কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৭ টি
হাদীস নং: ৩৬১০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کا چمڑا دباغت کے بعد پہننا۔
ام المؤمنین میمونہ (رض) سے روایت ہے کہ ان کی ایک لونڈی کو صدقہ کی ایک بکری ملی تھی جو مری پڑی تھی، نبی اکرم ﷺ کا گزر اس بکری کے پاس ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ان لوگوں نے اس کی کھال کیوں نہیں اتار لی کہ اسے دباغت دے کر کام میں لے آتے ؟ لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! یہ تو مردار ہے، آپ ﷺ نے فرمایا : صرف اس کا کھانا حرام ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحیض ٢٧ (٣٦٣) ، سنن الترمذی/اللباس ٧ (١٧٢٧) ، سنن ابی داود/اللباس ٤١ (١٤٢٠) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ٣ (٤٢٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٨٠٦٦) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الزکاة ٦١ (١٤٩٢) ، البیوع ١٠١ (٢٢٢١) ، موطا امام مالک/الصید ٦ (١٦) ، مسند احمد (٦/٣٢٩، ٢٣٦) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٠ (٢٠٣١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر مرے ہوئے ماکول اللحم جانور کا گوشت کھانا حرام ہے، لیکن اس کے چمڑے سے دباغت کے بعد ہر طرح کا فائدہ اٹھانا جائز ہے، وہ بیچ کر ہو یا ذاتی استعمال میں لا کر۔
حدیث نمبر: 3610 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ شَاةً لِمَوْلَاةِ مَيْمُونَةَ، مَرَّ بِهَا يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُعْطِيَتْهَا مِنَ الصَّدَقَةِ مَيْتَةً، فَقَالَ: هَلَّا أَخَذُوا إِهَابَهَا فَدَبَغُوهُ فَانْتَفَعُوا بِهِ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا مَيْتَةٌ، قَالَ: إِنَّمَا حُرِّمَ أَكْلُهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کا چمڑا دباغت کے بعد پہننا۔
سلمان (رض) کہتے ہیں کہ امہات المؤمنین میں سے کسی ایک کے پاس ایک بکری تھی جو مرگئی، رسول اللہ ﷺ کا اس پر گزر ہوا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : اگر لوگ اس کی کھال کو کام میں لے آتے تو اس کے مالکوں کو کوئی نقصان نہ ہوتا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٤٩٢، ومصباح الزجاجة : ١٢٥٩) (صحیح) (سند میں لیث بن ابی سلیم اور شہر بن حوشب دونوں ضعیف راوی ہیں )
حدیث نمبر: 3611 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: كَانَ لِبَعْضِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ شَاةٌ فَمَاتَتْ، فَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهَا، فَقَالَ: مَا ضَرَّ أَهْلَ هَذِهِ لَوِ انْتَفَعُوا بِإِهَابِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مردار کا چمڑا دباغت کے بعد پہننا۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا : جب مردہ جانوروں کی کھال کو دباغت دے دی جائے، تو لوگ ا سے فائدہ اٹھائیں ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤١ (٤١٢٤) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ٥ (٤٢٥٧) ، (تحفة الأشراف : ١٧٩٩١) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الصید ٦ (١٨) ، مسند احمد (٦/٧٣، ١٠٤، ١٤٨، ١٥٣) ، سنن الدارمی/الأضاحي ٢٠ (٢٠٣٠) (صحیح لغیرہ) (نیز ملاحظہ ہو : صحیح موارد الظمآن : ١٢٢ وغایة المرام : ٢٦ )
حدیث نمبر: 3612 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَأَنْ يُسْتَمْتَعَ بِجُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کا قول کہ مردار کی کھال اور پٹھے نفع نہیں اٹھایا جاسکتا۔
عبداللہ بن عکیم کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم ﷺ کا مکتوب آیا کہ مردار کی کھال اور پٹھوں سے فائدہ نہ اٹھاؤ ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٢ (٤١٢٧، ٤١٢٨) ، سنن الترمذی/اللباس ٧ (١٧٢٩) ، سنن النسائی/الفرع والعتیرة ٤ (٤٢٥٤) ، (تحفة الأشراف : ٦٦٤٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣١٠، ٣١١) (صحیح) (تراجع الألبانی : رقم : ٤٧٠ ) وضاحت : ١ ؎ : حدیث میں إِهَاب کا لفظ آیا ہے، اور نضر بن شمیل کہتے ہیں کہ إِهَاب اسی کھال کو کہا جاتا جس کی دباغت نہ ہوئی ہو، اور جس کی دباغت ہوجائے اسے إِهَاب نہیں کہتے، بلکہ اسے شن یا قربہ کہا جاتا ہے، لہذا اس حدیث میں إِهَاب یعنی بغیر دباغت والے چمڑے کا ذکر ہے، اس إِهَاب یعنی کچے چمڑے سے فائدہ اٹھانا جائز نہیں، لیکن دوسری صحیح حدیثوں میں مشروط طریقے سے فائدہ اٹھانا جائز ہے، وہ یہ کہ حلال مردہ جانوروں کے چمڑے کو پہلے دباغت دے دیں، پھر اس سے فائدہ اٹھائیں لفظ إِهَاب کی وضاحت کے بعد حدیث میں کسی طرح کا نہ کوئی تعارض ہے اور نہ ہی اشکال۔
حدیث نمبر: 3613 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْالشَّيْبَانِيِّ . ح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُكَيْمٍ، قَالَ: أَتَانَا كِتَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنَ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ، وَلَا عَصَبٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کا قول کہ مردار کی کھال اور پٹھے نفع نہیں اٹھایا جاسکتا۔
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کی جوتیوں کے دو تسمے تھے، جو آگے سے دہرے ہوتے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٥٧٨٤، ومصباح الزجاجة : ١٢٦٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: آپ ﷺ چپل پہنتے تھے اور تسموں سے مراد یہ کہ ہر جوتی میں سامنے دو دو حلقے چمڑے کے تھے ایک میں انگوٹھا اور بیچ کی انگلی ڈالتے، اور دوسرے میں باقی انگلیاں۔
حدیث نمبر: 3614 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ، قَالَ: كَانَ لِنَعْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قِبَالَانِ مَثْنِيٌّ شِرَاكُهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کا قول کہ مردار کی کھال اور پٹھے نفع نہیں اٹھایا جاسکتا۔
انس (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کی جوتیوں کے دو تسمے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الخمس ٥ (١٠٧) ، اللباس ٤١ (٥٨٥٧) ، سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٣٤) ، سنن الترمذی/اللباس ٣٣ (١٧٧٢) ، الشمائل ١٠ (٧١) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٦٢ (٥٣٦٩) ، (تحفة الأشراف : ١٣٩٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٢٢، ٢٠٣، ٢٤٥، ٢٦٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3615 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ لِنَعْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جوتے پہننا اور اتارنا۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی جوتا پہنے تو دائیں پیر سے شروع کرے، اور اتارے تو پہلے بائیں پیر سے اتارے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٤٤٠٠) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/اللباس ٣٩ (٥٨٥٤) ، صحیح مسلم/اللباس ١٩ (٢٠٩٧) ، سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٣٩) ، سنن الترمذی/اللباس ٣٧ (١٧٧٩) ، موطا امام مالک/اللباس ٧ (١٥) ، مسند احمد (٢/٢٤٥، ٢٦٥، ٢٨٣، ٤٣٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3616 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِالْيُمْنَى، وَإِذَا خَلَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالْيُسْرَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک جوتا پہن کر چلنے کی ممانعت۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کوئی بھی شخص ایک جوتا یا ایک موزہ پہن کر نہ چلے، یا تو دونوں جوتے اور موزے اتار دے یا پھر دونوں جوتے اور موزے پہن لے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٣٠٦٤، ومصباح الزجاجة : ١٢٦١) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/اللباس ٤٠ (٥٨٥٥) ، صحیح مسلم/اللباس ١٩ (٢٠٩٧) ، سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٣٦) ، سنن الترمذی/اللباس ٣٤ (١٧٧٤) ، موطا امام مالک/اللباس ٧ (١٤) ، مسند احمد (٢/٢٤٥، ٢٥٣، ٣١٤، ٤٢٤، ٤٤٣، ٤٧٧) (حسن صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہ حکم ادب کے طور پر ہے اگر کوئی عذر ہو مثلا ایک پاؤں میں پھوڑا یا درد ہو تو جوتا اس میں نہ پہنا جائے، تو بہتر یہ ہے کہ دوسرے پاؤں کا جوتا بھی اتار کر چلے۔
حدیث نمبر: 3617 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَمْشِي أَحَدُكُمْ فِي نَعْلٍ وَاحِدٍ، وَلَا خُفٍّ وَاحِدٍ، لِيَخْلَعْهُمَا جَمِيعًا، أَوْ لِيَمْشِ فِيهِمَا جَمِيعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے کھڑے جوتا پہننا۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر جوتا پہننے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفةالأشراف : ١٢٥٤٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3618 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَأَنْ يَنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬১৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے کھڑے جوتا پہننا۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے کھڑے جوتا پہننے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧١٧٠، ومصباح الزجاجة : ١٢٦٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3619 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يَنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ موزے۔
بریدہ (رض) سے روایت ہے کہ نجاشی (اصحمہ بن بحر) نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں دو کالے اور چمڑے کے سادہ موزے تحفہ میں بھیجے تو آپ ﷺ نے انہیں پہنا۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : (٥٤٩) (حسن )
حدیث نمبر: 3620 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا دَلْهَمُ بْنُ صَالِحٍ الْكِنْدِيُّ، عَنْ حُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْكِنْدِيِّ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ،أَنَّ النَّجَاشِيَّ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خُفَّيْنِ سَاذَجَيْنِ أَسْوَدَيْنِ، فَلَبِسَهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہندی کا خضاب۔
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، تو تم ان کی مخالفت کرو (یعنی خضاب لگاؤ) ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأنبیاء ٥٠ (٣٤٦٢) ، اللباس ٦٧ (٥٨٩٩) ، صحیح مسلم/اللباس ٢٥ (٢١٠٣) ، سنن ابی داود/الترجل ١٨ (٤٢٠٣) ، سنن النسائی/الزینة ١٤ (٥٠٧٥) ، (تحفة الأشراف : ١٣٤٨٠، ١٥١٤٢) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/اللباس ٢٠ (١٧٥٢) ، مسند احمد (٢/٢٤٠، ٢٦٠، ٣٠٩، ٤٠١) (صحیح ) وضاحت : بالکل سیاہ رنگ سے اجتناب کیا جائے۔
حدیث نمبر: 3621 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ، وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ يُخْبِرَانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ الْيَهُودَ، وَالنَّصَارَى، لَا يَصْبُغُونَ فَخَالِفُوهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہندی کا خضاب۔
ابوذر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بالوں کی سفیدی بدلنے کے لیے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الترجل ١٨ (٤٢٠٥) ، سنن الترمذی/اللباس ٢٠ (١٧٥٣) ، سنن النسائی/الزینة ١٦ (٥٠٨١، ٥٠٨٢) ، (تحفة الأشراف : ١١٩٢٧، ١٨٨٨٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/١٤٧، ١٥٠، ١٥٤، ١٥٦، ١٦٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : كَتَمُ: ایک پودا ہے جس کی جڑ سے خضاب بنایا جاتا ہے، نیز اس کو جوش دے کر روشنائی تیار کی جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 3622 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ الْأَجْلَحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدَّيْلَمِيِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَحْسَنَ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ الشَّيْبَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہندی کا خضاب۔
عثمان بن موہب کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین ام سلمہ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا ایک بال نکال کر مجھے دکھایا، جو مہندی اور کتم سے رنگا ہوا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/اللباس ٦٦ (٥٨٩٦، ٥٨٩٧) ، (تحفة الأشراف : ١٨١٩٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٢٩٦، ٣١٩، ٣٢٢) (صحیح )
حدیث نمبر: 3623 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَوْهَبٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَىأُمِّ سَلَمَةَ، قَالَ: فَأَخْرَجَتْ إِلَيَّ شَعَرًا مِنْ شَعْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَخْضُوبًا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ خضاب کا بیان۔
جابر (رض) کہتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن ابوقحافہ (رض) کو نبی اکرم ﷺ کے پاس لایا گیا، اس وقت ان کے بال سفید گھاس کی طرح تھے، چناچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : انہیں ان کی کسی عورت کے پاس لے جاؤ کہ وہ انہیں بدل دے (یعنی خضاب لگا دے) ، لیکن کالے خضاب سے انہیں بچاؤ ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٢٩٣٢، ومصباح الزجاجة : ١٢٦٣) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/اللباس ٢٤ (٢١٠٢) ، سنن ابی داود/الترجل ١٨ (٤٢٠٤) ، سنن النسائی/الزینة ١٥ (٥٠٧٩) ، الزینة من المجتبیٰ ١٠ (٥٢٤٤) ، مسند احمد (٣/، ٣٢٢، ٣٣٨) (صحیح) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق سے یہ صحیح ہے، کمافی التخریج ) وضاحت : ١ ؎: خضاب لگانے کا مقصد یہود و نصاریٰ کی مخالفت ہے، اہل کتاب کی مخالفت رسول اکرم ﷺ خود کرتے تھے، اور اس کا حکم بھی دیتے تھے، البتہ اس حدیث کی روشنی میں کالے خضاب سے بچنا چاہیے۔
حدیث نمبر: 3624 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: جِيءَ بِأَبِي قُحَافَةَ، يَوْمَ الْفَتْحِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَأَنَّ رَأْسَهُ ثَغَامَةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اذْهَبُوا بِهِ إِلَى بَعْضِ نِسَائِهِ فَلْتُغَيِّرْهُ، وَجَنِّبُوهُ السَّوَادَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ خضاب کا بیان۔
صہیب الخیر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو خضاب تم لگاتے ہو ان میں بہترین کالا خضاب ہے، اس سے عورتیں تمہاری طرف زیادہ راغب ہوتی ہیں، اور تمہارے دشمنوں کے دلوں میں تمہاری ہیبت زیادہ بیٹھتی ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٩٦٥، ومصباح الزجاجة : ١٢٦٤) (ضعیف) (عمر بن خطاب بن زکریا راسبی اور دفاع سدوسی دونوں ضعیف راوی ہیں )
حدیث نمبر: 3625 حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ الصَّيْرَفِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ فِرَاسٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ زَكَرِيَّا الرَّاسِبِيُّ، حَدَّثَنَا دَفَّاعُ بْنُ دَغْفَلٍ السَّدُوسِيُّ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ صُهَيْبِ الْخَيْرِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَحْسَنَ مَا اخْتَضَبْتُمْ بِهِ لَهَذَا السَّوَادُ أَرْغَبُ لِنِسَائِكُمْ فِيكُمْ، وَأَهْيَبُ لَكُمْ فِي صُدُورِ عَدُوِّكُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زردخضاب۔
عبید بن جریج سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عمر (رض) سے پوچھا : میں آپ کو اپنی داڑھی ورس سے زرد (پیلی) کرتے دیکھتا ہوں ؟ ، ابن عمر (رض) نے کہا : میں اس لیے زرد (پیلی) کرتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنی داڑھی زرد (پیلی) کرتے دیکھا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/ الوضوء ٣٠ (١٦٦) ، اللباس ٣٧ (٥٨٥١) ، صحیح مسلم/الحج ٥ (١١٨٧) ، سنن ابی داود/المناسک ٢١ (١٧٧٢) ، اللباس ١٨ (٤٠٦٤) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ١١ (٥٢٤٥) ، (تحفة الأشراف : ٧٣١٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3626 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ عُبَيْدَ بْنَ جُرَيْجٍ، سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: رَأَيْتُكَ تُصَفِّرُ لِحْيَتَكَ بِالْوَرْسِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَمَّا تَصْفِيرِي لِحْيَتِي، فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زردخضاب۔
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کا گزر ایک ایسے شخص کے پاس ہوا جس نے مہندی کا خضاب لگا رکھا تھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا : یہ کتنا اچھا ہے ، پھر آپ ایک دوسرے شخص کے پاس سے گزرے جس نے مہندی اور کتم (وسمہ) کا خضاب لگایا تھا، آپ ﷺ نے فرمایا : یہ اس سے اچھا ہے ! پھر آپ کا گزر ایک دوسرے کے پاس ہوا جس نے زرد خضاب لگا رکھا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا : یہ ان سب سے اچھا اور بہتر ہے ۔ ابن طاؤس کہتے ہیں کہ اسی لیے طاؤس بالوں کو زرد خضاب کیا کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الترجل ١٩ (٤٢١١) ، (تحفة الأشراف : ٥٧٢٠) (ضعیف) (سند میں حمید بن وہب لین الحدیث راوی ہیں )
حدیث نمبر: 3627 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْطَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ قَدْ خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ، فَقَالَ: مَا أَحْسَنَ هَذَا، ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ، فَقَالَ: هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا، ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالصُّفْرَةِ، فَقَالَ: هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا كُلِّهِ، قَالَ: وَكَانَ طَاوُسٌ يُصَفِّرُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خضاب ترک کرنا۔
ابوحجیفہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے یہ بال یعنی داڑھی بچہ سفید دیکھی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المناقب ٢٣ (٣٥٤٥) ، صحیح مسلم/الفضائل ٢٩ (٢٣٤٢) ، (تحفة الأشراف : ١١٨٠٢) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأدب ٦٠ (٢٨٢٦) ، مسند احمد (٤/٣٠٨، ٣٠٩) (صحیح ) وضاحت : ان کا اشارہ نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیان کے بالوں کی طرف تھا۔
حدیث نمبر: 3628 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ مِنْهُ بَيْضَاءُ، يَعْنِي عَنْفَقَتَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬২৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خضاب ترک کرنا۔
حمید کہتے ہیں کہ انس بن مالک (رض) سے سوال کیا گیا : کیا رسول اللہ ﷺ نے خضاب لگایا ہے ؟ کہا : میں نے آپ کی داڑھی میں سفید بال دیکھے ہی نہیں سوائے ان سترہ یا بیس بالوں کے جو آپ کی داڑھی کے سامنے والے حصے میں تھے۔ تخریج دارالدعوہ : تفردبہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٥٣، ٧٦١، ومصباح الزجاجة : ١٢٦٥) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/المناقب ٢٣ (٣٥٤٧) ، اللباس ٦٦ (٥٨٩٤) ، صحیح مسلم/الفضائل ٢٩ (٢٣٤١) ، سنن الترمذی/المناقب ٤ (٣٦٢٣) ، موطا امام مالک/صفة النبی ﷺ ١ (١) ، مسند احمد (١/١٠٨، ١٧٨، ١٨٨، ٢٠١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3629 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَخَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: إِنَّهُ لَمْ يَرَ مِنَ الشَّيْبِ، إِلَّا نَحْوَ سَبْعَةَ عَشَرَ أَوْ عِشْرِينَ شَعَرَةً فِي مُقَدَّمِ لِحْيَتِهِ.
তাহকীক: