আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০ টি
হাদীস নং: ১৯৭৭৩
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑوں کے درمیان ایک جگہ سے دوسری جگہ تک دوڑ کا مقابلہ کروانے والے امیر کا بیان
(١٩٧٦٧) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑ دوڑ کروائی تو تضمیر شدہ گھوڑوں کی مسافت حفیاء سے ثنیۃ الوداع تک رکھی اور غیر تضمیر شدہ گھوڑوں کی مسافت ثنیہ سے لیے بنوزریق تک مقرر کی۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں بھی گھوڑ دوڑ میں شامل تھا تو میرا گھوڑا مجھے لے کر مسجد کے قریب ہوا۔
(۱۹۷۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ
(ح) قَالَ وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ الْعَتَکِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سَبَّقَ بَیْنَ الْخَیْلِ فَجَعَلَ غَایَۃَ الْمُضَمَّرَاتِ مِنَ الْحَفْیَائِ إِلَی ثَنِیَّۃِ الْوَدَاعِ وَمَا لَمْ یُضَمَّرْ مِنَ الثَّنِیَّۃِ إِلَی مَسْجِدِ بَنِی زُرَیْقٍ قَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا جِئْتُ سَابِقًا فَطَفَّفَ بِیَ الْفَرَسُ الْمَسْجِدَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ حَرْبٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ الْعَتَکِیِّ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) قَالَ وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ الْعَتَکِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سَبَّقَ بَیْنَ الْخَیْلِ فَجَعَلَ غَایَۃَ الْمُضَمَّرَاتِ مِنَ الْحَفْیَائِ إِلَی ثَنِیَّۃِ الْوَدَاعِ وَمَا لَمْ یُضَمَّرْ مِنَ الثَّنِیَّۃِ إِلَی مَسْجِدِ بَنِی زُرَیْقٍ قَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا جِئْتُ سَابِقًا فَطَفَّفَ بِیَ الْفَرَسُ الْمَسْجِدَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ حَرْبٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ الْعَتَکِیِّ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৪
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑوں کے درمیان ایک جگہ سے دوسری جگہ تک دوڑ کا مقابلہ کروانے والے امیر کا بیان
(١٩٧٦٨) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑ دوڑ کروائی۔ وہ گھوڑے جو تضمیر شدہ تھے ان کی ابتدا حفیاء سے کروائی اور انتہا ثنیۃ الوداع تک۔ میں نے موسیٰ سے پوچھا : ان کے درمیان کتنا فاصلہ تھا فرمایا : چھ میل یا سات میل اور غیر تضمیر شدہ گھوڑوں کی دوڑ کروائی تو ان کی ابتداء ثنیۃ الوداع سے کروائی اور ان کی انتہا مسجد بنو زریق تھی۔ میں نے کہا : ان کے درمیان کتنا فاصلہ تھا ؟ فرمایا : ایک میل یا اس کے مثل ۔ راوی کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) بھی اس دوڑ میں شریک تھے۔
(۱۹۷۶۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ ہُوَ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَرُوبَۃَ حَدَّثَنَا الْمُسَیَّبُ بْنُ وَاضِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِیُّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : سَبَّقَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ الْخَیْلِ الَّتِی أُضْمِرَتْ فَأَرْسَلَہَا مِنَ الْحَفْیَائِ وَکَانَ أَمَدُہَا ثَنِیَّۃَ الْوَدَاعِ فَقُلْتُ لِمُوسَی وَکَمْ بَیْنَ ذَلِکَ قَالَ سِتَّۃُ أَمْیَالٍ أَوْ سَبْعَۃٌ وَسَبَّقَ بَیْنَ الْخَیْلِ الَّتِی لَمْ تُضَمَّرْ فَأَرْسَلَہَا مِنْ ثَنِیَّۃِ الْوَدَاعِ وَکَانَ أَمَدُہَا مَسْجِدَ بَنِی زُرَیْقٍ قُلْتُ وَکَمْ بَیْنَ ذَلِکَ قَالَ مِیلٌ أَوْ نَحْوَہُ قَالَ : وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِمَّنْ سَابَقَ فِیہَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ وَأُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ نَافِعٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৫
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑوں کے درمیان ایک جگہ سے دوسری جگہ تک دوڑ کا مقابلہ کروانے والے امیر کا بیان
(١٩٧٦٩) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ گھوڑے کی مسافت چھ میل مقرر کی گئی، پھر ان میں مقابلہ بازی کروائی گئی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جیتنے والے کو انعام دیا۔
(۱۹۷۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الطَّیِّبِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْعَبْدُ الصَّالِحُ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ عَمَّارٍ الْعَتَکِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنِ الْعُمَرِیِّ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ الْخَیْلَ کَانَتْ تُجْرَی مِنْ سِتَّۃِ أَمْیَالٍ فَتُسَبَّقُ فَأَعْطَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- السَّابِقَ۔ حَمَّادُ بْنُ سُلَیْمَانَ ہَذَا مَجْہُولٌ۔
[ضعیف۔ انظر ما قالہ المصنف]
[ضعیف۔ انظر ما قالہ المصنف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৬
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو شخص گھوڑدوڑ میں مقابلہ کرتے ہیں ہر ایک دوسرے سے سبقت چاہتا ہے اور درمیان میں تیسرے آدمی کے گھوڑے کو بھی شامل کرلیتے ہیں
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
(١٩٧٧٠) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص دو گھوڑوں کے درمیان ایسا گھوڑا داخل کر دے جس کے ہارنے کے متعلق مکمل بےخوف ہو تو یہ جوا ہے اور جس نے دو گھوڑوں کے درمیان ایسا گھوڑا داخل کردیا جس کے ہارنے کے متعلق وہ بےخوف نہیں ہے تو یہ جوا نہیں ہے۔
(۱۹۷۷۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حُصَیْنُ بْنُ نُمَیْرٍ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَقَدْ أُمِنَ أَنْ یُسْبَقَ فَہُوَ قِمَارٌ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَہُوَ لاَ یُأْمَنُ أَنْ یُسْبَقَ فَلَیْسَ بِقِمَارٍ ۔
[منکر۔ کتاب الام ۵/ ۳۴۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَقَدْ أُمِنَ أَنْ یُسْبَقَ فَہُوَ قِمَارٌ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَہُوَ لاَ یُأْمَنُ أَنْ یُسْبَقَ فَلَیْسَ بِقِمَارٍ ۔
[منکر۔ کتاب الام ۵/ ۳۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৭
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو شخص گھوڑدوڑ میں مقابلہ کرتے ہیں ہر ایک دوسرے سے سبقت چاہتا ہے اور درمیان میں تیسرے آدمی کے گھوڑے کو بھی شامل کرلیتے ہیں
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
(١٩٧٧١) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دو گھوڑوں کے درمیان ایسا گھوڑا داخل کردیا جس کے جیتنے کا اس کو یقین ہے تو یہ جوا ہے اور جس نے دو گھوڑوں کے درمیان تیسرا گھوڑا بھی شامل کردیا اور اس کی ہار کا بھی خوف ہے تو یہ جوا نہیں۔
(۱۹۷۷۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ بْنُ اللَّیْثِ الرَّسْعَنِیُّ وَعُمَرُ بْنُ سِنَانٍ وَابْنُ دُحَیْمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَہُوَ لاَ یُخَافُ أَنْ یُسْبَقَ فَہُوَ قِمَارٌ وَمَنْ أَدْخَلَ فَرَسًا بَیْنَ فَرَسَیْنِ وَہُوَ یُخَافُ أَنْ یُسْبَقَ فَلَیْسَ بِقِمَارٍ ۔ تَفَرَّدَ بِہِ سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ وَسَعِیدُ بْنُ بَشِیرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ وَقَدْ أَخْرَجَہُمَا أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৮
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو شخص گھوڑدوڑ میں مقابلہ کرتے ہیں ہر ایک دوسرے سے سبقت چاہتا ہے اور درمیان میں تیسرے آدمی کے گھوڑے کو بھی شامل کرلیتے ہیں
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
(١٩٧٧٢) سعید بن مسیب (رح) فرماتے ہیں کہ گھوڑ دوڑ میں شرط لگانے میں کوئی حرج نہیں، جب کوئی تیسرے گھوڑے کو بھی شامل کرلیں۔ اگر وہ جیت گیا تو شرط وصول کرلے گا۔ اگر ہار گیا تو پھر اس پر کچھ بھی نہیں ہے۔
(۱۹۷۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّہُ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ : لَیْسَ بِرِہَانِ الْخَیْلِ بَأْسٌ إِذَا أُدْخِلَ فِیہَا مُحَلِّلٌ فَإِنْ سَبَقَ أَخَذَ السَّبَقَ وَإِنْ سُبِقَ لَمْ یَکُنْ عَلَیْہِ شَیْئٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৭৯
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو شخص گھوڑدوڑ میں مقابلہ کرتے ہیں ہر ایک دوسرے سے سبقت چاہتا ہے اور درمیان میں تیسرے آدمی کے گھوڑے کو بھی شامل کرلیتے ہیں
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
اس بات پر کہ اگر تیسرے آدمی کا گھوڑا جیت گیا تو دونوں کے پیسے اس کے لیے وگرنہ ان دونوں میں سے کوئی جیتے تو اس نے اپنے پیسے بچا لیے
(١٩٧٧٣) ابن ابی الزناد اپنیوالد سے جو فقہاء سے بیان کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں : گھوڑدوڑ میں شرط لگانا جائز ہے، جب کوئی تیسرا گھوڑا شامل کیا جائے۔ اگر وہ جیت جائے تو شرط کی رقم وصول کرے گا۔ اگر ہار گیا تو اس پر چٹی نہ ڈالی جائے گی اور یہ تیسرا گھوڑا ایسے گھوڑے کے مشابہ ہے جو رہائی دلانے والا ہے۔
(۱۹۷۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الرَّفَّائُ أَنْبَأَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُونَ : الرِّہَانُ فِی الْخَیْلِ جَائِزٌ إِذَا أُدْخِلَ فِیہَا مُحَلِّلٌ إِنْ سَبَقَ أَخَذَ وَإِنْ سُبِقَ لَمْ یَغْرَمْ شَیْئًا وَیَنْبَغِی أَنْ یَکُونَ الْمُحَلِّلُ شَبِیہًا بِالْخَیْلِ فِی النَّجَائِ وَالْجَوْدَۃِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮০
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑ دوڑ میں کونسی شرط جائز اور کونسی ناجائز ہے
(١٩٧٧٤) ابولبید فرماتے ہیں کہ حکم بن ایوب نے ایک دن گھوڑا بھیجا۔ ہم نے کہا : اگر ہم انس بن مالک (رض) کے پاس گئے تو ان سے سوال کریں گے۔ ہم نے انس بن مالک (رض) سے سوال کیا : کیا آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں گھوڑ دوڑ میں شرط لگاتے تھے ؟ فرمایا : ہاں، بلکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک گھوڑے پر شرط لگائی جس کو سبحۃ کہا جاتا تھا۔ وہ گھوڑا شرط جیت گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وجہ سے خوش بھی ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اچھا بھی لگا۔
(۱۹۷۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْخِرِّیتِ عَنْ أَبِی لَبِیدٍ قَالَ أَرْسَلَ الْحَکَمُ بْنُ أَیُّوبَ الْخَیْلَ یَوْمًا قُلْنَا : لَوْ أَتَیْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فَأَتَیْنَاہُ فَسَأَلْنَاہُ أَکُنْتُمْ تُرَاہِنُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ نَعَمْ لَقَدْ رَاہَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی فَرَسٍ لَہُ یُقَالُ لَہَا سَبْحَۃُ جَائَ تْ سَابِقَۃً فَہَشَّ لِذَلِکَ وَأَعْجَبَہُ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَعَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮১
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑ دوڑ میں کونسی شرط جائز اور کونسی ناجائز ہے
(١٩٧٧٥) موسیٰ بن عبید فرماتے ہیں کہ ہم نے فجر کی نماز پڑھ کر صبح حجر میں کی۔ جب خوب روشنی ہوگئی تو دیکھا، وہاں عبداللہ بن عمر بھی موجود تھے۔ وہ ایک ایک آدمی سے پوچھ رہے تھے : تم نے صبح کی نماز کہاں پڑھی ؟ وہ سب سے پوچھ رہے تھے۔ یہاں تک کہ مجھ سے پوچھا : اے ابن عبید ! تم نے نماز کہاں پڑھی۔ میں نے کہا : یہاں۔ وہ خوش ہوئے اور فرمانے لگے کہ ہم نہیں جانتے کہ جمعہ کے دن صبح کی نماز باجماعت ادا کرنے سے زیادہ کوئی فضیلت والی ہو۔ انھوں نے سوال کیا : اے ابوعبدالرحمن ! کیا آپ گھوڑ دوڑ کی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں شرط لگاتے تھے ؟ فرمایا : ہاں، بلکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھوڑے پر شرط لگائی اور آپ نے جیت لی۔
شیخ فرماتے ہیں : جب ایک گھوڑے والا شرط جیت لے تو اس کے لیے ہوگی دوسرے کے لیے نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : جب ایک گھوڑے والا شرط جیت لے تو اس کے لیے ہوگی دوسرے کے لیے نہیں۔
(۱۹۷۷۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ أَوْ سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ وَاصِلٍ مَوْلَی أَبِی عُیَیْنَۃَ حَدَّثَنِی مُوسَی بْنُ عُبَیْدٍ قَالَ : أَصْبَحْتُ فِی الْحِجْرِ بَعْدَ مَا صَلَّیْنَا الْغَدَاۃَ فَلَمَّا أَسْفَرْنَا إِذَا فِینَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَجَعَلَ یَسْتَقْرِئُنَا رَجُلاً رَجُلاً یَقُولُ أَیْنَ صَلَّیْتَ یَا فُلاَنُ قَالَ یَقُولُ ہَا ہُنَا حَتَّی أَتَی عَلَیَّ فَقَالَ أَیْنَ صَلَّیْتَ یَا ابْنَ عُبَیْدٍ فَقُلْتُ ہَا ہُنَا قَالَ بَخٍ بَخٍ مَا نَعْلَمُ صَلاَۃً أَفْضَلَ عِنْدَ اللَّہِ مِنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ جَمَاعَۃً یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَسَأَلُوہُ فَقَالُوا یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَکُنْتُمْ تُرَاہِنُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ نَعَمْ لَقَدْ رَاہَنَ عَلَی فَرَسٍ لَہُ یُقَالُ لَہَا سَبْحَۃُ فَجَائَ تْ سَابِقَۃً۔ قَالَ إِسْمَاعِیلُ کَانَ سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا بِہَذَا الْحَدِیثِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِکَ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ أَوْ سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ مِنْ غَیْرِ شَکٍّ وَرَوَاہُ أَسَدُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ إِذَا سَبَقَ أَحَدُ الْفَارِسَیْنِ صَاحِبَہُ فَیَکُونُ السَّبَقُ مِنْہُ دُونَ صَاحِبِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ مِنْ غَیْرِ شَکٍّ وَرَوَاہُ أَسَدُ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ إِذَا سَبَقَ أَحَدُ الْفَارِسَیْنِ صَاحِبَہُ فَیَکُونُ السَّبَقُ مِنْہُ دُونَ صَاحِبِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮২
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑ دوڑ میں کونسی شرط جائز اور کونسی ناجائز ہے
(١٩٧٧٦) عیاض اشعری فرماتے ہیں کہ ابوعبید کہنے لگے : کون مجھ سے شرط لگائے گا۔ ایک جوان نے کہا : میں اگر آپ غصہ نہ کریں۔ راوی کہتے ہیں : مقابلہ بازی شروع ہوئی۔ میں نے ابوعبید کی دو مینڈھیوں کے درمیان سے جو تیز چلنے کی وجہ سے اڑ رہی تھی دیکھ رہا تھا اور وہ اس کے پیچھے عربی گھوڑے پر سوار تھے۔
(۱۹۷۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکٍ قَالَ سَمِعْتُ عِیَاضَ الأَشْعَرِیَّ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ : مَنْ یُرَاہِنُنِی؟ قَالَ فَقَالَ شَابٌّ أَنَا إِنْ لَمْ تَغْضَبْ قَالَ فَسَبَقَہُ قَالَ فَرَأَیْتُ عَقِیصَتَیْ أَبِی عُبَیْدَۃَ تَنْقُزَانِ وَہُوَ خَلْفَہُ عَلَی فَرَسٍ عَرَبِیٍّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৩
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گھوڑ دوڑ میں کونسی شرط جائز اور کونسی ناجائز ہے
(١٩٧٧٧) ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ گھوڑے تین قسم کے ہیں : 1 رحمن کے لیے 2 شیطان کے لیے 3 انسان کے لیے۔ وہ گھوڑا جو رحمن کے لیے ہے انسان جس کو اللہ کے راستہ میں باندھتا ہے، اس کا پیشاپ اور لید میزان میں رکھا جائے گا۔ وہ گھوڑا جو شیطان کا ہے جس پر شرط لگائی جائے۔ انسان کا گھوڑا جس کے ذریعہ وہ اپنی روزی تلاش کرتا ہے فقیری کے ڈر سے۔ اگر یہ ثابت ہو تو خدا جانے اس کی مراد یہ ہے کہ اگر دو شرط لگاتے ہیں اور تیسرے کو درمیان میں شامل نہیں کرتے تو تب جائز نہیں ہے۔
(۱۹۷۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنْبَأَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ شَاذَانُ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الرُّکَیْنِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَفَعَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : الْخَیْلُ ثَلاَثَۃٌ فَرَسٌ لِلرَّحْمَنِ وَفَرَسٌ لِلشَّیْطَانِ وَفَرَسٌ لِلإِنْسَانِ فَأَمَّا فَرَسُ الرَّحْمَنِ فَالَّذِی یُرْتَبَطُ فِی سَبِیلِ اللَّہِ رَوْثُہُ وَبَوْلُہُ فِی مِیزَانِہِ وَأَمَّا فَرَسُ الشَّیْطَانِ فَالَّذِی یُرَاہَنُ عَلَیْہِ وَأَمَّا فَرَسُ الإِنْسَانِ فَالَّذِی یَرْتَبِطُہَا یَلْتَمِسُ بَطْنَہَا مَخَافَۃَ الْفَقْرِ ۔ وَہَذَا إِنْ ثَبَتَ فَإِنَّمَا أَرَادَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَنْ یُخْرِجَا سَبَقَیْنِ مِنْ عِنْدِہِمَا وَلَمْ یُدْخِلاَ بَیْنَہُمَا مُحَلِّلاً فَیَکُونَ قِمَارًا فَلاَ یَجُوزُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৪
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جلب اور جنب گھوڑ دوڑ میں جائز نہیں
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
(١٩٧٧٨) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گھوڑ دوڑ میں جلب (کسی شخص کو اپنے گھوڑے کے پیچھے رکھناتا کہ اسے تیز دوڑنے پر ابھارتا رہے) اور ” جنب “ (کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے) کی اجازت شرط میں نہیں ہے۔
(ب) حمید کی روایت میں ہے کہ جلب اور جنب اور شغار (یعنی وٹہ سٹہ کی شادی) اسلام میں جائز نہیں ہے۔
(ب) حمید کی روایت میں ہے کہ جلب اور جنب اور شغار (یعنی وٹہ سٹہ کی شادی) اسلام میں جائز نہیں ہے۔
(۱۹۷۷۸) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ حَدَّثَنَا عَنْبَسَۃُ جَمِیعًا عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ جَلَبَ وَلاَ جَنَبَ فِی الرِّہَانِ ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ عَنْبَسَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ حُمَیْدٍ : لاَ جَنَبَ وَلاَ جَلَبَ وَلاَ شِغَارَ فِی الإِسْلاَمِ ۔ [صحیح۔ بدون قولہ الرھان]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ حَدَّثَنَا عَنْبَسَۃُ جَمِیعًا عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ جَلَبَ وَلاَ جَنَبَ فِی الرِّہَانِ ۔ ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ عَنْبَسَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ حُمَیْدٍ : لاَ جَنَبَ وَلاَ جَلَبَ وَلاَ شِغَارَ فِی الإِسْلاَمِ ۔ [صحیح۔ بدون قولہ الرھان]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৫
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جلب اور جنب گھوڑ دوڑ میں جائز نہیں
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
(١٩٧٧٩) قتادہ (رض) فرماتے ہیں کہ گھوڑ دوڑ کی شرط میں جلب (یعنی گھوڑے کو تیز دوڑانے کے لیے کسی کو پیچھے رکھنا) اور جنب (یعنی کسی کو گھوڑے سمیت اپنے ساتھ رکھنا پہلے کے تھک جانے کی صورت میں اس پر سواری کی جاسکے) جائز نہیں ہے۔
(۱۹۷۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : الْجَلَبُ وَالْجَنَبُ فِی الرِّہَانِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৬
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جلب اور جنب گھوڑ دوڑ میں جائز نہیں
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
(١٩٧٨٠) ابن بکیر فرماتے ہیں کہ امام مالک (رح) سے اس کی تفسیر کے بارے میں سوال کیا گیا تو فرمایا : جلب یہ ہے کہ دوڑ میں گھوڑے کو پیچھے رکھنا تاکہ وہ دوسرے کو آگے بڑھنے کے لیے حرکت دے اور جنب یہ ہے کہ دوسرے کے ساتھ ایک گھوڑا رکھنا بوقت ضرورت اس پر سوار ہو کر دوڑ جاری رکھی جاسکے۔
(۱۹۷۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ قَالَ سُئِلَ مَالِکٌ مَا تَفْسِیرُ ذَلِکَ فَقَالَ أَمَّا الْجَلَبُ فَأَنْ یَتَخَلَّفَ الْفَرَسُ فِی السِّبَاقِ فَیُحَرَّکَ وَرَائَ ہُ الشَّیْئُ یُسْتَحَثُّ بِہِ فَیَسْبِقُ فَہَذَا الْجَلَبُ وَأَمَّا الْجَنَبُ فَإِنَّہُ یُجْنَبُ مَعَ الْفَرَسِ الَّذِی یُسَابَقُ بِہِ فَرَسٌ آخَرُ حَتَّی إِذَا دَنَا تَحَوَّلَ رَاکِبُہُ عَلَی الْفَرَسِ الْمَجْنُوبِ فَأَخَذَ السَّبَقَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৭
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جلب اور جنب گھوڑ دوڑ میں جائز نہیں
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
جنب : کسی کو گھوڑے سمیت اپنے پہلو میں رکھنا تاکہ اگر پہلا گھوڑا تھک جائے تو دوسرے پر سوار ہوجائے۔
(١٩٧٨١) حضرت حسن یا خلاس حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں۔ یہ میمون کو شک ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی (رض) سے فرمایا کہ لوگوں کے درمیان دوڑ کا مقابلہ کراؤ۔ حضرت علی (رض) نکلے اور سراقہ کو بلایا اور فرمایا : اے سراقہ ! میں آپ (رض) کے ذمہ داری لگاتا ہوں، جو میری ذمہ داری نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوڑ کے بارے میں لگائی تھی۔ جب آپ دوڑ کی اختتامی حد کو پہنچیں گھوڑوں کی صفیں بنائیں۔ پھر آواز دیں اے لگام کو کسنے والے، بچے کو اٹھانے والے یا ساز کو پھینکنے والے ! جب کوئی ایک بھی جواب نہ دے، پھر تین مرتبہ تکبیر کہنا، پھر تیسری مرتبہ ان کا راستہ چھوڑ دینا۔ پھر اللہ اپنی مخلوق میں سے جس کی اس دوڑ میں مدد فرمائے اور حضرت علی (رض) مسافت کی انتہا پر تشریف رکھتے اور ایک لکیر کھینچ لیتے۔ لکیر کے دونوں طرف دو آدمی کھڑے کردیتے۔ ان کی نگاہ گھوڑوں کے قدموں پر ہوتی اور گھوڑے دونوں آدمیوں کے درمیان سے گزرتے۔ دونوں اشخاص سے فرماتے کہ جب ایک گھوڑا گزرے اور اس کی لگام یا دونوں یا ایک کان اس کے برابر ہوں تو دوڑ کی جیت اس کی ہے۔ اگر تم کو شک پڑجائے تو دونوں میں برابر قرار دیں۔ جب دو اشیاء کو تم ملاؤ تو مسافت کی دو چھوڑی چیزوں میں سے ایک کو حد مقرر کرلو اور دوڑ میں جلب اور جنب نہیں ہوتا اور اسلام میں وٹہ سٹہ بھی نہیں ہوتا۔
(۱۹۷۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَنْبَأَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ شَبِیبٍ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ صَدْرَانَ السُّلَمِیَّ یَقُولُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَیْمُونٍ الْمُرَائِیُّ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنِ الْحَسَنِ أَوْ خِلاَسٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ شَکَّ ابْنُ مَیْمُونٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا عَلِیُّ قَدْ جَعَلْتُ إِلَیْکَ ہَذِہِ السَّبْقَۃَ بَیْنَ النَّاسِ ۔ فَخَرَجَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَعَا سُرَاقَۃَ بْنَ مَالِکٍ فَقَالَ یَا سُرَاقَۃُ إِنِّی قَدْ جَعَلْتُ إِلَیْکَ مَا جَعَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِی عُنُقِی مِنْ ہَذِہِ السَّبْقَۃِ فِی عُنُقِکَ فَإِذَا أَتَیْتَ الْمِیطَارَ - قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالْمِیطَارُ مَرْسَلُہَا مِنَ الْغَایَۃِ - فَصَفَّ الْخَیْلَ ثُمَّ نَادِ ہَلْ مُصْلٍ لِلِجَامِ أَوْ حَامِلٌ لِغُلاَمٍ أَوْ طَارِحٌ لَجُلٍّ فَإِذَا لَمْ یُجِبْکَ أَحَدٌ فَکَبِّرْ ثَلاَثًا ثُمَّ خَلِّہَا عِنْدَ الثَّالِثَۃِ یُسْعِدُ اللَّہُ بِسَبَقِہِ مَنْ شَائَ مِنْ خَلْقِہِ وَکَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقْعُدُ عِنْدَ مُنْتَہَی الْغَایَۃِ وَیَخُطُّ خَطًّا یُقِیمُ رَجُلَیْنِ مُتَقَابِلَیْنِ عِنْدَ طَرَفِ الْخَطِّ طَرَفُہُ بَیْنَ إِبْہَامِ أَرْجُلِہِمَا وَتَمُرُّ الْخَیْلُ بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ وَیَقُولُ لَہُمَا إِذَا خَرَجَ أَحَدُ الْفَرَسَیْنِ عَلَی صَاحِبِہِ بِطَرَفِ أُذُنَیْہِ أَوْ أُذُنٍ أَوْ عِذَارٍ فَاجْعَلُوا السَّبْقَۃَ لَہُ فَإِنْ شَکَکْتُمَا فَاجْعَلُوا سَبَقَہُمَا نِصْفَیْنِ فَإِذَا قَرَنْتُمُ الشَّیْئَیْنِ فَاجْعَلُوا الْغَایَۃَ مِنْ غَایَۃِ أَصْغَرِ الشَّیْئَیْنِ وَلاَ جَلَبَ وَلاَ جَنَبَ وَلاَ شِغَارَ فِی الإِسْلاَمِ۔ ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৮
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کے درمیان لڑائی کرانے کی ممانعت
(١٩٧٨٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ چوپاؤں کے درمیان لڑائی کروائی جائے۔
(۱۹۷۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ مُطَیَّنٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ عَنْ قُطْبَۃَ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی یَحْیَی عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ التَّحْرِیشِ بَیْنَ الْبَہَائِمِ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلاَئِ ۔ وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ شَرِیکٍ عَنِ الأَعْمَشِ وَرَوَاہُ زِیَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ البَّکَّائِیُّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَرَوَاہُ مَنْصُورُ بْنُ أَبِی الأَسْوَدِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرَوَاہُ لَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [منکر۔ العلل الترمذی ۵۱۱]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلاَئِ ۔ وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ شَرِیکٍ عَنِ الأَعْمَشِ وَرَوَاہُ زِیَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ البَّکَّائِیُّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَرَوَاہُ مَنْصُورُ بْنُ أَبِی الأَسْوَدِ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرَوَاہُ لَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [منکر۔ العلل الترمذی ۵۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৮৯
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چو پاؤں کے درمیان لڑائی کرانے کی ممانعت
(١٩٧٨٣) مجاہد فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چوپاؤں کے درمیان لڑائی کرانے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۹۷۸۳) وَالْمَحْفُوظُ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ التَّحْرِیشِ بَیْنَ الْبَہَائِمِ ۔ وَہَذَا مُرْسَلٌ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯০
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٤) علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک خچر ہدیہ میں دی گئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر سواری کی۔ تو حضرت علی (رض) نے عرض کیا : اگر ہم گدھے کو گھوڑی سے جفتی کروائیں تو ہمارے لیے بھی ایسا حاصل ہوجائے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ کرتے ہیں جو جانتے نہیں۔
(۱۹۷۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا لَیْثٌ عَنْ یَزِیدَ ہُوَ ابْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ أَبِی الْخَیْرِ عَنِ ابْنِ زُرَیْرٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أُہْدِیَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَغْلَۃٌ فَرَکِبَہَا فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَوْ حَمَلْنَا الْحُمُرَ عَلَی الْخَیْلِ فَکَانَ لَنَا مِثْلُ ہَذِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ ہَکَذَا۔
(ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ وَغَیْرُہُ عَنِ اللَّیْثِ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ ہِشَامِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنِ اللَّیْثِ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنِ اللَّیْثِ بْنِ سَعْدٍ ہَکَذَا۔
(ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ وَغَیْرُہُ عَنِ اللَّیْثِ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ ہِشَامِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنِ اللَّیْثِ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯১
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٥) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک خچر ہدیہ میں دی گئی۔ وہ ہمیں بڑی پسند آئی۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر ہم گدھے کو گھوڑی پر جفتی کے لیے چھوڑیں تو ہمارے لیے بھی ایسے حاصل ہوجائیں گے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ کرتے ہیں جو جانتے نہیں۔
(۱۹۷۸۵) وَرَوَاہُ شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ الصَّرِیفِینِیُّ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ شَوْذَبٍ الْوَاسِطِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی الصَّعْبَۃِ عَنْ أَبِی أَفْلَحَ الْہَمْدَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زُرَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أُہْدِیَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَغْلَۃٌ فَأَعْجَبَتْنَا فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ نُنْزِی الْحُمُرَ عَلَی خَیْلِنَا حَتَّی تَأْتِیَ بِمِثْلِ ہَذِہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৭৯২
مقابلہ بازی اور تیر اندازی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنے کی کراہت
(١٩٧٨٦) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ ایلہ یا فروہ والوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک سفید خچر ہدیہ میں دی۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول اگر ہم گدھوں کو گھوڑیوں پر جفتی کے لیے چھوڑیں تو ہمیں بھی اس طرح کے خچر حاصل ہوجائیں گے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا وہ کرتے ہیں جو جانتے نہیں ہیں۔
(۱۹۷۸۶) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ الْخُزَاعِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو شُعَیْبٍ الْحَرَّانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ أَبِی الصَّعْبَۃِ عَنْ أَبِی أَفْلَحَ الْہَمْدَانِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زُرَیْرٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا أَہْدَی صَاحِبُ أَیْلَۃَ أَوْ فَرْوَۃَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بَغْلَتَہُ الْبَیْضَائَ قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ لَوْ أَنْزَیْنَا الْحُمُرَ عَلَی الْخَیْلِ الْعِرَابِ لَجَائَ نَا مِثْلُ ہَذِہِ فَقَالَ : إِنَّمَا یَفْعَلُ ذَلِکَ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ۔ وَقَدْ رُوِیَ ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক: