সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
مقدمہ دارمی - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৪৭ টি
হাদীস নং: ২৪১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت عبداللہ بن عمر (رض) روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا بیشک اللہ علم کو قبض کرلے گا اسے لوگوں سے الگ کردے گا لیکن علم کا قبض کرنا علماء کے قبض کرنے کی شکل میں ہوگا یہاں تک کہ وہ کسی عالم کو (دنیا میں) باقی نہیں رہنے دے گا تو لوگ جہلاء کو پیشوا بنالیں گے ان جہلاء سے سوال کئے جائیں گے وہ لوگ علم نہ ہونے کے باوجود فتوی دیں گے خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنْ النَّاسِ وَلَكِنْ قَبْضُ الْعِلْمِ قَبْضُ الْعُلَمَاءِ فَإِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالًا فَسُئِلُوا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت ابوامامہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں علم کے رخصت ہوجانے سے پہلے اسے حاصل کرلو لوگوں نے دریافت کیا اے اللہ کے نبی علم کیسے رخصت ہوگا جبکہ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب موجود ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ناراض ہوئے اور آپ نے ارشاد فرمایا تمہاری مائیں تمہیں روئیں۔ کیا توراۃ اور انجیل بنی اسرائیل میں موجود نہیں تھیں۔ یہ دونوں ان کے کیا کام آسکی تھیں علم کارخصت ہونا یہ ہے کہ علم کے ماہرین رخصت ہوجائیں۔
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ خُذُوا الْعِلْمَ قَبْلَ أَنْ يَذْهَبَ قَالُوا وَكَيْفَ يَذْهَبُ الْعِلْمُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَفِينَا كِتَابُ اللَّهِ قَالَ فَغَضِبَ لَا يُغْضِبُهُ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ ثَكِلَتْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ أَوَلَمْ تَكُنِ التَّوْرَاةُ وَالْإِنْجِيلُ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْهُمْ شَيْئًا إِنَّ ذَهَابَ الْعِلْمِ أَنْ يَذْهَبَ حَمَلَتُهُ إِنَّ ذَهَابَ الْعِلْمِ أَنْ يَذْهَبَ حَمَلَتُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
ہلال بن خباب بیان کرتے ہیں میں نے سعید بن جبیر سے دریافت کیا اے ابو عبداللہ لوگوں کے ہلاک ہونے کی نشانی کیا ہے انھوں نے جواب دیا جب ان کے علماء ہلاک ہوجائیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا هِلَالٌ هُوَ ابْنُ خَبَّابٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ قُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ مَا عَلَامَةُ هَلَاكِ النَّاسِ قَالَ إِذَا هَلَكَ عُلَمَاؤُهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت سلمان بیان کرتے ہیں لوگ اس وقت تک بھلائی پر گامزن رہیں گے جب تک پہلے سے لوگوں سے علم حاصل کیا جاتا رہے گا یا دوسرے لوگ ان سے علم حاصل کرتے رہیں گے۔ جب پہلے لوگوں سے علم کے حصول سے پہلے ہی پہلے لوگ فوت ہوجائیں تو لوگ ہلاکت کا شکار ہوجائیں گے۔
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ سَعْدٍ الْجُعْفِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا بَقِيَ الْأَوَّلُ حَتَّى يَتَعَلَّمَ أَوْ يُعَلِّمَ الْآخِرَ فَإِنْ هَلَكَ الْأَوَّلُ قَبْلَ أَنْ يُعَلِّمَ أَوْ يَتَعَلَّمَ الْآخِرُ هَلَكَ النَّاسُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کیا تم لوگ یہ جانتے ہو کہ علم کے رخصت ہونے سے مراد کیا ہے لوگوں نے جواب دیا نہیں انھوں نے ارشاد فرمایا علماء کا رخصت ہوجانا۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا أَبُو كُدَيْنَةَ عَنْ قَابُوسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا ذَهَابُ الْعِلْمِ قُلْنَا لَا قَالَ ذَهَابُ الْعُلَمَاءِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت حذیفہ بیان کرتے ہیں کیا تم جانتے ہو علم کیسے کم ہوتا ہے راوی کا بیان ہے میں نے کہا جیسے کپڑے کا رنگ کم ہوجاتا ہے یا جیسے درہم کھوٹا ہوجاتا ہے انھوں نے جواب دیا نہیں ایسا بھی ہوتا ہے لیکن علم کا رخصت ہوجانا علماء کا رخصت ہوجانا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَسْعَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ حُذَيْفَةُ أَتَدْرِي كَيْفَ يُنْقَصُ الْعِلْمُ قَالَ قُلْتُ كَمَا يُنْفَضُ الثَّوْبُ وَكَمَا يَقْسُو الدِّرْهَمُ قَالَ لَا وَإِنَّ ذَلِكَ لَمِنْهُ قَبْضُ الْعِلْمِ قَبْضُ الْعُلَمَاءِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت ابودرداء بیان کرتے ہیں میں دیکھ رہا ہوں کہ تمہارے علماء رخصت ہوتے جا رہے ہیں اور تمہارے جہلاء علم حاصل نہیں کر رہے تم علم حاصل کرلو اس سے پہلے کہ علم اٹھا لیا جائے کیونکہ علماء کا رخصت ہونا ہی علم کا اٹھا لیا جانا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ مَا لِي أَرَى عُلَمَاءَكُمْ يَذْهَبُونَ وَجُهَّالَكُمْ لَا يَتَعَلَّمُونَ فَتَعَلَّمُوا قَبْلَ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ فَإِنَّ رَفْعَ الْعِلْمِ ذَهَابُ الْعُلَمَاءِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت ابودرداء ارشاد فرماتے ہیں آدمی یا عالم ہوتا ہے یا طالبعلم ہوتا ہے اس کے بعد کسی صورت میں کوئی بھلائی نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَسَدٍ أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ عَنْ بُرْدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ النَّاسُ عَالِمٌ وَمُتَعَلِّمٌ وَلَا خَيْرَ فِيمَا بَعْدَ ذَلِكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت ابودرداء بیان کرتے ہیں بھلائی کی تعلیم دینے والا اور بھلائی کا علم حاصل کرنے والا اجر میں برابر ہیں۔ ان کے علاوہ لوگوں میں کوئی خیر نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَسَدٍ أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ مُعَلِّمُ الْخَيْرِ وَالْمُتَعَلِّمُ فِي الْأَجْرِ سَوَاءٌ وَلَيْسَ لِسَائِرِ النَّاسِ بَعْدُ خَيْرٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں یا عالم بنو یا طالب علم بنو یا بات کو غور سے سننے والے بنو چوتھے شخص نہ بننا اور نہ تم ہلاکت کا شکار ہوجاؤ گے۔
أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ اغْدُ عَالِمًا أَوْ مُتَعَلِّمًا أَوْ مُسْتَمِعًا وَلَا تَكُنِ الرَّابِعَ فَتَهْلِكَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫১
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت سلمان بیان کرتے ہیں لوگ اس وقت بھلائی ہر باقی رہیں گے جب تک بعد والے لوگ پہلے لوگوں سے علم حاصل کرتے رہیں گے جب بعد والوں کے علم حاصل کرنے سے پہلے ہی پہلے والے لوگ فوت ہوجائیں تو لوگ ہلاکت کا شکار ہوجائیں گے۔
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ قَالَ قَالَ سَلْمَانُ لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا بَقِيَ الْأَوَّلُ حَتَّى يَتَعَلَّمَ الْآخِرُ فَإِذَا هَلَكَ الْأَوَّلُ قَبْلَ أَنْ يَتَعَلَّمَ الْآخِرُ هَلَكَ النَّاسُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫২
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت سلمان بیان کرتے ہیں حضرت عمر بیان کرتے ہیں قائد بننے سے پہلے علم حاصل کرو۔
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ الْأَحْنَفِ قَالَ قَالَ عُمَرُ تَفَقَّهُوا قَبْلَ أَنْ تُسَوَّدُوا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৩
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کا رخصت ہوجانا۔
حضرت تمیم داری ارشاد فرماتے ہیں حضرت عمر کے زمانے میں لوگوں نے تعمیرات میں ایک دوسرے سے بلند تعمیرات کرنا شروع کردیں تو حضرت عمر نے ارشاد فرمایا اے عرب کے رہنے والو۔ زمین کے ساتھ رہو گے کیونکہ جماعت کے بغیر اسلام کی کوئی حثییت نہیں ہے اور امارت کے بغیر جماعت کی کوئی حثییت نہیں ہے اور اطاعت کے بغیر امارت کی کوئی حثییت نہیں ہے جس شخص کو اس کی قوم اس کی سمجھ سے کی وجہ سے اپنا قائد مقرر کرے وہ شخص اپنے لیے اور قوم کے لیے خیر کی زندگی ہوگا اور جس شخص کے جاہل ہونے کے باوجود اس کی قوم سے اپنا قائد بنا لے۔ وہ شخص خود بھی ہلاک ہوگا اور لوگوں کے لیے بھی ہلاکت کا باعث بنے گا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ رُسْتُمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَالَ تَطَاوَلَ النَّاسُ فِي الْبِنَاءِ فِي زَمَنِ عُمَرَ فَقَالَ عُمَرُ يَا مَعْشَرَ الْعُرَيْبِ الْأَرْضَ الْأَرْضَ إِنَّهُ لَا إِسْلَامَ إِلَّا بِجَمَاعَةٍ وَلَا جَمَاعَةَ إِلَّا بِإِمَارَةٍ وَلَا إِمَارَةَ إِلَّا بِطَاعَةٍ فَمَنْ سَوَّدَهُ قَوْمُهُ عَلَى الْفِقْهِ كَانَ حَيَاةً لَهُ وَلَهُمْ وَمَنْ سَوَّدَهُ قَوْمُهُ عَلَى غَيْرِ فِقْهٍ كَانَ هَلَاكًا لَهُ وَلَهُمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৪
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
مہاصر بن حبیب روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے میں ہر سمجھدار آدمی کی بات قبول نہیں کرتا بلکہ میں اس کی خواہش اور ارادے کو قبول کرتا ہوں اگر اس کی خواہش اور اس کا ارادہ میری فرمان برداری ہو تو میں اس کی خاموشی کو بھی اپنی حمد اور وقار قرار دیتا ہوں اگرچہ وہ کوئی بھی بات نہ کرے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ الْمُهَاصِرَ بْنَ حَبِيبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى إِنِّي لَسْتُ كُلَّ كَلَامِ الْحَكِيمِ أَتَقَبَّلُ وَلَكِنِّي أَتَقَبَّلُ هَمَّهُ وَهَوَاهُ فَإِنْ كَانَ هَمُّهُ وَهَوَاهُ فِي طَاعَتِي جَعَلْتُ صَمْتَهُ حَمْدًا لِي وَوَقَارًا وَإِنْ لَمْ يَتَكَلَّمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৫
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
ابوزاہریہ حدیث کے طور پر یہ بات نقل کرتے ہیں اللہ یہ ارشاد فرماتا ہے آخری زمانے میں علم کو پھیلادوں گا یہاں تک کہ ہر مرد عورت غلام، آزاد شخص، بچہ بڑا علم حاصل کرلیں گے جب میں ان کے ساتھ ایسا کروں گا تو اس بارے میں میرا جو حق ہے اس پر ان کی گرفت کروں گا۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ يَرْفَعُ الْحَدِيثَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَالَ أَبُثُّ الْعِلْمَ فِي آخِرِ الزَّمَانِ حَتَّى يَعْلَمَهُ الرَّجُلُ وَالْمَرْأَةُ وَالْعَبْدُ وَالْحُرُّ وَالصَّغِيرُ وَالْكَبِيرُ فَإِذَا فَعَلْتُ ذَلِكَ بِهِمْ أَخَذْتُهُمْ بِحَقِّي عَلَيْهِمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৬
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
حضرت حسن بیان کرتے ہیں جو شخص علم کی طلب میں اللہ کے پاس موجود اجر وثواب کی نیت کرے گا اگر اللہ نے چاہا تو اسے پالے گا اور جو شخص اس کے ذریعے دنیاحاصل کرنا چاہے گا تو وہ اللہ کی قسم اسے اپنے حصے کے مطابق ہی ملے گا۔
أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ مَنْ طَلَبَ شَيْئًا مِنْ هَذَا الْعِلْمِ فَأَرَادَ بِهِ مَا عِنْدَ اللَّهِ يُدْرِكْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ وَمَنْ أَرَادَ بِهِ الدُّنْيَا فَذَاكَ وَاللَّهِ حَظُّهُ مِنْهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৭
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
حضرت ابن مسعود (رض) ارشاد فرماتے ہیں تین مقاصد کے لیے علم حاصل نہ کرو کہ اس کے ذریعے تم بیوقوفوں کے ساتھ بحث کرو یا اس کے ذریعے لوگوں کی توجہ حاصل کرو بلکہ تم اپنی بات کے ذریعے اللہ کے ہاں موجود اجر وثواب حاصل کرو کیونکہ وہ ہمیشہ رہے گا اور باقی رہے گا اور اس کے علاوہ ہر چیز فنا ہوجائے گی۔
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عِيسَى قَالَ قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ لَا تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ لِثَلَاثٍ لِتُمَارُوا بِهِ السُّفَهَاءَ وَتُجَادِلُوا بِهِ الْعُلَمَاءَ وَلِتَصْرِفُوا بِهِ وُجُوهَ النَّاسِ إِلَيْكُمْ وَابْتَغُوا بِقَوْلِكُمْ مَا عِنْدَ اللَّهِ فَإِنَّهُ يَدُومُ وَيَبْقَى وَيَنْفَدُ مَا سِوَاهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৮
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
اسی سند کے ہمراہ یہ بات منقول ہے حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں تم علم کے چشمے بن جاؤ ہدایت کے چراغ بن جاؤ گھروں میں محافظ بن جاؤ۔ رات کے وقت چراغ بن جاؤ نئے دلوں کے مالک بن جاؤ (یایوں ہوجاؤ کہ) تمہارے کپڑے پرانے ہوں تو تمہیں آسمان میں پہچانا جائے گا اور زمین والوں کے نزدیک تمہاری حثییت کچھ بھی نہیں رہے گی۔
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ كُونُوا يَنَابِيعَ الْعِلْمِ مَصَابِيحَ الْهُدَى أَحْلَاسَ الْبُيُوتِ سُرُجَ اللَّيْلِ جُدُدَ الْقُلُوبِ خُلْقَانَ الثِّيَابِ تُعْرَفُونَ فِي أَهْلِ السَّمَاءِ وَتَخْفَوْنَ عَلَى أَهْلِ الْأَرْضِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৫৯
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
حضرت عبداللہ بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص دنیاوی مقصد حاصل کرنے کے لیے علم کو حاصل کرے گا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کی خوشبو کو حرام کردے گا۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ حَزْمٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَطْلُبُ هَذَا الْعِلْمَ أَحَدٌ لَا يُرِيدُ بِهِ إِلَّا الدُّنْيَا إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ عَرْفَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৬০
مقدمہ دارمی
পরিচ্ছেদঃ علم کے مطابق عمل کرنا اور اس بارے میں درست نیت رکھنا
مالک بن مغول بیان کرتے ہیں ایک شخص نے امام شعبی سے کہا اے عالم آپ مجھے فتوی دیں امام شعبی نے جواب دیا عالم وہ شخص ہوتا ہے جو اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہو۔
أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلشَّعْبِيِّ أَفْتِنِي أَيُّهَا الْعَالِمُ فَقَالَ الْعَالِمُ مَنْ يَخَافُ اللَّهَ
তাহকীক: