আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)
المسند الصحيح لمسلم
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭১ টি
হাদীস নং: ৩৪৭৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیوہ کا نکاح میں زبان سے اجازت دینے اور غیر شادی شدہ کی اجازت خاموشی کے ساتھ ہونے کے بیان میں
ابن ابی عمر، سفیان ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے اور کہا شادی شدہ عورت اپنے نفس کی اپنے ولی سے زیادہ حقدار ہے اور باکرہ نوجوان عورت سے اس کے نفس کے بارے میں اس کا باپ اجازت طلب کرے گا اور اس کا خاموش رہنا اس کی طرف سے اجازت ہے اور کبھی فرمایا اس کی خاموشی اس کا اقرار ہے۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا مِنْ وَلِيِّهَا وَالْبِکْرُ يَسْتَأْذِنُهَا أَبُوهَا فِي نَفْسِهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا وَرُبَّمَا قَالَ وَصَمْتُهَا إِقْرَارُهَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৭৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوٹی کنواری لڑکی کے باپ کو اس کا نکاح کرنے کے جواز کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن علاء، ابواسامہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، ہشام، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے نکاح کیا تو میری عمر چھ سال تھی اور مجھ سے زفاف کیا تو میں نو سال کی تھی فرماتی ہیں کہ ہم مدینہ آئے تو مجھے ایک ماہ تک بخار رہا اور میرے بال کانوں تک ہوگئے (جھڑگئے) پس میرے پاس ام رومان آئیں تو میں اپنی سہیلیوں کے ساتھ جھولے پر تھی انہوں نے مجھے پکارا میں ان کے پاس آئی اس حال میں کہ میں اس کا اپنے بارے میں ارادہ نہیں جانتی تھی انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے دروازہ پر لا کھڑا کیا اور میں سانس پھولنے کی وجہ سے ہاہ ہاہ کر رہی تھی یہاں تاکہ کہ میرا سانس پھولنا بند ہوگیا تو مجھے گھر میں داخل کیا وہاں چند انصاری عورتیں موجود تھیں تو انہوں نے کہا اللہ خیر و برکت عطا کرے اور خیر و بھلائی سے حصہ عطا ہو غرض میری والدہ نے مجھے ان کے سپرد کردیا انہوں نے میرا سر دھویا اور میرا سنگھار کیا اور مجھے کوئی خوف نہیں پہنچا کہ چاشت کے وقت رسول اللہ ﷺ آئے اور مجھے آپ ﷺ کے سپرد کردیا۔
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ وَجَدْتُ فِي کِتَابِي عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِسِتِّ سِنِينَ وَبَنَی بِي وَأَنَا بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ قَالَتْ فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَوُعِکْتُ شَهْرًا فَوَفَی شَعْرِي جُمَيْمَةً فَأَتَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَأَنَا عَلَی أُرْجُوحَةٍ وَمَعِي صَوَاحِبِي فَصَرَخَتْ بِي فَأَتَيْتُهَا وَمَا أَدْرِي مَا تُرِيدُ بِي فَأَخَذَتْ بِيَدِي فَأَوْقَفَتْنِي عَلَی الْبَابِ فَقُلْتُ هَهْ هَهْ حَتَّی ذَهَبَ نَفَسِي فَأَدْخَلَتْنِي بَيْتًا فَإِذَا نِسْوَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَی الْخَيْرِ وَالْبَرَکَةِ وَعَلَی خَيْرِ طَائِرٍ فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِنَّ فَغَسَلْنَ رَأْسِي وَأَصْلَحْنَنِي فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًی فَأَسْلَمْنَنِي إِلَيْهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوٹی کنواری لڑکی کے باپ کو اس کا نکاح کرنے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، ابن نمیر، عبدہ، ہشام، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ مجھ سے نبی کریم ﷺ نے نکاح کیا تو میں چھ سال کی لڑکی تھی اور آپ ﷺ مجھ سے ہم بستر ہوئے تو میں نو سال کی تھی۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ هُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ وَبَنَی بِي وَأَنَا بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوٹی کنواری لڑکی کے باپ کو اس کا نکاح کرنے کے جواز کے بیان میں
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے نکاح کیا تو وہ سات سال کی لڑکی تھیں اور ان سے زفاف کیا گیا تو وہ نو سال کی لڑکی تھیں اور ان کے کھلونے ان کے ساتھ تھے اور جب آپ ﷺ کا انتقال ہوا تو ان کی عمر اٹھارہ سال تھی۔
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهِيَ بِنْتُ سَبْعِ سِنِينَ وَزُفَّتْ إِلَيْهِ وَهِيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ وَلُعَبُهَا مَعَهَا وَمَاتَ عَنْهَا وَهِيَ بِنْتُ ثَمَانَ عَشْرَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چھوٹی کنواری لڑکی کے باپ کو اس کا نکاح کرنے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، اسحاق بن ابراہیم، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، یحیی، اسحاق، ابومعاویہ، اعمش، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ ان سے رسول اللہ ﷺ نے نکاح کیا تو ان کی عمر چھ سال تھی اور ان سے صحبت کی تو ان کی عمر نو سال تھی اور جب آپ ﷺ نے انتقال کیا تو ان ( عائشہ صدیقہ (رض) کی عمر اٹھارہ سال تھی۔
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی وَإِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ بِنْتُ سِتٍّ وَبَنَی بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعٍ وَمَاتَ عَنْهَا وَهِيَ بِنْتُ ثَمَانَ عَشْرَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماہ شوال میں نکاھ اور صحبت کرنے کے استح کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، وکیع، سفیان بن اسماعیل بن امیہ، عبداللہ بن عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے شوال میں نکاح فرمایا اور مجھ سے صحبت بھی شوال میں کی پس کونسی رسول اللہ ﷺ کی بیوی ہے جو آپ ﷺ کے نزدیک مجھ سے زیادہ آپ ﷺ کو پیاری تھی اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) مستحب تصور کرتی تھیں اس بات کو کہ شوال میں عورتوں سے صحبت کی جائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَوَّالٍ وَبَنَی بِي فِي شَوَّالٍ فَأَيُّ نِسَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ أَحْظَی عِنْدَهُ مِنِّي قَالَ وَکَانَتْ عَائِشَةُ تَسْتَحِبُّ أَنْ تُدْخِلَ نِسَائَهَا فِي شَوَّالٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماہ شوال میں نکاھ اور صحبت کرنے کے استح کے بیان میں
ابن نمیر، سفیان اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں حضرت عائشہ (رض) کا فعل مذکور نہیں۔
و حَدَّثَنَاه ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ فِعْلَ عَائِشَةَ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی کسی عورت سے نکاح کا ارادہ کرے تو اس کے لئے اس عورت کے چہرے اور ہتھیلیوں کو ایک نظر پیغام نکاح سے پہلے دیکھنے کے جواز کے بیان میں
ابن ابی عمر، سفیان، یزید بن کیسان، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نبی ﷺ کے پاس حاضر تھا آپ ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آکر آپ ﷺ کو خبر دی کہ اس نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا کیا تو نے اسے دیکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا جا اور اسے دیکھ کیونکہ انصاری عورتوں کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَظَرْتَ إِلَيْهَا قَالَ لَا قَالَ فَاذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِي أَعْيُنِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو آدمی کسی عورت سے نکاح کا ارادہ کرے تو اس کے لئے اس عورت کے چہرے اور ہتھیلیوں کو ایک نظر پیغام نکاح سے پہلے دیکھنے کے جواز کے بیان میں
یحییٰ بن معین، مروان بن معاویہ، یزید بن کیسان، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا کہ میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے تو نبی کریم ﷺ نے اسے فرمایا کیا تو نے اسے دیکھا ہے کیونکہ انصاری عورتوں کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے اس نے کہا میں نے اسے دیکھا ہے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے اس سے کتنے مہر پر شادی کی ؟ اس نے کہا چار اوقیہ پر تو اسے نبی کریم ﷺ نے فرمایا چار اوقیہ پر گویا کہ تم اس پہاڑ سے چاندی کھود لاتے ہو جو ہمارے پاس نہیں ہے البتہ عنقریب ہم تمہیں ایک قافلہ میں بھیجیں گے تاکہ تجھے اس سے کچھ مل جائے چناچہ آپ ﷺ نے قبیلہ بنی عبس کی طرف ایک لشکر بھیجا اور اس آدمی کو بھی اس لشکر میں روانہ کیا۔
و حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ نَظَرْتَ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِي عُيُونِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا قَالَ قَدْ نَظَرْتُ إِلَيْهَا قَالَ عَلَی کَمْ تَزَوَّجْتَهَا قَالَ عَلَی أَرْبَعِ أَوَاقٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَرْبَعِ أَوَاقٍ کَأَنَّمَا تَنْحِتُونَ الْفِضَّةَ مِنْ عُرْضِ هَذَا الْجَبَلِ مَا عِنْدَنَا مَا نُعْطِيکَ وَلَکِنْ عَسَی أَنْ نَبْعَثَکَ فِي بَعْثٍ تُصِيبُ مِنْهُ قَالَ فَبَعَثَ بَعْثًا إِلَی بَنِي عَبْسٍ بَعَثَ ذَلِکَ الرَّجُلَ فِيهِمْ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، یعقوب ابن عبدالرحمن، ابی حازم، سہل بن سعد، قتبہ، عبدالعزیز بن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد الساعدی (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور عرض کی اے اللہ کے رسول میں آپ ﷺ کے پاس اپنے نفس کو آپ ﷺ کے لئے ہبہ کرنے آئی ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف اوپر سے نیچے تک دیکھا پھر رسول اللہ ﷺ نے اپنا سر مبارک جھکا لیا جب اس عورت نے خیال کیا کہ آپ ﷺ نے اس کے بارے میں کچھ فیصلہ نہیں کیا تو وہ بیٹھ گئی اور آپ ﷺ کے صحابہ (رض) میں سے ایک آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول اگر آپ ﷺ کو اس کی حاجت نہیں ہے تو اس کا نکاح مجھ سے کردیں آپ ﷺ نے فرمایا کیا تیرے پاس کوئی چیز موجود ہے ؟ اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم اے اللہ کے رسول ﷺ آپ ﷺ نے فرمایا اپنے اہل کے پاس جاؤ اور دیکھو کیا تم کوئی چیز پاتے ہو ؟ وہ گیا واپس آیا تو عرض کیا اللہ کی قسم نہیں میں نے کوئی چیز نہیں پائی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دیکھو اگر لوہے ہی کی کوئی انگوٹھی ہو وہ گیا پھر واپس آیا تو عرض کی نہیں اللہ کی قسم ! اے اللہ کے رسول ﷺ لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ہے صرف یہی میری تہبند ہے سہل نے کہا اس کے پاس چادر بھی نہ تھی اور کہا میں اسے آدھا چادر سے دے سکتا ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ تیرے ازار کا کیا کرے گی ؟ اگر تو اسے پہن لے گا تو اس کے پاس کچھ نہ ہوگا اور اس نے اگر پہنا تو تجھ پر کچھ نہ ہوگا وہ آدمی کافی دیر تک بیٹھا رہا پھر جب کھڑا ہوا اور رسول اللہ ﷺ نے اسے واپس جاتے ہوئے دیکھا تو حکم دیا اور اسے بلایا گیا جب وہ آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تجھے قرآن کریم آتا ہے ؟ اس نے کہا مجھے فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں اور کئی سورتوں کو شمار کیا آپ ﷺ نے فرمایا تو انہیں زبانی پڑھ سکتا ہے ؟ اس نے کہا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا جا میں نے اس عورت کو اس قرآن کی تعلیم کے عوض جو تجھے یاد ہے تیری ملکیت میں دے دیا یہ حدیث ابن ابی حازم کی ہے اور یعقوب کی حدیث الفاظ میں اس کے قریب قریب ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ أَهَبُ لَکَ نَفْسِي فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَعَّدَ النَّظَرَ فِيهَا وَصَوَّبَهُ ثُمَّ طَأْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَأَتْ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَکَ بِهَا حَاجَةٌ فَزَوِّجْنِيهَا فَقَالَ فَهَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَيْئٍ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ اذْهَبْ إِلَی أَهْلِکَ فَانْظُرْ هَلْ تَجِدُ شَيْئًا فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْظُرْ وَلَوْ خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ وَلَکِنْ هَذَا إِزَارِي قَالَ سَهْلٌ مَا لَهُ رِدَائٌ فَلَهَا نِصْفُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِکَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَکُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْئٌ وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَکُنْ عَلَيْکَ مِنْهُ شَيْئٌ فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّی إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ فَلَمَّا جَائَ قَالَ مَاذَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ مَعِي سُورَةُ کَذَا وَسُورَةُ کَذَا عَدَّدَهَا فَقَالَ تَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبِکَ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ مُلِّکْتَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ هَذَا حَدِيثُ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ وَحَدِيثُ يَعْقُوبَ يُقَارِبُهُ فِي اللَّفْظِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
خلف بن ہشام، حماد بن زید، زہیر بن حرب سفیان، بن عیینہ اسحاق بن ابراہیم، ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی ابی حازم، حضرت سہل بن سعد (رض) کی حدیث مذکور کی مزید اسناد ذکر کی ہیں زائدہ کی حدیث میں یہ ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جاؤ میں نے تیرا نکاح اس سے کردیا تو اسے قرآن سکھا دے۔
و حَدَّثَنَاه خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الدَّرَاوَرْدِيِّ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ کُلُّهُمْ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ زَائِدَةَ قَالَ انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَهَا فَعَلِّمْهَا مِنْ الْقُرْآنِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৮৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبدالعزیز بن محمد، یزید بن عبداللہ بن اسامہ بن ہاد، محمد بن ابی عمر مکی، عبدالعزیز، یزید، محمد بن ابراہیم، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن (رض) روایت ہے کہ میں نے ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ کا مہر کتنا تھا ؟ تو انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ کا اپنی ازواج کے لئے مہر بارہ اوقیہ اور نش تھا سیدہ (رض) نے عرض کیا کیا تو جانتا ہے کہ نش کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا نہیں فرمایا نصف اوقیہ اور یہ پانچ سو درہم تھے پس رسول اللہ ﷺ کا اپنی ازواج کے لئے یہ مہر ہوتا تھا۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ يَزِيدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمْ کَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا قَالَتْ أَتَدْرِي مَا النَّشُّ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَتْ نِصْفُ أُوقِيَّةٍ فَتِلْکَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَزْوَاجِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوربیع، سلیمان بن داؤد، قتبیہ بن سعید، یحیی، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے عبدالرحمن بن عوف پر زردی کے نشان دیکھے تو فرمایا یہ کیا ہے ؟ انہوں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ میں نے ایک عورت سے گٹھلی کھجور کے ہم وزن سونے پر شادی کی ہے آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تیرے لئے مبارک کرے، ولیمہ کر چاہے ایک بکری سے ہی ہو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ وَأَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَکِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَثَرَ صُفْرَةٍ فَقَالَ مَا هَذَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ فَبَارَکَ اللَّهُ لَکَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
محمد بن عبید، ابوعوانہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) روایت ہے کہ عبدالرحمن بن عوف نے رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں کھجور کی گٹھلی کے ہم وزن سونے پر شادی کی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا ولیمہ کر، چاہے بکری ہی سے ہو۔
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، شعبہ، قتادہ، حمید، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے ایک عورت سے کھجور کی گٹھلی کے ہم وزن سونے کے مہر پر شادی کی اور نبی کریم ﷺ نے انہیں فرمایا کہ ولیمہ کر چاہے ایک بکری ہی سے ہو۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ وَحُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابوداؤد، محمد بن رافع، ہارون بن عبداللہ، وہب بن جریر، احمد بن خراش، شبابہ، حمیداسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں۔
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ کُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ حُمَيْدٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَهْبٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن قدامہ، نضر بن شمیل، شعبہ، عبدالعزیز بن صہیب، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے کہا مجھے رسول اللہ ﷺ نے دیکھا اور مجھ پر شادی کی خوشی کے آثار تھے تو میں نے عرض کیا میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا تو نے اس کا مہر کتنا ادا کیا ؟ میں نے عرض کیا ایک گٹھلی کے برابر اور اسحاق کی حدیث میں ہے سونے سے۔
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَا أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيَّ بَشَاشَةُ الْعُرْسِ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ کَمْ أَصْدَقْتَهَا فَقُلْتُ نَوَاةً وَفِي حَدِيثِ إِسْحَقَ مِنْ ذَهَبٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
ابن مثنی، ابوداؤد، شعبہ، ابی حمزہ، شعبہ، عبدالرحمن، حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن عوف (رض) نے ایک عورت سے کھجور کی گٹھلی کے ہم وزن سونے پر نکاح کیا۔
و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ شُعْبَةُ وَاسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَی وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
محمد بن رافع، وہب، شعبہ ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے سوائے اس کے کہ عبدالرحمن بن عوف کے بیٹوں میں سے ایک آدمی نے ( مِنْ ذَهَبٍ ) کے الفاظ کہے ہیں۔
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا وَهْبٌ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ وَلَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ مِنْ ذَهَبٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৪৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مہر کے بیان میں اور تعلیم قرآن اور لوہے وغیرہ کی انگوٹھی کا مہر ہونے کے بیان میں
زہیر بن حرب، اسماعیل، ابن علیہ، عبدالعزیز، حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کا غزوہ لڑا ہم نے اس خبیر کے پاس ہی صبح کی نماز اندھیرے میں ادا کی تو اللہ کے نبی ﷺ سوار ہوئے اور ابوطلحہ بھی سوار ہوئے اور میں ابوطلحہ کے پیچھے بیٹھا نبی کریم ﷺ نے خیبر کے کوچوں میں دوڑ لگانا شروع کی اور میرا گھٹنا اللہ کے نبی ﷺ کی ران سے لگ جاتا تھا اور نبی کریم ﷺ کا ازار بھی آپ ﷺ کی ران سے کھسک گیا تھا اور میں اللہ کے نبی ﷺ کی ران کی سفیدی دیکھتا تھا جب آپ ﷺ بستی میں پہنچے تو فرمایا اَللَّهُ أَکْبَرُ خیبر ویران ہوگیا بیشک ہم جب کسی میدان میں اترتے ہیں تو اس قوم کی صبح بری ہوجاتی ہے جن کو ڈرایا جاتا ہے ان الفاظ کو آپ ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا اور لوگ اپنے اپنے کاموں کی طرف نکل چکے تھے انہوں نے کہا محمد ﷺ آچکے ہیں عبدالعزیز نے کہا کہ ہمارے بعض ساتھیوں نے یہ بھی کہا کہ لشکر بھی آچکا راوی کہتے ہیں ہم نے خیبر کو جبراً فتح کرلیا اور قیدی جمع کئے گئے اور آپ ﷺ کے پاس دحیہ حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے نبی مجھے قیدیوں میں سے باندی عطا کردیں آپ ﷺ نے فرمایا جاؤ اور ایک باندی لے لو انہوں نے صفیہ (رض) بنت حیی کو لے لیا تو اللہ کے نبی ﷺ کے پاس ایک آدمی نے آکر کہا اے اللہ کے نبی آپ ﷺ نے دحیہ کو صفیہ بن حیی بنوقریظہ و بنونضیر کی سردار عطا کردی وہ آپ کے علاوہ کسی کے شایان شان نہیں آپ ﷺ نے فرمایا دحیہ کو باندی کے ہمراہ بلاؤ چناچہ وہ اسے لے کر حاضر ہوئے جب نبی کریم ﷺ نے اسے دیکھا فرمایا کہ تو اس کے علاوہ قیدیوں میں سے کوئی باندی لے لے اور آپ ﷺ نے انہیں آزاد کیا اور ان سے شادی کی ثابت راوی نے کہا اے ابوحمزہ اس کا مہر کیا تھا ؟ فرمایا ان کو آزاد کرنا اور شادی کرنا ہی مہر تھا جب آپ ﷺ راستہ میں پہنچے تو اسے ام سلیم نے تیار کر کے رات کے وقت آپ ﷺ کی خدمت میں بھیج دیا اور نبی کریم ﷺ نے بحالت عروسی صبح کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا جس کے پاس جو کچھ ہو وہ لے آئے اور ایک چمڑے کا دستر خوان بچھوا دیا چناچہ بعض آدمی پنیر اور بعض کھجوریں اور بعض گھی لے کر حاضر ہوئے پھر انہوں نے اس سب کو ملا کر مالیدہ حلوا تیار کرلیا اور یہی رسول اللہ ﷺ کا ولیمہ تھا۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ قَالَ فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا صَلَاةَ الْغَدَاةِ بِغَلَسٍ فَرَکِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَکِبَ أَبُو طَلْحَةَ وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ فَأَجْرَی نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ وَإِنَّ رُکْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْحَسَرَ الْإِزَارُ عَنْ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي لَأَرَی بَيَاضَ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا دَخَلَ الْقَرْيَةَ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ قَالَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ وَقَدْ خَرَجَ الْقَوْمُ إِلَی أَعْمَالِهِمْ فَقَالُوا مُحَمَّدٌ وَاللَّهِ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ وَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ قَالَ وَأَصَبْنَاهَا عَنْوَةً وَجُمِعَ السَّبْيُ فَجَائَهُ دِحْيَةُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ فَقَالَ اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ فَجَائَ رَجُلٌ إِلَی نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدِ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَکَ قَالَ ادْعُوهُ بِهَا قَالَ فَجَائَ بِهَا فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خُذْ جَارِيَةً مِنْ السَّبْيِ غَيْرَهَا قَالَ وَأَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا فَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ يَا أَبَا حَمْزَةَ مَا أَصْدَقَهَا قَالَ نَفْسَهَا أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا حَتَّی إِذَا کَانَ بِالطَّرِيقِ جَهَّزَتْهَا لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ فَأَهْدَتْهَا لَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَأَصْبَحَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا فَقَالَ مَنْ کَانَ عِنْدَهُ شَيْئٌ فَلْيَجِئْ بِهِ قَالَ وَبَسَطَ نِطَعًا قَالَ فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيئُ بِالْأَقِطِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيئُ بِالتَّمْرِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيئُ بِالسَّمْنِ فَحَاسُوا حَيْسًا فَکَانَتْ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
তাহকীক: