মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

اذان کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৬২ টি

হাদীস নং: ২২৫১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی سے کہا جائے گا
(٢٢٥١) حضرت ابن عمر جلدی جلدی اقامت کہتے تھے۔
(۲۲۵۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ حَفْصٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَحْذِفُ الإِقَامَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی سے کہا جائے گا
(٢٢٥٢) حضرت ابراہیم اذان ٹھہر ٹھہر کر اقامت تیز تیز کہا کرتے تھے۔
(۲۲۵۲) حَدَّثَنَا مَالِکٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا جعفر الأَحْمَرُ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُرَتِّلُ فِی الأَذَانِ ، وَیُتْبِعُ الإِقَامَۃَ بَعْضَہَا بَعْضاً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اپنی اذان میں ” حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَل “ (بہترین عمل کی طرف آؤ) کہا کرتے تھے
(٢٢٥٣) مسلم بن ابی مریم کہتے ہیں کہ حضرت علی بن حسین اذان دیا کرتے تھے، وہ جب حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ پر پہنچتے تو حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ کہا کرتے تھے اور فرماتے کہ پہلی اذان یہ تھی۔
(۲۲۵۳) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، وَمُسْلِمِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ؛ أَنَّ عَلِیَّ بْنَ حُسَیْنٍ کَانَ یُؤَذِّنُ، فَإِذَا بَلَغَ : حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ ، قَالَ : حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ ، وَیَقُولُ : ہُوَ الأَذَانُ الأَوَّلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اپنی اذان میں ” حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَل “ (بہترین عمل کی طرف آؤ) کہا کرتے تھے
(٢٢٥٤) حضرت ابن عمر اپنی اذان میں الصَّلاَۃُ خَیْرٌ مِنَ النَّوْمِ کہا کرتے تھے اور کبھی حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ بھی کہتے تھے۔
(۲۲۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی أَذَانِہِ : الصَّلاَۃُ خَیْرٌ مِنَ النَّوْمِ ، وَرُبَّمَا قَالَ : حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اپنی اذان میں ” حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَل “ (بہترین عمل کی طرف آؤ) کہا کرتے تھے
(٢٢٥٥) حضرت ابن عمر بعض اوقات اپنی اذان میں حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ کا اضافہ کیا کرتے تھے۔
(۲۲۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ رُبَّمَا زَادَ فِی أَذَانِہِ : حَیَّ عَلَی خَیْرِ الْعَمَلِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان ایک شخص دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٢٥٦) عبدالعزیز بن رفیع کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو محذورہ کو دیکھا کہ وہ آئے، جبکہ ایک آدمی اذان دے چکا تھا، انھوں نے اذان دی اور اقامت کہی۔
(۲۲۵۶) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ أَبَا مَحْذُورَۃَ ، جَائَ وَقَدْ أَذَّنَ إِنْسَانٌ ، فَأَذَّنَ ہُوَ وَأَقَامَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان ایک شخص دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٢٥٧) ایک صاحب روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن ام مکتوم اذان کہتے اور حضرت بلال اقامت کہتے تھے اور بعض اوقات حضرت بلال اذان دیتے اور حضرت ابن امِ مکتوم اقامت کہا کرتے تھے۔
(۲۲۵۷) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ شَیْخٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ، عَنْ بَعْضِ بَنِی مُؤَذِّنِی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : کَانَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ یُؤَذِّنُ ، وَیُقِیمُ بِلاَلٌ ، وَرُبَّمَا أَذَّنَ بِلاَلٌ ، وَأَقَامَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ۔

(ابن سعد ۲۰۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان ایک شخص دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٢٥٨) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ اذان کوئی دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے۔
(۲۲۵۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یُؤَذِّنَ الرَّجُلُ ، وَیُقِیمَ غَیْرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان ایک شخص دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٢٥٩) حضرت زہری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس نے اذان دی ہے وہی اقامت کہے۔
(۲۲۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃُ ، عَنِ الْفَزَارِیِّ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّمَا یُقِیمُ مَنْ أَذَّنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان ایک شخص دے اور اقامت کوئی دوسرا کہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
(٢٢٦٠) حضرت زیاد بن حارث صدائی کہتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھا۔ میں نے اذان دی۔ حضرت بلال نے اقامت کہنے کا ارادہ کیا تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ صداء کے بھائی نے اذان دی ہے، جو اذان دے وہی اقامت کہے۔ چنانچہ پھر میں نے اقامت کہی۔
(۲۲۶۰) حَدَّثَنَا یَعْلَی ، قَالَ : حَدَّثَنَا الإِفْرِیقِیُّ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ نُعَیْمٍ الْحَضْرَمِیِّ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ الْحَارِثِ الصُّدَائِیِّ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ ، فَأَمَرَنِی فَأَذَّنْتُ ، فَأَرَادَ بِلاَلٌ أَنْ یُقِیمَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أَخَا صُدَائٍ أَذَّنَ ، وَمَنْ أَذَّنَ فَہُوَ یُقِیمُ ، فَأَقَمْتُ۔ (ابوداؤد ۵۱۵۔ ترمذی ۱۹۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان دینے کے بعد بیٹھنے کا حکم
(٢٢٦١) حضرت ابن عمر اذان دینے کے بعد زمین پر پوری طرح بیٹھ جاتے تھے۔
(۲۲۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ حَنْظَلَۃَ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: کَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا أَذَّنَ جَلَسَ، حَتَّی تَمَسَّ مَقْعَدَتُہُ الأَرْضَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان دینے کے بعد بیٹھنے کا حکم
(٢٢٦٢) ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام نے ہم سے بیان کیا کہ حضرت بلال دو دو مرتبہ اذان دیتے، دو دو مرتبہ اقامت کہتے اور ایک مرتبہ بیٹھتے تھے۔
(۲۲۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّ بِلاَلاً أَذَّنَ مَثْنَی ، وَأَقَامَ مَثْنَی ، وَقَعَدَ قَعْدَۃً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان دینے کے بعد بیٹھنے کا حکم
(٢٢٦٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مؤذن مغرب کی اذان اور اقامت کے درمیان بیٹھے گا۔
(۲۲۶۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِی الأَسْوَدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یَقْعُدُ الْمُؤَذِّنُ فِی الْمَغْرِبِ فِیمَا بَیْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٤) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن ام مکتوم اذان دیا کرتے تھے حالانکہ وہ نابینا تھے۔
(۲۲۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ ابْنَ أُمِّ مَکْتُومٍ کَانَ یُؤَذِّنُ وَہُوَ أَعْمَی۔

(مسلم ۲۸۷۔ ابوداؤد ۵۳۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٥) حضرت عروہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن ام مکتوم حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اذان دیا کرتے تھے حالانکہ وہ نابینا تھے۔
(۲۲۶۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ ابْنَ أُمِّ مَکْتُومٍ کَانَ یُؤَذِّنُ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ أَعْمَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٦) حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پسند نہیں کہ تمہارے مؤذن نابینا ہوں۔ راوی کہتے ہیں کہ شاید انھوں نے قاریوں کا بھی ذکر کیا۔
(۲۲۶۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ ، عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ بُرْمَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ ، یَقُولُ : مَا أُحِبُّ أَنْ یَکُونَ مُؤَذِّنُوکُمْ عُمْیَانَکُمْ ، قَالَ : وَحَسِبْتُہُ قَالَ ، وَلاَ قُرَّاؤُکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٧) حضرت ابن عباس نابینا کی اقامت کو مکروہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۲۶۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہَمَّامٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عُقْبَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ إِقَامَۃَ الأَعْمَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٨) حضرت ابن زبیر نابینا کی اذان کو مکروہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۲۶۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی عَرُوبَۃَ ؛ أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ کَانَ یَکْرَہُ أَنْ یُؤَذِّنَ الْمُؤَذِّنُ وَہُوَ أَعْمَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৬৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٦٩) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دو مؤذن تھے ایک حضرت بلال اور دوسرے حضرت ابن ام مکتوم۔
(۲۲۶۹) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کَانَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ : بِلاَلٌ ، وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ۔ (مسلم ۲۸۷۔ دارمی ۱۱۹۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৭০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نابینا کی اذان کا حکم
(٢٢٧٠) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم کا مؤذن نابینا تھا۔
(۲۲۷۰) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ محمد ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ : کَانَ مُؤَذِّنُ إِبْرَاہِیمَ أَعْمَی۔
tahqiq

তাহকীক: