মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০০৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩١) حضرت سھیل بن حنظلہ العبشمی فرماتے ہیں کہ کوئی قوم بھی ہرگز اللہ کا ذکر نہیں کرتی مگر یہ کہ آسمان سے ایک منادی (فرشتہ) یہ آواز لگاتا ہے : تم بخشے بخشائے کھڑے ہو جاؤ تحقیق تمہارے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دیا گیا ہے۔
(۳۰۰۹۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ یَزِیدَ الْعَطَّارُحَدَّثَنَا قَتَادَۃُ ، قَالَ : حدَّثَ أَبُو الْعَالِیَۃِ الرِّیَاحِیُّ ، عَن حَدِیثِ سُہَیْلِ بْنِ حَنْظَلَۃَ الْعَبْشَمِیِّ ، أَنَّہُ قَالَ : مَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ قط یَذْکُرُونَ اللَّہَ إِلاَّ نَادَی مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ : قُومُوا مَغْفُورًا لَکُمْ ، قَدْ بُدِّلَتْ سَیِّئَاتُکُمْ حَسَنَاتٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٢) حضرت ھلال بن یساف فرماتے ہیں کہ قبیلہ ہمدان کی ایک عورت تھی جو اللہ کی پاکی بیان کرتی تھی اور اسے کنکریوں یا دانوں پر شمار کرتی تھی، پس وہ حضرت عبداللہ کے پاس سے گزری ، تو ان کو بتلایا گیا۔ کہ یہ عورت تسبیح پڑھتی ہے اور اس کو کنکریوں یا دانوں پر شمار کرتی ہے۔ تو حضرت عبداللہ نے اس عورت کو بلایا، اور اس سے پوچھا : کیا تو ہی وہ عورت ہے جو تسبیح پڑھتی ہے اور شمار کرتی ہے ؟ وہ کہنے لگی ! جی ہاں ! میں ہی ایسا کرتی ہوں، تو حضرت عبداللہ نے فرمایا : کیا مں اس سے بہتر فعل کی طرف تیری راہنمائی نہ کروں ؟ تم اس طرح ذکر کیا کرو : اللہ سب سے بڑا ہے، اور سب تعریفیں کثرت سے اللہ کے لیے ہیں، اور صبح و شام میں اللہ ہر عیب سے پاک ہے۔
(۳۰۰۹۲) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَن ہِلالِ بْنِ یَِسَافٍ ، قَالَ : کَانَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ ہَمْدَانَ تُسَبِّحُ وَتُحْصِیہِ بِالْحَصْباء ، أَوِ النَّوَی فَمَرَّتْ عَلَی عَبْدِ اللہِ ، فَقِیلَ لَہُ : ہَذِہِ الْمَرْأَۃُ تُسَبِّحُ وَتُحْصِیہِ بِالْحَصَی ، أَوِ النَّوَی ، فَدَعَاہَا فَقَالَ : لَہَا : أَنْتِ الَّتِی تُسَبِّحِینَ وَتُحْصِینَ ؟ فَقَالَتْ : نَعَمْ إنِّی لأَفْعَلُ ، فَقَالَ : أَلا أَدُلُّک عَلَی خَیْرٍ مِنْ ذَلِکَ ، تَقُولِینَ : اللَّہُ أَکْبَرُ کَبِیرًا ، وَالْحَمْدُ للہِ کَثِیرًا ، وَسُبْحَانَ اللہِ بُکْرَۃً وَأَصِیلاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٣) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حدیث قدسی ارشاد فرمائی : کہ اللہ فرماتے ہیں ! جو شخص مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے دل میں یاد کرتا ہوں، اور جو شخص لوگوں کی مجلس میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں اسے ایسی مجلس میں یاد کرتا ہوں جو اس سے بڑی ہو اور اس سے پاکیزہ ہو۔
(۳۰۰۹۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنِ الأَغَرِّ أَبِی مُسْلِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیمَا یُحَدِّثُ ، عَن رَبِّہِ ، قَالَ : مَنْ ذَکَرَنِی فِی نَفْسِہِ ذَکَرْتہ فِی نَفْسِی ، وَمَنْ ذَکَرَنِی فِی مَلأٍ مِنَ النَّاسِ ذَکَرْتہ فِی مَلأٍ أَکثر مِنْہُمْ وَأَطْیَبَ۔ (احمد ۳۵۴۔ ابن حبان ۳۲۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٤) حضرت ابو عثمان فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان نے ارشاد فرمایا : جب کوئی بندہ خوشی کی حالت میں اللہ کا ذکر کرتا ہے اور فراخی کی حالت میں اس کی حمد بیان کرتا ہے، پھر اسے کوئی تکلیف پہنچی تو اس نے اللہ سے دعا مانگی ! تو فرشتے کہتے ہیں، کمزور بندے کی جانی پہچانی آواز ہے ، پھر وہ اللہ کے سامنے اس بندے کی سفارش کرتے ہیں ، اور جب کوئی بندہ خوشی کی حالت میں اللہ کو یاد نہیں کرتا اور فراخی کی حالت میں اس کی حمدبیان نہیں کرتا پھر اس کو کوئی تکلیف پہنچی اور اس نے اللہ سے دعا مانگی تو فرشتے کہتے ہیں۔” بُری آواز ہے۔ “
(۳۰۰۹۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَن سَلْمَانَ ، قَالَ : إذَا کَانَ الْعَبْدُ یَحْمَدُ اللَّہَ فِی السَّرَّائِ وَیَحْمَدُہُ فِی الرَّخَائِ فَأَصَابَہُ ضُرٌّ فَدَعَا اللَّہَ قَالَتِ الْمَلائِکَۃُ : صَوْتٌ مَعْرُوفٌ مِنَ امْرِئٍ ضَعِیفٍ فَیَشْفَعُونَ لَہُ وَإِذَا کَانَ الْعَبْدُ لاَ یَذْکُرُ اللَّہَ فِی السَّرَّائِ ، وَلا یَحْمَدُہُ فِی الرَّخَائِ فَأَصَابَہُ ضُرٌّ فَدَعَا اللَّہَ قَالَتِ الْمَلائِکَۃُ : صَوْتٌ مُنْکَرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٥) حضرت خالد بن معدان فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت ہر روز صدقہ فرماتے ہیں، اللہ نے کبھی اپنے کسی بندے پر اس کے ذکر سے زیادہ افضل کسی چیز کا صدقہ نہیں فرمایا۔
(۳۰۰۹۵) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الأَصْبَغِ بْنِ زَیْدٍ ، عَن ثَوْرٍ ، عَن خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، قَالَ : إنَّ اللَّہَ یَتَصَدَّقُ کُلَو یَوْمٍ بِصَدَقَۃٍ فَمَا تَصَدَّقَ عَلَی عَبْدِہِ بِشَیْئٍ أَفْضَلَ مِنْ ذِکْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٦) حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : جو شخص دن میں یہ کلمات پڑھے : اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کا ملک ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، تو یہ کلمات اس کے لیے چار غلاموں کو آزاد کرنے کے برابر ہیں جنہیں اس نے حضرت اسماعیل کی اولاد میں سے آزاد کیا ہو۔
(۳۰۰۹۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَن زِرٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : مَنْ قَالَ فِی یَوْمٍ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ ، وَلَہُ الْحَمْدُ ، وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، کُنَّ لَہُ عَدْلَ أَرْبَعِ رَقَابات یُعْتِقُہُنَّ مِنْ وَلَدِ إسْمَاعِیلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٧) حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص دس مرتبہ یہ کلمات پڑھے : اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا ملک ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے تو اس کا ثواب تمام مخلوق کی تعداد کے برابر ہوگا۔
(۳۰۰۹۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ، عَن زَائِدَۃَ، عَن مَنْصُورٍ، عَن طَلْحَۃَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ، عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، عَشْرَ مَرَّاتٍ کُنَّ لَہُ کَعَدْلِ نَسَمَۃٍ۔ (نسائی ۹۹۵۳۔ طبرانی ۱۷۱۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ عزوجل کے ذکر کرنے کے ثواب کا بیان
(٣٠٠٩٨) حضرت ابو رفاعہ جو کہ انصاری ہیں فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ نے ارشاد فرمایا : جو شخص دن میں سو مرتبہ یہ کلمات پڑھے ! اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا ملک ہے اور اسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے ، تو دنیا والوں میں سے کوئی بھی اس سے افضل عمل والا نہیں ہوگا مگر وہ شخص جس نے اس سے زیادہ مرتبہ ان کلمات کو پڑھا ہوگا۔
(۳۰۰۹۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ ، عَنْ أَبِی رُعَافَۃَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : مَنْ قَالَ فِی الْیَوْمِ مِئَۃ مَرَّۃٍ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ، لَمْ یَجِئْ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ الدُّنْیَا بِأَفْضَلَ مِمَّا جَائَ بِہِ إِلاَّ إنْسَانٌ یَزِیدُ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حالت استسقاء میں مانگی جانے والی دعاکا بیان
(٣٠٠٩٩) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر پانی کی طلبی کی دعا کے لیے نکلے اور منبر پر چڑھ کر یہ آیات پڑھیں : معافی مانگو اپنے رب سے ، یقیناً وہ بہت زیادہ معاف فرمانے والا ہے، وہ برسائے گا تم پر آسمان سے موسلا دھار بارش اور نوازے گا تمہیں مال و اولاد سے اور پیدا کرے گا تمہارے لیے باغ اور جاری کر دے گا تمہارے لیے نہریں، اور معافی مانگو اپنے رب سے، پھر آپ منبر سے نیچے اتر آئے۔ پس آپ سے کہا گیا : اے امیر المؤمنین ! اگر آپ بارش بھی مانگتے تو اچھا ہوتا، تو آپ نے فرمایا : البتہ تحقیق میں نے آسمان کے نچھتر کے ذریعہ پانی طلب کیا ہے جس کے ذریعہ پانی کے قطرے اتارے جاتے ہیں۔
(۳۰۰۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن مُطَرِّفٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، أَنَّ عُمَرَ خَرَجَ یَسْتَسْقِی فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ : {اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّہُ کَانَ غَفَّارًا یُرْسِلِ السَّمَائَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا وَیُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِینَ وَیَجْعَلْ لَکُمْ جَنَّاتٍ وَیَجْعَلْ لَکُمْ أَنْہَارًا} وَ {اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّہُ کَانَ غَفَّارًا} ثُمَّ نَزَلَ فَقِیلَ لَہُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، لَوِ اسْتَسْقَیْت فَقَالَ : لَقَدْ طَلَبْت بِمَجَادِیحِ السَّمَائِ الَّتِی یُسْتَنْزَلُ بِہَا الْقَطْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০৯৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حالت استسقاء میں مانگی جانے والی دعاکا بیان
(٣٠١٠٠) حضرت ابو مروان اپنے والد کے واسطہ سے فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت عمر بن خطاب کے ساتھ پانی طلبی کی دعا کے لیے نکلے، تو انھوں نے استغفار پر زیادتی نہیں کی، (استغفار کے علاوہ کوئی دعا نہیں کی)
(۳۰۱۰۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن عِیسَی بْنِ حَفْصٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَرْوَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ نَسْتَسْقِی فَمَا زَادَ عَلَی الاسْتِغْفَارِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حالت استسقاء میں مانگی جانے والی دعاکا بیان
(٣٠١٠١) حضرت ابو الصدیق الناجی فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان بن داؤد لوگوں کو پانی طلبی کی دعا کرنے کے لیے لے کر نکلے، پس ان کا گزر ایک چیونٹی پر ہوا جو الٹی ہو کر چت لیٹی ہوئی تھی، اور اپنی ٹانگیں آسمان کی طرف کی ہوئی تھیں اور یہ دعا مانگ رہی تھی : اے اللہ ! ہم بھی آپ کی مخلوق میں سے ایک مخلوق ہیں، ہم تیرے رزق سے بالکل بےنیاز نہیں ہیں، یا تو آپ ہمیں سیراب فرما دیں یا آپ ہمیں ہلاک کردیں۔ تو حضرت سلیمان نے لوگوں سے فرمایا : تم لوگ واپس لوٹ جاؤ ! تمہیں دوسروں کی دعا سے سیراب کردیا جائے گا۔
(۳۰۱۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن زَیْدِ الْعَمِّیِّ ، عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ النَّاجِی ، أَنَّ سُلَیْمَانَ بْنَ دَاوُد خَرَجَ بِالنَّاسِ یَسْتَسْقِی فَمَرَّ عَلَی نَمْلَۃٍ مُسْتَلْقِیَۃٍ عَلَی قَفَاہَا رَافِعَۃٍ قَوَائِمَہَا إِلَی السَّمَائِ وَہِیَ تَقُولُ ، اللَّہُمَّ إنَّا خَلْقٌ مِنْ خَلْقِکَ لَیْسَ لَنَا غِنًی عَن رِزْقِکَ ، فَإِمَّا أَنْ تَسْقِیَنَا وَإِمَّا أَنْ تُہْلِکَنَا، فَقَالَ: سُلَیْمَانُ لِلنَّاسِ: ارْجِعُوا، فَقَدْ سُقِیتُمْ بِدَعْوَۃِ غَیْرِکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٢) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کلمات کے ذریعہ تعویذ (دم) کرتے تھے۔ ” لوگوں کے رب تکلیف کو دور فرما۔ تو شفا دے اور تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے سوا کوئی شفا نہیں ہے ایسی شفا دے کہ کوئی بیماری باقی نہ رہے۔ “ حضرت عائشہ فرماتی ہیں : جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مرض بڑھ گیا جس مرض میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات ہوئی تھی تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ہاتھ پکڑتی، پس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاتھ کو ہی آپ کے جسم پر پھیرتی رہتی تھیں اور یہ دعا پڑھتی رہتی تھی : فرماتی ہیں : کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ سے چھڑایا اور یہ دعا پڑھی : اے اللہ ! تو مجھے معاف فرما۔ مجھے رفیق سے ملا دے ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں ! یہ آخری بات تھی جو میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کلام سے سنی تھی۔
(۳۰۱۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن مُسْلِمٍ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعَوِّذُ بِہَذِہِ الْکَلِمَاتِ : أَذْہِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِی لاَ شِفَائَ إِلاَّ شِفَاؤُک شِفَائً لاَ یُغَادِرُ سَقَمًا ، قَالَتْ : فَلَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَرَضِہِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ أَخَذْت بِیَدِہِ فَجَعَلْتُ أَمْسَحُہَا وَأَقُولُہَا ، قَالَتْ : فَنَزَعَ یَدَہُ مِنْ یَدَیْ ، وَقَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَأَلْحِقْنِی بِالرَّفِیقِ ، قَالَتْ : فَکَانَ ہَذَا آخِرَ مَا سَمِعْت مِنْ کَلامِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٣) حضرت عائشہ کی ما قبل والی روایت اس سند کے ساتھ بھی مروی ہے مگر اس سند میں ” فلما ثقل “ کا لفظ نہیں ہے۔
(۳۰۱۰۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ : فَلَمَّا ثَقُلَ۔ (مسلم ۱۷۲۲۔ ابن ماجہ ۳۵۲۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ یقیناً نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مریض کے لیے یوں دعا فرمایا کرتے تھے ۔ لوگوں کے رب ! تکلیف کو دور فرما۔ تو شفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفاء کے علاوہ کوئی شفاء نہیں ہے، ایسی شفا دے کہ کوئی بیماری باقی نہ رہے۔

حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث حضرت منصور کے سامنے ذکر کی تو انھوں نے یہ حدیث مذکورہ سند سے بھی بیان کی۔
(۳۰۱۰۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کان یَقُولُ لِلْمَرِیضِ : أَذْہِبَ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِی لاَ شِفَائَ إِلاَّ شِفَاؤُک شِفَائً لاَ یُغَادِرُ سَقَمًا ، قَالَ سُفْیَانُ : فَذَکَرْتہ لِمَنْصُورٍ فَحَدَّثَنِی ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِہِ۔ (بخاری ۵۷۵۰۔ مسلم ۱۷۲۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٥) حضرت علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی مریض پر داخل ہوتے تو یوں دعا پڑھتے : لوگوں کے رب ! تکلیف کو دور فرما۔ تو شفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں۔
(۳۰۱۰۵) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا دَخَلَ عَلَی مَرِیضٍ ، قَالَ : أَذْہِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِی لاَ شَافِیَ إِلاَّ أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٦) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے لعاب مبارک کو انگلی پر لگا کر مریض کے لیے یوں دعا کرتے تھے : اللہ کے نام کے ساتھ، ہماری زمین کی مٹی اور ہم میں بعض کے لعاب کے ذریعہ ہمارے مریض کو شفا دی جائے ہمارے رب کی اجازت سے۔
(۳۰۱۰۶) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ ، عَنْ عَمْرَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ مِمَّا یَقُولُ لِلْمَرِیضِ ، بِبُزَاقِہِ بِإِصْبَعِہِ ، بِسْمِ اللہِ تُرْبَۃُ أَرْضِنَا بَرِیقَۃُ بَعْضِنَا یُشْفَی سَقِیمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھ پر داخل ہوئے اس حال میں کہ میں تکلیف میں تھا۔ پھر فرمانے لگے : کیا میں تمہیں دم نہ کروں جو دم مجھے حضرت جبرائیل نے سکھایا ہے ! اللہ کے نام کے ساتھ میں تجھے دم کرتا ہوں اور اللہ ہی تجھے شفا دے ہر اس عضو سے جو تجھے تکلیف دے اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے، اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔
(۳۰۱۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَن زِیَادِ بْنِ ثُوَیْبٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَشْتَکِی ، فَقَالَ : أَلا أَرْقِیک بِرُقْیَۃٍ عَلَّمَنِیہَا جِبْرِیلُ : بِسْمِ اللہِ أَرْقِیک ، وَاللَّہُ یَشْفِیک مِنْ کُلِّ أَرِبٍ یُؤْذِیک ، وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِی الْعُقَدِ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إذَا حَسَدَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٨) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص کسی ایسے مریض کے پاس جائے جس کی موت قریب نہ ہو تو وہ سات مرتبہ یہ کلمات پڑھ لے : مں فاللہ سے سوال کرتا ہوں جو عظمت والا ہے، عرش عظیم کا رب ہے کہ وہ تجھے شفا دے، تو اس مریض کو شفا دی جائے گی۔
(۳۰۱۰۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن حَجَّاجٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ دَخَلَ عَلَی مَرِیضٍ لَمْ تَحْضُرْ وَفَاتُہُ فَقَالَ : أَسْأَلُ اللَّہَ الْعَظِیمِ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ أَنْ یَشْفِیَک سَبْعَ مَرَّاتٍ شُفِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١٠٩) حضرت عبادہ بن الصامت ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالہ سے بیان فرماتے ہیں : جبرائیل نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دم کیا اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سخت بخار میں مبتلا تھے، پس یہ کلمات پڑھے ! اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں، ہر اس بیماری سے جو آپ کو تکلیف پہنچائے، ہر حسد کرنے والے سے جب وہ حسد کرے اور ہر (بُری) آنکھ سے، اور اللہ کا نام ہی آپ کو شفا دے گا۔
(۳۰۱۰۹) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عُمَیْرُ بْنُ ہَانِئٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جُنَادَۃَ بْنَ أَبِی أُمِّیَّۃَ یَقُولُ : سَمِعْت عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ یُحَدِّثُ ، عَن رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ جِبْرِیلَ رَقَاہُ وَہُوَ یُوعَکُ فَقَالَ : بِسْمِ اللہِ أَرْقِیک مِنْ کُلِّ دَائٍ یُؤْذِیک مِنْ کُلِّ حَاسِدٍ إذَا حَسَدَ وَمِنْ کُلِّ عَیْنٍ ، وَاسْمُ اللہِ یَشْفِیک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০১০৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مریض پر داخل ہوا جائے تو یوں دعا پڑھی جائے
(٣٠١١٠) حضرت محمد بن حاطب فرماتے ہیں کہ میں نے گرم ہانڈی پکڑ لی تو میرا ہاتھ جل گیا ، پھر میری والدہ مجھے ایک آدمی کے پاس لے گئیں جو بلند جگہ میں بیٹھا تھا، میری والدہ نے ان کو کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! تو انھوں نے فرمایا : تم خوش بخت و خوش نصیب رہو فرماؤ پھر میری والدہ نے مجھے ان کے قریب کردیا، پس وہ پھونک مارتے تھے اور کچھ بولتے تھے، میں نہیں جان پا رہا تھا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، پھر بعد میں میں نے اپنی والدہ سے پوچھا کہ وہ کیا پڑھ رہے تھے ؟ والدہ نے فرمایا : وہ یہ کلمات پڑھ رہے تھے : لوگوں کے رب ! تکلیف کو دور فرما۔ تو شفا دے اور تو ہی شفا دینے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ہے۔
(۳۰۱۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، حَدَّثَنَا سِمَاکٌ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ حَاطِبٍ ، قَالَ : تَنَاوَلْت قِدْرًا لَنَا فَاحْتَرَقَتْ یَدَیَّ فَانْطَلَقَتْ بِی أُمِّی إِلَی رَجُلٍ جَالِسٍ فِی الْجَبَّانَۃِ ، فَقَالَتْ لَہُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، فَقَالَ : لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ ، ثُمَّ أَدْنَتْنِی مِنْہُ فَجَعَلَ یَنْفُثُ وَیَتَکَلَّمُ لاَ أَدْرِی مَا ہُوَ ، فَسَأَلْت أُمِّی بَعْدَ ذَلِکَ مَا کَانَ یَقُولُ ؟ قَالَتْ : کَانَ یَقُولُ : أَذْہِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِی لاَ شَافِیَ إِلاَّ أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক: