মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
جنائز کے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৬৭ টি
হাদীস নং: ১২০৬৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کی نماز جنازہ ادا کرنا، کس نے اس طرح کیا ہے ؟
(١٢٠٦٥) حضرت ابن عون فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن سیرین کے پاس تھا اور ہم جنازے کا انتظار کر رہے تھے وہ ہم سے پہلے ہی ادا کرلیا گیا اور دفن کردیا گیا۔ حضرت ابن سیرین نے فرمایا آ جاؤ ہم وہی کرتے ہیں جو انھوں نے کیا پھر آپ نے قبر پر چار تکبیریں کہیں۔
(۱۲۰۶۵) حدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ ابْنِ سِیرِینَ وَنَحْنُ نُرِیدُ جِنَازَۃً فَسُبِقْنَا بِہَا حَتَّی دُفِنَتْ ، قَالَ : فَقَالَ ابْنُ سِیرِینَ : تَعَالَ حَتَّی نَصْنَعَ کَمَا صَنَعُوا ، قَالَ : فَکَبَّرَ عَلَی الْقَبْرِ أَرْبَعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৬৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کی نماز جنازہ ادا کرنا، کس نے اس طرح کیا ہے ؟
(١٢٠٦٦) حضرت خیثمہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ نے حضرت حارث بن قیس کی نماز جنازہ ادا ہوجانے کے بعد ان کی نماز جنازہ ادا فرمائی ان کو جنگل میں پایا اور نماز جنازہ ادا ہوجانے کے بعد نماز جنازہ ادا فرمائی، یحییٰ راوی کہتے ہیں کہ ایک بار حضرت شریک نے فرمایا : حضرت ابو موسیٰ نے امامت کروائی اور ان کے لیے استغفار کیا۔
(۱۲۰۶۶) حدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْمُرَادِیِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ خَیْثَمَۃَ ، أَنَّ أَبَا مُوسَی صَلَّی عَلَی الْحَارِثِ بْنِ قَیْسٍ بَعْدَ مَا صُلِّیَ عَلَیْہِ ، أَدْرَکَہُمْ فِی الْجَبَّانَۃِ ، فَصَلَّی عَلَیْہِ بَعْدَ مَا صُلِّیَ عَلَیْہِ ، قَالَ یَحْیَی : وَقَالَ شَرِیکٌ مَرَّۃً : أَمَّ أَبُو مُوسَی عَلَیْہِ وَاسْتَغْفَرَ لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৬৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کی نماز جنازہ ادا کرنا، کس نے اس طرح کیا ہے ؟
(١٢٠٦٧) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت بشیر بن کعب جب جنازے کے پاس پہنچے تو نماز جنازہ ہوچکی تھی، آپ نے پھر نماز جنازہ پڑھی۔
(۱۲۰۶۷) حدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنِ الْمُثَنَّی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، أَنَّ بُشَیْرَ بْنَ کَعْبٍ انْتَہَی إلَی جِنَازَۃٍ وَقَدْ صُلِّیَ عَلَیْہَا فَصَلَّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৬৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کی نماز جنازہ ادا کرنا، کس نے اس طرح کیا ہے ؟
(١٢٠٦٨) حضرت ابو امامہ بن سھل اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فقرائے اھل مدینہ کی عیادت فرماتے اور ان کے مرنے پر ان کی نماز جنازہ ادا فرماتے، فرماتے ہیں اھل عوالی میں سے ایک خاتون کا انتقال ہوا تو اس کو دفن کردیا گیا، حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر تشریف لائے اور اس کی نماز جنازہ ادا فرمائی اور چار تکبیریں پڑھیں۔
(۱۲۰۶۸) حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعُودُ فُقَرَائَ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ، وَیَشْہَدُ جَنَائِزَہُمْ إذَا مَاتُوا ، قَالَ : فَتُوُفِّیَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ أَہْلِ الْعَوَالِی فَدَفَنَّاہَا ، قَالَ : فَمَشَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إلَی قَبْرِہَا ، فَصَلَّی عَلَیْہَا وَکَبَّرَ أَرْبَعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৬৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ میت کو دفنانے کے بعد اس کی نماز جنازہ ادا کرنا، کس نے اس طرح کیا ہے ؟
(١٢٠٦٩) حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک نئی قبر کے پاس سے گزرے تو فرمایا یہ کس کی قبر ہے ؟ صحابہ کرام نے عرض کیا فلاں خاتون کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا مجھے کیوں اطلاع نہ دی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی قبر پر صفیں بنائی اور نماز ادا کی۔
(۱۲۰۶۹) حدَّثَنَا دَاوُد بْنُ عَبْدِ اللہِ ، حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ الْمُہَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : مَرَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِقَبْرٍ حَدِیثٍ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا الْقَبْرُ ؟ فَقَالُوا : قَبْرُ فُلاَنَۃٍ ، قَالَ : فَہَلاَّ آذَنْتُمُونِی ، فَصَفَّ عَلَیْہِ فَصَلَّی ۔(ابن ماجہ ۱۵۲۹۔ احمد ۳/۴۴۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৬৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ میت کو دفن کرنے کے بعد اس کی نماز جنازہ نہیں ادا کی جائے گی
(١٢٠٧٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں میت کی نماز جنازہ دو بار نہیں پڑھی جائے گی۔
(۱۲۰۷۰) حدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ یُصَلَّی عَلَی الْمَیِّتِ مَرَّتَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ میت کو دفن کرنے کے بعد اس کی نماز جنازہ نہیں ادا کی جائے گی
(١٢٠٧١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جب نماز جنازہ ادا ہوچکی ہو تو اس کے لیے استغفار کرے، اور بیٹھ جائے یا چلا جائے۔
(۱۲۰۷۱) حدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَبُو حُرَّۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا سُبِقَ بِالْجِنَازَۃِ یَسْتَغْفِرُ لَہَا وَیَجْلِسُ ، أَوْ یَنْصَرِفُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ میت کو دفن کرنے کے بعد اس کی نماز جنازہ نہیں ادا کی جائے گی
(١٢٠٧٢) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن قبر پر نماز جنازہ ادا کرنے کو اچھا نہ سمجھتے تھے۔
(۱۲۰۷۲) حدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ لاَ یَرَی أَنْ یُصَلِّی عَلَی الْقَبْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٣) حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہارے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے، کھڑے ہو جاؤ اور اس کی نماز جنازہ اد ا کرو، یعنی نجاشی کی۔
(۱۲۰۷۳) حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ قَالَ : إنَّ أَخًا لَکُمْ قَدْ مَاتَ ، فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَیْہِ ، یَعْنِی النَّجَاشِیَّ۔ (ترمذی ۱۰۳۹۔ مسلم ۶۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٤) حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہارے بھائی نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے، ان کی نماز جنازہ ادا کرو۔
(۱۲۰۷۴) حدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّ أَخَاکُمُ النَّجَاشِیَّ قَدْ مَاتَ فَصَلُّوا عَلَیْہِ۔ (احمد ۴/۴۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৪
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٥) حضرت عمران بن حصین سے اسی کے مثل منقول ہے۔
(۱۲۰۷۵) حدَّثَنَا عَفَّانَ ، حدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُفَضَّلٍ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، بِنَحْوٍ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الأَعْلَی۔ (ترمذی ۱۰۳۹۔ نسائی ۲۱۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৫
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٦) حضرت ابن جاریہ انصاری سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہارے بھائی نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے، ان کی نماز جنازہ ادا کرو۔
(۱۲۰۷۶) حدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِی الطُّفَیْلِ ، عَنْ ابن جاریۃ الأَنْصَارِیِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إنَّ أَخَاکُمُ النَّجَاشِیَّ قَدْ مَاتَ فَصَلُّوْا عَلَیْہِ۔
(ابن ماجہ ۱۵۳۶۔ احمد ۴/۶۴)
(ابن ماجہ ۱۵۳۶۔ احمد ۴/۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৬
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٧) حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ جب نجاشی کا انتقال ہوا تو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے صحابہ جنت البقیع تشریف لے گئے ہم نے آپ کے پیچھے صفیں بنائیں، حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے بڑھے اور چار تکبیریں کہیں۔
(۱۲۰۷۷) حدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : إنَّ النَّجَاشِیَّ قَدْ مَاتَ ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إلَی الْبَقِیعِ وأصحابہ فَصَفَفْنَا خَلْفَہُ وَتَقَدَّمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৭
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٨) حضرت جریر سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تمہارے بھائی نجاشی کا انتقال ہوچکا ہے اس کے لیے استغفار کرو۔
(۱۲۰۷۸) حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ جَرِیرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ أَخَاکُمُ النَّجَاشِیَّ قَدْ مَاتَ فَاسْتَغْفِرُوا لَہُ۔
(احمد ۴/۳۶۳۔ طبرانی ۲۳۴۷)
(احمد ۴/۳۶۳۔ طبرانی ۲۳۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৮
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٧٩) حضرت جابر بن عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اصحمہ نجاشی کی نماز جنازہ ادا کی اور اس پر چار تکبیریں پڑھیں۔
(۱۲۰۷۹) حدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخبرَنَا سَلِیمُ بْنُ حَیَّانَ ، حدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مِینَائَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ : أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہَ وَسَلَّمَ صَلَّی عَلَی أَصْحَمَۃَ النَّجَاشِیِّ وَکَبَّرَ عَلَیْہِ أَرْبَعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৭৯
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نجاشی بادشاہ کی نماز جنازہ سے متعلق جو وارد ہوا ہے اس کا بیان
(١٢٠٨٠) حضرت ابن سیرین سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نجاشی کی نماز جنازہ ادا فرمائی اور حضرت حسن فرماتے ہیں اس کے لیے دعا فرمائی۔
(۱۲۰۸۰) حدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ وَابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلَّی عَلَی النَّجَاشِیِّ ، وَقَالَ الْحَسَنُ إنَّمَا دَعَا لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮০
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨١) حضرت عبداللہ بن عباس ارشاد فرماتے ہیں کہ شوہر عورت کو غسل دینے اور اس کی نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۲۰۸۱) حدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَیْمَانَ الرَّقِّیُّ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ الرجُلُ أَحَقُّ بِغُسْلِ امْرَأَتِہِ وَالصَّلاَۃِ عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮১
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٢) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ عورت کی نماز جنازہ پڑھانے کا سب سے زیادہ حق دار اس کا والد ہے، پھر اس کا شوہر پھر اس کا بھائی۔
(۱۲۰۸۲) حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَانَ إذَا سُبِقَ بِالْجِنَازَۃِ الأَبُ أَحَقُّ بِالصَّلاَۃِ عَلَی الْمَرْأَۃِ ، ثُمَّ الزَّوْجُ ، ثُمَّ الأَخُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮২
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٣) حضرت عطائ فرماتے ہیں کہ شوہر عورت کی نماز جنازہ کا زیادہ حق دار ہے۔
(۱۲۰۸۳) حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : الرَّجُلُ أَحَقُّ بِامْرَأَتِہِ حَتَّی یُوَارِیَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২০৮৩
جنائز کے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور بھائی میں سے نماز جنازہ پڑھانے کا زیادہ حقدار کون ہے
(١٢٠٨٤) حضرت مسروق فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کی اہلیہ کا انتقال ہوا تو آپ نے فرمایا : جب یہ زندہ تھی تو میں اس کا زیادہ حق دار تھا، اور اب (مرنے کے بعد) تم اس کے زیادہ حق دار ہو۔
(۱۲۰۸۴) حدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ : مَاتَتِ امْرَأَۃٌ لِعُمَرَ ، فَقَالَ : أَنَا کُنْت أَوْلَی بِہَا إذْ کَانَتْ حَیَّۃً ، أَمَّا الآنَ فَأَنْتُمْ أَوْلَی بِہَا۔
তাহকীক: