মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩৬৭ টি

হাদীস নং: ১২১০৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٥) حضرت یزید بن ابی زیاد فرماتے ہیں کہ حضرت ابو عبد الرحمن کا جنازہ لے کر لوگ حضرت ابو جحیفہ کے پاس سے گزرے تو آپ نے فرمایا : آرام و سکون پایا اور ان سے آرام و راحت لوگوں نے پایا۔
(۱۲۱۰۵) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، قَالَ : مَرُّوا بِجِنَازَۃِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَی أَبِی جُحَیْفَۃَ ، قَالَ : اسْتَرَاحَ ، وَاسْتُرِیحَ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٦) حضرت ابو عثمان فرماتے ہیں کہ میں حضرت نعمان بن مقرن کی وفات کی خبر لے کر حضرت عمر کے پاس آیا تو آپ نے اپنا ہاتھ سر پر رکھ کر رونا شروع کردیا۔
(۱۲۱۰۶) حدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، قَالَ : أَتَیْتُ عُمَرَ بِنَعْیِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ ، قَالَ : فَوَضَع یَدَہُ عَلَی رَأْسِہِ ، وَجَعَلَ یَبْکِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٧) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر بازار میں تھے آپ کو وائل بن حجر کی وفات کی اطلاع دی گئی تو آپ کھڑے ہوگئے اور آپ پر رونے کا غلبہ ہوگیا۔
(۱۲۱۰۷) حدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ فِی السُّوقِ فَنُعِیَ إلَیْہِ وَائِلُ بْنُ حُجْرٍ فَأَطْلَقَ حُبْوَتَہُ ، وَقَامَ وَغَلَبَہُ النَّحِیبُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٨) حضرت ابو کلثوم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن الحنفیہ سے سنا وہ حضرت عبداللہ بن عباس کے جنازے میں فرما رہے تھے : آج علوم کا ماہر اور علوم میں کامل وفات پا گیا۔
(۱۲۱۰۸) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَان ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی حَفْصَۃَ ، عَنْ رَجُلٍ یُقَالُ لَہُ أبو کُلْثُوم ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ الْحَنَفِیَّۃِ یَقُولُ فِی جِنَازَۃِ ابْنِ عَبَّاسٍ الْیَوْمَ مَاتَ ربانی الْعِلْمِ۔ (حاکم ۵۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٩) حضرت عمار فرماتے ہیں کہ ہم حضرت زید بن ثابت کے جنازے میں حضرت ابن عباس کے ساتھ محل کے سایہ میں بیٹھے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا : آج بہت زیادہ علم دفن کردیا گیا۔
(۱۲۱۰۹) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ ، قَالَ : جَلَسْنَا فِی ظِلِّ الْقَصْرِ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی جِنَازَۃِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، فَقَالَ : لَقَدْ دُفِنَ الْیَوْمَ عِلْمٌ کَثِیرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১০৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١٠) حضرت مغیرہ بن شعبہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردوں کو گالی دینے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۲۱۱۰) حدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ عِلاَقَۃَ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ : قَالَ نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنْ سَبِّ الْمَوْتَی۔ (ترمذی ۱۹۸۲۔ احمد ۴/۲۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١١) حضرت قطبہ بن مالک سے مروی ہے کہ امراء میں سے ایک امیر نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو گالی دی تو حضرت زید بن ارقم کھڑے ہوگئے اور فرمایا : بیشک مجھے معلوم ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مردوں کو گالی دینے سے منع فرمایا ہے، تو حضرت علی کو گالی مت دو ، تحقیق وہ وفات پاچکے ہیں۔
(۱۲۱۱۱) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی أَیُّوبَ مَوْلَی بَنِی ثَعْلَبَۃَ ، عَنْ قُطْبَۃَ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : سَبَّ أَمِیرٌ مِنَ الأُمَرَائِ عَلِیًّا ، فَقَامَ إلَیْہِ زَیْدُ بْنُ أَرْقَمَ ، فَقَالَ : أَمَا إنِّی قَدْ عَلِمْت أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ نَہَی عَنْ سَبِّ الْمَوْتَی ، فَلِمَ تَسُبُّ عَلِیًّا وَقَدْ مَاتَ۔ (احمد ۴/۳۶۹۔ طبرانی ۴۹۷۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١٢) حضرت ھلال بن یساف بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر نے منیٰ کے پہاڑ پر خطبہ دیا اور فرمایا : مردوں کو گالی مت دو ، کیونکہ جو مردوں کو گالی دیتا ہے اس سے زندوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
(۱۲۱۱۲) حدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ہِلاَلَ بْنَ یَسَافٍ یُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، أَنَّہُ خَطَبَ بِمِنًی عَلَی جَبَلٍ ، فَقَالَ : لاَ تَسُبُّوا الأَمْوَاتَ فَإِنَّ مَا یُسَبُّ بِہِ الْمَیت یُؤْذَی بِہِ الْحَیُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١٣) حضرت عبداللہ بن عمر ارشاد فرماتے ہیں مردوں کو گالی دینے والا شخص ہلاکت کے قریب اور سامنے ہے۔
(۱۲۱۱۳) حدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍوَ قَالَ : سَابُّ الْمَیِّتِ کَالْمُشْرِفِ عَلَی الْہَلَکَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١٤) حضرت عائشہ ارشاد فرماتی ہیں کہ اپنے مردوں کا ذکر صرف خیر اور اچھائی کے ساتھ کرو۔
(۱۲۱۱۴) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِیَّۃَ ، عَنْ أُمِّہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : لاَ تَذْکُرُوا مَوْتَاکُمْ إِلاَّ بِخَیْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ مردوں کو گالی دینے کو ناپسند کیا گیا ہے
(١٢١١٥) حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں کہ مرنے کے بعد مؤمن کو تکلیف دینا ایسے ہی ہے جیسے اس کو زندگی میں تکلیف دینا۔
(۱۲۱۱۵) حدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : أَذَی الْمُؤْمِنِ فِی مَوْتِہِ کَأَذَاہُ فِی حَیَاتِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے میں ازدحام کو ناپسند فرمایا ہے
(١٢١١٦) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ میں اس اور ہ (بصرہ کے رہنے والے عجمی) میں سے ایک شخص کے جنازے میں شریک ہوا، انھوں نے جنازے کو کندھا دینے میں ازدحام کیا تو حضرت ابو السوار العدوی نے فرمایا : ان لوگوں کو دیکھو یہ افضل ہیں یا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ ؟ صحابہ کرام میں کوئی صحابی اگر جنازے کو کندھا دینا ممکن دیکھتا تو کندھا دیتا وگرنہ ہٹ جاتا اور کسی کو تکلیف نہ پہنچاتا۔
(۱۲۱۱۶) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہَمَّامِ بْنِ یَحْیَی ، عَنْ قَتَادَۃَ ، قَالَ : شَہِدْت جِنَازَۃً فِی الأَسَاوِرَۃِ ، فَازْدَحَمُوا عَلَی الْجِنَازَۃِ ، فَقَالَ أَبُو السِّوّارِ الْعَدَوِیُّ : تُرَی ہَؤُلاَئِ أَفْضَلَ أَوْ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ أَحَدُہُمْ إن رَأَی مَحْمَلاً حَمَلَ وَإِلاَّ اعْتَزَلَ ، فَلَمْ یُؤْذُوا أَحَدًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات نے جنازے میں ازدحام کو ناپسند فرمایا ہے
(١٢١١٧) حضرت اسماعیل الحجدری فرماتے ہیں کہ ہم ایک جنازے میں نکلے تو اس میں حضرت حسن بھی شریک تھے، انھوں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ چارپائی پر ازدحام کر رہے ہیں، حضرت حسن نے فرمایا : ان لوگوں کا کیا حال ہے ؟ میرا گمان ہے کہ شیطان نے لوگوں میں خیر اور اجر کا احساس دیکھا تو ان کے ساتھ مل گیا اور ان کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ وہ جنازے کو کندھا دینے میں ازدحام سے کام لیں اور اس سے دوسروں کو تکلیف ہو اور وہ ان کے اجر کو ضائع کر دے۔
(۱۲۱۱۷) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مَہْدِیٍّ ، عَنْ رَجُلٍ یُقَالُ لَہُ إسْمَاعِیلُ الْجَحْدَرِیُّ ، قَالَ : خَرَجْنَا فِی جِنَازَۃٍ فَشَہِدَہَا الْحَسَنُ ، قَالَ : فَرَأَی قَوْمًا ازْدَحَمُوا عَلَی السَّرِیرِ ، فَقَالَ الْحَسَنُ : مَا شَأْنُ ہَؤُلاَئِ إنِّی لأَظُنُّ الشَّیْطَانُ حَسَّ مِنَ النَّاسِ فَاتَّبَعَہُمْ لِیُحْبِطَ أُجُورَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١١٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو تو کسی نے اس کی تعریف بیان کی اس کی دیکھا دیکھی میں کئی اور زبانوں پر بھی اس کی تعریف تھی، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر واجب ہوگئی، (پھر ایک دفعہ) حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے جنازہ گزرا تو کسی نے اس کی برائی بیان کی اس کی دیکھا دیکھی میں کئی اور زبانوں پر اس کی برائی تھی، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر واجب ہوگئی، حضرت عمر بن خطاب نے عرض کیا : یارسول اللہ ! جب پہلا جنازہ گزرا اور اس کی تعریف کی گئی، تو آپ نے فرمایا واجب ہوگئی، اور دوسرے میں بھی آپ نے فرمایا واجب ہوگئی (کیا واجب ہوئی ؟ ) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک تم لوگ زمین میں اللہ کے گواہ ہو، دو یا تین بار یہ جملہ مبارکہ ارشاد فرمایا۔
(۱۲۱۱۸) حدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ ، حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ صُہَیْبٍ البُنَانِی ، عَنِ الْحَسَنِ : قَالَ : مَرَّتْ جِنَازَۃٌ بِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا خَیْرًا حَتَّی تَتَابَعَتِ الأَلْسُنُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَجَبَتْ ، قَالَ : وَمَرَّتْ بِہِ جِنَازَۃٌ فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا شَرًّا حَتَّی تَتَابَعَتِ الأَلْسُنُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَجَبَتْ ، فَقَالَ : عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ یَا رَسُولَ اللہِ قُلْتَ فِی الْجِنَازَۃِ الأُولَی حَیْثُ أُثْنِیَ عَلَیْہَا خَیْرًا وَجَبَتْ ، وَقُلْتَ فِی الثَّانِیَۃِ کَذَلِکَ ، فَقَالَ : إنَّکُمْ شُہُودُ اللہِ فِی الأَرْضِ مَرَّتَیْنِ ، أَوْ ثَلاَثًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١١٩) حضرت ایاس بن سلمہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انصار میں سے ایک شخص کا جنازہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے گزرا تو اس کی تعریف بیان کی گئی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا واجب ہوگئی، پھر ایک جنازہ گذرا تو اس کی برائی بیان کی گئی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : واجب ہوگئی، صحابہ کرام نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! کیا واجب ہوگیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ملائکہ آسمان میں اللہ کے گواہ ہیں اور تم لوگ زمین میں اللہ تعالیٰ کے گواہ ہو۔
(۱۲۱۱۹) حدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ إیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : مُرَّ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِجِنَازَۃِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا خَیْرًا ، فَقَالَ : وَجَبَتْ ، ثُمَّ مُرَّ عَلَیْہِ بِجِنَازَۃٍ أُخْرَی فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا دُونَ ذَلِکَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَجَبَتْ فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللہِ وَمَا وَجَبَتْ ، قَالَ : الْمَلاَئِکَۃُ شُہُودُ اللہِ فِی السَّمَائِ وَأَنْتُمْ شُہُودُ اللہِ فِی الأَرْضِ۔ (طبرانی ۶۲۶۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১১৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١٢٠) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ لوگ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے ایک جنازہ لے کر گزرے تو اس کی اچھائی بیان کی گئی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : واجب ہوگئی، پھر دوسرا جنازہ لے کر گزرے تو برائیوں میں سے اس کی برائی بیان کی گئی، حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا واجب ہوگئی، بیشک تم لوگ زمین پر اللہ کے گواہ ہو۔
(۱۲۱۲۰) حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : مَرُّوا عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِجِنَازَۃٍ فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا خَیْرًا فِی مَنَاقِبِ الْخَیْرِ ، فَقَالَ : وَجَبَتْ ، ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَی فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا شَرًّا فِی مَنَاقِبِ الشَّرِّ ، فَقَالَ : وَجَبَتْ إنَّکُمْ شُہَدَائُ اللہِ فِی الأَرْضِ۔ (احمد ۲/۲۶۱۔ ابویعلی ۵۹۷۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١٢١) حضرت ابو الوسود الدیلی فرماتے ہیں کہ میں مدینہ آیا اس میں وبا پھیلی ہوئی تھی، میں حضرت عمر بن خطاب کے پاس بیٹھا تو ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا جس کی اچھائی بیان کی گئی، حضرت عمر نے ارشاد فرمایا : اس پر واجب ہوگئی، پھر ایک جنازہ گزرا تو اس کی برائی بیان کی گئی تو حضرت عمر نے ارشاد فرمایا : اس پر واجب ہوگئی، حضرت ابو الاسود نے عرض کیا اے امیر المؤمنین ! کیا واجب ہوگئی ؟ حضرت عمر نے فرمایا میں نے اسی طرح کہا ہے جس طرح حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس مسلمان کی چار بندے اچھائی کی گواہی دیں اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے، ہم نے عرض کیا اگر تین ہوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تین پر بھی، ہم نے عرض کیا اگر دو ہوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا دو پر بھی جنت میں داخل فرمائیں گے، پھر ہم نے ایک کے متعلق سوال نہیں کیا۔
(۱۲۱۲۱) حدَّثَنَا عَفَّانُ ، حدَّثَنَا دَاوُد بْنُ أَبِی الْفُرَاتِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِی الأَسْوَد الدِّیْلِیِّ ، قَالَ : قَدِمْت الْمَدِینَۃَ وَقَدْ وَقَعَ بِہَا مَرَضٌ ، فَجَلَسْت إلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، فَمَرَّتْ بِہِمْ جِنَازَۃٌ ، فَأُثْنِیَ عَلَی صَاحِبہَا خَیْرا ، فَقَالَ عُمَرُ : وَجَبَتْ ، ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَی فَأُثْنِیَ عَلَیْہَا شَرًّا ، فَقَالَ عُمَرُ : وَجَبَتْ ، فَقَالَ أَبُو الأَسْوَد : فَقُلْت وَمَا وَجَبَتْ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ؟ قَالَ : قُلْتُ کَمَا قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَیُّمَا مُسْلِمٍ یَشْہَدُ لَہُ أَرْبَعَۃٌ بِخَیْرٍ أَدْخَلَہُ اللَّہُ الْجَنَّۃَ ، فَقُلْنَا وَثَلاَثَۃٌ ؟ قَالَ : وَثَلاَثَۃٌ ، فَقُلْنَا وَاثْنَانِ ، قَالَ وَاثْنَانِ ، ثُمَّ لَمْ نَسْأَلْہُ عَنِ الْوَاحِدِ۔ بخاری ۱۳۶۸۔ ترمذی ۱۰۵۹
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١٢٢) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ لوگوں کو ان کے چارپائیوں کے پاس دیکھو، اگر تم کسی مرنے والے بندے میں خیر دیکھو تو اس کے لیے خیر کی امید رکھو، اگر تم مرنے والے میں برائی دیکھو تو اس پر خوف کھاؤ۔
(۱۲۱۲۲) حدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : انْظُرُوا النَّاسَ عِنْدَ مَضَاجِعِہِمْ فَإِذَا رَأَیْتُمُ الْعَبْدَ یَمُوتُ عَلَی خَیْرٍ مَا تَرَوْنَہُ فَارْجُوا لَہُ الْخَیْرَ ، وَإِذا رَأَیْتُمُوہُ یَمُوتُ عَلَی شَرٍّ مَا تَرَوْنَہُ فَخَافُوا عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ جنازہ قریب سے گزرنے پر اس کی تعریف بیان کرنا
(١٢١٢٣) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص کا انتقال ہوا اور اس کا حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ذکر خیر ہوا تو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر (جنت) واجب ہوگئی، دوسرے شخص کا انتقال ہوا تو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اس کا ذکر شر ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر (جہنم) واجب ہوگی، کچھ حضرات نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! ہمیں آپ کے قول واجب ہوگئی سے تعجب ہوا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بعض لوگ بعض پر گواہ ہیں۔
(۱۲۱۲۳) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حدَّثَنَا مِسْعر ، قَالَ : حَدَّثَنِی إبْرَاہِیمُ بْنُ عَامِرِ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : تُوُفِّیَ رَجُلٌ فَذُکِرَ عِنْدَ النَّبِیِّ فَأُثْنِیَ عَلَیْہِ خَیْرٌ ، فَقَالَ : وَجَبَتْ وَتُوُفِّیَ آخَرُ فَذُکِرَ مِنْہُ شَرٌّ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ : عَجَبٌ مِنْ قَوْلِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : بَعْضٌ شُہَدَائُ عَلَی بَعْضٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২১২৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں جو جنازے کو کندھا دے وہ وضو کرے
(١٢١٢٤) حضرت ابوہریرہ ارشاد فرماتے ہیں جو میت کو غسل دے وہ بعد میں نہائے اور جو اس کو کندھا دے وہ وضو کرے۔
(۱۲۱۲۴) حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخبرنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا فَلْیَغْتَسِلْ وَمَنْ حَمَلَ جِنَازَۃً فَلْیَتَوَضَّأْ۔
tahqiq

তাহকীক: