر بھی تکلیف محسوس نہیں ہوئی۔
(۳۰۴۱۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَن سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ قَالَ حِینَ یُمْسِی ثَلاثَ مَرَّاتٍ أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ یَضُرَّہُ لَسْعَۃٌ تِلْکَ اللَّیْلَۃَ ، قَالَ سُہَیْلٌ : فَکَانَ أَہْلُہُ قَدِ اعْتَادُوا أَنْ یَقُولُوہَا فَلُسِعَتِ امْرَأَۃٌ فَلَمْ تَجِدْ لَہَا وَجَعًا۔ (ترمذی ۳۶۰۰۔ احمد ۲۹۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤١٩) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لایا گیا جس کو بچھو نے ڈس لیا تھا، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بہرحال اگر وہ یہ کلمات پڑھ لیتا : میں پناہ لیتا ہوں اللہ کے مکمل کلمات کی اس کی مخلوق کے شر سے، تو اسے ڈنک نہ لگتا یا فرمایا : اس کو نقصان نہ پہنچتا۔
(۳۰۴۱۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرحمن بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَن طَارِقِ بْنِ أَبِی مخَاشِنِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أُتِیَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ قَدْ لَدَغَتْہُ عَقْرَبٌ ، فَقَالَ : أَمَا إِنَّہُ لَوْ قَالَ أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ یُلْدَغْ ، أَوْ لَمْ یَضُرَّہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪১৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤٢٠) حضرت علی فرماتے ہیں کہ ایک رات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے تھے اس درمیان جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ زمین پر رکھا تو بچھو نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ڈس لیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی جوتی پکڑی اور اس کو مار دیا۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو ارشاد فرمایا : اللہ بچھو کو رسوا کرے ! یہ کسی نمازی کو اور اس کے علاوہ کو نہیں چھوڑتا یا یوں فرمایا : کہ کسی مومن کو اور اس کے علاوہ کو نہیں چھوڑتا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نمک اور پانی منگوایا پھر نمک کو برتن میں ڈال دیا۔ اور اپنی انگلی سے ڈسنے والی جگہ لگاتے اور ملتے جاتے۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے معوذتین کے ذریعہ اس پر دم فرمایا۔
(۳۰۴۲۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : بَیْنَمَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ یُصَلِّی فَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی الأَرْضِ فَلَدَغَتْہُ عَقْرَبٌ فَتَنَاوَلَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَعْلِہِ فَقَتَلَہَا ، فَلَمَّا انْصَرَفَ ، قَالَ : أَخْزَی اللَّہُ الْعَقْرَبَ ، مَا تَدَعُ مُصَلِّیًا ، وَلا غَیْرَہُ ، أَوْ مُؤْمِنًا ، وَلا غَیْرَہُ ، ثُمَّ دَعَا بِمِلْحٍ وَمَائٍ فَجَعَلَہُ فِی إنَائٍ وَجَعَلَ یَصُبُّہُ عَلَی إصْبَعِہِ حَیْثُ لَدَغَتْہُ وَیَمْسَحُہَا وَیُعَوِّذُہَا بِالْمُعَوِّذَتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤٢١) حضرت قعقاع فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم فرماتے ہیں ! بچھو کے ڈنک سے بچنے کا تعویذ یوں ہے۔ شَجَّۃُ قَرْنِیَّۃٍ مَلِحَۃٍ بحر قفطا۔
(۳۰۴۲۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَن سُفْیَانَ، عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: رُقْیَۃُ الْعَقْرَبِ شَجَّۃُ قَرْنِیَّۃٍ مَلِحَۃٍ بحر قفطا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس اس طرح بچھو کا ڈسنا اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچائے گا
(٣٠٤٢٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت اسود نے ارشاد فرمایا : میں نے یہ کلمات حضرت عائشہ پر پیش کیے تو آپ نے فرمایا : یہ عہد و اقرار کے الفاظ ہیں۔
(۳۰۴۲۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ : عَرَضْتہَا عَلَی عَائِشَۃَ فَقَالَتْ : ہَذِہِ مَوَاثِیقُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علاء بن الحضرمی سے منقول دعا جو انھوں نے سمندر میں گھستے وقت پڑھی تھی
(٣٠٤٢٣) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں نے سنا کہ حضرت علاء بن الحضرمی اپنے ماموں سے بیان کر رہے تھے کہ سمندر میں داخل ہوتے وقت میری زبان پر یہ دعا تھی : اے اللہ ! اے بردبار اے بلند وبالا، اے بڑے بزرگ۔
(۳۰۴۲۳) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃ بْن ہِشَامٍ، قَالَ: حدَّثَنَا سُفْیَانُ، عَن قُدَامَۃَ بْنِ حَمَاطَۃَ ، عَن زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْعَلائَ بْنَ الْحَضْرَمِیِّ یُحَدِّثُ خَالَہُ ، أَنَّہُ کَانَ مِنْ دُعَائِہِ حِینَ خَاضَ الْبَحْرَ : اللَّہُمَّ یَا حَلِیمُ یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مرغ کی آواز سنائی دے تو یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٢٤) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ سے اس کا فضل مانگو، پس وہ فرشتہ کو دیکھتا ہے، اور جب تم گدھے کی آواز سنو تو تم شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو، پس وہ شیطان کو دیکھتا ہے۔
(۳۰۴۲۴) حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إذَا سَمِعْتُمَ الدِّیکَۃ فَسَلُوا اللَّہَ مِنْ فَضْلِہِ فَإِنَّہَا رَأَتْ مَلَکًا ، وَإِذَا سَمِعْتُمْ نَہِیقَ الْحِمَارِ فَتَعَوَّذُوا بِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ فَإِنَّہَا رَأَتْ شَیْطَانًا۔ (بخاری ۳۳۰۳۔ مسلم ۲۰۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مرغ کی آواز سنائی دے تو یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٢٥) حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ : جب تم رات کو کتوں کے بھونکنے کی اور گدھوں کی آواز سنو تو اللہ کی پناہ مانگو، پس بیشک یہ وہ چیزیں دیکھتے ہیں جو تم نہیں دیکھتے۔
(۳۰۴۲۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یقول : إذَا سَمِعْتُمْ نُبَاحَ الْکِلابِ، أَوْ نُہَاقَ الْحِمَارِ مِنَ اللَّیْلِ فَتَعَوَّذُوا بِاللہِ فَإِنَّہُنَّ یَرَیْنَ مَا لاَ تَرَوْنَ۔ (بخاری ۱۲۳۴۔ احمد ۳۰۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مرغ کی آواز سنائی دے تو یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٢٦) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس جب گدھے کی آواز سنتے تو یوں دعا فرماتے : اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے، میں اللہ کی پناہ لیتا ہوں جو سننے والا، جاننے والا ہے شیطان مردود سے۔
(۳۰۴۲۶) حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَن طَلْحَۃَ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ إذَا سَمِعَ نُہَاقَ الْحِمَارِ ، قَالَ : بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم أَعُوذُ بِاللہِ السَّمِیعِ الْعَلِیمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : جب کوئی بندہ جہنم سے پناہ مانگتا ہے تو جہنم کہتی ہے : اے اللہ ! تو اس کو پناہ دے اور جنت بھی ایسے ہی کہتی ہے
(٣٠٤٢٧) حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کوئی بھی بندہ اللہ سے تین مرتبہ جنت کا سوال نہیں کرتا مگر جنت کہتی ہے ! اے اللہ ! اس کو جنت میں داخل کر دے۔ اور کوئی بھی بندہ تین مرتبہ جہنم سے اللہ کی پناہ نہیں طلب کرتا مگر جہنم کہتی ہے : اے اللہ ! اس کو مجھ سے بچا لے۔
(۳۰۴۲۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَن یُونُسَ بْنِ عَمْرٍو ، عَن برید بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عْن أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ عَبْدٍ یَسْأَلُ اللَّہَ الْجَنَّۃَ ثَلاثَ مَرَّاتٍ ، إِلاَّ قَالَتِ الجنۃ : اللَّہُمَّ أدخلہ الجنۃ ، وما من عبد یستعیذوا باللہ من النار ثَلاثَ مَرَّاتٍ إلا قالت النار اللہم أجرہ مِنِّی۔ (ترمذی ۲۵۷۲۔ ابن حبان ۱۰۱۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : جب کوئی بندہ جہنم سے پناہ مانگتا ہے تو جہنم کہتی ہے : اے اللہ ! تو اس کو پناہ دے اور جنت بھی ایسے ہی کہتی ہے
(٣٠٤٢٨) حضرت مسعر فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الاعلی التیمی نے ارشاد فرمایا : جنت اور جہنم دونوں بنو آدم کی پکار سنتی ہیں ، پس جب آدمی جنت کا سوال کرتا ہے، تو جنت کہتی ہے، اے اللہ ! تو اس کو مجھ میں داخل فرما۔ اور جب وہ جہنم سے پناہ مانگتا ہے تو جہنم کہتی ہے : اے اللہ ! تو اس کو مجھ سے اپیی پناہ میں لے لے۔
(۳۰۴۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی التَّیْمِیِّ ، قَالَ : الْجَنَّۃُ وَالنَّارُ لَقِنَتَا السَّمْعَ مِنْ بَنِی آدَمَ ، فَإِذَا سَأَلَ الرَّجُلُ الْجَنَّۃَ قَالَتِ الْجَنَّۃُ : اللَّہُمَّ أَدْخِلْہُ فِیَّ ، وَإِذَا اسْتَعَاذَ مِنَ النَّارِ قَالَتْ : اللَّہُمَّ أَعِذْہُ مِنِّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مجلس سے کھڑے ہونے سے قبل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجے اور اللہ کی حمدو ثنا کرے
(٣٠٤٢٩) حضرت عامر بن شقیق فرماتے ہیں کہ حضرت ابو وائل نے ارشاد فرمایا : کوئی اللہ کا بندہ کسی مجمع کی جگہ یا دسترخوان پر حاضر ہو پھر کھڑا ہوجائے یہاں تک کہ وہ اللہ کی حمد و ثنا بیان کرے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجے۔ اور اگرچہ وہ سب سے غفلت والی جگہ بازار میں بھی جائے پھر اس جگہ میں بیٹھے تو وہ اللہ کی حمد و ثنا بیان کرے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجے۔
(۳۰۴۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِیقٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : مَا شَہِدَ عَبْدُ اللہِ مَجْمَعًا ، وَلا مَأْدُبَۃً فَیَقُومُ حَتَّی یَحْمَدَ اللَّہَ وَیُصَلِّیَ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَإِنْ کَانَ مِمَّا یتبع أَغْفَلَ مَکَان فِی السُّوقِ فَیَجْلِسُ فِیہِ فَیَحْمَدُ اللَّہَ وَیُصَلِّی عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪২৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھینک کے بارے میں جب چھینک آئے تو یوں کہے تو اسے داڑھ کی درد نہیں ہوگی
(٣٠٤٣٠) حضرت حبۃ العرنی فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : جو شخص چھینک سنتے وقت یہ کلمات پڑھے گا : شکر ہے اللہ کا جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے ہر حال میں جیسا بھی ہو، تو اس کو کبھی بھی داڑھ اور کان کا درد نہیں ہوگا۔
(۳۰۴۳۰) حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَیْبَانُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَن حبَّۃ الْعُرَنِی ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : مَنْ قَالَ عِنْدَ کُلِّ عَطْسَۃٍ یَسْمَعُہَا الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ عَلَی کُلِّ حَالٍ مَا کَانَ لَمْ یَجِدْ وَجَعَ ضِرْسٍ ، وَلا أُذُنٍ أَبَدًا۔
তাহকীক: