কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
مشروبات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫ টি
হাদীস নং: ৩৩৯১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہر نشہ آور چیز حرام ہے
ابوموسیٰ اشعری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المغازي ٦٠ (٤٣٤٣، ٤٣٤٤) ، الأدب ٨٠ (٦١٢٤) ، الأحکام ٢٢ (٧١٧٢) ، صحیح مسلم/الأشربة ٧ (١٧٣٣) ، سنن ابی داود/الأشربة ٥ (٣٦٨٤) ، الحدود ١ (٤٣٥٦) ، سنن النسائی/الأشربة ٢٣ (٥٥٩٨) ، (تحفة الأشراف : ٩٠٨٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٤١٠، ٤١٦، ٤١٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 3391 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کی کثیر مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے اور جس کی زیادہ مقدار نشہ لانے والی ہو اس کا تھوڑا بھی حرام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٧٠٨٩، ومصباح الزجاجة : ١١٧٧) (صحیح) (سند میں زکریا بن منظور ضعیف ہیں، لیکن دوسرے شواہد سے یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3392 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى زَكَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَا أَسْكَرَ كَثِيرُه، فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کی کثیر مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے
جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو، اس کا تھوڑا بھی حرام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأشربة ٥ (٣٦٨١) ، سنن الترمذی/الأشربة ٣ (١٨٦٥) ، (تحفة الأشراف : ٣٠١٤) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٤٣) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 3393 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ بَكْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ، فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کی کثیر مقدار نشہ آور ہو اس کی قلیل مقدار بھی حرام ہے
عبداللہ بن عمرو بن العاص (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کی زیادہ مقدار نشہ لانے والی ہو، اس کا تھوڑا بھی حرام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الأشربة ٢٥ (٥٦١٠) ، (تحفة الأشراف : ٨٧٦٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/١٦٧، ١٧٩) (حسن صحیح )
حدیث نمبر: 3394 حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْأَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ، فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৫
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو چیزیں (کھجور اور انگور) اکٹھے بھگوکر شربت بنانے کی ممانعت
جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھجور اور انگور کو ملا کر، اور کچی کھجور اور تر کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١١ (١٩٨٦) ، سنن النسائی/الأشربة ٨ (٥٥٦٤) ، (تحفة الأشراف : ٢٩١٦) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٣٨٩) (صحیح ) لیث بن سعد کہتے ہیں کہ مجھ سے عطاء بن ابی رباح مکی نے بیان کیا، وہ جابر بن عبداللہ (رض) سے اور وہ مرفوعاً نبی اکرم ﷺ سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٥ (١٩٨٦) ، سنن ابی داود/الأشربة ٨ (٣٧٠٣) ، سنن الترمذی/الأشربة ٩ (١٨٧٦) ، سنن النسائی/الأشربة ٩ (٥٥٥٨) ، (تحفة الأشراف : ٢٤٧٨) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الأشربة ١١ (٥٦٠١) ، مسند احمد (٣/٢٩٤، ٣٠٠، ٣٠٢، ٣١٧، ٣٦٣، ٣٦٩) ، (صحیح )
حدیث نمبر: 3395 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَهَى أَنْ يُنْبَذَ التَّمْرُ وَالزَّبِيبُ جَمِيعًا، وَنَهَى أَنْ يُنْبَذَ الْبُسْرُ وَالرُّطَبُ جَمِيعًا. قَالَ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ: حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ الْمَكِّيُّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৬
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو چیزیں (کھجور اور انگور) اکٹھے بھگوکر شربت بنانے کی ممانعت
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : پکی اور کچی کھجوریں ملا کر نبیذ نہ بناؤ، بلکہ ان میں سے ہر ایک کا الگ الگ نبیذ بناؤ ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٥ (١٩٨٩) ، سنن النسائی/الأشربة ١٧ (٥٥٧٣) ، (تحفة الأشراف : ١٤٨٤٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٥٢٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3396 حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، عَنْ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَنْبِذُوا التَّمْرَ وَالْبُسْرَ جَمِيعًا، وَانْبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَتِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৭
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو چیزیں (کھجور اور انگور) اکٹھے بھگوکر شربت بنانے کی ممانعت
ابوقتادہ (رض) کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : تر اور کچی کھجوروں کو نہ ملاؤ، اور نہ ہی انگور اور کھجور کو، بلکہ ان میں سے ہر ایک کا الگ الگ نبیذ بناؤ ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأشربة ١١ (٥٦٠٢) ، صحیح مسلم/الأشربة ٥ (١٩٨٨) ، سنن ابی داود/الأشربة ٨ (٣٧٠٤) ، سنن النسائی/الأشربة ٦ (٥٥٥٣) ، (تحفة الأشراف : ١٢١٠٧) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الأشربة ١ (٨) ، مسند احمد (٥/٢٩٥، ٣٠٧، ٣٠٩، ٣١٠) ، سنن الدارمی/الأشربة ١٥ (٢١٥٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3397 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا تَجْمَعُوا بَيْنَ الرُّطَبِ وَالزَّهْوِ، وَلَا بَيْنَ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ، وَانْبِذُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَتِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৮
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ بنانا اور پینا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے لیے ایک مشک میں نبیذ تیار کرتے اس کے لیے ہم ایک مٹھی کھجور یا ایک مٹھی انگور لے لیتے، پھر اسے مشک میں ڈال دیتے، اس کے بعد اس میں پانی ڈال دیتے، اگر ہم اسے صبح میں بھگوتے تو آپ اسے شام میں پیتے، اور اگر ہم شام میں بھگوتے تو آپ اسے صبح میں پیتے۔ ابومعاویہ اپنی روایت میں یوں کہتے ہیں : دن میں بھگوتے تو رات میں پیتے اور رات میں بھگوتے تو دن میں پیتے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٢٤) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة ٩ (٢٠٠٥) ، سنن ابی داود/الأشربة ١٠ (٣٧١١) ، سنن الترمذی/الأشربة ٧ (١٨٧١) ، مسند احمد (٦/٤٦، ١٢٤) (صحیح) (سند میں نبانة بنت یزید غیر معروف ہیں، لیکن یہ حدیث ابن عباس کی حدیث سے تقویت پاکر صحیح ہے )
حدیث نمبر: 3398 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ، حَدَّثَتْنَا بُنَانَةُ بِنْتُ يَزِيدَ الْعَبْشَمِيَّةُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُنَّا نَنْبِذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِقَاءٍ، فَنَأْخُذُ قَبْضَةً مِنْ تَمْرٍ أَوْ قَبْضَةً مِنْ زَبِيبٍ فَنَطْرَحُهَا فِيهِ، ثُمَّ نَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ، فَنَنْبِذُهُ غُدْوَةً فَيَشْرَبُهُ عَشِيَّةً، وَنَنْبِذُهُ عَشِيَّةً فَيَشْرَبُهُ غُدْوَةً، وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ: نَهَارًا فَيَشْرَبُهُ لَيْلًا، أَوْ لَيْلًا فَيَشْرَبُهُ نَهَارًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৩৯৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ بنانا اور پینا
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے لیے نبیذ تیار کی جاتی تو آپ اسے اسی دن پیتے، پھر اگلے دن، پھر تیسرے دن، اور اگر اس کے بعد بھی اس میں سے کچھ بچ جاتا تو اسے بہا دیتے یا کسی کو حکم دیتے تو وہ بہا دیتا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٩ (٢٠٠٤) ، سنن ابی داود/الأشربة ١٠ (٣٧١٣) ، سنن النسائی/الأشربة ٥٥ (٥٧٤٠) ، (تحفة الأشراف : ٦٥٤٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (١/٢٣٢، ٢٤٠، ٢٨٧، ٣٥٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: نبیذ یعنی انگور، کھجور یا کسی پھل کا شربت پینا صحیح ہے، بشرطیکہ اس میں جوش پیدا نہ ہوا، ابوہریرہ (رض) کی حدیث میں ہے جو آگے آئے گی کہ نبیذ میں جو ش آگیا تھا، تو رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : اس کو دیوار پر مار، یہ تو وہ پیئے گا جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان نہ رکھتا ہو (ابوداود، اور نسائی) ، اور مسند احمد میں ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ نبیذ کو پیو جب تک شیطان اس کو نہ لے لے، کہا گیا : کتنے دن میں اس کو شیطان لیتا ہے ؟ کہا : تین دن میں۔ (ملاحظہ ہو : الروضۃ الندیۃ )
حدیث نمبر: 3399 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ صَبِيحٍ، عَنْ أَبِي إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي عُمَرَ الْبَهْرَانِيِّ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ يُنْبَذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَشْرَبُهُ يَوْمَهُ ذَلِكَ وَالْغَدَ وَالْيَوْمَ الثَّالِثَ، فَإِنْ بَقِيَ مِنْهُ شَيْءٌ أَهْرَاقَهُ، أَوْ أَمَرَ بِهِ فَأُهْرِيقَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبیذ بنانا اور پینا
جابر بن عبداللہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے لیے پتھر کے ایک پیالے میں نبیذ تیار بنائی جاتی تھی۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٦ (١٩٩٩) ، سنن النسائی/الأشربة ٢٧ (٥٦١٦) ، ٣٨ (٥٦٥٠) ، (تحفة الأشراف : ٢٩٩٥) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الأشربة ٧ (٣٧٠٢) ، مسند احمد (٣/٣٠٤، ٣٠٧، ٣٣٦، ٣٧٩، ٣٨٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 3400 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ يُنْبَذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ نقیر، مزفت، دباء اور حنتمہ میں نبیذ تیار کی جائے، اور آپ ﷺ کا ارشاد ہے : ہر نشہ آور چیز حرام ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٠٩٣، ومصباح الزجاجة : ١١٧٨) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة ٦ (١٩٩٢) ، سنن ابی داود/الأشربة ٧ (٣٦٩٣) ، سنن النسائی/الأشربة ٣٨ (٥٦٤٩) ، موطا امام مالک/الأشربة ٢ (٦) ، مسند احمد (٢/٤١٤، ٤٩١) (حسن صحیح ) وضاحت : ١ ؎: نقیر : لکڑی کا برتن، مزفت : روغنی برتن، دباء : کدو کے تون بےکا برتن، حنتمہ : سبز روغنی گھڑا، ان برتنوں میں شراب بنا کرتی ہے ان میں نبیذ بنانے کی ممانعت اس خیال سے ہوئی ایسا نہ ہو نبیذ تیز ہوجائے، اور کوئی اس کو پی لے، اور ان برتنوں کو دیکھ کر شراب پینے کی خواہش پیدا ہو۔
حدیث نمبر: 3401 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يُنْبَذَ فِي النَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمَةِ، وَقَالَ: كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے مزفت (روغنی برتن) ، اور دباء (کدو کی تونبی) میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٦ (١٩٩٨) ، (تحفة الأشراف : ٨٢٩٩) ، وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الأشربة ٥ (١٨٦٤) ، سنن النسائی/الأشربة ٣٧ (٥٦٤٨) ، موطا امام مالک/الأشربة ٢ (٥) ، مسند احمد (٢/٥٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3402 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يُنْبَذَ فِي الْمُزَفَّتِ وَالْقَرْعِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حنتم، دباء اور نقیر میں پینے سے منع فرمایا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ٦ (١٩٩٦) ، سنن النسائی/الأشربة ٣٢ (٥٦٣٦) ، (تحفة الأشراف : ٤٢٥٣) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٣/٩٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3403 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ الْمُثَنَّى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَنِ الشُّرْبِ فِي الْحَنْتَمِ وَالدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت
عبدالرحمٰن بن یعمر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دباء اور حنتم (کے استعمال) سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الأشربة ٣١ (٥٦٣١) ، (تحفة الأشراف : ٩٧٣٦) (صحیح )
حدیث نمبر: 3404 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، وَالْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَطَاءٍ، عَنْعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَنِ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৫
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت کا بیان
بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : میں نے تمہیں (مخصوص) برتنوں کے استعمال سے روکا تھا، اب ان میں نبیذ تیار کرسکتے ہو لیکن ہر نشہ لانے والی چیز سے بچو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٣٦ (٩٧٧) ، الأضاحي ٥ (١٩٧٧) ، الأشربة ٦ (١٩٩٩) ، سنن ابی داود/الأشربة ٧ (٣٦٩٨) ، سنن الترمذی/الأشربة ٦ (١٨٦٩) ، الجنائز ٥٣ (١٠٤٥) ، الأضاحي ١٤ (١٥١٠) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠٠ (٢٠٣٤) ، الأضاحي ٣٦ (٤٤٣٤) ، الأشربة ٤٠ (٥٦٥٤، ٥٦٥٥) ، (تحفة الأشراف : ١٩٣٢) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٥٠، ٣٥٦، ٣٥٧، ٣٦١) (صحیح )
حدیث نمبر: 3405 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنِ الْأَوْعِيَةِ، فَانْتَبِذُوا فِيهِ، وَاجْتَنِبُوا كُلَّ مُسْكِرٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৬
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت کا بیان
عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میں نے تمہیں (مخصوص) برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا، سنو ! برتن کی وجہ سے کوئی چیز حرام نہیں ہوتی، البتہ ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٩٥٦٣، ومصباح الزجاجة : ١١٧٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 3406 حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الْأَجْدَعِ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ نَبِيذِ الْأَوْعِيَةِ، أَلَا وَإِنَّ وِعَاءً لَا يُحَرِّمُ شَيْئًا، كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৭
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مٹکے میں نبیذ بنانا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ انہوں نے سوال کیا : کیا تم میں سے کوئی عورت اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ہر سال اپنی قربانی کے جانور کی کھال سے ایک مشک تیار کرے ؟ پھر کہا : رسول اللہ ﷺ نے مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے، اور فلاں فلاں برتن میں بھی، البتہ ان میں سرکہ بنایا جاسکتا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٧٨٤٠، ومصباح الزجاجة : ١١٨٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/٨٠، ٩٨) (ضعیف الإسناد) (سند میں سوید بن سعید مختلف فیہ ہے )
حدیث نمبر: 3407 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَتْنِي رُمَيْثَةُ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: أَتَعْجِزُ إِحْدَاكُنَّ أَنْ تَتَّخِذَ كُلَّ عَامٍ مِنْ جِلْدِ أُضْحِيَّتِهَا سِقَاءً، ثُمَّ قَالَتْ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يُنْبَذَ فِي الْجَرِّ وَفِي كَذَا وَفِي كَذَا، إِلَّا الْخَلَّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৮
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مٹکے میں نبیذ بنانا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مٹی کے روغنی برتنوں میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الأشربة ٣٣ (٥٦٣٨) ، (تحفة الأشراف : ١٥٣٩٢) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الأشربة ٦ (١٩٩٣) ، مسند احمد (٢/٥٤٠) (صحیح )
حدیث نمبر: 3408 حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مُوسَى الْخَطْمِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يُنْبَذَ فِي الْجِرَارِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪০৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مٹکے میں نبیذ بنانا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک ایسے گھڑے میں نبیذ لائی گئی جو جوش مار رہی تھی، آپ ﷺ نے فرمایا : اسے دیوار پر مار دو ، اس لیے کہ یہ ایسے لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الأشربة ١٢ (٣٧١٦) ، سنن النسائی/الأشربة ٢٥ (٥٦١٣) ، ٤٨ (٥٧٠٧) ، (تحفة الأشراف : ١٢٢٩٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبیذ کا استعمال صرف اس وقت تک جائز ہے جب تک کہ اس میں تیزی سے جھاگ نہ اٹھنے لگے اگر اس میں تیزی کے ساتھ جھاگ اٹھنے لگے تو اس کا استعمال جائز نہیں۔
حدیث نمبر: 3409 حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ صَدَقَةَ أَبِي مُعَاوِيَةَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَبِيذِ جَرٍّ يَنِشُّ، فَقَالَ: اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطَ، فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪১০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ برتن کو ڈھانپ دینا چاہیے
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : برتن کو ڈھانک کر رکھو، مشک کا منہ بند کر کے رکھو، چراغ بجھا دو ، اور دروازہ بند کرلو، اس لیے کہ شیطان نہ ایسی مشک کو کھولتا ہے، اور نہ ایسے دروازے کو اور نہ ہی ایسے برتن کو جو بند کردیا گیا ہو، اب اگر تم میں سے کسی کو ڈھانکنے کے لیے لکڑی کے علاوہ کوئی چیز نہ ہو تو اسی کو بسم الله کہہ کر برتن پر آڑا رکھ دے، اس لیے کہ چوہیا لوگوں کے گھر جلا دیتی ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الأشربة ١٢ (٢٠١٢) ، سنن ابی داود/الأشربة ٢٢ (٣٧٣١) ، سنن الترمذی/الأدب ٧٤ (٢٨٥٧) ، (تحفة الأشراف : ٢٩٢٤) ، وقد أخرجہ : صحیح البخاری/الأشربة ٢٢ (٥٦٢٣) ، مسند احمد (٣/٣٥٥) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: چوہیا چراغ کی بتی منہ میں پکڑ کرلے جاتی ہے، اور اس سے گھر میں آگ لگ جاتی ہے، تو سوتے وقت چراغ بجھا دینا ضروری ہے، بعض علماء نے کہا ہے کہ پانی کا برتن ڈھانپ کر رکھنے میں ایک تو شیطان سے حفاظت ہے، دوسرے وباء سے حفاظت ہے جو سال میں ایک رات میں آسمان سے اترتی ہے، اور کھلے برتن میں سما جاتی ہے، تیسرے نجاستوں سے حفاظت ہے، چوتھے کیڑے مکوڑوں سے حفاظت ہے، اور کبھی پانی میں کیڑا ہوتا ہے، اور آدمی غفلت میں پی جاتا ہے، اور نقصان اٹھاتا ہے اس لئے برتن ڈھانپنا بہت ضروری ہے، دوسری روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ جب رات کا ایک حصہ گزر جائے، تو اپنے بچوں کو باہر جانے سے روک رکھو، غرض اس حدیث میں دین اور دنیا دونوں کے فائدے جمع ہیں۔
حدیث نمبر: 3410 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: غَطُّوا الْإِنَاءَ وَأَوْكُوا السِّقَاءَ، وَأَطْفِئُوا السِّرَاجَ، وَأَغْلِقُوا الْبَابَ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَحُلُّ سِقَاءً، وَلَا يَفْتَحُ بَابًا، وَلَا يَكْشِفُ إِنَاءً، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا أَنْ يَعْرُضَ عَلَى إِنَائِهِ عُودًا وَيَذْكُرَ اسْمَ اللَّهِ فَلْيَفْعَلْ، فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَى أَهْلِ الْبَيْتِ بَيْتَهُمْ.
তাহকীক: