সুনানুদ্দারিমী (উর্দু)

مسند الدارمي (سنن الدارمي)

وصیت کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১২৬ টি

হাদীস নং: ৩০৬৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
علاء بن زیادہ بیان کرتے ہیں ان کے والد زیاد بن مطر نے یہ وصیت کی تھی میری وصیت وہ ہے جس پر اہل بصرہ کے فقہاء کا اتفاق ہے میں نے دریافت کیا تو انھوں نے بتایا یہ حضرات پانچویں حصے کی ادائیگی کی وصیت کرنے پر متفق ہیں۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ أَبَاهُ زِيَادَ بْنَ مَطَرٍ أَوْصَى فَقَالَ وَصِيَّتِي مَا اتَّفَقَ عَلَيْهِ فُقَهَاءُ أَهْلِ الْبَصْرَةِ فَسَأَلْتُ فَاتَّفَقُوا عَلَى الْخُمُسِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
علاء بن زیاد بیان کرتے ہیں ایک شخص نے حضرت عمر بن خطاب سے سوال کیا میرے وارث کلالہ ہیں کیا میں اپنے نصف مال کی وصیت کردوں انھوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر ایک تہائی کی ؟ انھوں نے جواب دیا نہیں پھر اس نے دریافت کیا چوتھائی تو انھوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر پانچویں حصے کی ؟ حضرت عمر نے فرمایا نہیں یہاں تک کہ جب اس نے دسویں حصے کا تذکرہ کیا تو حضرت عمر نے فرمایا تم دسویں حصے کی وصیت کردو۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ إِنَّ وَارِثِي كَلَالَةٌ فَأُوصِي بِالنِّصْفِ قَالَ لَا قَالَ فَالثُّلُثِ قَالَ لَا قَالَ فَالرُّبُعِ قَالَ لَا قَالَ فَالْخُمُسِ قَالَ لَا حَتَّى صَارَ إِلَى الْعُشْرِ فَقَالَ أَوْصِ بِالْعُشْرِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
عامر بیان کرتے ہیں پہلے زمانے کے لوگ چوتھے یا پانچویں حصے کی وصیت کرتے تھے اور کوئی بہت زیادہ بھی کرتا تھا زیادہ سے زیادہ تیسرے حصے کی کرتا تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں استعمال ہونے والے لفظ جامح کا مطلب تیز رفتار گھوڑا ہے۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ إِنَّمَا كَانُوا يُوصُونَ بِالْخُمُسِ وَالرُّبُعِ وَكَانَ الثُّلُثُ مُنْتَهَى الْجَامِحِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَعْنِي بِالْجَامِحِ الْفَرَسَ الْجَمُوحَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৬৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
بکر بیان کرتے ہیں میں نے حمید بن عبدالرحمن کو یہ وصیت کی تو وہ بولے میں کسی ایسے شخص کی وصیت قبول نہیں کرتا جس کی اولاد ہو اور وہ ایک تہائی حصے کی وصیت کردے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ بَكْرٍ قَالَ أَوْصَيْتُ إِلَى حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ مَا كُنْتُ لِأَقْبَلَ وَصِيَّةَ رَجُلٍ لَهُ وَلَدٌ يُوصِي بِالثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
قاضی شریح بیان کرتے ہیں ایک تہائی کافی زیادہ ہے لیکن یہ جائز ہے۔
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ الثُّلُثُ جَهْدٌ وَهُوَ جَائِزٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
حضرت ابراہیم فرماتے ہیں اہل علم کے نزدیک تہائی حصے کے مقابلے میں چھٹے حصہ کی وصیت کرنا زیادہ پسندیدہ ہے۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانَ السُّدُسُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنْ الثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
ابراہیم فرماتے ہیں وصی امین ہوتا ہے اس چیز کے بارے میں جس کی اس کو وصیت کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْوَصِيُّ أَمِينٌ فِيمَا أُوصِيَ إِلَيْهِ بِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
مکحول فرماتے ہیں گھر کے علاوہ ہر معاملے میں وصی کا فیصلہ درست ہے جب وہ کسی چیز کو فروخت کردے تو اسے واپس نہیں کیا جائے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ أَمْرُ الْوَصِيِّ جَائِزٌ فِي كُلِّ شَيْءٍ إِلَّا فِي الِابْتِيَاعِ وَإِذَا بَاعَ بَيْعًا لَمْ يُقِلْ وَهُوَ رَأْيُ يَحْيَى بْنِ حَمْزَةَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
یحییٰ بن حمزہ کی بھی یہی رائے ہے یحییٰ بن ابوکثیر فرماتے ہیں وصی شخص ہر معاملے میں امین ہوتا ہے البتہ آزاد کرنے کے معاملے میں نہیں ہوتا اس پر لازم ہے کہ وہ ولاء کو قائم رکھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ الْوَصِيُّ أَمِينٌ فِي كُلِّ شَيْءٍ إِلَّا فِي الْعِتْقِ فَإِنَّ عَلَيْهِ أَنْ يُقِيمَ الْوَلَاءَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
یتیم کے مال کے بارے میں ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں وصی شخص اس کے لیے کام کروائے گا جبکہ کسی شخص نے اس کے بارے میں وصیت کی ہو۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي مَالِ الْيَتِيمِ يَعْمَلُ بِهِ الْوَصِيُّ إِذَا أَوْصَى إِلَى الرَّجُلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৬
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
حسن فرماتے ہیں یتیم کا مال وصی اس کی طرف سے شفعہ وصول کرسکتا ہے جبکہ غیر موجود شخص کے شفعہ کا حق برقرار رہتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ وَصِيُّ الْيَتِيمِ يَأْخُذُ لَهُ بِالشُّفْعَةِ وَالْغَائِبُ عَلَى شُفْعَتِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৭
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصی کے لیے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔
عکرمہ جو کہ دمشق کے ایک بزرگ ہیں بیان کرتے ہیں میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے پاس موجود تھا اس وقت ان کے پاس سلیمان بن حبیب اور ابوقلابہ بھی موجود تھے ایک لڑکا وہاں آیا اور بولا ہماری زمین فلاں جگہ پر ہے جسے وصی نے آپ کو فروخت کردیا تھا ہم اس وقت بچے تھے راوی بیان کرتے ہیں سلیمان بن حبیب نے میری طرف متوجہ ہو کر دریافت کیا آپ کیا کہتے ہیں انھوں نے جواب دیتے ہوئے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ پھر انھوں نے ابوقلابہ کی طرف توجہ کی اور ان سے دریافت کیا آپ کیا کہتے ہیں انھوں نے فرمایا اس غلام کو اس کی زمین واپس کردو تو وہ بولے اس صورت میں ہمارا مال ہلاک ہوجائے گا تو ابوقلابہ بولے آپ نے خود اسے ہلاک کیا ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ شَيْخٍ مِنْ أَهْلِ دِمَشْقَ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَعِنْدَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو قِلَابَةَ إِذْ دَخَلَ غُلَامٌ فَقَالَ أَرْضُنَا بِمَكَانِ كَذَا وَكَذَا بَاعَكُمْ الْوَصِيُّ وَنَحْنُ أَطْفَالٌ فَالْتَفَتَ إِلَى سُلَيْمَانَ بْنِ حَبِيبٍ فَقَالَ مَا تَقُولُ فَأَضْجَعَ فِي الْقَوْلِ فَالْتَفَتَ إِلَى أَبِي قِلَابَةَ فَقَالَ مَا تَقُولُ قَالَ رُدَّ عَلَى الْغُلَامِ أَرْضَهُ قَالَ إِذًا يَهْلِكُ مَالُنَا قَالَ أَنْتَ أَهْلَكْتَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৮
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی کسی شخص کے بارے میں نصف مال اور کسی دوسرے کے بارے میں تہائی مال کی وصیت کرے۔
حسن بیان کرتے ہیں جو شخص کسی کے بارے میں اپنے نصف مال کی وصیت کرے اور کسی دوسرے شخص کے بارے میں تہائی مال کی وصیت کرے تو یہ دونوں حصے تیسرے حصے سے نکالے جائیں گے اس تیسرے حصے کا نصف ایک کو مل جائے اور تہائی حصہ دوسرے کو مل جائے گا۔
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ أَوْصَى لِرَجُلٍ بِنِصْفِ مَالِهِ وَلِآخَرَ بِثُلُثِ مَالِهِ قَالَ يَضْرِبَانِ بِذَلِكَ فِي الثُّلُثِ هَذَا بِالنِّصْفِ وَهَذَا بِالثُّلُثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৭৯
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
شعبی بیان کرتے ہیں وصیت کرنے والا شخص (غلام یا کنیز کو) آزاد کرنے کے علاوہ کسی بھی معاملے میں جب چاہے وصیت تبدیل کرسکتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ يُغَيِّرُ صَاحِبُ الْوَصِيَّةِ مِنْهَا مَا شَاءَ غَيْرَ الْعَتَاقَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮০
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
عبداللہ بن ابوربیعہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن خطاب ارشاد فرماتے ہیں آدمی اپنی وصیت میں جو چاہے تبدیل کرسکتا ہے آخری وقت کی وصیت قابل قبول ہوگی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ يُحْدِثُ الرَّجُلُ فِي وَصِيَّتِهِ مَا شَاءَ وَمِلَاكُ الْوَصِيَّةِ آخِرُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
عمرو بن دینار بیان کرتے ہیں ان کے والد نے اپنی بیماری کے دوران اپنے ایک غلام کو آزاد کردیا پھر انھیں یہ مناسب لگا کہ وہ واپس لے کر دوسرے کو آزاد کردیں ان غلاموں نے اس بارے میں عبدالملک بن مروان کے سامنے مقدمہ پیش کیا تو عبدالملک نے بعد والے غلام کی آزادی کو برقرار رکھا اور پہلے والے غلام کی آزادی کو کالعدم قرار دیا۔
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ أَبَاهُ أَعْتَقَ رَقِيقًا لَهُ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يَرُدَّهُمْ وَيُعْتِقَ غَيْرَهُمْ قَالَ فَخَاصَمُونِي إِلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ فَأَجَازَ عِتْقَ الْآخِرِينَ وَأَبْطَلَ عِتْقَ الْأَوَّلِينَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮২
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
حضرت عمرو ارشاد فرماتے ہیں آدمی جو چاہے اپنی وصیت کو تبدیل کرسکتا ہے آخری وقت کی وصیت معتبر ہوتی ہے امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں ہمام نامی راوی نے عمر نامی راوی سے نہیں سنا ہے ان دونوں کے درمیان قتادہ نامی راوی موجود ہے۔
حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّ أَبَاهُ أَعْتَقَ رَقِيقًا لَهُ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يَرُدَّهُمْ وَيُعْتِقَ غَيْرَهُمْ قَالَ فَخَاصَمُونِي إِلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ فَأَجَازَ عِتْقَ الْآخِرِينَ وَأَبْطَلَ عِتْقَ الْأَوَّلِينَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৩
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
زہری بیان کرتے ہیں جو شخص وصیت کرے اور پھر اس کے بعد دوسری وصیت کردے تو اس کے مال کے بارے میں یہ دونوں وصیتیں درست ہوں گی۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِوَصِيَّةٍ ثُمَّ يُوصِي بِأُخْرَى قَالَ هُمَا جَائِزَتَانِ فِي مَالِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৪
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وصیت سے رجوع کرنا۔
حضرت عمر بن خطاب ارشاد فرماتے ہیں آخری وصیت معتبر ہوتی ہے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مِلَاكُ الْوَصِيَّةِ آخِرُهَا
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮৫
وصیت کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔
یحییٰ بیان کرتے ہیں جب قاضی کسی وصی کے بارے میں مشکوک ہوجائے تو اسے معزول نہیں کرے گا بلکہ اس کے ہمراہ کسی دوسرے شخص کو اس کا وکیل مقرر کردے گا امام اوزاعی کی بھی یہی رائے ہے۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى قَالَ إِذَا اتَّهَمَ الْقَاضِي الْوَصِيَّ لَمْ يَعْزِلْهُ وَلَكِنْ يُوَكِّلُ مَعَهُ غَيْرَهُ وَهُوَ رَأْيُ الْأَوْزَاعِيِّ
tahqiq

তাহকীক: