কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
مشروبات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫ টি
হাদীস নং: ৩৪১১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برتن کو ڈھانپ دینا چاہیے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں برتن ڈھانکنے، مشک کا منہ بند کردینے، اور برتن کو الٹ کر رکھنے کا حکم دیا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٢٦٣٩، ومصباح الزجاجة : ١١٨١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٣٦٧) ، سنن الدارمی/الأشربة ٢٦ (٢١٧٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3411 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: بِتَغْطِيَةِ الْإِنَاءِ، وَإِيكَاءِ السِّقَاءِ، وَإِكْفَاءِ الْإِنَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برتن کو ڈھانپ دینا چاہیے
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے لیے رات کو تین ڈھکے ہوئے پانی کے برتن رکھتی : ایک آپ کے استنجاء کے لیے، دوسرا آپ کے مسواک یعنی وضو کے لیے، اور تیسرا آپ کے پینے کے لیے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٦٢٣٧، ومصباح الزجاجة : ١١٨٢) (ضعیف) (حریش بن خریت ضعیف راوی ہیں )
حدیث نمبر: 3412 حَدَّثَنَا عِصْمَةُ بْنُ الْفَضْلِ، حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي حَفْصَةَ، حَدَّثَنَا حَرِيشُ بْنُ خِرِّيتٍ، أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُنْتُ أَصنَعُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ آنِيَةٍ مِنَ اللَّيْلِ مُخَمَّرَةً: إِنَاءً لِطَهُورِهِ، وَإِنَاءً لِسِوَاكِهِ، وَإِنَاءً لِشَرَابِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی کے برتن میں پینا
ام المؤمنین ام سلمہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ غٹ غٹ اتارتا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ٢٨ (٥٦٣٤) ، صحیح مسلم/اللباس ١ (٢٠٦٥) ، (تحفة الأشراف : ١٨١٨٢) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/صفة النبی ﷺ ٧ (١١) ، مسند احمد (٦/٩٨، ٣٠١، ٣٠٢، ٣٠٤، ٣٠٦) ، سنن الدارمی/الأشربة ٢٥ (٢١٧٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3413 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الْفِضَّةِ، إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی کے برتن میں پینا
حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ہے، آپ کا ارشاد ہے : یہ ان (کافروں) کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأطعمة ٢٩ (٥٤٢٦) ، الأشربة ٢٧ (٥٦٣٢) ، ٢٨ (٥٦٣٣) ، اللباس ٢٥ (٥٨٣١) ، ٢٧ (٥٨٣٧) ، صحیح مسلم/اللباس ٢ (٢٠٦٧) ، سنن ابی داود/الأشربة ١٧ (٣٧٢٣) ، سنن الترمذی/الأشربة ١٠ (١٨٧٨) ، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ ٣٣ (٥٣٠٣) ، (تحفة الأشراف : ٣٣٧٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٨٥، ٣٩، ٣٩٦، ٣٩٨، ٤٠٠، ٤٠٨) ، سنن الدارمی/الأشربة ٢٥ (٢١٧٥، ٢١٧٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3414 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَنِ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّة وَقَالَ: هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا، وَهِيَ لَكُمْ فِي الْآخِرَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৫
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی کے برتن میں پینا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے گویا وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ غٹ غٹ اتارتا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٦٥، ومصباح الزجاجة : ١١٨٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٩٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 3415 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ امْرَأَةِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَن رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ شَرِبَ فِي إِنَاءِ فِضَّةٍ، فَكَأَنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৬
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین سانس میں پینا
انس (رض) سے روایت ہے کہ وہ برتن سے تین سانسوں میں پیتے اور کہتے تھے : رسول اللہ ﷺ بھی تین سانسوں میں پیا کرتے تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ٦٦ (٥٦٣١) ، صحیح مسلم/الأشربة ١٦ (٢٠٢٨) ، سنن الترمذی/الأشربة ١٣ (١٨٨٤) ، (تحفة الأشراف : ٤٩٨) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الأشربة ١٩ (٣٧٢٨) ، مسند احمد (٣/١١٤، ١١٩، ١٢٨، ١٨٥) ، سنن الدارمی/الأشربة ٢٠ (٢١٦٦) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: تین سانس میں پانی پینا مستحب ہے، مگر ضروری ہے کہ جب سانس لے تو برتن کو اپنے منہ سے علیحدہ کرلے، اور دوسری حدیث میں جو برتن میں سانس لینے سے منع کیا ہے اس کا یہی مطلب ہے کہ برتن منہ سے لگا ہو، اور سانس لے یہ مکروہ ہے، اس لئے کہ پانی ناک میں چڑھ جانے کا ڈر ہے۔
حدیث نمبر: 3416 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّهُ كَانَ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ ثَلَاثًا، وَزَعَمَ أَنَسٌ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ يَتَنَفَّسُ فِي الْإِنَاءِ ثَلَاثًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৭
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین سانس میں پینا
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے پانی پیا، تو آپ نے دو بار سانس لی۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأشربة ١٤ (١٨٨٦) ، (تحفة الأشراف : ٦٣٤٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٨٤، ٢٨٥) (ضعیف) (رشدین بن کریب ضعیف راوی ہے )
حدیث نمبر: 3417 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ كُرَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: شَرِبَ فَتَنَفَّسَ فِيهِ مَرَّتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৮
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشکیزوں کا منہ الٹ کر پینا
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مشک کے منہ باہر نکال کر ان سے پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ٢٣ (٥٦٢٥، ٥٦٢٦) ، صحیح مسلم/الأشربة ١٣ (٢٠٢٣) ، سنن ابی داود/الأشربة ١٥ (٣٧٢٠) ، سنن الترمذی/الأشربة ١٧ (١٨٩٠) ، (تحفة الأشراف : ٤١٣٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٦، ٦٧، ٦٩، ٩٣) ، سنن الدارمی/الأشربة ١٩ (٢١٩٥) (صحیح )
حدیث نمبر: 3418 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَعَنْ، اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ، أَنْ يُشْرَبَ مِنْ أَفْوَاهِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشکیزوں کا منہ الٹ کر پینا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مشک کے منہ باہر کر کے پانی پینے سے منع فرمایا، رسول اللہ ﷺ کی اس ممانعت کے بعد ایک شخص نے رات کو اٹھ کر مشک کے منہ سے پانی پینا چاہا، تو اس میں سے ایک سانپ نکلا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٦٠٩٩، ومصباح الزجاجة : ١١٨٤) (ضعیف) (سند میں زمعہ بن صالح ضعیف راوی ہیں، لیکن مرفوع حدیث صحیح ہے، کما تقدم، نیز ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ١١٢٦ )
حدیث نمبر: 3419 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَعَنِ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ، وَإِنَّ رَجُلًا بَعْدَ مَا نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، قَامَ مِنَ اللَّيْلِ إِلَى سِقَاءٍ فَاخْتَنَثَهُ، فَخَرَجَتْ عَلَيْهِ مِنْهُ حَيَّةٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشکیزہ کو منہ لگا کر پینا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مشک کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ٢٤ (٥٦٢٧، ٥٦٢٨) ، (تحفة الأشراف : ١٤٢٤٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٣٠، ٢٤٧، ٣٢٧، ٣٥٣، ٤٨٧) ، سنن الدارمی/الأشربة ١٩ (٢١٦٤) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ممانعت کی وجہ ظاہر ہے کہ پانی اس صورت میں نظر نہیں آتا، اور اندیشہ ہے کہ پانی میں کوڑا یا کیڑا ہو، اور وہ پی جائے، دوسرے یہ کہ مشک میں بدبو ہوجانے کا خیال ہے، تیسرے یہ کہ پانی گرنے کا اندیشہ ہے، اور اکثر علماء کے نزدیک یہ ممانعت تنزیہی ہے، یعنی خلاف اولیٰ ۔
حدیث نمبر: 3420 حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فِي السِّقَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشکیزہ کو منہ لگا کر پینا
عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ مشک کے منہ سے پانی پیا جائے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ٢٤ (٥٦٢٩) ، (تحفة الأشراف : ٦٠٥٦) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الأشربة ١٤ (٣٧١٩) ، الأطعمة ٢٥ (٣٧٨٦) ، سنن الترمذی/الأطعمة ٢٤ (١٨٢٥) ، سنن النسائی/الضحایا ٤٣ (٤٤٥٣) ، مسند احمد (١/٢٢٦، ٢٤١، ٢٩٣، ٣٣٩) ، سنن الدارمی/الأشربة ١٩ (٢١٦٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 3421 حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَهَى أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فَمِ السِّقَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے ہو کر پینا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو زمزم کا پانی پلایا، تو آپ نے کھڑے کھڑے پیا ١ ؎۔ شعبی کہتے ہیں : میں نے یہ حدیث عکرمہ سے بیان کی تو انہوں نے قسم کھا کر کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے ایسا نہیں کیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الحج ٧٦ (١٦٣٧) ، الأشربة ١٦ (٥٦١٧) ، صحیح مسلم/الأشربة ١٥ (٢٠٢٧) ، ولیس عندہ فذکرت ، سنن الترمذی/الأشربة ١٢ (١٨٨٢) ، الشمائل ٣١ (١٩٧، ١٩٩) ، سنن النسائی/الحج ١٦٥ (٢٩٦٧) ، (تحفة الأشراف : ٥٧٦٧) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢١٤، ٢٢٠، ٢٤٢، ٢٤٣، ٢٤٩، ٢٨٧، ٣٤٢، ٣٦٩، ٣٧٢) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی کھڑے ہو کر پانی نہیں پیا، یہ عکرمہ نے اپنے گمان کے مطابق قسم کھائی، ورنہ مشہور روایتوں سے یہ ثابت ہے کہ آپ ﷺ نے زمزم کا پانی کھڑے کھڑے ہی پیا، اور بعض علماء نے کہا کہ زمزم کا پانی اور وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے رہ کر پینا مستحب ہے، اور باقی کل پانی بیٹھ کر پینا چاہیے، اور احتمال ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے جو زمزم کا پانی کھڑے رہ کر پیا یہ عذر کی وجہ سے ہو کہ وہاں بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے آپ ﷺ نے بیٹھنے کی جگہ نہ پائی ہو، اور بعضوں نے کہا کہ کھڑے رہ کر پانی پینا پہلے منع تھا، اس کی ممانعت منسوخ ہوگئی، اور بعضوں نے کہا : پہلے جائز تھا، پھر منع ہوا، جابر (رض) سے ایسا مروی ہے، غرض بہتر یہی ہے بیٹھ کر پانی پیئے، مجبوری کی بات اور ہے۔
حدیث نمبر: 3422 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: سَقَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ زَمْزَمَ، فَشَرِبَ قَائِمًا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعِكْرِمَةَ، فَحَلَفَ بِاللَّهِ مَا فَعَلَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے ہو کر پینا
کبشہ انصاریہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لے گئے، ان کے پاس ایک پانی کی مشک لٹکی ہوئی تھی، آپ ﷺ نے کھڑے کھڑے اس کے منہ سے منہ لگا کر پانی پیا، تو انہوں نے مشک کے منہ کو جہاں رسول اللہ ﷺ کے منہ کا لمس ہوا تھا برکت کے لیے کاٹ کر رکھ لیا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأشربة ١٨ (١٨٩٢) ، (تحفة الأشراف : ١٨٠٤٩) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٤٣٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 3423 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ جَدَّةٍ لَهُ يُقَالُ لَهَا كَبْشَةُ الْأَنْصَارِيَّةُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَدَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا قِرْبَةٌ مُعَلَّقَةٌ، فَشَرِبَ مِنْهَا وَهُوَ قَائِمٌ، فَقَطَعَتْ فَمَ الْقِرْبَةِ، تَبْتَغِي بَرَكَةَ مَوْضِعِ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھڑے ہو کر پینا
انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر پینے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٤ (٢٠٢٤) ، سنن الترمذی/الأشربة ١١ (١٨٧٩) ، (تحفة الأشراف : ١١٨٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/١٣١، ١٨٢، ٢٧٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3424 حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَهَى عَنِ الشُّرْبِ قَائِمًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৫
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مجلس میں کوئی چیز پئے تو اپنے بعد دائیں طرف والے کو دے اور وہ بھی بعد میں دائیں والے کو دے۔
انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دودھ آیا جس میں پانی ملا ہوا تھا، اس وقت آپ کے دائیں جانب ایک اعرابی اور آپ کے بائیں جانب ابوبکر (رض) تھے، تو آپ ﷺ نے پیا، پھر اعرابی کو دیا اور فرمایا : دائیں طرف والے کو دینا چاہیئے، پھر وہ اپنے دائیں طرف والے کو دے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ١٤ (٥٦١٢) ، ١٨ (٥٦١٩) ، المساقاة ١ (٢٣٥٢) ، الھبة ٤ (٢٥٧١) ، صحیح مسلم/الأشربة ١٧ (٢٠٢٩) ، سنن ابی داود/الأشربة ١٩ (٣٧٢٦) ، سنن الترمذی/الأشربة ١٩ (١٨٩٣) ، (تحفة الأشراف : ١٥٢٨) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/صفة النبی ﷺ ٩ (١٧) ، مسند احمد (٣/١١٠، ١١٣، ١٩٧) ، سنن الدارمی/الأشربة ١٨ (٢١٦٢) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: حالانکہ ابوبکر صدیق (رض) کا درجہ اس اعرابی سے بہت زیادہ تھا مگر آپ ﷺ نے داہنے کی رعایت مقام و مرتبت پر مقدم رکھی۔
حدیث نمبر: 3425 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَبَنٍ قَدْ شِيبَ بِمَاءٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ، وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَكْرٍ فَشَرِبَ، ثُمَّ أَعْطَى الْأَعْرَابِيَّ، وَقَالَ: الْأَيْمَنُ فَالْأَيْمَنُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৬
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب مجلس میں کوئی چیز پئے تو اپنے بعد دائیں طرف والے کو دے اور وہ بھی بعد میں دائیں والے کو دے۔
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دودھ آیا، اس وقت آپ کے دائیں جانب ابن عباس (رض) اور بائیں جانب خالد بن ولید (رض) تھے، رسول اللہ ﷺ نے ابن عباس (رض) سے پوچھا : کیا تم مجھے اس کی اجازت دیتے ہو کہ پہلے خالد کو پلاؤں ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : میں رسول اللہ ﷺ کے جو ٹھے کے لیے اپنے اوپر کسی کو ترجیح دینا پسند نہیں کرتا، چناچہ ابن عباس (رض) نے لیا، اور پیا، اور پھر خالد (رض) نے پیا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٥٨٥٨، ومصباح الزجاجة : ١١٨٥) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الأشربة ٢١ (٣٧٣٠) ، سنن الترمذی/الدعوات ٥٥ (٣٤٥٥) ، مسند احمد (١/٢٢٠، ٢٢٥) (حسن ) وضاحت : ١ ؎: عبداللہ بن عباس (رض) کم عمر بچے تھے، اور خالد (رض) بڑی عمر والے، اس لئے آپ ﷺ نے ابن عباس (رض) سے پہلے ان کو دینے کی اجازت چاہی، لیکن جب انہوں نے اجازت نہ دی تو آپ ﷺ خاموش ہے کیونکہ اصولاً اور قاعدے سے پہلے ابن عباس (رض) کا حق تھا، ان پر زبردستی نہیں ہوسکتی تھی۔
حدیث نمبر: 3426 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَبَنٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَعَنْ يَسَارِهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِابْنِ عَبَّاسٍ: أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أَسْقِيَ خَالِدًا؟، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مَا أُحِبُّ أَنْ أُوثِرَ بِسُؤْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَلَى نَفْسِي أَحَدًا، فَأَخَذَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَشَرِبَ، وَشَرِبَ خَالِدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৭
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برتن میں سانس لینا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کچھ پئے تو برتن میں سانس نہ لے، اور اگر سانس لینا چاہے تو برتن کو منہ سے علیحدہ کرلے، پھر اگر چاہے تو دوبارہ پئے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٤٩٠، ومصباح الزجاجة : ١١٨٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3427 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ، عَنْ عَمِّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَتَنَفَّسْ فِي الْإِنَاءِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَعُودَ فَلْيُنَحِّ الْإِنَاءَ، ثُمَّ لِيَعُدْ إِنْ كَانَ يُرِيدُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৮
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برتن میں سانس لینا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے برتن میں سانس لینے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأشربة ٢٠ (٣٧٢٨) ، سنن الترمذی/الأشربة ١٥ (١٨٨٨) ، (تحفة الأشراف : ٦٠٥٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٢٠ ھ ٣٠٩، ٣٥٧) ، سنن الدارمی/الأشربة ٢٧ (٢١٨٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3428 حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَعَنِ التَّنَفُّسِ فِي الْإِنَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪২৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروب میں پھونکنا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے برتن میں پھونک مارنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : (انظر حدیث رقم : ٣٢٨٨) ، (تحفة الأشراف : ٦١٤٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3429 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَأَنْ يُنْفَخَ فِي الْإِنَاءِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৩০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروب میں پھونکنا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مشروب میں پھونک نہیں مارتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : (أنظر حدیث رقم : ٣٢٨٨) (ضعیف) (سند میں شریک القاضی ضعیف الحفظ ہے )
حدیث نمبر: 3430 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَنْفُخُ فِي الشَّرَابِ.
তাহকীক: