সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৪৭ টি

হাদীস নং: ৪৪১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
عبداللہ بن بریدہ بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مغفل نے اپنے ساتھیوں میں سے ایک شخص کو کنکری کے ذریعے کھیلتے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا تم ایسا نہ کرو کیونکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کنکری سے کھیلنے سے منع کیا ہے یا اس بات کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے آپ نے ارشاد فرمایا اس کے ذریعے دشمن کو مارا نہیں جاسکتا کسی چیز کو شکار نہیں کیا جاسکتا اس کے ذریعے صرف آنکھ کو پھوڑا جاسکتا ہے اور دانت کو توڑا جاسکتا ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن مغفل نے پھر اس نوجوان کو کنکریوں سے کھیلتے ہوئے دیکھا تو اس سے کہا میں نے تمہیں بتایا نہیں ہے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے میں تمہیں دیکھ رہاہوں کہ تم پھر اس کے ساتھ کھیل رہے ہو اللہ کی قسم میں اب تمہارے ساتھ کبھی بھی بات نہیں کروں گا۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ قَالَ رَأَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُغَفَّلٍ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ يَخْذِفُ فَقَالَ لَا تَخْذِفْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْ الْخَذْفِ وَكَانَ يَكْرَهُهُ وَإِنَّهُ لَا يُنْكَأُ بِهِ عَدُوٌّ وَلَا يُصَادُ بِهِ صَيْدٌ وَلَكِنَّهُ قَدْ يَفْقَأُ الْعَيْنَ وَيَكْسِرُ السِّنَّ ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِكَ يَخْذِفُ فَقَالَ لَهُ أَلَمْ أُخْبِرْكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْهُ ثُمَّ أَرَاكَ تَخْذِفُ وَاللَّهِ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
قتادہ بیان کرتے ہیں ابن سیرین نے ایک شخص کے سامنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کوئی حدیث بیان کی وہ شخص بولا فلاں شخص نے یہ بات کہی ہے۔ ابن سیرین نے کہا میں تمہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث سنا رہا ہوں اور تم یہ کہہ رہے ہو فلاں شخص نے یہ بات کہی ہے۔ آئندہ میں کبھی تمہارے ساتھ کوئی بات نہیں کروں گا۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَ ابْنُ سِيرِينَ رَجُلًا بِحَدِيثٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ قَالَ فُلَانٌ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ أُحَدِّثُكَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ قَالَ فُلَانٌ لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
حضرت ابن عمر (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کسی کی بیوی مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو اسے منع نہ کرو۔ راوی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ کے فلاں صاحبزادے کھڑے ہوئے اور بولے اللہ کی قسم میں تو اپنی بیوی کو ضرور منع کروں گا۔ حضرت ابن عمر (رض) اس کی طرف متوجہ ہوئے اور اسے وہ گالی دی جو میں نے انھیں کبھی کسی اور کو دیتے ہوئے نہیں سنا اور پھر بولے میں تمہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے حدیث سنا رہا ہوں اور تم یہ کہہ رہے ہو اللہ کی قسم میں تو روکوں گا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَأْذَنَتْ أَحَدَكُمْ امْرَأَتُهُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلَا يَمْنَعْهَا فَقَالَ فُلَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِذًا وَاللَّهِ أَمْنَعُهَا فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ ابْنُ عُمَرَ فَشَتَمَهُ شَتِيمَةً لَمْ أَرَهُ يَشْتِمُهَا أَحَدًا قَبْلَهُ قَطُّ ثُمَّ قَالَ أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ إِذًا وَاللَّهِ أَمْنَعُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
ابومخارق بیان کرتے ہیں حضرت عبادہ بن صامت نے یہ بات بیان کی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک درہم کے عوض میں دو درہموں کے لین دین سے منع کیا ہے تو ایک شخص نے میرے خیال میں اگر یہ دست بدست لین دین ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے حضرت عبادہ نے ارشاد فرمایا یہ میں نے بیان نہیں کیا بلکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اور تم یہ کہہ رہے ہو کہ میرے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہے اللہ کی قسم آج کے بعد میں اور تم کبھی ایک چھت کے نیچے اکٹھے نہیں ہوں گے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ مَعْرُوفٍ عَنْ أَبِي الْمُخَارِقِ قَالَ ذَكَرَ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ دِرْهَمَيْنِ بِدِرْهَمٍ فَقَالَ فُلَانٌ مَا أَرَى بِهَذَا بَأْسًا يَدًا بِيَدٍ فَقَالَ عُبَادَةُ أَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ لَا أَرَى بِهِ بَأْسًا وَاللَّهِ لَا يُظِلُّنِي وَإِيَّاكَ سَقْفٌ أَبَدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
حضرت ابن عباس (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں سفر سے واپسی پر شہر پہنچنے پر جب رات ہوجائے تو رات کے وقت کوئی اپنی بیوی کے پاس نہ جائے۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک قافلے کی شکل میں کسی سفر سے تشریف لائے تھے۔ دو لوگ اپنے گھرچلے گئے تو ان دونوں میں سے ہر ایک نے اپنی کے ساتھ ایک شخص کو پایا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ عَنْ زَمْعَةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَطْرُقُوا النِّسَاءَ لَيْلًا قَالَ وَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَافِلًا فَانْسَاقَ رَجُلَانِ إِلَى أَهْلَيْهِمَا فَكِلَاهُمَا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی سفر سے واپس تشریف لاتے تو رات کے وقت پڑاؤ کرلیتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ نے ارشاد فرمایا کوئی بھی شخص رات کے وقت اپنی بیوی کے پاس نہ جائے جن لوگوں نے آپ کی بات سنی تھی ان میں دو صاحبان نکلے اور اپنے گھرچلے گئے تو ان دونوں میں ہر ایک نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک شخص کو پایا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ نَزَلَ الْمُعَرَّسَ ثُمَّ قَالَ لَا تَطْرُقُوا النِّسَاءَ لَيْلًا فَخَرَجَ رَجُلَانِ مِمَّنْ سَمِعَ مَقَالَتَهُ فَطَرَقَا أَهْلَيْهِمَا فَوَجَدَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کے سامنے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
عبدالرحمن بن حرملہ بیان کرتے ہیں ایک شخص سعید بن مسیب کی خدمت میں حاضر ہوا جسے انھوں نے حج یا عمرے کے لیے الوداع کیا تھا سعید نے ان سے کہا تم نماز ہونے تک یہیں ٹھہرے رہو کیونکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اذان ہونے کے بعد مسجد سے صرف منافق باہر نکلتا ہے۔ یا وہ شخص جسے کوئی کام ہو اور وہ مسجد میں واپس بھی آنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ شخص بولا میرے ساتھی حرہ میدان میں میرا انتظار کررہے ہیں راوی کا بیان ہے وہ شخص چلا گیا۔ راوی بیان کرتے ہیں سعید کو اس کی طرف سے پریشانی لاحق ہوگئی یہاں تک کہ انھیں یہ بتایا گیا کہ وہ شخص اپنی اونٹنی سے گرگیا اور اس کی ران کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ يُوَدِّعُهُ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ فَقَالَ لَهُ لَا تَبْرَحْ حَتَّى تُصَلِّيَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَخْرُجُ بَعْدَ النِّدَاءِ مِنْ الْمَسْجِدِ إِلَّا مُنَافِقٌ إِلَّا رَجُلٌ أَخْرَجَتْهُ حَاجَتُهُ وَهُوَ يُرِيدُ الرَّجْعَةَ إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِنَّ أَصْحَابِي بِالْحَرَّةِ قَالَ فَخَرَجَ قَالَ فَلَمْ يَزَلْ سَعِيدٌ يَوْلَعُ بِذِكْرِهِ حَتَّى أُخْبِرَ أَنَّهُ وَقَعَ مِنْ رَاحِلَتِهِ فَانْكَسَرَتْ فَخِذُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اس بات کو ناپسند کرے کہ وہ لوگوں کو اکتاہٹ کا شکار کرے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں لوگوں کو اکتاہٹ کا شکار نہ کرو۔
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَا تُمِلُّوا النَّاسَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৪৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اس بات کو ناپسند کرے کہ وہ لوگوں کو اکتاہٹ کا شکار کرے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں لوگ پسند اور توجہ کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں اور لوگ ناپسندیدگی اور عدم توجہ کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں لہٰذا تم لوگوں کے ساتھ اس وقت تک گفتگو کرتے رہو جب تک وہ تمہاری طرف متوجہ رہیں۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ عَنْ كُرْدُوسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ لِلْقُلُوبِ نَشَاطًا وَإِقْبَالًا وَإِنَّ لَهَا تَوْلِيَةً وَإِدْبَارًا فَحَدِّثُوا النَّاسَ مَا أَقْبَلُوا عَلَيْكُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اس بات کو ناپسند کرے کہ وہ لوگوں کو اکتاہٹ کا شکار کرے۔
حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں یہ کہا جاتا ہے کہ لوگوں کے ساتھ اس وقت تک بات چیت کرو جب تک وہ تمہاری طرف متوجہ رہیں جب وہ ادھر ادھر متوجہ ہوجائیں تو سمجھ لو کہ انھیں کوئی کام ہے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ كَانَ يُقَالُ حَدِّثْ الْقَوْمَ مَا أَقْبَلُوا عَلَيْكَ بِوُجُوهِهِمْ فَإِذَا الْتَفَتُوا فَاعْلَمْ أَنَّ لَهُمْ حَاجَاتٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
حضرت ابوسعید (رض) روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میرے حوالے سے قرآن کے علاوہ اور کوئی بات نہ لکھا کرو جس شخص نے قرآن کے علاوہ میرے حوالے سے کوئی بات لکھی ہو تو وہ اسے مٹا دے۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَكْتُبُوا عَنِّي شَيْئًا إِلَّا الْقُرْآنَ فَمَنْ كَتَبَ عَنِّي شَيْئًا غَيْرَ الْقُرْآنِ فَلْيَمْحُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
حضرت ابوسعید (رض) بیان کرتے ہیں لوگوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ اجازت مانگی کہ وہ آپ کے فرامین لکھ لیا کریں تو نبی اکرم نے انھیں اجازت نہیں دی۔
أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ حَدَّثَ زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُمْ اسْتَأْذَنُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَنْ يَكْتُبُوا عَنْهُ فَلَمْ يَأْذَنْ لَهُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
امام شعبی ارشاد فرماتے ہیں اے شباک میں تمہیں حدیث دوبارہ بیان کردیتا ہوں حالانکہ میرا یہ ارادہ کبھی نہیں ہوا کہ میرے سامنے کوئی حدیث دوبارہ بیان کی جائے۔
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ يَا شِبَاكُ أَرُدُّ عَلَيْكَ يَعْنِي الْحَدِيثَ مَا أَرَدْتُ أَنْ يُرَدَّ عَلَيَّ حَدِيثٌ قَطُّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
مالک بن انس ارشاد فرماتے ہیں ایک مرتبہ امام زہری کو ایک حدیث کا پتا چلا میرا ان سے راستے میں سامنا ہوا میں نے ان کی سواری کی لگام پکڑی اور درخواست کی اے ابوبکر (رض) آپ نے ہمارے سامنے جو فلاں حدیث بیان کی تھی اسے میرے سامنے دہرا دیں۔ زہری نے دریافت کیا کیا تم حدیث دوبارہ سننا چاہتے ہو میں نے دریافت کیا آپ دو بار حدیث نہیں سناتے۔ انھوں نے جواب دیا نہیں میں نے دریافت کیا آپ اسے لکھتے بھی نہیں ہیں انھوں نے جواب دیا نہیں۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ يَقُولُ سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ يَقُولُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ بِحَدِيثٍ فَلَقِيتُهُ فِي بَعْضِ الطَّرِيقِ فَأَخَذْتُ بِلِجَامِهِ فَقُلْتُ يَا أَبَا بَكْرٍ أَعِدْ عَلَيَّ الْحَدِيثَ الَّذِي حَدَّثْتَنَا بِهِ قَالَ وَتَسْتَعِيدُ الْحَدِيثَ قَالَ قُلْتُ وَمَا كُنْتَ تَسْتَعِيدُ الْحَدِيثَ قَالَ لَا قُلْتُ وَلَا تَكْتُبُ قَالَ لَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
امام اوزاعی بیان کرتے ہیں قتادہ حدیث تحریر کرنے کو ناپسند کرتے تھے جب انھیں بعض تحریرات کے بارے میں پتا چلا تو انھوں نے اس کا انکار کیا اور اسے اپنے ہاتھ سے مٹادیا۔ ابومغیرہ بیان کرتے ہیں امام اوزاعی اس بات کو ناپسند کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ كَانَ قَتَادَةُ يَكْرَهُ الْكِتَابَةَ فَإِذَا سَمِعَ وَقْعَ الْكِتَابِ أَنْكَرَهُ وَالْتَمَسَهُ بِيَدِهِأَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ قَالَ كَانَ الْأَوْزَاعِيُّ يَكْرَهُهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
منصور بیان کرتے ہیں امام ابراہیم نخعی علمی باتیں تحریر کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ أَنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ يَكْرَهُ الْكِتَابَ يَعْنِي الْعِلْمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
ابن سیرین بیان کرتے ہیں اگر میں نے کوئی تحریر کرنا ہوتی تو میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رسائل تحریر کرتا۔
أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا كِتَابًا لَاتَّخَذْتُ رَسَائِلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
ابن عون بیان کرتے ہیں میں نے حماد کو دیکھا کہ وہ ابراہیم کی موجودگی میں کوئی بات نوٹ کر رہے تھے ابراہیم نے ان سے کہا میں نے تمہیں منع نہیں کیا انھوں نے جواب دیا میں یہ حاشیہ لکھ رہا ہوں۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ رَأَيْتُ حَمَّادًا يَكْتُبُ عِنْدَ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ لَهُ إِبْرَاهِيمُ أَلَمْ أَنْهَكَ قَالَ إِنَّمَا هِيَ أَطْرَافٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
ابراہیم نخعی ارشاد فرماتے ہیں عبیدہ نے مجھ سے کہا میرے پاس تحریر لے کر کبھی نہ آنا۔
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ لِي عَبِيدَةُ لَا تُخَلِّدَنَّ عَلَيَّ كِتَابًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں کے نزدیک حدیث تحریر کرنا (مناسب نہیں ہے)
ہشام بیان کرتے ہیں میں نے محمد نامی راوی کے حوالے سے صرف اعماق والی حدیث تحریر کی ہے جب وہ مجھے یاد ہوگئی تو میں نے اسے بھی مٹا دیا تھا۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ هِشَامٍ قَالَ مَا كَتَبْتُ عَنْ مُحَمَّدٍ إِلَّا حَدِيثَ الْأَعْمَاقِ فَلَمَّا حَفِظْتُهُ مَحَوْتُهُ
tahqiq

তাহকীক: