সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২৬ টি

হাদীস নং: ৩০৮৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
عامر بیان کرتے ہیں قریب المرگ بیمار شخص کا خریدو فروخت اور نکاح کرنا جائز ہے البتہ تہائی حصے کے بارے میں اس کی وصیت درست ہوگی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَامِرٍ قَالَ يَجُوزُ بَيْعُ الْمَرِيضِ وَشِرَاؤُهُ وَنِكَاحُهُ وَلَا يَكُونُ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
حارث عکلی بیان کرتے ہیں بیمار شخص جو خریدو فروخت کرے وہ مناسب قیمت کے اعتبار سے اس کے تہائی مال میں حساب لگایا جائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الْحَارِثِ الْعُكْلِيِّ قَالَ مَا حَابَى بِهِ الْمَرِيضُ فِي مَرَضِهِ مِنْ بَيْعٍ أَوْ شِرَاءٍ فَهُوَ فِي ثُلُثِهِ قِيمَةُ عَدْلٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
یحییٰ بن سعید بیان کرتے ہیں ایک خاتون نے جو ہمارے خاندان سے تعلق رکھتی تھی اور حاملہ تھی اس نے کچھ دیا اس بارے میں قاسم سے سوال کیا گیا تو انھوں نے ارشاد فرمایا پورے مال میں سے حساب ہوگا۔ یحییٰ فرماتے ہیں ہم یہ کہتے ہیں جب اسے درد زِہ شروع ہوچکا تو پھر جو اس نے دیا ہوگا وہ تہائی مال شمار ہوگا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَعْطَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِنَا وَهِيَ حَامِلٌ فَسُئِلَ الْقَاسِمُ فَقَالَ هُوَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ قَالَ يَحْيَى وَنَحْنُ نَقُولُ إِذَا ضَرَبَهَا الْمَخَاضُ فَمَا أَعْطَتْ فَمِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
حسن فرماتے ہیں اگر کوئی شخص اپنے غلام سے یہ کہے کہ اگر میں فلاں شخص کے گھر میں داخل ہوا تو میرا غلام آزاد ہوگا پھر وہ شخص بیماری کے عالم میں اس گھر میں داخل ہوگیا تو اس کا تیسرا غلام کا حصہ آزاد ہوجائے گا اور اگر وہ صحت کی حالت میں داخل ہوا تو اس کے پورے مال میں سے غلام آزاد ہوجائے گا۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ قَالَ لِغُلَامِهِ إِنْ دَخَلْتُ دَارَ فُلَانٍ فَغُلَامِي حُرٌّ ثُمَّ دَخَلَهَا وَهُوَ مَرِيضٌ قَالَ يُعْتَقُ مِنْ الثُّلُثِ وَإِنْ دَخَلَ فِي صِحَّتِهِ عُتِقَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص تہائی حصہ کو وارثوں کی طرف واپس کردے۔
مکحول بیان کرتے ہیں جب ورثاء غریب ہوجائیں تو میرے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ ایک تہائی مال انھیں کی طرف واپس کردیا جائے۔ یحییٰ بیان کرتے ہیں میں نے اس بات کا تذکرہ امام اوزاعی سے کیا تو انھیں یہ بات بہت پسند آئی۔
حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ الْمُنْذِرِ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ إِذَا كَانَ الْوَرَثَةُ مَحَاوِيجَ فَلَا أَرَى بَأْسًا أَنْ يُرَدَّ عَلَيْهِمْ مِنْ الثُّلُثِ قَالَ يَحْيَى فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلْأَوْزَاعِيِّ فَأَعْجَبَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب ورثاء میں سے دو افراد گواہی دیں۔
ابراہیم فرماتے ہیں جب ورثاء میں سے دو افراد کوئی گواہی دیں تو وہ ان سب کے بارے میں درست شمار ہوگی۔ لیکن اگر کوئی ایک شخص گواہی دے تو وہ اس کے مخصوص حصہ میں سے حساب کیا جائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ ح و أَخْبَرَنَا مُغِيرَةُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَا إِذَا شَهِدَ شَاهِدَانِ مِنْ الْوَرَثَةِ جَازَ عَلَى جَمِيعِهِمْ وَإِذَا شَهِدَ وَاحِدٌ فَفِي نَصِيبِهِ بِحِصَّتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب ورثاء میں سے دو افراد گواہی دیں۔
مطرف بیان کرتے ہیں انھوں نے شعبی کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے جب ورثاء میں سے کوئی ایک شخص گواہی دے تو یہ اس کے مخصوص حصے میں سے حساب کیا جائے گا پھر اس کے بعد انھوں نے یہ بتایا کہ پورے مال میں سے حساب لگایا جائے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ أَنَّهُ سَمِعَ الشَّعْبِيَّ يَقُولُ إِذَا شَهِدَ رَجُلٌ مِنْ الْوَرَثَةِ فَفِي نَصِيبِهِ بِحِصَّتِهِ ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِكَ فِي جَمِيعِ حِصَّتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نقد اور قرض میں کون سی وصیت ہوگی۔
ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں جب کوئی شخص تہائی مال کی وصیت کرے تو یہ نقد اور ادھار دونوں میں شمار ہوگی لیکن اگر وہ پچاس ساٹھ یا سو تک کی وصیت کرتا ہے توہ نقد شمار ہوگی یہاں تک کہ کل مال کا تیسرا حصہ بن جائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ فَفِي الْعَيْنِ وَالدَّيْنِ وَإِذَا أَوْصَى بِخَمْسِينَ أَوْ سِتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ فَفِي الْعَيْنِ حَتَّى يَبْلُغَ الثُّلُثَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات وصیت کرنے کو پسند کرتے ہیں اور جو حضرات ناپسند کرتے ہیں۔
یزید بن عبداللہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا آدمی اپنے ایک تہائی مال کا سب سے زیادہ حق دار ہے کہ وہ اسے جہاں چاہے خرچ کرے۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَرْءُ أَحَقُّ بِثُلُثِ مَالِهِ يَضَعُهُ فِي أَيِّ مَالِهِ شَاءَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات وصیت کرنے کو پسند کرتے ہیں اور جو حضرات ناپسند کرتے ہیں۔
ابوحبیبہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابودرداء سے ایسے شخص کے بارے میں پوچھا جو اپنے درہم اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تو حضرت ابودرداء نے جواب دیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے جو شخص مرتے وقت صدقہ کرتا ہے یا کسی غلام کو آزاد کرتا ہے اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو خود سیر ہونے کے بعد باقی چیز کو صدقہ کردیتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ أَبِي حَبِيبَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ عَنْ رَجُلٍ جَعَلَ دَرَاهِمَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الَّذِي يَتَصَدَّقُ عِنْدَ مَوْتِهِ أَوْ يُعْتِقُ كَالَّذِي يُهْدِي بَعْدَ مَا شَبِعَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
حسن ارشاد فرماتے ہیں جس شخص نے کچھ معاملات کی وصیت کی ہو اور ان میں غلام کو شامل کرنا بھی ہو اور وہ سب کچھ ایک تہائی مال سے زیادہ ہو تو سب سے پہلے غلام آزاد کیا جائے گا۔

امام محمد فرماتے ہیں حصوں کے حساب سے اعتبار ہوگا۔
حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِأَشْيَاءَ وَفِيهَا الْعِتْقُ فَيُجَاوِزُ الثُّلُثَ قَالَ يُبْدَأُ بِالْعِتْقِ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ بِالْحِصَصِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
عطاء بیان کرتے ہیں جو شخص کوئی وصیت کرے یا کسی غلام کو آزاد کرے اور اس کی وصیت میں عول ہو تو وہ عول اہل عتاقہ اور اہل وصیت دونوں میں شامل ہوگا۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ مَنْ أَوْصَى أَوْ أَعْتَقَ فَكَانَ فِي وَصِيَّتِهِ عَوْلٌ دَخَلَ الْعَوْلُ عَلَى أَهْلِ الْعَتَاقَةِ وَأَهْلِ الْوَصِيَّةِ قَالَ وَقَالَ عَطَاءٌ إِنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ غَلَبُونَا يَبْدَءُونَ بِالْعَتَاقَةِ قَبْلُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
عمرو بن دینار فرماتے ہیں جو شخص کسی کو آزاد کرے اور اس کے علاوہ دوسری وصیت کرے اور وہ ایک تہائی مال سے زیادہ ہوجائے تو ہر وصیت کے حصوں سے اعتبار ہوگا۔

عطاء بیان کرتے ہیں اہل مدینہ اس بارے میں ہم پر غالب آگئے ہیں وہ لوگ سب سے پہلے غلام آزاد کرتے ہیں
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ فِي الَّذِي يُوصِي بِعِتْقٍ وَغَيْرِهِ فَيَزِيدُ عَلَى الثُّلُثِ قَالَ بِالْحِصَصِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৯৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
حسن فرماتے ہیں جو شخص اپنے ایک تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرے اور اس وصیت میں غلام کو آزاد کرنا بھی ہو تو سب سے پہلے غلام کو آزاد کیا جائے گا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ أَوْصَى بِأَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ وَفِيهِ عِتْقٌ قَالَ يُبْدَأُ بِالْعِتْقِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت میں آغاز کس چیز سے کیا جائے۔
ابراہیم فرماتے ہیں وصیت سے پہلے غلام آزاد کیا جائے گا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يُبْدَأُ بِالْعَتَاقَةِ قَبْلَ الْوَصِيَّةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اپنے مال کے مخصوص حصے کو کسی مخصوص خاندان کے لیے وصیت کرے۔
حسن فرماتے ہیں جو شخص کسی مخصوص خاندان کے لیے وصیت کرے تو اس میں اس خاندان کے امیر اور غریب مرد اور خواتین سب شامل ہوں گے۔
أَخْبَرَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ فِي الرَّجُلِ يُوصِي لِبَنِي فُلَانٍ قَالَ غَنِيُّهُمْ وَفَقِيرُهُمْ وَذَكَرُهُمْ وَأُنْثَاهُمْ سَوَاءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اپنے مال کے مخصوص حصے کو کسی مخصوص خاندان کے لیے وصیت کرے۔
حسن فرماتے ہیں جب کوئی شخص کسی مخصوص خاندان کے لیے وصیت کرے تو اس بارے میں مرد اور خواتین برابر حق رکھیں گے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى لِبَنِي فُلَانٍ فَالذَّكَرُ وَالْأُنْثَى فِيهِ سَوَاءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اپنے مال کے مخصوص حصے کو کسی مخصوص خاندان کے لیے وصیت کرے۔
سیار بیان کرتے ہیں ایک شخص قاضی شریح کی خدمت میں آیا اور ان سے کسی ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جس نے اپنے مال کے مخصوص حصے کی وصیت کی ہو تو قاضی صاحب نے فرمایا تم فرض حصے کا حساب لگاؤ جتنے حصے بنیں گے ان میں سے ایک حصہ اس شخص کو دیا جائے گا جس کے بارے میں وصیت کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ بْنُ مُوسَى الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنِي سَيَّارُ بْنُ أَبِي كَرِبٍ أَنَّ آتِيًا أَتَى شُرَيْحًا فَسَأَلَهُ عَنْ رَجُلٍ أَوْصَى بِسَهْمٍ مِنْ مَالِهِ قَالَ تُحْسَبُ الْفَرِيضَةُ فَمَا بَلَغَ سِهَامَهَا أُعْطِيَ الْمُوصَى لَهُ سَهْمًا كَأَحَدِهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص اپنے ورثاء کو صدقے کے طور پر کوئی چیز دے۔
مکحول فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنے کسی ایک وارث کو صدقے کے طور پر کوئی چیز دے اور وہ اس وقت تندرست ہو اور وہ چیز اس کے نصف مال سے زیادہ ہو تو اسے ایک تہائی مال تک لایا جائے گا اور اگر وہ نصف دیدے تو یہ اس کے لیے جائز ہوگا۔ سعید بیان کرتے ہیں دمشق کے قاضی اس کے مطابق فتوی دیتے تھے۔
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ إِذَا تَصَدَّقَ الرَّجُلُ عَلَى بَعْضِ وَرَثَتِهِ وَهُوَ صَحِيحٌ بِأَكْثَرَ مِنْ النِّصْفِ رُدَّ إِلَى الثُّلُثِ وَإِذَا أَعْطَى النِّصْفَ جَازَ لَهُ ذَلِكَ قَالَ سَعِيدٌ وَكَانَ قُضَاةُ أَهْلِ دِمَشْقَ يَقْضُونَ بِذَلِكَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১০৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کفن پورے مال میں سے ہوگا۔
ابراہیم فرماتے ہیں کفن پورے مال سے ہوگا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْكَفَنُ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ
tahqiq

তাহকীক: