আল মুসনাদুস সহীহ- ইমাম মুসলিম রহঃ (উর্দু)

المسند الصحيح لمسلم

مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৯ টি

হাদীস নং: ১৪৪১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ مغرب کی نماز کا بتدائی وقت سورج غروب ہونے کے وقت ہے۔
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، ابونجاشی، حضرت رافع بن خدیج (رض) فرماتے ہیں کہ ہم مغرب کی نماز رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھا کرتے تھے تو ہم میں سے کوئی نماز سے فارغ ہوتا تو وہ اپنے تیر گرنے کی جگہ کو دیکھ سکتا تھا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو النَّجَاشِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ يَقُولُا کُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا وَإِنَّهُ لَيُبْصِرُ مَوَاقِعَ نَبْلِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بات کے بیان میں کہ مغرب کی نماز کا بتدائی وقت سورج غروب ہونے کے وقت ہے۔
اسحاق بن ابراہیم، شعیب بن اسحاق دمشقی، اوزاعی، ابونجاشی، رافع بن خدیج، اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو النَّجَاشِيِّ حَدَّثَنِي رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ بِنَحْوِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
عمرو بن سواد عامری، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز میں تاخیر کی اور اس کو عتمہ پکارا جاتا ہے رسول اللہ ﷺ نہ نکلے یہاں تک کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عرض کیا کہ عورتیں اور بچے سو گئے تو رسول اللہ ﷺ تشریف لائے جس وقت آپ ﷺ تشریف لا رہے تھے تو مسجد والوں سے فرمایا کہ تمہارے علاوہ زمین والوں میں سے کوئی بھی اس کا انتظار نہیں کر رہا اور یہ لوگوں میں اسلام کے پھیلنے سے پہلے کی بات ہے حرملہ نے اپنی روایت میں زیادہ کیا ہے اور اس میں اس طرح ہے کہ حضرت عمر (رض) بن خطاب نے جس وقت چلا کر رسول اللہ ﷺ کو نماز کی طرف متوجہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے لئے یہ مناسب نہیں کہ تم رسول اللہ ﷺ سے نماز کا کہو۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنْ اللَّيَالِي بِصَلَاةِ الْعِشَائِ وَهِيَ الَّتِي تُدْعَی الْعَتَمَةَ فَلَمْ يَخْرُجْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِأَهْلِ الْمَسْجِدِ حِينَ خَرَجَ عَلَيْهِمْ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ غَيْرُکُمْ وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الْإِسْلَامُ فِي النَّاسِ زَادَ حَرْمَلَةُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَذُکِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَمَا کَانَ لَکُمْ أَنْ تَنْزُرُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الصَّلَاةِ وَذَاکَ حِينَ صَاحَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل، ابن شہاب اس سند کے ساتھ ایک اور روایت میں اس طرح حدیث نقل کی گئی ہے۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ قَوْلَ الزُّهْرِيِّ وَذُکِرَ لِي وَمَا بَعْدَهُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم و محمد بن حاتم، محمد بن بکر، ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، حجاج بن شاعر و محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریر، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ ایک رات نبی ﷺ نے عشاء کی نماز میں تاخیر کی یہاں تک کہ رات کا بہت سا حصہ گزر گیا اور یہاں تک کہ مسجد والے سو گئے پھر آپ ﷺ نکلے اور نماز پڑھائی اور فرمایا کہ عشاء کی نماز کا یہی وقت ہوتا اگر مجھے میری امت پر مشقت کا خیال نہ ہوتا۔
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ کِلَاهُمَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَکْرٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ ح و حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالُوا جَمِيعًا عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْمُغِيرَةُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أُمِّ کُلْثُومٍ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ حَتَّی ذَهَبَ عَامَّةُ اللَّيْلِ وَحَتَّی نَامَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی فَقَالَ إِنَّهُ لَوَقْتُهَا لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ لَوْلَا أَنَّ يَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
زہیر بن حرب و اسحاق بن ابراہیم، زہیر، جریر، منصور، حکم، نافع، حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک رات ہم عشاء کی نماز کے لئے رسول اللہ ﷺ کا انتظار کرتے رہے تو آپ ﷺ تہائی رات کے وقت یا اس کے بعد ہماری طرف تشریف لائے ہمیں نہیں معلوم کہ آپ ﷺ اپنے گھر میں کسی کام میں مصروف تھے یا اس کے کے علاوہ کوئی اور وجہ تھی تو نکلتے ہوئے آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اس نماز کا انتظار کر رہے ہو کہ تمہارے سوا کوئی بھی دین والا جس کا انتظار نہیں کر رہا اور اگر میری امت پر بوجھ نہ ہوتا تو میں اسی وقت نماز پڑھتا پھر آپ نے مؤذن کو حکم فرمایا تو اس نے نماز کی اقامت کہی اور آپ ﷺ نے نماز پڑھائی۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ مَکَثْنَا ذَاتَ لَيْلَةٍ نَنْتَظِرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الْعِشَائِ الْآخِرَةِ فَخَرَجَ إِلَيْنَا حِينَ ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ أَوْ بَعْدَهُ فَلَا نَدْرِي أَشَيْئٌ شَغَلَهُ فِي أَهْلِهِ أَوْ غَيْرُ ذَلِکَ فَقَالَ حِينَ خَرَجَ إِنَّکُمْ لَتَنْتَظِرُونَ صَلَاةً مَا يَنْتَظِرُهَا أَهْلُ دِينٍ غَيْرُکُمْ وَلَوْلَا أَنْ يَثْقُلَ عَلَی أُمَّتِي لَصَلَّيْتُ بِهِمْ هَذِهِ السَّاعَةَ ثُمَّ أَمَرَ الْمُؤَذِّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَصَلَّی
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، نافع، حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک رات اپنے کسی کام میں مصروف تھے تو آپ ﷺ نے عشاء کی نماز میں دیر کردی یہاں تک کہ ہم مسجد میں سو گئے پھر ہم جاگے پھر ہم سو گئے پھر ہم جاگے پھر رسول اللہ ﷺ ہماری طرف تشریف لائے پھر فرمایا کہ زمین والوں میں سے تمہارے علاوہ رات کو نماز کا انتظار کرنے والا اور کوئی نہیں ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً فَأَخَّرَهَا حَتَّی رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ اللَّيْلَةَ يَنْتَظِرُ الصَّلَاةَ غَيْرُکُمْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
ابوبکر بن نافع عبدی، بہز بن اسد، حماد بن سلمہ حضرت ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ لوگوں نے حضرت انس (رض) سے رسول اللہ ﷺ کی انگوٹھی کے بارے میں پوچھا انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک رات عشاء کی نماز میں آدھی رات تک یا آدھی رات کے قریب تک تاخیر کردی پھر آپ ﷺ تشریف لائے اور فرمایا کہ لوگوں نے نماز پڑھی اور سو گئے اور تم نماز میں ہو جب تک تم نماز کے انتظار میں ہو، حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ گویا کہ میں آپ کی چاندی کی انگوٹھی کی سفیدی دیکھ رہا ہوں۔
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ أَنَّهُمْ سَأَلُوا أَنَسًا عَنْ خَاتَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَخَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ ذَاتَ لَيْلَةٍ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ أَوْ کَادَ يَذْهَبُ شَطْرُ اللَّيْلِ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَنَامُوا وَإِنَّکُمْ لَمْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ قَالَ أَنَسٌ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ خَاتَمِهِ مِنْ فِضَّةٍ وَرَفَعَ إِصْبَعَهُ الْيُسْرَی بِالْخِنْصِرِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
حجاج بن شاعر، ابوزید سعید بن ربیع، قرہ بن خالد، قتادہ، حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ایک رات ہم نے رسول اللہ ﷺ کا انتظار کیا یہاں تک کہ آدھی رات کے قریب ہوگئی پھر آپ ﷺ تشریف لائے اور نماز پڑھائی پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے گویا کہ میں اب بھی دیکھ رہا ہوں کہ چاندی کی انگوٹھی آپ کے دست مبارک میں چمک رہی ہے۔
حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا أَبُو زَيْدٍ سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ نَظَرْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً حَتَّی کَانَ قَرِيبٌ مِنْ نِصْفِ اللَّيْلِ ثُمَّ جَائَ فَصَلَّی ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَکَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَی وَبِيصِ خَاتَمِهِ فِي يَدِهِ مِنْ فِضَّةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
عبداللہ بن صباح عطار، عبیداللہ بن عبدالمجید، اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح سے نقل کی گئی ہے لیکن اس میں (ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ ) یعنی پھر آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اس کا ذکر نہیں ہے۔
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرْ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫১
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
ابوعامر اشعری و ابوکریب، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، حضرت ابوموسی (رض) فرماتے ہیں کہ میں اور میرے وہ ساتھی جو میرے ساتھ کشتی میں تھے بقیع کی پتھریلی زمین میں اترے اور رسول اللہ ﷺ مدینہ میں تھے اور ہم میں سے ایک جماعت کے لوگ ہر رات عشاء کی نماز کے وقت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں باری باری حاضر ہوتے تھے، حضرت ابوموسی (رض) فرماتے ہیں کہ میں اور میرے ساتھی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ اپنے کسی کام میں مصروف تھے یہاں تک کہ نماز میں تاخیر ہوگئی اور آدھی رات کے بعد تک ہوگئی پھر رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور سب کو نماز پڑھائی پھر جب نماز پوری ہوگئی تو جو لوگ اس وقت موجود تھے ان سے فرمایا کہ ذرا ٹھہرو میں تمہیں بتاتا ہوں اور تمہیں خوشخبری ہو کہ تمہارے اوپر اللہ کا یہ احسان ہے کہ لوگوں میں سے اس وقت تمہارے علاوہ کوئی بھی نماز نہیں پڑھ سکا یا یہ فرمایا کہ اس وقت تمہارے علاوہ کسی نے نماز نہیں پڑھی (راوی نے کہا) کہ ہم نہیں جانتے کہ کون سا کلمہ فرمایا حضرت ابوموسی فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے یہ خوشخبری سنی تو خوشی خوشی واپس لوٹے۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ کُنْتُ أَنَا وَأَصْحَابِي الَّذِينَ قَدِمُوا مَعِي فِي السَّفِينَةِ نُزُولًا فِي بَقِيعِ بُطْحَانَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ فَکَانَ يَتَنَاوَبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ صَلَاةِ الْعِشَائِ کُلَّ لَيْلَةٍ نَفَرٌ مِنْهُمْ قَالَ أَبُو مُوسَی فَوَافَقْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَصْحَابِي وَلَهُ بَعْضُ الشُّغْلِ فِي أَمْرِهِ حَتَّی أَعْتَمَ بِالصَّلَاةِ حَتَّی ابْهَارَّ اللَّيْلُ ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِهِمْ فَلَمَّا قَضَی صَلَاتَهُ قَالَ لِمَنْ حَضَرَهُ عَلَی رِسْلِکُمْ أُعْلِمُکُمْ وَأَبْشِرُوا أَنَّ مِنْ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْکُمْ أَنَّهُ لَيْسَ مِنْ النَّاسِ أَحَدٌ يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ غَيْرُکُمْ أَوْ قَالَ مَا صَلَّی هَذِهِ السَّاعَةَ أَحَدٌ غَيْرُکُمْ لَا نَدْرِي أَيَّ الْکَلِمَتَيْنِ قَالَ قَالَ أَبُو مُوسَی فَرَجَعْنَا فَرِحِينَ بِمَا سَمِعْنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫২
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے کہا تمہارے نزدیک عشا کی نماز پڑھنے کے لئے کونسا وقت زیادہ بہتر ہے ؟ وہ وقت کہ جسے لوگ عتمہ کہتے ہیں، امام کے ساتھ پڑھے یا اکیلا ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس (رض) سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ ایک رات نبی ﷺ نے عشاء کی نماز میں دیر فرما دی یہاں تک کہ لوگ سو گئے پھر جاگے پھر سو گئے اور پھر جاگے تو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کھڑے ہو کر فرمایا : نماز ! عطا کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ پھر اللہ کے نبی ﷺ تشریف لائے گویا کہ میں اب بھی ان کی طرف دیکھ رہا ہوں آپ ﷺ کے سر مبارک سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے اور آپ ﷺ نے اپنے سر مبارک پر اپنا ہاتھ رکھا ہوا تھا آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر میری امت پر کوئی دقت نہ ہوتی تو میں اسے اسی وقت نماز پڑھنے کا حکم دیتا راوی کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے اپنے سر پر ہاتھ کیسے رکھا ہوا تھا جیسا کہ اسے حضرت ابن عباس (رض) نے بتایا، عطاء نے اپنی انگلیاں کچھ کھولیں پھر اپنی انگلیوں کے کنارے اپنے سر پر رکھے پھر ان کو سر سے جھکایا اور پھیرا یہاں تک کہ آپ کا انگوٹھا کان کے اس کنارے کی طرف پہنچا جو کنارہ منہ کی طرف ہے پھر آپ ﷺ کا انگوٹھا کنپٹی تک اور داڑھی کے کنارے تک ہاتھ نہ کسی کو پکڑتا تھا ورنہ ہی ہاتھ کسی چیز کو چھوتا تھا میں نے عطا سے کہا کہ کیا آپ کو اس کا بھی ذکر کیا کہ نبی ﷺ نے رات کی نماز میں کتنی دیر فرمائی کہنے لگے کہ میں نہیں جانتا، عطاء کہنے لگے کہ میں اس چیز کو پسند کرتا ہوں چاہے امام کے ساتھ نماز پڑھوں یا اکیلا نماز پڑھوں دیر کر کے جس طرح کہ نبی ﷺ نے اس رات دیر کرکے نماز پڑھائی اگر مجھے تنہائی میں مشقت ہو یا لوگوں پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں اور تو ان کا امام ہو تو انہیں درمیانی وقت میں نماز پڑھاؤ، نہ تو جلدی اور نہ ہی دیر کر کے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَائٍ أَيُّ حِينٍ أَحَبُّ إِلَيْکَ أَنْ أُصَلِّيَ الْعِشَائَ الَّتِي يَقُولُهَا النَّاسُ الْعَتَمَةَ إِمَامًا وَخِلْوًا قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا أَعْتَمَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ الْعِشَائَ قَالَ حَتَّی رَقَدَ نَاسٌ وَاسْتَيْقَظُوا وَرَقَدُوا وَاسْتَيْقَظُوا فَقَامَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ الصَّلَاةَ فَقَالَ عَطَائٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَخَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ الْآنَ يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَائً وَاضِعًا يَدَهُ عَلَی شِقِّ رَأْسِهِ قَالَ لَوْلَا أَنْ يَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُصَلُّوهَا کَذَلِکَ قَالَ فَاسْتَثْبَتُّ عَطَائً کَيْفَ وَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَی رَأْسِهِ کَمَا أَنْبَأَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَبَدَّدَ لِي عَطَائٌ بَيْنَ أَصَابِعِهِ شَيْئًا مِنْ تَبْدِيدٍ ثُمَّ وَضَعَ أَطْرَافَ أَصَابِعِهِ عَلَی قَرْنِ الرَّأْسِ ثُمَّ صَبَّهَا يُمِرُّهَا کَذَلِکَ عَلَی الرَّأْسِ حَتَّی مَسَّتْ إِبْهَامُهُ طَرَفَ الْأُذُنِ مِمَّا يَلِي الْوَجْهَ ثُمَّ عَلَی الصُّدْغِ وَنَاحِيَةِ اللِّحْيَةِ لَا يُقَصِّرُ وَلَا يَبْطِشُ بِشَيْئٍ إِلَّا کَذَلِکَ قُلْتُ لِعَطَائٍ کَمْ ذُکِرَ لَکَ أَخَّرَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَتَئِذٍ قَالَ لَا أَدْرِي قَالَ عَطَائٌ أَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ أُصَلِّيَهَا إِمَامًا وَخِلْوًا مُؤَخَّرَةً کَمَا صَلَّاهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَتَئِذٍ فَإِنْ شَقَّ عَلَيْکَ ذَلِکَ خِلْوًا أَوْ عَلَی النَّاسِ فِي الْجَمَاعَةِ وَأَنْتَ إِمَامُهُمْ فَصَلِّهَا وَسَطًا لَا مُعَجَّلَةً وَلَا مُؤَخَّرَةً
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৩
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی، ابواحوص، سماک، حضرت جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عشاء کی نماز تاخیر سے پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤَخِّرُ صَلَاةَ الْعِشَائِ الْآخِرَةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، سماک، حضرت جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تمہاری نمازوں (کے اوقات) کی طرح نماز پڑھا کرتے تھے اور عشاء کی نماز تمہاری نماز سے کچھ تاخیر کر کے پڑھا کرتے تھے اور آپ ﷺ نماز میں تخفیف فرمایا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الصَّلَوَاتِ نَحْوًا مِنْ صَلَاتِکُمْ وَکَانَ يُؤَخِّرُ الْعَتَمَةَ بَعْدَ صَلَاتِکُمْ شَيْئًا وَکَانَ يُخِفُّ الصَّلَاةَ وَفِي رِوَايَةِ أَبِي کَامِلٍ يُخَفِّفُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
زہیر بن حرب و ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، ابن ابی لبید، ابوسلمہ، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ تمہاری نمازوں کے نام پر دیہاتی غالب نہ آجائیں کیونکہ دیہاتی عشاء کو عتمہ کہتے ہیں اور عتمہ اندھیرا چھا جانے کو کہتے ہیں۔
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَغْلِبَنَّکُمْ الْأَعْرَابُ عَلَی اسْمِ صَلَاتِکُمْ أَلَا إِنَّهَا الْعِشَائُ وَهُمْ يُعْتِمُونَ بِالْإِبِلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৬
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشاء کی نماز کے وقت اور اس میں تاخیر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، عبداللہ بن ابی لبید، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ دیہاتی تمہاری عشاء کی نماز کے نام پر غالب نہ آجائیں کیونکہ وہ اللہ کی کتاب میں عشاء ہے اور دیہاتی دیر سے اونٹوں کا دودھ دوہتے ہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَغْلِبَنَّکُمْ الْأَعْرَابُ عَلَی اسْمِ صَلَاتِکُمْ الْعِشَائِ فَإِنَّهَا فِي کِتَابِ اللَّهِ الْعِشَائُ وَإِنَّهَا تُعْتِمُ بِحِلَابِ الْإِبِلِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৭
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح کی نماز (فجر) کو اس کے اول وقت میں پڑھنے اور اس میں قرأت کی مقدار کے بیان میں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ و عمرو ناقد و زہیر بن حرب، سفیان بن عیینہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ مومن عورتیں صبح (فجر) کی نماز نبی ﷺ کے ساتھ پڑھا کرتی تھیں پھر اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی (اپنے گھروں کو) واپس لوٹتی تھیں کہ انہیں کوئی بھی نہیں پہچانتا تھا۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ کُلُّهُمْ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ نِسَائَ الْمُؤْمِنَاتِ کُنَّ يُصَلِّينَ الصُّبْحَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَرْجِعْنَ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ لَا يَعْرِفُهُنَّ أَحَدٌ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৮
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح کی نماز (فجر) کو اس کے اول وقت میں پڑھنے اور اس میں قرأت کی مقدار کے بیان میں۔
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ صدیقہ (رض) نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ فرماتی ہیں کہ مومن عورتیں اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی رسول ﷺ کے ساتھ فجر کی نماز میں حاضر ہوتی تھیں پھر وہ اپنے گھروں کو لوٹتی تھیں کہ انہیں کوئی بھی نہیں پہچانتا تھا۔
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَقَدْ کَانَ نِسَائٌ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ يَشْهَدْنَ الْفَجْرَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ ثُمَّ يَنْقَلِبْنَ إِلَی بُيُوتِهِنَّ وَمَا يُعْرَفْنَ مِنْ تَغْلِيسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّلَاةِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৯
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح کی نماز (فجر) کو اس کے اول وقت میں پڑھنے اور اس میں قرأت کی مقدار کے بیان میں۔
نصر بن علی جہضمی و اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک، یحییٰ بن سعید، عمرۃ، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز پڑھتے تھے اور عورتیں اپنی چادروں میں لپٹی واپس آتی تھیں اندھیرے کی وجہ سے پہچانی نہیں جاتی تھیں۔
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مَعْنٌ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُصَلِّي الصُّبْحَ فَيَنْصَرِفُ النِّسَائُ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ مَا يُعْرَفْنَ مِنْ الْغَلَسِ و قَالَ الْأَنْصَارِيُّ فِي رِوَايَتِهِ مُتَلَفِّفَاتٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৬০
مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صبح کی نماز (فجر) کو اس کے اول وقت میں پڑھنے اور اس میں قرأت کی مقدار کے بیان میں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، محمد بن مثنی و ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سعد بن ابراہیم، حضرت محمد بن عمرو بن حسن بن علی فرماتے ہیں کہ حجاج مدینہ منورہ میں آیا تو ہم نے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز گرمی کے وقت پڑھتے تھے اور عصر کی نماز جب سورج صاف ہوتا اور مغرب کی نماز جب سورج ڈوب جاتا اور عشاء کی نماز میں کبھی تاخیر فرماتے اور کبھی جلدی پڑھ لیتے جب دیکھتے تھے کہ لوگ جمع ہوگئے ہیں کہ تو جلدی پڑھ لیتے اور جب دیکھتے کہ لوگ دیر سے آئے ہیں تو دیر فرماتے اور صبح کی نماز اندھیرے میں پڑھا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْحَجَّاجُ الْمَدِينَةَ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ نَقِيَّةٌ وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ وَالْعِشَائَ أَحْيَانًا يُؤَخِّرُهَا وَأَحْيَانًا يُعَجِّلُ کَانَ إِذَا رَآهُمْ قَدْ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ وَإِذَا رَآهُمْ قَدْ أَبْطَئُوا أَخَّرَ وَالصُّبْحَ کَانُوا أَوْ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا بِغَلَسٍ
tahqiq

তাহকীক: