মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ৩০২১০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١١) حضرت طلحہ فرماتے ہیں کہ حضرت مجاہد پناہ مانگا کرتے تھے شیر سے، اور خطرناک سانپ سے اور نفس کی تکلیف سے۔
(۳۰۲۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنِ الْہَیْثَمِ عَن طَلْحَۃَ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ یَتَعَوَّذُ مِنَ الأَسَدِ وَالأَسْوَدِ وَرُوحِ الأَذَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٢) حضرت طلحہ الیامی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ادریس جو کہ اہل یمن مں اسے ہیں وہ یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میری آنکھ کو رونے والا بنا دے اور میری خاموشی کو سوچنے والا بنا دے اور میرے بولنے کو ذکر میں بدل دے۔
(۳۰۲۱۲) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن طَلْحَۃَ الْیَامِیِّ ، عَنْ أَبِی إدْرِیسَ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْیَمَنِ قَالَ : کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اجْعَلْ نَظَرِی عِبَرًا وَصَمْتِی تَفَکُّرًا وَمَنْطِقِی ذِکْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٣) حضرت ایوب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو قلابہ نے اپنی دعا میں یہ کلمات کہے : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں پاکیزہ چیزوں کا، اور برائیوں کے چھوڑنے کا، اور مسکینوں کی محبت کا اور یہ کہ تو میری توبہ قبول کرلے، اور جب تو اپنے بندوں کو فتنہ میں مبتلا کرنے کا ارادہ کرے تو مجھے فتنہ میں مبتلا کے بغیر ہی موت دے دینا۔
(۳۰۲۱۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلابَۃَ ، أَنَّہُ قَالَ فِی دُعَائِہِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک الطَّیِّبَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ وَحُبَّ الْمَسَاکِینِ وَأَنْ تَتُوبَ عَلَی ، وَإِذَا أَرَدْت بِعِبَادِکَ فِتْنَۃً فَتَوَفَّنِی غَیْرَ مَفْتُونٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٤) حضرت عبد الرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ کچھ لوگ آپس میں بھائی بھائی بن گئے تھے، راوی کہتے ہیں : پھر ان لوگوں نے اپنے ایک ساتھی کو کچھ دن گم پایا پھر وہ واپس آگیا، انھوں نے پوچھا : تم کہاں تھے ؟ پس وہ کہنے لگا ! مجھ پر قرض تھا ۔ تو ایک شخص نے کہا : تم نے ان کلمات کے ذریعہ دعا کیوں نہ مانگی ؟ اے اللہ ! غموں کے دور کرنے والے، اور مصیبت کے دور کرنے والے، اور ہر غم کو ہٹانے والے ، اور مجبوروں کی پکار کا جواب دینے والے، دنیا اور آخرت کے رحمن، اور ان دونوں کے رحیم، تو ہی میرا رحمن ہے، پس مجھ پر رحم فرما، اے رحمن ! ایسی رحمت کہ جس کے ذریعہ میں تیرے علاوہ کی رحمت سے بےنیاز ہو جاؤں !
(۳۰۲۱۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُسْلِمٍ الطَّحَّانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ ، قَالَ : کَانَ نَفَرٌ مُتَوَاخِینَ ، قَالَ : فَفَقَدُوا رَجُلاً مِنْہُمْ أَیَّامًا ، ثُمَّ أَتَاہُمْ فَقَالُوا : أَیْنَ کُنْت ؟ فَقَالَ : دَیْنٌ کَانَ عَلَیَّ فَقَالَ : ہَلاَّ دَعَوْت بہَؤُلائِ الدَّعَوَاتِ : اللَّہُمَّ مُنَفِّسَ کُلِّ کَرْبٍ وَفَارِجَ کُلِّ ہَمٍّ وَکَاشِفَ کُلِّ غَمٍّ وَمُجِیبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ رَحْمَنَ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ وَرَحِیمَہُمَا ، أَنْتَ رَحْمَانِی فَارْحَمْنِی یَا رَحْمَنُ رَحْمَۃً تُغْنِینِی بِہَا عَن رَحْمَۃِ مَنْ سِوَاک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٥) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت ربیع بن خثیم پر داخل ہوئے تو انھوں نے ان کلمات کے ساتھ دعا مانگی ۔ اے اللہ ! تمام کی تمام تعریفیں تیرے ہی لیے ہیں۔ اور تمام بھلائیاں تیرے ہی قبضہ میں ہیں، اور تیری طرف ہی تمام معاملات لوٹتے ہیں، اور تو ہی تمام مخلوق کا معبود ہے، ہم تجھ سے تمام بھلائیوں کا سوال کرتے ہیں، اور ہم تیری ہی پناہ مانگتے ہیں تمام شرور سے۔
(۳۰۲۱۵) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن دَاوُد ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَی رَبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، فَدَعَا بِہَذِہِ الدَّعَوَاتِ : اللَّہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کُلُّہُ وَبِیَدِکَ الْخَیْرُ کُلُّہُ ، وَإِلَیْک یَرْجِعُ الأَمْرُ کُلُّہُ ، وَأَنْتَ إلَہُ الْخَلْقِ کُلِّہِ ، نَسْأَلُک مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہِ ، وَنَعُوذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٦) حضرت عبداللہ الرومی فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت انس بن مالک کے پاس تھے۔ تو ایک آدمی ان سے کہنے لگا : اے ابو حمزہ ! یقیناً آپ کے بھائی پسند کرتے ہیں کہ آپ ان کے لیے دعا فرمائیں : تو آپ نے یوں دعا فرمائی ! اے اللہ ! تو ہماری مغفرت فرما۔ اور ہم پر رحم فرما، اور ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما، اور ہمیں آخرت میں بھلائی عطا فرما اور ہمیں جہنم کے عذاب سے محفوظ فرما ان لوگوں نے عرض کیا : اے ابوحمزہ ! ہمارے لیے مزید دعا کیجیے : تو انھوں نے دوبارہ یہی دعا فرمائی : ان لوگوں نے عرض کیا : اے ابو حمزہ ہمارے لیے مزید دعا کیجیے، تو آپ نے فرمایا : اے ابو فلاں ہمیں اللہ کافی ہے، اگر ہمیں یہ سب کچھ عطا کردیا گیا تو ہمیں دنیا اور آخرت کی بھلائی دے دی گئی۔
(۳۰۲۱۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مَسْعَدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ الرُّومِیِّ ، قَالَ : کُنَّا عنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : یَا أَبَا حَمْزَۃَ ، إنَّ إخْوَانَک یُحِبُّونَ أَنْ تَدْعُوَ لَہُمْ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَآتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ، قَالُوا : زِدْنَا یَا أَبَا حَمْزَۃَ ، فَرَدَّہَا عَلَیْہِمْ ، قَالُوا : زِدْنَا یَا أَبَا حَمْزَۃَ ، قَالَ : حَسْبُنَا اللَّہُ یَا أَبَا فُلانٍ ، إِنْ أُعْطِینَاہَا ، فَقَدْ أُعْطِینَا خَیْرَ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٧) حضرت تبیع فرماتے ہیں کہ حضرت کعب نے ارشاد فرمایا : اگر یہ کلمات نہ ہوتے جن کو میں پڑھتا ہوں تو یہود مجھے ایسا بنا دیتے کہ میں چیخنے والے گدھوں کے ساتھ چیختا اور بھونکنے والے کتوں کے ساتھ میں بھونکتا : وہ کلمات یہ ہیں، میں پناہ مانگتا ہوں تیرے اس معزز چہرے کی، اور تیرے عظیم نام کی، اور تیرے مکمل کلمات کی جن سے کوئی نیک اور بدکار تجاوز نہیں کرسکتا ، اور جس کے پڑوسی کو پناہ نہیں دی جاتی، ہر اس چیز کے شر سے جو آسمان سے اترتی ہے اور جو چیز آسمان میں بلند ہوتی ہے۔ اور اس چیز کے شر سے جس کو اس نے تخلقر کیا، وجود بخشا اور پیدا کیا۔
(۳۰۲۱۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَن لَیْثٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، عَن تُبَیْعٍ ، عَن کَعْبٍ ، قَالَ : لَوْلا کَلِمَاتٌ أَقُولُہُنَّ لَجَعَلَتْنِی الْیَہُودُ أَصِیحُ مَعَ الْحُمْرِ النَّاہِقَۃِ وَأَعْوِی مَعَ الْکِلابِ الْعَاوِیَۃِ ، أَعُوذُ بِوَجْہِکَ الْکَرِیمِ وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ وَبِکَلِمَاتِکَ التَّامَّۃِ الَّتِی لاَ یُجَاوِزُہُنَّ بَرٌّ ، وَلا فَاجِرٌ ، الَّذِی لاَ یَخْفِرُ جَارُہُ مِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمَائِ ، وَمَا یَعْرُجُ فِیہَا ، وَمِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٨) حضرت عون فرماتے ہیں کہ حضرت اسماء بنت ابوبکر نے ارشاد فرمایا : جو شخص جمعہ کی نماز کے بعد سورة فاتحہ، سورة اخلاص، سورة فلق اور سورة الناس کی تلاوت کرتا ہے، تو اس جمعہ سے لے کر اگلے جمعہ تک کے لیے اس کی حفاظت کردی جاتی ہے۔
(۳۰۲۱۸) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنْ عَوْنٍ ، قَالَ : قالَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ أَبِی بَکْرٍ : مَنْ قَرَأَ بَعْدَ الْجُمُعَۃِ فَاتِحَۃَ الْکِتَابِ وَ(قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ) وَ(قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) وَ(قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ) حَفِظَ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الأخری۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٩) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو مسلم اپنی بات کے آخر میں یوں فرماتے تھے : اللہ تمہاری مواخات کو ایمان کے ذریعہ جو ڑ دے، اور تمہارے محبوبین کو اپنی رحمت سے قریب کر دے۔ اور تمہارے معززین کو اپنے فضل سے قدرت عطا فرمائے، اور قرآن کے ذریعہ سے تمہارے سینوں کو منور کرے۔
(۳۰۲۱۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَن فِرَاسٍ ، عَن شَیْبَانَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ أَبِی مُسْلِمٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی آخِرِ قَوْلِہِ : وَصَلَ اللَّہُ بِالإِیمَانِ أُخُوَّتَکُمْ وَقَرَّبَ بِرَحْمَتِہِ مَوَدَّتَکُمْ ، وَمَکَّنَ بِإِحْسَانِہِ کَرَامَتَکُمْ ، وَنَوَّرَ بِالْقُرْآنِ صُدُورَکُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২১৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معوذتین کے ساتھ پناہ مانگنے کے بیان میں
(٣٠٢٢٠) حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کبھی کسی سوال کرنے والے نے سوال نہیں کیا اور نہ ہی پناہ مانگنے والے نے پناہ مانگی ، جیسا کہ معوذتین کے ساتھ سوال کرنے والے نے سوال کیا اور ان کے ذریعے پناہ مانگنے والے نے پناہ مانگی۔
(۳۰۲۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، سُلَیْمَانُ بْنُ حَیَّانَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ ، عَن عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا سَأَلَ سَائِلٌ ، وَلا اسْتَعَاذَ مُسْتَعِیذٌ بِمِثْلِہِمَا، یَعْنِی الْمُعَوِّذَتَیْنِ۔ (ابوداؤد ۱۴۵۸۔ دارمی ۳۴۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب سورج طلوع ہو تو آدمی ان کلمات کے ساتھ دعا مانگے
(٣٠٢٢١) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ جب سورج طلوع ہوتا تو حضرت حسن بن علی بن ابی طالب یوں دعا فرماتے تھے : سننے والے نے اس اللہ کی تعریف سنی جو بہت عظمت والا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا ملک ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، سننے والے نے اس اللہ کی تعریف سنی جو بہت بڑا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے، اسی کا ملک ہے اور اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، سننے والے نے اس اللہ کی تعریف سنی جو بہت بزرگی والا ہے، جس کا کوئی شریک نہیں ہے اسی کا ملک ہے اور اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اسی طریقہ سے دوبارہ کہتے۔
(۳۰۲۲۱) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ کَانَ یَقُولُ إذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ : سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللہِ الأَعْظَمِی ، لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللہِ الأَکْبَرِی ، لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللہِ الأَمْجَدِی ، لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، یَتْبَعُ ہَذَا النَّحْوَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٢) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی سفر میں نکلنے کا ارادہ فرماتے تو یوں دعا کرتے : اے اللہ ! تو سفر میں میرا ساتھی ہے، اور گھر میں میرا خلیفہ ہے، اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سفر میں بیمار ہونے سے، اور غم کی حالت میں لوٹنے سے، اے اللہ ! ہمارے لیے زمین کو لپیٹ دے ، اور ہمارے لیے سفر کو آسان فرما۔
(۳۰۲۲۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن سِمَاکٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا أَرَادَ أَنْ یَخْرُجَ فِی سَفَرٍ قَالَ : اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیفَۃُ فِی الأَہْلِ اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْضُّبْنَۃِ فِی السَّفَرِ ، وَالْکَآبَۃِ فِی الْمُنْقَلَبِ ، اللَّہُمَّ اقْبِضْ لَنَا الأَرْضَ وَہَوِّنْ عَلَیْنَا السَّفَرَ۔ (احمد ۲۹۹۔ ابن حبان ۲۷۱۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٣) حضرت عبداللہ بن سرجس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب سفر کے لیے نکلتے تو پناہ مانگتے تھے سفر کی مشقت سے، اور غم گین لوٹنے سے، اور رزق میں کشادگی کے بعد تنگی سے، اور مظلوم کی بد دعا سے، اور گھر میں اور مال میں بُرا منظر دیکھنے سے۔
(۳۰۲۲۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَرْجِسَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا خَرَجَ مُسَافِرًا یَتَعَوَّدُ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْکَوْرِ ، وَمِنْ دَعْوَۃِ الْمَظْلُومِ وَمِنْ سُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ۔ (مسلم ۹۷۹۔ احمد ۸۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٤) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے سفر کا ارادہ کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا : مجھے وصیت فرما دیجئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں تجھے وصیت کرتا ہوں اللہ سے ڈرنے کی ، اور ہر بلندی پر چڑھتے ہوئے تکبیر کہنے کی۔
(۳۰۲۲۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَن سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : أَرَادَ رَجُلٌ سَفَرًا فَأَتَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : أَوْصِنِی ، فَقَالَ : أُوصِیک بِتَقْوَی اللہِ وَالتَّکْبِیرِ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ۔ (ترمذی ۳۴۴۵۔ احمد ۴۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٥) حضرت عون بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن مسعود کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا : میرا سفر کا ارادہ ہے پس آپ مجھے وصیت فرما دیجئے، تو آپ نے ارشاد فرمایا : جب تو سفر کے لیے متوجہ ہو تو یہ کلمات کہہ : اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ہوں، مجھے اللہ کافی ہے، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا، پس جب تو کہے گا اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں تو فرشتہ کہے گا، تجھے ہدایت دی گئی، اور جب تو کہے گا، مجھے اللہ کافی ہے، تو فرشتہ کہے گا، تیری حفاظت کی گئی، ، اور جب تو کہے گا، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا تو فرشتہ کہے گا، تیری کفایت کی گئی۔
(۳۰۲۲۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَوْنُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّ رَجُلاً أَتَی ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : إنِّی أُرِیدُ سَفَرًا فَأَوْصِنِی ، فَقَالَ : إذَا تَوَجَّہْت فَقُلْ : بِسْمِ اللہِ حَسْبِی اللَّہُ وَتَوَکَّلْت عَلَی اللہِ فَإِنَّک إذَا قُلْتَ : بِسْمِ اللہِ ، قَالَ الْمَلَکُ : ہُدِیْتَ وَإِذَا قُلْتَ : حَسْبِی اللَّہُ ، قَالَ الْمَلَک ، حُفِظْت ، وَإِذَا قُلْتَ : تَوَکَّلْت عَلَی اللہِ ، قَالَ الْمَلَکُ : کُفِیت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٦) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ صحابہ سفر میں یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! خیر کو پہنچا ایسی خیر جس میں تیری طرف سے مغفرت ہو اور تیری رضا ہو، خیر تیرے ہی قبضہ میں ہے، یقیناً تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے ، اے اللہ ! تو ہی سفر میں ہمارا ساتھی ہے۔ اور گھر والوں پر ہمارا خلیفہ ہے۔ اے اللہ ! ہمارے لیے زمین کی دوری کو ختم فرما، اور ہم پر سفر کو آسان فرما، اے اللہ ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں سفر کی مشقت سے، اور غم گین لوٹنے سے اور گھر اور مال میں بُرا منظر دیکھنے سے۔
(۳۰۲۲۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانُوا یَقُولُونَ فِی السَّفَرِ : اللَّہُمَّ بَلاغًا یُبَلِّغُ خَیْرًا مَغْفِرَتِکَ مِنْک وَرِضْوَانًا ، بِیَدِکَ الْخَیْرُ ، إنَّک عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، اللَّہُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِی السَّفَرِ وَالْخَلِیفَۃُ عَلَی الأَہْلِ ، اللَّہُمَّ اطْوِ لَنَا الأَرْضَ وَہَوِّنْ عَلَیْنَا السَّفَرَ ، اللَّہُمَّ إنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَۃِ الْمُنْقَلَبِ وَسُوئِ الْمَنْظَرِ فِی الأَہْلِ وَالْمَالِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو سفر کا ارادہ کرے تو یوں دعاکرے
(٣٠٢٢٧) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر کے ساتھ سفر کیا، پس جب صبح ہوئی تو آپ یوں ندا لگاتے تھے، تین مرتبہ، سننے والے نے سن لیا اللہ کی حمد اور اس کی نعمت اور اس کی طرف سے ہم پر ہر اچھے انعام کو ، اے اللہ ! تو ہمارا ساتھی بن ! پس ہم پر فضل فرما، پھر تین مرتبہ یوں ندا لگاتے : اے اللہ ! پناہ مانگتا ہوں جہنم سے۔
(۳۰۲۲۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن یَزِیدَ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ : سَافَرْت مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَإِذَا کَانَ مِنَ السَّحَرِ نَادَی : سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللہِ وَنِعْمَتِہِ وَحُسْنِ بَلائِہِ عِنْدَنَا ، اللَّہُمَّ صَاحِبْنَا فَأَفْضِلْ عَلَیْنَا ثَلاثًا اللَّہُمَّ عَائِذٌ بِکَ مِنْ جَہَنَّمَ ثَلاثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب سفر سے لوٹے تو یوں دعا کرے
(٣٠٢٢٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سفر سے لوٹنے کا ارادہ فرماتے تو یہ کلمات پڑھتے : ہم توبہ کرنے والے ہیں ، بندگی کرنے والے ہیں، اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں، اور جب اپنے گھر والوں پر داخل ہوتے تو یہ کلمات پڑھتے : ہم توبہ کر رہے، توبہ کر رہے، اپنے رب کی طرف ہی لوٹ رہے ہیں، وہ ہمارا کوئی بھی گناہ نہیں چھوڑے گا۔
(۳۰۲۲۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن سِمَاکٍ ، عَن عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا أَرَادَ الرُّجُوعَ ، یعنی مِنَ السَّفَرِ قَالَ : تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ ، وَإِذَا دَخَلَ عَلَی أَہْلِہِ ، قَالَ : تَوْبًا تَوْبًا لِرَبِّنَا أَوْبًا لاَ یُغَادِرُ عَلَیْنَا حَوْبًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب سفر سے لوٹے تو یوں دعا کرے
(٣٠٢٢٩) حضرت برائ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سفر سے واپس لوٹتے تو یہ کلمات پڑھتے ! ہم لوٹنے والے ہیں، توبہ کرنے والے ہیں بندگی کرنے والے ہیں ، اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں۔
(۳۰۲۲۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرٍ ، قَالَ : آیِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔ (احمد ۳۰۰۔ طیالسی ۷۱۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০২২৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب سفر سے لوٹے تو یوں دعا کرے
(٣٠٢٣٠) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب بھی کسی لشکر سے یا سرایا سے یا حج یا عمرے سے واپس لوٹتے ۔ راوی فرماتے ہیں جب بھی کسی پہاڑی راستہ یا چٹیل میدان پر پہنچتے تو تین مرتبہ تکبیر کہتے : پھر یہ کلمات پڑھتے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس نے اپنے وعدہ کو سچا کیا ہم لوٹنے والے ہیں ، توبہ کرنے والے ہیں، بندگی کرنے والے ہیں، اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں۔
(۳۰۲۳۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَن نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا رَجَعَ مِنَ الْجَیْشِ ، أَوِ السَّرَایَا ، أَوِ الْحَجِّ ، أَوِ الْعُمْرَۃِ ، قَالَ کُلَّمَا أَوْفَی عَلَی ثَنِیَّۃٍ ، أَوْ فَدْفَدٍ کَبَّرَ ثَلاثًا ، ثُمَّ قَالَ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ صَدَقَ وَعْدَہُ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ۔ (بخاری ۱۷۹۷۔ مسلم ۹۸۰)
তাহকীক: