কিতাবুস সুনান (আলমুজতাবা) - ইমাম নাসায়ী রহঃ (উর্দু)
المجتبى من السنن للنسائي
نمازوں کے اوقات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩৩ টি
হাদীস নং: ৫৫৪
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز کی ایک رکعت پالی اس نے نماز پالی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ٢٩ (٥٨٠) ، صحیح مسلم/المساجد ٣٠ (٦٠٧) ، سنن ابی داود/الصلاة ٢٤١ (١١٢١) ، وقد أخرجہ : (تحفة الأشراف : ١٥٢٤٣) ، موطا امام مالک/وقوت الصلاة ٣ (١٥) ، مسند احمد ٢/٢٤١، ٢٦٥، ٢٧١، ٢٨٠، ٣٧٥، ٣٧٦، سنن الدارمی/الصلاة ٢٢ (١٢٥٦، ١٢٥٧) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی اس نے نماز وقت پر ادا کرنے کی فضیلت پالی۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 553
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلَاةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৫
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز کی ایک رکعت پالی اس نے نماز پالی ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المساجد ٣٠ (٦٠٧) ، (تحفة الأشراف : ١٥٢١٤) ، مسند احمد ٢/ ٣٧٥ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 554
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، قال: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৬
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز کی ایک رکعت پالی اس نے نماز کو پا لیا ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المساجد ٣٠ (٦٠٧) ، سنن الدارمی/الصلاة ٢٢ (١٢٥٦) ، (تحفة الأشراف : ١٥٢٠١) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 555
أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ، قال: حَدَّثَنَا هِشَامٌ الْعَطَّارُ، قال: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ سَمَاعَةَ، عَنْمُوسَى بْنِ أَعْيَنَ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلَاةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৭
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے نماز کی ایک رکعت پالی اس نے نماز پالی ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ١٣١٩٥) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 556
أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاقَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، قال: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَقَدْ أَدْرَكَهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৮
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جس نے جمعہ کی یا کسی اور نماز کی ایک رکعت پالی اس کی نماز مکمل ہوگئی ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/إقامة ٩١ (١١٢٣) ، (تحفة الأشراف : ٧٠٠١) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: یعنی پوری نماز کے وقت پر ادا کرنے کا ثواب اسے مل گیا نہ کہ بالفعل اسے پوری نماز مل گئی۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 557
أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ الْقَاسِمِ، قال: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ يُونُسَ، قال: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الْجُمُعَةِ أَوْ غَيْرِهَا فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص نے کسی نماز کی ایک رکعت پائی
سالم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس نے کسی نماز کی ایک رکعت پالی اس نے نماز پالی البتہ وہ چھٹی ہوئی رکعتوں کو پڑھ لے ۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ (صحیح) (یہ روایت مرسل ہے، مگر پچھلی روایت سے تقویت پا کر یہ بھی صحیح ہے ) قال الشيخ الألباني : صحيح لغيره صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 558
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ التِّرْمِذِيُّ، قال: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنْ صَلَاةٍ مِنَ الصَّلَوَاتِ، فَقَدْ أَدْرَكَهَا، إِلَّا أَنَّهُ يَقْضِي مَا فَاتَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے کی ممانعت آئی ہے
عبداللہ صنابحی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : سورج نکلتا ہے تو اس کے ساتھ شیطان کی سینگ ہوتی ہے ١ ؎، پھر جب سورج بلند ہوجاتا ہے تو وہ اس سے الگ ہوجاتا ہے، پھر جب دوپہر کو سورج سیدھائی پر آجاتا ہے تو پھر اس سے مل جاتا ہے، اور جب ڈھل جاتا ہے تو الگ ہوجاتا ہے، پھر جب سورج ڈوبنے کے قریب ہوتا ہے، تو اس سے مل جاتا ہے، پھر جب سورج ڈوب جاتا ہے تو وہ اس سے جدا ہوجاتا ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ان (تینوں) اوقات میں نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/إقامة ١٤٨ (١٢٥٣) ، موطا امام مالک/القرآن ١٠ (٤٤) ، (تحفة الأشراف : ٩٦٧٨) ، مسند احمد ٤/٣٤٨، ٣٤٩ (صحیح) (لیکن تعلیل میں ” فإذا استوت قارنھا، فإذا زالت فارقھا “ کا جملہ منکر ہے، اس کی جگہ عمروبن عبسہ کی حدیث (رقم : ٥٧٣) میں ” فإنہا ساعة تفتح فیہا أبواب جہنم وتسجر “ کا جملہ صحیح ہے ) وضاحت : ١ ؎: یعنی شیطان سورج سے اتنا قریب ہوجاتا ہے کہ وہ اس کی دونوں سینگوں کے درمیان نکلتا ہے، اس سے اس کی غرض یہ ہوتی ہے کہ سورج کے پوجنے والوں کا سجدہ اس کے لیے ہوجائے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح إلا قوله فإذا استوت قارنها فإذا زالت فارقها صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 559
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الصُّنَابِحِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: الشَّمْسُ تَطْلُعُ وَمَعَهَا قَرْنُ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا ارْتَفَعَتْ فَارَقَهَا، فَإِذَا اسْتَوَتْ قَارَنَهَا، فَإِذَا زَالَتْ فَارَقَهَا، فَإِذَا دَنَتْ لِلْغُرُوبِ قَارَنَهَا، فَإِذَا غَرَبَتْ فَارَقَهَا، وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي تِلْكَ السَّاعَاتِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬১
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے کی ممانعت آئی ہے
عقبہ بن عامر جہنی (رض) کہتے ہیں کہ تین اوقات ہیں جن میں رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھنے سے اور اپنے مردوں کو دفنانے سے منع کرتے تھے : ایک تو جس وقت سورج نکل رہا ہو یہاں تک کہ بلند ہوجائے، دوسرے جس وقت ٹھیک دوپہر ہو یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے، تیسرے جس وقت سورج ڈوبنے کے لیے مائل ہوجائے یہاں تک کہ ڈوب جائے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٣١) ، سنن ابی داود/الجنائز ٥٥ (٣١٩٢) ، سنن الترمذی/الجنائز ٤١ (١٠٣٠) ، سنن ابن ماجہ/الجنائز ٣٠ (١٥١٩) ، (تحفة الأشراف : ٩٩٣٩) ، مسند احمد ٤/١٥٢، سنن الدارمی/الصلاة ١٤٢ (١٤٧٢) ، ویأتي عند المؤلف بأرقام : ٥٦٦، ٢٠١٥ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 560
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، قال: سَمِعْتُ أَبِي، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ، يَقُولُ: ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ أَوْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا: حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ، وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ، وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬২
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے عصر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے، اور فجر کے بعد (بھی) یہاں تک کہ سورج نکل آئے۔ تخریج دارالدعوہ : وقد أخرجہ : صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٢٥) ، (تحفة الأشراف : ١٣٩٦٦) ، موطا امام مالک/القرآن ١٠ (٤٨) ، مسند احمد ٢/٤٦٢، ٤٩٦، ٥١٠، ٥٢٩ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 561
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ، وَعَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৩
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فجر کے بعد نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کے کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے سنا ہے، جن میں عمر (رض) بھی ہیں اور وہ میرے نزدیک سب سے محبوب تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فجر کے بعد نماز سے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ سورج نکل آئے ١ ؎، اور عصر کے بعد نماز سے منع فرمایا، یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ٣٠ (٥٨١) ، صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٢٦) ، سنن ابی داود/الصلاة ٢٩٩ (١٢٧٦) ، سنن الترمذی/الصلاة ٢٠ (١٨٣) ، سنن ابن ماجہ/إقامة ١٤٧ (١٢٥٠) ، (تحفة الأشراف : ١٠٤٩٢) ، مسند احمد ١/ ١٨، ٢٠، ٣٩، ٥٠، ٥١، سنن الدارمی/الصلاة ١٤٢ (١٤٧٣) (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: بخاری کی روایت میں حتى ترتفع الشمس ہے دونوں روایتوں میں تطبیق اس طرح دی جاتی ہے کہ طلوع (نکلنے) سے مراد مخصوص قسم کا طلوع ہے، اور وہ سورج کا نیزے کے برابر اوپر چڑھ آنا ہے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 562
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، قال: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قال: أَنْبَأَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو الْعَالِيَةِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قال: سَمِعْتُ غَيْرَ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ وَكَانَ مِنْ أَحَبِّهِمْ إِلَيَّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، وَعَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৪
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورج طلوع ہونے کے وقت نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تم میں سے کوئی سورج نکلتے یا ڈوبتے وقت نماز پڑھنے کا قصد نہ کرے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ٣٠ (٥٨٢) ، ٣١ (٥٨٥) ، ٣٢ (٥٨٩) ، فضل الصلاة بمکة والمدینة والحج ٧٣ (١١٩٢) ، بدء الخلق ١١ (٣٢٧٢) ، صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٢٨) ، موطا امام مالک/القرآن ١٠ (٤٧) ، (تحفة الأشراف : ٨٣٧٥) ، مسند احمد ٢/١٣، ١٩، ٣٣، ٣٦، ٦٣، ١٠٦ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 563
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَا يَتَحَرَّ أَحَدُكُمْ فَيُصَلِّيَ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَعِنْدَ غُرُوبِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৫
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سورج طلوع ہونے کے وقت نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سورج کے نکلنے یا اس کے ڈوبنے کے ساتھ نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : وقد أخرجہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٧٨٨٦) ، مسند احمد ٢/ ٢٩، ٣٦ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 564
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، أَنْبَأَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى أَنْ يُصَلَّى مَعَ طُلُوعِ الشَّمْسِ أَوْ غُرُوبِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৬
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوپہر کے وقت نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان
علی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عقبہ بن عامر (رض) کو کہتے سنا کہ تین اوقات ہیں جن میں رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھنے، یا اپنے مردوں کو قبر میں دفنانے سے منع فرماتے تھے : ایک جس وقت سورج نکل رہا ہو، یہاں تک کہ بلند ہوجائے، دوسرے جس وقت ٹھیک دوپہر ہو یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے، تیسرے جس وقت سورج ڈوبنے کے لیے مائل ہو یہاں تک کہ ڈوب جائے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم : ٥٦١(صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 565
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهُوَ ابْنُ حَبِيبٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، قال: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، يَقُولُ: ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ أَوْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا: حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ، وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ، وَحِينَ تَضَيَّفُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৭
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فجر کے بعد سورج نکلنے تک، اور عصر کے بعد سورج ڈوبنے تک نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٤٠٨٤) مسند احمد ٣/ ٦، ٦٦ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 566
أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ، سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى الطُّلُوعِ، وَعَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى الْغُرُوبِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৮
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
ابو سعید خدری (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا : فجر کے بعد کوئی نماز نہیں ہے یہاں تک کہ سورج نکل آئے، اور عصر کے بعد کوئی نماز نہیں ہے یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ٣١ (٥٨٦) ، فضل الصلاة بمکة ٦ (١١٩٧) ، الصید ٢٦ (١٨٦٤) ، الصوم ٦٧ (١٩٩٥) ، صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٢٧) ، (تحفة الأشراف : ٤١٥٥) ، مسند احمد ٣/ ٧، ٣٩، ٤٦، ٥٢، ٥٣، ٦٠، ٦٧، ٧١، ٩٥ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 567
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قال: حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا صَلَاةَ بَعْدَ الْفَجْرِ حَتَّى تَبْزُغَ الشَّمْسُ، وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬৯
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
اس سند سے بھی ابو سعید خدری (رض) نے رسول اللہ ﷺ سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ (صحیح الإسناد ) قال الشيخ الألباني : صحيح الإسناد صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 568
أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، قال: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৭০
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے عصر کے بعد نماز سے منع فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف : ٥٧٦١) ، سنن الدارمی/المقدمة ٣٨ (٤٤٠) (صحیح الإسناد ) قال الشيخ الألباني : صحيح الإسناد صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 569
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَنَهَى عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৭১
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ عمر (رض) سے وہم ہوا ہے ١ ؎ رسول اللہ ﷺ نے تو صرف یہ فرمایا ہے : سورج نکلتے یا ڈوبتے وقت تم اپنی نماز کا ارادہ نہ کرو، اس لیے کہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان نکلتا ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/المسافرین ٥٣ (٨٣٣) ، (تحفة الأشراف : ١٦١٥٨) ، مسند احمد ٦/ ١٢٤، ٢٥٥ (کلاھما بدون قولہ ” فإنھا…“ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎: ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا مقصود یہ ہے کہ عمر (رض) سمجھتے تھے کہ فجر اور عصر کے بعد مطلقاً نماز پڑھنے کی ممانعت ہے، یہ صحیح نہیں بلکہ ممانعت اس بات کی ہے کہ آدمی نماز کے لیے ان دونوں وقتوں کو خاص کرلے، اور یہ عقیدہ رکھے کہ ان دونوں وقتوں میں نماز پڑھنا اولیٰ و انسب ہے، یا یہ ممانعت سورج کے نکلنے یا ڈوبنے کے وقت کے ساتھ خاص ہے نہ کہ عصر اور فجر کے بعد مطلقاً ، لیکن صحیح قول یہ ہے کہ یہ ممانعت مطلقاً ہے کیونکہ ابوسعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم کی روایات میں علی الاطلاق ممانعت وارد ہے، اور بعض روایات میں جو تقیید ہے وہ اطلاق کی نفی پر دلالت نہیں کر رہی ہیں، نووی نے دونوں روایتوں میں تطبیق اس طرح دی ہے کہ تحری والی روایت اس بات پر محمول ہوگی کہ فرض نماز کو اس قدر مؤخر کیا جائے کہ سورج کے نکلنے یا ڈوبنے کا وقت ہوجائے، اور مطلقاً ممانعت والی روایت ان صلاتوں پر محمول ہوگی جو سببی نہیں ہیں۔ قال الشيخ الألباني : صحيح دون قوله فإنها ... صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 570
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ، قال: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَنْبَسَةَ، قال: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قال: قالت عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَوْهَمَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، إِنَّمَا نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَا تَتَحَرَّوْا بِصَلَاتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا، فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৭২
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب سورج کا کنارہ نکل آئے تو نماز کو مؤخر کرو، یہاں تک کہ وہ روشن ہوجائے، اور جب سورج کا کنارہ ڈوب جائے تو نماز کو مؤخر کرو یہاں تک کہ وہ ڈوب جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/المواقیت ٣٠ (٥٨٢) ، بدء الخلق ١١ (٣٢٧٢) ، صحیح مسلم/المسافرین ٥١ (٨٢٩) ، موطا امام مالک/القرآن ١٠ (٤٥) (مرسلاً ) ، مسند احمد ٢/١٣، ١٩، ٢٤، ١٠٦، (تحفة الأشراف : ٧٣٢٢) (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 571
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، قال: أَخْبَرَنِي أَبِي، قال: أَخْبَرَنِي ابْنُ عُمَرَ، قال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلَاةَ حَتَّى تُشْرِقَ، وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلَاةَ حَتَّى تَغْرُبَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৭৩
نمازوں کے اوقات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
ابوامامہ باہلی (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عمرو بن عبسہ (رض) کو یہ کہتے سنا کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا کوئی ایسی گھڑی ہے جس میں دوسری گھڑیوں کی بنسبت اللہ تعالیٰ کا قرب زیادہ ہوتا ہو، یا کوئی ایسا وقت ہے جس میں اللہ کا ذکر مطلوب ہو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں، اللہ عزوجل بندوں کے سب سے زیادہ قریب رات کے آخری حصہ میں ہوتا ہے، اگر تم اس وقت اللہ عزوجل کو یاد کرنے والوں میں ہوسکتے ہو تو ہوجاؤ، کیونکہ فجر میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں، اور سورج نکلنے تک رہتے ہیں، (پھر چلے جاتے ہیں) کیونکہ وہ شیطان کے دونوں سینگوں کے درمیان نکلتا ہے، اور یہ کافروں کی نماز کا وقت ہے، لہٰذا (اس وقت) تم نماز نہ پڑھو، یہاں تک کہ سورج نیزہ کے برابر بلند ہوجائے، اور اس کی شعاع جاتی رہے پھر نماز میں فرشتے حاضر ہوتے، اور موجود رہتے ہیں یہاں تک کہ ٹھیک دوپہر میں سورج نیزہ کی طرح سیدھا ہوجائے، تو اس وقت بھی نماز نہ پڑھو، یہ ایسا وقت ہے جس میں جہنم کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، اور وہ بھڑکائی جاتی ہے، تو اس وقت بھی نماز نہ پڑھو یہاں تک کہ سایہ لوٹنے لگ جائے، پھر نماز میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں، اور موجود رہتے ہیں یہاں تک کہ سورج ڈوب جائے، کیونکہ وہ شیطان کی دو سینگوں کے درمیان ڈوبتا ہے، اور وہ کافروں کی نماز کا وقت ہے ۔ تخریج دارالدعوہ : تفرد بہ النسائي : (تحفة الأشراف : ١٠٧٦١) ، وقد أخرجہ : صحیح مسلم/المسافرین ٥٢ (٨٣٢) مطولاً ، سنن ابی داود/الصلاة ٢٩٩ (١٢٧٧) ، سنن الترمذی/الدعوات ١١٩ (٣٥٧٤) ، (مختصراً ) ، سنن ابن ماجہ/إقامة ١٨٢ (١٣٦٤) ، مسند احمد ٤/١١١، ١١٤ (صحیح ) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني : حديث نمبر 572
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قال: أَنْبَأَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قال: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، قال: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، قال: أَخْبَرَنِي أَبُو يَحْيَى سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ، وَضَمْرَةُ بْنُ حَبِيبٍ، وَأَبُو طَلْحَةَ نُعَيْمُ بْنُ زِيَادٍ، قَالُوا: سَمِعْنَا أَبَا أُمَامَةَ الْبَاهِلِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ، يقول: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ مِنْ سَاعَةٍ أَقْرَبُ مِنَ الْأُخْرَى أَوْ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ يُبْتَغَى ذِكْرُهَا ؟ قَالَ: نَعَمْ، إِنَّ أَقْرَبَ مَا يَكُونُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ مِنَ الْعَبْدِ جَوْفَ اللَّيْلِ الْآخِرَ، فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ مِمَّنْ يَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فِي تِلْكَ السَّاعَةِ فَكُنْ، فَإِنَّ الصَّلَاةَ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ إِلَى طُلُوعِ الشَّمْسِ، فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيِ الشَّيْطَانِ، وَهِيَ سَاعَةُ صَلَاةِ الْكُفَّارِ فَدَعِ الصَّلَاةَ حَتَّى تَرْتَفِعَ قِيدَ رُمْحٍ وَيَذْهَبَ شُعَاعُهَا، ثُمَّ الصَّلَاةُ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ حَتَّى تَعْتَدِلَ الشَّمْسُ اعْتِدَالَ الرُّمْحِ بِنِصْفِ النَّهَارِ، فَإِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ جَهَنَّمَ وَتُسْجَرُ فَدَعِ الصَّلَاةَ حَتَّى يَفِيءَ الْفَيْءُ، ثُمَّ الصَّلَاةُ مَحْضُورَةٌ مَشْهُودَةٌ حَتَّى تَغِيبَ الشَّمْسُ فَإِنَّهَا تَغِيبُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ وَهِيَ صَلَاةُ الْكُفَّارِ.
তাহকীক: