মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৫৫৩ টি
হাদীস নং: ২০৭৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلے کو ذخیرہ کرنے کا بیان
(٢٠٧٦٧) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ ذخیرہ اندوزی کوئی گناہ گار یا سرکش ہی کرسکتا ہے۔
(۲۰۷۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مُہَاجِرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بابہ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : لاَ یَحْتَکِرُ إلاَّ خَاطِیئٌ ، أَوْ بَاغٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلے کو ذخیرہ کرنے کا بیان
(٢٠٧٦٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذخیرہ اندوزی سے منع فرمایا ہے۔
(۲۰۷۶۸) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ حَبِیبٍ ، عَنْ نَوْفَلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ الْحُکْرَۃِ بِالْبَلَدِ۔ (حارث ۴۲۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ غلے کو ذخیرہ کرنے کا بیان
(٢٠٧٦٩) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس شخص نے چالیس دن تک کھانا ذخیرہ کیا تو وہ اللہ سے بری ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے بری ہے، وہ صاحب حیثیت لوگ جن میں کوئی بھوکا زندگی گزار رہا ہو اللہ پر ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
(۲۰۷۶۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الأَصْبَغُ بْنُ زَیْدٍ الْوَرَّاقُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أبو بشر ، عن أَبی الزَّاہِرِیَّۃِ، عَنْ کَثِیرِ بْنِ مُرَّۃَ الْحَضْرَمِیِّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنِ احْتَکَرَ طَعَامًا أَرْبَعِینَ لَیْلَۃً ، فَقَدْ بَرِئَ مِنَ اللہِ وَبَرِئَ اللَّہُ مِنْہُ ، وأَیُّمَا أَہْلِ عَرْصَۃٍ ظَلَّ فِیہِمُ امْرُؤٌ جَائِعٌ ، فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُمْ ذِمَّۃُ اللہِ۔
(احمد ۳۳۔ ابو یعلی ۵۷۲۰)
(احمد ۳۳۔ ابو یعلی ۵۷۲۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہے کہ میری طرف سے اتنے کا اسے بیچ دو اور جو زیادہ کماؤ وہ تمہارے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بقی ابْنُ مَخْلَدٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ ، قَالَ :
(۲۰۷۷۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعْطِیَ الرَّجُلُ الرَّجُلَ الثَّوْبَ فَیَقُولَ : بِعْہُ بِکَذَا وَکَذَا ، فَمَا ازْدَدْتَ فَلَکَ۔
(۲۰۷۷۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعْطِیَ الرَّجُلُ الرَّجُلَ الثَّوْبَ فَیَقُولَ : بِعْہُ بِکَذَا وَکَذَا ، فَمَا ازْدَدْتَ فَلَکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧١) حضرت ابن سیرین اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۷۷۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٢) حضرت شریح فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہے کہ اس کپڑے کو اتنے روپے کا میری طرف سے بیچ دو اور جو زیادہ ہو وہ تمہارا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۷۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی الْمُطَرِّفِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعْطِیَہُ الثَّوْبَ فَیَقُولَ : بِعْ ہَذَا الثَّوْبَ بِکَذَا وَکَذَا ، فَمَا ازْدَدْتَ فَلَکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٣) حضرت عامر اس معاملہ میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۷۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٤) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ ایک آدمی دوسرے کو کچھ سامان دے اور اس سے کہے کہ جو تم زیادہ کھالو وہ تمہارا ہے یا ہم دونوں میں برابر تقسیم ہوگا۔
(۲۰۷۷۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا دَفَعَ الرَّجُلُ إلَی الرَّجُلِ مَتَاعًا فَقَالَ : مَا اسْتَفْضَلْتَ ، فَہُوَ لَکَ ، أَوْ فَبَیْنِی وَبَیْنَکَ ، فَلاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٥) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی دوسرے کو ایک کپڑا دے اور اس سے کہے کہ اسے اتنے اتنے میں بیچ دو اور اگر اس سے زیادہ بیچو تو وہ ہم دونوں کے درمیان تقسیم ہوگا تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۷۷۵) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ؛ فِی الرَّجُلِ یُعْطِی الرَّجُلَ الثَّوْبَ فَیَقُولُ : بِعْہُ بِکَذَا وَکَذَا ، فَمَا زَادَ بَیْنِی وَبَیْنَکَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٦) حضرت حسن اور حضرت ابراہیم نے اس معاملہ کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۰۷۷۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَعَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُمَا کَرِہَاہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٧) حضرت عطاء اس معاملے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے جبکہ حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ جب تک اجر معلوم نہ ہو یہ مکروہ ہے۔
(۲۰۷۷۷) حَدَّثَنَا حَکَّامٌ الرَّازِیّ ، عَنِ الْمُثَنَّی ، عَنْ عَطَائٍ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا ، قَالَ : وَکَانَ طَاوُوس یَکْرَہُہُ إلاَّ بِأَجْرٍ مَعْلُومٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہا کہ اسے اتنے کا بیچ دے جو زیادہ ہوا وہ تیرا ہے
(٢٠٧٧٨) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اگر ایک آدمی دوسرے کو کپڑا دے اور اس سے کہے کہ اسے اتنے اتنے کا بیچ دو جو زیادہ ہو وہ تمہارا ہے اگر یہ نقد ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر ادھار کے ساتھ ہو تو اس میں کوئی خیر نہیں۔
(۲۰۷۷۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَدْفَعُ إلَی الرَّجُلِ الثَّوْبَ فَیَقُولُ: بِعْہُ بِکَذَا وَکَذَا، فَمَا اسْتَفْضَلْتَ، فلَکَ، قَالَ: إِنْ کَانَ بِنَقْدٍ فَلاَ بَأْسَ، وَإِنْ کَانَ بِنَسِیئَۃٍ فَلاَ خَیْرَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٧٩) حضرت ابن مسعود (رض) اس بات کو درست قرار دیتے تھے کہ آدمی دس کی چیز کو بارہ میں بیچے جب تک کہ خرچ پر نفع نہ لے۔
(۲۰۷۷۹) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ : أنہ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ الْمَتَاعَ الْعَشَرَۃَ اثْنَیْ عَشَرَ مَا لَمْ یَأْخُذْ لِلنَّفَقَۃِ رِبْحًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٠) حضرت سعید بن مسیب نے اس بات کو مکروہ قرار دیا کہ آدمی بیع مرابحہ کرتے ہوئے خرچ پر بھی نفع لے۔
(۲۰۷۸۰) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، أَنَّہُ کَرِہَ إذَا بَاعَ الرَّجُلُ الْمَتَاعَ مُرَابَحَۃً أَنْ یَأْخُذَ لِلنَّفَقَۃِ رِبْحًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨١) حضرت حسن اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۷۸۱) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِذَلِکَ بَأْسًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٢) حضرت محمد خرچ پر نفع لینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۰۷۸۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یَأْخُذَ لِلنَّفَقَۃِ رِبْحًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٣) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ خرچ کو سامان میں شمار کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۷۸۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یَحْسِبَ النَّفَقَۃَ عَلَی الْمَتَاعِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٤) حضرت عبدالرحمن بن عجلان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے سوال کیا کہ ہم لوگ سامان خریدتے ہیں اور پھر اس پر بار برداری اور کرایہ وغیرہ ڈال کر اسے نفع کے ساتھ بیچتے ہیں کیا یہ درست ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اس میں کچھ حرج نہیں۔
(۲۰۷۸۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَجْلاَنَ ، قَالَ : قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : إنَّا نَشْتَرِی الْمَتَاعَ ، ثُمَّ نَزِیدُ عَلَیْہِ الْقَصَارَۃَ وَالْکِرَائَ ، ثُمَّ نَبِیعُہُ بہ مرابحۃ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٥) حضرت طاوس سے سوال کیا گیا کہ ایک آدمی گندم خریدتا ہے اور پھر اس کا کرایہ بھی ادا کرتا ہے، کیا اس پر نفع لے گا ؟ انھوں نے فرمایا کہ جب اس کو بیان کر دے تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۷۸۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ یَشْتَرِی الْبز فَیَتَکَارَی لَہُ ، أَیَأْخُذُ لَہُ رِبْحًا ؟ قَالَ : إذَا بَیَّنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৮৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خرچ کو رأس المال کے ساتھ ملایا جائے گا
(٢٠٧٨٦) حضرت عطاء سے سوال کیا گیا کہ ایک آدمی کسی چیز کو نفع کے ساتھ بیچتا ہے اور کرائے پر بھی منافع لیتا ہے تو کیا یہ درست ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ جو کچھ اس نے اس زمین پر خرچ کیا ہے جس سے وہ نکلا ہے اس کا نفع تو لے گا اور جو کچھ اس نے اس شہر میں خرچ کیا جہاں بیچا ہے اس کا نفع نہیں لے گا۔
(۲۰۷۸۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَبِیعُ مُرَابَحَۃً یَأْخُذُ رِبْحًا لِلْکِرَائِ؟ قَالَ: یَأْخُذُ رِبْحَ مَا نقد فِی الأَرْضِ الَّتِی خَرَجَ مِنْہَا إِنْ شَائَ، وَمَا نقد فِی الْبَلَدِ الَّذِی بَاعَ فِیہِ فَلاَ یَأْخُذْ رِبْحہ۔
তাহকীক: