মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

ادب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৪৯ টি

হাদীস নং: ২৫৮৭১
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو رحم کے ثواب کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٧٢) حضرت جریر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ اس شخص پر رحم نیں کرتا جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا۔
(۲۵۸۷۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَعَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ جَرِیرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُول اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَرْحَمُ اللَّہُ مَنْ لاَ یَرْحَمُ النَّاسَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭২
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو رحم کے ثواب کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٧٣) حضرت ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : تو زمین والوں پر رحم کر آسمان والا تجھ پر رحم کرے گا۔
(۲۵۸۷۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : ارْحَمْ مَنْ فِی الأَرْضِ یَرْحَمْکَ مَنْ فِی السَّمَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৩
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو رحم کے ثواب کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٧٤) حضرت ہشام بن عروہ فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت عروہ نے ارشاد فرمایا : بیشک توراۃ میں لکھا ہوا ہے کہ جیسے تم رحم کرو گے تم پر رحم کیا جائے گا۔
(۲۵۸۷۴) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنْ أَبِیہِ، قَالَ: بَلَغَنِی، أَنَّہُ مَکْتُوبٌ فِی التَّوْرَاۃِ کَمَا تَرْحَمُونَ تُرْحَمُونَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৪
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو رحم کے ثواب کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٧٥) حضرت اسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ اپنے رحم کرنے والے بندوں پر رحم کرتا ہے۔
(۲۵۸۷۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّمَا یَرْحَمُ اللَّہُ مِنْ عِبَادِہِ الرُّحَمَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৫
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو رحم کے ثواب کے بارے میں ذکر کی گئیں
(٢٥٨٧٦) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔
(۲۵۸۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ وعلی بن ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ لاَ یَرْحَمْ لاَ یُرْحَمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৬
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٧٧) حضرت ابو ایوب انصاری فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلقی کرے۔ وہ دونوں آپس میں ملیں تو یہ اس سے اعراض کرے اور وہ اس سے اعراض کرے اور ان دونوں میں بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل کرلے۔
(۲۵۸۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ أَبِی أَیُّوبَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ : لاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثٍ ، یَلْتَقِیَانِ فیَصُدُّ ہَذَا وَیَصُدُّ ہَذَا ، وَخَیْرُہُمَا الَّذِی یَبْدَأُ بِالسَّلاَمِ۔ (مسلم ۱۹۸۴۔ ترمذی ۱۹۳۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৭
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٧٨) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ تک قطع تعلق کرے۔
(۲۵۸۷۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَم ، عَنْ إسرَائیل ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثٍ۔ (بخاری ۲۴۶۔ ابویعلی ۷۱۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৮
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٧٩) حضرت ابو الاحوص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : دو مسلمانوں کے درمیان تین دن سے زیادہ قطع تعلقی جائز نہیں ۔
(۲۵۸۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عُمَیر ، عَنْ أَبِی الأَحْوَص ، قَالَ : قَالَ عَبْدُ اللہِ : لاَ ہِجْرَۃَ بَیْنَ الْمُسْلِمَینِ فَوْقَ ثَلاَثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৭৯
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٠) حضرت عامر بن یحییٰ معافری فرماتے ہیں کہ حضرت فضالہ بن عبید نے جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں ارشاد فرمایا : جو شخص اپنے بھائی سے تین دن سے زائد قطع تعلقی کرتا ہے تو وہ جہنم میں ہوگا مگر یہ کہ وہ اس بات کا تدارک توبہ کے ذریعہ کرلے۔
(۲۵۸۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی أَیُّوبَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ یَحْیَی الْمَعَافِرِیِّ ، عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ صَاحِبِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ ہَاجَرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثٍ ، فَہُوَ فِی النَّارِ إلاَّ أَنْ یَتَدَارَکَہُ اللَّہُ مِنْہُ بِتَوْبَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮০
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨١) حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : خبردار ! تم آپس میں بغض مت رکھو، اور تم حسد مت کرو، اور نہ ایک دوسرے سے پیٹھ پھرو، اور اللہ کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ اور تم میں سے کوئی بھی اپنے بھائی سے تین دن سے زائد تک قطع تعلقی مت کرے۔
(۲۵۸۸۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَلاَ لاَ تَبَاغَضُوا، وَلاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا، وَکُونُوا عِبَادَ اللہِ إخْوَانًا، وَلاَ یَہْجُرَنَّ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ۔

(بخاری ۶۰۶۵۔ مسلم ۱۹۸۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮১
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٢) حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ آپس میں حسد مت کرو، اور نہ ہی قطع تعلقی کرو، اور نہ ایک دوسرے سے پیٹھ پھیرو، اور اللہ کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ۔
(۲۵۸۸۲) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ الْقُرَشِیُّ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُمَیْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ سُلَیْمَ بْنَ عَامِرٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَوْسَطَ بْنِ إسْمَاعِیلَ بْنِ أَوْسَطَ ، أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا بَکْرٍ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَحَاسَدُوا ، وَلاَ تَبَاغَضُوا ، وَلاَ تَقَاطَعُوا ، وَلاَ تَدَابَرُوا ، وَکُونُوا عِبَادَ اللہِ إخْوَانًا۔

(ابن ماجہ ۳۸۴۹۔ طیالسی ۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮২
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٣) حضرت تیمی فرماتے ہیں کہ حضرت انس نے ارشاد فرمایا : دو مسلمانوں کے درمیان تین دن سے زائد قطع تعلقی جائز نہیں ہے۔
(۲۵۸۸۳) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنِ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : لاَ ہِجْرَۃَ بَیْنَ الْمُسْلِمَینِ فَوْقَ ثَلاَثٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৩
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چند لوگوں کے پاس سے گزرے جو ایک پتھر کھینچ رہے تھے۔ آپ نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ انھوں نے عرض کیا : بہت زیادہ بھاری پتھر ہے ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا میں تمہیں اس سے بھی زیادہ سخت چیز کے بارے میں نہ بتلاؤں ؟ وہ یہ ہے کہ دو بھائیوں کے درمیان قطع تعلقی ہو ، پس وہ شیطان پر غالب آجاتا ہے کہ وہ اپنے بھائی کے پاس آتا ہے اور اس سے بات شروع کرتا ہے۔
(۲۵۸۸۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ شَابُورَ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : مَرَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِقَوْمٍ یَجُرُّونَ حَجَرًا فَقَالَ : مَا ہَذِہِ ؟ قَالُوا : حَجَرُ الأَشِدَّائِ ، قَالَ : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِأَشَدِّ مِنْ ہَذَا ؟ الَّذِی یَکُونُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ أَخِیہِ فَیَغْلِبُ شَیْطَانَہُ فَیَأْتِیہِ فَیُکَلِّمُہُ۔ (بزار ۲۰۵۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৪
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٥) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زائد تک قطع تعلقی رکھے۔
(۲۵۸۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ إسْمَاعِیلَ، عَنْ قَیْسٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ: لاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৫
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کا بیان کہ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے قطع تعلقی کرے
(٢٥٨٨٦) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زائد تک قطع تعلقی رکھے۔
(۲۵۸۸۶) حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ہِلاَلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثٍ۔ (مسلم ۱۹۸۴۔ ابوداؤد ۴۸۷۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৬
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو غصہ کے بارے میں ہیں، اور آدمی غصہ میں کیا کہے
(٢٥٨٨٧) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ پہلوان کسے کہتے ہو ؟ صحابہ نے عرض کیا : وہ شخص جسے بہت سے آدمی بھی نہ پچھاڑ سکیں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ، بلکہ وہ شخص جو غصہ کے وقت اپنے نفس کو قابو رکھے وہ اصل پہلوان ہے۔
(۲۵۸۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْد ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَۃَ فِیکُمْ ؟ قَالَ : الَّذِی لاَ یَصْرَعُہُ الرِّجَالُ ، قَالَ : لاَ وَلَکِنَّہُ الَّذِی یَمْلِکُ نَفْسَہُ عِنْدَ الْغَضَبِ۔ (مسلم ۲۰۱۴۔ ابوداؤد ۴۷۴۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৭
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو غصہ کے بارے میں ہیں، اور آدمی غصہ میں کیا کہے
(٢٥٨٨٨) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ آسانی پیدا کرو، مشکل پیدا مت کرو، یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ ارشاد فرمائی، پھر فرمایا : پس جب تجھے غصہ آجائے تو خاموش ہوجا۔
(۲۵۸۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَسِّرُوا ، وَلاَ تُعَسِّرُوا ، قَالَہَا ثَلاَثًا فَإِذَا غَضِبْتَ فَاسْکُتْ۔ (بزار ۱۵۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৮
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو غصہ کے بارے میں ہیں، اور آدمی غصہ میں کیا کہے
(٢٥٨٨٩) حضرت جاریہ بن قدامہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے کچھ نصیحت کردیں اور مختصر نصیحت ہو تاکہ میں اس کو محفوظ کرسکوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو غصہ مت کیا کر، آپ نے بار بار اپنا سوال دہرایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر بار یہی بات ارشاد فرمائی : تو غصہ مت کیا کر۔
(۲۵۸۸۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنِ ابْنِ عَمٍّ لَہُ مِنْ تَمِیمٍ ، عَنْ جَارِیَۃَ بْنِ قُدَامَۃَ ، أَنَّہُ قَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، قُلْ لِی قَوْلاً وَأَقِلَّ لَعَلِّی أَعِیہِ ، قَالَ : لاَ تَغْضَبْ ، فَأَعَادَ عَلَیْہِ مِرَارًا کُلُّ ذَلِکَ یَقُولُ : لاَ تَغْضَبْ۔ (احمد ۳/۴۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৮৯
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو غصہ کے بارے میں ہیں، اور آدمی غصہ میں کیا کہے
(٢٥٨٩٠) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مذکورہ ارشاد اس سند سے بھی منقول ہے۔
(۲۵۸۹۰) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ جَارِیَۃَ بْنِ قُدَامَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَمٍّ لَہُ مِنْ بَنِی تَمِیمٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِثْلَہُ۔ (طبرانی ۲۱۰۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৫৮৯০
ادب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان روایات کا بیان جو غصہ کے بارے میں ہیں، اور آدمی غصہ میں کیا کہے
(٢٥٨٩١) حضرت سلیمان بن صرد فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک دوسرے کو سب و شتم کیا پس ان دونوں میں سے ایک کی آنکھیں سرخ ہوگئیں اور اس کی گردن کی رگیں پھول گئیں۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص اس کو پڑھ لے تو اس کا غصہ ختم ہوجائے۔ وہ کلمہ یہ ہے : أَعُوذُ بِاللَّہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ ۔ میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مردود سے، پس وہ آدمی کہنے لگا کیا تم مجھے مجنون سمجھتے ہو ؟
(۲۵۸۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ صُرَدٍ ، قَالَ : اسْتَبَّ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَحَدُہُمَا تَحْمَرُّ عَیْنَاہُ وَتَنْتَفِخُ أَوْدَاجُہُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنِّی لأَعْرِفُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا ہَذَا لَذَہَبَ عَنْہُ الَّذِی یَجِدُ : أَعُوذُ بِاللَّہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ فَقَالَ : الرَّجُلُ : وَہَلْ تَرَی بِی مِنْ جُنُونٍ۔ (مسلم ۲۰۱۵۔ ابوداؤد ۴۷۴۸۱)
tahqiq

তাহকীক: