কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
لباس کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৭ টি
হাদীস নং: ৩৫৭০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تکبر کی وجہ سے کپڑا لٹکانا۔
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے غرور و تکبر سے اپنا تہبند گھسیٹا، اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی طرف قیامت کے روز نہیں دیکھے گا ۔ عطیہ کہتے ہیں کہ مقام بلاط میں میری ملاقات ابن عمر (رض) سے ہوئی تو میں نے ان سے ابوسعید (رض) کی یہ حدیث بیان کی جو انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی، تو ابن عمر (رض) نے اپنے کانوں کی طرف اشارہ کر کے کہا : اسے میرے کانوں نے بھی سنا ہے، اور میرے دل نے اسے محفوظ رکھا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٢١٠، ٧٣٣٩، ومصباح الزجاجة : ١٢٤٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/اللباس ٣٠ (٤٠٩٣) ، موطا امام مالک/اللباس ٥ (١٢) ، مسند احمد (٣/٥، ٣١، ٤٤، ٥٢، ٩٧) (صحیح) (سند میں عطیہ عوفی ضعیف راوی ہیں، لیکن باب کی احادیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3570 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ: فَلَقِيتُ بْنَ عُمَرَبِالْبَلَاطِ، فَذَكَرْتُ لَهُ حَدِيثَ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: وَأَشَارَ إِلَى أُذُنَيْهِ، سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تکبر کی وجہ سے کپڑا لٹکانا۔
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ان کے پاس سے قریش کا ایک جوان اپنی چادر لٹکائے ہوئے گزرا، آپ نے اس سے کہا : میرے بھتیجے ! میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : جس نے غرور و تکبر سے اپنے کپڑے گھسیٹے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٠٩٤) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/اللباس ٥ (٥٧٨٨) ، صحیح مسلم/اللباس ١٠ (٢٠٨٨) ، موطا امام مالک/اللباس ٥ (١٠) ، مسند احمد (٢/٥٠٣) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 3571 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: مَرَّ بِأَبِي هُرَيْرَةَ فَتًى مِنْ قُرَيْشٍ يَجُرُّ سَبَلَهُ، فَقَالَ: يَا ابْنَ أَخِي، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنَ الْخُيَلَاءِ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پائجامہ کہاں تک رکھنا چاہئے ؟
حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے میری پنڈلی کے نیچے کا پٹھا پکڑا اور فرمایا : تہبند کا مقام یہ ہے، اگر تم اتنا نہ کرسکو تو اس سے تھوڑا نیچے رکھو، اور اگر اتنا بھی نہ رکھ سکو تو اور نیچے رکھو، لیکن اگر اتنا بھی نہ کرسکو تو تمہیں ٹخنوں سے نیچے تہبند رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/اللباس ٤١ (١٧٨٣) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٤٨ (٥٣٣١) ، (تحفة الأشراف : ٣٣٨٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٨٢، ٣٩٦، ٣٩٨، ٤٠٠، ٤٠١) (صحیح ) اس سند سے بھی حذیفہ (رض) سے اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔
حدیث نمبر: 3572 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَسْفَلِ عَضَلَةِ سَاقِي أَوْ سَاقِهِ، فَقَالَ: هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَلَا حَقَّ لِلْإِزَارِ فِي الْكَعْبَيْنِ. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاق، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پائجامہ کہاں تک رکھنا چاہئے ؟
عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ میں نے ابو سعید خدری (رض) سے کہا : کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ سے تہبند کے بارے میں کچھ سنا ہے ؟ فرمایا : ہاں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : مومن کا تہبند اس کی آدھی پنڈلی تک ہوتا ہے، اور اگر وہ اس کے اور ٹخنوں کے درمیان کسی بھی جگہ تک رکھے تو بھی کوئی حرج نہیں، لیکن جو ٹخنوں سے نیچے ہو وہ حصہ جہنم میں ہوگا، اور آپ ﷺ نے تین بار فرمایا : اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا جو اپنا تہبند تکبر کی وجہ سے گھسیٹے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٣٠ (٤٠٩٣) ، (تحفة الأشراف : ٤١٣٦) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/اللباس ٥ (١٢) ، مسند احمد (٣/٥، ٣١، ٤٤، ٥٢، ٩٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3573 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي سَعِيدٍ هَلْ سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فِي الْإِزَارِ؟ قَالَ: نَعَمْ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِزْرَةُ الْمُؤْمِنِ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ، لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَيْنِ، وَمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ فِي النَّارِ، يَقُولُ ثَلَاثًا: لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پائجامہ کہاں تک رکھنا چاہئے ؟
مغیرہ بن شعبہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : سفیان بن سہل ! (ٹخنہ کے نیچے) تہبند نہ لٹکاؤ کہ اللہ تعالیٰ تہبند لٹکانے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١١٤٩٣، ومصباح الزجاجة : ١٢٤٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٤٦، ٢٥٠، ٢٥٠، ٢٥٣) (حسن) (تراجع الألبانی : رقم : ٣٩١ )
حدیث نمبر: 3574 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ قَبِيصَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا سُفْيَانَ بْنَ سَهْلٍ، لَا تُسْبِلْ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُسْبِلِينَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قمیص پہننا۔
ام المؤمنین ام سلمہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو کرتے (قمیص) سے بڑھ کر کوئی لباس محبوب اور پسندیدہ نہ تھا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٣ (٤٠٢٥، ٤٠٢٦) ، سنن الترمذی/اللباس ٢٨ (١٧٦٣، ١٧٦٤) ، (تحفة الأشراف : ١٨١٦٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٦٠٦، ٣١٧، ٣١٨، ٣٢١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی سلے ہوئے کپڑوں میں، اور کپڑے کی جنس تو دوسری روایت میں ہے کہ سب سے زیادہ پسند آپ ﷺ کو حبرہ تھا یعنی دھاری دار کپڑا جس میں سرخ دہاریاں ہوتی ہیں، اور اس زمانہ میں یہ کپڑا روئی کے سب کپڑوں میں عمدہ تھا۔
حدیث نمبر: 3575 حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو تُمَيْلَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْأُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: لَمْ يَكُنْ ثَوْبٌ أَحَبَّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْقَمِيصِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قمیص کی لمبائی کی حد۔
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اسبال: تہبند، کرتے (قمیص) اور عمامہ (پگڑی) میں ہوتا ہے جو اسے محض تکبر اور غرور کے سبب گھسیٹے تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی طرف قیامت کے روز نہیں دیکھے گا ١ ؎۔ ابوبکر بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ یہ کتنی غریب روایت ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٣٠ (٤٠٩٤) ، (تحفة الأشراف : ٦٧٦٨) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: تہبند لٹکانا سخت گناہ ہے اور اس میں بڑی وعید آئی ہے، ایک روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے تہبندلٹکانے والوں کو نماز اور وضو دونوں کے دہرانے کا حکم دیا، اکثر علماء کے نزدیک یہ حکم تشدد اور تہدید کے طور پر تھا کیونکہ وضو ٹوٹنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، بہرحال تہبند لٹکا کے نماز پڑھنا بڑی خرابی کی بات ہے کہ اس میں نماز صحیح نہ ہونے کا اندیشہ ہے، جو غرور اور کبر کی وجہ سے ایسا کرے تو وہ مزید دھمکی کا مستحق ہے کہ اس نے دو کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کیا۔ اور جس کی تہبند خود بخود کبھی ٹخنوں کے نیچے ہوجاتی ہے جیسا کہ ابوبکر (رض) کے بارے میں وارد ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا : تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو اور ٹخنے سے نیچے لٹکانا کچھ تہبند سے خاص نہیں ہے بلکہ ہر ایک کپڑے میں مقدار سنت یا مقدار ضرورت سے اور ٹخنوں تک بڑھانے کی رخصت ہے، اس سے نیچے پہننا حرام ہے، اسی طرح عمامہ کا شملہ نصف پشت سے زیادہ لٹکانا بدعت و حرام ہے، اور اسراف ہے۔
حدیث نمبر: 3576 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ، وَالْقَمِيصِ وَالْعِمَامَةِ مَنْ جَرَّ شَيْئًا خُيَلَاءَ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: مَا أَغْرَبَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قمیص کی آستین کی حد۔
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایسی قمیص پہنتے جس کی آستین چھوٹی اور لمبائی بھی کم ہوتی تھی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٤٢٣، ومصباح الزجاجة : ١٢٥٠) (ضعیف) (سند میں مسلم بن کیسان کوفی ضعیف راوی ہے )
حدیث نمبر: 3577 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ . ح وحَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَلْبَسُ قَمِيصًا قَصِيرَ الْيَدَيْنِ وَالطُّولِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھنڈیاں کھلی رکھنا۔
قرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ سے بیعت کی، اس وقت آپ کے کرتے کی گھنڈیاں کھلی ہوئی تھیں، عروہ کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ (رض) اور ان کے بیٹے کو خواہ سردی ہو یا گرمی ہمیشہ اپنی گھنڈیاں (بٹن) کھولے دیکھا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٢٦ (٤٠٨٢) ، (تحفة الأشراف : ١١٠٧٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٤٣٤، ٤/١٩، ٥/٣٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو چھوٹی چھوٹی سنتوں میں بھی رسول اکرم ﷺ کی پیروی کا کتنا خیال تھا کہ جس حال میں اور جس وضع میں آپ ﷺ کو دیکھا ساری عمر وہی وضع اور روش اختیار کی، آفریں ان کے جذبہ و محبت اور اتباع پر، اور کمال ایمان یہی ہے کہ عبادات اور عادات میں آپ ﷺ کی پیروی کی جائے، دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ کے کرتہ کا گریبان بیچ میں رہتا۔
حدیث نمبر: 3578 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ دُكَيْنٍ، عَنْ زُهَيْرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُشَيْرٍ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ، عَنْأَبِيهِ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْتُهُ، وَإِنَّ زِرَّ قَمِيصِهِ لَمُطْلَقٌ، قَالَ عُرْوَةُ: فَمَا رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ وَلَا ابْنَهُ فِي شِتَاءٍ وَلَا صَيْفٍ، إِلَّا مُطْلَقَةً أَزْرَارُهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৭৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پائجامہ پہننا۔
سوید بن قیس (رض) کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم ﷺ تشریف لائے تو آپ نے ہم سے پاجامے کا مول بھاؤ (سودا) کیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/البیوع ٧ (٣٣٣٦، ٣٣٣٧) ، سنن الترمذی/البیوع ٦٦ (١٣٠٥) ، سنن النسائی/البیوع ٥٢ (٤٥٩٦) ، (تحفة الأشراف : ٤٨١٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٥٢) ، سنن الدارمی/البیوع ٤٧ (٢٦٢٧) (صحیح) (یہ مکر رہے، ملاحظہ ہو : ٢٢٢٠ ) وضاحت : ١ ؎: اس سے یہ معلوم ہوا کہ نبی اکرم ﷺ نے پاجامہ پسند کیا، مگر پاجامے کا پہننا آپ سے ثابت نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 3579 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ: أَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَاوَمَنَا سَرَاوِيلَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮০
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت آنچل کتنالمبا رکھے ؟
ام المؤمنین ام سلمہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا : عورت اپنے کپڑے کا دامن کتنا لٹکا سکتی ہے ؟ فرمایا : ایک بالشت میں نے عرض کیا : اتنے میں تو پاؤں کھل جائے گا، تو فرمایا : ایک ہاتھ، اس سے زیادہ نہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٠ (٤١١٨) ، (تحفة الأشراف : ١٨١٥٩) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/اللباس ٩ (١٧٣١) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٥١ (٥٣٥٢) ، موطا امام مالک/اللباس ٦ (١٣) ، مسند احمد (٦/٢٩٣، ٢٩٦، ٣٠٩، ٣١٥) ، سنن الدارمی/الاستئذان ١٦ (٢٦٨٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3580 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ تَجُرُّ الْمَرْأَةُ مِنْ ذَيْلِهَا؟ قَالَ: شِبْرًا، قُلْتُ: إِذًا يَنْكَشِفُ عَنْهَا، قَالَ: ذِرَاعٌ لَا تَزِيدُ عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮১
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت آنچل کتنالمبا رکھے ؟
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو کپڑوں کے دامن ایک ہاتھ لٹکانے کی اجازت تھی، چناچہ جب وہ ہمارے پاس آتیں تو ہم ان کے لیے لکڑی سے ایک ہاتھ کا ناپ بنا کردیتے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/اللباس ٤٠ (٤١١٩) ، (تحفة الأشراف : ٦٦٦١) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/اللباس ٩ (١٧٣١) ، مسند احمد (٢/١٨، ٩٠) (منکر) (سند میں زید العمی ضعیف ہیں، اور فكن يأتينا فنذرع لهن کا لفظ منکر ہے، پہلا ٹکڑا صحیح ہے، ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ١٨٦٤ )
حدیث نمبر: 3581 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنْابْنِ عُمَرَ أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رُخِّصَ لَهُنَّ فِي الذَّيْلِ ذِرَاعًا، فَكُنَّ يَأْتِيَنَّا فَنَذْرَعُ لَهُنَّ بِالْقَصَبِ ذِرَاعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮২
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت آنچل کتنالمبا رکھے ؟
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فاطمہ یا ام سلمہ (رض) سے فرمایا : اپنے کپڑے کا دامن ایک ہاتھ کا رکھو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٤٨٣٧، ومصباح الزجاجة : ١٢٥١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٦٣، ٤١٦) (صحیح) (سند میں ابو المہزم ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3582 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِفَاطِمَةَ، أَوْ لِأُمِّ سَلَمَةَ: ذَيْلُكِ ذِرَاعٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৩
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت آنچل کتنالمبا رکھے ؟
ام المؤمنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے عورتوں کے دامن کے سلسلے میں فرمایا : ایک بالشت کا ہو ام المؤمنین عائشہ (رض) نے عرض کیا کہ اتنے میں تو پنڈلی کھل جائے گی ؟ فرمایا : تو پھر ایک ہاتھ ہو ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٠٨، ومصباح الزجاجة : ١٢٥٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٧٥، ١٢٣) (صحیح) (سند میں ابو المہزم متروک ہے، لیکن حدیث نمبر ( ٣٥٨١ ) میں ابن عمر (رض) کے شاہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3583 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ أَبِي الْمُهَزِّمِ، عَنْأَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ ّالنَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي ذُيُولِ النِّسَاءِ: شِبْرًا، فَقَالَتْ: عَائِشَةُ: إِذًا تَخْرُجَ سُوقُهُنَّ، قَالَ: فَذِرَاعٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৪
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ عمامہ۔
عمرو بن حریث (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو منبر پر خطبہ دیتے دیکھا، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحج ٨٤ (١٣٥٩) ، سنن ابی داود/اللباس ٢٤ (٤٠٧٧) ، سنن الترمذی/الشمائل ١٦ (١٠٨) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٥٦ (٥٣٤٨) ، (تحفة الأشراف : ١٠٧١٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٣٠٧) ، سنن الدارمی/ المناسک ٨٨ (١٩٨٢) (صحیح) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے : ١١١٤ )
حدیث نمبر: 3584 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مُسَاوِرٍ الْوَرَّاقِ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৫
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ عمامہ۔
جابر (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب مکہ میں (فتح کے دن) داخل ہوئے، تو آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ تخریج دارالدعوہ : أنظر حدیث رقم : ٢٨٢٢ (صحیح )
حدیث نمبر: 3585 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَدَخَلَ مَكَّةَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৬
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سیاہ عمامہ۔
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے، آپ کے سر پر کالی پگڑی تھی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٢٥٣، ومصباح الزجاجة : ١٢٥٣) (صحیح) (اس سند میں موسیٰ بن عبیدة ربذی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی وجہ سے یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3586 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَدَخَلَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৭
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عمامہ (شملہ) دونوں مونڈھوں کے درمیان لٹکانا۔
عمرو بن حریث (رض) کہتے ہیں کہ گویا میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں، اور آپ کے سر پر کالی پگڑی ہے جس کے دونوں کناروں کو آپ اپنے دونوں شانوں کے درمیان لٹکائے ہوئے ہیں۔ تخریج دارالدعوہ : أنظر حدیث رقم : (١١٠٤، ٣٥٨٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ان حدیثوں سے سیاہ عمامہ (کالی پگڑی) کا مسنون ہونا نکلتا ہے، دوسری روایتوں میں سفید بھی منقول ہے۔
حدیث نمبر: 3587 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مُسَاوِرٍ، حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ، قَدْ أَرْخَى طَرَفَيْهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৮
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریشم پہننے کی ممانعت۔
انس بن مالک (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس آدمی نے دنیا میں ریشمی کپڑا پہنا، وہ آخرت میں نہیں پہن سکے گا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/اللباس ٢ (١٠٧٣) ، (تحفة الأشراف : ٥٣٩٢) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/اللباس ٢٥ (٥٨٣٢) ، مسند احمد (٣/١٠١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3588 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا، لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৫৮৯
لباس کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ریشم پہننے کی ممانعت۔
براء (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (مردوں کے لیے) دیباج، حریر اور استبرق (موٹا ریشمی کپڑا) پہننے سے منع کیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ٢ (١٢٣٩) ، النکاح ٧١ (٥١٧٥) ، الأشربة ٢٨ (٥٦٣٥) ، المرضی ٤ (٥٦٥٠) ، اللباس ٣٦ (٥٨٣٨) ، ٤٥ (٥٨٦٣) ، الأدب ١٢٤ (٦٢٢٢) ، الاستئذان ٨ (٦٢٣٥) ، صحیح مسلم/اللباس ٢ (٢٠٦٦) ، سنن الترمذی/الأدب ٤٥ (٢٨٠٩) ، سنن النسائی/الجنائز ٥٣ (١٩٤١) ، الزینة من المجتبیٰ ٣٧ (٥٣١١) ، (تحفة الأشراف : ١٩١٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٨٤، ٢٨٧، ٢٩٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہ تینوں ریشمی کپڑے ہیں۔
حدیث نمبر: 3589 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَعَنِ الدِّيبَاجِ، وَالْحَرِيرِ، وَالْإِسْتَبْرَقِ.
তাহকীক: