মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০১৫০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٥١) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر اکثر یہ دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو ایمان کو مجھ سے مت چھین جیسا کہ تو نے ایمان مجھے عطا کردیا ہے۔
(۳۰۱۵۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ ، عَن نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ لاَ تَنْزِعْ مِنِّی الإِیمَانَ کَمَا أَعْطَیْتنِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٥٢) حضرت ابو بردہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا : میرے رب جو کچھ تو نے مجھ پر انعام کیا تو میں ہرگز مجرموں کا مدد گار نہیں ہوں گا ، پھر جب نماز پڑھی تو فرمایا : میں نے کوئی نماز نہیں پڑھی مگر یہ کہ میں امید کرتا ہوں کہ وہ کفارہ ہیں ان گناہوں کے لیے جو آگے ہیں، مطلب یہ کلمات انھوں نے رکوع کی حالت میں کہے۔
(۳۰۱۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ : رَبِّ بِمَا أَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ أَکُونَ ظَہِیرًا لِلْمُجْرِمِینَ ، فَلَمَّا صَلَّی ، قَالَ : مَا صَلَّیْت صَلاۃً إِلاَّ وَأَنَا أَرْجُو أَنْ تَکُونَ کَفَّارَۃً لِمَا أَمَامَہَا یَعْنِی ، قَالَہَا وَہُوَ رَاکِعٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٥٣) حضرت محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ اپنی دعا میں یہ کلمات پڑھا کرتے تھے۔ اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس تمام بھلائی کا کہ مناسب ہے کہ میں تجھ سے اس کا سوال کروں، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس تمام شر سے کہ مناسب یہی ہے کہ میں تجھ سے ہی پناہ مانگوں۔
(۳۰۱۵۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَن مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی دُعَائِہِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنَ الْخَیْرِ کُلِّہِ مَا یَنْبَغِی أَنْ أَسْأَلَک مِنْہُ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنَ الشَّرِّ کُلِّہِ مَا یَنْبَغِی أَنْ أَتَعَوَّذَ بِکَ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٥٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے چہرے کے نور کے ساتھ جس نے آسمانوں اور زمین کو روشن کردیا کہ تو مجھے اپنے حصار میں لے اور اپنی حفاظت میں، اور اپنے عہد میں اور اپنی حمایت کے تحت لے لے۔
(۳۰۱۵۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِنُورِ وَجْہِکَ الَّذِی أَشْرَقَتْ لَہُ السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ أَنْ تَجْعَلَنِی فِی حِرْزِکَ وَحِفْظِکَ وَجِوَارِکَ وَتَحْتَ کَنَفِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعائیں حضرت عبد الرحمن بن عوف اور حضرت ابو الدرداء سے منقول ہیں
(٣٠١٥٥) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ھیاج الاسدی نے ارشاد فرمایا کہ میں نے ایک بوڑھے کو سنا کہ وہ بیت اللہ کے گرد طواف کررہا ہے اور یہ دعا بھی کررہا ہے : اے اللہ ! تو مجھے میرے نفس کے بخل سے بچا لے۔ پس میں نہیں جانتا تھا کہ وہ بوڑھاکون ہے ؟ پھر جب وہ واپس جانے لگے تو میں ان کے پیچھے چل پڑا۔ میں نے ان کے متعلق پوچھا تو لوگوں نے بتلایا : کہ یہ حضرت عبد الرحمن بن عوف ہیں۔
(۳۰۱۵۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن طَارِقٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِی ہَیَّاجٍ الأَسَدِیِّ، قَالَ : سَمِعْتُ شَیْخًا یَطُوفُ خَلْفَ الْبَیْتِ وَہُوَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ قِنِی شُحَّ نَفْسِی ، فَلَمْ أَدْرِ مَنْ ہُوَ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ ، اتَّبَعْتُہُ ، فَسَأَلْتُ عَنْہُ ؟ فَقَالُوا : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعائیں حضرت عبد الرحمن بن عوف اور حضرت ابو الدرداء سے منقول ہیں
(٣٠١٥٦) حضرت ثمامہ بن حزن فرماتے ہیں کہ میں نے ایک بوڑھے کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا : اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس شر سے جس کے ساتھ اس کے غیر کو نہ ملا دیا گیا ہو۔ حضرت ثمامہ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا : یہ بوڑھا شخص کون ہے ؟ لوگوں نے کہا : حضرت ابو الدردائ ۔
(۳۰۱۵۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن الجریری عن ثمامۃ بن حزن قَالَ ، سمعت شیخاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرٍّ لاَ یُخْلَطُ مَعَہُ غَیْرُہُ ، قَالَ : قُلْتُ : مَنْ ہَذَا الشَّیْخُ ، قَالَ : أَبُو الدَّرْدَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کوئی بُرا شگون لے تو یہ کلمات کہے
(٣٠١٥٧) حضرت عروہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا بد شگونی کے بارے میں ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس میں سب سے سچی بات نیک فال ہے۔ وہ کسی مسلمان کو رد نہیں کرتی، پس جب تم کسی چیز سے بد شگونی لو جو تمہیں ناپسند ہو تو یہ کلمات پڑھ لیا کرو : اے اللہ ! تیرے سوا کوئی اچھائی نہیں لاسکتا ، اور تیرے سوا کوئی برائی بھی نہیں لاسکتا اور گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کے کرنے کی قوت صرف اللہ کی مدد سے ہے۔
(۳۰۱۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن حَبِیبٍ ، عَن عُرْوَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الطِّیَرَۃِ فَقَالَ : أَصْدَقُہَا الْفَأْلُ ، وَلا تَرُدُّ مُسْلِمًا ، فَإِذَا رَأَیْتُمْ مِنَ الطِّیَرَۃِ شَیْئًا تَکْرَہُونَہُ فَقُولُوا : اللَّہُمَّ لاَ یَأْتِی بِالْحَسَنَاتِ إِلاَّ أَنْتَ ، وَلا یَذْہَبُ بِالسَّیِّئَاتِ إِلاَّ أَنْتَ ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کوئی بُرا شگون لے تو یہ کلمات کہے
(٣٠١٥٨) حضرت عروہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بد شگونی کے متعلق سوال کیا گیا۔ پھر راوی نے ابو معاویہ کی طرح ہی حدیث کو ذکر کیا مگر یہ کلمات ذکر کیے، گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت صرف اللہ کی مدد سے ہے۔
(۳۰۱۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَن حَبِیبٍ ، عَن عُرْوَۃَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الطِّیَرَۃِ ، ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی کوئی بُرا شگون لے تو یہ کلمات کہے
(٣٠١٥٩) حضرت نافع بن جبیر فرماتے ہیں کہ حضرت کعب نے حضرت عبداللہ بن عمرو سے سوال کیا کہ کیا تم بد شگونی لیتے ہو ؟ انھوں نے فرمایا : جی ہاں ! انھوں نے پوچھا : تم کیا دعا پڑھتے ہو ؟ ابن عمرو نے فرمایا : اے اللہ ! کوئی بد شگونی نہیں مگر تیری طرف سے اور کوئی بھلائی نہیں ہے مگر تیری طرف سے اور تیرے علاوہ کوئی پالنے والا نہیں ہے، تو حضرت کعب نے فرمایا : آپ تو عرب کے سب سے بڑے فقیہ ہیں۔
(۳۰۱۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَن نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : قَالَ کَعْبٌ لِعَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو : ہَلْ تَطَیَّرُ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَمَا تَقُولُ : قَالَ : أَقُولُ : اللَّہُمَّ لاَ طَیْرَ إِلاَّ طَیْرُک ، وَلا خَیْرَ إِلاَّ خَیْرُک ، وَلا رَبَّ غَیْرُک ، قَالَ : أَنْتَ أَفْقَہُ الْعَرَبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৫৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی بُرا خواب دیکھے تو یوں دعا کرے
(٣٠١٦٠) حضرت ابو قتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اچھے خواب اللہ کی طرف سے ہیں ، اور برے خواب شیطان کی طرف سے ہیں، پس جب تم میں سے کوئی ایک بُرا خواب دیکھے اسے چاہیے کہ وہ اپنے بائیں جانب تین مرتبہ تھوک دے۔ اور اس کے شر سے پناہ مانگے۔ وہ اس کو ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
(۳۰۱۶۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَن یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الرُّؤْیَا مِنَ اللہِ ، وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّیْطَانِ ، فَإِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ مَا یَکْرَہُ فَلْیَنْفُثْ عَن یَسَارِہِ وَلْیَتَعَوَّذْ مِنْ شَرِّہَا فَإِنَّہَا لن تَضُرَّہُ۔ (بخاری ۵۷۴۷۔ مسلم ۱۷۷۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی بُرا خواب دیکھے تو یوں دعا کرے
(٣٠١٦١) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی ایک ایسا خواب دیکھے جو اسے برا لگے۔ پس اسے چاہیے کہ وہ اپنے بائیں جانب تین مرتبہ تھوکے اور تین مرتبہ شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے۔ اور جس پہلو پر تھا اس پہلوکو بدل لے۔
(۳۰۱۶۱) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ یُونُسَ ، عَن لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا رَأَی أَحَدُکُمَ الرُّؤْیَا یَکْرَہُہَا فَلْیَبْصُقْ ، عَن یَسَارِہِ ثَلاثًا وَلْیَسْتَعِذْ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ ثَلاثًا ، وَیَتَحَوَّلُ ، عَنْ جَنْبِہِ الَّذِی کَانَ عَلَیْہِ۔ (مسلم ۱۷۷۲۔ ابوداؤد ۴۹۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی بُرا خواب دیکھے تو یوں دعا کرے
(٣٠١٦٢) حضرت ابراہیم النخعی فرماتے ہیں کہ صحابہ میں سے کوئی تو یوں دعا کرتا : میں پناہ مانگتا ہوں ان کلمات کے ساتھ جن کے ساتھ اللہ کے فرشتوں نے اور اس کے رسولوں نے پناہ مانگی ہے اس چیز کے شر سے جو میں نے اپنی نیند میں دیکھی ہے ، کہ اس مصیبت میں سے کوئی چزس مجھے پہنچے جس کو میں دنیا اور آخرت میں ناپسند کرتا ہوں۔
(۳۰۱۶۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ ، قَالَ : کَانُوا إذَا رَأَی أَحَدُہُمْ فِی مَنَامِہِ مَا یَکْرَہُ ، قَالَ : أَعُوذُ بِمَا عَاذَتْ بِہِ مَلائِکَۃُ اللہِ وَرَسُولِہِ مِنْ شَرِّ مَا رَأَیْت فِی مَنَامِی أَنْ یُصِیبَنِی مِنْہُ شَیْئٌ أَکْرَہُہُ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شرک سے پناہ مانگنے کے بیان میں کہ جب آدمی شرک سے بری ہو تو یہ کلمات پڑھے
(٣٠١٦٣) حضرت ابو علی جو قبیلہ بنو کاہل کے ایک شخص ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ اشعری نے ہم سے خطاب کیا اور فرمایا : کہ ایک دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم سے خطاب کرتے ہوئے فرمانے لگے : اے لوگو ! شرک سے بچو یقیناً وہ چیونٹی کی آھٹ سے بھی زیادہ خفی ہے۔ پس جس نے پوچھنا چاہا تو پوچھا : اے اللہ کے رسول ہم کیسے اس سے بچ سکتے ہیں حالانکہ وہ تو چیونٹی کی آہٹ سے بھی زیادہ خفی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم یہ کلمات پڑھ لیا کرو : اے اللہ ! ہم آپ کی پناہ مانگتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ شریک ٹھہرائیں اس چیز کو جس کو ہم جانتے ہیں، اور ہم آپ سے بخشش طلب کرتے ہیں ان گناہوں کی جن کو ہم نہیں جانتے۔
(۳۰۱۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِی عَلِیٍّ رَجُلٍ مِنْ بَنِی کَاہِلٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا أَبُو مُوسَی الأَشْعَرِیُّ فَقَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ ، اتَّقُوا ہَذَا الشِّرْکَ فَإِنَّہُ أَخْفَی مِنْ دَبِیبِ النَّمْلِ ، فَقَالَ مَنْ شَائَ أَنْ یَقُولَ : وَکَیْفَ نَتَّقِیہِ وَہُوَ أَخْفَی مِنْ دَبِیبِ النَّمْلِ یَا رَسُولَ اللہِ ؟ قَالَ قُولُوا : اللَّہُمَّ إنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ نُشْرِکَ بِکَ شَیْئًا نَعْلَمُہُ وَنَسْتَغْفِرُک لِمَا لاَ نَعْلَمُ۔

(بخاری ۵۰۹۔ احمد ۴۰۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٤) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! میں آپ سے ایک عہد کرتا ہوں جسے آپ قیامت کے دن پورا کیجیے گا۔ یقیناً آپ وعدہ کی خلاف ورزی نہیں فرماتے۔ یقیناً میں انسان ہوں۔ کوئی بھی مسلمان جس کو میں نے تکلیف پہنچائی ہو یا برا بھلا کہا ہو یا یوں فرمایا : جس کو میں نے مارا ہو یا جس کو میں نے سب و شتم کیا ہو پس آپ اس کو ایک رحمت دیجیے گا۔ اور آپ اس کو پاک کیجئے گا اور ایسی قربت کہ آپ اسے قیامت والے دن اپنے نزدیک کرلیجئے گا۔
(۳۰۱۶۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَن عُبَیْدِ اللہِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ مُعَیْقِیبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَیْمٍ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اللَّہُمَّ أَتَّخِذُ عِنْدَکَ عَہْدًا تُؤَدِّیہِ إِلَیَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ، إنَّک لاَ تُخْلِفُ الْمِیعَادَ ، فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ فَأَیَّ الْمُسْلِمِینَ آذَیْتہ ، أَوْ شَتَمْتہ ، أَوْ قَالَ ضَرَبْتہ ، أَوْ سَبَبْتہ فَاجْعَلْہَا لَہُ صَلاۃً وَاجْعَلْہَا لَہُ زَکَاۃً وَقُرْبَۃً تُقَرِّبُہُ بِہَا إلَیْک یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔(احمد ۴۴۹۔ ابویعلی ۱۲۵۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٥) حضرت سلمان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں آدم کی اولاد میں سے ہوں۔ پس میری امت کا کوئی بھی شخص جس پر میں نے لعنت کی ہو یا جس کو میں نے برا بھلا کہا ہو بغیر مستحق ہونے کے، پس تو اس کو رحمت عطا فرما۔
(۳۰۱۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی قُرَّۃَ ، عَن سَلْمَانَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ وَلَدِ آدَمَ أَنَا ، فَأَیُّمَا عَبْدٍ مِنْ أُمَّتِی لَعَنْتہ لَعْنَۃً ، أَوْ سَبَبْتہ سَبَّۃً فِی غَیْرِ کُنْہِہِ ، فَاجْعَلْہَا عَلَیْہِ صَلاۃً۔ (بخاری ۲۳۴۔ ابوداؤد ۴۶۲۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! کوئی بھی مومن بندہ جس پر میں نے لعنت کی ہو یا جس کو میں نے برا بھلا کہا ہو یا میں نے اسے کوڑے لگائے ہوں۔ تو ان چیزوں کو اس کے لیے پاکی اور اجر کا ذریعہ بنا۔
(۳۰۱۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : اللَّہُمَّ أَیُّمَا مُؤْمِنٍ لَعَنْتہ ، أَوْ سَبَبْتہ ، أَوْ جَلَدْتہ فَاجْعَلْہَا لَہُ زَکَاۃً وَأَجْرًا۔ (مسلم ۲۰۰۸۔ احمد ۳۹۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! یقیناً میں انسان ہوں ۔ پس مسلمانوں میں سے کوئی بھی شخص جس کو میں نے برا بھلا کہا ہو یا جس پر میں نے لعنت کی ہو یا جس کو میں نے کوڑے لگائے ہوں ۔ پس تو اسے پاکی دے اور رحمت سے نواز دے۔
(۳۰۱۶۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُمَّ إنَّمَا بَشَرٌ فَأَیُّما رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ سَبَبْتہ ، أَوْ لَعَنْتہ ، أَوْ جَلَدْتہ فَاجْعَلْہَا زَکَاۃً وَرَحْمَۃً۔ (مسلم ۲۰۰۷۔ احمد ۳۹۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٨) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ما قبل حدیث جیسی دعا فرمائی مگر آخر میں یوں فرمایا : کہ پاکی اور اجر عطا فرما۔
(۳۰۱۶۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِثْلَہُ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ : زَکَاۃً وَأَجْرًا۔ (مسلم ۲۰۰۷۔ دارمی ۲۷۶۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول دعاؤں کا بیان جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کے لیے مانگیں جنہوں نے آپ کو برا بھلا کہا یا جنہوں نے آپ پر ظلم کیا
(٣٠١٦٩) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ دو آدمیوں نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت طلب فرمائی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر غصہ کا اظہار فرمایا اور ان کو بُرا بھلا کہا، حضرت عائشہ فرماتی ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہر شخص نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھلائی پائی۔ پس ان دونوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھلائی نہیں پائی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کیا تم جانتی ہو کہ میں نے اپنے رب سے کیا معاہدہ کیا ہے ؟ حضرت عائشہ نے پوچھا : کہ آپ نے اپنے رب سے کیا معاہدہ کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں نے یوں کہا ہے کہ : اے اللہ ! کوئی بھی مومن بندہ جس کو میں نے برا بھلا کہا ہو یا جس پر میں نے لعنت کی ہو یا جس کو میں نے کوڑے لگائے ہوں۔ پس آپ اس کو اتنی اور اتنی مغفرت اور عافیت بخش دیجیے۔
(۳۰۱۶۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : اسْتَأْذَنَ عَلَی النبی صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلانِ فَأَغْلَظَ لَہُمَا وَسَبَّہُمَا ، قَالَتْ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ مَنْ أَصَابَ مِنْک خَیْرًا فما أَصَابَ ہَذَانِ مِنْک خَیْرًا ، قَالَ : أَوَ مَا عَلِمْت مَا عَاہَدْت عَلَیْہِ رَبِّی ؟ قَالَتْ لَہُ : وَمَا عَاہَدْت عَلَیْہِ رَبَّک ؟ قَالَ : قُلْتُ : اللَّہُمَّ أَیُّمَا مُؤْمِنٍ سَبَبْتہ ، أَوْ لَعَنْتہ ، أَوْ جَلَدْتہ فَاجْعَلْہَا لَہُ مَغْفِرَۃً وَعَافِیَۃً وَکَذَا وَکَذَا۔

(مسلم ۲۰۰۷۔ احمد ۴۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৬৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی عجیب معاملہ دیکھے تو یوں دعا کرے
(٣٠١٧٠) حضرت حبیب اپنے ایک استاذ سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے ارشاد فرمایا : کہ جب کوئی عجیب معاملہ پیش آئے تو یہ کلمات پڑھو ! سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو انعام و اکرام کرنے والا ، فضل کرنے والا ہے، جس کی نعمت سے اچھی چیزیں مکمل ہوتی ہیں۔ اور جب کوئی برا معاملہ پیش آئے تو یہ کلمات پڑھے : ہر حال میں تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔
(۳۰۱۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن حَبِیبٍ ، عَن بَعْضِ أَشْیَاخِہِ، قَالَ: کَانَ إذَا أَتَاہُ الأَمْرُ مِمَّا یُعْجِبُہُ، قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الْمُنْعِمِ الْمُفْضِلِ ، الَّذِی بِنِعْمَتِہِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتِ ، وَإِذَا أَتَاہُ الأَمْر مِمَّا یَکْرَہُہُ ، قَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ عَلَی کُلِّ حَالٍ۔ (ابن ماجہ ۳۸۰۳)
tahqiq

তাহকীক: