আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০ টি
হাদীস নং: ১৯৭৯৩
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٧) علی بن علقمہ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا گیا ہم گدھے کو گھوڑی پر چھوڑ دیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ کرتے ہیں جو جانتے نہیں ہیں۔
(ب) ابن صباح کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خچر یاخچریتحفہ میں دی گئی۔ میں نے کہا : یہ کیا ہے اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خچر یا خچری۔ گدھے کو گھوڑی پر جفتی کے لیے چھوڑا جاتا ہے تو اس سے یہ پیدا ہوتا ہے۔ میں نے کہا : کیا ہم فلاں (گدھے) کو (فلانہ) گھوڑی پر چھوڑ دیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ لوگ کرتے ہیں جو جانتے نہیں۔
(ب) ابن صباح کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خچر یاخچریتحفہ میں دی گئی۔ میں نے کہا : یہ کیا ہے اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خچر یا خچری۔ گدھے کو گھوڑی پر جفتی کے لیے چھوڑا جاتا ہے تو اس سے یہ پیدا ہوتا ہے۔ میں نے کہا : کیا ہم فلاں (گدھے) کو (فلانہ) گھوڑی پر چھوڑ دیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ لوگ کرتے ہیں جو جانتے نہیں۔
(۱۹۷۸۷) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی زُرْعَۃَ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ وَہُوَ ابْنُ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قِیلَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- أَنُنْزِی الْحِمَارَ عَلَی الْفَرَسِ قَالَ : إِنَّمَا یَعْمَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ الصَّبَّاحِ قَالَ : أُہْدِیَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- بَغْلَۃٌ أَوْ بَغْلٌ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا ہَذَا؟ قَالَ : بَغْلٌ أَوْ بَغْلَۃٌ یُنْزَی الْحِمَارُ عَلَی الْفَرَسِ فَیَخْرُجُ ہَذَا مِنْ بَیْنِہِمَا ۔ فَقُلْتُ : نُنْزِی فُلاَنًا عَلَی فُلاَنَۃَ قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ وَہُوَ ابْنُ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قِیلَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- أَنُنْزِی الْحِمَارَ عَلَی الْفَرَسِ قَالَ : إِنَّمَا یَعْمَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ الصَّبَّاحِ قَالَ : أُہْدِیَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- بَغْلَۃٌ أَوْ بَغْلٌ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا ہَذَا؟ قَالَ : بَغْلٌ أَوْ بَغْلَۃٌ یُنْزَی الْحِمَارُ عَلَی الْفَرَسِ فَیَخْرُجُ ہَذَا مِنْ بَیْنِہِمَا ۔ فَقُلْتُ : نُنْزِی فُلاَنًا عَلَی فُلاَنَۃَ قَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৪
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٨) ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو مکمل کرنے کا حکم دیا اور ہمیں منع فرمایا اور میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں منع فرمایا کہ ہم صدقہ نہ کھائیں اور گدھے کو گھوڑی پر مت چھوڑیں۔
(۱۹۷۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْمَیْمُونِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی جَہْضَمٍ مُوسَی بْنِ سَالِمٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ مِنْ وَلَدِ الْعَبَّاسِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِإِسْبَاغِ الْوُضُوئِ وَنَہَانَا وَلاَ أَقُولُ نَہَاکُمْ أَنْ نَأْکُلَ الصَّدَقَۃَ وَلاَ نُنْزِیَ حِمَارًا عَلَی فَرَسٍ۔ کَذَا قَالَہُ الثَّوْرِیُّ۔ فِی ہَذَا الإِسْنَادِ عُبَیْدُ اللَّہِ وَکَذَلِکَ قَالَہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ فِیمَا رَوَی عَنْہُ الطَّیَالِسِیُّ وَإِنَّمَا ہُوَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ وَإِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَبِی جَہْضَمٍ وَحَدِیثُ سُفْیَانَ وَہَمٌ قَالَہُ الْبُخَارِیُّ وَغَیْرُہُ۔ [صحیح]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ وَإِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَبِی جَہْضَمٍ وَحَدِیثُ سُفْیَانَ وَہَمٌ قَالَہُ الْبُخَارِیُّ وَغَیْرُہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৫
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٩) عبداللہ بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں بنو ہاشم کے نوجوانوں میں ابن عباس (رض) کے پاس آیا، ابن عباس (رض) اس حدیث میں جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں تین چیزوں میں دوسروں سے الگ خاص کیا : 1 ہم وضو مکمل کریں۔ 2 ہم صدقہ نہ کھائیں۔ 3 گدھے کو گھوڑی پر مت چھوڑیں۔
(۱۹۷۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ مُوسَی بْنِ سَالِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی شَبَابٍ مِنْ بَنِی ہَاشِمٍ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فِی حَدِیثٍ ذَکَرَہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَمَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَیْئٍ إِلاَّ بِثَلاَثِ خِصَالٍ أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوئَ وَأَنْ لاَ نَأْکُلَ الصَّدَقَۃَ وَأَنْ لاَ نُنْزِیَ الْحِمَارَ عَلَی الْفَرَسِ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৬
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٠) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جاندار کو چارے سے روکنا اور چوپاؤں کو خصی کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۹۷۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ صَبْرِ الرُّوحِ وَخِصَائِ الْبَہَائِمِ۔
قَالَ الْعَبَّاسُ لَمْ یَرْوِہِ خَلْقٌ إِلاَّ عُبَیْدُ اللَّہِ وَہُوَ یُسْتَغْرَبُ عَنْہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ کَذَا رَوَاہُ الْعَبَّاسُ۔ [صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہاتم]
قَالَ الْعَبَّاسُ لَمْ یَرْوِہِ خَلْقٌ إِلاَّ عُبَیْدُ اللَّہِ وَہُوَ یُسْتَغْرَبُ عَنْہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ کَذَا رَوَاہُ الْعَبَّاسُ۔ [صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہاتم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৭
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩١) عبیداللہ بن موسیٰ نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ جا اندار کو زبردستی چارے سے روکنا اور چوپاؤں کو خصی کرنے سے منع فرمایا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : جانوروں کو خصی کرانا انتہائی صبر ہے۔ اس کا حکم جاندار کو چارے سے روکنے پر قیاس کیا گیا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : جانوروں کو خصی کرانا انتہائی صبر ہے۔ اس کا حکم جاندار کو چارے سے روکنے پر قیاس کیا گیا ہے۔
(۱۹۷۹۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی فَذَکَرَ إِسْنَادَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عَنْ صَبْرِ الرُّوحِ وَإِخْصَائِ الْبَہَائِمِ صَبْرٌ شَدِیدٌ
قَالَ الشَّیْخُ قَوْلُہُ وَإِخْصَائُ الْبَہَائِمِ صَبْرٌ شَدِیدٌ قِیَاسٌ عَلَی مَا نُہِیَ عَنْہُ مِنْ صَبْرِ الرُّوحِ وَہُوَ مِنْ قَوْلِ الزُّہْرِیِّ فَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ مُرْسَلاً وَجَعَلَ الْکَلاَمَ فِی الإِخْصَائِ مِنْ قَوْلِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہائم]
قَالَ الشَّیْخُ قَوْلُہُ وَإِخْصَائُ الْبَہَائِمِ صَبْرٌ شَدِیدٌ قِیَاسٌ عَلَی مَا نُہِیَ عَنْہُ مِنْ صَبْرِ الرُّوحِ وَہُوَ مِنْ قَوْلِ الزُّہْرِیِّ فَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ مُرْسَلاً وَجَعَلَ الْکَلاَمَ فِی الإِخْصَائِ مِنْ قَوْلِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہائم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৮
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٢) ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ میں نے زہری سے خصی کے متعلق سوال کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جاندار کو چارے سے روکنے سے منع کیا ہے۔ زہری فرماتے ہیں کہ خصی کرنا یہ تو سخت قسم کا باندھنا ہے۔
(۱۹۷۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَخْتَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی الْعَوَّامِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ عَنِ الإِخْصَائِ فَقَالَ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ صَبْرِ الرُّوحِ قَالَ الزُّہْرِیُّ وَالإِخْصَائُ صَبْرٌ شَدِیدٌ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یُونُسُ وَمَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ مُرْسَلاً وَذَکَرَ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ الْخِصَائَ کَمَا ذَکَرَہُ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ وَالْمَحْفُوظُ فِی ہَذَا الْخَبَرِ مَا رَوَاہُ الْعَقَدِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ لِمُتَابَعَۃِ مَعْمَرٍ وَیُونُسَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِإِسْنَادٍ فِیہِ ضَعْفٌ۔
[صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہائم]
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِإِسْنَادٍ فِیہِ ضَعْفٌ۔
[صحیح۔ دون قولہ وخصاء البہائم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯৯
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٣) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام میں خصی ہونا نہیں اور نہ ہی یہود کے عبادت خانوں کی بنیاد رکھنا ہے، یعنی تعمیر کرنا ۔
(۱۹۷۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ إِخْصَائَ فِی الإِسْلاَمِ وَلاَ بُنْیَانَ کَنِیسَۃٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০০
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٤) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ چوپاؤں میں خصی کرنے کو ناپسند فرماتے ہیں اور فرماتے تھے کہ اللہ کی مخلوق کے اندر تبدیلی نہ کرو۔
(۱۹۷۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ إِخْصَائَ الْبَہَائِمِ وَیَقُولُ لاَ تَقْطَعُوا نَامِیَۃَ خَلْقِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ وَقَدْ رُوِیَ مَرْفُوعًا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০১
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٥) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹوں، بیل، بکرے اور گھوڑے کو خصی کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ نسل کا بڑھنا گھوڑوں میں ہوتا ہے۔
(ب) ابن عمر (رض) حضرت عمر بن خطاب سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانوروں کو خصی کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا : کیا نسل مذکروں کی وجہ سے نہیں بڑھتی ؟
(ج) ابراہیم بن مہاجر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سعد کو لکھا کہ گھوڑوں کو خصی نہ کیا جائے اور گھوڑے کو دو سو کے درمیان نہ بھگایا جائے۔
(ب) ابن عمر (رض) حضرت عمر بن خطاب سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانوروں کو خصی کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا : کیا نسل مذکروں کی وجہ سے نہیں بڑھتی ؟
(ج) ابراہیم بن مہاجر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سعد کو لکھا کہ گھوڑوں کو خصی نہ کیا جائے اور گھوڑے کو دو سو کے درمیان نہ بھگایا جائے۔
(۱۹۷۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الصَّحَّافُ حَدَّثَنَا جُبَارَۃُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ إِخْصَائِ الإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ وَالْخَیْلِ وَقَالَ إِنَّمَا النَّمَائُ فِی الْحَبَلِ۔ (ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ غَیْرُ جُبَارَۃَ عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ نَہَی النَّبِیُّ -ﷺ- وَرَوَاہُ جُبَارَۃُ أَیْضًا عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ غَیْرُ جُبَارَۃَ عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ وَہَذَا الْمَتْنُ بِہَذَا الإِسْنَادِ أَشْبَہُ فَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ فِیہِ ضَعْفٌ یَلِیقُ بِہِ رَفْعُ الْمَوْقُوفَاتِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَرُوِیَ عَنْ مُوسَی بْنِ یَسَارٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا وَالصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ وَرَوَاہُ عَاصِمُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَنْہَی عَنْ إِخْصَائِ الْبَہَائِمِ وَیَقُولُ وَہَلِ النَّمَائُ إِلاَّ فِی الذُّکُورِ۔ وَرُوِیَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہاجِرِ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی سَعْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ لاَ تُخْصِیَنَّ فَرَسًا وَلاَ تُجْرِیَنَّ فَرَسًا بَیْنَ الْمِائَتَیْنِ وَہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَرِوَایَاتُ عَاصِمٍ فِیہَا ضَعْفٌ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০২
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٦) ابن عباس (رض) کے اس قول : { وَ لَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ } [النساء : ١١٩] ” البتہ میں ضرور ان کو حکم دوں گا وہ اللہ کی مخلوق میں تبدیلی کردیں گے کے متعلق فرماتے ہیں : اس سے مراد جانوروں کو خصی کرنا ہے۔ “
(۱۹۷۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ {وَلآمُرَنَّہُمْ فَلْیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللَّہِ} [النساء:۱۱۹] قَالَ یَعْنِی إِخْصَائَ الْبَہَائِمِ۔ [صحیح]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ {وَلآمُرَنَّہُمْ فَلْیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللَّہِ} [النساء:۱۱۹] قَالَ یَعْنِی إِخْصَائَ الْبَہَائِمِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৩
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٧) مجاہد فرماتے ہیں کہ یعنی دین کی فطرت میں۔
(۱۹۷۹۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ قَالَ یَعْنِی الْفِطْرَۃَ الدِّینَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৪
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کو خصی کرنے کی کراہت کا بیان
(١٩٧٩٨) ابراہیم فرماتے ہیں کہ اللہ کے دین میں۔
(ب) بسیر فرماتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے مجھے حکم دیا کہ میں خچر کو خصی کر دوں۔ حضرت حسن سے خصی کرنے کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا : اس میں کوئی حرج نہیں۔ عروہ بن زبیر نے اپنی خچر کو خصی کیا تھا۔
ابن سیرین (رح) فرماتے ہیں : گھوڑے کو خصی کرنے میں کوئی حرج نہیں، اگر سانڈ چھوڑ دیی جائیں تو یہ ایک دوسرے کو کھا جائیں۔
عطاء فرماتے ہیں : جس کے کاٹنے اور بری عادات کا ڈر ہو اس کے خصی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو خصی مینڈھے قربان کیے اور ان کا گوشت بھی لذیذ ہوتا ہے۔
(ب) بسیر فرماتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے مجھے حکم دیا کہ میں خچر کو خصی کر دوں۔ حضرت حسن سے خصی کرنے کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا : اس میں کوئی حرج نہیں۔ عروہ بن زبیر نے اپنی خچر کو خصی کیا تھا۔
ابن سیرین (رح) فرماتے ہیں : گھوڑے کو خصی کرنے میں کوئی حرج نہیں، اگر سانڈ چھوڑ دیی جائیں تو یہ ایک دوسرے کو کھا جائیں۔
عطاء فرماتے ہیں : جس کے کاٹنے اور بری عادات کا ڈر ہو اس کے خصی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو خصی مینڈھے قربان کیے اور ان کا گوشت بھی لذیذ ہوتا ہے۔
(۱۹۷۹۸) قَالَ وَقَالَ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ یَعْنِی دِینَ اللَّہِ۔
وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَقَتَادَۃَ مِثْلُ قَوْلِ إِبْرَاہِیمَ وَعَنْ بَشِیرٍ قَالَ : أَمَرَنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ أُخْصِیَ بَغْلاً لَہُ فِی خِلاَفَتِہِ۔ وَعَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْخِصَائِ فَقَالَ لاَ بَأْسَ بِہِ وَعَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّہُ أَخْصَی بَغْلاً لَہُ۔ وَعَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِإِخْصَائِ الْخَیْلِ لَوْ تُرِکَتِ الْفُحُولُ لأَکَلَ بَعْضُہَا بَعْضًا۔ وَعَنْ عَطَائٍ مَا خِیفَ عَضَاضُہُ وَسُوئُ خُلُقِہِ فَلاَ بَأْسَ بِہِ۔
(ق) وَمُتَابَعَۃُ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَا فِیہِ مِنَ السُّنَّۃِ الْمَرْوِیَّۃِ أَوْلَی وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ وَیُحْتَمَلُ جَوَازُ ذَلِکَ إِذَا اتَّصَلَ بِہِ غَرَضٌ صَحِیحٌ کَمَا حَکَیْنَا عَنِ التَّابِعِینَ وَرُوِّینَا فِی کِتَابِ الضَّحَایَا تَضْحِیَۃَ النَّبِیِّ -ﷺ- بِکَبْشَیْنِ مَوْجُوئَیْنِ وَذَلِکَ لِمَا فِیہِ مِنْ تَطْیِیبِ اللَّحْمِ۔ [صحیح]
وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَقَتَادَۃَ مِثْلُ قَوْلِ إِبْرَاہِیمَ وَعَنْ بَشِیرٍ قَالَ : أَمَرَنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ أُخْصِیَ بَغْلاً لَہُ فِی خِلاَفَتِہِ۔ وَعَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْخِصَائِ فَقَالَ لاَ بَأْسَ بِہِ وَعَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّہُ أَخْصَی بَغْلاً لَہُ۔ وَعَنِ ابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِإِخْصَائِ الْخَیْلِ لَوْ تُرِکَتِ الْفُحُولُ لأَکَلَ بَعْضُہَا بَعْضًا۔ وَعَنْ عَطَائٍ مَا خِیفَ عَضَاضُہُ وَسُوئُ خُلُقِہِ فَلاَ بَأْسَ بِہِ۔
(ق) وَمُتَابَعَۃُ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَا فِیہِ مِنَ السُّنَّۃِ الْمَرْوِیَّۃِ أَوْلَی وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ وَیُحْتَمَلُ جَوَازُ ذَلِکَ إِذَا اتَّصَلَ بِہِ غَرَضٌ صَحِیحٌ کَمَا حَکَیْنَا عَنِ التَّابِعِینَ وَرُوِّینَا فِی کِتَابِ الضَّحَایَا تَضْحِیَۃَ النَّبِیِّ -ﷺ- بِکَبْشَیْنِ مَوْجُوئَیْنِ وَذَلِکَ لِمَا فِیہِ مِنْ تَطْیِیبِ اللَّحْمِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৫
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٧٩٩) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کا نام عضباء تھا اور یہ کبھی ہاری نہ تھی، ایک مرتبہ ایک دیہاتی کا اونٹ اس سے جیت گیا تو مسلمانوں کو ناگوار گزرا۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے چہروں پر ناراضگی کے اثرات دیکھے اور انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! عضباء ہار گئی ! تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کا قانون ہے کہ جس کو دنیا میں عروج ملتا ہے ایک دن اس پر زوال بھی آتا ہے۔
(ب) جابر بن عبداللہ (رض) حجۃ الوداع کے قصہ کے بارے میں بیان فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی قصواء اونٹنی پر سوار ہوئے تو آپ کی اونٹنی قصواء کا پیٹ چٹانوں سے مس کررہا تھا۔
(ب) جابر بن عبداللہ (رض) حجۃ الوداع کے قصہ کے بارے میں بیان فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی قصواء اونٹنی پر سوار ہوئے تو آپ کی اونٹنی قصواء کا پیٹ چٹانوں سے مس کررہا تھا۔
(۱۹۷۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَتْ نَاقَۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تُسَمَّی الْعَضْبَائَ وَکَانَتْ لاَ تُسْبَقُ فَجَائَ أَعْرَابِیٌّ عَلَی قَعُودٍ لَہُ فَسَبَقَہَا فَشَقَّ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ فَلَمَّا رَأَی مَا فِی وُجُوہِہِمْ قَالُوا یَا رَسُولَ اللَّہِ سُبِقَتِ الْعَضْبَائُ فَقَالَ : إِنَّ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَنْ لاَ یَرْفَعَ شَیْئًا مِنَ الدُّنْیَا إِلاَّ وَضَعَہُ ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ حُمَیْدٍ وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الْحَجِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قِصَّۃِ حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ رَکِبَ الْقَصْوَائَ حَتَّی أَتَی الْمَوْقِفَ فَجَعَلَ بَطْنَ نَاقَتِہِ الْقَصْوَائِ إِلَی الصَّخَرَاتِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۸۷۱۔ ۲۸۷۲۔ ۶۵۰۱]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ حُمَیْدٍ وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الْحَجِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی قِصَّۃِ حَجِّ النَّبِیِّ -ﷺ- ثُمَّ رَکِبَ الْقَصْوَائَ حَتَّی أَتَی الْمَوْقِفَ فَجَعَلَ بَطْنَ نَاقَتِہِ الْقَصْوَائِ إِلَی الصَّخَرَاتِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۸۷۱۔ ۲۸۷۲۔ ۶۵۰۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৬
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٠) سہل بن سعد اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک گھوڑا ہمارے باغ میں تھا۔ اس کا نام لحیف یا لخیف تھا ۔
(۱۹۸۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ الْجَرْمِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الْبِسْطَامِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالاَ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا أُبَیُّ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : کَانَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَرَسٌ فِی حَائِطِنَا یُقَالُ لَہُ اللُّحَیْفُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ إِبْرَاہِیمَ وَفِی رِوَایَۃِ الْجَرْمِیِّ : اللُّخَیْفُ بِالْخَائِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْنٍ بِالْحَائِ ثُمَّ قَالَ وَقَالَ بَعْضُہُمُ : اللُّخَیْفُ بِالْخَائِ۔
[ضعیف۔ اخرجہ البخاری ۲۸۵۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الْبِسْطَامِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالاَ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا أُبَیُّ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ : کَانَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَرَسٌ فِی حَائِطِنَا یُقَالُ لَہُ اللُّحَیْفُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ إِبْرَاہِیمَ وَفِی رِوَایَۃِ الْجَرْمِیِّ : اللُّخَیْفُ بِالْخَائِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْنٍ بِالْحَائِ ثُمَّ قَالَ وَقَالَ بَعْضُہُمُ : اللُّخَیْفُ بِالْخَائِ۔
[ضعیف۔ اخرجہ البخاری ۲۸۵۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৭
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠١) مصدق بن عباس (رض) اپنے والد سے اس طرح نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک گھوڑا تھا، اس کا نام ظرب اور دوسرے کا نام لزار تھا۔
(۱۹۸۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ الْجَرْمِیُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنِی أُبَیُّ بْنُ عَبَّاسٍ عَنْ أَخِیہِ مُصَدَّقِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِیہِ ہَکَذَا قَالَ : إِنَّہُ کَانَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- عِنْدَہُمْ فَرَسٌ یُقَالُ لَہَا الظَّرِبُ وَآخَرُ یُقَالُ لَہُ اللِّزَازُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৮
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٢) سہل بن سعد بیان فرماتے ہیں کہ سعد بن ابی سہل کے پاس نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تین گھوڑے تھے۔ وہ ان کو چارہ دیتے اور ان کے نام رکھتے : لزاز، لحیف، ظرب۔
(۱۹۸۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ بَحْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُہَیْمِنِ بْنُ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّہُ کَانَ عِنْدَ سَعْدِ بْنِ أَبِی سَہْلٍ ثَلاَثَۃُ أَفْرَاسٍ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- یَعْلِفُہُنَّ وَأَسْمَاؤُہُنَّ اللِّزَازُ وَاللُّحَیْفُ وَالظَّرِبُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৯
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٣) قتادہ فرماتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک (رض) سے سنا ، وہ فرماتے تھے کہ مدینہ میں گھبراہٹ ہوئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوطلحہ کا گھوڑا عاریتاً لیا۔ اس کا نام مندوب تھا، اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سوار ہوئے۔ جب واپس پلٹے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم نے کچھ نہیں دیکھا اور اس کو ہم نے سمندر پایا ہے۔
(۱۹۸۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : کَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِینَۃِ فَاسْتَعَارَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَرَسًا مِنْ أَبِی طَلْحَۃَ یُقَالُ لَہُ الْمَنْدُوبُ فَرَکِبَہُ فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ مَا رَأَیْنَا مِنْ شَیْئٍ وَإِنَّ وَجَدْنَاہُ لَبَحْرًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১০
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٤) معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ میں گدھے پر نبی کے پیچھے سوار تھا۔ اس کا نام عفیر تھا،
(۱۹۸۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنْتُ رِدْفَ النَّبِیِّ -ﷺ- عَلَی حِمَارٍ یُقَالُ لَہُ عُفَیْرٌ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ۔ [ضعیف]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الأَحْوَصِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১১
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٥) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک گھوڑا تھا۔ اس کا نام مرتجز تھا اور خچر کا نام دلدل اور گدھے کا نام عضیر تھا اور تلوار کا نام ذوالفقار اور زرع کا نام ذات الفضول اور اونٹنی کا نام قصواء تھا۔
(۱۹۸۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ إِدْرِیسَ الأَوْدِیِّ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ فَرَسُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُقَالُ لَہُ الْمُرْتَجِزُ وَبَغْلَتُہُ یُقَالُ لَہَا دُلْدُلُ وَحِمَارُہُ یُقَالُ لَہُ عُفَیْرٌ وَسَیْفُہُ یُقَالُ لَہُ ذُو الْفِقَارِ وَدِرْعُہُ ذَاتُ الْفُضُولِ وَنَاقَتُہُ الْقَصْوَائُ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১২
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوپاؤں اور جانوروں کے نام رکھنے کا حکم
(١٩٨٠٦) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کا نام عضباء تھا اور خچر کا نام شہباء اور گدھے کو یعفور کہتے تھے اور لونڈی کا نام خضرۃ۔
(ب) عمرو بن حارث فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفید خچر اور اسلحہ اور زمین چھوڑی، جسے کو صدقہ کردیا۔
(ب) عمرو بن حارث فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سفید خچر اور اسلحہ اور زمین چھوڑی، جسے کو صدقہ کردیا۔
(۱۹۸۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَتْ نَاقَۃُ النَّبِیِّ -ﷺ- تُسَمَّی الْعَضْبَائَ وَبَغْلَتُہُ الشَّہْبَائَ وَحِمَارُہُ یَعْفُورٌ وَجَارِیَتُہُ خَضِرَۃُ۔ وَقَدْ مَضَی فِی حَدِیثِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّہُ قَالَ : مَا تَرَکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ بَغْلَتَہُ الْبَیْضَائَ وَسِلاَحَہُ وَأَرْضًا جَعَلَہَا صَدَقَۃً۔ [ضعیف]
তাহকীক: