মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১২০৮৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٥) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے دریافت کیا عورت کی نماز جنازہ کا زیادہ حق دار کون ہے ؟ حضرت حکم فرماتے ہیں کہ امام زیادہ حق دار ہے، اگر امام اور بھائی جمع ہوجائیں تو ولی زیادہ حق دار ہے پھر خاوند کا زیادہ حق ہے۔
(۱۲۰۸۵) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا أَیُّہُمَا أَحَقُّ بِالصَّلاَۃِ عَلَی المرأۃ ، فَقَالَ الْحَکَمُ : الأَخُ ، وَقَالَ حَمَّادٌ : قَالَ إبْرَاہِیمُ : الإِمَامُ ، فَإِنْ تَدَارَوْا فَالْوَلِیُّ ، ثُمَّ الزَّوْجُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٦) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ جب عورت کا انتقال ہوجائے تو اس کے اور اس کے شوہر کا ازدواجی رشتہ ختم ہوجاتا ہے۔
(۱۲۰۸۶) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : إذَا مَاتَتِ الْمَرْأَۃُ انْقَطَعَتْ عِصْمَۃُ مَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ زَوْجِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٧) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ عورت کے اولیاء شوہر سے زیادہ نماز جنازہ کے حق دار ہیں۔
(۱۲۰۸۷) حدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : الأَبُ وَالاِبْنُ وَالأَخُ أَحَقُّ بِالصَّلاَۃِ عَلَی الْمَرْأَۃِ مِنَ الزَّوْجِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٨) حضرت قتادہ فرماتے ہیں عورت کے اولیاء شوہر سے زیادہ نماز جنازہ کے حق دار ہیں۔
(۱۲۰۸۸) حدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ، عَنْ قَتَادَۃَ، أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: الأَوْلِیَائُ أَحَقُّ بِالصَّلاَۃِ عَلَیْہَا مِنَ الزَّوْجِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٩) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ جب عورت کا انتقال ہوجائے تو اس کے اور اس کے شوہر کے درمیان جو رشتہ ازدواج ہے وہ ختم ہوجاتا ہے، اس عورت کے اولیاء اس کی نماز جنازہ کے زیادہ حق دار ہوتے ہیں۔
(۱۲۰۸۹) حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی غَنِیۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : إذَا مَاتَتِ الْمَرْأَۃُ فَقَدِ انْقَطَعَ مَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ زَوْجِہَا ، وَأَوْلِیَاؤُہَا أَحَقُّ بِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٩٠) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ شوہر بھائی سے زیادہ حق دار ہے۔
(۱۲۰۹۰) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : الزَّوْجُ أَحَقُّ مِنَ الأَخِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٩١) حضرت عبد العزیز بن ابی بکرہ فرماتے ہیں کہ بنی تمیم کی ایک خاتون حضرت ابو بکرہ کے عقد نکاح میں تھی، جب اس کا انتقال ہوا تو اس کی نماز جنازہ کے بارے میں جھگڑا ہوا، اس کی نماز جنازہ حضرت ابو بکرہ نے پڑھائی اور فرمایا اگر میں تم سے زیادہ حق دار نہ ہوتا تو اس کی نماز جنازہ نہ پڑھاتا۔
(۱۲۰۹۱) حدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی کَعْبٍ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : کَانَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ ، امْرَأَۃً لأَبِی بَکْرَۃَ ، فَمَاتَتْ فَتَنَازَعُوا فِی الصَّلاَۃِ عَلَیْہَا ، فَصَلَّی عَلَیْہَا أَبُو بَکْرَۃَ ، وَقَالَ : لَوْلاَ أَنِّی أَحَقّکُم بِالصَّلاَۃِ عَلَیْہَا مَا صَلَّیْت عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
(١٢٠٩٢) حضرت ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق کی نماز جنازہ مسجد میں ہی ادا کی گئی۔
(۱۲۰۹۲) حدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : مَا صُلِّیَ عَلَی أَبِی بَکْرٍ إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
(١٢٠٩٣) حضرت عبد المطلب بن عبداللہ بن حنطب فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کی نماز جنازہ منبر کی طرف رخ کر کے ادا کی گئی۔
(۱۲۰۹۳) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ کَثِیرِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ حَنْطَبٍ ، قَالَ : صُلِّیَ عَلَی أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ تُجَاہَ الْمِنْبَرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
(١٢٠٩٤) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کی نماز جنازہ مسجد میں ادا کی گئی۔
(۱۲۰۹۴) حدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ صُلِّیَ عَلَیْہِ فِی الْمَسْجِدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
(١٢٠٩٥) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ خدا کی قسم حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سھیل بن بیضائ کی نماز جنازہ مسجد میں ادا فرمائی۔
(۱۲۰۹۵) حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حدَّثَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ الْعَجْلاَنِ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ: عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : وَاللَّہِ مَا صَلَّی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی سُہَیْلِ ابْنِ بَیْضَائَ إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ۔ (مسلم ۱۰۰۔ ترمذی ۱۰۳۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے
(١٢٠٩٦) حضرت محمد بن عمرو سے مروی ہے کہ حضرت عمر کی نماز جنازہ منبر کے قریب ادا کی گئی لوگ فوج در فوج ان کی نماز جنازہ ادا کر رہے تھے۔
(۱۲۰۹۶) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، حدَّثَنَا أَشْیَاخُنَا ، أَنَّ عُمَرَ صُلِّیَ عَلَیْہِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ فَجَعَلَ النَّاسُ یُصَلُّونَ عَلَیْہِ أَفْوَاجًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے کو ناپسند سمجھتے ہیں
(١٢٠٩٧) حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس نے نماز جنازہ مسجد میں ادا کی اس کی نماز نہیں ہوئی۔ راوی کہتے ہیں کہ صحابہ کرام جب جگہ تنگ ہوجاتی تو واپس لوٹ جاتے لیکن نماز ادا نہ کرتے۔
(۱۲۰۹۷) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ صَلَّی عَلَی جِنَازَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ فَلاَ صلاۃ لَہُ ، قَالَ : وَکَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إذَا تَضَایَقَ بِہِمُ الْمَکَانُ رَجَعُوا ، وَلَمْ یُصَلُّوا۔ (ابوداؤد ۳۱۸۴۔ ابن ماجہ ۱۵۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے کو ناپسند سمجھتے ہیں
(١٢٠٩٨) حضرت صالح ان حضرات سے روایت کرتے ہیں جنہوں نے شیخین کا زمانہ پایا وہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام واپس لوٹ جاتے جب جناز گاہ میں جگہ تنگ ہوجاتی لیکن نماز جنازہ مسجد میں ادا نہ فرماتے۔
(۱۲۰۹۸) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ عَمَّنْ أَدْرَکَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ أَنَّہُمْ کَانُوا إذَا تَضَایَقَ بِہِمُ الْمُصَلَّی انْصَرَفُوا ، وَلَمْ یُصَلُّوا عَلَی الْجِنَازَۃِ فِی الْمَسْجِدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنے کو ناپسند سمجھتے ہیں
(۱۲۰۹۹) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَیمَن ، عَنْ کَثِیرِ بْنِ ْعَبَّاسٍ ، قَالَ : لاَ أَعْرِفَنَّ مَا صَلَّیْت عَلَی جِنَازَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৯৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢٠١٠٠) حضرت عبداللہ بن عبد الرحمن بن ابزیٰ فرماتے ہیں کہ جب حضرت علی کرم اللہ وجہہ کسی کی موت کی خبر سنتے تو فرماتے : انا للہ وانا الیہ راجعون، اے اللہ ! اس کے درجات کو جنت میں بلند فرما، اور باقی ماندہ لوگوں میں دشوار گزار رستہ میں اس کا قائم مقام بنا، اور اے رب العالمین ! ہم اس کے لیے ثواب کی امید رکھتے ہیں، ہمیں اس کے بعد راہ سے نہ ہٹانا (گمراہ نہ کرنا) اور اس کے اجر وثواب سے ہمیں محروم نہ فرمانا۔
حدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بَقِیُّ بْنُ مَخْلَدٍ ، حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
(۱۲۱۰۰) حدَّثَنَا سَلاَّمٌ أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی ، قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ إذَا انْتَہَی إلَیْہِ نَعْیُ الرَّجُلِ ، قَالَ : إنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إلَیْہِ رَاجِعُونَ ، اللَّہُمَّ ارْفَعْ دَرَجَتَہُ فِی الْمُہْتَدِینَ ، وَاخْلُفْہُ فِی عَقِبِہِ فِی الْغَابِرِینَ ، وَنَحْتَسِبُہُ عِنْدَکَ رَبَّ الْعَالَمِینَ ، لاَ تُضِلَّنَا بَعْدَہُ ، وَلاَ تَحْرِمْنَا أَجْرَہُ۔
(۱۲۱۰۰) حدَّثَنَا سَلاَّمٌ أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی ، قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ إذَا انْتَہَی إلَیْہِ نَعْیُ الرَّجُلِ ، قَالَ : إنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إلَیْہِ رَاجِعُونَ ، اللَّہُمَّ ارْفَعْ دَرَجَتَہُ فِی الْمُہْتَدِینَ ، وَاخْلُفْہُ فِی عَقِبِہِ فِی الْغَابِرِینَ ، وَنَحْتَسِبُہُ عِنْدَکَ رَبَّ الْعَالَمِینَ ، لاَ تُضِلَّنَا بَعْدَہُ ، وَلاَ تَحْرِمْنَا أَجْرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১০০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠١) حضرت ابو میسرہ سے مروی ہے کہ جب حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت زید، حضرت جعفر اور حضرت عبداللہ بن رواحہ کی شھادت کی اطلاع ملی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے کام (معاملہ) کو ذکر فرمایا اور پھر فرمایا : اے اللہ ! تو زید کی مغفرت فرما اے اللہ ! تو زید کی مغفرت فرما، اے اللہ ! تو زید کی مغفرت فرما، اے اللہ ! تو جعفر اور عبداللہ بن رواحہ کی مغفرت فرما۔
(۱۲۱۰۱) حدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو مَیْسَرَۃَ : أَنَّہُ لَمَّا أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَتْلُ زَیْدٍ وَجَعْفَرٍ ، وَعَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ ذَکَرَ أَمْرَہُمْ ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِزَیْدٍ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِزَیْدٍ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِزَیْدٍ اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِجَعْفَرٍ ، وَعَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ۔ (ابن سعد ۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১০১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٢) حضرت حریث بن ظھیر فرماتے ہیں کہ جب حضرت عبداللہ کو حضرت ابو الدردائ کی وفات کی اطلاع ملی تو فرمایا : ان کے بعد ان کی طرح کا قائم مقام نہ ہوگا۔
(۱۲۱۰۲) حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ حُرَیْثِ بْنِ ظُہَیْرٍ ، قَالَ : لَمَّا نُعِیَ عَبْدُ اللہِ إلَی أَبِی الدَّرْدَائِ ، قَالَ : مَا خَلَّفَ بَعْدَہُ مِثْلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১০২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٣) حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ جب میں نے حضرت حسن کو حضرت شعبی کی وفات کی اطلاع دی تو آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے، خدا کی قسم ! اسلام میں ان کا عظیم مقام تھا۔
(۱۲۱۰۳) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، قَالَ : أَخْبَرْتُ الْحَسَنَ بِمَوْتِ الشَّعْبِیِّ ، فَقَالَ : رحمہ اللہ ، وَاللَّہِ إِنْ کَانَ مِنَ الإِسْلاَمِ لَبِمَکَانٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১০৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ کسی کی موت کی خبر سن کر کیا کہے
(١٢١٠٤) حضرت ابن ابجر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت شعبی کو حضرت ابراہیم کی وفات کی اطلاع دی تو آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے بہرحال ان کے بعد ان کی طرح ان کا قائم مقام نہ ہوگا، بہرحال مرنے کے بعد بھی زندوں سے زیادہ فقیہ ہیں۔
(۱۲۱۰۴) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ ابنِ أَبْجَر ، قَالَ : أَخْبَرْتُ الشَّعْبِیَّ بِمَوْتِ إبْرَاہِیمَ ، فَقَالَ : یرحمہ اللہ أَمَا إِنَّہُ لَمْ یُخَلِّفْ خَلْفَہُ مِثْلَہُ ، أَمَا إِنَّہُ مَیِّتًا أَفْقَہُ مِنْہُ حَیًّا۔
তাহকীক: