সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২৬ টি

হাদীস নং: ৩১২৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
ابوقلابہ بیان کرتے ہیں وارث کے لیے وصیت کرنا جائز نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ لَا يَجُوزُ لِوَارِثٍ وَصِيَّةٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
حبیب بیان کرتے ہیں ایک شخص جس کی کنیت ابوثابت تھی اس نے مرتے وقت اپنی بیوی کے لیے اقرار کیا کہ اس نے اس عورت کو چار سو درہم جو اس کا مہر ہے ادا کرنے ہیں تو حسن نے اسے درست قرار دیا ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ حُمَيْدٍ أَنَّ رَجُلًا يُكْنَى أَبَا ثَابِتٍ أَقَرَّ لِامْرَأَتِهِ عِنْدَ مَوْتِهِ أَنَّ لَهَا عَلَيْهِ أَرْبَعَ مِائَةِ دِرْهَمٍ مِنْ صَدَاقِهَا فَأَجَازَهُ الْحَسَنُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
عمرو بن خارجہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کے نیچے موجود تھا وہ جگالی کررہی تھی اور اس کا جگال میرے کندھوں کے درمیان گر رہا تھا میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے خبردار بیشک اللہ نے ہر حق دار کو اس کا حق دے دیا ہے اس لیے وارث کے بارے میں وصیت کرنا جائز نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِيُّ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَةَ قَالَ كُنْتُ تَحْتَ نَاقَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ تَقْصَعُ بِجِرَّتِهَا وَلُعَابُهَا يَنُوصُ بَيْنَ كَتِفَيَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ أَلَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ فَلَا يَجُوزُ وَصِيَّةٌ لِوَارِثٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১২৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
قتادہ کے بارے میں منقول ہے انھوں نے یہ آیت پڑھی۔ جب کسی شخص کے پاس موت آجائے اور اگر وہ بھلائی (مال) چھوڑ کر جارہا ہے تو اسے والدین اور قریبی رشتے داروں کے بارے میں مناسب طور پر وصیت کرنی چاہیے یہ پرہیزگاروں پر لازم ہے۔ قتادہ نے کہا یہ حکم دیا گیا کہ والدین اور رشتہ داروں کے لیے وصیت کی جائے اس کے بعد اسے سورت نساء میں منسوخ کردیا گیا ہے اور والدین کے لیے طے شدہ حصہ ہے۔ اس لیے ورثاء کے بارے میں وصیت نہیں ہوسکتی۔ وصیت اس شخص کے بارے میں ہوگی جو وارث نہیں بنتا ہے خواہ وہ قریبی عزیز ہو یا دور کا عزیز۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمْ الْمَوْتُ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ فَأَمَرَ أَنْ يُوصِيَ لِوَالِدَيْهِ وَأَقَارِبِهِ ثُمَّ نُسِخَ بَعْدَ ذَلِكَ فِي سُورَةِ النِّسَاءِ فَجَعَلَ لِلْوَالِدَيْنِ نَصِيبًا مَعْلُومًا وَأَلْحَقَ لِكُلِّ ذِي مِيرَاثٍ نَصِيبَهُ مِنْهُ وَلَيْسَتْ لَهُمْ وَصِيَّةٌ فَصَارَتْ الْوَصِيَّةُ لِمَنْ لَا يَرِثُ مِنْ قَرِيبٍ وَغَيْرِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں پہلے مال اولاد کے لیے ہوتا تھا اور وصیت والدین کے اور قریبی رشتہ داروں کے لیے ہوتی تھی پھر اللہ نے اپنی مرضی کے مطابق اسے منسوخ کردیا ہے اور ہر مذکر کے لیے دو مونث کے لیے ایک حصہ مقرر کیا والدین میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا اور تیسراحصہ مقرر کیا بیوی کے لیے آٹھواں حصہ مقرر کیا اور شوہر کے لیے چوتھا یا نصف حصہ مقرر کیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ وَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَجَعَلَ لِلْأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسَ وَالثُّلُثَ وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبُعَ وَلِلزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وارث کے لیے وصیت کرنا۔
عکرمہ بیان کرتے ہیں اللہ فرماتے ہیں اگر وہ بھلائی (مال) چھوڑ کر جا رہا ہے تو والدین اور قریبی رشتہ داروں کے لیے مناسب وصیت کرے۔ عکرمہ اور حسن فرماتے ہیں پہلے وصیت اس طرح ہوتی تھی یہاں تک کہ وراثت کے متعلق آیت نے اسے منسوخ کردیا۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ يَزِيدَ عَنْ عِكْرِمَةَ وَالْحَسَنِ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ وَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ كَذَلِكَ حَتَّى نَسَخَتْهَا آيَةُ الْمِيرَاثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ خوش حال شخص کے بارے میں وصیت کرنا۔
حسن کے بارے میں منقول ہے کہ ان سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے وصیت کرنی ہو اور اس کا ایک خوش حال بھائی بھی ہو کیا وہ اس کے حق میں وصیت کرسکتا ہے انھوں نے جواب دیا اگر وہ بھائی بیس ہزار درہم کا مالک ہو اس کے بارے میں وصیت کی جاسکتی ہے۔ پھر وہ بولے اگر ایک لاکھ کا بھی مالک ہو تو بھی کیونکہ اس کا خوش حال ہونا اسے اس کے حق سے محروم نہیں کرسکتا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ أَوْصَى وَلَهُ أَخٌ مُوسِرٌ أَيُوصِ لَهُ قَالَ نَعَمْ وَإِنْ كَانَ رَبَّ عِشْرِينَ أَلْفًا ثُمَّ قَالَ وَإِنْ كَانَ رَبَّ مِائَةِ أَلْفٍ فَإِنَّ غِنَاهُ لَا يَمْنَعُهُ الْحَقَّ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یہ وصیت کرے کہ فلاں کے بارے میں ہے اور اگر فلاں فوت ہوجائے تو فلاں کے لیے ہوگی۔
حسن اور سعید بن مسیب فرماتے ہیں جو شخص یہ کہے کہ میری تلوار فلاں شخص کو ملے گی اور اگر فلاں شخص فوت ہوجائے تو پھر فلاں کو ملے گی اور اگر فلاں بھی فوت ہوگیا تو یہ میرے پاس واپس لانا تو یہ دونوں حضرات فرماتے ہیں یہ پہلے شخص کو ملے گی حمید فرماتے ہیں یہ اس شخص کی وصیت کے مطابق ہوجائے گی۔
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ فِي رَجُلٍ قَالَ سَيْفِي لِفُلَانٍ فَإِنْ مَاتَ فُلَانٌ فَلِفُلَانٍ فَإِنْ مَاتَ فُلَانٌ فَمَرْجِعُهُ إِلَيَّ قَالَا هُوَ لِلْأَوَّلِ قَالَ وَقَالَ حُمَيْدُ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُمْضَى كَمَا قَالَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یہ وصیت کرے کہ فلاں کے بارے میں ہے اور اگر فلاں فوت ہوجائے تو فلاں کے لیے ہوگی۔
ہشام بن عروہ بیان کرتے ہیں جو شخص کسی دوسرے شخص کو کوئی چیز دے اور یہ کہے کہ تمہاری ہے جب میں مرجاؤں تو یہ فلاں کی ہوگی اگر وہ فوت ہوگیا تو یہ فلاں کی ہوگی۔ اگر فلاں بھی فوت ہوگیا تو پھر یہ میرے پاس واپس آجائے گی تو عروہ فرماتے ہیں اگر وہ سو آدمیوں کا نام بھی لے تو پھر بھی اس کے مطابق عمل ہوگا۔
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَنَّ عُرْوَةَ قَالَ فِي الرَّجُلِ يُعْطِي الرَّجُلَ الْعَطَاءَ فَيَقُولُ هُوَ لَكَ فَإِذَا مُتَّ فَلِفُلَانٍ فَإِذَا مَاتَ فُلَانٌ فَلِفُلَانٍ وَإِذَا مَاتَ فُلَانٌ فَمَرْجِعُهُ إِلَيَّ قَالَ يُمْضَى كَمَا قَالَ وَإِنْ كَانُوا مِائَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی رشتے دار کی بجائے کسی دوسرے کے لیے وصیت کرے۔
کثیر بیان کرتے ہیں ہم نے سالم بن عبداللہ سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو اپنے رشتے دار کی بجائے کسی اور کے لیے وصیت کرے تو سالم نے جواب دیا وہ وصیت اسی طرح نافذ ہوگی جس طرح اس نے کہا ہے راوی کہتے ہیں کہ ہم نے یہ کہا حسن یہ کہتے ہیں کہ وہ وصیت اس کے قریبی رشتے دار کی طرف واپس آجائے گی تو سالم نے اس بات کا انکار کیا اور اس بارے میں سخت بات کہی۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَةُ بْنُ هِشَامٍ الرَّاسِبِيُّ وَكَثِيرُ بْنُ مَعْدَانَ قَالَا سَأَلْنَا سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الرَّجُلِ يُوصِي فِي غَيْرِ قَرَابَتِهِ فَقَالَ سَالِمٌ هِيَ حَيْثُ جَعَلَهَا قَالَ فَقُلْنَا إِنَّ الْحَسَنَ يَقُولُ يُرَدُّ عَلَى الْأَقْرَبِينَ فَأَنْكَرَ ذَلِكَ وَقَالَ قَوْلًا شَدِيدًا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی رشتے دار کی بجائے کسی دوسرے کے لیے وصیت کرے۔
حسن ارشاد فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنے رشتے داروں کے بارے میں وصیت کرے تو وہ اس کے قریبی رشتے داروں کے بارے میں شمار ہوگی اور اس میں مرد اور عورت دونوں برابر ہوں گے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ فِي قَرَابَتِهِ فَهُوَ لِأَقْرَبِهِمْ بِبَطْنٍ الذَّكَرُ وَالْأُنْثَى فِيهِ سَوَاءٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی شخص یہ کہے کہ میرا ایک غلام آزاد ہے اور پھر فوت ہوجائے اور یہ وضاحت نہ کرے کہ کون سا غلام ہے۔
شعبی فرماتے ہیں جو شخص یہ کہے کہ میرا ایک غلام آزاد ہے اور پھر وہ غلام کو بیان کرنے سے پہلے فوت ہوجائے تو اس کے ورثاء اس کے قائم مقام ہوں گے وہ جسے چاہیں آزاد کریں۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي رَجُلٍ قَالَ أَحَدُ غُلَامَيَّ حُرٌّ ثُمَّ مَاتَ وَلَمْ يُبَيِّنْ قَالَ الْوَرَثَةُ بِمَنْزِلَتِهِ يُعْتِقُونَ أَيَّهُمَا أَحَبُّوا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص بیماری کے دوران کسی غلام کو آزاد کرنے کی وصیت کرے اور پھر تندرست ہوجائے۔
حسن بیان کرتے ہیں ایک شخص نے اپنی بیماری کے عالم میں یہ کہا فلاں شخص کو اتنا ملے گا فلاں شخص کو اتنا ملے گا اور میرا فلاں غلام آزاد ہوگا اور یہ نہیں کہا کہ اگر میں فوت ہوگیا تو پھر وہ شخص تندرست ہوجائے تو وہ غلام اس کی ملکیت میں رہے گا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ فِي مَرَضِهِ لِفُلَانٍ كَذَا وَلِفُلَانٍ كَذَا وَعَبْدِي فُلَانٌ حُرٌّ وَلَمْ يَقُلْ إِنْ حَدَثَ بِي حَدَثٌ فَبَرَأَ قَالَ هُوَ مَمْلُوكٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৩৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مرتے وقت اپنے غلام کو آزاد کردے اور اس کے پاس اس غلام کے علاوہ کوئی مال نہ ہو۔
شعبی فرماتے ہیں جو شخص مرتے وقت اپنے غلام کو آزاد کردے اور اس کے پاس غلام کے علاوہ کوئی اور مال نہ ہو اور اس کے ذمے قرض بھی ہو تو شعبی فرماتے ہیں وہ غلام اپنی قیمت ان قرض خواہوں کو ادا کرے گا۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي رَجُلٍ أَعْتَقَ غُلَامَهُ عِنْدَ الْمَوْتِ وَلَيْسَ لَهُ غَيْرُهُ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ قَالَ يَسْعَى لِلْغُرَمَاءِ فِي ثَمَنِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مرتے وقت اپنے غلام کو آزاد کردے اور اس کے پاس اس غلام کے علاوہ کوئی مال نہ ہو۔
حسن فرماتے ہیں ایک شخص سات سو دینار کے عوض میں ایک غلام خرید کر اسے آزاد کردیتا ہے اور ابھی اس نے غلام کی قیمت ادا نہیں کی تھی کہ فوت ہوگیا اور ترکہ میں کچھ چھوڑ کر نہیں گیا حضرت علی (رض) فرماتے ہیں غلام اپنی قیمت ادا کرنے کا پابند ہوگا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ رَجُلًا اشْتَرَى عَبْدًا بِتِسْعِ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَأَعْتَقَهُ وَلَمْ يَقْضِ ثَمَنَ الْعَبْدِ وَلَمْ يَتْرُكْ شَيْئًا فَقَالَ عَلِيٌّ يَسْعَى الْعَبْدُ فِي ثَمَنِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں مدبر تہائی حصے میں شامل ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ الْأَشْعَثِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ الْمُدَبَّرُ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
ابراہیم فرماتے ہیں مدبر تہائی حصے میں شامل ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْمُدَبَّرُ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
حسن فرماتے ہیں مدبر تہائی حصے میں شامل ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْمُعْتَقُ عَنْ دُبُرٍ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
حسن فرماتے ہیں مدبرہ عورت اور اس کی اولاد تہائی حصے میں شمار ہوتے ہیں۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْمُعْتَقَةُ عَنْ دُبُرٍ وَوَلَدُهَا مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات یہ کہتے ہیں مدبر غلام تہائی میں شامل ہوتا ہے۔
ابراہیم فرماتے ہیں مدبرتہائی حصے میں شامل ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ مَنْصُورٌ أَخْبَرَنِي عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْمُعْتَقُ عَنْ دُبُرٍ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক: