মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০১৩০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا حضرت ابو بکر اور حضرت عمر سے منقول ہںِ
(٣٠١٣١) حضرت سلیم بن حنظلہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ تو بے خبری کی حالت میں میری پکڑ کرے، یا تو مجھے غفلت کی حالت میں چھوڑ دے ۔ یا تو مجھے غافلین میں سے بنا دے۔
(۳۰۱۳۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن لَیْثٍ ، عَن سُلَیْمِ بْنِ حَنْظَلَۃَ ، عَن عُمَرَ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ أَنْ تَأْخُذَنِی عَلَی غِرَّۃٍ ، أَوْ تَذَرَنِی فِی غَفْلَۃٍ ، أَوْ تَجْعَلَنِی مِنَ الْغَافِلِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٢) حضرت عبداللہ بن سلمہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی یوں دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! تو ہمیں انصاف کے کلمہ پر رضا مندی اور درستگی اور صحیح کتاب کے ساتھ ثابت قدم فرما، جو ہدایت کا راستہ دکھلانے والا، ہدایت یافتہ، راضی کرنے والا اور راضی ہونے والا، جو نہ گمراہ ہے اور نہ ہی گمراہ کرنے والا ہے۔
(۳۰۱۳۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَلِمَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، أَنَّہُ کَانَ یَدْعُو : اللَّہُمَّ ثَبِّتْنَا عَلَی کَلِمَۃِ الْعَدْلِ بِالرِّضَی وَالصَّوَابِ ، وَقِوَامِ الْکِتَابِ ، ہَادِینَ مَہْدِیِّینَ رَاضِینَ مَرْضِیِّینَ ، غَیْرَ ضَالِّینَ، وَلا مُضِلِّینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٣) حضرت ولید بن ابو الولید نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی اپنی دعا میں پہلے تین مرتبہ یوں فرماتے : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری اس رحمت کے ساتھ جس کے ذریعے تو ہر چیز پر حاوی ہے ، اور تیری اس عزت کے ساتھ جس کے ذریعہ تو نے ہر چیز کو ذلیل کردیا، اور ہر چیز تیرے سامنے جھک گئی اور ہر چیز تیرے سامنے حقیر ہوگئی۔ اور تیری اس طاقت کے ساتھ جس کے ذریعہ تو ہر چیز پر غالب ہے۔ اور تیری اس عظمت کے ساتھ جس کے ذریعہ تو ہر چیز پر غالب ہے، اور تیری اس بادشاہت کے ساتھ جس کے ذریعہ تو نے ہر چیز کو بھر دیا، اور تیری اس قوت کے ساتھ جس کے سامنے کوئی چیز ٹھہر نہیں سکتی۔ اور تیرے اس نور کے ساتھ جس نے ہر چیز کو روشن کردیا۔ اور تیرے اس علم کے ساتھ جس نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے، اور تیرے اس نام کے ساتھ کہ جس سے ہر چیز کی ابتدا کی جاتی ہے، اور تیرے اس بابرکت چہرے کے ساتھ جو ہر چیز کے فنا ہونے کے بعد بھی باقی رہے گا ، اے نور بخشنے والے، اے برائیوں سے پاک ذات، اے نور بخشنے والے، اے برائیوں سے پاک ذات، (تین مرتبہ پڑھتے ) اے پہلوں میں سب سے پہلے، اور اے بعد والوں میں سے سب سے بعد والے ! اور اے اللہ ! اے رحم کرنے والے، اے بہت رحم کرنے والے، میرے ان گناہوں کو معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو سزائیں نازل کرتا ہے، اور میرے ان گناہوں کو معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو عصمت دری کرتا ہے ، اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو ندامت کا وارث بناتا ہے۔ اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو نصیب کو روک لیتا ہے۔ اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو نعمتوں کو بدل دیتا ہے اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما دے جن کی وجہ سے تو بلاؤں اور مصیبتوں کو نازل کرتا ہے ، اور دشمنوں کو غالب کرتا ہے، اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما جن کی وجہ سے تو آسمان کی بارش کو روک لیتا ہے، اور تو برباد کرنے میں جلدی کرتا ہے اور تو نفس پر ظلم کرتا ہے اور تو دعا کو رد کرتا ہے ، اور میرے ان گناہوں کو بھی معاف فرما جن کی وجہ سے تو جہنم کی طرف لوٹاتا ہے۔
(۳۰۱۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ أَبِی الْوَلِیدِ عَمَّنْ حَدَّثَہُ ، عَنْ عَلِیٍّ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی دُعَائِہِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعْت بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِعِزَّتِکَ الَّتِی أَذْلَلْتَ بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَخَضَعَ لَکَ بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَذَلَّ لَکَ بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبْت بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِعَظَمَتِکَ الَّتِی غَلَبْت بِہَا کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِسُلْطَانِکَ الَّذِی مَلأَت بِہِ کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی لاَ یَقُومُ لَہَا شَیْئٌ ، وَبِنُورِکَ الَّذِی أَضَائَ لَہُ کُلُّ شَیْئٍ وَبِعِلْمِکَ الَّذِی أَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی یُبتدأ بِہِ کُلَّ شَیْئٍ ، وَبِوَجْہِکَ الْبَاقِی بَعْدَ فَنَائِ کُلِّ شَیْئٍ ، یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ ثَلاثًا ، یَا أَوَّلَ الأَوَّلِینَ وَیَا آخِرَ الآخِرِینَ ، وَیَا اللَّہُ یَا رَحْمَانُ یَا رَحِیمُ ، اغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تہتک العصم ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ الْقَسَمَ وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ الْبَلائَ ، وَتُدِیلُ الأَعْدَائَ ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ غَیْثَ السَّمَائِ ، وَتُعَجِّلُ الْفَنَائَ ، وَتُظْلِمُ الْہَوَائَ ، وَتَرُدُّ الدُّعَائَ ، وَاغْفِرْ لِی الذُّنُوبَ الَّتِی ترِد إِلَی النَّارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٤) حضرت عبداللہ اسدی ایک شخص سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت علی یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! اے بچھانے والے بچھی ہوئی زمینوں کے، عمارتوں کی تعمیر کرنے والے، پہاڑوں کے گاڑنے والے، اور دلوں کو بزور بنانے والے اس کی فطرت پر ان کے بدبخت ہونے کو اور نیک بخت ہونے کو، اور متقیوں اور پرہیزگاروں کے لیے رحمت کو کشادہ کرنے والے، نازل فرما اپنی بزرگ ترین خاصی رحمتیں اور بڑھنے والی برکتیں، اور اپنی بڑی مہربانی کو، اور اپنی پاکیزہ، مہربان رحمتوں کو حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جو تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں، اور کھولنے والے ہیں اس سعات کو جو بند کردی گئی ، اور مکمل کرنے والے ہیں اس دین کو جو غالب آگیا، اور حق کو غالب کرنے والے ہیں سلامتی کے ساتھ، اور توڑنے والے ہیں ان لشکروں کے جو ناحق پر ہیں جیسا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو برانگیختہ کیا ان کے توڑنے پر پس مستعد ہوگئے تیرے حکم سے، مدد طلب کرنے والے تیری رضا مندی میں ، بلاقید کے پنیر میں، اور بلا سستی کے ارادے میں ( یعنی لشکر کفار کے توڑنے میں اٹھنے کے لیے آپ نے کوتاہی نہیں کی) نگاہ رکھنے والے تیری وحی کی طرف، حفاظت کرنے والے تیرے عصب (کے) تیرے حکم کے نفاذ پر وقت گزارنے والے، یہاں تک کہ روشن کردیا اسلام کے شعلہ نور کو روشنی لینے والوں کے لیے، اللہ کی نعمتیں ملا دیتی ہیں اس کے اسباب کو ان سے جو اس مشغلہ کے اھل لوگ ہیں ( یعنی وہ فائدہ اٹھا لیتے ہیں) آپ ہی کے سبب سے ہدایت ملی دلوں کو، ان کے فتنوں اور گناہوں میں ڈوب جانے کے بعد، اور آپ نے ظاہر کرنے والی نشانیوں کو مزید واضح کیا، اور اسلام کے چمکدار حکموں کو ، اور اسلام کی روشنیوں کو ، پس آپ ہی تیرے بھروسہ کے قابل امانت دار ہیں، اور آپ ہی قیامت کے دن تیرے گواہ ہیں، اور تیری بھیجی ہوئی رحمت میں تمام جہان والوں کے لیے، اے اللہ ! کشادہ کر دے ان کی جگہ اپنے پاس اور ان کو عطا فرما اپنی رضا مندی کے بعد ایسی رضا مندی جو تیرے اجر کی کامیابی کی طرف سے ہو، اور تیری عظیم جزا جو کہ کسی وجہ سے ملتی ہے اس کی طرف سے، اے اللہ، تو ان سے کیے جانے والے اپنے وعدے کو پورا فرما، ان کو مبعوث فرما کر شفاعت کیے جانے والے مقام پر، انصاف کی گواہی مقبول کر کے، اور آپ کے ہر قول کو اپنی رضا مندی کے موافق کر کے، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صاحب انصاف بنا کر، اور آپ کو ایسا خطیب بنا کر جو حق و باطل مں ر فرق کرنے والا ہو، اور بڑی حجت والا بنا کر۔ اے اللہ ! ہمیں بنا دے سننے والوں میں سے (پھر) فرمان برداری کرنے والوں میں سے، اور مخلص لوگوں کے دوستوں میں سے، اور اپنے ساتھیوں کے رفقاء میں سے، اے اللہ ! تو پہنچا دے ان کو ہماری طرف سے سلامتی، اور لوٹا دے ان کی طرف سے ہم پر سلامتی۔
(۳۰۱۳۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیِّ ، عَن رَجُلٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ یَا دَاحِیَ الْمَدحُوَّاتِ وَیَا بَانِیَ الْمَبْنِیَّاتِ وَیَا مُرْسِیَ الْمُرَسِّیَاتِ ، وَیَا جَبَّارَ الْقُلُوبِ عَلَی فِطْرَتِہَا شَقِیِّہَا وَسَعِیدِہَا ، وَبَاسِطَ الرَّحْمَۃِ لِلْمُتَّقِینَ ، اجْعَلْ شَرَائِفَ صَلَوَاتِکَ وَنَوَامِی بَرَکَاتِکَ وَرَأْفَاتِ تحننک ، وَعَوَاطِفَ زَوَاکِی رَحْمَتِکَ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ ، الْفَاتِحِ لِمَا أُغْلِقَ ، وَالْخَاتَمِ لِمَا سَبَقَ وَفَالِجِ الْحَقِّ بِالْحَقِ ، وَدَامِغِ جَاشِیَاتِ الأَبَاطِیلِ کَمَا حَمَّلْتَہُ ، فَاضْطَلَعَ بِأَمْرِکَ مُسْتَنْصِرًا فِی رِضْوَانِکَ غَیْرَ نَاکِلٍ عَن قَدَمٍ ، وَلا مُثْنِی عَنْ عَزْمٍ ، حَافِظٍ لِعَہْدِکَ ، مَاضٍ لِنَفَاذِ أَمْرِکَ ، حَتَّی أَورَی قبسا لقلبس آلاء اللہ تصل بآلہ أسبابہ بہ ہُدِیت الْقُلُوبِ ، بَعْدَ خَوْضَاتِ الْفِتَنِ والأثم وأنہج موضحات الأعلام إِلَی ودائرات الأَحْکَامِ ، فَہُوَ أَمِینُک الْمَأْمُونُ ، وَشَاہِدُک یَوْمَ الدِّینِ ، وَبَعِیثُکَ رَحْمَۃً لِلْعَالَمِینَ ، اللَّہُمَّ افْسَحْ لَہُ مُفْسَحًا عِنْدَکَ ، وَأَعْطِہِ بَعْدَ رِضَاہُ الرِّضَی مِنْ فَوْزِ ثَوَابِکَ الْمَحْلُولِ ، وَعَظِیمِ جَزَائِکَ الْمَعْلُولِ ، اللَّہُمَّ أَتْمِمْ لَہُ مَوْعِدَک بِابْتعَاثِکَ إیَّاہُ مَقْبُولَ الشَّفَاعَۃِ عَدْلَ الشَّہَادَۃِ مَرَضِیَّ الْمَقَالَۃِ ذَا مَنْطِقٍ عَدْلٍ وَخَطِیبٍ فَصْلٍ ، وَحُجَّۃٍ وَبُرْہَانٍ عَظِیمٍ ، اللَّہُمَّ اجْعَلْنَا سَامِعِینَ مُطِیعِینَ وَأَوْلِیَائَ مُخْلِصِینَ وَرُفَقَائَ مُصَاحِبِینَ ، اللَّہُمَّ أبْلِغْہُ مِنَّا السَّلامَ ، وَارْدُدْ عَلَیْنَا مِنْہُ السَّلامَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٥) حضرت ابو جعفر محمد بصری اس آدمی سے نقل کرتے ہیں جو سالم نام سے پکارا جاتا تھا کہ حضرت علی کی دعا میں سے ہے : اے اللہ ! مجھے بنا دے ان لوگوں میں سے جن کے عمل سے تو راضی ہے اور جن کی امیدوں کو تو نے چھوٹا کردیا، اور جن کی عمر کو تو نے لمبا کردیا، اور تو ان کو دے گا موت کے بعد پاکیزہ زندگی اور پاکیزہ رزق، اے اللہ ! میں تجھ سے مانگتا ہوں ایسی نعمت جو کبھی ختم نہ ہو، اور ایسی خوشی جو کبھی واپس نہ ہو، اور تیرے نبی حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت ابراہیم کی ہمراہی ہمیشہ کی جنت کے اعلی درجوں میں، اے اللہ ! مجھے عطا فرما ایسا گوشہ جس میں میرا دل روشن ہوجائے، اور میری آنکھوں سے آنسو بہہ پڑیں، اور میرے جسم پر کپکپی طاری ہوجائے، اور میرا پہلو بستر سے جدا ہوجائے، اور میں اپنے دل میں اس کا نفع پاؤں۔ اے اللہ ! میرے دل کو نفاق سے پاک و صاف کر دے، اور میرے سینہ کو کینہ سے، اور میرے عملوں کو دکھاوے سے ، اور میری آنکھ کو خیانت سے، اور میری زبان کو جھوٹ بولنے سے، اور میرے سننے میں اور میرے دل میں برکت عطا فرما۔ اور میری توبہ قبول فرما۔ بلاشبہ تو ہی توبہ قبول کرنے والا، رحم فرمانے والا ہے۔ اے اللہ ! میں پناہ لیتا ہوں تیرے باعزت چہرے کی جس نے ساتوں آسمانوں کو روشن کردیا، اور جس کے ذریعہ سے ظلمتوں کو ختم کردیا گیا، اور پہلے اور آخری لوگوں کا معاملہ جس کی بدولت درست ہوا اس بات سے کہ مجھ پر تیرا غضب اترے، یا مجھ پر تیری ناراضگی اترے اس بات سے کہ میں تیری طرف سے آنے والی ہدایت کو چھوڑ کر اپنی خواہشات کی پیروی کرنے لگوں یا اس بات سے کہ میں کافروں سے کہوں کہ وہ زیادہ راہ راست پر ہیں مومنوں سے، اے اللہ ! تو مجھ پر مہربان، شفیق اور رحم کرنے والا بن جا، اور میری ضرورت میں میرا شفیق، اے اللہ ! میری مغفرت فرما اے مغفرت فرمانے والے، اور میری توبہ قبول فرما اے توبہ قبول فرمانے والے، اور مجھ پر رحم فرما اے رحم فرمانے والے، اور مجھ سے درگزر فرما اے بردبار، الٰہی ! مجھے بقدر کفایت رزق عطا فرما، اور مجھے عبادت میں کوشش کرنے کی توفیق عطا فرما، اور مجھے اپنے سامنے ایسی گواہی تلقین فرما کہ جس کی خوشخبری اس کی تکلیف پر سبقت لے جائے، اور اس کی خوشی اس کے غم پر، اے میرے پروردگار ، مجھے موت کے وقت شادمانی اور آسودہ حالی کی چمک دمک عطا فرما اور آنکھ کی ٹھنڈک اور موت میں آسانی فرما۔ اے اللہ ! قبر میں مجھے ثابت قدم بنا۔ گھر میں مجھے میری پسند کا منظر دکھا۔ قیامت کے دن میرے چہرے کو روشن فرما۔ میری گفتگو کو ثابت فرما۔ میری آنکھ کو ٹھنڈا بنا، میری تمنا کو پورا فرما، میری طرف قیامت کے دن رحمت کی نظر فرما، تیری نعمت سے نیکیاں پوری ہوتی ہیں، اے اللہ ! میں کمزور ہوں اور تو نے مجھے کمزوری کی حالت میں پیدا کیا ہے، اصل چاہت تیری ہے تو مجھے اپنی چاہت کے سیدھے راستے پر چلا۔
(۳۰۱۳۵) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ مُحَمَّدٍ الْبَصْرِیِّ ، عَن رَجُلٍ یُدْعَی سَالِمًا ، قَالَ : کَانَ مِنْ دُعَائِ عَلِیٍّ : اللَّہُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ رَضِیتَ عَمَلَہُ وَقَصَّرْت أَمَلَہُ ، وَأَطَلْت عُمُرَہُ ، وَأَحْیَیْتہ بَعْدَ الْمَوْتِ حَیَاۃً طَیِّبَۃً وَرَزَقْتہ اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک نَعِیمًا لاَ یَنْفَدُ ، وَفَرْحَۃً لاَ تَرْتَدُ ، وَمُرَافَقَۃَ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَإِبْرَاہِیمَ فِی أَعْلَی جَنَّۃِ الْخُلْدِ ، اللَّہُمَّ ہَبْ لِی شفقا یَوْجَلُ لَہُ قَلْبِی ، وَتَدْمَعُ لَہُ عَیْنِی ، وَیَقْشَعِرُّ لَہُ جِلْدِی وَیَتَجَافَی لَہُ جَنْبِی ، وَأَجِدُ نَفْعَہُ فِی قَلْبِی ، اللَّہُمَّ طَہِّرْ قَلْبِی مِنَ النِّفَاقِ ، وَصَدْرِی مِنَ الْغِلِ ، وَأَعْمَالِی مِنَ الرِّیَائِ ، وَعَیْنِی مِنَ الْخِیَانَۃِ ، وَلِسَانِی مِنَ الْکَذِبِ ، وَبَارِکْ لِی فِی سَمْعِی وَقَلْبِی ، وَتُبْ عَلَیَّ إنَّک أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِوَجْہِکَ الْکَرِیمِ الَّذِی أَشْرَقَتْ لَہُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَکُشِفَتْ بِہِ الظُّلُمَاتُ وَصَلُحَ عَلَیْہِ أَمْرُ الأَوَّلِینَ وَالآخِرِینَ مِنْ أَنْ یَحِلَّ عَلَیَّ غَضَبُک ، أَوْ یَنْزِلَ بِی سَخَطُک ، أَوْ أَتَّبِعَ ہَوَایَ بِغَیْرِ ہُدًی مِنْک ، أَوْ أَقُولَ لِلَّذِینَ کَفَرُوا {ہَؤُلائِ أَہْدَی مِنَ الَّذِینَ آمَنُوا سَبِیلاً} اللَّہُمَّ کُنْ بِی بَرًّا رَؤُوفًا رَحِیمًا بِحَاجَتِی حَفِیًّا ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی یَا غَفَّارُ ، وَتُبْ عَلَیَّ یَا تَوَّابُ ، وَارْحَمْنِی یَا رَحْمَنُ ، وَاعْفُ عَنِّی یَا حَلِیمُ ، اللَّہُمَّ ارْزُقْنِی زَہَادَۃً وَاجْتِہَادًا فِی الْعِبَادَۃِ ، وَلَقِّنِی إیَّاکَ عَلَی شَہَادَۃٍ یسبق بُشْرَاہَا وَجَعَہَا وَفَرْحُہَا جَزَعہَا ، یَا رَبِّ لَقِّنِّی عِنْدَ الْمَوْتِ نَضْرَۃً وَبَہْجَۃً وَقُرَّۃَ عَیْنٍ وَرَاحَۃً فِی الْمَوْتِ ، اللَّہُمَّ لَقِّنِّی فِی قَبْرِی ثَبَاتَ الْمَنْطِقِ وَقُرَّۃَ عَیْنِ الْمَنْظَرِ وَسَعَۃً فِی الْمَنْزِلِ ، اللَّہُمَّ قفنی مِنْ عَمَلِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ مَوْقِفًا تُبَیِّضُّ بِہِ وَجْہِی ، وتُثَبِّتُ بِہِ مَقَالَتِی ، وَتُقَرُّ بِہِ عَیْنِی ، وَتَنْزِلُ بِہِ عَلَی أمنتی ، وَتَنْظُرُ إلَیَّ بِوَجْہِکَ نَظْرَۃً أَسْتَکْمِلُ بِہَا الْکَرَامَۃَ فِی الرَّفِیقِ الأَعْلَی فِی أَعْلَی عِلِّیِّینَ ، فَإِنَّ نِعْمَتَکَ تُتِمُّ الصَّالِحَاتِ ، اللَّہُمَّ إنِّی ضَعِیفٌ مِنْ ضَعْفٍ خَلَقْتَنِی إِلَی ضَعْف مَا أَصِیرُ ، فَمَا شِئْت لاَ مَا شئنا ، فَشَأْ لِی أَنْ أَسْتَقِیمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت علی سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٦) حضرت ربعی بن حراش فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : ان کلمات سے زیادہ کوئی کلمات اللہ کے ہاں پسندیدہ نہیں ہیں کہ بندہ یوں کہے : اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، اے اللہ ! میں تیرے سوا کسی کی بھی عبادت نہیں کرتا، اے اللہ ! میں تیرے ساتھ کسی چیز کو بھی شریک نہیں ٹھہراتا، اے اللہ ! یقیناً میں نے اپنی جان پر ظلم کیا، پس تو میرے گناہوں کو معاف فرما، اس لیے کہ تراے سوا کوئی بھی گناہوں کو معاف نہیں کرسکتا۔
(۳۰۱۳۶) حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ رِبْعِیَّ بْنَ خِرَاشٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : ما مِنْ کَلِمَاتٍ أَحَبُّ إِلَی اللہِ أَنْ یَقُولَہُنَّ الْعَبْدُ : اللَّہُمَّ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ اللَّہُمَّ لاَ أَعْبُدُ إِلاَّ إیَّاکَ ، اللَّہُمَّ لاَ أُشْرِکُ بِکَ شَیْئًا ، اللَّہُمَّ إنِّی قَدْ ظَلَمْت نَفْسِی فَاغْفِرْ لِی ذُنُوبِی ، إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٧) حضرت اسود اور حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا : کتاب اللہ میں دو آیات ہیں، جو کوئی بندہ گناہ کرتا ہے پھر ان دونوں آیات کو پڑھ کر اللہ سے استغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرما دیتے ہیں۔ (آیت : اور وہ لوگ جو اگر کوئی کھلا گناہ کر بیٹھیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر گزریں) آیت کے آخر تک، (آیت : اور جو کوئی کر بیٹھے برا کام یا ظلم کر بیٹھے اپنے اوپر) ۔
(۳۰۱۳۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَدِ وَعَلْقَمَۃَ ، قَالا : قَالَ عَبْدُ اللہِ : إنَّ فِی کِتَابِ اللہِ آیَتَیْنِ مَا أَصَابَ عَبْدٌ ذَنْبًا فَقَرَأَہُمَا ، ثُمَّ اسْتَغْفَرَ اللَّہَ إِلاَّ غَفَرَ لَہُ {وَالَّذِینَ إذَا فَعَلُوا فَاحِشَۃً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَہُمْ } إِلَی آخِرِ الآیَۃِ وَ {مَنْ یَعْمَلْ سُوئًا أَوْ یَظْلِمْ نَفْسَہُ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٨) حضرت شقیق فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کی دعا یوں ہوتی تھی : اے ہمارے رب ! ہمارے درمیان صلح جوئی فرما دے، اور ہمیں سلامتی کے راستوں کی طرف ہدایت عطا فرما ، اور ہمیں گمراہی کی ظلمتوں سے ہدایت کے نور کی طرف نکال دے، اور تو ہم سے فاحشات کو جن کا تعلق ظاہر سے ہو یا باطن سے ان کو پھیر دے، اور تو ہمارے کانوں میں اور ہماری آنکھوں میں اور ہمارے دلوں میں اور ہماری بیویوں میں اور ہماری اولاد میں برکت عطا فرما۔ پس یقیناً تو ہی توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے، اور تو ہمیں ایسا بنا دے کہ تیری نعمتوں کا شکر کرنے والے ہوں۔ ان کے ذریعہ تعریف کرنے والے ہوں۔ ان کا ذکر کرنے والے ہوں۔ اور تو اپنی نعمتوں کو ہم پر پورا کر دے۔
(۳۰۱۳۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن شَقِیقٍ ، قَالَ : کَانَ مِنْ دُعَائِ عَبْدِ اللہِ رَبَّنَا أَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِنَا وَاہْدِنَا سُبُلَ الإِسْلامِ وَأَخْرِجْنَا مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ ، وَاصْرِفْ عَنَّا الْفَوَاحِشَ مَا ظَہَرَ مِنْہَا ، وَمَا بَطَنَ ، وَبَارِکْ لَنَا فِی أَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُلُوبِنَا وَأَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا وَتُبْ عَلَیْنَا وَعَلَیْہِمْ إنَّک أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ، وَاجْعَلْنَا لأَنْعُمِکَ شَاکِرِینَ مُثْنِینَ بِہَا قَائِلِینَ بِہَا وَأَتْمِمْہَا عَلَیْنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٣٩) حضرت ابو وائل فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ یوں دعا کیا کرتے تھے : اے اللہ ! تو ہمارے درمیان صلح جوئی فرما، پھر راوی نے اعمش کی طرح باقی حدیث کو ذکر کیا۔
(۳۰۱۳۹) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ یَقُولُ ، اللَّہُمَّ أَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِنَا ، ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوًا مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৩৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٠) حضرت اسود بن یزید فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ فرماتے ہیں۔ کہ جس شخص کا بھی میرے پاس کوئی عہد ہے پس وہ کھڑا ہوجائے ان کے شاگردوں نے عرض کیا : اے ابو عبد الرحمن : پس آپ ہمیں بھی یہ سکھا دیجیے، انھوں نے ارشاد فرمایا : تم سب یہ کلمات پڑھو، اے اللہ ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے ، ظاہر اور پوشیدہ باتوں کے جاننے والے، یقیناً میں اس دنیا کی زندگی میں تجھ سے ایک عہد کرتا ہوں یقیناً اگر تو نے مجھے میرے عمل کے سپرد کردیا تو تو نے مجھے شر کے قریب کردیا اور تو نے مجھے خیر سے دور کردیا۔ اور یقیناً میں نے نہیں یقین رکھا مگر تیری رحمت پر، پس تو اپنے پاس ہی میرے عہد کو رکھ لے جس کو قیامت کے دن پورا کرنا، یقیناً تو وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
(۳۰۱۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الْمَسْعُودِیِّ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِی فَاخِتَۃَ ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیدَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : یَقُولُ اللَّہُ تعالی مَنْ کَانَ لَہُ عِنْدِی عَہْدٌ فَلْیَقُمْ قَالُوا : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، فَعَلِّمْنَا ، قَالَ : قُولُوا : اللَّہُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ إنِّی أَعْہَدُ إلَیْک عَہْدًا فِی ہَذِہِ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا إنَّک إِنْ تَکِلْنِی إِلَی عملی تُقَرِّبُنِی مِنَ الشَّرِّ وَتُبَاعِدُنِی مِنَ الْخَیْرِ ، وَأَنِّی لاَ أَثِقُ إِلاَّ بِرَحْمَتِکَ فَاجْعَلْہُ لِی عِنْدَکَ عَہْدًا تُؤَدِّیہِ إلَیَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إنَّک لاَ تُخْلِفُ الْمِیعَادَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤١) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود جب اپنے شاگردوں کے لیے دعا کرتے تو یوں فرماتے۔ اے اللہ ! تو ہمیں ہدایت دے، اور اپنی ہدایت کو ہمارے لیے آسان فرما۔ اے اللہ ! ہماری آسانی کو بھی آسان فرما۔ اور ہمیں تنگی سے دور فرما۔ اور ہمیں دانش مندوں میں سے بنا دے، اے اللہ ! ہمیں خوشی اور راحت و سکون عطا فرما، اور ہمیں سندس اور ریشم پہنا، اور ہمیں زیورات سے مزین فرما، اے سچے معبود ! اے اللہ ! ہمیں اپنی نعمتوں کا شکر گزار بنا دے، ان کے ذریعہ ثنا کرنے والا بنا دے ، اور ان کا ذکر کرنے والا بنا دے، اور تو ہماری توبہ کو قبول فرما، یقیناً تو ہی توبہ کو قبول کرنے والا ، رحم فرمانے والا ہے۔
(۳۰۱۴۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ إذَا دَعَا لأَصْحَابِہِ ، یقول : اللَّہُمَّ اہْدِنَا ، وَیَسِّرْ ہُدَاک لَنَا ، اللَّہُمَّ یَسِّرْنَا لِلْیُسْرَی وَجَنِّبْنَا الْعُسْرَی وَاجْعَلْنَا مِنْ أُولِی النُّہَی اللَّہُمَّ لَقِّنَّا نَضْرَۃً وَسُرُورًا ، وَاکْسُنَا سُنْدُسًا وَحَرِیرًا وَحَلِّنَا أَسَاوِرَ إلَہِ الْحَقِّ اللَّہُمَّ اجْعَلْنَا شَاکِرِینَ لِنِعْمَتِکَ مُثْنِینَ بِہَا قَائِلِیہَا وَتُبْ عَلَیْنَا إنَّک أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٢) حضرت حارث بن سوید فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا : اللہ کا پسندیدہ کلام ہے کہ بندہ یوں دعا کرے : اے اللہ ! میں نعمت کا اعتراف کرتا ہوں اور گناہ کا اعتراف بھی کرتا ہوں، پس تو میری مغفرت فرما ، بیشک تیرے سوا کوئی بھی گناہوں کی مغفرت نہیں کرسکتا۔
(۳۰۱۴۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنِ جواب التیمی عن الحارث بن سوید قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ إن مِنْ أَحَبُّ الْکَلامِ إِلَی اللہِ أَنْ یَقُولَ الْعَبْدُ اللَّہُمَّ أَبُوئُ بِالنِّعْمَۃِ وَأَبُوئُ بِالذَّنْبِ فَاغْفِرْ لِی إنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٣) حضرت معن فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود دعا کرتے ہوئے یوں فرماتے تھے : اے اللہ ! تو دنیا کی ہول ناکیوں سے میری مدد فرما ۔ اور زمانہ کی تنگیوں سے بھی اور دن اور رات کے مصائب سے بھی اور تو میرے لیے کافی ہوجا زمین میں ظلم کرنے والوں کے عمل کے شر سے، اے اللہ ! تو میرے سفر میں میرا مصاحب و ساتھی بن جا۔ اور میرے حضر میں خلیفہ بن جا، اور مجھے اپنی طرف محبوب بنا لے، اور لوگوں کی آنکھوں میں مجھے معزز کر دے، اور اپنی ذات میں میرا ذکر کر ، اور اپنے سامنے میرے نفس کو حقیر بنا دے، اور بُرے اخلاق سے تو مجھے دور فرما دے، اے بہت زیادہ رحم کرنے والے ! کس کی طرف تو مجھے سپرد کرے گا ؟ تو تو میرا رب ہے، دور کی طرف جو مجھ سے ترش روئی کرے یا کسی قریب کی طرف کہ جس کو تو میرے معاملہ کی ڈور پکڑا دے گا ؟
(۳۰۱۴۳) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن مَعْنٍ قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ مِمَّا یَدْعُو یَقُولُ اللَّہُمَّ أَعِنِّی عَلَی أَہَاوِیلِ الدُّنْیَا وَبَوَائِقِ الدَّہْرِ وَمَصَائِبِ اللَّیَالِیِ وَالأَیَّامِ ، وَاکْفِنِی شَرَّ مَا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ فِی الأَرْضِ ، اللَّہُمَّ اصْحَبْنِی فِی سَفَرِی وَاخْلُفْنِی فِی حَضَرِی وَإِلَیْک فَحَبِّبْنِی ، وَفِی أَعْیُنِ النَّاسِ فَعَظِّمْنِی ، وَفِی نَفْسِکَ فَاذْکُرْنِی ، وَفِی نَفْسِی لَکَ فَذَلِّلْنِی ، وَمِنْ شَرِّ الأَخْلاقِ فَجَنِّبْنِی یَا رَحْمَنُ ، إِلَی مَنْ تَکِلُنِی ، أَنْتَ رَبِّی ، إِلَی بَعِیدٍ یَتَجَہَّمُنِی أَمْ إِلَی قَرِیبٍ قَلَّدْْتہ أَمْرِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٤) حضرت ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعو جب دعا میں بہت زیادہ جدوجہد کرتے تو یوں فرماتے : اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے اس فضل کی برکت سے جو تو نے مجھ پر مہربانی فرمائی اور تیری اچھی آزمائش کی برکت سے جس سے تو نے مجھے آزمایا، اور تیری ان نعمتوں کی برکت سے جو تو نے مجھ پر کی ہیں کہ تو مجھے جنت میں داخل فرما دے، اے اللہ ! تو مجھے اپنی رحمت سے اور اپنی بخشش سے اور اپنے فضل سے جنت میں داخل فرما۔
(۳۰۱۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ إذَا اجْتَہَدَ فِی الدُّعَائِ ، قَالَ اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مِنْ فَضْلِکَ الَّذِی أَفَضَلْت عَلَی ، وَبَلائِکَ الْحَسَنِ الَّذِی ابْتَلَیْتنِی ، وَنَعْمَائِکَ الَّتِی أَنْعَمْت عَلَیَّ أَنْ تُدْخِلَنِی الْجَنَّۃَ ، اللَّہُمَّ أَدْخِلْنِی الْجَنَّۃَ بِرَحْمَتِکَ وَمَغْفِرَتِکَ وَفَضْلِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٥) حضرت قاسم بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فریایا : کوئی بندہ ان کلمات کے ساتھ دعا نہیں کرتا مگر اللہ اس بندے کی معیشت میں وسعت فرما دیتے ہیں۔ اے احسان کرنے والے ! پس تجھ پر احسان نہیں کیا جاسکتا، اے عظمت و اکرام والے، اے مہربانی کرنے والے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ التجا کرنے والوں کے مدد گار، اور پناہ مانگنے والوں کی پناہ گاہ، اور ڈرنے والوں کے لیے امن دینے والے، اگر تو نے مجھے اپنے پاس ام الکتاب میں شقی ، بدبخت لکھ دیا ہے۔ تو مجھ سے شقاوت کو مٹا دے۔ اور مجھے اپنے نزدیک نیک بخت لکھ دے۔ اور اگر تو نے ام الکتاب میں مجھ پر میرے رزق کو تنگ لکھ دیاے تو میری محرومی اور رزق کی تنگی کو مٹا دے، اور مجھے اپنے پاس نیک بخت لکھ دے، جس کو خیر کی توفیق دی گئی ہو، پس یقیناً تو نے اپنی کتاب میں ارشاد فرمایا ہے : اللہ جسے چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے برقرار رکھتا ہے، اور اسی کے پاس ام الکتاب ہے۔
(۳۰۱۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : مَا دَعَا عَبْدٌ قَطُّ بِہَذِہِ الدَّعَوَاتِ إِلاَّ وَسَّعَ اللَّہُ عَلَیْہِ فِی مَعِیشَتِہِ یَا ذَا الْمَنِّ فَلا یُمَنَّ عَلَیْک یَا ذَا الْجَلالِ وَالإِکْرَامِ یَا ذَا الطَّوْلِ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ، ظَہْرُ اللاجِئِینَ وَجَارُ الْمُسْتَجِیرِینَ وَمَأْمَنُ الْخَائِفِینَ ، إِنْ کُنْتَ کَتَبْتنِی عِنْدَکَ فِی أُمِّ الْکِتَابِ شَقِیًّا فَامْحُ عَنِّی اسْمَ الشَّقَائِ ، وَأَثْبِتْنِی عِنْدَکَ سَعِیدًا ، وَإِنْ کُنْتَ کَتَبْتَنِی فِی أُمِّ الْکِتَابِ مُقترًا عَلَی رِزْقِی ، فَامْحُ حِرْمَانِی ، وَتَقْتِیر رِزْقِی ، وَاثْبِتْنِی عِنْدَک سَعِیدًا مُوَفَّقًا لِلْخَیْرِ ، فَإِنَّک تَقُولُ فِی کِتَابِکَ {یَمْحُو اللَّہُ مَا یَشَائُ وَیُثْبِتُ وَعِنْدَہُ أُمُّ الْکِتَابِ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٦) حضرت ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود سے پوچھا گیا : وہ کون سی دعا ہے جو آپ نے اس رات مانگی تھی جس رات کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ سے ارشاد فرمایا تھا : سوال کر تجھے عطا کیا جائے گا، آپ نے ارشاد فرمایا : میں نے یہ دعا پڑھی تھی : اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں ایسے ایمان کا جس کے بعد کفر نہ ہو۔ اور ایسی نعمت کا جو کبھی ختم نہ ہو اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی معیت جنت کے اعلیٰ درجہ میں ہمیشہ کے لیے۔
(۳۰۱۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ، قَالَ سُئِلَ عَبْدُاللہِ: مَا الدُّعَائُ الَّذِی دَعَوْت بِہِ لَیْلَۃَ ، قَالَ لَکَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : سَلْ تُعْطَہُ ، قَالَ : قُلْتُ اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک إیمَانًا لاَ یَرْتَدُّ ، وَنَعِیمًا لاَ یَنْفَدُ ، وَمُرَافَقَۃَ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی أَعْلَی دَرَجَۃِ الْجَنَّۃِ جَنَّۃِ الْخُلْدِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٧) حضرت حصین بن یزید الثعلبی فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود جب نماز سے فارغ ہوتے تھے تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! میں تجھ سے مانگتا ہوں وہ تمام اسباب جو تیری رحمت کے لیے لازم ہوں اور وہ اسباب جن سے تیری مغفرت یقینی ہوجائے، اور میں تجھ سے ہر نیکی سے مال غنیمت کا حصہ مانگتا ہوں ، اے اللہ ! میں تجھ سے جنت والی کامیابی کا سوال کرتا ہوں، اور جہنم سے آزادی کا۔ اے اللہ ! تو کسی گناہ کو باقی نہ چھوڑ جس کو تو نے بخش نہ دیا ہو، اور نہ ہی کوئی فکر جس سے تو رہائی نہ دے، اور نہ ہی کوئی ضرورت جس کو تو پورا نہ فرما دے۔
(۳۰۱۴۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، أَخْبَرَنَا حُصَیْنٌ ، عَنْ أَبِی الْیَقْظَانِ حُصَیْنِ بْنِ یَزِیدَ الثَّعْلَبِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إذَا فَرَغَ مِنَ الصَّلاۃِ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَأَسْأَلُکَ الْغَنِیمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَالسَّلامَۃَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ ، اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک الْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالْجَوَارَ مِنَ النَّارِ ، اللَّہُمَّ لاَ تَدَعْ ذَنْبًا إِلاَّ غَفَرْتہ ، وَلا ہَمًّا إِلاَّ فَرَّجْتہ ، وَلا حَاجَۃً إِلاَّ قَضَیْتہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن مسعود سے منقول دعاؤں کا بیان
(٣٠١٤٨) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو ہمیں تقوی کا لباس پہنا دے، اور تقوی کے کلمہ کو ہم پر لازم کر دے۔ اور ہمیں دانش مندوں میں سے بنا دے، اور ہمیں اس وقت موت دینا جب تو ہم سے راضی ہوجائے، اور ہمیں جنت المأویٰ میں داخل فرما دے اور ہمیں بنا دے ان لوگوں میں سے جنہوں نے نیکی کی اور تقویٰ اختیار کیا اور اچھائی کے ساتھ سچ کہا اور اپنے نفس کو خواہشات سے روکا۔ اور ہمیں بنا دے ان لوگوں میں سے جن کے لیے تو نے آسانی پیدا کی، اور تو نے تنگی کو ان سے دور کردیا۔ اور ہمیں بنا دے ان لوگوں میں سے جنہوں نے نصیحت حاصل کی، پس ان کی نصیحت نے ان کو نفع پہنچایا۔ اے اللہ ! ہماری کوششوں کو شکر سے لبریز فرما۔ اور ہمارے گناہوں کو بخش دے اور تو ہم سے خوشی و سرور کی حالت میں ملاقات فرمانا، اور تو ہمیں سندس اور ریشم کا لباس پہنانا اور آپ ہمیں سونے کے، اور موتیوں اور ریشم کے زیورات سے مزین فرمانا۔
(۳۰۱۴۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، أَنَّہُ کَانَ یَدْعُو اللَّہُمَّ أَلْبِسْنَا لِبَاسَ التَّقْوَی ، وَأَلْزِمْنَا کَلِمَۃَ التَّقْوَی ، وَاجْعَلْنَا مِنْ أُولِی النُّہَی ، وَأَمِتْنَا حِینَ تَرْضَی ، وَأَدْخِلْنَا جَنَّۃَ الْمَأْوَی ، وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ بَرَّ وَاتَّقَی ، وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَی ، وَنَہَی النَّفْسَ عَنِ الْہَوَی ، وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ تُیَسِّرُہُ لِلْیُسْرَی ، وَتُجَنِّبُہُ الْعُسْرَی ، وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ یَتَذَکَّرُ فَتَنْفَعُہُ الذِّکْرَی ، اللَّہُمَّ اجْعَلْ سَعْیَنَا مَشْکُورًا وَذَنْبَنَا مَغْفُورًا ، وَلَقِّنَّا نَضْرَۃً وَسُرُورًا ، وَاکْسُنَا سُنْدُسًا وَحَرِیرًا ، وَاجْعَلْ لَنَا أَسَاوِرَ مِنْ ذَہَبٍ وَلُؤْلُؤٍ وَحَرِیرًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٤٩) حضرت عطیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے یوں دعا فرمائی : اے اللہ ! تو ہماری مغفرت فرما دے، اور ہم پر رحم فرما، اور ہمیں عافیت بخش دے، اور ہمیں ہدایت عطا فرما، اور ہمیں رزق عطا فرما۔ عطیہ فرماتے ہیں : ان کے شاگردوں نے ان سے عرض کیا : اگر آپ ہمارے لیے اور اضافہ فرما دیں تو بہتر ہوگا، آپ نے فرمایا : اور میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں لالچ کرنے والا بن جاؤں۔
(۳۰۱۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّہُ قَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَعَافِنَا وَاہْدِنَا وَارْزُقْنَا ، قَالَ : فَقَالُوا لَہُ : لَوْ زِدْتنَا ، قَالَ : أَعُوذُ بِاللہِ أَنْ أَکُونَ مِنَ الْمُسْہَبِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১৪৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول دعا ؤں کا بیان
(٣٠١٥٠) حضرت یحییٰ بن راشد فرماتے ہیں کہ ہم نے حج کیا، جب ہم اپنی قربانی کرچکے تو ہم کہنے لگے : اگر ہم حضرت ابن عمر کی خدمت میں حاضر ہوں تو وہ ہمیں کوئی حدیث بیان کردیں گے۔ پس ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو وہ ہمارے پاس تشریف لے آئے پھر ہمارے درمیان بیٹھ گئے۔ پس وہ خاموش رہے تاکہ ہم ان سے سوال کرسکیں۔ اور ہم خاموش رہے تاکہ وہ ہمارے سامنے احادیث بیان کریں، پس جب خاموشی طوالت اختیار کرگئی تو انھوں نے ارشاد فرمایا : تمہیں کیا ہوا تم بات نیں ش کرتے ؟ کیا تم یہ کلمات نہیں پڑھو گے ؟ اللہ تمام عیبوں سے پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور اللہ سب سے بڑا ہے، اور گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت صرف اللہ کی مدد سے ہے ؟ نیکی کا ثواب تو دس گُنا سے لے کر سات سو گنا تک ہے ، پس اگر تم بھلائی میں اضافہ کرو گے تو اللہ بھی تمہیں زیادہ اجر عطا فرمائے گا۔
(۳۰۱۵۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَن عُمَارَۃَ بْنِ غَزِیَّۃَ عَن یَحْیَی بْنِ رَاشِدٍ ، قَالَ : حجَجْنَا ، فَلَمَّا قَضَیْنَا نُسُکَنَا قُلْنَا : لَوْ أَتَیْنَا ابْنَ عُمَرَ فَحَدَّثْنَا ، فَأَتَیْنَا فَخَرَجَ إلَیْنَا فَجَلَسَ بَیْنَنَا فَصَمَتَ لِنَسْأَلَہُ ، وَصَمَتْنَا لِیُحَدِّثَنَا ، فَلَمَّا أَطَالَ الصَّمْتَ ، قَالَ : مَا لَکُمْ لاَ تَکَلَّمُونَ ، أَلا تَقُولُونَ : سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ ، الْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا إِلَی سَبْعِمِئَۃِ ضِعْفٍ ، فَإِنْ زِدْتُمْ خَیْرًا زَادَکُمَ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক: