মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮০১ টি

হাদীস নং: ২৯৯৭০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مَا ذکِر فِیمن سأل النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أن یعلِّمہ ما یدعو بِہِ فعلّمہ
(٢٩٩٧١) حضرت شداد بن اوس فرماتے ہیں تم لوگ میری اس بات کو جو میں کہنے لگا ہوں اس کو یاد کرلو۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے سنا ہے ! جب لوگ سونا اور چاندی سے خزانہ بھرنے لگیں تو تم ان کلمات سے خزانہ بھرنا، اے اللہ ! میں آپ سے دین میں ثابت قدمی کا سوال کرتا ہوں آپ کی نعمت کے شکر کرنے کا، اور میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی بہترین عبادت کرنے کا، اور میں آپ سے سوال کرتا ہوں تندرست دل کا اور سچی زبان کا ، اور میں آپ سے سوال کرتا ہوں اس بھلائی کا جو آپ جانتے ہیں، اور میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس برائی سے جس کو آپ جانتے ہیں، اور میں آپ سے بخشش طلب کرتا ہوں اس گناہ سے جس کو آپ جانتے ہیں۔ بیشک تو غیب کی باتوں کا جاننے والا ہے۔
(۲۹۹۷۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَن حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَن شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، أَنَّہُ قَالَ : احْفَظُوا عَنی مَا أَقُولُ لَکُمْ ، سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : إذَا کَنَزَ النَّاسُ الذَّہَبَ وَالْفِضَّۃَ فَاکْنِزُوا ہَذِہِ الْکَلِمَاتِ اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک الثَّبَاتَ فِی الأَمْرِ ، وَالْعَزِیمَۃَ عَلَی الرُّشْدِ ، وَأَسْأَلُک شُکْرَ نِعْمَتِکَ ، وَأَسْأَلُک حُسْنَ عِبَادَتِکَ ، وَأَسْأَلُک قَلْبًا سَلِیمًا وَلِسَانًا صَادِقًا ، وَأَسْأَلُک مِنْ خَیْرِ مَا تَعْلَمُ ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ ، وَأَسْتَغْفِرُک لِمَا تَعْلَمُ ، إنَّک أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ۔ (احمد ۱۲۳۔ ابن حبان ۱۹۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مَا ذکِر فِیمن سأل النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أن یعلِّمہ ما یدعو بِہِ فعلّمہ
(٢٩٩٧٢) حضرت محمد بن کعب فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے اصحاب کو یہ دعا سکھلاتے تھے۔ فرماتے تھے : تم یوں دعا کرو : اے اللہ ! ہمارے گناہوں کی مغفرت فرما، اور ہماری لغزشوں کو بھی معاف فرما اور ہماری پردہ پوشی فرما۔
(۲۹۹۷۲) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ مُوسَی بْن عُبَیْدَۃَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعَلِّمُ أَصْحَابَہُ ، یَقُولُ : قُولُوا : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا حَوْبَاتِنَا وَأَقِلْنَا عَثَرَاتِنَا وَاسْتُرْ عَوْرَاتِنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٣) حضرت بریدہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا : اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ ہی کے وسیلہ سے کہ آپ اللہ ہیں، ایک ہیں بےنیاز ہیں کہ جس نے نہ کسی کو جنا اور نہ وہ کسی سے جنا گیا ، اور کوئی بھی اس کا ہمسر نہیں ہے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہ اس شخص نے اللہ کے اسم اعظم کے وسیلہ سے سوال کیا ہے، کہ جب اس کے وسیلہ سے دعا مانگی جائے تو وہ قبول کرتا ہے، اور جب اس کے وسیلہ سے کچھ مانگا جائے تو وہ عطا کرتا ہے۔
(۲۹۹۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمِعَ رَجُلاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِأَنَّک أَنْتَ اللَّہُ ، الأَحَدُ الصَّمَدُ ، الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ ، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًا أَحَدٌ ، فَقَالَ : لَقَدْ سَأَلَ اللَّہَ بِاسْمِہِ الأَعْظَمِ ، الَّذِی إذَا دُعِیَ بِہِ أَجَابَ ، وَإِذَا سُئِلَ بِہِ أَعْطَی۔

(ابوداؤد ۱۴۸۸۔ترمذی ۳۴۷۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٤) حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو یوں دعا کرتے ہوئے سنا : اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں اس وسیلہ سے کہ آپ کے لیے ہی سب تعریف ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو اکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ہے، عطا کر کے فخر کرنے والا، آسمانوں اور زمین کو ایجاد کرنے والا، بزرگی اور اکرام والا ہے، تو آپ نے فرمایا : البتہ تحقیق اس شخص نے اللہ کے اسم اعظم کے وسیلہ سے سوال کیا ہے کہ جب اس کے وسیلہ سے مانگا جائے تو وہ عطا کرتا ہے، اور جب اس کے وسیلہ سے دعا کی جائے تو وہ قبول کرتا ہے۔
(۲۹۹۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی خُزَیْمَۃَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : سَمِعَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلاً یَقُولُ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِأَنَّ لَکَ الْحَمْدَ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَک ، لاَ شَرِیکَ لَکَ ، الْمَنَّانُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ذُو الْجَلالِ وَالإِکْرَامِ ، فَقَالَ : لَقَدْ سَأَلَ اللَّہَ بِاسْمِہِ الأَعْظَمِ الَّذِی إذَا سُئِلَ بِہِ أَعْطَی وَإِذَا دُعِیَ بِہِ أَجَابَ۔ (ترمذی ۳۵۴۴۔ احمد ۲۶۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٥) حضرت عبد الرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ ایک دعا مانگنے والے نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں دعا مانگی پس وہ کہنے لگا : اے اللہ ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کے نام اللہ کے وسیلہ کے ساتھ کہ نہیں ہے تیرے سوا کوئی معبود، نہایت مہربان رحم کرنے والا ہے، آسمانوں او زمین کو بغیر نمونے کے پیدا کرنے والا ہے، اور جب تو کسی کام کے کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو تو اس کو کہتا ہے : ہوجا، تو وہ کام ہوجاتا ہے۔ اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : البتہ تو نے یا اس نے اللہ کے اسم اعظم عظمت والے نام کے وسیلہ سے دعا مانگی ہے۔
(۲۹۹۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنِ ابْنِ سَابِطٍ ، أَنَّ دَاعِیًا دَعَا فِی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : اللَّہُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِاسْمِکَ اللہ الَّذِی لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ بَدِیعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَإِذَا أَرَدْت أَمْرًا فَإِنَّمَا تَقُولُ لَہُ : کُنْ ، فَیَکُونُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَقَدْ کِدْت ، أَوْ کَادَ أَنْ یَدْعُوَ بِاسْمِہِ الْعَظِیمِ الأَعْظَمِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٦) حضرت اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ کا اسم اعظم ان دو آیتوں میں مذکور ہے : ” اور تمہارا الہ ایک معبود ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو نہایت مہربان ، رحم کرنے والا ہے۔ “ اور سورة آل عمران کے شروع میں : الٓم۔ اللہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو زندہ ہے سب کو قائم رکھنے والا ہے۔
(۲۹۹۷۶) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَن شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیدَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ فِی ہَاتَیْنِ الآیَتَیْنِ : {وَإِلَہُکُمْ إلَہٌ وَاحِدٌ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الرَّحْمَن الرَّحِیمُ} وَفَاتِحَۃِ سُورَۃِ آلِ عِمْرَانَ : {الم اللَّہُ لاَ إلَہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ} ۔

(ابوداؤد ۱۴۹۱۔ ترمذی ۳۴۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٧) حضرت عبد الملک بن عمیر فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے سورة البقرۃ اور آل عمران کی تلاوت کی تو حضرت کعب فرمانے لگے، تحقیق تو نے دو سورتوں کی تلاوت کی ہے، ان دونوں سورتوں میں ایک ایسا نام ہے کہ جب اس نام کے وسیلہ سے دعا مانگی جائے تو وہ قبول کرتا ہے۔
(۲۹۹۷۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ : قرَأَ رَجُلٌ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ فَقَالَ کَعْبٌ : قَدْ قَرَأَ سُورَتَیْنِ إنَّ فِیہِمَا لِلاسْمِ الَّذِی إذَا دُعِیَ بِہِ اسْتَجَابَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٨) حضرت ہشام بن ابی رقیہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ اور حضرت ابن عباس فرمایا کرتے تھے : اللہ کا سب سے بڑا اونچا نام ہے میرا پروردگار، میرا پروردگار ہے۔
(۲۹۹۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ قَالَ : حدَّثَنَی الْحَسَنُ بْنُ ثَوْبَانَ ، عَن ہِشَامِ بْنِ أَبِی رُقْیَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، وَابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُمَا کَانَا یَقُولانِ : اسْمُ اللہِ الأَکْبَرُ رَبِّ رَبِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٧٩) حضرت حیان الاعرج فرماتے ہیں کہ حضرت جابر ابن زید نے ارشاد فرمایا کہ اللہ کا اسم اعظم لفظ اللہ ہے۔
(۲۹۹۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی ہِلالٍ ، عَن حَیَّانَ الأَعْرَجِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৭৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے اسم اعظم کے بیان میں
(٢٩٩٨٠) حضرت مسعر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی کا قول سنا ہے : اللہ کا اسم اعظم لفظ اللہ ہے۔ پھر انھوں نے یا میں نے ان پر یہ آیت تلاوت فرمائی، وہ اللہ جو پیدا کرنے والا ہے۔ آیت کے اختتام تک۔
(۲۹۹۸۰) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ عَمَّنْ سَمِعَ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ : اسْمُ اللہِ الأَعْظَمُ اللہ ، ثُمَّ قَرَأَ ، أَوْ قَرَأْت عَلَیْہِ ہُوَ اللَّہُ الْخَالِقُ إِلَی آخِرِہَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی دعا کرے تو اس کو چاہیے کہ وہ کثر ت سے استغفار کرے
(٢٩٩٨١) حضرت ابو الصدیق فرماتے ہیں کہ حضرت ابو سعید نے ارشاد فرمایا : جب تم لوگ اللہ سے کوئی چیز مانگو تو اپنے مانگنے میں خوب مبالغہ کرو۔ پس یقیناً جو کچھ اللہ کے پاس ہے تم اس کو ختم کرنے والے نہیں ہو۔
(۲۹۹۸۱) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَن حُمَیْدٍ ، عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ قَالَ : قَالَ أَبُو سَعِیدٍ : إذَا سَأَلْتُمُ اللَّہَ تعالی فَارْفَعُوا فِی الْمَسْأَلَۃِ ، فَإِنَّ مَا عِنْدَ اللہِ لَسْتُمْ مُنْفِدِیہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی دعا کرے تو اس کو چاہیے کہ وہ کثر ت سے استغفار کرے
(٢٩٩٨٢) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی شخص کسی چیز کی خواہش و تمنا کرے تو اس کو چاہیے کہ وہ کثرت سے مانگے کیونکہ وہ اپنے رب سے مانگ رہا ہے۔ (کسی اور سے نہیں )
(۲۹۹۸۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، حَدَّثَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : إذَا تَمَنَّی أَحَدُکُمْ فَلْیُکْثِرْ فَإِنَّمَا یَسْأَلُ رَبَّہُ۔ (ابن حبان ۸۸۹۔ عبد بن حمید ۱۴۹۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٣) حضرت رجاء بن حیوہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الدردائ نے ارشاد فرمایا : تم مظلوم کی بد دعا سے بچو، کیونکہ اس کی بد دعا آسمان کی طرف ایسے اٹھتی ہے جیسا کہ آگ کی چنگاریاں اٹھتی ہیں یہاں تک کہ اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔
(۲۹۹۸۳) حَدَّثَنَا شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَن رَجَائِ بْنِ حَیْوَۃَ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ : إیَّاکَ وَدَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہَا تَصْعَدُ إِلَی السَّمَائِ کَشَرَارَاتِ نَارٍ حَتَّی تُفْتَحَ لَہَا أَبْوَابُ السَّمَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٤) حضرت معاذ بن جبل سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم مظلوم کی بد دعا سے بچو، کیونکہ اس کے درمیان اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔
(۲۹۹۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن زَکَرِیَّا بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ : حدَّثَنَی یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ صَیْفِیٍّ ، عَنْ أَبِی مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَن مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : إیَّاکَ وَدَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللہِ حِجَابٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٥) حضرت ابو سعید مرفوعاً حدیث نقل کرتے ہیں کہ تم لوگ مظلوم کی بددعاؤں سے بچو۔
(۲۹۹۸۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَن شَیْبَانَ ، عَن فِرَاسٍ ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، رَفَعَہُ قَالَ : اجْتَنِبُوا دَعَوَاتِ الْمَظْلُومِ۔ (بخاری ۶۲۴۔ ابویعلی ۱۳۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٦) حضرت معن سے مروی ہے کہ حضرت عون ابن عبداللہ نے ارشاد فرمایا : چار چیزیں ایسی ہیں جو اللہ سے چھپی نہیں رہتیں، رضامند والد کی دعا، عادل امام کی دعا، اور مظلوم کی بد دعا، اور کسی شخص کا اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں اس کے حق میں دعا کرنا۔
(۲۹۹۸۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَن مَعَن ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللہِ قَالَ : أَرْبَعٌ لاَ یُحْجَبْنَ عَنِ اللہِ : دَعْوَۃُ وَالِدٍ رَاضٍ وَإِمَامٍ مُقْسِطٍ وَدَعْوَۃُ الْمَظْلُومِ وَدَعْوَۃُ رَجُلٍ دُعَائً لأَخِیہِ بِظَہْرِ الْغَیْبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٧) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مظلوم کی بد دعا قبول کی جاتی ہے اگر وہ گناہ گار ہو تو اس کا گناہ اس کے نفس پر بوجھ ہوتا ہے۔
(۲۹۹۸۷) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ۔ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : دَعْوَۃُ الْمَظْلُومِ مُسْتَجَابَۃٌ ، وَإِنْ کَانَ فَاجِرًا فَفُجُورُہُ عَلَی نَفْسِہِ۔

(ابن حبان ۸۷۵۔ احمد ۳۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٨) حضرت ابن الحبنائ سے مروی ہے کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : تین شخص ایسے ہیں جن کی دعا رد نہیں کی جاتی؛ وہ حاکم جو اپنی رعایاپر عدل کرنے والا ہو ، اور باپ کی دعا بیٹے کے حق میں، اور مظلوم کی بد دعا۔
(۲۹۹۸۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَن سَالِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ ابْنِ الْحَبْنَائِ ، عَنْ عَلِیٍّ قَالَ : ثَلاثَۃٌ لاَ تُرَدُّ دَعْوَتُہُمْ : الإِمَامُ الْعَادِلُ عَلَی الرَّعِیَّۃِ ، وَالْوَالِدُ لِوَلَدِہِ ، وَالْمَظْلُومُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٨٩) حضرت عبد الرحمن بن ھلال سے مروی ہے کہ حضرت ابو الدردائ نے ارشاد فرمایا : تم مظلوم کی بد دعا سے بچو۔
(۲۹۹۸۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ، عَن بَیَانَ أَبِی بِشْرٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ ہِلالٍ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ: إیَّاکَ وَدَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯৯৮৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی دعا کا بیان
(٢٩٩٩٠) حضرت عبداللہ بن سلمہ سے مروی ہے کہ ایک شخص حضرت معاذ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا : مجھے کچھ وصیت فرما دیں : تو آپ نے ارشاد فرمایا : تم مظلوم کی بد دعا سے بچو۔
(۲۹۹۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَلِمَۃَ ، أَنَّ رَجُلاً أَتَی مُعَاذًا فَقَالَ : أَوْصِنِی ، فَقَالَ : إیَّاکَ وَدَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ۔
tahqiq

তাহকীক: