মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ২৯৯৩০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بات ضرورت کے مانگنے میں کہی جائے اور جو دعا مانگی جائے اس کا بیان
(٢٩٩٣١) حضرت عبداللہ بن جعفر فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے مجھ سے ارشاد فرمایا : کیا میں تجھے چند ایسے کلمات نہ سکھا دوں جو میں نے حضرت حسن اور حضرت حسین کو بھی نہیں سکھائے ؟ جب تو کوئی ضرورت مانگے اور تو پسند کرتا ہے کہ تجھے اس میں کامیابی ہو تو پہلے یہ کلمات کہہ لیا کر ! اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے بہت بلند وبالا ، عظمت والا ہے۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے بڑا بردبار، بہت کرم کرنے والا ہے، پھر تو اپنی ضرورت کا سوال کر۔
(۲۹۹۳۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن رِبْعِیٍّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ : قَالَ لِی عَلِیٌّ : أَلا أُعَلِّمُک کَلِمَاتٍ لَمْ أُعَلِّمْہَا حَسَنًا ، وَلا حُسَیْنًا ، إذَا طَلَبْت حَاجَۃً وَأَحْبَبْت أَنْ تَنْجَحَ فَقُلْ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ الْحَلِیمُ الْکَرِیمُ ، ثُمَّ سَلْ حَاجَتَک۔ (نسائی ۱۰۴۶۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بات ضرورت کے مانگنے میں کہی جائے اور جو دعا مانگی جائے اس کا بیان
(٢٩٩٣٢) حضرت خالد فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن المسیب نے ارشاد فرمایا : میں مسجد میں داخل ہوا اور میرا ارادہ تھا کہ میں صبح تک مسجد میں رہوں گا، پس جب رات مجھ پر بہت لمبی ہوگئی اور جبکہ مسجد میں میرے علاوہ کوئی بھی نہیں تھا ، تو میں کھڑا ہوا۔ اچانک میں نے اپنے پیچھے کسی کی حرکت کی آواز سنی، تو میں ڈر گیا۔ پس کوئی کہنے لگا : اے اپنے دل کو گھبراہٹ سے بھرنے والے ! ڈر مت، یا خوف مت کھا، اور یہ کلمات کہہ : اے اللہ ! یقیناً تو ہی بادشاہ ہے، قدرت رکھنے والا ہے، جس کام کا تو ارادہ کرتا ہے وہ ہوجاتا ہے۔ پھر تو سوال کر جو بات تیرے سامنے ظاہر ہو۔ حضرت سعید فرماتے ہیں : پھر میں نے اللہ سے کوئی چیز نہیں مانگی مگر یہ کہ اللہ نے میری دعا قبول فرمائی۔
(۲۹۹۳۲) حَدَّثَنَا محمد بْنُ فُضَیْلٍ ، عَن لَیْثٍ ، عَن خَالِدٍ ، عَن سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : دَخَلْت الْمَسْجِدَ وَأَنَا أَرَی أَنِّی قَدْ أَصْبَحْت وَإِذَا عَلَیَّ لَیْلٌ طَوِیلٌ ، وَإِذَا لَیْسَ فِیہِ أَحَدٌ غَیْرِی ، فَقُمْت فَسَمِعْت حَرَکَۃً خَلْفِی فَفَزِعْت ، فَقَالَ : أَیُّہَا الْمُمْتَلِئُ قَلْبُہُ فَرَقًا ، لاَ تَفْرَقْ ، أو لاَ تَفْزَعْ وَقُلِ : اللَّہُمَّ إنَّک مَلِیکٌ مُقْتَدِرٌ مَا تَشَائُ مِنْ أَمْرٍ یَکُونُ ، ثُمَّ سَلْ مَا بَدَا لَکَ ، قَالَ سَعِیدٌ : فَمَا سَأَلْت اللَّہَ شَیْئًا إِلاَّ اسْتَجَابَ لِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بات ضرورت کے مانگنے میں کہی جائے اور جو دعا مانگی جائے اس کا بیان
(٢٩٩٣٣) حضرت وکیع فرماتے ہیں کہ حضرت مالک بن مغول نے فرمایا : میں نے حضرت حکم کو کسی ضرورت کے معاملہ میں تلاش کیا تو ان کو نہ پاسکا۔ پھر میں نے دوبارہ ان کی تلاش شروع کی تو ان کو ڈھونڈ لیا۔ اور حضرت حکم فرمانے لگے : حضرت خثیمہ نے ارشاد فرمایا : جب تم مں سے کوئی اپنی ضرورت کا سوال کرے پھر اس کی ضرورت پوری ہوجائے تو اس شخص کو چاہیے کہ وہ اللہ رب العزت سے جنت کا بھی سوال کرلے۔ شاید کہ وہ دن ایسا ہو کہ اس میں اس کی ہر دعا قبول کرلی جائے۔
(۲۹۹۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ قَالَ : طَلَبْت الْحَکَمَ فِی حَاجَۃٍ فَلَمْ أَجِدْہُ ، ثُمَّ طَلَبْتہ فَوَجَدْتہ وقَالَ : الْحَکَمُ : قَالَ خَیْثَمَۃُ : إذَا طَلَبَ أَحَدُکُمَ الْحَاجَۃَ فَوَجَدَہَا فَلْیَسْأَلَ اللَّہَ الْجَنَّۃَ ، لَعَلَّہُ یَوْمُہُ الَّذِی یُسْتَجَابُ لَہُ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا عوام کے لیے مانگی جاتی ہے ؟ وہ کیسے مانگی جائے ؟
(٢٩٩٣٤) حضرت سعد بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت طلق بن حبیب یوں فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو اس امت کے لیے درست معاملہ کا قطعی فیصلہ فرما، جس میں تو اپنے دوست کو عزت بخش، اور اپنے دشمن کو ذلیل فرما، اور اس میں تیری ہی فرمان برداری کے ساتھ عمل کیا جائے۔
(۲۹۹۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن سَعْدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ قَالَ : کَانَ طَلْقُ بْنُ حَبِیبٍ یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَبْرِمْ لِہَذِہِ الأُمَّۃِ أَمْرًا رَشِیدًا تُعِزُّ فِیہِ وَلِیَّک وَتُذِلُّ فیہ عَدُوَّک وَیُعْمَلُ فِیہِ بِطَاعَتِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا عوام کے لیے مانگی جاتی ہے ؟ وہ کیسے مانگی جائے ؟
(٢٩٩٣٥) حضرت عبید بن عبد الملک فرماتے ہیں کہ مجھے اس شخص نے بتلایا ہے جس نے حضرت عمر بن عبد العزیز کو مقام عرفات میں کھڑے ہو کر یہ دعا مانگتے ہوئے دیکھا ہے۔ وہ یوں فرما رہے تھے اور اپنی انگلی کے ساتھ اشارہ بھی فرما رہے تھے۔ اے اللہ ! تو امت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بھلائی کرنے والوں کی بھلائی میں اضافہ فرما، اور ان کے گناہ کرنے والوں کو توبہ کی طرف پھیر دے۔ پھر اس طریقہ سے دعا فرمائی، اور اپنی انگلی کو بھی گھمایا اور تو اپنی رحمت کے ساتھ ان کا پیچھے سے احاطہ فرما۔
(۲۹۹۳۵) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ قَالَ : أَخْبَرَنِی مَنْ رَأَی عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَاقِفًا بِعَرَفَۃَ یَدْعُو وَہُوَ یَقُولُ بِإِصْبَعِہِ ہَکَذَا یُشِیرُ بِہَا : اللَّہُمَّ زِدْ مُحْسِنَ أُمَّۃِ مُحَمَّدٍ إحْسَانًا وَراجِعْ بِمُسِیئِہِمْ إِلَی التَّوْبَۃِ ، ثُمَّ یَقُولُ ہَکَذَا ، ثُمَّ یُدِیرُ بِإِصْبَعِہِ : وَحُطَّ مَنْ وَرَائَہُمْ بِرَحْمَتِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا عوام کے لیے مانگی جاتی ہے ؟ وہ کیسے مانگی جائے ؟
(٢٩٩٣٦) حضرت عبید بن عبد الملک فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو اصلاح فرما اس شخص کی جس کا ٹھیک ہونا امت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حق میں بہتر ہو۔ اے اللہ ! اور تو ہلاک فرما دے اس شخص کو جس کی ہلاکت امت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حق میں بہتر ہو۔
(۲۹۹۳۶) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن عُبَیْدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ قَالَ : کَانَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ یَقُولُ اللَّہُمَّ أَصْلِحْ مَنْ کَانَ صَلاحُہُ صَلاحًا لأُمَّۃِ مُحَمَّدٍ ، اللَّہُمَّ وَأَہْلِکْ مَنْ کَانَ ہَلاکُہُ صَلاحًا لأُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٣٧) حضرت ابو برزۃ الاسلمی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی مجلس سے اٹھنے کا ارادہ فرماتے تو یوں دعا فرمایا کرتے تھے : اے اللہ ! تو پاک ہے اور میں تیری حمد بیان کرتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں، اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔
(۲۹۹۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن حَجَّاجِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ ، عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ ، عَنْ أَبِی بَرْزَۃَ الأَسْلَمِیِّ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ إذَا أَرَادَ أَنْ یَقُومَ مِنَ الْمَجْلِسِ : سُبْحَانَک اللَّہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُک وَأَتُوبُ إلَیْک۔ (ابویعلی ۷۳۸۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٣٨) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے ارشاد فرمایا : جو شخص مجلس سے اٹھتے وقت یہ دعا پڑھے : اے اللہ ! تو پاک ہے اور میں تیری حمد بیان کرتا ہوں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں : اللہ رب العزت اس مجلس میں ہونے والے ہر گناہ کو اس سے ہٹا دیتے ہیں۔
(۲۹۹۳۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : مَنْ قَالَ حِینَ یَقُومُ مِنْ مَجْلِسِہِ سُبْحَانَک اللَّہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ أَسْتَغْفِرُک وَأَتُوبُ إلَیْک قَالَ : کَفَّر اللَّہُ عَنہُ کُلَّ ذَنْبٍ فِی ذَلِکَ الْمَجْلِسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٣٩) حضرت زیاد بن الحصین فرماتے ہیں : میں حضرت ابو العالیہ کی خدمت میں حاضر ہوا، جب میں نے ان کے پاس سے نکلنے کا ارادہ کیا تو وہ فرمانے لگے : کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ بتادوں جو کلمات حضرت جبرائیل نے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سکھلائے تھے ؟ حضرت زیاد فرماتے ہیں : کہ میں نے کہا : کیوں نہیں ؟ (ضرور سکھلائیں ) تو حضرت ابو العالیہ فرمانے لگے : جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجلس کے بالکل اخیر میں ہوتے اور مجلس سے اٹھنے لگتے تھے تو یہ کلمات پڑھتے : اے اللہ ! تو پاک ہے اور میں تیری حمد بیان کرتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ج ، میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں ا ورتیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ حضرت ابو العالیہ فرماتے ہیں : پھر پوچھا گیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! جو کلمات آپ نے کہے ہیں وہ کیا ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ کلمات حضرت جبرائیل نے مجھے سکھائے ہیں، اور یہ مجلس میں ہونے والے کاموں کا کفارہ بن جاتے ہیں۔
(۲۹۹۳۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَن مَنْصُورٍ، عَن فُضَیْلِ بْنِ عَمْرٍو، عَن زِیَادِ بْنِ الْحُصَیْنِ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی أَبِی الْعَالِیَۃِ، فَلَمَّا أَرَدْت أَنْ أَخْرُجَ مِنْ عَندِہِ قَالَ : أَلا أُزَوِّدُک کَلِمَاتٍ عَلَّمَہُنَّ جِبْرِیلُ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ : قُلْتُ : بَلَی ؟ قَالَ : فَإِنَّہُ لَمَّا کَانَ بِآخِرَۃٍ کَانَ إذَا قَامَ مِنْ مَجْلِسِہِ قَالَ : سُبْحَانَک اللَّہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُک وَأَتُوبُ إلَیْک ، قَالَ : فَقِیلَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا ہَؤُلائِ الْکَلِمَاتُ الَّتِی تَقُولُہُنَّ ؟ قَالَ : ہُنَّ کَلِمَاتٌ عَلَّمَنِیہِنَّ جِبْرِیلُ کَفَّارَاتٌ لِمَا یَکُونُ فِی الْمَجْلِسِ۔ (نسائی ۱۰۲۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৩৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٤٠) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الاحوص نے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں ارشاد فرمایا : (اور تسبیح کرو اپنے رب کی حمد کے ساتھ جب تم اٹھو) جب تو اٹھے تو یہ کلمات کہہ : اللہ پاک ہے اور میں اس کی حمد بیان کرتا ہوں۔
(۲۹۹۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ فِی قَوْلِہِ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ حِینَ تَقُومُ قَالَ : إذَا قُمْت فَقُلْ : سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٤١) حضرت عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ حضرت عبید بن عمیر نے ارشاد فرمایا : جب کوئی شخص اپنی مجلس سے کھڑا ہو تو یہ دعا پڑھے : اے اللہ ! تو میری مغفرت فرما ان کاموں کی وجہ سے جو میں نے اپنی اس مجلس میں کیے ہیں۔
(۲۹۹۴۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَن مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَن عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ : کُنَّا نَعُدُ الأَوَّابَ الْحَفِیظَ ، إذَا قَامَ مِنْ مَجْلِسِہِ قَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی مَا أَصَبْت فِی مَجْلِسِی ہَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس دعا کا بیان جو آدمی اپنی مجلس سے اٹھتے وقت مانگے
(٢٩٩٤٢) حضرت حبیب فرماتے ہیں کہ حضرت یحییٰ بن جعدہ نے ارشاد فرمایا : مجلس کا کفارہ یہ کلمات ہیں : میں تیری پاکی بیان کرتا ہوں، اور تیری حمد بیان کرتا ہوں میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔
(۲۹۹۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَن سُفْیَانَ ، عَن حَبِیبٍ عَن یَحْیَی بْنِ جَعْدَۃَ قَالَ : کَفَّارَۃُ الْمَجْلِسِ سُبْحَانَک وَبِحَمْدِکَ أَسْتَغْفِرُک وَأَتُوبُ إلَیْک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات کے وقت مانگی اس کا بیان
(٢٩٩٤٣) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ کلمات ارشاد فرماتے سنا، اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے سینہ سے ٹیک لگائی ہوئی تھی : اے اللہ ! میری مغفرت فرما، اور مجھ پر رحم فرما، اور مجھے رفیق اعلیٰ سے ملا دے۔
(۲۹۹۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، وَابْنُ نُمَیْرٍ ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَائِشَۃَ تَقُولُ : سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ وَہُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی صَدْرِی : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَأَلْحِقْنِی بِالرَّفِیقِ۔ (بخاری ۴۴۴۰۔ مسلم ۸۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات کے وقت مانگی اس کا بیان
(٢٩٩٤٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وصال فرمانے سے پہلے کثرت سے یہ دعا مانگ رہے تھے : اے اللہ ! میں تیری پاکی بیان کرتا ہوں اور تیری حمد بیان کرتا ہوں، میں تجھ سے معافی چاہتا ہوں اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ کون سے کلمات ہیں جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ادا فرما رہے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے لے میری امت کی یہ نشانی رکھ دی گئی ہے کہ جب میں ان کو دیکھوں گا تو یہ سورت پڑھوں گا : جب آگئی اللہ کی مدد اور فتح۔
(۲۹۹۴۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَن مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُکْثِرُ أَنْ یَقُولَ قَبْلَ أَنْ یَمُوتَ : سُبْحَانَک اللَّہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَسْتَغْفِرُک وَأَتُوبُ إلَیْک ، قَالَت : فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا ہَذِہِ الْکَلِمَاتُ الَّتِی أَحْدَثْتہَا تَقُولُہَا ؟ قَالَ : جُعِلَتْ لِی عَلامَۃٌ لأُمَّتِی إذَا رَأَیْتہَا قُلْتہَا إذَا جَائَ نَصْرُ اللہِ وَالْفَتْحُ۔ (بخاری ۷۹۴۔ مسلم ۳۵۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات کے وقت مانگی اس کا بیان
(٢٩٩٤٥) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب موت کے قریب تھے، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک پیالہ تھا جس میں پانی موجود تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پیالہ میں اپنا ہاتھ داخل فرمایا، اور اپنے چہرے کا پانی سے مسح فرمایا، پھر یہ دعا فرمانے لگے : اے اللہ ! تو میری موت کی سختیوں پر حفاظت فرما۔
(۲۹۹۴۵) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍحَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَن یَزِیدَ ، عَن مُوسَی بْنِ سَرْجِسَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یَمُوتُ ، وَعَندَہُ قَدَحٌ فِیہِ مَائٌ فَیُدْخِلُ یَدَہُ فِی الْقَدَحِ ، وَیَمْسَحُ وَجْہَہُ بِالْمَائِ ، ثُمَّ یَقُولُ : اللَّہُمَّ أَعَنی عَلَی سَکَرَاتِ الْمَوْتِ۔
(ترمذی ۹۷۸۔ احمد ۱۶۲۳)
(ترمذی ۹۷۸۔ احمد ۱۶۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو دعا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات کے وقت مانگی اس کا بیان
(٢٩٩٤٦) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو (بیماری نے ) بوجھل کردیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ دعا فرمائی : اے اللہ ! تو میری مغفرت فرما، اور مجھے رفیق اعلیٰ سے ملا دے ۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں : پس یہ آخری جملہ تھا جو میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کلام سے سنا تھا۔
(۲۹۹۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَن مُسْلِمٍ، عَن مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی، وَأَلْحِقْنِی بِالرَّفِیقِ، قَالَتْ: فَکَانَ ہَذَا آخِرَ مَا سَمِعْت مِنْ کَلامُہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کی دعا کا بیان : وہ کیا ہے ؟
(٢٩٩٤٧) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رات کو تہجد کی نماز پڑھتے تو یوں دعا فرماتے : اے اللہ ! تیرے لیے ہی تعریف ہے، تو آسمانوں اور زمین کا نور ہے، اور تیرے ہی لیے تعریف ہے تو ہی آسمانوں اور زمین کو قائم رکھنے والا ہے، اور تیرے ہی لیے تعریف ہے، تو ہی آسمانوں اور زمین کا رب ہے، اور ان کا رب ہے جو ان میں ہیں، تو ہی حق ہے، اور تیری بات حق ہے، اور جنت حق ہے، اور آگ حق ہے، اور قیامت حق ہے، اے اللہ ! میں تیرے ہی لیے تابع ہوگیا، اور تجھی پر میں ایمان لایا، اور تجھ پر ہی میں نے بھروسہ کیا، اور تیری ہی مدد کے ساتھ میں نے جھگڑا کیا (دشمن سے) ، اور تیری طرف میں فیصلہ لے کر آیا۔ پس مجھے بخش دے وہ سب جو کام میں نے پہلے کیے اور جو میں نے پیچھے کیے، اور جو میں نے چھپاکر کیے، اور جو میں نے اعلانیہ کیے، اور تو ان کو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
(۲۹۹۴۷) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَن مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَن طَاوُوس ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا تَہَجَّدَ مِنَ اللَّیْلِ قَالَ : اللَّہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَلَک الْحَمْدُ ، أَنْتَ قَیَّامُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ ، وَلَک الْحَمْدُ أَنْتَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِیہِنَّ ، أَنْتَ الْحَقُّ وَقَوْلُک الْحَقُّ وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَۃُ حَقٌّ ، اللَّہُمَّ لَکَ أَسْلَمْت وَبِکَ آمَنْت وَعَلَیْک تَوَکَّلْت وَبِکَ خَاصَمْت وَإِلَیْک حَاکَمْت ، فَاغْفِرْ لِی مَا قَدَّمْت ، وَمَا أَخَّرْت ، وَمَا أَسْرَرْت ، وَمَا أَعْلَنْت ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُؤَخِّرُ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ۔ (بخاری ۱۱۲۰۔ مسلم ۵۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کی دعا کا بیان : وہ کیا ہے ؟
(٢٩٩٤٨) حضرت عاصم بن حمید فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے پوچھا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کن کلمات کے ساتھ رات کو قیام شروع فرماتے تھے ؟ حضرت عائشہ فرمانے لگیں : البتہ تحقیق تو نے مجھ سے ایسی چیز کے بارے میں سوال کیا ہے جس کا تجھ سے پہلے کسی نے بھی سوال نہیں کیا، پھر فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دس مرتبہ تکبیر کہتے، اور دس مرتبہ حمد بیان کرتے، اور دس مرتبہ پاکی بیان کرتے، اور دس مرتبہ استغفار فرماتے، اور یوں دعا فرماتے :” اے اللہ ! تو میری مغفرت فرما، اور مجھے ہدایت عطا فرما، اور مجھے رزق عطا فرما، اور مجھے عافیت بخش دے۔ “ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قیامت کے دن جگہ کی تنگی سے بھی پناہ مانگتے تھے۔
(۲۹۹۴۸) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ ، عَن مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ قَالَ : حدَّثَنِی أَزْہَرُ بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَیْدٍ قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَۃَ : مَاذَا کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْتَتِحُ بِہِ قِیَامَ اللَّیْلِ ؟ قَالَتْ : لَقَدْ سَأَلْتنِی عَن شَیْئٍ مَا سَأَلَنِی عَنہُ أَحَدٌ قَبْلَک، کَانَ یُکَبِّرُ عَشْرًا وَیَحْمَدُ عَشْرًا وَیُسَبِّحُ عَشْرًا وَیَسْتَغْفِرُ عَشْرًا وَیَقُولُ: اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَاہْدِنِی وَارْزُقْنِی وَعَافِنِی وَیَتَعَوَّذُ مِنْ ضِیقِ الْمَقَامِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔(ابوداؤد ۷۶۲۔ ابن حبان ۲۶۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کی دعا کا بیان : وہ کیا ہے ؟
(٢٩٩٤٩) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ ہم حضرت ابو موسیٰ کے ساتھ تھے رات کافی تاریک ہوگئی تو ہم نے ایک ویران باغ میں پناہ لی، حضرت مسروق فرماتے ہیں : حضرت ابوموسی نے کھڑے ہو کر رات کو تہجد کی نماز شروع کی اور بہت ہی اچھی قراءت کی۔ پھر یوں دعا فرمائی : اے اللہ ! تو امن و ایمان دینے والا ہے، امن دینے والے کو پسند کرتا ہے، اور تو نگہبان ہے ، نگہبانی کو پسند کرتا ہے، اور تو سلام ہے ، سلامتی کو پسند کرتا ہے، تو سچا ہے سچ بولنے والے کو پسند کرتا ہے۔
(۲۹۹۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَن مَسْرُوقٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ أَبِی مُوسَی ، فَجَنَّنََا اللَّیْلَ إِلَی بُسْتَانٍ خَرِبٍ ، قَالَ : فَقَامَ مِنَ اللَّیْلِ یُصَلِّی فَقَرَأَ قِرَائَۃً حَسَنَۃً ، ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إنَّک مُؤْمِنٌ تُحِبُّ الْمُؤْمِنَ، وَمُہَیْمِنٌ تُحِبُّ الْمُہَیْمِنَ ، سَلامٌ تُحِبُّ السَّلامَ ، صَادِقٌ تُحِبُّ الصَّادِقَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯৪৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کی دعا کا بیان : وہ کیا ہے ؟
(٢٩٩٥٠) حضرت ربیعہ بن کعب فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دروازے کے قریب رات گزارتا تھا، اور میں سنتا تھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات گئے تک یہ کلمات پڑھتے تھے : ” اللہ ہر عیب سے پاک ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ “ پھر یہ کلمات پڑھتے : اللہ پاک ہے اور میں اس کی حمد و ثنا بیان کرتا ہوں۔
(۲۹۹۵۰) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، حَدَّثَنَا شَیْبَانُ ، عَن یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، أَنَّ رَبِیعَۃَ بْنَ کَعْبٍ أَخْبَرَہُ ، أَنَّہُ کَانَ یَبِیتُ عِنْدَ بَابِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَکَانَ یَسْمَعُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّیْلِ یَقُولُ : سُبْحَانَ اللہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ الْہَوِیَّ ، ثُمَّ یَقُولُ : سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ۔
(بخاری ۱۲۱۸۔ ترمذی ۳۴۱۶)
(بخاری ۱۲۱۸۔ ترمذی ۳۴۱۶)
তাহকীক: