মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

امارت اور خلافت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৮৫ টি

হাদীস নং: ৩১২৭৩
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٤) ابن ابی ملیکہ روایت کرتے ہیں کہ ابن زبیر نے عبید بن عمیر سے فرمایا کہ ان شامیوں سے بات کرو تاکہ وہ واپس لوٹ جائیں، حجاج نے یہ سن کر لوگوں کے پاس پیغام بھیجا کہ اپنی آوازیں بلند کرلو تمہیں ان کی بات سنائی نہ دے، تو عبید نے فرمایا تمہاری ہلاکت ہو ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے کہا ” اس قرآن کو نہ سنو اور اس میں شوروغل کرو تاکہ تم غالب ہو جاؤ۔ “
(۳۱۲۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ ، قَالَ : قَالَ ابْن الزُّبَیْرُ لِعُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ : کَلِّمْ ہَؤُلاَئِ لأَہْلِ الشَّامِ رَجَائَ أَنْ یَرُدَّہُمْ ذَاکَ ، فَسَمِعَ ذَلِکَ الْحَجَّاجُ فَأَرْسَلِ إلَیْہِمْ : ارْفَعُوا أَصْوَاتَکُمْ ، فَلاَ تَسْمَعُوا مِنْہُ شَیْئًا ، فَقَالَ عُبَیْدٌ : وَیْحَکُمْ ، لاَ تَکُونُوا کَاَلَّذِینَ قَالُوا : {لاَ تَسْمَعُوا لِہَذَا الْقُرْآنِ وَأَلْغَوْا فِیہِ لَعَلَّکُمْ تَغْلِبُونَ}۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৪
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٥) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ ابو جعفر محمد بن علی نے فرمایا : اے اللہ ! بیشک آپ جانتے ہیں کہ میں ان لوگوں کا امام نہیں ہوں۔
(۳۱۲۷۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، قَالَ : قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ : اللَّہُمَّ إنَّک تَعْلَمُ أَنِّی لَسْتُ لَہُمْ بِإِمَامٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৫
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٦) جریر بن حازم اہل کوفہ کے ایک شیخ سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا کہ میں نے عبداللہ بن زبیر کے زمانے میں ابن عمر (رض) کو دیکھا کہ مسجد میں داخل ہوئے تو اسلحہ دکھائی دیا، فرمانے لگے کہ تم نے دنیا کی تعظیم شروع کردی ہے، یہاں تک کہ آپ نے حجر اسود کا استلام کیا۔
(۳۱۲۷۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ فِی أَیَّامِ ابْنِ الزُّبَیْرِ ، قَدْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَإِذَا السِّلاَح ، فَجَعَلَ یَقُولُ : لَقَدْ أَعْظَمْتُمَ الدُّنْیَا ! حَتَّی اسْتَلَمَ الْحَجَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৬
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٧) حضرت ابراہیم بن عبد اعلیٰ فرماتے ہیں کہ حجاج بن یوسف نے سوید بن غفلہ کو پیغام بھجوایا کہ لوگوں کو نماز نہ پڑھاؤ۔ وہ کہتے ہیں میں نے کہا کہ حکم کی تعمیل ہوگی۔
(۳۱۲۷۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی الْجُعْفِیُّ ، قَالَ : أَرْسَلَ الْحَجَّاجُ إلَی سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃَ فَقَالَ : لاَ تَؤُمَّ قَوْمَک ، وَإِذَا رَجَعْت فَاسْبِبْ عَلِیًّا ، قَالَ : قُلْتُ : سَمْع وَطَاعَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৭
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٨) ابراہیم فرماتے ہیں کہ میرے پاس مختار کے زمانے میں بلاوا آیا تو میں نے اپنے چہرے پر روغن مل لیا اور کوئی دوا پی لی اور ان کے پاس نہیں گیا، چنانچہ انھوں نے مجھے چھوڑ دیا۔
(۳۱۲۷۸) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : ذَکَرَ إبْرَاہِیمُ : أَنَّہُ أُرْسِلَ إلَیْہِ زَمَنَ الْمُخْتَارِ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ ، قَالَ : فَطَلاَ وَجْہَہُ بِطِلاَئٍ ، وَشَرِبَ دَوَائً ، فَلَمْ یَأْتِہِمْ فَتَرَکُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৮
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٧٩) شعبی روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے حضرت معاویہ (رض) کے پاس پیغام بھیجا کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی ناراضی والے اعمال کرتا ہے اس کی تعریف کرنے والے لوگ بھی مذمت کرنے والے شمار کیے جانے لگتے ہیں۔
(۳۱۲۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِیحٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَتَبَتْ عَائِشَۃُ إلَی مُعَاوِیَۃَ : أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّہُ مَنْ یَعْمَلْ بِسَخَطِ اللہِ یُعَدُّ حَامِدُہُ مِنَ النَّاسِ ذَامًّا۔ (حمیدی ۲۶۶۔ ابن حبان ۲۷۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭৯
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٠) ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ میں نے حجر بن عدی کو یہ کہتے ہوئے سنا : ہائے میری بیعت ! جس کو میں ختم کرسکتا ہوں نہ اس سے سبکدوشی طلب کرسکتا ہوں، کہ وہ اللہ تعالیٰ اور لوگوں کی سنی ہوئی ہے، لوگوں سے ان کی مراد حضرت مغیرہ (رض) تھے۔
(۳۱۲۸۰) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : رَأَیْتُ حُجْرٌ بْنَ عَدِیٍّ وَہُوَ یَقُولُ : ہاہ ! بَیْعَتِی لاَ أَقِیلُہَا وَلاَ أَسْتَقِیلُہَا ، سَمَاعُ اللہِ وَالنَّاسِ۔ یَعْنِی بِقَوْلِہِ الْمُغِیرَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮০
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨١) حضرت سالم بن ابی الجعد روایت کرتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) نے حضرت عثمان (رض) کا کوئی عیب لکھا، اس کے بعد وہ پوچھنے لگے یہ تحریر ان کے پاس کون لے کر جائے گا ؟ حضرت عمار نے فرمایا میں لے کر جاؤں گا، وہ لے کر گئے، جب حضرت عثمان (رض) نے وہ تحریر پڑھی تو فرمایا اللہ تعالیٰ آپ کی ناک خاک آلود کرے، حضرت عمار نے اس پر فرمایا : تو پھر حضرت ابوبکر و عمر کی ناک کو بھی، کہتے ہیں کہ اس پر حضرت عثمان کھڑے ہوئے اور ان کو گرا لیا اور پاؤں سے روندنے لگے یہاں تک کہ وہ بےہوش ہوگئے، اس وقت انھوں نے جان گیا پہن رکھا تھا، پھر حضرت عثمان نے ان کے پاس حضرت زبیر اور طلحہ کو بھیجا اور انھوں نے ان سے کہا کہ تین باتوں میں سے ایک کو اختیار کرلو ، یا تو معاف کردو یا تاوان لے لو یا بدلہ لے لو، حضرت عمار نے فرمایا میں ان میں سے کچھ قبول نہیں کرتا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ سے جا ملوں۔

ابو بکر فرماتے ہیں کہ میں نے یحییٰ بن آدم کو یہ فرماتے سنا کہ میں نے حسن بن صالح کے سامنے یہ حدیث ذکر کی تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت عثمان پر ان کے اس فعل سے زیادہ کوئی الزام نہیں۔
(۳۱۲۸۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا قُطْبَۃُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ ، قَالَ : کَتَبَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَیْبَ عُثْمَانَ فَقَالُوا : مَنْ یَذْہَبُ بِہِ إلَیْہِ، فَقَالَ عَمَّارُ : أَنَا ، فَذَہَبَ بِہِ إلَیْہِ ، فَلَمَّا قَرَأَہُ قَالَ : أَرْغَمَ اللَّہُ بِأَنْفِکَ ، فَقَالَ عَمَّارُ : وَبِأَنْفِ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ ، قَالَ : فَقَامَ وَوَطِئَہُ حَتَّی غُشِیَ عَلَیْہِ ، قَالَ : وَکَانَ عَلَیْہِ تُبَّان۔

قَالَ : ثُمَّ بَعَثَ إلَیْہِ الزُّبَیْرِ وَطَلْحَۃَ فَقَالاَ لَہُ : اخْتَرْ إحْدَی ثَلاَثٍ : إمَّا أَنْ تَعْفُوَ ، وَإِمَّا أَنْ تَأْخُذَ الأَرْشَ ، وَإِمَّا أَنْ تَقْتَصَّ ، قَالَ : فَقَالَ عَمَّارُ : لاَ أَقْبَلُ مِنْہُنَّ شَیْئًا حَتَّی أَلْقَی اللَّہَ۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : سَمِعْت یَحْیَی بْنَ آدَمَ ، قَالَ : ذَکَرْت ہَذَا الْحَدِیثَ لِحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، فَقَالَ : مَا کَانَ عَلَی عُثْمَانَ أَکْثَرَ مِمَّا صَنَعَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮১
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٢) حماد فرماتے ہیں کہ میں نے ابراہیم سے کہا کہ قتیبہ کی طرف سے خط آتے ہیں جن میں باطل اور جھوٹی باتیں بھی ہوتی ہیں، جب میں اپنے کسی ہمنشین کو اس کے بارے میں بیان کرنا چاہوں تو کر دوں ؟ فرمایا نہیں ! بلکہ خاموش رہو۔
(۳۱۲۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ أَبِی حَیَّانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالَ : قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : إِنَّ الْکُتُب تَجِیئُ مِنْ قِبَلِ قُتَیْبَۃَ فِیہَا الْبَاطِلُ وَالْکَذِبُ ، فَإِذَا أَرَدْت أَنْ أُحَدِّثَ جَلِیسِی أَفْعَلُ ؟ قَالَ : لاَ بَلْ أَنْصِتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮২
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٣) اسرائیل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے عثمان بن ابی العاص سے کہا کہ تم دنیا اور آخرت دونوں ہی لے گئے، انھوں نے پوچھا کیسے ؟ کہنے لگا آپ کے پاس مال ہیں جن میں سے آپ صدقہ کرتے ہیں اور صلہ رحمی کرتے ہیں، اور ہمارے پاس مال نہیں ہیں، آپ نے فرمایا ایک درہم جس کو تم میں سے کوئی شخص لے کر حق طریقے سے خرچ کرتا ہے ان دس ہزار دراہم سے افضل ہے جو ہم میں سے کوئی بہت زیادہ میں سے لیتا ہے لیکن اس میں اس کو تصرف کا کوئی حق نہیں ہوتا۔
(۳۱۲۸۳) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِعُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ : ذَہَبْتُمْ بِالدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ ، قَالَ : وَمَا ذَاکَ ؟ قَالَ : لَکُمْ أَمْوَالٌ تَصَدَّقُونَ مِنْہَا وَتَصِلُونَ مِنْہَا ، وَلَیْسَتْ لَنَا أَمْوَالٌ ، قَالَ : لَدِرْہَمٌ یَأْخُذُہُ أَحَدُکُمْ فَیَضَعُہُ فِی حَقٍّ أَفْضَلَ مِنْ عَشَرَۃِ آلاَفٍ یَأْخُذُہا أَحَدُنَا غَیضًا مِنْ فَیْضٍ فَلاَ یَجِدُ لَہَا مَسًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৩
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٤) طارق بن شہاب سے روایت ہے کہ حضرت خالد بن ولید اور سعد بن ابی وقاص کے درمیان کچھ تکرار ہوگئی تھی، ایک آدمی نے حضرت سعد (رض) کے سامنے حضرت خالد کی برائی کی تو آپ نے فرمایا خاموش ہو جاؤ، ہمارا جھگڑا اتنا زیادہ نہیں کہ ہمارے دین تک پہنچ جائے۔
(۳۱۲۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْحُصَیْنِ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : کَانَ بَیْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ وَبَیْنَ سَعْدٍ کَلاَمُ ، قَالَ : فَتَنَاوَلَ رَجُلٌ خَالِدًا عِنْد سَعْدٍ ، فَقَالَ سَعْدٌ : مَہْ ، إنَّ مَا بَیْنَنَا لَمْ یَبْلُغْ دِینَنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৪
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٥) عبید اللہ بن عمر سالم کے ایک شاگرد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) جب لوگوں کو کسی چیز سے منع فرماتے تو اپنے گھر والوں کو جمع کر کے فرماتے کہ میں نے لوگوں کو فلاں فلاں کام سے منع کردیا ہے اور لوگ تمہاری طرف اس طرح دیکھیں گے جیسے پرندہ گوشت کی طرف دیکھتا ہے، اور خدا کی قسم ! تم میں سے جس کو بھی میں یہ کام کرتے دیکھوں گا اس کو دوسروں سے دوگنی سزا دوں گا۔
(۳۱۲۸۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ : حدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ سَالِمًا ، قَالَ : کَانَ عُمَرُ إذَا نَہَی النَّاسَ عَنْ شَیْئٍ جَمَعَ أَہْلَ بَیْتِہِ ، فَقَالَ : إنِّی نَہَیْت النَّاسَ عَنْ کَذَا وَکَذَا ، وَإنَّ النَّاسَ لَیَنْظُرُونَ إلَیْکُمْ نَظَرَ الطَّیْرِ إلَی اللَّحْمِ ، وَایْمُ اللہِ لاَ أَجِدُ أَحَدًا مِنْکُمْ فَعَلَہُ إلاَّ أَضْعَفْتُ لَہُ الْعُقُوبَۃَ ضِعْفَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৫
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٦) صباح بن ثابت فرماتے ہیں کہ میرے والد ماجد خادمہ کو سنتے کہ بکری کو برا بھلا کہتی ہے تو فرماتے کہ تم اسی بکری کو برا بھلا کہتی ہو جس کا دودھ پیتی ہو !
(۳۱۲۸۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الصَّبَاحِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ : کَانَ أَبِی یَسْمَعُ الْخَادِمَ تَسُبُّ الشَّاۃَ ، فَیَقُولُ : تَسُبِّینَ شَاۃً تَشْرَبِینَ مِنْ لَبَنِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৬
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٧) سالم بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے عمر بن عبد العزیز (رض) نے فرمایا کہ حضرت عمر (رض) کا طریقہ میرے پاس لکھ بھیجو، میں نے کہا : اگر آپ اس طرح عمل کرلیں جس طرح حضرت عمر نے عمل کیا تو آپ حضرت عمر سے افضل ٹھہریں گے، کیونکہ نہ تو آپ کا زمانہ ہی حضرت عمر والا زمانہ ہے اور نہ آپ کے ساتھ حضرت عمر کے ساتھیوں جیسے آدمی ہیں۔
(۳۱۲۸۷) حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ دِینَارٍ سَمِعَہُ یَقُولُ : قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللہِ : قَالَ لِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ : اکْتُبْ إلَیَّ بِسُنَّۃِ عُمَرَ ، قَالَ : قُلْتُ : إنَّک إنْ عَمِلْت بِمَا عَمِلَ عُمَرُ فَأَنْتَ أَفْضَلُ مِنْ عُمَرَ ، إِنَّہُ لَیْسَ لَکَ مِثْلُ زَمَانِ عُمَرَ ، وَلاَ رِجَالٌ مِثْلُ رِجَالِ عُمَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৭
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٨) عثمان بن واقد ایک بیان کرنے والے کے واسطے سے حضرت ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حطیم کعبہ میں حجر اسود کے قریب سجدے میں یہ دعا کر رہے تھے اے اللہ ! میں ان فتنوں سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں جو قریش برپا کر رہے ہیں۔
(۳۱۲۸۸) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ وَاقِدٍ عَمَّنْ حَدَّثَہُ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ وَہُوَ سَاجِدٌ فِی الْکَعْبَۃِ نَحْوَ الْحَجَرِ وَہُوَ یَقُولُ : إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَسَوِّطُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৮
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٨٩) ابو ایاس معاویہ بن قرہ فرماتے ہیں کہ میں عمرو بن نعمان بن مقرن کے پاس ٹھہرا ہو اتھا، جب رمضان کا مہینہ آیا تو ان کے پاس ایک آدمی مصعب بن زبیر کی طرف سے درہم لے کر آیا اور کہا کہ امیر آپ کو سلام عرض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے کسی صاحب شرافت قاری کو بھی اپنی جانب سے بھلائی سے محروم نہیں کیا، آپ یہ دو ہزار درہم لے لیں اور اس مہینے کے خرچ میں اس سے مدد حاصل کرلیں، حضرت عمرو نے جواب میں فرمایا کہ امیر کو میرا سلام کہو اور ان سے کہو کہ واللہ ! ہم نے دنیا حاصل کرنے کی نیّت سے قرآن نہیں پڑھا ، یہ کہہ کر وہ دراہم واپس کردیے۔
(۳۱۲۸۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَبْدُ اللہِ بْنُ الْوَلِیدِ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عُمَرُ بْنُ أَیُّوبَ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی أَبُو إیَاسٍ مُعَاوِیَۃُ بْنُ قُرَّۃَ ، قَالَ : کُنْتُ نَازِلاً عِنْدَ عَمْرِو بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ ، فَلَمَّا حضَرَ رَمَضَانُ ، جَائَہُ رَجُلٌ بِأَلْفَیْ دِرْہَمٍ مِنْ قِبَلِ مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَیْرِ ، فَقَالَ : إنَّ الأَمِیرَ یُقْرِئُک السَّلاَمَ وَیَقُولُ : إنَّا لَمْ نَدَعْ قَارِئًا شَرِیفًا إلاَّ وَقَدْ وَصَلَ إلَیْہِ مِنَّا مَعْرُوفٌ ، فَاسْتَعِنْ بِہَذَیْنِ عَلَی نَفَقَۃِ شَہْرِکَ ہَذَا ، فَقَالَ عَمْرٌو : اقْرَأْ عَلَی الأَمِیرِ السَّلاَمَ ، وَقُلْ لَہُ : إنَّا وَاللہِ مَا قَرَأْنَا الْقُرْآنَ نُرِیدُ بِہِ الدُّنْیَا ، وَرَدَّہُ عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮৯
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٩٠) حبیب بن ابی ثابت فرماتے ہیں کہ اس دوران کہ ہم مسجدِ حرام میں بیٹھے تھے حضرت ابن عمر (رض) مسجد کے ایک کونے میں تشریف فرما تھے، اور ان کے دائیں بائیں ان کے صاحبزادے بیٹھے ہوئے تھے، حجاج بن یوسف نے لوگوں سے خطبے میں کہا تھا : خبردار ! بیشک عبداللہ بن زبیر نے کتاب اللہ کو بگاڑ دیا ہے اللہ تعالیٰ اس کے دل کو بگاڑے، اس پر ابن عمر (رض) نے فرمایا : خبردار ! نہ یہ تمہارے اختیار میں ہے نہ ان کے اختیار میں ہے۔ حجاج اس بات پر تھوڑی دیر خاموش رہا، اتنا کہ اگر میں اس خاموشی کو طویل کہوں تو بھی کہہ سکتا ہوں اور اگر کہوں کہ زیادہ طویل خاموشی نہیں تھی تب بھی درست ہوگا، پھر کہنے لگا : اے بڈھے ! آگاہ ہو جاؤ ! بیشک اللہ تعالیٰ نے ہمیں ، تمہیں اور ہر مسلمان کو علم بخشا ہے اگر وہ علم تجھے نفع دے ، راوی کہتے ہیں کہ اس پر حضرت ابن عمر ہنسنے لگے، اور اردگرد کے ساتھیوں سے فرمایا کہ میں نے فضیلت والی بات چھوڑ دی، یہ کہ میں کہتا کہ تو نے جھوٹ کہا۔
(۳۱۲۹۰) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، قَالَ : بَیْنَا أَنَا جَالِسٌ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، وَابْنُ عُمَرَ جَالِسٌ فِی نَاحِیَۃٍ وَابْنَاہُ عَنْ یَمِینِہِ وَشِمَالِہِ ، وَقَدْ خَطَبَ الْحَجَّاجُ بْنُ یُوسُفَ النَّاسَ ، فَقَالَ : أَلاَ إنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ نَکَّسَ کِتَابَ اللہِ ، نَکَّسَ اللَّہُ قَلْبَہُ ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : أَلاَ إنَّ ذَلِکَ لَیْسَ بِیَدِکَ ، وَلاَ بِیَدِہِ ، فَسَکَتَ الْحَجَّاجُ ہُنَیْہَۃً - إنْ شِئْتَ قُلْتَ طَوِیلاً ، وَإِنْ شِئْتَ قُلْتُ لَیْسَ بِطَوِیلٍ - ، ثُمَّ قَالَ : أَلاَ إنَّ اللَّہَ قَدْ عَلَّمَنَا وَکُلَّ مُسْلِمٍ وَإِیَّاکَ أَیُّہَا الشَّیْخُ ، أَنَّہُ ہُوَ نفعک ، قَالَ : فَجَعَلَ ابْنُ عُمَرَ یَضْحَکُ وَقَالَ لِمَنْ حَوْلَہُ : أَمَّا إنِّی قَدْ تَرَکْت الَّتِی فِیہَا الْفَضْلُ : أَنْ أَقُولَ : کَذَبْتَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৯০
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٩١) حضرت کامل بن حبیب فرماتے ہیں کہ حضرت عباس (رض) دوسرے لوگوں کی بنسبت آسمان کی طرف زیادہ قریب کان کی لو والے تھے۔
(۳۱۲۹۱) حَدَّثَنَا مالک بن إسْمَاعِیلَ ، عَنْ کَامِلِ بْنِ حَبِیبٍ ، قَالَ : کَانَ الْعَبَّاسُ أَقْرَبَ شَحْمَۃِ أذَنٍ إلَی السَّمَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৯১
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٩٢) ولید بن عیزار فرماتے ہیں کہ عمرو بن عاص (رض) کعبہ کے سائے میں تھے کہ انھوں نے حضرت حسین بن علی (رض) کو تشریف لاتے دیکھا تو فرمایا کہ یہ شخص زمین والوں میں آسمان والوں کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے۔
(۳۱۲۹۲) حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ الْعَیْزَارِ ، قَالَ : بَیْنَمَا عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ فِی ظِلِّ الْکَعْبَۃِ ، إذْ رَأَی الْحُسَیْنَ بْن عَلِیٍّ مُقْبِلاً ، فَقَالَ : ہَذَا أَحَبُّ أَہْلِ الأَرْضِ إلَی أَہْلِ السَّمَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৯২
امارت اور خلافت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ روایات جو امراء کی باتوں اور ان کے درباروں میں داخل ہونے کے بارے میں ذکر کی گئی ہیں
(٣١٢٩٣) عبد الواحد بن ایمن فرماتے ہیں کہ میں نے سعید بن جبیر سے کہا کہ آپ حجاج کے پاس جا رہے ہیں تو ذرا دھیان سے بات کرنا، کہیں ایسی بات نہ کہہ بیٹھنا جس سے وہ تمہارے خون کو مباح سمجھ کر قتل کر ڈالے ، انھوں نے فرمایا : وہ مجھ سے پوچھے گا کہ تم کافر ہو یا مؤمن ؟ میں تو اپنی ذات پر کفر کی گواہی نہیں دے سکتا، اور مجھے اس کا کوئی علم نہیں کہ میں اس کے شر سے نجات پاؤں گا یا نہیں۔
(۳۱۲۹۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَیْمَنَ ، قَالَ : قُلْتُ لِسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : إنَّک قَادِمٌ عَلَی الْحَجَّاجِ فَانْظُرْ مَإِذَا تَقُولُ ، لاَ تَقُلْ مَا یَسْتَحِلُّ بِہِ دَمَک ، قَالَ : إنَّمَا یَسْأَلُنِی کَافِرٌ أَنَا أَوْ مُؤْمِنٌ ؟ فَلَمْ أَکُنْ لأَشْہَدَ عَلَی نَفْسِی بِالْکُفْرِ وَأَنَا لاَ أَدْرِی أَنْجُو مِنْہُ أَمْ لاَ۔
tahqiq

তাহকীক: