আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

غصب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১ টি

হাদীস নং: ১১৫৩৮
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٣) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ارویٰ بنت اوس نے سعید بن زید پر دعویٰ دائر کیا کہ سعید نے اس کی زمین پر قبضہ کیا ہے۔ وہ عورت مروان کے پاس جھگڑا لے کر آئی۔ سعید نے کہا : میں کیسے اس کی زمین پر قبضہ کرسکتا ہوں جبکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے۔ مروان نے کہا : تو نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا سنا ہے ؟ فرمایا : میں نے سنا ہے کہ جس نے ایک بالشت ظلم کے ساتھ لے لی اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔ مروان نے کہا : اب میں تجھ سے کسی اور دلیل کا سوال نہیں کرتا، پھر کہا : اے اللہ ! اگر یہ جھوٹی ہے تو اس کی نظر ختم کر دے اور اسے اس کی زمین میں قتل کر دے۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ نہ فوت ہوئی حتیٰ کہ اس کی نظر چلی گی اور وہ اپنی زمین میں چل رہی تھی کہ اچانک ایکگڑھی میں گر کر مرگئی۔
(۱۱۵۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی الْمَوْصِلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ الزَّہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ أَرْوَی بِنْتَ أَوْسٍ ادَّعَتْ عَلَی سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ أَنَّہُ أَخَذَ شَیْئًا مِنْ أَرْضِہَا فَخَاصَمَتْہُ إِلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فَقَالَ سَعِیدٌ : أَنَا کُنْتُ آخُذُ مِنْ أَرْضِہَا َعْدَ الَّذِی سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : وَمَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ أَخَذَ شِبْرًا مِنَ الأَرْضِ یَعْنِی ظُلْمًا طُوِّقَہُ إِلَی سَبْعِ أَرَضِینَ ۔ فَقَالَ لَہُ مَرْوَانُ : لاَ أَسْأَلُکَ بَیِّنَۃً بَعْدَ ہَذَا ۔فَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنْ کَانَتْ کَاذِبَۃً فَأَعْمِ بَصَرَہَا وَاقْتُلْہَا فِی أَرْضِہَا قَالَ فَمَا مَاتَتْ حَتَّی ذَہَبَ بَصَرُہَا فَبَیْنَا ہِیَ تَمْشِی فِی أَرْضِہَا إِذْ وَقَعَتْ فِی حُفْرَۃٍ فَمَاتَتْ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامٍ۔[بخاری ۳۱۹۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৯
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٤) ابو سلمۃ بن عبدالرحمن (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ (رض) کے پاس گئی اور وہ زمین کے بارے میں جھگڑ رہے تھے۔ حضرت عائشہ نے کہا : اے ابو سلمہ ! زمین سے بچو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جس نے ایک بالشت برابر زمین پر ظلم کیا، اسے قیامت کے دن سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔
(۱۱۵۳۴) حَدَّثَنَا الشَّیْخُ الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنِی سَہْلُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ یَزِیدَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی عَائِشَۃَ وَہُوَ یُخَاصِمُ فِی أَرْضٍ فَقَالَتْ : یَا أَبَا سَلَمَۃَ اجْتَنِبِ الأَرْضَ فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ ظَلَمَ قِیدَ شِبْرٍ مِنْ أَرْضٍ طُوِّقَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِینَ۔ [بخاری ۲۴۵۳، مسلم ۱۶۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪০
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٥) ابو سلمہ سے روایت ہے کہ ان کے اور لوگوں کے درمیان زمین کے بارے میں جھگڑا تھا، وہ حضرت عائشہ (رض) کے پاس گئے ان کو یہ بتایا۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : اے ابو سلمہ ! زمین کے جھگڑے سے بچو، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جس نے ایک بالشت برابر زمین کے معاملہ میں ظلم کیا اسے قیامت کے دن سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔
(۱۱۵۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا حَرْبٌ عَنْ یَحْیَی قَالَ حَدَّثِنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ أَبَا سَلَمَۃَ حَدَّثَہُ وَکَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ أُنَاسٍ خُصُومَۃٌ فِی أَرْضٍ وَأَنَّہُ دَخَلَ عَلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَذَکَرَ لَہَا ذَلِکَ فَقَالَتْ : یَا أَبَا سَلَمَۃَ اجْتَنِبِ الأَرْضَ فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ ظَلَمَ قِیدَ شِبْرٍ مِنَ أَرْضِ طُوِّقَہُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِینَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ حَرْبِ بْنِ شَدَّادٍ وَأَبَانَ بْنِ یَزِیدَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ یَحْیَی وَاسْتَشْہَدَ بِہِمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪১
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٦) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے ایک بالشت زمین ناجائز طور پر حاصل کی اسے سات زمینوں کا طوق پہنایا جائے گا۔
(۱۱۵۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَخَذَ شِبْرًا مِنَ الأَرْضِ بِغَیْرِ حَقِّہِ طُوِّقَہُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِینَ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ جَرِیرٍ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ۔ [مسلم ۱۶۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪২
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٧) ابو طفیل عامر بن واثلہ فرماتے ہیں : میں علی بن ابی طالب (رض) کے پاس تھا، آپ کے پاس ایک آدمی آیا۔ اس نے کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کی طرف کیا چیز چھپائی ہے ؟ راوی فرماتے ہیں : علی غصے میں آگئے اور فرمایا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کوئی ایسی پوشیدہ بات نہیں بتائی جسے لوگوں سے چھپایا ہو ان چار کلمات کے علاوہ۔ اس نے کہا : یا امیرالمومنین ! وہ کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس پر لعنت کرے جس نے اپنے ماں باپ پر لعنت بھیجی، اللہ اس پر لعنت کرے جس نے غیر اللہ کے لیے ذبح کیا، اللہ اس پر لعنت کرے جو کسی بدعتی کو پناہ دے، اللہ اس پر لعنت کرے جو زمین کے نشانات تبدیل کرے۔
(۱۱۵۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ َدَّثَنَا الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا سُرَیْجُ بْنُ یُونُسَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْخُسْرَوْجِرْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی الْمَوْصِلِیُّ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ یَعْنِی أَبَا خَیْثَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْفَزَارِیُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ حَیَّانَ الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَیْلِ : عَامِرُ بْنُ وَاثِلَۃَ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ : مَا کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُسِرُّ إِلَیْکَ؟ قَالَ فَغَضِبَ وَقَالَ : مَا کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُسِرُّ إِلَیَّ شَیْئًا کَتَمَہُ النَّاسَ غَیْرَ أَنَّہُ حَدَّثَنِی بِکَلِمَاتٍ أَرْبَعٍ۔ قَالَ فَقَالَ : مَا ہُنَّ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ؟ قَالَ قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَہُ لَعَنَ اللَّہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللَّہِ لَعَنَ اللَّہُ مَنْ آوَی مُحْدِثًا لَعَنَ اللَّہُ مَنْ غَیَّرَ مَنَارَ الأَرْضِ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی الْحَسَنِ الْخُسْرَوْجِرْدِیُّ رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ سُرَیْجٍ وَأَبِی خَیْثَمَۃَ۔ [مسلم ۱۹۷۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৩
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظالم کا کسی رگ پر حق نہیں ہے
(١١٥٣٨) حضرت سعید بن زید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم کے لیے کسی رگ پر کوئی حق نہیں ہے۔
(۱۱۵۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ [منکر الاسناد۔ ابو داؤد ۳۰۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৪
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظالم کا کسی رگ پر حق نہیں ہے
(١١٥٣٩) عروہ اپنے والدسینقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے بنجر زمین آباد کی وہ اسی کی ہے اور ظالم کا کسی رگ پر حق نہیں ہے۔ فرماتے ہیں : بیاضہ قبیلے کے دو آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھگڑا لے کر آئے، ان میں سے ایک نے دوسرے کی زمین میں کھجوروں کا باغ لگایا تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین والے کے لیے زمین کا فیصلہ کیا اور کھجور والے کو حکم دیا کہ اپنی کھجوریں نکال لے۔ عروہ فرماتے ہیں : جس نے مجھے حدیث بیان کی اس نے فرمایا : اس کی جڑیں کلہاڑیوں سے کاٹی گئیں تھیں اور وہ مضبوط کھجوریں تھیں جب نکالی گئیں۔
(۱۱۵۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَحْیَا أَرْضًا مَیْتَۃً فَہِیَ لَہُ وَلَیْسَ لِعرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ ۔ قَالَ : فَاخْتَصَمَ رَجُلاَنِ مِنْ بَیَاضَۃَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- غَرَسَ أَحَدُہُمَا نَخْلاً فِی أَرْضِ الآخِرِ فَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِصَاحِبِ الأَرْضِ بِأَرْضِہِ وَأَمَرَ صَاحِبَ النَّخْلِ أَنْ یُخْرِجَ نَخْلَہُ مِنْہَا۔قَالَ قَالَ عُرْوَۃُ فَلَقَدْ أَخْبَرَنِی الَّذِی حَدَّثَنِی قَالَ : رَأَیْتُہَا وَإِنَّہُ لَیُضْرَبُ فِی أُصُولِہَا بِالْفُئُوسِ وَإِنَّہُ لَنَخْلٌ عُمٌّ حَتَّی أُخْرِجَتْ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৫
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظالم کا کسی رگ پر حق نہیں ہے
(١١٥٤٠) محمد بن اسحاق سے اسی معنی میں روایت منقول ہے۔ اس میں اضافہ ہے کہ راوی نے دیکھا : بیاضہ قبیلے کے دو آدمی جھگڑ رہے تھے۔
(۱۱۵۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَلَقَدْ حَدَّثَنِی صَاحِبُ ہَذَا الْحَدِیثِ : أَنَّہُ أَبْصَرَ رَجُلَیْنِ مِنْ بَیَاضَۃَ یَخْتَصِمَانِ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৬
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ظالم کا کسی رگ پر حق نہیں ہے
(١١٥٤١) پچھلی حدیث کی طرح ہے سوائے ان الفاظ کے کہ میرا زیادہ گمان یہ ہے کہ وہ ابو سعید خدری (رض) تھے، میں نے آدمی کو دیکھاوہ کھجور کی جڑوں کو ضرب لگا رہے تھے۔
(۱۱۵۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا وَہْبٌ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عِنْدَ قَوْلِہِ مَکَانَ الَّذِی حَدَّثَنِی ہَذَا فَقَالَ : رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَأَکْبَرُ ظَنِّی أَنَّہُ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ فَأَنَا رَأَیْتُ الرَّجُلَ یَضْرِبُ فِی أُصُولِ النَّخْلِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৭
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کوئی تختہ غصب کیا پھر اسے کشتی میں داخل کیا یا اس پر دیوار بنائی
(١١٥٤٢) حضرت ابو حمیدساعدی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کسی کے لیے حلال نہیں کہ اپنے بھائی کی لکڑی اس کی رضا مندی کے بغیر پکڑے ، یہ اس وجہ سے کہللہ نے ایک مسلمان کا مال دوسرے پر حرام کیا ہے۔
(۱۱۵۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقٍ الْعَطَّارُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی سُہَیْلٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی حُمَیْدٍ السَّاعِدِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: لاَ یَحِلُّ لاِمْرِئٍ أَنْ یَأْخُذَ عَصَا أَخِیہِ بِغَیْرِ طِیبِ نَفْسِہِ ۔ وَذَلِکَ لِشِدَّۃِ مَا حَرَّمَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مَالَ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ۔ عَبْدُ الرَّحْمَنِ ہُوَ ابْنُ سَعْدِ بْنِ مَالِکٍ وَسَعْدُ بْنُ مَالِکٍ ہُوَ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ۔

وَرَوَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِیدٍ وَرَوَاہُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ حَارِثَۃَ الضَّمْرِیِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَثْرِبِیٍّ عَلَی اللَّفْظِ الَّذِی مَضَی ذِکْرُہُ۔ [صحیح۔ أحمد ۵/۴۲۰، ۲:۲۴۰۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৮
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کوئی تختہ غصب کیا پھر اسے کشتی میں داخل کیا یا اس پر دیوار بنائی
(١١٥٤٢) علی بن مدینی فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک سہیل کی حدیث قابل اعتماد ہے۔
(۱۱۵۴۳) وَفِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْبَرَائِ قَالَ قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ : الْحَدِیثُ عِنْدِی حَدِیثُ سُہَیْلٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৪৯
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کوئی تختہ غصب کیا پھر اسے کشتی میں داخل کیا یا اس پر دیوار بنائی
(١١٥٤٤) عبداللہ بن السائب اپنے والد سے اور وہ اپنیدادا سینقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تم میں سے کوئی بھی اپنے ساتھی کا سامان مذاق کے طور پر نہ لے اور نہ سچائی کے طور پر۔ جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی لکڑی لے تو اسے واپس کر دے۔ ایک روایت کے الفاظ ہیں کہ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا سامان مذاق کے طور پر نہ لے اور نہ سچائی کے طور پر۔ جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا عصاء پکڑے تو اسے واپس کر دے۔
(۱۱۵۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ نُعْمَانَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یَأْخُذْ أَحَدُکُمْ مَتَاعَ صَاحِبِہِ لاَعِبًا جَادًّا فَإِذَا أَخَذَ أَحَدُکُمْ عَصَا أَخِیہِ فَلْیَرُدَّہَا إِلَیْہِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الْحُرْفِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ بِشْرَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَأْخُذْ أَحَدُکُمْ مَتَاعَ أَخِیہِ لاَعِبًا وَلاَ جَادًّا فَإِذَا أَخَذَ أَحَدُکُمْ عَصَا أَخِیہِ فَلْیَرُدَّہَا إِلَیْہِ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫০
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کوئی تختہ غصب کیا پھر اسے کشتی میں داخل کیا یا اس پر دیوار بنائی
(١١٥٤٥) ابو حرہ رقاشی اپنے چچا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان کا مال حلال نہیں ہے مگر اس کی رضامندی سے۔
(۱۱۵۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ ہَارُونَ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِی حُرَّۃَ الرَّقَاشِیِّ عَنْ عَمِّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَحِلُّ مَالُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلاَّ بِطِیبِ نَفْسٍ مِنْہُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫১
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے زبردستی کسی کی لونڈی فروخت کردی پھر مالک آجائے
(١١٥٤٦) حضرت سمرہ بن جندب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے اپنا مال کسی آدمی سے پایا تو وہ اس کا زیادہ حق دار ہے اور خریدنے والا اس کا پیچھا کرے گا، جس نے اسے فروخت کیا ہے۔
(۱۱۵۴۶) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ مُوسَی بْنِ السَّائِبِ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ وَجَدَ مَالَہُ عِنْدَ رَجُلٍ فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ وَیَتْبَعُ الْبَیِّعُ مَنْ بَاعَہُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫২
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے زبردستی کسی کی لونڈی فروخت کردی پھر مالک آجائے
(١١٥٤٧) حضرت حسن سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنے باپ کی ایک لونڈی بیچ دی اور اس کا باپ موجود نہیں تھا، جب وہ آیا تو اس نے انکار کردیا کہ وہ بیع کو قائم رکھے اور اس کی لونڈی نے خریدنے والے کے پاس بچہ بھی جنم دیا۔ وہ اپنا جھگڑا حضرت عمر (رض) کے پاس لے آئے۔ آپ نے لونڈی والے کے لیے لونڈی کا فیصلہ کیا اور خریدنے والے کو حکم دیا کہ وہ اپنی قیمت واپس لے لے پس اس نے ایسا ہی کیا۔ بیچنے والے کے باپ نے کہا : اسے کہو کہ میرے بیٹے کو چھوڑ دے۔ حضرت عمر (رض) نے اسے کہا : تو اس کے بیٹے کو چھوڑ دے۔
(۱۱۵۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْعَبْدَوِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّ رَجُلاً بَاعَ جَارِیَۃً لأَبِیہِ وَأَبُوہُ غَائِبٌ فَلَمَّا قَدِمَ أَبَی أَبُوہُ أَنْ یُجِیزَ بَیْعَہُ وَقَدْ وَلَدَتْ مِنَ الْمُشْتَرِی فَاخْتَصَمُوا إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ : فَقَضَی لِلرَّجُلِ بِجَارِیَتِہِ وَأَمَرَ الْمُشْتَرِیَ أَنْ یَأْخُذَ بَیْعَہُ بِالْخَلاَصِ فَلَزِمَہُ فَقَالَ أَبُو الْبَائِعِ : مُرْہُ فَلْیُخَلِّ عَنِ ابْنِی۔ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأَنْتَ فَخَلِّ عَنِ ابْنِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫৩
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے زبردستی کسی کی لونڈی فروخت کردی پھر مالک آجائے
(١١٥٤٨) حضرت عامر شعبی سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے اپنی لونڈی کسی دوسرے آدمی کے پاس دیکھی اور اس سے بچہ بھی پیدا ہوچکا تھا۔ اس نے دلیل قائم کی کہ وہ اس کی لونڈی ہے اور جس کے پاس تھی۔ اس نے بھی دلیل پیش کی کہ اس نے اسے خریدا ہے۔ حضرت علی (رض) نے کہا : لونڈی والا اپنی لونڈی لے لے اور بیچنے والے سے قیمت لی جائے گی۔ شعبی کہتے ہیں : قبضہ اس چیز میں نہیں جس کو کسی نے بیچا اور وہ اس کا مالک نہ ہو۔ وہ تو اس کے ساتھی کی ہے اور خریدنے والا بیچنے والے کے پیچھے جائے جو اس نے اسے دیا اور بیچنے والے سے لیا جائے گا جو اس نے دیا تھا۔ زائد نہیں لیا جائے گا اور نہ کوئی اور چیز۔ شریح سے روایت ہے کہ جس نے قبضہ کی شرط لگائی تو وہ احمق ہے۔ جو تو نے بیچا اس پہ قائم رہ یا جو تو نے لیا اسے لوٹا دے۔ قبضہ کوئی چیز نہیں ہے۔

شیخ فرماتے ہیں : حضرت علی (رض) کا یہ کہنا کہ بیچنے والے سے قبضے کے ساتھ لیا جائے گا ان کی مرادقیمت اور بچے کی قیمت ہے، یہ بعد والے قول کے موافق ہے اور اس حدیث کے (بھی موافق ہے ) جو ہم نے سمرہ بن جندب (رض) سے نقل کی ہے۔
(۱۱۵۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ : فِی رَجُلٍ وَجَدَ جَارِیَتَہُ فِی یَدِ رَجُلٍ قَدْ وَلَدَتْ مِنْہُ فَأَقَامَ الْبَیِّنَۃَ أَنَّہَا جَارِیَتُہُ وَأَقَامَ الَّذِی فِی یَدِہِ الْجَارِیَۃُ الْبَیِّنَۃَ أَنَّہُ اشْتَرَاہَا فَقَالَ قَالَ عَلِیٌّ : یَأْخُذُ صَاحِبُ الْجَارِیَۃِ جَارِیَتَہُ وَیُؤْخَذُ الْبَائِعُ بِالْخَلاَصِ۔

قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ سَالِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ : لَیْسَ الْخَلاَصُ بِشَیْئٍ مَنْ بَاعَ مَا َ یَمْلِکُ فَہُوَ لِصَاحِبِہِ وَیَتْبَعُ الْمُشْتَرِی الْبَائِعَ بِمَا أَعْطَاہُ وَلَیْسَ عَلَی الْبَائِعِ أَکْثَرَ مِنْ أَنْ یَرُدَّ مَا أَخَذَ وَلاَ یُؤْخَذُ بِغَیْرِہِ۔

وَرُوِّینَا مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ : مَنْ شَرَطَ الْخَلاَصَ فَہُوَ أَحْمَقُ سَلِّمْ مَا بِعْتَ أَوْ رُدَّ مَا أَخَذْتَ لَیْسَ الْخَلاَصُ بِشَیْئٍ ۔ [صحیح]

قَالَ الشَّیْخُ : وَقَوْلُ عَلِیٍّ وَیُؤْخَذُ الْبَائِعُ بِالْخَلاَصِ یُرِیدُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ بِالثَّمَنِ وَقِیمَۃِ الْوَلَدِ فَیَکُونُ مُوَافِقًا لِقَوْلِ مَنْ بَعْدَہُ وَمَا رُوِّینَا فِی الْحَدِیثِ عَنْ سَمُرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫৪
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے خنزیر قتل کیا یا صلیب اور شا رکو توڑا
(١١٥٤٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عنقریب تم پر ابن مریم عادل حکمران بن کر اتریں گے۔ وہ خنزیر کو قتل کریں گے اور صلیب کو توڑ دیں گے اور جزیہ قبول نہیں کریں گے اور مال اتنا بڑھ جائے گا کہ کوئی بھی لینے والا نہ ملے گا۔
(۱۱۵۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ ہُوَ ابْنُ سُفْیَانَ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ وَأَبُو خَیْثَمَۃَ وَعَبْدُ الأَعْلَی قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : یُوشِکُ أَنْ یَنْزِلَ فِیکُمُ ابْنُ مَرْیَمَ حَکَمًا مُقْسِطًا فَیَقْتُلَ الْخِنْزِیرَ وَیَکْسِرَ الصَّلِیبَ وَیَضَعُ الْجِزْیَۃَ وَیَفِیضَ الْمَالُ حَتَّی لاَ یَقْبَلَہُ أَحَدٌ ۔ لَفْظُ عَبْدِ الأَعْلَی

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ حَمَّادٍ۔

[بخاری ۲۲۲۲، مسلم ۱۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫৫
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے خنزیر قتل کیا یا صلیب اور شا رکو توڑا
(١١٥٥٠) حضرت ابن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے اور بیت اللہ میں ٣٦٠ بت نصب تھے۔ آپ ان کو ایک چھڑی کے ساتھ توڑنے لگے۔ جو آپ کے ہاتھ میں تھی اور آپ فرما رہے تھے : حق آچکا ہے اور باطل سے نہ شروع میں کچھ ہوسکا ہے اور نہ آئندہ کچھ ہوگا، حق آگیا اور باطل مغلوب ہوگیا۔ بیشک باطل مغلوب ہونے والا ہے۔
(۱۱۵۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : دَخَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- مَکَّۃَ یَوْمَ الْفَتْحِ وَحَوْلَ الْبَیْتِ ثَلاَثُمِائَۃٍ وَسِتُّونَ نُصُبًا فَجَعَلَ یَطْعَنُہَا بِعُودٍ فِی َدِہِ وَیَقُولُ : جَائَ الْحَقُّ وَمَا یُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا یُعِیدُ جَائَ الْحَقُّ وَزَہَقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَہُوقًا ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ وَغَیْرِہِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ سُفْیَانَ۔

[بخاری ۲۴۷۸، مسلم ۱۷۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫৬
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے خنزیر قتل کیا یا صلیب اور شا رکو توڑا
(١١٥٥١) حضرت ابو حصین سی منقول ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کا شار توڑ دیا۔ شریح کے پاس معاملہ گیا تو انھوں نے اسے ضامن قرار نہ دیا۔
(۱۱۵۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ أَبِی حَصِینٍ: أَنَّ رَجُلاً کَسَرَ طُنْبُورًا لِرَجُلٍ فَرَفَعَہُ إِلَی شُرَیْحٍ فَلَمْ یُضَمِّنْہُ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৫৭
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حرام مشروبات (شراب وغیرہ) کو بہادیا اور ان کے برتن توڑ دیے
(١١٥٥٢) حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں : میں ابو عبیدہ اور ابو طلحہ کو کھجور کی شراب پلایا کرتا تھا، اچانک ایک آنے والا آیا، اس نے خبر دی کہ شراب حرام ہوچکی ہے۔ حضرت ابو طلحہ نے کہا : اے انس ! اٹھو اور ان مٹکوں کو توڑدو۔ حضرت انس فرماتے ہیں : میں نے ایک آلہ پکڑا اور اس کے ساتھ مٹکوں کے نچلے حصے پہ مارنا شروع ہوا یہاں تک کہ سب مٹکے ٹوٹ گئے۔
(۱۱۵۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کُنْتُ أَسْقِی أَبَا عُبَیْدَۃَ وَأَبَا طَلْحَۃَ وَأُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ شَرَابًا مِنْ فَضِیخٍ وَتَمْرٍ فَجَائَ ہُمْ آتٍ فَقَالَ: إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ : یَا أَنَسُ قُمْ إِلَی ہَذِہِ الْجِرَارِ فَاکْسِرْہَا قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَی مِہْرَاسٍ لَنَا فَضَرَبْتُہَا بِأَسْفَلِہِ حَتَّی تَکَسَّرَتْ۔

أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ۔ [بخاری ۷۲۵۳، مسلم ۱۹۸۰]
tahqiq

তাহকীক: