কিতাবুস সুনান - ইমাম ইবনে মাজা' রহঃ (উর্দু)
كتاب السنن للإمام ابن ماجة
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ২০৬ টি
হাদীস নং: ১৫৩৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر پر نماز جنازہ پڑھنا
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ ایک کالی عورت مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی، ایک رات اس کا انتقال ہوگیا، جب صبح ہوئی تو رسول اللہ ﷺ کو اس کے مرنے کی اطلاع دی گئی، تو آپ ﷺ نے فرمایا : تم لوگوں نے مجھے خبر کیوں نہ دی ؟ پھر آپ ﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ نکلے اور اس کی قبر پر کھڑے ہو کر تکبیر کہی، اور لوگ آپ کے پیچھے تھے، آپ نے اس کے لیے دعا کی پھر آپ لوٹ آئے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٠٦٩، ومصباح الزجاجة : ٥٤٥) (صحیح) (سابقہ حدیث تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ابن لہیعہ ضعیف ہیں ) وضاحت : ١ ؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قبر پر نماز جنازہ صحیح ہے، سنن ترمذی میں ایک حدیث ہے کہ آپ ﷺ نے ام سعد کی قبر پر نماز جنازہ پڑھی، ان کے دفن پر ایک مہینہ گزر چکا تھا، نیز یہ حدیث عام ہے خواہ اس میت پر لوگ نماز جنازہ پڑھ چکے ہوں یا کسی نے نہ پڑھی ہو، ہر طرح اس کی قبر پر نماز جنازہ پڑھنا صحیح ہے۔
حدیث نمبر: 1533 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ شُرَحْبِيلَ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْأَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: كَانَتْ سَوْدَاءُ تَقُمُّ الْمَسْجِدَ فَتُوُفِّيَتْ لَيْلًا، فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِمَوْتِهَا، فَقَالَ: أَلَا آذَنْتُمُونِي بِهَا؟ فَخَرَجَ بِأَصْحَابِهِ، فَوَقَفَ عَلَى قَبْرِهَا، فَكَبَّرَ عَلَيْهَا، وَالنَّاسُ خَلْفَهُ وَدَعَا لَهَا، ثُمَّ انْصَرَفَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاشی کی نماز جنازہ
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے، پھر رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مقبرہ بقیع کی طرف گئے، ہم نے صف باندھی، اور رسول اللہ ﷺ آگے بڑھے، پھر آپ نے چار تکبیریں کہیں۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ٤ (١٢٤٥) ، ٥٤ (١٣١٨) ، ٦٠ (١٣٣٤) ، سنن الترمذی/الجنائز ٣٧ (١٠٢٢) ، (تحفة الأشراف : ١٣٢٦٧) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الجنائز ٦٢ (٣٢٠٤) ، سنن النسائی/الجنائز ٧٢ (١٩٧٣) ، موطا امام مالک/الجنائز ٥ (١٤) ، مسند احمد (٢/٢٣٠، ٢٨٠، ٤٣٨، ٤٣٩) (صحیح )
حدیث نمبر: 1534 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ إِلَى الْبَقِيعِ، فَصَفَّنَا خَلْفَهُ، وَتَقَدَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاشی کی نماز جنازہ
عمران بن حصین (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے (دینی) بھائی نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے، ان کی نماز جنازہ پڑھو عمران بن حصین (رض) کہتے ہیں کہ آپ کھڑے ہوئے، اور ہم نے آپ ﷺ کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی، میں دوسری صف میں تھا، تو دو صفوں نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الجنائز ٤٨ (١٠٣٩) ، سنن النسائی/الجنائز ٧٢ (١٩٧٧) ، (تحفة الأشراف : ١٠٨٨٩) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/الجنائز ٢٢ (٩٥٣) ، مسند احمد (٤/٤٣١، ٤٣٣، ٤٤١) (صحیح )
حدیث نمبر: 1535 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ . ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌجَمِيعًا، عَنْ يُونُسَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ أَخَاكُمُ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ فَصَلُّوا عَلَيْهِ، قَالَ: فَقَامَ فَصَلَّيْنَا خَلْفَهُ، وَإِنِّي لَفِي الصَّفِّ الثَّانِي، فَصَلَّى عَلَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاشی کی نماز جنازہ
مجمع بن جاریہ انصاری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تمہارے (دینی) بھائی نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے، تم لوگ کھڑے ہو، اور ان کی نماز جنازہ پڑھو، پھر ہم نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے دو صفیں لگائیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١١٢١٦، و مصباح الزجاجة : ٥٤٦) (صحیح) (سند میں حمران بن أعین ضعیف ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے )
حدیث نمبر: 1536 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَعْيَنَ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، عَنْ مُجَمِّعِ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ أَخَاكُمُ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ، فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِفَصَفَّنَا خَلْفَهُ صَفَّيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاشی کی نماز جنازہ
حذیفہ بن اسید (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو لے کر نکلے تو فرمایا : اپنے (دینی) بھائی پر نماز جنازہ پڑھو جن کی موت تمہارے علاقہ سے باہر ہوگئی ہے صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا : وہ کون ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : وہ نجاشی ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٣٣٠٠، ومصباح الزجاجة : ٥٤٧) ، مسند احمد (٤/٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 1537 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنِ الْمُثَنَّى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، عَنْحُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ بِهِمْ، فَقَالَ: صَلُّوا عَلَى أَخٍ لَكُمْ مَاتَ بِغَيْرِ أَرْضِكُمْ، قَالُوا: مَنْ هُوَ؟، قَالَ: النَّجَاشِيُّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نجاشی کی نماز جنازہ
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی، تو چار تکبیرات کہیں۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٨٤٠٠، ومصباح الزجاجة : ٥٤٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 1538 حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ، حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو السَّكَنِ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: صَلَّى عَلَى النَّجَاشِيِّ فَكَبَّرَ أَرْبَعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৩৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جنازہ پڑھنے کا ثواب اور دفن تک شریک رہنے کا ثواب
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز جنازہ پڑھی، اس کو ایک قیراط ثواب ہے، اور جو دفن سے فراغت تک انتظار کرتا رہا، اسے دو قیراط ثواب ہے لوگوں نے عرض کیا : دو قیراط کیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : دو پہاڑ کے برابر ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأیمان ٣٥ (٤٧) ، الجنائز ٥٨ (١٣٢٥) ، صحیح مسلم/الجنائز ١٧ (٩٤٥) ، سنن النسائی/الجنائز ٧٩ (١٩٩٦) ، الإیمان ٢٦ (٥٠٣٥) ، (تحفة الأشراف : ١٣٢٦٦) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الجنائز ٤٥ (٣١٦٨) ، سنن الترمذی/الجنائز ٤٩ (١٠٤٠) ، مسند احمد (٢/٢، ٢٣٣، ٢٤٦، ٢٨٠، ٣٢١، ٣٨٧، ٤٠١، ٤٣٠، ٤٥٨، ٤٧٥، ٤٨٠، ٤٩٣، ٤٩٨، ٥٠٣، ٥٢١، ٥٣١) (صحیح )
حدیث نمبر: 1539 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ صَلَّى عَلَى جِنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنِ انْتَظَرَ حَتَّى يُفْرَغَ مِنْهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ، قَالُوا: وَمَا الْقِيرَاطَانِ؟، قَالَ: مِثْلُ الْجَبَلَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جنازہ پڑھنے کا ثواب اور دفن تک شریک رہنے کا ثواب
ثوبان (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے کسی کی نماز جنازہ پڑھی، تو اس کو ایک قیراط ثواب ہے، اور جو اس کے دفن میں بھی شریک رہا، تو اس کو دو قیراط برابر ثواب ہے ، نبی اکرم ﷺ سے قیراط کے متعلق پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا : قیراط احد پہاڑ کے برابر ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ١٧ (٩٤٦) ، (تحفة الأشراف : ٢١١٥) ، مسند احمد (٥/٢٧٦، ٢٧٧، ٢٨٢، ٢٨٣، ٢٨٤) (صحیح )
حدیث نمبر: 1540 حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْمَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ صَلَّى عَلَى جِنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ شَهِدَ دَفْنَهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ، قَالَ: فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقِيرَاطِ؟، فَقَالَ: مِثْلُ أُحُدٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز جنازہ پڑھنے کا ثواب اور دفن تک شریک رہنے کا ثواب
ابی بن کعب (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز جنازہ پڑھی، اس کے لیے ایک قیراط ثواب ہے، اور جو اس کے دفن تک جنازہ میں حاضر رہا اس کے لیے دو قیراط ثواب ہے، اور قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، قیراط اس احد پہاڑ سے بڑا ہے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٢٣، ومصباح الزجاجة : ٥٤١) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/١٣١) (صحیح) (دوسرے طرق سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں حجاج بن ارطاہ مدلس ہیں ) وضاحت : ١ ؎: اگرچہ قیراط نہایت ہلکا وزن ہے یعنی دانق کا آدھا، اور دانق ایک درہم کا چھٹا حصہ ہے، تو قیراط درہم کا بارہواں حصہ ہوا، یعنی تقریباً دو رتی، لیکن اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ قیراط بہت بڑا ہے وہ جو پہاڑ سے بھی وزن میں زائد ہے۔
حدیث نمبر: 1541 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ صَلَّى عَلَى جِنَازَةٍ فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ شَهِدَهَا حَتَّى تُدْفَنَ فَلَهُ قِيرَاطَانِ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ الْقِيرَاطُ أَعْظَمُ مِنْ أُحُدٍ هَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ کی وجہ سے کھڑے ہوجانا
عامر بن ربیعہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ، یہاں تک کہ وہ تم سے آگے نکل جائے، یا رکھ دیا جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجنائز ٤٦ (١٣٠٧) ، ٤٧ (١٣٠٨) ، صحیح مسلم/الجنائز ٢٤ (٩٥٨) ، سنن ابی داود/الجنائز ٤٧ (٣١٧٢) ، سنن الترمذی/الجنائز ٥١ (١٠٤٢) ، سنن النسائی/الجنائز ٤٥ (١٩١٦) ، (تحفة الأشراف : ٥٠٤١) ، مسند احمد (٣/٤٤٥، ٤٤٦، ٤٤٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 1542 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَسَمِعَهُ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا رَأَيْتُمُ الْجِنَازَةَ فَقُومُوا لَهَا حَتَّى تُخَلِّفَكُمْ، أَوْ تُوضَعَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ کی وجہ سے کھڑے ہوجانا
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے سامنے سے ایک جنازہ لے جایا گیا، تو آپ کھڑے ہوگئے اور فرمایا : کھڑے ہوجاؤ! اس لیے کہ موت کی ایک گھبراہٹ اور دہشت ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٥٠٦٦، ومصباح الزجاجة : ٥٥٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٢/٢٨٧، ٣٤٣) (صحیح )
حدیث نمبر: 1543 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: مُرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجِنَازَةٍ فَقَامَ، وَقَالَ: قُومُوا فَإِنَّ لِلْمَوْتِ فَزَعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ کی وجہ سے کھڑے ہوجانا
علی بن ابی طالب (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک جنازہ کے لیے کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوئے، پھر آپ بیٹھ گئے، تو ہم بھی بیٹھ گئے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٢٥ (٩٦٢) ، سنن ابی داود/الجنائز ٤٧ (٣١٧٥) ، سنن الترمذی/الجنائز ٥٢ (١٠٤٤) ، سنن النسائی/الجنائز ٨١ (٢٠٠١) ، (تحفة الأشراف : ١٩٢٧٦) ، وقد أخرجہ : موطا امام مالک/الجنائز ١١ (٣٣) ، مسند احمد (١/٨٢، ٨٣، ١٣١، ١٣٨) (صحیح )
حدیث نمبر: 1544 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِجِنَازَةٍ فَقُمْنَا حَتَّى جَلَسَ فَجَلَسْنَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازہ کی وجہ سے کھڑے ہوجانا
عبادہ بن صامت (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی جنازے کے پیچھے چلتے تو اس وقت تک نہ بیٹھتے جب تک کہ اسے قبر میں نہ رکھ دیا جاتا، ایک یہودی عالم آپ کے سامنے آیا، اور کہا : اے محمد ! ہم بھی ایسے ہی کرتے ہیں تو رسول اللہ ﷺ نے بیٹھنا شروع کردیا، اور فرمایا : ان کی مخالفت کرو ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الجنائز ٤٧ (٣١٧٦) ، سنن الترمذی/الجنائز ٣٥ (١٠٢٠) ، (تحفة الأشراف : ٥٠٧٦) (حسن) (تراجع الألبانی : رقم : ٤٣٧ ) وضاحت : ١ ؎: اس سے معلوم ہوا کہ پہلے نبی اکرم ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوجانے کا حکم دیا تھا، پھر جب آپ کو یہ معلوم ہوا کہ یہود بھی ایسا کرتے ہیں تو آپ نے ان کی مخالفت کا حکم دیا جس سے سابق حکم منسوخ ہوگیا۔
حدیث نمبر: 1545 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَعُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ رَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اتَّبَعَ جِنَازَةً لَمْ يَقْعُدْ حَتَّى تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ، فَعَرَضَ لَهُ حَبْرٌ، فَقَالَ: هَكَذَا نَصْنَعُ يَا مُحَمَّدُ؟ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: خَالِفُوهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں جانے کی دعا
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتی ہیں کہ میں نے انہیں یعنی نبی اکرم ﷺ کو (ایک رات) غائب پایا، پھر دیکھا کہ آپ مقبرہ بقیع میں ہیں، اور آپ نے فرمایا : السلام عليكم دار قوم مؤمنين أنتم لنا فرط وإنا بکم لاحقون اللهم لا تحرمنا أجرهم ولا تفتنا بعدهم اے مومن گھر والو ! تم پر سلام ہو، تم لوگ ہم سے پہلے جانے والے ہو، اور ہم تمہارے بعد آنے والے ہیں، اے اللہ ! ہمیں ان کے ثواب سے محروم نہ کرنا، اور ان کے بعد ہمیں فتنہ میں نہ ڈالنا ۔
حدیث نمبر: 1546 حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: فَقَدْتُهُ، تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا هُوَ بِالْبَقِيعِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ، وَإِنَّا بِكُمْ لَاحِقُونَ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُمْ، وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں جانے کی دعا
بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو تعلیم دیتے تھے کہ جب وہ قبرستان جائیں تو یہ کہیں : السلام عليكم أهل الديار من المؤمنين والمسلمين وإنا إن شاء الله بکم لاحقون نسأل الله لنا ولکم العافية اے مومن اور مسلمان گھر والو ! تم پر سلام ہو، ہم تم سے انشاء اللہ ملنے والے ہیں، اور ہم اللہ سے اپنے لیے اور تمہارے لیے عافیت کا سوال کرتے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجنائز ٣٥ (٩٧٥) ، سنن النسائی/الجنائز ١٠٣ (٢٠٤٢) ، (تحفة الأشراف : ١٩٣٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣٥٣، ٣٦٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : السلام عليكم يا أهل القبور، يغفر الله لنا ولکم وأنتم سلفنا ونحن بالأثر یعنی سلام ہو تمہارے اوپر اے قبر والو ! اللہ ہم کو اور تم کو بخشے، تم ہمارے اگلے ہو، اور ہم تمہارے پیچھے ہیں۔
حدیث نمبر: 1547 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ آدَمَ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْأَبِيهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُهُمْ إِذَا خَرَجُوا إِلَى الْمَقَابِرِ، كَانَ قَائِلُهُمْ يَقُولُ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، نَسْأَلُ اللَّهَ لَنَا وَلَكُمُ الْعَافِيَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں بیٹھنا
براء بن عازب (رض) کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک جنازہ میں نکلے، تو آپ قبلہ کی طرف رخ کر کے بیٹھے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابی داود/الجنائز ٦٨ (٣٢١٢) ، السنة ٢٧ (٤٧٥٣، ٣٧٥٤) ، سنن النسائی/الجنائز ٨١ (٢٠٠٣) ، (تحفة الأشراف : ١٧٥٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٨٧، ٢٩٥، ٢٩٧) (صحیح )
حدیث نمبر: 1548 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ زَاذَانَ، عَنْالْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جِنَازَةٍ فَقَعَدَ حِيَالَ الْقِبْلَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৪৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبرستان میں بیٹھنا
براء بن عازب (رض) کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک جنازہ میں نکلے، جب قبر کے پاس پہنچے تو آپ بیٹھ گئے، اور ہم بھی بیٹھ گئے، گویا کہ ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے ہیں ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف : ١٧٥٩) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی خاموش سر جھکا کر بیٹھے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نبی کریم ﷺ کے پاس ہمیشہ اسی طرح با ادب بیٹھتے تھے۔ اور قبرستان میں بھی باکل خاموش اور چپ چاپ بیٹھ جاتے تھے۔
حدیث نمبر: 1549 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنِ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ زَاذَانَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جِنَازَةٍ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَبْرِ، فَجَلَسَ وَجَلَسْنَا كَأَنَّ عَلَى رُءُوسِنَا الطَّيْرَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میّٹ کو قبر میں داخل کرنا
عبداللہ بن عمر (رض) کہتے ہیں کہ جب مردے کو قبر میں داخل کیا جاتا تو نبی اکرم ﷺ بسم الله وعلى ملة رسول الله اور ابوخالد نے اپنی روایت میں ایک بار یوں کہا : جب میت کو اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا تو آپ بسم الله وعلى سنة رسول الله کہتے، اور ہشام نے اپنی روایت میں بسم الله وفي سبيل الله وعلى ملة رسول الله کہا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : حدیث ہشام بن عمار تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٨٣١٩) ، وحدیث عبد اللہ بن سعید أخرجہ : سنن الترمذی/الجنائز ٥٤ (١٠٤٦) ، (تحفة الأشراف : ٧٦٤٤) ، وقد أخرجہ : سنن ابی داود/الجنائز ٦٩ (٣٢١٣) ، مسند احمد (٢/٢٧، ٤٠، ٥٩، ٦٩، ١٢٧) (صحیح) (شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں دو راوی اسماعیل بن عیاش اور لیث بن أبی سلیم ضعیف ہیں )
حدیث نمبر: 1550 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُدْخِلَ الْمَيِّتُ الْقَبْرَ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ، وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ، وَقَالَ أَبُو خَالِدٍ مَرَّةً: إِذَا وُضِعَ الْمَيِّتُ فِي لَحْدِهِ، قَالَ: بِسْمِ اللَّهِ، وَعَلَى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ، وَقَالَ هِشَامٌ فِي حَدِيثِهِ: بِسْمِ اللَّهِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میّٹ کو قبر میں داخل کرنا
ابورافع (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سعد (رض) کو ان کی قبر کے پائتانے سے سر کی طرف سے قبر میں اتارا، اور ان کی قبر پہ پانی چھڑکا ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ١٢٠١٤، ومصباح الزجاجة : ٥٥١) (ضعیف جدا) (اس کی سند میں مندل بن علی اور محمد بن عبید اللہ بن أبی رافع بہت زیادہ منکر الحدیث ہیں، نیز ملاحظہ ہو : المشکاة : ١٧٢١٩ ) وضاحت : ١ ؎: سنت یہی ہے کہ میت کو قبر کے پائتانے سے قبر کے اندر اس طرح کھینچا جائے کہ پہلے سر کا حصہ قبر میں داخل ہو، اور قبر میں اسے دائیں پہلو لٹایا جائے، اس طرح پر کہ چہرہ قبلہ کی طرف ہو اور سر قبلہ کے دائیں ہو، اور پیر اس کے بائیں۔
حدیث نمبر: 1551 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقَاشِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْخَطَّابِ، حَدَّثَنَا مَنْدَلُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، قَالَ: سَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْدًا، وَرَشَّ عَلَى قَبْرِهِ مَاءً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৫৫২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میّٹ کو قبر میں داخل کرنا
ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو قبلہ کی طرف سے (قبر میں) اتارا گیا، اور کھینچ لیا گیا، آپ کا چہرہ قبلہ کی طرف کیا گیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ٤٢١٨، ومصباح الزجاجة : ٥٥٢) (منکر) (اس کی سند میں عطیہ العوفی ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو : احکام الجنائز : ١٥٠ )
حدیث نمبر: 1552 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُخِذَ مِنْ قِبَلِ الْقِبْلَةِ وَاسْتُقْبِلَ اسْتِقْبَالًا، وَاسْتل استِلالًا.
তাহকীক: