সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)
مسند الدارمي (سنن الدارمي)
وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১২৬ টি
হাদীস নং: ৩১৪৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
ابراہیم فرماتے ہیں مدبر پورے مال میں شامل ہوگا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الشَّقَرِيِّ وَأَبِي هَاشِمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْمُدَبَّرُ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
سعید بن جبیر ارشاد فرماتے ہیں تدبیر کے طور پر آزاد ہونے والا شخص پورے مال میں شامل ہوگا۔ امام دارمی سے سوال کیا گیا آپ کس قول کے مطابق فتوی دیتے ہیں انھوں نے جواب دیا تہائی مال کے حساب سے۔
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ الْمُعْتَقُ عَنْ دُبُرٍ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ سُئِلَ أَبُو مُحَمَّد بِأَيِّهِمَا تَقُولُ قَالَ مِنْ الثُّلُثِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں اس وقت تک وصیت کی گواہی نہ دو جب تک اسے تمہارے سامنے پڑھ نہ لیا جائے۔
حسن فرماتے ہیں اس وقت تک کسی وصیت کے گواہ نہ بنو جب تک اسے تمہارے سامنے پڑھ نہ لیا جائے اور ایسی چیز کے بارے میں گواہی نہ دو جس سے تم واقف نہ ہو۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا تَشْهَدْ عَلَى وَصِيَّةٍ حَتَّى تُقْرَأَ عَلَيْكَ وَلَا تَشْهَدْ عَلَى مَنْ لَا تَعْرِفُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص ام ولد کے لیے وصیت کرے۔
حسن بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن خطاب نے اپنی امہات اولاد کے لیے چار ہزار کی وصیت کی تھی ان میں سے ہر خاتون کو چار ہزار درہم یا دینار ملے تھے۔
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَوْصَى لِأُمَّهَاتِ أَوْلَادِهِ بِأَرْبَعَةِ آلَافٍ أَرْبَعَةِ آلَافٍ لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
عمر بن عبدالعزیز کے بارے میں منقول ہے کہ انھوں نے تیرہ سال کے لڑکے کی وصیت کو درست قرار دیا تھا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّهُ أَجَازَ وَصِيَّةَ ابْنِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابواسحاق بیان کرتے ہیں ایک قبیلے کے لڑکے نے جس کی عمر سات سال تھی وصیت کی تو قاضی شریح نے کہا اگر اس بچے نے درست وصیت کی ہے تو یہ درست ہوگی۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے مجھے یہ بات اچھی لگی لیکن قاضی اس کے مطابق فیصلہ نہیں دیتے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ أَوْصَى غُلَامٌ مِنْ الْحَيِّ ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ فَقَالَ شُرَيْحٌ إِذَا أَصَابَ الْغُلَامُ فِي وَصِيَّتِهِ جَازَتْ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يُعْجِبُنِي وَالْقُضَاةُ لَا يُجِيزُونَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابواسحاق بیان کرتے ہی وہ اس وقت قاضی شریح کے پاس موجود تھے جب انھوں نے عباس بن اسماعیل بن مرثد نامی آدمی جو کہ حیرہ میں موجود تھا اس کی اپنی دانائی کے لیے وصیت کو درست قرار دیا تھا حالانکہ عباس نامی شخص ان دنوں بچہ تھا۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ أَنَّهُ شَهِدَ شُرَيْحًا أَجَازَ وَصِيَّةَ عَبَّاسِ بْنِ إِسْمَعِيلَ بْنِ مَرْثَدٍ لِظِئْرِهِ مِنْ أَهْلِ الْحِيرَةِ وَعَبَّاسٌ صَبِيٌّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابواسحاق بیان کرتے ہیں قاضی شریح فرماتے ہیں جب بچہ چکی سے بچنے لگ جائے تو اس کی وصیت درست ہوگی۔
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ قَالَ قَالَ شُرَيْحٌ إِذَا اتَّقَى الصَّبِيُّ الرَّكِيَّةَ جَازَتْ وَصِيَّتُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابواسحاق بیان کرتے ہیں ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک لڑکا تھا جس کا نام مرثد تھا اس نے حیرہ میں موجود اپنی دائی کے لیے چالیس درہم کی وصیت کی تو قاضی نے اسے درست قرار دیا اور فرمایا جو شخص حق تک پہنچ جائے ہم اسے برقرار رکھیں گے۔
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ أَنَّ غُلَامًا مِنْهُمْ حِينَ ثُغِرَ يُقَالُ لَهُ مَرْثَدٌ أَوْصَى لِظِئْرٍ لَهُ مِنْ أَهْلِ الْحِيرَةِ بِأَرْبَعِينَ دِرْهَمًا فَأَجَازَهُ شُرَيْحٌ وَقَالَ مَنْ أَصَابَ الْحَقَّ أَجَزْنَاهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
یحییٰ بیان کرتے ہیں ابوبکر نے انھیں بتایا کہ مدینہ میں ایک لڑکا تھا اس کی موت کا وقت قریب ہوا تو اس کے ورثاء شام میں رہتے تھے لوگوں نے اس بات کا تذکرہ حضرت عمر نے کیا کہ وہ مرنے والا ہے اور لوگوں نے اس سے کہا وہ وصیت کردے حضرت عمر نے اسے ہدایت کی کہ وہ وصیت کردے تو اس نے بئر جشم نامی ایک کنویں کے بارے میں وصیت کی کہ اس کے مالکان نے اس کنویں کو تیس ہزار درہم میں فروخت کیا تھا ابوبکر نے یہ بات بیان کی اس وقت اس لڑکے کی عمر دس سال یا شاید بارہ سال تھی۔
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى أَنَّ أَبَا بَكْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ غُلَامًا بِالْمَدِينَةِ حَضَرَهُ الْمَوْتُ وَوَرَثَتُهُ بِالشَّامِ وَأَنَّهُمْ ذَكَرُوا لِعُمَرَ أَنَّهُ يَمُوتُ فَسَأَلُوهُ أَنْ يُوصِيَ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يُوصِيَ فَأَوْصَى بِبِئْرٍ يُقَالُ لَهَا بِئْرُ جُشَمَ وَإِنَّ أَهْلَهَا بَاعُوهَا بِثَلَاثِينَ أَلْفًا ذَكَرَ أَبُو بَكْرٍ أَنَّ الْغُلَامَ كَانَ ابْنَ عَشْرِ سِنِينَ أَوْ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابراہیم بیان کرتے ہیں ایک تہائی مال میں یا اس سے کم میں بچے کی وصیت درست ہوتی ہے اس کا ولی اس کو صحت کے عالم میں اس لیے تصرف کرنے سے روکتا ہے تاکہ اس پر فاقہ نہ آجائے البتہ مرتے وقت ولی اس کو اس بات سے منع نہیں کرتا۔
حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يَجُوزُ وَصِيَّةُ الصَّبِيِّ فِي مَالِهِ فِي الثُّلُثِ فَمَا دُونَهُ وَإِنَّمَا يَمْنَعُهُ وَلِيُّهُ ذَلِكَ فِي الصِّحَّةِ رَهْبَةَ الْفَاقَةِ عَلَيْهِ فَأَمَّا عِنْدَ الْمَوْتِ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَمْنَعَهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
عبداللہ بن عتبہ کے بارے میں منقول ہے کہ ان کے سامنے ایک لڑکی لائی گئی جس نے کوئی وصیت کی تھی لوگ اس کو کم سن سمجھ رہے تھے تو عبداللہ نے فرمایا جو شخص حق بات بیان کردے ہم اسے برقرار رکھیں گے۔
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ وَأَيُّوبَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّهُ أُتِيَ فِي جَارِيَةٍ أَوْصَتْ فَجَعَلُوا يُصَغِّرُونَهَا فَقَالَ مَنْ أَصَابَ الْحَقَّ أَجَزْنَاهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ لڑکے کا وصیت کرنا
ابوبکر بیان کرتے ہیں سلیم غسانی کا انتقال ہوگیا اس وقت ان کی عمر دس سال یا شاید بارہ سال تھی انھوں نے ایک کنویں کے بارے میں وصیت کی تھی جس کی قیمت تیس ہزار درہم تھی تو حضرت عمر نے اس وصیت کو درست قرار دیا تھا امام دارمی فرماتے ہیں محدثین نے یہ بات بیان کی ہے کہ اس لڑکے کا نام عمرو بن سلیم تھا۔
عبداللہ اور محمد اپنے والد ابوبکر کے حوالے سے یہی بات نقل کرتے ہیں تاہم ان میں سے ایک نے یہ بات بیان کی ہے کہ اس لڑکے کی عمر تیرہ سال تھی جبکہ دوسرے نے یہ بات کہی تھی کہ وہ اس وقت بالغ نہیں ہوا تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں ان کے دونوں بیٹوں سے مراد ابوبکر نامی راوی کے دو بیٹے ہیں۔
عبداللہ اور محمد اپنے والد ابوبکر کے حوالے سے یہی بات نقل کرتے ہیں تاہم ان میں سے ایک نے یہ بات بیان کی ہے کہ اس لڑکے کی عمر تیرہ سال تھی جبکہ دوسرے نے یہ بات کہی تھی کہ وہ اس وقت بالغ نہیں ہوا تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں ان کے دونوں بیٹوں سے مراد ابوبکر نامی راوی کے دو بیٹے ہیں۔
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ أَنَّ سُلَيْمًا الْغَسَّانِيَّ مَاتَ وَهُوَ ابْنُ عَشْرٍ أَوْ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً فَأَوْصَى بِبِئْرٍ لَهُ قِيمَتُهَا ثَلَاثُونَ أَلْفًا فَأَجَازَهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد النَّاسُ يَقُولُونَ عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنَيْهِ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدٍ ابْنَيْ أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِيهِمَا مِثْلَ ذَلِكَ غَيْرَ أَنَّ أَحَدَهُمَا قَالَ ابْنُ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَقَالَ الْآخَرُ قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد عَنْ ابْنَيْهِ يَعْنِي ابْنَيْ أَبِي بَكْرٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৫৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
زہری بیان کرتے ہیں بچے کی وصیت جائز نہیں ہوتی ماسوائے اس کے اس کی کوئی حثییت نہیں ہو (یعنی اس سے مراد وہ لڑکا جو بالغ نہ ہوا ہو) ۔
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ وَصِيَّتُهُ لَيْسَتْ بِجَائِزَةٍ إِلَّا مَا لَيْسَ بِذِي بَالٍ يَعْنِي الْغُلَامَ قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
حسن بیان کرتے ہیں لڑکے کی طلاق، وصیت، ہبہ اور صدقہ کرنا اور آزاد کرنے کا حکم اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک وہ بالغ نہ ہوجائے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الْغُلَامِ وَلَا وَصِيَّتُهُ وَلَا هِبَتُهُ وَلَا صَدَقَتُهُ وَلَا عَتَاقَتُهُ حَتَّى يَحْتَلِمَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں بچے کی طلاق، اس کا غلام آزاد کرنا اور اس کی وصیت، اس کا فروخت کرنا، اس کا خریدنا اس کا کوئی بھی تصرف درست نہیں ہوتا۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الصَّبِيِّ وَلَا عِتْقُهُ وَلَا وَصِيَّتُهُ وَلَا شِرَاؤُهُ وَلَا بَيْعُهُ وَلَا شَيْءٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
حبیب بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں طلاق اور وصیت اس وقت جائز ہوتی ہے جب عقل موجود ہو ما سوائے اس صورت کے جب انسان نشے میں ہو کیونکہ ایسی حالت میں طلاق جائز ہوتی ہے اور ایسے شخص کی پشت پر کوڑے لگائے جاتے ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقٌ وَلَا وَصِيَّةٌ إِلَّا فِي عَقْلٍ إِلَّا النَّشْوَانَ يَعْنِي السَّكْرَانَ فَإِنَّهُ يَجُوزُ طَلَاقُهُ وَيُضْرَبُ ظَهْرُهُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص اپنے مفرور غلام کے بارے میں وصیت کرے۔
یحییٰ بن ابواسحاق بیان کرتے ہیں میں نے قاسم بن عبدالرحمن اور معاویہ بن قرہ سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جس نے اپنی وصیت میں یہ کہا کہ میرا ہر غلام آزاد ہے اور اس کے غلاموں میں ایک مفرور غلام بھی ہو تو دونوں حضرات نے جواب دیا وہ آزاد شمار ہوگا۔ حسن، ایاس اور بکربن عبداللہ فرماتے ہیں وہ آزاد نہیں ہوگا۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَأَلْتُ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ فِي وَصِيَّتِهِ كُلُّ مَمْلُوكٍ لِي حُرٌّ وَلَهُ مَمْلُوكٌ آبِقٌ فَقَالَا هُوَ حُرٌّ و قَالَ الْحَسَنُ وَإِيَاسٌ وَبَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ لَيْسَ بِحُرٍّ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خواتین کے بارے میں وصیت کرنا۔
حضرت ابن عمر (رض) روایت کرتے ہیں حضرت عمر نے ام المومنین سیدہ حفصہ کے بارے میں وصیت کی تھی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ أَوْصَى إِلَى حَفْصَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৬৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ذمیوں کے بارے میں وصیت کرنا۔
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں سیدہ حفصہ نے اپنے ایک یہودی رشتے دار کے بارے میں وصیت کی تھی۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ لَيْثٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ صَفِيَّةَ أَوْصَتْ لِنَسِيبٍ لَهَا يَهُودِيٍّ
তাহকীক: