কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৯২ টি
হাদীস নং: ৯৫৬
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بروز جمعہ نماز فجر میں کونسی سورت تلاوت کی جائے؟
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ جمعہ کے دن فجر میں رسول اللہ ﷺ الم تنزیل (سورۃ الم سجدہ) اور ھل أتی (سورۃ الدہر) پڑھتے تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الجمعة ١٠ (٨٩١) ، سجود القرآن ٢ (١٠٦٨) ، صحیح مسلم/الجمعة ١٧ (٨٨٠) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٦ (٨٢٣) ، (تحفة الأشراف : ١٣٦٤٧) ، مسند احمد ٢/٤٣٠، ٤٧٢، سنن الدارمی/الصلاة ١٩٢ (١٥٨٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ جمعہ کو نماز فجر میں ان دونوں سورتوں کا پڑھنا مستحب ہے کان یقرأ کے صیغے سے اس پر نبی اکرم ﷺ کی مواظبت کا پتہ چلتا ہے، بلکہ ابن مسعود (رض) کی روایت میں جس کی تخریج طبرانی نے کی ہے اس پر آپ کی مداومت کی تصریح آئی ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 955
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ. ح، وَأَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ الم تَنْزِيلُ، وَهَلْ أَتَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৭
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ بروز جمعہ نماز فجر میں کونسی سورت تلاوت کی جائے؟
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جمعہ کے دن فجر میں تنزیل سجدہ (سورۃ السجدہ) اور ھل أتی علی الإنسان (سورۃ دھر) پڑھتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الجمعة ١٧ (٨٧٩) ، سنن ابی داود/الصلاة ٢١٨ (١٠٧٤، ١٠٧٥) ، سنن الترمذی/الصلاة ٢٥٨ (٥٢٠) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٦ (٨٢١) ، (تحفة الأشراف : ٥٦١٣) ، مسند احمد ١/٦ ٢٢، ٣٠٧، ٣١٦، ٣٢٨، ٣٣٤، ٣٤٠، ٣٥٤، ٣٦١، ویأتی عند المؤلف في الجمعة ٣٨ (برقم : ١٤٢٢) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 956
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ. ح، وأَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قال: أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنِ الْمُخَوَّلِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ تَنْزِيلُ السَّجْدَةَ، وَهَلْ أَتَى عَلَى الْإِنْسَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৮
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ قرآن کریم کے سجدوں سے متعلق
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے سورة ص میں سجدہ کیا، اور فرمایا : داود (علیہ السلام) نے یہ سجدہ توبہ کے لیے کیا تھا، اور ہم یہ سجدہ (توبہ کی قبولیت پر) شکر ادا کرنے کے لیے کر رہے ہیں ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٥٥٠٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 957
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمِقْسَمِيُّ قال: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَجَدَ فِي ص وَقَالَ: سَجَدَهَا دَاوُدُ تَوْبَةً وَنَسْجُدُهَا شُكْرًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৫৯
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ نجم کے سجدہ سے متعلق
مطلب بن ابی وداعہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مکہ میں سورة النجم پڑھی، تو آپ نے سجدہ کیا، اور جو لوگ آپ کے پاس تھے انہوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے اپنا سر اٹھائے رکھا، اور سجدہ کرنے سے انکار کیا، (راوی کہتے ہیں) ان دنوں مطلب نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١١٢٨٧) ، مسند احمد ٣/٤٢٠، ٤/٢١٥، ٦/٤٠٠ (حسن ) قال الشيخ الألباني : حسن الإسناد صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 958
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ حَنْبَلٍ قال: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، قال: حَدَّثَنَا رَبَاحٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ، عَنْأَبِيهِ قال: قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ سُورَةَ النَّجْمِ، فَسَجَدَ وَسَجَدَ مَنْ عِنْدَهُ فَرَفَعْتُ رَأْسِي وَأَبَيْتُ أَنْ أَسْجُدَ وَلَمْ يَكُنْ يَوْمَئِذٍ أَسْلَمَ الْمُطَّلِبُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ نجم کے سجدہ سے متعلق
عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سورة النجم پڑھی، تو اس میں آپ نے سجدہ کیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/سجود القرآن ٤ (١٠٦٧) مطولاً ، مناقب الأنصار ٢٩ (٣٨٥٣) مطولاً ، المغازي ٨ (٣٩٧٢) مطولاً ، تفسیر ” والنجم “ ٤ (٤٨٦٣) ، صحیح مسلم/المساجد ٢٠ (٥٧٦) ، سنن ابی داود/الصلاة ٣٣٠ (١٤٠٦) مطولاً ، (تحفة الأشراف : ٩١٨٠) ، مسند احمد ١/٣٨٨، ٤٠١، ٤٣٧، ٤٤٣، ٤٦٢، سنن الدارمی/الصلاة ١٦٠ (١٥٠٦) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 959
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَرَأَ النَّجْمَ فَسَجَدَ فِيهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ نجم میں سجدہ نہ کرنے سے متعلق
عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ انہوں نے زید بن ثابت (رض) سے امام کے ساتھ قرآت کرنے کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا : امام کے ساتھ قرآت نہیں ہے ١ ؎، اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو والنجم اذا ھوی پڑھ کر سنایا، تو آپ ﷺ نے سجدہ نہیں کیا ٢ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/سجود القرآن ٦ (١٠٧٢، ١٠٧٣) (بدون قولہ في القرأة) ، صحیح مسلم/المساجد ٢٠ (٥٧٧) ، سنن ابی داود/الصلاة ٣٢٩ (١٤٠٤) مختصراً ، سنن الترمذی/فیہ ٢٨٧ (٥٧٦) مختصراً ، (تحفة الأشراف : ٣٧٣٣) ، ح صحیح مسلم/٥/١٨٣، ١٨٦، سنن الدارمی/الصلاة ١٦٤ (١٥١٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یہ ان کی اپنی سمجھ کے مطابق ان کا فتویٰ ہے، جو مرفوع حدیث کے مخالف ہے، یا مطلب یہ ہے کہ سورة فاتحہ کے علاوہ قرات میں امام کے ساتھ قرات نہیں ہے۔ ٢ ؎: اس روایت سے استدلال کرتے ہوئے بعض لوگوں نے کہا ہے کہ مفصل میں سجدہ نہیں ہے، اور سورة النجم کے سجدہ کے سلسلہ میں جو روایتیں وارد ہیں، انہیں یہ لوگ منسوخ کہتے ہیں، کیونکہ یہ مکہ کا واقعہ تھا، لیکن جمہور جو مفصل کے سجدوں کے قائل ہیں، اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ قاری سامع کے لیے امام کا درجہ رکھتا ہے چونکہ زید قاری تھے، اور نبی اکرم ﷺ سامع تھے، زید نے اپنی کمسنی کی وجہ سے سجدہ نہیں کیا تو نبی کریم ﷺ نے بھی ان کی اتباع میں سجدہ نہیں کیا، دوسرا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ آپ اس وقت باوضو نہیں تھے اس لیے آپ نے بروقت سجدہ نہیں کیا جسے زید نے سمجھا کہ آپ نے سجدہ ہی نہیں کیا ہے، تیسرا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ یہ سجدہ واجب نہیں ہے، اس لیے آپ نے بیان جواز کے لیے کبھی کبھی انہیں ترک بھی کردیا ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 960
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ عَنِ الْقِرَاءَةِ مَعَ الْإِمَامِ. فَقَالَ: لَا قِرَاءَةَ مَعَ الْإِمَامِ فِي شَيْءٍ وَزَعَمَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَى فَلَمْ يَسْجُدْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬২
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ابوہریرہ (رض) نے إذا السماء انشقت پڑھ کر سنایا تو انہوں نے اس میں سجدہ کیا، جب وہ سجدہ سے فارغ ہوئے تو انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس میں سجدہ کیا تھا۔ تخریج دارالدعوہ : وقد اخرجہ : صحیح مسلم/المساجد ٢٠ (٥٧٨) ، (تحفة الأشراف : ١٤٩٦٩) ، موطا امام مالک/القرآن ٥ (١٢) ، مسند احمد ٢/٢٨١، ٤١٣، ٤٤٩، ٤٥١، ٤٥٤، ٤٦٦، ٤٨٧، ٥٢٩، سنن الدارمی/الصلاة ١٦٢ (١٥٠٩) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 961
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَرَأَ بِهِمْ: إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ سورة الانشقاق آية 1 رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِيهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৩
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے إذا السماء انشقت میں سجدہ کیا۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٤٩٨٩) ، مسند احمد ٢/٤٥٤ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 962
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ قال: أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنِ ابْنِ قَيْسٍ وَهُوَ مُحَمَّدٌ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৪
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ إذا السماء انشقت اور اقرأ باسم ربك میں سجدہ کیا۔ تخریج دارالدعوہ : وقد أخرجہ : سنن الترمذی/الصلاة ٢٨٥ (٥٧٤) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٧١ (١٠٥٩) ، (تحفة الأشراف : ١٤٨٦٥) ، مسند احمد ٢/٢٤٧، سنن الدارمی/الصلاة ١٦٢ (١٥١١) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 963
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سَجَدْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৫
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ میں سجدہ کرنے سے متعلق
اس سند سے بھی ابوہریرہ (رض) سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 964
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৬
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہم نے إذا السماء انشقت میں سجدہ کیا، اور جو ان دونوں سے بہتر تھے انہوں نے بھی (یعنی نبی اکرم ﷺ نے بھی) ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٤٥٠١) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 965
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سَجَدَ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ. وَمَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৭
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ اقراء میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہم نے اور جو ان دونوں سے بہتر تھے، انہوں نے یعنی نبی اکرم ﷺ نے إذا السماء انشقت اور اقرأ باسم ربك میں سجدہ کیا۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 966
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ قُرَّةَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سَجَدَ أَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَمَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُمَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৮
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ سورہ اقراء میں سجدہ کرنے سے متعلق
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ إذا السماء انشقت اور اقرأ باسم ربك میں سجدہ کیا۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المساجد ٢٠ (٥٧٨) ، سنن ابی داود/الصلاة ٣٣١ (١٤٠٧) ، سنن الترمذی/الصلاة ٢٨٥ (٥٧٣) ، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ٧١ (١٠٥٨) ، (تحفة الأشراف : ١٤٢٠٦) ، مسند احمد ٢/٢٤٩، ٤٦١، سنن الدارمی/الصلاة ١٦٣ (١٥١٢) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 967
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاءَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَاءِ بْنِ مِينَاءَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سَجَدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، وَاقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬৯
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نماز فرض میں سجدہ تلاوت سے متعلق
ابورافع کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ (رض) کے پیچھے عشاء یعنی عتمہ کی نماز پڑھی، تو انہوں نے سورة إذا السماء انشقت پڑھی، اور اس میں سجدہ کیا، تو میں نے کہا : ابوہریرہ ! اسے تو ہم کبھی نہیں کرتے تھے، انہوں نے کہا : اسے ابوالقاسم ﷺ نے کیا ہے، اور میں آپ کے پیچھے تھا، میں یہ سجدہ برابر کرتا رہوں گا یہاں تک کہ ابوالقاسم ﷺ سے جا ملوں۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأذان ١٠٠ (٧٦٦) ، ١٠١ (٧٦٨) ، سجود القرآن ١١ (١٠٧٨) ، صحیح مسلم/المساجد ٢٠ (٥٧٨) ، سنن ابی داود/الصلاة ٣٣١ (١٤٠٧، ١٤٠٨) ، (تحفة الأشراف : ١٤٦٤٩) ، مسند احمد ٢/٢٢٩، ٤٥٦، ٤٥٩ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 968
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ سُلَيْمٍ وَهُوَ ابْنُ أَخْضَرَ، عَنِ التَّيْمِيِّ، قال: حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، قال: صَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِي هُرَيْرَةَ صَلَاةَ الْعِشَاءِ يَعْنِي الْعَتَمَةَ فَقَرَأَ سُورَةَ إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ فَسَجَدَ فِيهَا فَلَمَّا فَرَغَ قُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ هَذِهِ يَعْنِي سَجْدَةً مَا كُنَّا نَسْجُدُهَاقَالَ: سَجَدَ بِهَا أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا خَلْفَهُ فَلَا أَزَالُ أَسْجُدُ بِهَا حَتَّى أَلْقَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭০
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ دن کے وقت نماز میں قرأت آہستہ کرنی چاہئے
عطاء کہتے ہیں کہ ابوہریرہ (رض) نے کہا : ہر نماز میں قرآت کی جاتی ہے تو جسے رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سنایا ہم تمہیں سنا رہے ہیں، اور جسے آپ نے ہم سے چھپایا ہم بھی تم سے چھپا رہے ہیں۔ تخریج دارالدعوہ : وقد أخرجہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٤١٧٧) ، مسند احمد ٢/٢٥٨، ٢٧٣، ٢٨٥، ٣٠١، ٣٤٣، ٣٤٨، ٤١١ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 969
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قال: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ رَقَبَةَ، عَنْ عَطَاءٍ، قال: قال أَبُو هُرَيْرَةَ: كُلُّ صَلَاةٍ يُقْرَأُ فِيهَا فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاكُمْ وَمَا أَخْفَاهَا أَخْفَيْنَا مِنْكُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭১
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ دن کے وقت نماز میں قرأت آہستہ کرنی چاہئے
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ہر نماز میں قرآت ہے، تو جسے رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سنایا ہم تمہیں سنا رہے ہیں، اور جسے آپ نے ہم سے چھپایا ہم تم سے چھپا رہے ہیں ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأذان ١٠٤ (٧٧٢) ، صحیح مسلم/الصلاة ١١ (٣٩٦) ، (تحفة الأشراف : ١٤١٩٠) ، مسند احمد ٢/٢٧٣، ٢٨٥، ٣٤٨، ٤٨٧ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی جس میں آپ نے جہر سے قرات کی ہم بھی اس میں جہر سے قرات کرتے ہیں، اور جس میں آپ نے سرّی قرات کی اس میں ہم بھی سرّی قرات کرتے ہیں۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 970
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: أَنْبَأَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قال: فِي كُلِّ صَلَاةٍ قِرَاءَةٌ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاكُمْ وَمَا أَخْفَاهَا أَخْفَيْنَا مِنْكُمْ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭২
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نماز ظہر میں قرأت سے متعلق
براء (رض) کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے پیچھے ظہر پڑھتے تھے، تو ہم آپ سے سورة لقمان اور سورة والذاریات کی ایک آدھ آیت کئی آیتوں کے بعد سن لیتے تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الإقامة ٨ (٨٣٠) ، (تحفة الأشراف : ١٨٩١) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ” ابو اسحاق “ مختلط ہوگئے تھے، نیز مدلس بھی ہیں، اور عنعنہ سے روایت کیے ہوئے ہیں ) وضاحت : ١ ؎: یعنی آپ سری قرات کرتے تھے لیکن کبھی کبھی کوئی آیت زور سے بھی پڑھ دیا کرتے تھے، اس سے معلوم ہوا کہ سری نمازوں میں کبھی کبھی کوئی آیت جہر سے پڑھ دینے میں کوئی حرج نہیں۔ قال الشيخ الألباني : ضعيف صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 971
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ صُدْرَانَ، قال: حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ قال: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْبَرِيدِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ، قال: كُنَّا نُصَلِّي خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَنَسْمَعُ مِنْهُ الْآيَةَ بَعْدَ الْآيَاتِ مِنْ سُورَةِ لُقْمَانَ وَالذَّارِيَاتِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭৩
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نماز ظہر میں قرأت سے متعلق
عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر بن نضر کو کہتے سنا کہ ہم طف میں انس (رض) کے پاس تھے تو انہوں نے لوگوں کو ظہر پڑھائی، جب وہ فارغ ہوئے تو کہنے لگے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ظہر پڑھی، تو آپ نے (ظہر کی) دونوں رکعتوں میں یہی دونوں سورتیں یعنی سبح اسم ربک الأعلى اور هل أتاک حديث الغاشية پڑھی۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٧١٤) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ” ابوبکر بن نضر “ مجہول الحال ہیں ) وضاحت : ١ ؎: طف کوفہ کے قریب ایک جگہ کا نام ہے۔ قال الشيخ الألباني : ضعيف الإسناد صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 972
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ الْمَرُّوذِيُّ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدٍ، قال: سَمِعْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ النَّضْرِ، قال: كُنَّا بِالطَّفِّ عِنْدَ أَنَسٍ فَصَلَّى بِهِمُ الظُّهْرَ فَلَمَّا فَرَغَ قال: إِنِّي صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَقَرَأَ لَنَا بِهَاتَيْنِ السُّورَتَيْنِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى و هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭৪
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نماز ظہر میں پہلی رکعت میں سورت پڑھنے سے متعلق
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ نماز ظہر کھڑی کی جاتی تھی، پھرجانے والا بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا، پھر وضو کرتا اور واپس آتا، اور رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے، (کیونکہ) آپ اسے خوب لمبی کرتے تھے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الصلاة ٣٤ (٤٥٤) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٧ (٨٢٥) ، (تحفة الأشراف : ٤٢٨٢) ، مسند احمد ٣/٣٥ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 973
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قال: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ قَزَعَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قال: لَقَدْ كَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ، ثُمَّ يَتَوَضَّأُ، ثُمَّ يَجِيءُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى يُطَوِّلُهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৭৫
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
পরিচ্ছেদঃ نماز ظہر میں پہلی رکعت میں سورت پڑھنے سے متعلق
ابوقتادہ (رض) نبی اکرم ﷺ کہتے ہیں کہ آپ ہمیں ظہر پڑھاتے تھے تو آپ پہلی دونوں رکعتوں میں قرآت کرتے، اور یونہی کبھی ایک آدھ آیت ہمیں سنا دیتے، اور ظہر اور فجر کی پہلی رکعت بہ نسبت دوسری رکعت کے لمبی کرتے تھے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأذان ٩٦ (٧٥٩) ، ٩٧ (٧٦٢) مختصراً ، ١٠٧ (٧٧٦) مطولاً ، ١٠٩ (٧٧٧) ، ١١٠ (٧٧٩) ، صحیح مسلم/الصلاة ٣٤ (٤٥١) ، سنن ابی داود/الصلاة ١٢٩ (٧٩٨، ٧٩٩) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٨ (٨٢٩) ، (تحفة الأشراف : ١٢١٠٨) ، مسند احمد ٤/٣٨٣، و ٥/٢٩٥، ٢٩٧، ٣٠٠، ٣٠١، ٣٠٥، ٣٠٧، ٣٠٨، ٣٠٩، ٣١٠، ٣١١، سنن الدارمی/الصلاة ٦٣ (١٣٢٨، ١٣٢٩، ١٣٣٠) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: تاکہ لوگ پہلی رکعت کی فضیلت سے محروم نہ ہونے پائیں۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 974
أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ دُرُسْتَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيلَ وَهُوَ الْقَنَّادُ، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَ يُصَلِّي بِنَا الظُّهْرَ فَيَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ يُسْمِعُنَا الْآيَةَ كَذَلِكَ وَكَانَ يُطِيلُ الرَّكْعَةَ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ وَالرَّكْعَةَ الْأُولَى يَعْنِي فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ.
তাহকীক: