মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০১৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ کلمات جن کے کہنے یا جن کے ذریعہ دعا مانگنے سے منع کیا گیا ہے
(٣٠١٩١) حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس خطاب کیا پس وہ کہنے لگا : جس شخص نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی پس وہ ہدایت پا گیا۔ اور جس شخص نے ان دونوں کی نافرمانی کی پس وہ گمراہ ہوگیا۔ راوی فرماتے ہیں کہ : پس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے کا رنگ متغیر ہوگیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ناپسند فرمایا : راوی کہتے ہیں : کہ حضرت ابراہیم نخعی نے ارشاد فرمایا : پس صحابہ ناپسند کرتے تھے کہ کوئی یوں کہے : اور جس شخص نے ان دونوں کی نافرمانی کی۔ لیکن یوں کہہ سکتا ہے : اور جس شخص نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔
(۳۰۱۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ، عَن مُغِیرَۃَ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: خَطَبَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: مَنْ یُطِعَ اللَّہَ وَرَسُولَہُ ، فَقَدْ رَشَدَ ، وَمَنْ یَعْصِہِمَا ، فَقَدْ غَوَی ، قَالَ : فَتَغَیَّرَ وَجْہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَکَرِہَ ذَلِکَ، فَقَالَ: إبْرَاہِیمُ: فَکَانُوا یَکْرَہُونَ أَنْ یَقُولَ: وَمَنْ یَعْصِہِمَا، وَلَکِنْ یَقُولُ: مَنْ یَعْصِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی ظلم کرے پھر کوئی شخص اس ظلم کرنے والے کے لیے بد دعا کرے
(٣٠١٩٢) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے خود پر ظلم کرنے والے کے خلاف بد دعا کی تو وہ ظلم سے محفوظ ہوجاتا ہے۔
(۳۰۱۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ دَعَا عَلَی مَنْ ظَلَمَہُ ، فَقَدِ انْتَصَرَ۔ (ترمذی ۳۵۵۲۔ ابویعلی ۴۴۳۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک آدمی ظلم کرے پھر کوئی شخص اس ظلم کرنے والے کے لیے بد دعا کرے
(٣٠١٩٣) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ کسی چور نے ان کی کوئی چیز چوری کی ۔ پس انھوں نے اس کے لیے بد دعا کی۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے ارشاد فرمایا : تو اس سے اس کے گناہ کو ہلکا مت کر۔
(۳۰۱۹۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن حَبِیبٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : سَرَقَہَا سَارِقٌ فَدَعَتْ عَلَیْہِ ، فَقَالَ : لَہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تُسَبِّخِی عَنْہُ۔ (ابوداؤد ۱۴۹۲۔ احمد ۱۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کلمات کا بیان کہ جب کوئی بندہ ان کلمات کو پڑھتا ہے تو فرشتہ ان کلمات کو اپنے پروں کے نیچے رکھتا ہے
(٣٠١٩٤) حضرت موسیٰ بن طلحہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کچھ کلمات ایسے ہیں کہ جب کوئی بندہ ان کلمات کو پڑھتا ہے تو فرشتہ ان کلمات کو اپنے پروں میں رکھتا ہے، پھر ان کلمات کو اوپر لے جاتا ہے۔ پس وہ فرشتوں کے کسی بھی گروہ پر نہیں گزرتا مگر یہ کہ وہ ان کلمات پر اور ان کے کہنے والے پر رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ کلمات رحمن کے سامنے رکھ دیے جاتے ہیں : وہ کلمات یہ ہیں : اللہ سب عیبوں سے پاک ہے، اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی ہمت صرف اللہ کی مدد سے ہے۔ اور اللہ پاک ہے۔ یعنی اللہ تمام برائیوں سے پاک ہے۔
(۳۰۱۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَن عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُوہِبٍ ، عَن مُوسَی بْنِ طَلْحَۃَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَلِمَاتٌ إذَا قَالَہُنَّ الْعَبْدُ وَضَعَہُنَّ مَلَکُ فی جَنَاحِہِ ، ثُمَّ عَرَجَ بِہِنَّ فَلا یَمُرُّ عَلَی مَلأٍ مِنَ الْمَلائِکَۃِ إِلاَّ صَلَّوْا عَلَیْہِنَّ وَعَلَی قَائِلِہِنَّ حَتَّی یُوضَعن بَیْنَ یَدَیِ الرَّحْمَن : سُبْحَانَ اللہِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ وَسُبْحَانَ اللہِ أنزاہ اللَّہُ عَنِ السُّوئِ۔ (طبرانی ۶۷۴۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بارے میں جس کو بھوک لگی ہو یا جس پر رزق کی تنگی ہو تو وہ کیا دعا مانگے ؟
(٣٠١٩٥) حضرت حصین سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم اور حضرت مجاہد کی ملاقات ہوئی تو ان دونوں نے فرمایا کہ ایک دیہاتی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھوک کی شکایت کی۔ راوی فرماتے ہیں۔ پس نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے گھروں میں داخل ہوئے پھر نکلے۔ اور فرمایا : میں نے تیرے لیے آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھروں میں کوئی چیز نہیں پائی، راوی فرماتے ہیں ، اس درمیان ہی اچانک ایک بھونی ہوئی بکری کا بچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لایا گیا۔ اور دوسرے راوی فرماتے ہیں ! کہ ثرید کا ایک پیالہ لایا گیا۔ پس اس کو دیہاتی کے سامنے رکھ دیا گیا۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے ارشاد فرمایا : تم کھاؤ ، راوی فرماتے ہیں ! پس اس نے کھالیا، پھر کہنے لگا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے جو مصیبت پہنچی تھی وہ پہنچ چکی۔ پھر اللہ نے مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاتھوں رزق عطا فرمایا، پس آپ کی کیا رائے ہے کہ اگر مجھے پھر بھوک آ لے اور میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نہ ہوں ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم یہ کلمات پڑھنا : اے اللہ ! میں آپ سے آپ کے فضل کا سوال کرتا ہوں اور آپ کی رحمت کا ۔ یقیناً آپ کے سوا اس کا کوئی مالک نہیں ہے۔ پس یقیناً اللہ ہی تجھ کو رزق دینے والا ہے۔
(۳۰۱۹۵) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن حُصَیْنٍ ، قَالَ : الْتَقَی إبْرَاہِیمُ ، وَمُجَاہِدٌ فَقَالا : جَائَ أَعْرَابِیٌّ إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَشَکَا إلَیْہِ الْجُوعَ ، قَالَ : فَدَخَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَی بُیُوتِہِ ، ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ : مَا وَجَدْت لَکَ فِی بُیُوتِ آلِ مُحَمَّدٍ شَیْئًا ، قَالَ : فَبَیْنَمَا ہُوَ کَذَلِکَ إذْ جَائَتْہُ شَاۃٌ مَصْلِیَّۃٌ ، وَقَالَ الآخَرُ جَائَتْہُ قَصْعَۃٌ مِنْ ثَرِیدٍ ، فَوُضِعَتْ بَیْنَ یَدَیَ الأَعْرَابِی ، فَقَالَ لہ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اطْعَمْ ، قَالَ : فَأَکَلَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ أَصَابَنِی الَّذِی أَصَابَنِی ، فَرَزَقَنِی اللَّہُ عَلَی یَدَیْک ، أَفَرَأَیْت إِنْ أَصَابَنِی ، وَأَنَا لَسْت عِنْدَکَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُلِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنْ فَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ ، فَإِنَّہُ لاَ یَمْلِکُہُمَا إِلاَّ أَنْتَ ، فَإِنَّ اللَّہَ رَازِقُک۔ (طبرانی ۱۰۳۷۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بارے میں جس کو بھوک لگی ہو یا جس پر رزق کی تنگی ہو تو وہ کیا دعا مانگے ؟
(٣٠١٩٦) حضرت وائل بن داؤد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن بصری کو یوں بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ ہمارے درمیان ایک آدمی تھا جس نے خواب میں دیکھا کہ ایک منادی نے آسمان میں یہ ندا لگائی۔ اے لوگو ! تم اپنے خوف و گھبراہٹ کے لیے ہیام ر پکڑ لو۔ پھر لوگوں نے ارادہ کیا اور ہتھیار پکڑ لیے۔ یہاں تک کہ ایک آدمی آیا اس کے پاس لاٹھی تک نہیں تھی۔ پھر آسمان سے ایک منادی نے آواز لگائی : یہ تمہاری گھبراہٹ کے ہتھیار نہیں ہیں۔ تو اہل زمین میں سے ایک شخص نے پوچھا : ہماری گھبراہٹ کے ہتھیار کیا ہیں ؟ تو اس نے کہا : یہ کلمات ہیں ، اللہ تمام عیوب سے پاک ہے، اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ اور اللہ سب سے بڑا ہے۔
(۳۰۱۹۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ ، حَدَّثَنَا وَائِلُ بْنُ دَاوُد ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ الْبَصْرِیَّ یُحَدِّثُ ، قَالَ : بَیْنَمَا رَجُلٌ رَأَی فِی الْمَنَامِ ، أَنَّ مُنَادِیًا یُنَادِی فِی السَّمَائِ ، أَیُّہَا النَّاسُ ، خُذُوا سِلاحَ فَزَعِکُمْ ، فَعَمَدَ النَّاسُ فَأَخَذُوا السِّلاحَ حَتَّی إنَّ الرَّجُلَ یَجِیئُ، وَمَا مَعَہُ عَصًا ، فَنَادَی مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ : لَیْسَ ہَذَا سِلاحَ فَزَعِکُمْ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الأَرْضِ: مَا سِلاحُ فَزَعِنَا ، فَقَالَ : سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کا غصہ تیز ہو جائے تو یہ کلمات کہہ لیا کرے
(٣٠١٩٧) حضرت سلمان بن صرد فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے جھگڑا کیا۔ پھر ان میں سے ایک کا غصہ تیز ہوگیا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں اگر یہ اس کلمہ کو پڑھ لے تو اس کا غصہ ختم ہوجائے۔ وہ کلمہ یہ ہے : میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
(۳۰۱۹۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَن سُلَیْمَانَ بْنِ صُرَدٍ ، أَنَّ رَجُلَیْنِ تَلاحَیَا فَاشْتَدَّ غَضَبُ أَحَدِہِمَا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنِّی لأعْرِفُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا ذَہَبَ غَضَبُہُ : أَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ۔ (مسلم ۲۰۱۵۔ نسائی ۱۰۲۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کا غصہ تیز ہو جائے تو یہ کلمات کہہ لیا کرے
(٣٠١٩٨) حضرت معاذ بن جبل فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سب و شتم کیا۔ پس ان دونوں میں سے ایک کو بہت سخت غصہ آگیا۔ یہاں تک کہ مجھے خیال ہوا کہ غصہ میں اس کی ناک بپھر گئی ہے ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں اگر یہ غصہ والا اس کلمہ کو پڑھ لے تو اس کا غصہ ختم ہوجائے گا، وہ کلمہ یہ ہے : میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان سے۔
(۳۰۱۹۸) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَن مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، قَالَ : اسْتَبَّ رَجُلانِ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَغَضِبَ أَحَدُہُمَا غَضَبًا شَدِیدًا حَتَّی إنِّی لَیُخَیَّلُ إلَیَّ أَنَّ أَنْفَہُ تَمَزَّعَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنِّی لأَعْرِفُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا ہَذَا الْغَضْبَانُ ذَہَبَ غَضَبُہُ : أَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر اور غزوہ حنین کے موقع پر مانگی
(٣٠١٩٩) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے مجھے بیان کیا : غزوہ بدر کے دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قبلہ رخ ہوئے، اپنے ہاتھ پھیلائے اور یہ دعا مانگی : اے اللہ ! جو تو نے مجھ سے وعدہ کیا ہے تو وہ مجھے عطا فرما۔ اے اللہ ! اگر آپ نے اہل اسلام کی اس جماعت کو ہلاک کردیا۔ تو پھر کبھی بھی زمین میں تیری عبادت نہیں کی جائے گی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسلسل اپنے رب سے فریاد کرتے رہے، اور اس سے دعا مانگتے رہے ، یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چار زمین پر گرگئی ۔ تو پھر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : ترجمہ : جب تم فریاد کر رہے تھے اپنے رب سے تو اس نے تمہاری فریاد سن لی ، (اور فرمایا ہے) بیشک میں مدد دوں گا تمہیں ایک ہزار فرشتوں سے جو ایک دوسرے کے پیچھے لگاتار آتے جائیں گے۔
(۳۰۱۹۹) حَدَّثَنَا قُرَادٌ أَبُو نُوحٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ الْحَنَفِیُّ ، قَالَ أَبُو زَمِیلٍ حَدَّثَنِی ابْنُ عَبَّاسٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ، قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ اسْتَقْبَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَۃَ ، ثُمَّ مَدَّ یَدَیْہِ ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ أَنْجِزْ لِی مَا وَعَدْتنِی ، اللَّہُمَّ ائْتِنِی مَا وَعَدْتنِی ، اللَّہُمَّ إنَّک إِنْ تُہْلِکْ ہَذِہِ الْعِصَابَۃَ مِنْ أَہْلِ الإِسْلامِ فَلا تُعْبَدْ فِی الأَرْضِ أَبَدًا ، فَمَا زَالَ یَسْتَغِیثُ رَبَّہُ وَیَدْعُو حَتَّی سَقَطَ رِدَاؤُہُ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ : {إذْ تَسْتَغِیثُونَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَابَ لَکُمْ أَنِّی مُمِدُّکُمْ بِأَلْفٍ مِنَ الْمَلائِکَۃِ مُرْدِفِینَ}۔

(مسلم ۱۳۸۳۔ ترمذی ۳۰۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৯৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ بدر اور غزوہ حنین کے موقع پر مانگی
(٣٠٢٠٠) حضرت انس فرماتے ہیں کہ غزوہ حنین کے دن حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا یوں تھی : اے اللہ ! اگر تو چاہے کہ آج کے دن کے بعد تیری عبادت نہ کی جائے۔ ( لہٰذا مدد فرما)
(۳۰۲۰۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : کَانَ من دعاء النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ حُنَیْنٍ : اللَّہُمَّ إنَّک إِنْ تَشَأْ لاَ تُعْبَدْ بَعْدَ الْیَوْمِ۔ (مسلم ۱۳۶۳۔ احمد ۱۲۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کسی دشمن سے ملاقات ہوتی تو یہ دعا مانگتے
(٣٠٢٠١) حضرت ابو مجلز فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جب کسی دشمن سے ملاقات ہوتی تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تو میرا بازو ہے اور میرا مدد گار ہے، تیری مدد سے میں تدبیر کروں گا، اور تیری مدد سے میں حملہ کروں گا اور تیری مدد سے میں قتال کروں گا۔
(۳۰۲۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إذَا لَقِیَ الْعَدُوَّ ، قَالَ : اللَّہُمَّ أَنْتَ عَضُدِی وَنَصِیرِی ، بِکَ أُحَاوِلُ وَبِکَ أَصُولُ وَبِکَ أُقَاتِلُ۔

(ابوداؤد ۲۶۲۵۔ ترمذی ۳۵۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کسی دشمن سے ملاقات ہوتی تو یہ دعا مانگتے
(٣٠٢٠٢) حضرت ابن ابی اوفی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے احزاب کے موقع پر یوں بد دعا فرمائی۔ اے اللہ ! کتاب کے نازل کرنے والے، حساب میں جلدی کرنے والے، گروہوں کو شکست سے دوچار کرنے والے، تو ان کو شکست سے دوچار کر دے، اور ان کے قدموں کو لڑکھڑا دے۔
(۳۰۲۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی أَوْفَی یَقُولُ : دَعَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی الأَحْزَابِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ ، سَرِیعَ الْحِسَابِ ، ہَازِمَ الأَحْزَابِ ، اہْزِمْہُمْ وَزَلْزِلْہُمْ۔ (بخاری ۶۳۹۲۔ مسلم ۱۳۶۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی عظیم امر پیش آئے تو یہ کلمات پڑھے
(٣٠٢٠٣) حضرت ابن عباس اللہ تعالیٰ کے اس قول ” پس جب پھونک ماری جائے گی صور میں “ ، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں کیسے خوش رہوں ؟ حالانکہ صور والے نے صور کو منہ میں ڈال لیا ہے، اور اپنی پیشانی موڑ لی ہے، غور سے سن رہا ہے کہ کب حکم دیا جائے کہ صور پھونک دو ؟ ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے فرمایا : تو ہم کیسے دعا مانگیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم یہ کلمات پڑھا کرو، ہمیں اللہ کافی ہے، اور وہ اچھا کارساز ہے، اور ہم نے اللہ پر ہی بھروسہ کیا۔
(۳۰۲۰۳) حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَن مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قولہ تعالی : {فَإِذَا نُقِرَ فِی النَّاقُورِ} قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَیْفَ أَنْعَمُ وَصَاحِبُ الْقَرْنِ قَدِ الْتَقَمَ الْقَرْنَ وَحَنَی جَبْہَتَہُ یَسْتمِعُ مَتَی یُؤْمَرُ ، فَیَنْفُخُ ، فَقَالَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَیْفَ نَقُولُ ؟ قَالَ : قُولُوا : {حَسْبُنَا اللَّہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ} عَلَی اللہِ تَوَکَّلْنَا۔ (طبرانی ۱۲۶۷۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی عظیم امر پیش آئے تو یہ کلمات پڑھے
(٣٠٢٠٤) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمرو نے ارشاد فرمایا : کہ جب حضرت ابراہیم کو آگ میں ڈالا گیا تو انھوں نے یہ کلمات پڑھے : ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ اچھا سازگار ہے۔
(۳۰۲۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : لَمَّا أُلْقِیَ إبْرَاہِیمُ عَلَیْہِ السَّلامُ فِی النَّارِ ، قَالَ : حَسْبُنَا اللَّہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی عظیم امر پیش آئے تو یہ کلمات پڑھے
(٣٠٢٠٥) حضرت ابو سنان فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن جبیر نے ارشاد فرمایا : اللہ پر بھروسہ کرنا ایمان کی بنیاد ہے۔
(۳۰۲۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : التَّوَکُّلُ عَلَی اللہِ جِمَاعُ الإِیمَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس فضیلت کا بیان جو وسیلہ مانگنے والے کے بارے میں ذکر کی گئی ہے
(٣٠٢٠٦) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ اللہ سے میرے لیے وسیلہ مانگو۔ کوئی بھی مومن دنیا میں میرے لیے اس کا سوال نہیں کرتا مگر یہ کہ قیامت کے دن میں اس کا گواہ یا سفارشی بنوں گا۔
(۳۰۲۰۶) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَن مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : سَلِ اللَّہَ لِی الْوَسِیلَۃَ لاَ یَسْأَلُہَا لِی مُؤْمِنٌ فِی الدُّنْیَا إِلاَّ کُنْت لَہُ شَہِیدًا ، أَوْ شَفِیعًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔ (بخاری ۶۱۴۔ ابوداؤد ۵۳۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جس پر شیطان اس کی نماز کو مشتبہ کر دے
(٣٠٢٠٧) حضرت عثمان بن ابی العاص فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے عرض کیاَ : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یقیناً شیطان میری نماز اور تلاوت کے درمیان حائل ہوگیا ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ شیطان ہے جس کو خنزب کہا جاتا ہے۔ پس جب بھی تو اس کو محسوس کرے تو اپنے بائیں جانب تین مرتبہ تھوک دے۔ اور اللہ کی پناہ مانگ اس کے شر سے۔
(۳۰۲۰۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنِ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ أَبِی الْعَلائِ ، عَن عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ ، أَنَّہُ أتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّ الشَّیْطَانَ حَالَ بَیْنَ صَلاتِی وَقِرَائَتِی ، فَقَالَ : ذَاکَ شَیْطَانٌ یُقَالُ لَہُ : خَنْزَبُ فَإِذَا أَحْسَسْت بِہِ فَاتْفُلْ عَلَی یَسَارِکَ ثَلاثًا وَتَعَوَّذْ بِاللہِ مِنْ شَرِّہِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢٠٨) حضرت محمد بن کعب فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن یزید الخطمی یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو مجھے اپنی محبت سے نواز دے۔ اور اس شخص کی محبت سے جس کی محبت مجھے تیرے نزدیک نفع پہنچائے۔ اے اللہ ! تو مجھے عطا فرما وہ چیز جسے میں پسند کرتا ہوں۔ اور تو مجھ میں قوت دے اس چیز کے بارے میں جسے تو پسند کرتا ہے اور میری محبوب چیزوں میں سے جو تو نے مجھ سے دور کی ہیں ان کے بدلے میرے دل کو ان چیزوں میں لگا دے جو تجھے محبوب ہیں۔
(۳۰۲۰۸) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْخِطْمِیِّ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ یَزِیدَ الْخِطْمِیِّ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ ارْزُقْنِی حُبَّک وَحُبَّ مَنْ یَنْفَعُنِی حُبُّہُ عِنْدَکَ ، اللَّہُمَّ وَارْزُقْنِی مَا أُحِبُّ وَاجْعَلْہُ قُوَّۃً لِی فِیمَا تُحِبُّ ، وَمَا زَوَیْت عَنِّی مِمَّا أُحِبُّ فَاجْعَلْہُ لِی فَرَاغًا فِیمَا تُحِبُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢٠٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ہم میں ایک آدمی تھا جس کا نام حارث بن ھمام تھا۔ وہ نہیں سوتا تھا مگر مسجد میں تھوڑی دیر بیٹھ کر نماز کے حالت میں ، اور یوں دعا کیا کرتا تھا : اے اللہ ! تو مجھے تھوڑی سی ہی نیند کے ذریعہ شفا دے، اور مجھے اپنی فرمان برداری میں جاگنا عطا فرما۔
(۳۰۲۰۹) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَن حُصَیْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ مِنَّا رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ ہَمَّامُ بْنُ الْحَارِثِ ، وَکَانَ لاَ یَنَامُ إِلاَّ قَاعِدًا فِی مَسْجِدِہِ فِی صَلاتِہِ ، وَکَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اشْفِنِی مِنَ النَّوْمِ بِیَسِیرٍ وَارْزُقْنِی سَہَرًا فِی طَاعَتِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০২০৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان دعاؤں کا بیان جو مختلف اصحاب سے منقول ہیں
(٣٠٢١٠) حضرت زیادہ بن علاقہ فرماتے ہیں کہ ان کے چچا حضرت قطبہ بن مالک یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو مجھے محفوظ رکھ برے اعمال سے اور برے اخلاق سے ، اور بری خواہشات سے اور بیماریوں سے۔
(۳۰۲۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ عِلاقَۃَ ، عَنْ عَمِّہِ قُطْبَۃَ بْنِ مَالِکٍ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ اللَّہُمَّ جَنِّبْنِی مُنْکَرَاتِ الأَعْمَالِ وَالأَخْلاقِ وَالأَہْوَائِ وَالأَدْوَائِ۔
tahqiq

তাহকীক: