মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
ادب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৪৪৯ টি
হাদীস নং: ২৫৮৩১
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٢) حضرت ابو الدردائ فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ترازو میں اچھے اخلاق سے زیادہ کوئی چیز وزنی نہیں ہوگی۔
(۲۵۸۳۲) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ أَبِی بَزَّۃَ ، عَنْ عَطَائٍ الْکَیْخَارَانِیِّ ، عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ ، عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَا مِنْ شَیْئٍ أَثْقَلُ فِی الْمِیزَانِ مِنْ خُلُقٍ حَسَنٍ۔
(ابوداؤد ۴۷۶۶۔ احمد ۶/۴۴۶)
(ابوداؤد ۴۷۶۶۔ احمد ۶/۴۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩২
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٣) حضرت میمون بن ابی شعیب فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اے معاذ ، اور حضرت وکیع نے دوسرے موقع پر ارشاد فرمایا : اے ابو ذر ! برائی کے بعد نیکی کرلیا کرو۔ یہ نیکی برائی کو مٹا دے گی۔ اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔
(۲۵۸۳۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَنْ مَیْمُونِ بْنِ أَبِی شَبِیبٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : یَا مُعَاذُ ، وَقَدْ قَالَ وَکِیعٌ بِأَخَرَۃٍ : یَا أَبَا ذَرٍّ ، أَتْبِعِ السَّیِّئَۃَ الْحَسَنَۃَ تَمْحُہَا ، وَخَالِقِ النَّاسَ خُلُقًا حَسَنًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৩
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک قیامت کے دن بدترین لوگ وہ ہوں گے جن کی فحش باتوں کے ڈر سے بچا جاتا ہے۔
(۲۵۸۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ شِرَارَ النَّاسِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الَّذِی یُتَّقَی مَخَافَۃَ فُحْشِہِ۔ (بخاری ۶۰۵۴۔ ابوداؤد ۴۷۵۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৪
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٥) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : مومن کا گھٹیا اخلاق فحش گوئی ہے۔
(۲۵۸۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَص ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أَلأَمُ أَخْلاَقِ الْمُؤْمِنِ : الْفُحْشُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৫
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٦) حضرت حکیم بن جابر فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی سے کہا : مجھے کچھ نصیحت کردو، اس شخص نے کہا : برائی کے بعد نیکی کرلیا کرو یہ نیکی اس برائی کو مٹا دے گی۔ اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آیاکرو۔
(۲۵۸۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لِرَجُلٍ : أَوْصِنِی ، قَالَ : أَتْبِعِ السَّیِّئَۃَ الْحَسَنَۃَ تَمْحُہَا ، وَخَالِقِ النَّاسَ خُلُقًا حَسَنًا۔ (ترمذی ۱۹۸۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৬
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٧) حضرت ثابت بن عبید فرماتے ہیں کہ حضرت زید بن ثابت لوگوں میں سب سے زیادہ خوش طبع ہوتے جب وہ خلوت میں اپنے گھر والوں کے ساتھ ہوتے، اور سب سے زیادہ باوقار اور کم گو تھے جب لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ۔
(۲۵۸۳۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ ، قَالَ : کَانَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ أَفْکَہِ النَّاسِ إذَا خَلاَ مَعَ أَہْلِہِ ، وَأَزْمَتِہِ إذَا جَلَسَ مَعَ الْقَوْمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৭
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے ارشاد فرمایا : اے عائشہ : تم فحش گو مت بنو۔
(۲۵۸۳۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی الضُّحَی ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لَہَا : یَا عَائِشَۃُ ، لاَ تَکُونِی فَاحِشَۃً۔ (مسلم ۱۱۔ احمد ۶/۲۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৮
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٣٩) حضرت ابو عبداللہ جدلی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ سے پوچھا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اخلاق کیسے تھے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق والے تھے ۔ نہ بدکردار تھے اور نہ ہی بدکلام اور نہ ہی بازار میں شور شرابا کرنے والے تھے۔
(۲۵۸۳۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْجَدَلِیِّ أَبِی عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَائِشَۃَ : کَیْفَ کَانَ خُلُقُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَتْ : کَانَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا ، لَمْ یَکُنْ فَاحِشًا ، وَلاَ مُتَفَحِّشًا ، وَلاَ سَخَّابًا فِی الأَسْوَاقِ۔ (احمد ۶/۲۳۶۔ ابن حبان ۶۴۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৩৯
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٠) قبیلہ جھینہ کے ایک آدمی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مومن کو سب سے بہتر چیز جو عطا کی گئی وہ اچھا اخلاق ہے۔ اور سب سے بری چیز جو آدمی کو عطا کی گئی وہ خوبصورت چہرے میں بُرا دل ہے۔
(۲۵۸۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَص ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ جُہَیْنَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : خَیْرُ مَا أُعْطِیَ الْمُؤْمِنُ خُلُقٌ حَسَنٌ ، وَشَرُّ مَا أُعْطِیَ الرَّجُلُ قَلبٌ سُوئٌ فِی صُورَۃٍ حَسَنَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪০
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤١) حضرت ہانی ٔ بن شریح فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے کوئی ایسی چیز بتلائیے جو میرے لیے جنت کو واجب کر دے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم پر کلام کی عمدگی اور کھانا کھلانا لازم ہے۔
(۲۵۸۴۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ ، عَنْ أَبِیہِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَیْحٍ ، عَنْ أَبِیہِ شُرَیْحٍ ، عَنْ جَدِّہِ ہَانِئِ بْنِ یَزِیدَ، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللہِ، أَخْبِرْنِی بِشَیْئٍ یُوجِبُ لِی الْجَنَّۃَ، قَالَ: عَلَیْک بِحُسْنِ الْکَلاَمِ، وَبَذْلِ الطَّعَامِ۔
(ابوداؤد ۴۹۱۶۔ نسائی ۵۹۴۰)
(ابوداؤد ۴۹۱۶۔ نسائی ۵۹۴۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪১
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٢) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ ہرگز اپنے مالوں کے ذریعہ لوگوں سے مقابلہ مت کرو ، پس چاہیے کہ تم ان سے خوشگوار چہرے اور اچھے اخلاق میں مقابلہ کرو۔
(۲۵۸۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَنْ تَسَعُوا النَّاسَ بِأَمْوَالِکُمْ فَلْیَسَعْہُمْ مِنْکُمْ بَسْطُ وَجْہٍ ، وَحُسْنُ خُلُقٍ۔ (بزار ۱۹۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪২
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٣) امام شعبی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے ارشاد فرمایا : آدمی کا حسب اس کا دین ہے۔ اور اس کی مروت اس کا اخلاق ہے۔ اور اس کی اصل اس کی عقل ہے۔
(۲۵۸۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : حَسَبُ الرَّجُلِ : دِینُہُ ، وَمُرُوئَتُہُ : خُلُقُہُ ، وَأَصْلُہُ : عَقْلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৩
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٤) حضرت نواس بن سمعان انصاری فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نیکی اور گناہ کے متعلق سوال کیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نیکی اچھا اخلاق ہے اور گناہ وہ ہے جو تیرے دل میں کھٹکے اور تم یہ ناپسند کرو کہ لوگ اس پر واقف ہوں۔
(۲۵۸۴۴) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ سَمِعَ النَّوَّاسَ بْنَ سَمْعَانَ الأَنْصَارِیَّ ، قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْبِرِّ وَالإِثْمِ قَالَ : الْبِرُّ حُسْنُ الْخُلُقِ ، وَالإِثْمُ مَا حَاکَ فِی نَفْسِکَ ، وَکَرِہْت أَنْ یَطَّلِعَ عَلَیْہِ النَّاسُ۔ (بخاری ۲۹۵۔ مسلم ۱۹۸۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৪
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٥) حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں میں سب سے اچھے اخلاق کے حامل تھے۔
(۲۵۸۴۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو التَّیَّاحِ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَنَسٌ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ خُلُقًا۔ (مسلم ۲۶۷۔ احمد ۳/۲۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৫
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٦) حضرت میمون بن مھران فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ام الدرداء سے پوچھا : کیا آپ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی حدیث سنی ؟ انھوں نے فرمایا : جی ہاں ! میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی، اس حال میں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھے ہوئے تھے یا فرمایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں تھے یا کوئی اور بات ذکر فرمائی۔ پس میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سُنا : ترازو میں سب سے پہلے اچھے اخلاق کو رکھا جائے گا۔
(۲۵۸۴۶) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ خَلَفِ بْنِ حَوْشَبٍ ، عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ ، قَالَ : قُلْتُ لأُمِّ الدَّرْدَائِ : ما سَمِعْت مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ شیئا ؟ قَالَتْ : نَعَمْ ، دَخَلْت عَلَیْہِ وَہُوَ جَالِسٌ ، أَوْ قَالَتْ فِی الْمَسْجِدِ ، أَوْ ذَکَرَتْ غَیْرَہُ فَسَمِعْتہ یَقُولُ : أَوَّلُ مَا یُوضَعُ فِی الْمِیزَانِ الْخُلُقُ الْحَسَنُ۔ (طبرانی ۶۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৬
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو اچھے اخلاق اور بُرے اخلاق کے مکروہ ہونے کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٧) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت عروہ نے ارشاد فرمایا : توراۃ میں یوں لکھا ہے کہ آدمی کو چاہیے کہ اس کا چہرہ خوشگوار ہو اور اس کی بات پاکیزہ ہو۔ تو وہ لوگوں کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوجائے گا جس کو وہ انعام سے نوازتے ہیں۔
(۲۵۸۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : مَکْتُوبٌ فِی التَّوْرَاۃِ : یَکُونُ وَجْہُک بَسْطًا وَکَلِمَتُک طَیِّبَۃً تَکُونُ أَحَبَّ إلَی النَّاسِ مِنَ الَّذِینَ یُعْطُونَہُمُ الْعَطَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৭
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حیا اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٨) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ایمان کے ساٹھ سے اوپر دروازے ہیں، یا فرمایا : ایمان کے ستر سے کچھ اوپر دروازے ہیں۔ ان میں سب سے عظیم ترین ! لا الہ الا اللّٰہ کا کہنا ہے۔ اور سب سے ادنی ترین ! راستہ سے تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا ہے۔ اور حیا بھی ایمان کا ایک شعبہ ہے۔
(۲۵۸۴۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سُہَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الإِیمَانُ بِضْعٌ وَسِتُّونَ بَابًا ، أَوْ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ بَابًا أَعْظَمُہَا لاَ إلَہَ إلاَّ اللَّہُ ، وَأَدْنَاہَا إمَاطَۃُ الأَذَی عَنِ الطَّرِیقِ، وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الإِیمَانِ۔(بخاری ۹۔ مسلم ۵۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৮
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حیا اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٤٩) حضرت سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو سنا کہ وہ اپنے بھائی کو حیا کے بارے میں نصیحت کررہا تھا۔ اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حیاء ایمان میں سے ہے۔
(۲۵۸۴۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أنہ قَالَ :سَمِعَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلاً یَعِظُ أَخَاہُ فِی الْحَیَائِ ، فَقَالَ : الْحَیَائُ مِنَ الإِیمَانِ۔ (مسلم ۵۹۔ احمد ۲/۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৪৯
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حیا اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٥٠) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : حیا ایمان کا ایک شعبہ ہے۔
(۲۵۸۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الإِیمَانِ۔ (ابن ماجہ ۵۷۔ نسائی ۱۱۷۳۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮৫০
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو حیا اور اس کی فضیلت کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٥١) حضرت اشج بنو عصر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک تمہارے میں دو خصلتیں ایسی ہیں اللہ جن سے محبت فرماتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں : میں نے پوچھا : وہ دونوں کیا ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عجز و انکساری اور حیا۔ میں نے پوچھا : یہ پرانی ہیں یا جدید ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں بلکہ پرانی ہیں، میں نے کہا : سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے میری فطرت میں دو خصلتیں رکھیں جو اللہ کو محبوب ہیں۔
(۲۵۸۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ یُونُسَ ، قَالَ : ذَکَرَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ أَشَجُّ بَنِی عَصَرَ : قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ فِیک لَخُلُقَیْنِ یُحِبُّہُمَا اللَّہُ ، قَالَ : قُلْتُ : مَا ہُمَا ؟ قَالَ : الْحِلْمُ وَالْحَیَائُ ، قَالَ : قُلْتُ : أَقَدِیمًا کَانَ أَوْ حَدِیثًا ؟ قَالَ : لاَ بَلْ قَدِیمًا ، قُلْتُ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی جَبَلَنِی عَلَی خُلُقَیْنِ یُحِبُّہُمَا اللَّہُ۔ (نسائی ۷۷۴۶۔ احمد ۴/۲۰۶)
তাহকীক: