মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

اذان کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৬২ টি

হাদীস নং: ২২৩১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر اذان دینے کا حکم
(٢٢٣١) حضرت ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ اسلاف بیٹھ کر اذان دینے کو مکروہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۲۳۱) حَدَّثَنَا حًفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ أَنْ یُؤَذِّنَ الرَّجُلَ وَہُوَ قَاعِدٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر اذان دینے کا حکم
(٢٢٣٢) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ بلا عذر بیٹھ کر اذان دینا مکروہ ہے۔
(۲۲۳۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُؤَذِّنَ وَہُوَ قَاعِدٌ ، إِلاَّ مِنْ عُذْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیٹھ کر اذان دینے کا حکم
(٢٢٣٣) حضرت ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے پوچھا کہ کیا آدمی بیٹھ کر اذان دے سکتا ہے ؟ فرمایا نہیں البتہ کوئی عذر ہو تو جائز ہے۔ میں نے پوچھا کہ اونگھ یا سستی کی وجہ سے ؟ فرمایا نہیں۔
(۲۲۳۳) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : قُلْتُ لَہُ : یُؤَذِّنُ الرَّجُلُ وَہُوَ قَاعِدٌ ؟ قَالَ : لاَ، إِلاَّ مِنْ عِلَّۃٍ ، قُلْتُ : فَمِنْ نُعَاسٍ أَوْ کَسَلٍ ؟ قَالَ : لاَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٤) حضرت شداد فرماتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے حضرت بلال کو فرمایا کہ تم اس وقت تک اذان نہ دو جب تک روشنی اس طرح نہ دیکھ لو۔
(۲۲۳۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ ، عَنْ شَدَّادٍ مَوْلَی عِیَاضِ بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ بِلاَلٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : لاَ تُؤَذِّنْ حَتَّی تَرَی الْفَجْرَ ہَکَذَا ، وَمَدَّ یَدَیْہِ۔ (ابوداؤد ۵۳۵۔ طبرانی ۱۱۲۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٥) حضرت سوید فرماتے ہیں کہ حضرت بلال اس وقت تک اذان نہ دیتے جب تک فجر روشن نہ ہوجاتی۔
(۲۲۳۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ سُوَیْدٍ، عَنْ بِلاَلٍ، قَالَ: کَانَ لاَ یُؤَذِّنُ حَتَّی یَنْشَقَّ الْفَجْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٦) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت ابو محذورہ نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے لیے اذان دی ہے، وہ طلوع فجر سے پہلے اذان نہ دیتے تھے۔
(۲۲۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ أَبِی مَحْذُورَۃَ ؛ أَنَّہُ أَذَّنَ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلأَبِی بَکْرٍ ، وَعُمَرَ ، فَکَانَ لاَ یُؤَذِّنُ حَتَّی یَطْلُعَ الْفَجْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٧) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ صحابہ کرام طلوع فجر تک اذان نہ دیتے تھے۔
(۲۲۳۷) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : مَا کَانُوا یُؤَذِّنُونَ حَتَّی یَنْفَجِرَ الْفَجْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٨) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ہم حضرت علقمہ کے ہمراہ مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ رات کے وقت میں انھوں نے ایک مؤذن کو اذان دیتے سنا تو فرمایا کہ اس نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کی مخالفت کی ہے، اگر یہ سویا ہوتا تو زیادہ بہتر تھا، پھر جب صبح طلوع ہوتی تو اس وقت اذان دیتا۔
(۲۲۳۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَلِیٍّ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : شَیَّعْنَا عَلْقَمَۃَ إِلَی مَکَّۃَ ، فَخَرَجْنَا بِلَیْلٍ ، فَسَمِعَ مُؤَذِّنًا یُؤَذِّنُ ، فَقَالَ : أَمَّا ہَذَا فَقَدْ خَالَفَ سُنَّۃَ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، لَوْ کَانَ نَائِمًا کَانَ أَخْیَرَ لَہُ ، فَإِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ أَذَّنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৩৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٣٩) حضرت ابراہیم فجر سے پہلے اذان دینے کو مکروہ خیال فرماتے تھے۔
(۲۲۳۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ فُضَیْلِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ کَرِہَ أَنْ یُؤَذِّنَ قَبْلَ الْفَجْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٤٠) حضرت عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت نافع سے سوال کیا کہ کیا صحابہ کرام فجر سے پہلے اذان دیا کرتے تھے ؟ انھوں نے فرمایا کہ اذان تو فجر کے ساتھ ہی ہوتی ہے۔
(۲۲۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ عُبید اللہ ، قَالَ : قُلْتُ لِنَافِعٍ : إِنَّہُمْ کَانُوا یُنَادُونَ قَبْلَ الْفَجْرِ ؟ قَالَ : مَا کَانَ النِّدَائُ إِلاَّ مَعَ الْفَجْرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪১
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٤١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس کے زمانے میں لوگوں کو فجر کے طلوع کے بارے میں شک ہوا تو حضرت ابن عباس نے اپنے مؤذن کو حکم دیا اور اس نے اذان کی اقامت کہی۔
(۲۲۴۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: شَکُّوا فِی طُلُوعِ الْفَجْرِ فِی عَہْدِ ابْنِ عَبَّاسٍ، فَأَمَرَ مُؤَذِّنَہُ فَأَقَامَ الصَّلاَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪২
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو مکروہ خیال فرماتے ہیں کہ مؤذن طلوعِ فجر سے پہلے اذان دے
(٢٢٤٢) حضرت عامر فرماتے ہیں کہ وقت داخل ہونے تک نماز کے لیے اذان نہ کہی جائے گی۔
(۲۲۴۲) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنِ ابْنِ سَالِمٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ : لاَ یُؤَذِّنُ لِلصَّلاَۃِ حَتَّی یَدْخُلَ وَقْتُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৩
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کو قبلہ رخ ہونا چاہیے
(٢٢٤٣) حضرت حسن اور حضرت محمد فرماتے ہیں کہ مؤذن کو اذان دیتے ہوئے قبلے کی طرف رخ کرنا چاہیے۔
(۲۲۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ قَالاَ : إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৪
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کو قبلہ رخ ہونا چاہیے
(٢٢٤٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مؤذن اپنے پاؤں کو ملائے گا اور قبلے کی طرف رخ کرے گا۔
(۲۲۴۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ قَالَ فِی الْمُؤَذِّنِ : یَضُمُّ رِجْلَیْہِ وَیَسْتَقْبِلُ الْقِبْلَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৫
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کو قبلہ رخ ہونا چاہیے
(٢٢٤٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مؤذن اذان، اقامت اور شہادت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرے گا۔
(۲۲۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ طَلْحَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یَسْتَقْبِلُ الْمُؤَذِّنُ بِأَوَّلِ أَذَانِہِ وَالشَّہَادَۃِ وَالإِقَامَۃِ : الْقِبْلَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৬
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کو قبلہ رخ ہونا چاہیے
(٢٢٤٦) حضرت حسن اور حضرت محمد کو یہ بات پسند تھی کہ اذان دیتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرے۔
(۲۲۴۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یُعْجِبُہُمَا إِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ یَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৭
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کو قبلہ رخ ہونا چاہیے
(٢٢٤٧) حضرت ابو مطر جعفی کہتے ہیں کہ میں نے کئی مرتبہ اذان دی ہے۔ ایک مرتبہ حضرت سوید نے مجھ سے فرمایا کہ جب تم اذان دو تو قبلے کی طرف منہ کرو کیونکہ یہ سنت ہے۔
(۲۲۴۷) حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو مَطَر الْجُعْفِیُّ ، قَالَ : أَذَّنْتُ مِرَارًا ، فَقَالَ لِی سُوَیْدٌ : إِذَا أَذَّنْتَ فَاسْتَقْبِلِ الْقِبْلَۃَ ، فَإِنَّہُ مِنَ السُّنَّۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৮
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی سے کہا جائے گا
(٢٢٤٨) بیت المقدس کے مؤذن حضرت ابو الزبیر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ہمارے یہاں تشریف لائے اور فرمایا کہ جب تم اذان کہو تو ٹھہر ٹھہر کر کہو اور جب اقامت کہو تو جلدی جلدی کہو۔
(۲۲۴۸) حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ مُؤَذِّنِ بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، قَالَ : جَائَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ، فَقَالَ : إِذَا أَذَّنْتَ فَتَرَسَّلْ ، وَإِذَا أَقَمْتَ فَاحْذِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৪৯
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی سے کہا جائے گا
(٢٢٤٩) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی جلدی کہا کرتے تھے۔
(۲۲۴۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ عُثْمَانَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ؛ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یُرتِّل الأَذَانَ ، وَیَحْدُرُ الإِقَامَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২২৫০
اذان کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اذان کو ٹھہر ٹھہر کر اور اقامت کو جلدی سے کہا جائے گا
(٢٢٥٠) حضرت محمد اور حضرت حسن کو یہ بات پسند تھی کہ مؤذن اقامت کو جلدی جلدی کہے، آہستہ نہ کہے۔
(۲۲۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، وَعَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَمُحَمَّدٍ ، قَالَ : کَانَ یُعْجِبُہُمَا إِذَا أَخَذَ الْمُؤَذِّنُ فِی الإِقَامَۃِ أَنْ یَمْضِیَ وَلاَ یَتَرَسَّلُ۔
tahqiq

তাহকীক: