মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৯৯০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩١) حضرت علی الازدی فرماتے ہیں مجھے بیان کیا گیا ہے کہ حضرت داؤد یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں ایسی امیری سے جو سرکش بنا دے، اور ایسی فقیری سے جو تجھے بھلا دے، اور ایسی خواہش سے جو ہلاک کر دے، اور ایسے عمل سے جو رسوا کر دے۔
(۲۹۹۹۱) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن یُونُسَ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَلِیٍّ الأَزْدِیِّ قَالَ : حُدِّثْتُ أَنَّ دَاوُد عَلَیْہِ السَّلامُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غِنًی یُطْغِی ، وَمِنْ فَقْرٍ یُنْسِی ، وَمِنْ ہَوًی یُرْدِی ، وَمِنْ عَمَلٍ یُخْزِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٢) حضرت کعب فرماتے ہیں : حضرت داؤد تین بار یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! مجھے ہر مصیبت سے خلاصی عطا فرما جو رات کو آسمان سے زمین میں اترتی ہے۔ اور فرماتے : اے اللہ ! تو ہر نیکی سے میرا حصہ مقرر فرما دے جو نیکی رات کو آسمان سے زمین میں اترتی ہے۔
(۲۹۹۹۲) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَرْزُوقٍ ، عَن کَعْبٍ قَالَ : کَانَ دَاوُد عَلَیْہِ السَّلامُ یَقُولُ : اللَّہُمَّ خَلِّصْنِی مِنْ کُلِّ مُصِیبَۃٍ نَزَلَت اللَّیْلَۃَ مِنَ السَّمَائِ فِی الأَرْضِ ثَلاثًا ، وَیَقُولُ : اللَّہُمَّ اجْعَلْ لِی سَہْمًا فِی کُلِّ حَسَنَۃٍ نَزَلَتِ اللَّیْلَۃَ مِنَ السَّمَائِ فِی الأَرْضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٣) حضرت ابو مروان سے مروی ہے کہ حضرت کعب جب روزہ افطار فرماتے تو قبلہ کی طرف رخ کرتے اور تین بار یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! مجھے ہر اس مصیبت سے خلاصی دے جو رات کو آسمان سے اترے گی، اور جب سورج کے کنارے طلوع ہوتے تو تین بار یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تو ہر نیکی میں میرا حصہ مقرر فرما جو رات کو آسمان سے زمین پر اترتی ہے۔ راوی فرماتے ہیں۔ پس ان سے اس دعا کے بارے میں پوچھا گیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : حضرت داؤد کی دعا ہے، پس تم اس دعا سے اپنی زبانوں کو نرم کرو، اور اس کو اپنے دلوں کی نشانی بناؤ۔
(۲۹۹۹۳) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی مُصْعَبٍ وَہُوَ عَطَائٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَن کَعْبٍ قَالَ : کَانَ إذَا أَفْطَرَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ ، وَقَالَ : اللَّہُمَّ خَلِّصْنِی مِنْ کُلِّ مُصِیبَۃٍ اللَّیْلَۃَ نَزَلَت مِنَ السَّمَائِ ثَلاثًا ، وَإِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ قَالَ : اللَّہُمَّ اجْعَلْ لِی سَہْمًا فِی کُلِّ حَسَنَۃٍ نَزَلَتِ اللَّیْلَۃَ مِنَ السَّمَائِ إِلَی الأَرْضِ ثَلاثًا ، قَالَ : فَقِیلَ لَہُ ، فقَالَ : دَعْوَۃُ دَاوُد فَلَیِّنُوا بِہَا أَلْسِنَتَکُمْ وَأَشْعِرُوہَا قُلُوبَکُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٤) حضرت عباس العمی سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ مجھے خبر پہنچی ہے کہ حضرت داؤد اپنی دعا میں یہ کلمات پڑھا کرتے تھے : پاک ہے تیری ذات اے اللہ ! تو میرا پروردگار ہے۔ تو اپنے عرش سے بھی بلند ہے، اور تو نے ڈال دیا ہے اپنے خوف کو ان پر جو آسمانوں اور زمین میں ہیں۔ (پس تیرے قریب ترین شخص جو درجہ کے اعتبار سے تیرے نزدیک ہے وہ ہے جو شدت سے تجھ سے خوف کھاتا ہے) پس درجہ کے اعتبار سے تیرے نزدیک سب سے قریب ترین وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ تجھ سے ڈرتا ہو، اور کیا علم ہو اس شخص کو جو تجھ سے ڈرتا نہ ہو، اور کیا حکمت ہو اس شخص کے پاس جو تیرے امر کی اطاعت نہ کرتا ہو۔
(۲۹۹۹۴) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ عَبَّاسٍ الْعَمِّیِّ قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ دَاوُد النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ فِی دُعَائِہِ سُبْحَانَک اللَّہُمَّ أَنْتَ رَبِّی ، تَعَالَیْت فَوْقَ عَرْشِکَ ، وَجَعَلْت عَلَی مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ خَشْیَتَکَ ، فَأَقْرَبُ خَلْقِکَ مِنْک مَنْزِلَۃً أَشَدُّہُمْ لَکَ خَشْیَۃً ، وَمَا عِلْمُ مَنْ لَمْ یَخْشَک ، أَوْ مَا حِکمۃ مَنْ لَمْ یُطِعْ أَمْرَک۔ (دارمی ۴۶۰۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٥) حضرت حسن سے مروی ہے کہ حضرت داؤد نے یوں دعا فرمائی ہے : اے اللہ ! ایسا مرض نہ ہو جو مجھے کمزور اور لاغر بنا دے، اور نہ ایسی صحت ہو کہ تو مجھے بھول جائے، اور لیکن اس کے درمیان رکھ۔
(۲۹۹۹۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُبَارَکٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ دَاوُد النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ مَرَضَ یُضْنِینِی ، وَلا صِحَّۃَ تُنْسِینِی ، وَلَکِنْ بَیْنَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٦) حضرت سعید بن ابی سعید فرماتے ہیں کہ یہ حضرت داؤد کی دعا ہے : اے اللہ ! بیشک میں تیری پناہ مانگتا ہوں برے کی ہمسائیگی سے۔
(۲۹۹۹۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ : کَانَ مِنْ دُعَائِ دَاوُد عَلَیْہِ السَّلامُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ جَارِ السُّوئِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی داؤد علیہ السلام کی دعاء
(٢٩٩٩٧) حضرت ابن بریدہ سے مروی ہے کہ حضرت داؤد یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ایسے عمل سے جو رسوا کر دے، اور ایسی خواہش سے جو ہلاک کر دے، اور ایسی امیری سے جو سرکش بنا دے۔
(۲۹۹۹۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ: أَخْبَرَنَی حَبِیبُ بْنُ شَہِیدٍ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ، أَنَّ دَاوُد النَّبِیُّ علیہ السلام کَانَ یَقُولُ: اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَمَلٍ یُخْزِینِی ، وَہَوًی یُرْدِینِی ، وَفَقْرٍ یُنْسِینِی ، وَغِنًی یُطْغِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ دعا جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام ھانی کو سکھلائی
(٢٩٩٩٨) حضرت مسلم بن ابی مریم فرماتے ہیں کہ حضرت ام ھانی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور فرمانے لگیں : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں کبر سنی کو پہنچ گئی اور کمزور ہوگئی ہوں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے کوئی ایسا عمل سکھلا دیں جو میں بیٹھے بیٹھے کرتی رہا کروں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر تو سو مرتبہ اللہ کی کبریائی بیان کرے تو یہ سو جھول پہنائے ہوئے قبول شدہ اونٹوں سے بہتر ہے، اور بیشک تو اگر سو مرتبہ اللہ کی پاکی بیان کرے تو یہ سو غلاموں سے جن کو تو نے آزاد کیا ہو بہتر ہے، اور بیشک اگر تو اللہ کی سو مرتبہ حمد و ثنا کرے تو یہ زین کسے ہوئے اور لگام لگے ہوئے سو گھوڑوں سے بہتر ہے جن پر سامان اللہ کی راہ میں جانے کے لیے باندھا گیا ہو۔
(۲۹۹۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ ، عَن مُسْلِمِ بْنِ أَبِی مَرْیَمِ قَالَ : جَائَتْ أُمُّ ہَانِئٍ إِلَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللہِ، قَدْ کَبِرْت وَضَعُفْت فَعَلِّمْنِی عَمَلاً أَعْمَلُہُ، وَأَنَا جَالِسَۃٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّک إِنْ کَبَّرْت اللَّہَ مِئَۃ تَکْبِیرَۃٍ کَانَتْ خَیْرًا مِنْ مِئَۃ بَدَنَۃٍ مُجَلَّلَۃٍ مُتَقَبَّلَۃٍ ، وَإِنَّک إِنْ سَبَّحْت اللَّہَ مِئَۃ تَسْبِیحَۃٍ کَانَتْ خَیْرًا مِنْ مِئَۃ رَقَبَۃٍ تُعْتِقِینَہَا ، وَإِنَّک إِنْ حَمِدْت اللَّہَ مِئَۃ تَحْمِیدَۃٍ کَانَتْ خَیْرًا مِنْ مِئَۃ فَرَسٍ مُسَرَّجٍ مُلَجَّمٍ یحمل عَلَیْہِنَّ فِی سَبِیلِ اللہِ عَزَّ وَجَلَّ۔

(نسائی ۱۰۶۸۰۔ ابن ماجہ ۳۸۱۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی دعا کا بیان
(٢٩٩٩٩) حضرت اسماعیل بن ابی خالد فرماتے ہیں کہ جنگ جماجم سے پہلے مسجد والوں میں سے ایک آدمی نے مجھے بیان کیا کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ حضرت عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) یوں دعا فرماتے تھے : اے اللہ ! میں نے صبح کی ہے اس حال میں کہ میں اپنے نفس کے لیے اس چیز کا مالک نہیں جس میں پسند کرتا ہوں، اور نہ میں طاقت رکھتا ہوں اس چیز کو دور کرنے کی جس کو میں ناپسند کرتا ہوں، اور بھلائی و خیر نے میرے غیر کے قبضہ میں صبح کی ہے۔ اور میں نے صبح کی ہے اس حال میں کہ جو کچھ کھایا ہے وہ رہن رکھا گیا ہے، پس کوئی فقیر ایسا نہیں جو مجھ سے زیادہ فقر میں مبتلا ہو پس تو میرے دین کے معاملہ میں مجھے مصیبت میں مت ڈال، اور نہ ہی دنیا کو میرا سب سے بڑا غم بنا۔ اور مجھ پر مسلط نہ فرما اس شخص کو جو مجھ پر رحم نہ کرے۔
(۲۹۹۹۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ قَالَ : حدَّثَنَی رَجُلٌ قِبَلَ الْجَمَاجِمِ مِنْ أَہْلِ الْمَسَاجِدِ قَالَ : أُخْبِرْت أَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلامُ کَانَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَصْبَحْت لاَ أَمْلِکُ لِنَفْسِی مَا أَرْجُو، وَلا أَسْتَطِیعُ عنہا دَفْعَ مَا أَکْرَہُ ، وَأَصْبَحَ الْخَیْرُ بِیَدِ غَیْرِی، وَأَصْبَحْتُ مُرْتَہِنًا بِمَا کَسَبْت، فَلا فَقِیرَ أَفْقَرُ مِنِّی ، فَلا تَجْعَلْ مُصِیبَتِی فِی دِینِی ، وَلا تَجْعَلَ الدُّنْیَا أَکْبَرَ ہَمِّی ، وَلا تُسَلِّطْ عَلَیَّ مَنْ لاَ یَرْحَمُنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৯৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عیسیٰ ابن مریم (علیہا السلام) کی دعا کا بیان
(٣٠٠٠٠) حضرت اسماعیل فرماتے ہیں کہ ذکر کیا گیا ہے کہ بعض انبیائ نے یہ دعا کی ہے : اے اللہ ! تو مجھے اس چیز کے طلب کرنے کا مکلف مت بنا جس ( پر تو نے مجھے قدرت عطا نہیں کی ) کو تو نے میرے مقدر میں نہیں رکھا۔ اور جو رزق تو نے میرے مقدر میں رکھا ہے تو اس کو اپنی طرف سے آسانی اور عافیت سے مجھے عطا فرما، اور مجھے نیک فرما اس چیز کے ذریعہ سے جس کے ذریعہ سے تو نے نیکو کاروں کو نیک بنایا، پس بیشک نیکو کاروں کی اصلاح کرنے والا تو ہی ہے۔
(۳۰۰۰۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنِی إسْمَاعِیلُ قَالَ : ذُکِرَ عَن بَعْضِ الأَنْبِیَائِ ، أَنَّہُ قَالَ : اللَّہُمَّ لاَ تُکَلِّفْنِی طَلَبَ مَا لَمْ تُقَدِّرْہُ لِی ، وَمَا قَدَّرْت لِی مِنْ رِزْقٍ فَائْتِنِی بِہِ فِی یُسْرٍ مِنْک وَعَافِیَۃٍ ، وَأَصْلِحْنِی بِمَا أَصْلَحْت بِہِ الصَّالِحِینَ ، فَإِنَّمَا أَصْلَحَ الصَّالِحِینَ أَنْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی دعا کا بیان
(٣٠٠٠١) حضرت ابو العلاء ابن الشخیر سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ حضرت نوح اور ان کے بعد کے انبیاء کرام فتنہ ٔ دجال سے پناہ مانگا کرتے تھے۔
(۳۰۰۰۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا الْجُرَیْرِیُّ ، عَنْ أَبِی الْعَلائِ بْنِ الشِّخِّیرِ ، أَنَّ نُوحًا وَمَنْ بَعْدَہُ کَانُوا یَتَعَوَّذُونَ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس جانور کے بارے میں جس کو کوئی مصیبت پہنچے : تو کس چیز کے ساتھ اس کے لیے پناہ مانگی جائے
(٣٠٠٠٢) حضرت سحیم بن نوفل فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عبداللہ کے پاس بیٹھے تھے کہ اس درمیان ایک دیہاتی بچی اپنے آقا کے پاس حاضر ہوئی اور ہم قرآن مجید زبانی پڑھ رہے تھے۔ پس وہ کہنے لگی : کس چیز نے تجھے یہاں بٹھا رکھا ہے ؟ تحقیق تیرے فلاں اونٹ کو کسی نے نظر بد لگا دی ہے۔ پس اس نے کھانا چھوڑ دیا ہے اور گھر میں بہت بےچین ہو رہا ہے گویا کہ وہ ہانڈی میں ہو ! کھڑے ہو کر کسی تعویذ کرنے والے کو تلاش کر، تو حضرت عبداللہ نے فرمایا : کسی تعویذ کرنے والے کو تلاش مت کرو۔ اور اس کے دائیں نتھنے میں چار مرتبہ اور بائیں نتھنے میں تین مرتبہ پھونک مارو اور یہ کلمات کہو ، کوئی حرج کی بات نہیں، کوئی حرج کی بات نہیں، لوگوں کے رب اس حرج کو دور فرما۔ تو شفاء عطا کر تو شفا دینے والا ہے، مصیبت کو تیرے سوا کوئی دور نہیں کرتا ۔ راوی فرماتے ہیں ، وہ آدمی چلا گیا پھر ہمارے پاس واپس لوٹا تو کہنے لگا، جن کلمات کا آپ نے حکم دیا میں نے وہ پڑھے، میں آپ کے پاس نہیں آیا یہاں تک کہ اس نے لید کی اور پیشاب کیا اور کھانا کھایا۔
(۳۰۰۰۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَن حُصَیْنٍ ، عَن ہِلالِ بْنِ یَِسَافٍ ، عَن سُحَیْمِ بْنِ نَوْفَلٍ قَالَ : بَیْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ عَبْدِ اللہِ إذْ جَائَتْ وَلِیدَۃٌ أَعْرَابِیَّۃٌ إِلَی سَیِّدِہَا وَنَحْنُ نَعْرِضُ مُصْحَفًا ، فَقَالَتْ : مَا یجلسک وَقَدْ لَقَعَ فُلانٌ مُہْرَک بِعَیْنِہِ ، فَتَرَکَہُ یتقلب فِی الدَّارِ کَأَنَّہُ فِی قدر ، قُمْ فَابْتَغِ رَاقِیًا ، فَقَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ تَبْتَغِ رَاقِیًا وَانْفُثْ فِی مَنْخِرِہِ الأَیْمَن أَرْبَعًا ، وَفِی الأَیْسَرِ ثَلاثًا ، وَقُلْ : لاَ بَأْسَ ، لاَ بأس ، أَذْہِبَ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِی ، لاَ یَکْشِفُ الضُّرَّ إِلاَّ أَنْتَ ، قَالَ : فَذَہَبَ ، ثُمَّ رَجَعَ إلَیْنَا ، قَالَ : قلت مَا أَمَرَتْنِی فَمَا جِئْت حَتَّی رَاثَ وَبَالَ وَأَکَلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٣) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی دعا میں یہ کلمات پڑھا کرتے تھے : اے میرے رب ! میری مدد فرما ، اور میرے خلاف مدد مت فرما، اور میری نصرت فرما اور میرے خلاف نصرت مت فرما۔ اور میرے حق میں تدبیر فرما اور میرے خلاف تدبیر مت فرما۔ اور مجھے ہدایت عطا فرما۔ اور ہدایت کو میرے لیے آسان فرما۔ اور میری نصرت فرما اس شخص کے خلاف جو مجھ پر سرکشی کرے۔ اے میرے رب ! تو مجھے بنا دے اپنی ذات کا بہت شکر ادا کرنے والا، اور بہت ذکر کرنے والا تیری ذات کا، اور تجھ سے بہت ڈرنے والا، اور اپنا فرمان بردار اپنی طرف عاجزی و انکساری کرنے والا، اپنی طرف دعا کرنے والا اور رجوع کرنے والا، اے میرے رب ! میری توبہ کو قبول فرما۔ اور میرے گناہوں کو دھو دے، اور میری دعاکو قبول فرما۔ اور میرے دل کو ہدایت عطا فرما، اور میری دلیل کو مضبوط فرما دے۔ اور میری زبان کو سیدھا کر دے۔ اور میرے دل کے کینہ و بغض کو ختم فرما دے۔
(۳۰۰۰۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ: حدَّثَنَی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُکْتِبِ ، عَن طَلِیقِ بْنِ قَیْسٍ الْحَنَفِیِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقُولُ فِی دُعَائِہِ: رَبِّ أَعِنی، وَلا تَعُنْ عَلَی ، وَانْصُرْنِی ، وَلا تَنْصُرْ عَلَی وَامْکُرْ لِی ، وَلا تَمْکُرْ عَلَی ، وَاہْدِنِی وَیَسِّرَ الْہُدَی لِیْ وَانْصُرْنِی عَلَی مَنْ بَغَی عَلَی ، رَبِّ اجْعَلْنِی لَکَ شَکَّارًا لَکَ ذَکَّارًا لَکَ رَہَّابًا لَکَ مُطِیعًا ، إلَیْک مُخْبِتًا، إلَیْک أَوَّاہًا مُنِیبًا، رَبِّ تَقَبَّلْ تَوْبَتِی، وَاغْسِلْ حَوْبَتِی، وَأَجِبْ دَعْوَتِی، وَاہْدِ قَلْبِی، وَثَبِّتْ حُجَّتِی، وَسَدِّدْ لِسَانِی، وَاسْلُلْ سَخِیمَۃَ قَلْبِی۔ (ابوداؤد ۱۵۰۵۔ ترمذی ۳۵۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٤) حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ میں وضو کا پانی لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو فرمایا اور نماز ادا فرمائی۔ پھر فرمایا : اے اللہ ! میرے گناہوں کی بخشش فرما۔ اور میرے گھر میں وسعت عطا فرما، اور میرے لیے میرے رزق میں برکت عطا فرما۔
(۳۰۰۰۴) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ وَصَلَّی ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی ذَنْبِی وَوَسِّعْ لِی فِی دَارِی وَبَارِکْ لِی فِی رِزْقِی۔ (نسائی ۹۹۰۸۔ احمد ۳۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٥) حضرت ابو موسیٰ نے ارشاد فرمایا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کلمات کے ساتھ دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! میری غلطی کو معاف فرما۔ اور میری لا علمی بھی، اور میرے معاملہ میں بےاعتدالی کو بھی، جس کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، اے اللہ میری سنجیدگی اور میرے مذاق کو معاف فرما۔ اور میری جان بوجھ کر ہونے والی غلطیوں کو اور بھول کر ہونے والی غلطیوں کو بھی معاف فرما۔ اور یہ سب چیزیں میری طرف سے ہیں۔
(۳۰۰۰۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، عَن شَرِیکٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃٍ ، عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو بِہَؤُلائِ الدَّعَوَاتِ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی وَجَہْلِی وَإِسْرَافِی فِی أَمْرِی ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی ، اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی جَدِّی وَہَزْلِی وَخَطَئِی وَعَمْدِی ، وَکُلُّ ذَلِکَ عِنْدِی۔

(بخاری ۶۳۹۸۔ احمد ۴۱۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں دعا مانگا کرتے تھے : اے اللہ ! جو کچھ تو نے مجھے سکھایا ہے اس سے مجھے نفع عطا فرما۔ اور مجھے وہ چیز سکھا دے جو مجھے فائدہ پہنچائے۔ اور میرے علم میں اضافہ فرما۔ اور تمام تعریف اللہ کے لیے ہے ہر حال میں۔ اور میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جہنم کے عذاب سے۔
(۳۰۰۰۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَن مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ انْفَعَنی بِمَا عَلَّمْتنِی وَعَلِّمْنِی مَا یَنْفَعَنی وَزِدْنِی عِلْمًا ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ عَلَی کُلِّ حَالٍ ، وَأَعُوذُ بِاللہِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ۔ (ترمذی ۳۵۹۹۔ ابن ماجہ ۲۵۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٧) حضرت عثمان بن أبی العاص اور قبیلہ قیس کی عورت سے مروی ہے ، ان دونوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سُنا ہے، ان میں سے ایک نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سنا : اے اللہ ! میرے گناہوں کی مغفرت فرما اور میرے بھول کر اور جان بوجھ کر کیے جانے والے گناہوں کی بھی مغفرت فرما۔ اور دوسرے فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے۔ اے اللہ ! میں تجھ ہی سے اپنے درست معاملہ کے لیے ہدایت طلب کرتا ہوں۔ اور میں تیری ہی پناہ مانگتا ہوں اپنے نفس کے شر سے۔
(۳۰۰۰۷) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَن سَعِیدٍ الْجُرَیْرِیِّ ، عَنْ أَبِی الْعَلائِ ، عَن عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ وَامْرَأَۃٍ مِنْ قَیْسٍ أَنَّہُمَا سَمِعَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحَدُہُمَا : سَمِعْتہ یَقُولُ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی ذَنْبِی وَخَطَایَایَ وَعَمْدِی ، وَقَالَ الآخَرُ : سَمِعْتہ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْتَہْدِیک لأَرْشَدِ أَمْرِی ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِی۔ (احمد ۲۱۔ ابن حبان ۹۰۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت ام المؤمنین حضرت جویریہ نے ارشاد فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس سے گزرے صبح کی نماز کے وقت یا صبح کی نماز پڑھنے کے بعد اس حال میں کہ میں اللہ کا ذکر کر رہی تھی۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس لوٹے جب دن نکل آیا ، یا یوں فرمایا : جب نصف دن گزر گیا اور آپ اسی حالت میں تھیں۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب میں تمہارے پاس سے اٹھا تو میں نے چار کلمات تین مرتبہ پڑھے جو ثواب میں بہت زیادہ اور راجح ہیں یا یوں فرمایا؛ وہ وزن میں بہت بھاری ہیں اس سے جو کلمات تم نے پڑھے ۔ اور وہ یہ ہیں : اللہ کی پاکی ہے اس کی مخلوق کی تعداد کے بقدر، اللہ کی پاکی ہے اس کی خوشنودی کے لیے، اللہ ہی کی پاکی ہے اس کے عرش کے وزن کے بقدر، اللہ کی پاکی ہے اس کے کلمات کی روشنائی کے بقدر۔
(۳۰۰۰۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِی رِشْدِینَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَن جُوَیْرِیَۃَ قَالَتْ : مَرَّ بِہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلاۃَ الْغَدَاۃِ ، أَوْ بَعْدَ مَا صَلَّی الْغَدَاۃَ ، وَہِیَ تَذْکُرُ اللَّہَ ، فَرَجَعَ حِینَ ارْتَفَعَ النَّہَارُ ، أَوْ قَالَ : انْتَصَفَ النَّہَارُ وَہِیَ کَذَلِکَ ، فَقَالَ : لَقَدْ قُلْتُ مُنْذُ قُمْتُ عَنْکِ أَرْبَعَ کَلِمَاتٍ ثَلاثَ مَرَّاتٍ ہِیَ أَکْثَرُ وَأَرْجَحُ ، أَوْ أَوْزَنُ مِمَّا قُلْتِ : سُبْحَانَ اللہِ عَدَدَ خَلْقِہِ ، سُبْحَانَ اللہِ رِضَا نَفْسِہِ ، سُبْحَانَ اللہِ زِنَۃَ عَرْشِہِ ، سُبْحَانَ اللہِ مِدَادَ کَلِمَاتِہِ۔ (مسلم ۷۹۔ ترمذی ۳۵۵۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠٠٩) حضرت حسن بصری سے مروی ہے وہ فرماتے تھے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! میری مغفرت فرما ! اے اللہ ! مجھ پر رحم فرما۔ اے اللہ ! مجھے ہدایت عطا فرما۔ اے اللہ ! تو مجھے سیدھا راستہ دکھا دے۔ اے اللہ ! تو مجھے عافیت بخش دے۔ اے اللہ ! تو مجھے رزق عطا فرما۔
(۳۰۰۰۹) حَدَّثَنَا عَبِیدَۃ بْنُ حُمَیْدٍ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ قَالَ : کَانَ یَقُولُ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی اللَّہُمَّ ارْحَمْنِی اللَّہُمَّ اہْدِنِی اللَّہُمَّ سَدِّدْنِی اللَّہُمَّ عَافِنِی اللَّہُمَّ ارْزُقْنِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০০০৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مانگا کرتے تھے
(٣٠٠١٠) حضرت سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! اپنے فضل سے ہمیں رزق عطا فرما۔ اور ہمیں اپنے رزق سے محروم مت فرما۔ اور جو رزق تو نے ہمیں عطا فرمایا ہے اس میں ہمیں برکت عطا فرما۔ اور ہمیں شوق عطا فرما اس چیز میں جو تیرے پاس ہے۔ اور ہمارے نفوس میں بےنیازی کو رکھ دے۔
(۳۰۰۱۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَن حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَن رَجُلٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اللَّہُمَّ ارْزُقْنَا مِنْ فَضْلِکَ ، وَلا تَحْرِمْنَا رِزْقَک ، وَبَارِکْ لَنَا فِیمَا رَزَقْتنَا ، وَاجْعَلْ رَغْبَتَنَا فِیمَا عِنْدَکََ ، وَاجْعَلْ غِنَانَا فِی أَنْفُسِنَا۔ (ابونعیم ۶۶)
tahqiq

তাহকীক: