মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ৩০০১০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠١١) حضرت علی بن حسین وغیرہ حضرات فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں دعا کرتے تھے : اے اللہ ! میری لغزشوں کو زائل فرما۔ اور میرے ستر کو چھپا دے۔ اور میرے خوف کو امن سے بدل دے ۔ اور میری کفایت فرما۔ اس شخص کے مقابلہ میں جو مجھ پر سرکشی کرے۔ اور میری مدد فرما اس سے جو مجھ پر ظلم کرے۔
(۳۰۰۱۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ أَبِی مُصْعَبٍ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ وَغَیْرِہِ ، قَالا : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَقِلْنِی عَثْرَتِی ، وَاسْتُرْ عَوْرَتِی ، وَآمِنْ رَوْعَتِی ، وَاکْفِنِی مَنْ بَغَی عَلَیَّ وَانْصُرْنِی مِمَّنْ ظَلَمَنِی وَأَرِنِی ثَأْرِی فِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠١٢) حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں دعا کرتے تھے : اے اللہ ! میں آپ ہی سے سوال کرتا ہوں کیونکہ آپ ہی سب سے پہلے ہیں آپ سے پہلے کوئی چیز نہیں، اور آپ سب سے بعد میں ہیں پس آپ کے بعد کوئی چیز نہیں ہے اور آپ ہی ظاہر و آشکارا ہیں آپ کے اوپر کوئی چیز نہیں ہے اور آپ ہی پوشیدہ و پنہاں ہیں آپ کے علاوہ کوئی چیز نہیں ہے۔ کہ آپ ہمارے قرض کو ادا فرما دیجیے۔ اور آپ ہمیں محتاجی سے بےنیاز کردیں۔
(۳۰۰۱۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عَامِرٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِأَنَّک الأَوَّلُ فَلا شَیْئَ قَبْلَک ، وَالآخِرُ فَلا شَیْئَ بَعْدَکَ وَالظَّاہِرُ فَلا شَیْئَ فَوْقَک ، وَالْبَاطِنُ فَلا شَیْئَ دُونَک أَنْ تَقْضِیَ عَنَّا الدَّیْنَ ، وَأَنْ تُغْنِیَنَا مِنَ الْفَقْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠١٣) حضرت جابر بن المنکدر نے ارشاد فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں دعا کرتے تھے : اے اللہ ! تو میری مدد فرما کہ میں تیرا ذکر کروں اور تیرا شکر کروں اور تیری اچھی عبادت کروں۔ اور میں تجھ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ قرض یا کوئی دشمن مجھ پر غالب ہو ۔ اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں آدمیوں کے غالب آنے سے۔
(۳۰۰۱۳) حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَعِنِّی عَلَی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ ، وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ یَغْلِبَنِی دَیْنٌ ، أَوْ عَدُوٌّ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الرِّجَالِ۔ (ابوداؤد ۱۵۱۷۔ احمد ۲۴۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠١٤) حضرت علی بن ربیعہ ارشاد فرماتے ہیں کہ امیر المؤمنین نے مجھے اپنے پیچھے سواری پر بٹھایا پھر حرہ مقام کی جانب چلنے لگے پھر اپنا سر آسمان کی طرف بلند کیا اور یہ دعا پڑھی : میرے گناہوں کی بخشش فرما : بیشک تیرے سوا کوئی بھی گناہوں کی بخشش نہیں کرسکتا۔ پھر وہ میری طرف متوجہ ہو کر ہنسنے لگے۔ اس پر میں نے کہا، اے امیر المؤمنین ! آپ نے اپنے رب سے گناہوں کی بخشش طلب کی اور پھر میری طرف متوجہ ہو کر ہنسنے کیوں لگے ؟ تو انھوں نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے سواری پر اپنے پیچھے بٹھایا۔ پھر مجھے لے کر حرہ مقام کی جانب چلنے لگے۔ پھر اسی طرح اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا اور یہ دعا فرمائی۔ اے اللہ ! میرے گناہوں کی مغفرت فرما۔ بیشک آپ کے سوا کوئی بھی گناہوں کی بخشش نہیں کرسکتا۔ پھر میری طرف متوجہ ہو کر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنسنے لگے۔ اس پر میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ نے اپنے رب سے بخشش طلب کی۔ اور پھر میری طرف متوجہ ہو کر ہنسنے کیوں لگے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا؛ میں مسکرایا اپنے رب کے مسکرانے کی وجہ سے کہ اللہ اپنے بندے پر تعجب کرتا ہے کہ وہ جانتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی مغفرت نہیں کرسکتا۔
(۳۰۰۱۴) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیعَۃَ قَالَ : جعلَنِی عَلِیٌّ خَلْفَہُ ، ثُمَّ سَارَ فِی جَانِبِ الْحَرَّۃِ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ إِلَی السَّمَائِ فَقَالَ : اغْفِرْ لِی ذُنُوبِی ، إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ أَحَدٌ غَیْرُک ، ثُمَّ الْتَفَتَ إلَیَّ فَضَحِکَ ، قُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، اسْتِغْفَارُک رَبَّک ، وَالْتِفَاتُک إلَیَّ تَضْحَکُ ؟ قَالَ: حَمَلَنِی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَلْفَہُ ، ثُمَّ سَارَ بِی إِلَی جَانِبِ الْحَرَّۃِ ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ إِلَی السَّمَائِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی ذُنُوبِی إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ أَحَدٌ غَیْرُک ، ثُمَّ الْتَفَتَ إلَیَّ فَضَحِکَ ، فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، اسْتِغْفَارُک رَبَّک وَالْتِفَاتُک إلَیَّ تَضْحَکُ ؟ قَالَ ضَحِکْت لِضَحِکِ رَبِّی لِعَجَبِہِ لِعَبْدِہِ ، أَنَّہُ یَعْلَمُ أَنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ أَحَدٌ غَیْرُہُ۔ (ابوداؤد ۲۵۹۵۔ ترمذی ۳۴۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی ضرورت پوری کرنا چاہتا ہو تو وہ یوں دعا کرے
(٣٠٠١٥) حضرت ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی ایک کسی ضرورت کے پوری کرنے کا ارادہ کرے تو اسے چاہیے کہ وہ یہ کلمات کہہ لیا کرے : اے اللہ ! میں تیرے علم کے ذریعہ تجھ سے خیر مانگتا ہوں۔ اور میں تیری قدرت کے ذریعہ تجھ سے قدرت مانگتا ہوں اور میں تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ بلاشبہ تجھے ہی قدرت حاصل ہے اور مجھے قدرت نہیں ہے۔ اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، اور تو غیب کی باتوں کو خوب جاننے والا ہے۔ اے اللہ ! اگر یہ کام جس کے کرنے کا میں نے ارادہ کیا ہے میرے دین، دنیا و آخرت میں میرے لیے بہتر ہے تو اس کام کو میرے لیے آسان فرما۔ اور میرے لیے اس میں برکت فرما۔ اور اگر اس کے علاوہ کوئی اور کام بہتر ہے پس وہ خیر میرے مقدر فرما جہاں کہیں بھی ہو۔ پھر مجھے راضی فرما دے اس فیصلہ سے جو تو نے کیا ہے۔
(۳۰۰۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إبْرَاہِیمَ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: إذَا أَرَادَ أَحَدُکُمْ الْحَاجَۃَ فَلْیَقُلِ: اللَّہُمَّ إنِّی أَسْتَخِیرُک بِعِلْمِکَ وَأَسْتَقْدِرُک بِقُدْرَتِکَ وَأَسْأَلُک مِنْ فَضْلِکَ فَإِنَّک تَقْدِرُ ، وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ ، وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ ہَذَا الأَمْرَ الَّذِی أَرَدْتہ خَیْرًا لِی فِی دِینِی وَمَعِیشَتِی وَخَیْرِ عَاقِبَتِی فَیَسِّرْہُ لِی وَبَارِکْ لِی فِیہِ، وَإِنْ کَانَ غَیْرُ ذَلِکَ خَیْرًا فَقَدِّرْ لِی الْخَیْرَ حَیْثُمَا کَانَ، ثُمَّ رَضِّنِی بِمَا قَضَیْت۔ (بزار ۱۵۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی ضرورت پوری کرنا چاہتا ہو تو وہ یوں دعا کرے
(٣٠٠١٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہم کو استخارہ اس طرح سکھاتے تھے جیسے قرآن مجید کی کوئی سورت سکھاتے تھے۔ اور یوں ارشاد فرمایا کرتے تھے : جب تمہیں کوئی کام درپیش ہو تو دو رکعت نماز نفل پڑھو۔ پھر اس کام کا نام لو۔ اور یوں دعا کرو : اے اللہ ! میں ترھے علم کے ذریعہ تجھ سے خیر مانگتا ہوں اور تیری قدرت کے ذریعہ تجھ سے قدرت طلب کرتا ہوں، اور میں تیرے بڑے فضل کا سوال کرتا ہوں پس بلاشبہ تجھے قدرت ہے اور مجھے قدرت نہیں ہے۔ اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا اور غیب کی باتوں کو تو خوب جاننے والا ہے۔ اے اللہ ! اگر یہ کام میری دنیا و آخرت میں میرے لیے بہتر ہے تو اس کو میرے لیے مقدر فرما۔ اور آسان فرما۔ اور میرے لیے اس میں برکت عطا فرما۔ اور اگر یہ کام میری دنیا و آخرت میں شر ہے تو اس کو مجھ سے اور مجھ کو اس سے دور فرما۔ اور میرے لیے خیر مقدر فرما جہاں کہیں بھی ہو اور پھر اس سے راضی فرما دے۔
(۳۰۰۱۶) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ قَالَ : حدَّثَنَی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الْمَوَّالِی ، قَالَ : سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْکَدِرِ یُحَدِّثُ عَبْدَ اللہِ بْنَ الْحَسَنِ ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعَلِّمُنَا الاسْتِخَارَۃَ کَمَا یُعَلِّمُنَا السُّورَۃَ مِنَ الْقُرْآنِ ، قَالَ : إذَا ہَمَّ أَحَدُکُمْ بِأَمْرٍ فَلْیُصَلِّ رَکْعَتَیْنِ غَیْرَ الْفَرِیضَۃِ ثُمَّ یُسَمِّی الأَمْرَ وَیَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْتَخِیرُک بِعِلْمِکَ ، وَأَسْتَقْدِرُک بِقُدْرَتِکَ ، وَأَسْأَلُک مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیمِ ، فَإِنَّک تَقْدِرُ ، وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ ، وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ ، اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ ہَذَا الأَمْرُ خَیْرًا لِی فِی دِینِی وَعَاقِبَۃِ أَمْرِی فَاقْدِرْہُ لِی ، وَیَسِّرْہُ لِی ، وَبَارِکْ لِی فِیہِ ، وَإِنْ کَانَ شَرًّا فِی دِینِی وَعَاقِبَۃِ أَمْرِی فَاصْرِفْہُ عَنی وَاصْرِفْنِی عَنہُ وَاقْدُرْ لِی الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ، ثُمَّ رَضِّنِی بِہِ۔ (بخاری ۱۱۶۲۔ ابوداؤد ۱۵۳۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی ضرورت پوری کرنا چاہتا ہو تو وہ یوں دعا کرے
(٣٠٠١٧) حضرت عبید بن عمیر فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی ایک کو کوئی ضرورت درپیش ہو تو اس کو چاہیے کہ یوں دعا کرے اے اللہ ! میں تیرے علم کے ذریعہ تجھ سے خیر مانگتا ہوں۔ اور تیری قدرت کے ذریعہ تجھ سے قدرت طلب کرتا ہوں۔ اور میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں ۔ پس بلاشبہ تجھے قدرت ہے اور مجھے قدرت نہیں ہے۔ اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا ۔ اور تو غیب کی باتوں کو خوب جاننے والا ہے۔ اے اللہ ! اگر یہ کام جس کے کرنے کا میں نے ارادہ کیا ہے میرے دین و دنیا اور آخرت میں بہتر ہے تو اس کو میرے لیے آسان فرما اور میرے لیے اس میں برکت فرما۔ اور اگر اس کے علاوہ کسی کام میں بھلائی ہے تو اس بھلائی کو میرے لیے مقدر فرما جہاں کہیں بھی ہو اور مجھے اس سے راضی فرما دے۔
(۳۰۰۱۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَن حَبِیبٍ ، عَن عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ : إذَا أَرَادَ أَحَدُکُمُ الْحَاجَۃَ فَلْیَقُلِ اللَّہُمَّ إنِّی أَسْتَخِیرُک بِعِلْمِکَ وَأَسْتَقْدِرُک بِقُدْرَتِکَ وَأَسْأَلُک مِنْ فَضْلِکَ ، فَإِنَّک تَقْدِرُ ، وَلا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ ، وَلا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ ، اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ ہَذَا الأَمْر الَّذِی أَرَدْتہ خَیْرًا لِی فِی دِینِی وَمَعِیشَتِی وَخَیْرِ عَاقِبَۃٍ فَیَسِّرْہُ لِی وَبَارِکْ لِی فِیہِ ، وَإِنْ کَانَ غَیْرُ ذَلِکَ خَیْرًا فَقَدِّرْ لِی الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ وَرَضِّنِی بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب دعا کرے تو اپنی ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ سے کرے
(٣٠٠١٨) حضرت ابن محیریز فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم اللہ سے سوال کرو تو تم اپنی ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ کے ساتھ سوال کرو۔ اور تم ہتھیلیوں کی پشت سے سوال مت کرو۔
(۳۰۰۱۸) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَن خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلابَۃَ ، عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إذَا سَأَلْتُمَ اللَّہَ فَاسْأَلُوہُ بِبُطُونِ أَکُفِّکُمْ ، وَلا تَسْأَلُوہُ بِظُہُورِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب دعا کرے تو اپنی ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ سے کرے
(٣٠٠١٩) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت شھر نے ارشاد فرمایا : کہ سوال کرنا اس طرح ہوتا ہے، اور انھوں نے اپنے ہاتھوں کو پھیلایا اس انداز سے کہ ہتھیلی کا رخ چہرے کی طرف تھا۔ اور فرمایا : تعوذ اس طرح ہوتا ہے۔ اور انھوں نے اپنی ہتھیلیوں کو پلٹ دیا۔
(۳۰۰۱۹) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَن لَیْثٍ ، عَن شَہْرٍ قَالَ : الْمَسْأَلَۃُ ہَکَذَا وَبَسَطَ کَفَّہُ نَحْوَ وَجْہِہِ ، وَالتَّعَوُّذُ ہَکَذَا وَقَلَبَ کَفَّیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০১৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب دعا کرے تو اپنی ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ سے کرے
(٣٠٠٢٠) حضرت ابو سعید الخدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مقام عرفہ میں دعا مانگ رہے تھے، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھ اس طرح اٹھائے ہوئے تھے کہ ہاتھ کا ظاہری حصہ چہرے کے سامنے تھا۔ اور ہاتھ کا باطنی حصہ کا رخ زمین کی طرف تھا۔
(۳۰۰۲۰) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلِمَۃَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَدْعُو بِعَرَفَۃَ وَیَرْفَعُ یَدَیْہِ ہَکَذَا ، یَجْعَلُ ظَاہِرَہُمَا مِمَّا یَلِی وَجْہَہُ ، وَبَاطِنَہُمَا مِمَّا یَلِی الأَرْضَ۔ (احمد ۸۵۔ طیالسی ۲۱۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب دعا کرے تو اپنی ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ سے کرے
(٣٠٠٢١) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ اخلاص اس طرح ہے اور اپنی انگلی سے اشارہ کیا اور دعا مانگنا اس طرح ہے یعنی اپنی دونوں ہتھیلیوں کے اندرونی حصہ سے اور پناہ مانگنا اس طرح ہے۔ اور پھر اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کیا اور ان کی پشت کو اپنے چہرے کی طرف پھیر دیا۔
(۳۰۰۲۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذُرَیْحٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : الإِخْلاصُ ہَکَذَا وَأَشَارَ بِإِصْبَعِہِ ، وَالدُّعَائُ ہَکَذَا یَعْنِی یُشِیرُ بِبُطُونِ کَفَّیْہِ ، وَالاسْتِخَارَۃُ ہَکَذَا وَرَفَعَ یَدَیْہِ وَوَلَّی ظَہْرَہُمَا وَجْہَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو حکم دیا گیا ہے کہ جب وہ کسی منزل پر اترے تو یہ دعا پڑھے
(٣٠٠٢٢) حضرت خولہ بنت حکیم فرماتی ہیں : کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم میں سے جو شخص جب کسی منزل پر اترے اور یہ دعا پڑھ لے : میں اللہ کے پناہ مانگتا ہوں اس کے مکمل کلمات کے ساتھ اس کی مخلوق کے شر سے، تو اس منزل میں کوئی بھی چیز اس کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ یہاں تک کہ وہ وہاں سے کوچ کر جائے۔
(۳۰۰۲۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلانَ ، عَن یَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الأَشَجِّ ، عَن سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَن سَعْدِ بْنِ مَالِکٍ ، عَن خَوْلَۃَ بِنْتِ حَکِیمٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ إذَا نَزَلَ مَنْزِلاً قَالَ : أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ یَضُرَّہُ فِی ذَلِکَ الْمَنْزِلِ شَیْئٌ حَتَّی یَرْتَحِلَ مِنْہُ۔ (مسلم ۲۰۸۰۔ احمد ۴۰۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دعا میں زیادتی کو نا پسند سمجھے
(٣٠٠٢٣) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : بیشک عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو دعا میں زیادتی کریں گے۔
(۳۰۰۲۳) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ ، عَن شُعْبَۃَ ، عَن زِیَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ قَیْسَ بْنَ عَبَایَۃَ ، عَن مَوْلًی لِسَعْدٍ ، عَن سَعْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إِنَّہُ سَیَکُونُ قَوْمٌ یَعْتَدُونَ فِی الدُّعَائِ۔ (ابوداؤد ۱۴۷۵۔ احمد ۱۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص دعا میں زیادتی کو نا پسند سمجھے
(٣٠٠٢٤) حضرت ابو نعامہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن المغفل نے اپنے بیٹے کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا ! اے اللہ ! میں آپ سے سفید موتیوں کے محل کا سوال کرتا ہوں ۔ جنت کے دائیں طرف جب میں اس میں داخل ہوں۔ تو انھوں نے فرمایا : اے میرے بیٹے ! تو اللہ سے جنت کا سوال کر ۔ اور جہنم سے اللہ کی پناہ مانگ پس بلاشبہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے۔ عنقریب ایسے لوگ ہوں گے جو دعا میں زیادتی کریں گے۔
(۳۰۰۲۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ الْجُرَیْرِیُّ ، عَنْ أَبِی نَعَامَۃَ ، أَنَّ عَبْدَ اللہِ بْنَ مُغَفَّلٍ سَمِعَ ابْنَہُ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ الْقَصْرَ الأَبْیَضَ عَن یَمِینِ الْجَنَّۃِ إِذَا دَخَلْتہَا ، فَقَالَ : أَیْ بُنَی ، سَلِ اللَّہَ الْجَنَّۃَ وَعُذْ بِہِ مِنَ النَّارِ ، فَإِنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : سَیَکُونُ قَوْمٌ یَعْتَدُونَ فِی الدُّعَائِ۔ (ابوداؤد ۹۷۔ احمد ۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٢٥) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ان کلمات کا کہنا : اللہ پاک ہے، اور سب تعریف اللہ کے لیے ہے۔ اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ مجھے زیادہ پسند ہے اس چیز سے جس پر سورج طلوع ہوتا ہے یعنی دنیا سے۔
(۳۰۰۲۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لأَنْ أَقُولَ سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ أَحَبُّ إلَیَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ۔ (مسلم ۲۰۷۲۔ ترمذی ۳۵۹۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٢٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : دو کلمات ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور ترازو میں بھاری ہیں اور رحمن کے پسندیدہ ہیں : پاک ہے اللہ اور اپنی حمد کے ساتھ ہے۔ پاک ہے اللہ عظمت والا۔
(۳۰۰۲۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَن عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَلِمَتَانِ خَفِیفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ ثَقِیلَتَانِ فِی الْمِیزَانِ حَبِیبَتَانِ إِلَی الرَّحْمَن : سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیمِ۔ (بخاری ۶۴۰۶۔ مسلم ۲۰۷۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٢٧) حضرت یُسَیرَہ جو مہاجرہ صحابیہ ہیں فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم عورتوں پر لازم ہے اللہ کی پاکی بیان کرنا ۔ اور بڑائی بیان کرنا اور اللہ کی تعظیم و تکریم کرنا۔ اور ان کو اپنی انگلیوں پر شمار کرو کیونکہ ان انگلیوں سے پوچھا جائے گا اور ان کو گویائی دی جائے گی (قیامت کے دن) اور تم غفلت میں مبتلا مت ہونا۔ پس تم رحمت کی نظر سے بھلا دی جاؤ گی۔
(۳۰۰۲۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ سَمِعْت ہَانِئَ بْنَ عُثْمَانَ یُحَدِّثُ ، عَن أُمِّہِ حُمَیْضَۃَ بِنْتَ یَاسِرٍ ، عَنْ جَدَّتِہَا یُسَیْرَۃَ ، وَکَانَتْ إحْدَی الْمُہَاجِرَاتِ ، قَالَتْ : قَالَ لہا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عَلَیْکُنَّ بِالتَّسْبِیحِ وَالتَّکْبِیرِ وَالتَّقْدِیسِ ، وَاعْقُدْنَ بِالأَنَامِلِ فَإِنَّہُنَّ یَأْتِینَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مَسْئُولاتٍ مُسْتَنْطَقَاتٍ ، وَلا تَغْفُلْنَ فَتُنْسَیْنَ مِنَ الرَّحْمَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٢٨) حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ۔ کہ وہ لوگ جو اللہ کی عظمت کا ذکر کرتے ہیں، اس کی پاکی بیان کرکے۔ اور اس کی تعریف بیان کر کے، اور اس کی بڑائی بیان کر کے اور کلمہ توحید پڑھ کر۔ تو عرش کے نزدیک فرشتے ان سے محبت کرتے ہیں۔ ان کی آواز شہد کی مکھی کی بھنبھناہٹ کی طرح ہوتی ہے۔ وہ ذکر کرتے ہیں ان کلمات کے پڑھنے والوں کا کیا تم میں سے کوئی ایک بھی اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ ہمیشہ مستقل رحمن کے نزدیک اس وجہ سے اس کا ذکر کیا جائے ؟
(۳۰۰۲۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَن مُوسَی بْنِ سَالِمٍ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَوْ عَنْ أَخِیہِ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الَّذِینَ یَذْکُرُونَ مِنْ جَلالِ اللہِ من تَسْبِیحِہِ وَتَحْمِیدِہِ وَتَکْبِیرِہِ وَتَہْلِیلِہِ ، یَتَعَاطَفْنَ حَوْلَ الْعَرْشِ ، لَہُنَّ دَوِیٌّ کَدَوِیِّ النَّحْلِ ، یُذَکِّرُونَ بِصَاحِبِہِنَ ، أَوَ لاَ یُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ لاَ یَزَالَ عِنْدَ الرَّحْمَن شَیْئٌ یُذَکِّرُ بِہِ۔ (ابن ماجہ ۳۸۰۹۔ احمد ۲۷۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٢٩) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص یہ کلمات کہے : اللہ پاک ہے عظمت والا ہے، تو جنت میں اس کے لیے کھجور کا درخت یا ایک درخت لگا دیا جاتا ہے۔
(۳۰۰۲۹) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، عَن حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَن حَجَّاجٍ الصَّوَافِّ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیمِ غُرِسَ لَہُ نَخْلَۃٌ ، أَوْ شَجَرَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ۔

(ترمذی ۳۴۶۴۔ ابن حبان ۸۲۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০২৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کی پاکی بیان کرنے کے ثواب میں
(٣٠٠٣٠) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص دن میں سو (١٠٠) مرتبہ یہ کلمہ کہے : پاک ہے اللہ اور اپنی تعریف کے ساتھ۔ تو اس کے گناہوں کو معاف کردیا جائے گا اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔
(۳۰۰۳۰) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ، عَن سُمِیٍّ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ قَالَ فِی یَوْمٍ مِئَۃ مَرَّۃٍ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ حُطَّتْ خَطَایَاہُ وَلَوْ کَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ۔ (بخاری ۶۴۰۵۔ مسلم ۲۰۷۱)
tahqiq

তাহকীক: