আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

غصب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১ টি

হাদীস নং: ১১৫১৮
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٣) حضرت ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تم میں سے جو شخص برائی کو دیکھے اسے چاہیے کہ اسے اپنے ہاتھ سے روکے۔ اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے روکے۔ اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو دل میں اس کو برا خیال کرے اور یہ ایمان کا کمزور درجہ ہے۔
(۱۱۵۱۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ رَأَی مِنْکُمْ مُنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہُ بِیَدِہِ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہِ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہِ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الإِیمَانِ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ وَغَیْرِہِ۔ [بخاری ۹۵۶، مسلم ۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫১৯
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٤) حضرت ابن بریدہ (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب جعفر بن ابی طالب حبشہ کی زمین سے واپس آئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے ملے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حبشہ کی زمین کی عجیب چیز کے بارے میں بتاؤ جو تم نے دیکھی ہو۔ فرماتے ہیں : ایک عورت گزری اس کے سر پر ایک کھانے والا ٹوکرا تھا۔ ایک آدمی گھوڑے پر سوار اس کے پاس سے گزرا وہ اس پر واقع ہوگیا۔ اس نے ٹوکرا پھینک دیا۔ میں اس عورت کی طرف دیکھ رہاتھا۔ وہ ان پھلوں کو اپنے ٹوکرے میں جمع کر رہی تھی اور کہہ رہی تھی : تیرے لیے بربادی ہو اس دن جس دن مالک اپنی کرسی رکھے گا۔ پھر وہ ظالم سے مظلوم کا حق لے گا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرا دیے حتی کہ آپ کی داڑھیں نظر آنے لگیں۔ پھر آپ نے فرمایا : وہ امت کیسے پاک ہوگی جو اپنے طاقت ور سے حق کا مطالبہ نہ کرسکے جب کہ وہ متعتع نہ ہو۔
(۱۱۵۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ أَبِی حَامِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدٍ الدَّشْتَکِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی قَیْسٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ مُحَارِبٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ جَعْفَرُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَۃِ لَقِیَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : أَخْبِرْنِی بِأَعْجَبِ شَیْئٍ رَأَیْتَہُ بِأَرْضِ الْحَبَشَۃِ ۔ قَالَ : مَرَّتِ امْرَأَۃٌ عَلَی رَأْسِہَا مِکْتَلٌ فِیہِ طَعَامٌ فَمَرَّ بِہَا رَجُلٌ عَلَی فَرَسٍ فَأَصَابَہَا فَرَمَی بِہِ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَیْہَا وَہِیَ تُعِیدُہُ فِی مِکْتَلِہَا وَہِیَ تَقُولُ : وَیْلٌ لَکَ یَوْمَ یَضَعُ الْمَلِکُ کُرْسِیَّہُ فَیَأْخُذُ لِلْمَظْلُومِ مِنَ الظَّالِمِ فَضَحِکَ النَّبِیُّ -ﷺ- حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُہُ فَقَالَ : کَیْفَ تُقَدَّسُ أَمَّۃٌ لاَ تَأْخُذُ لِضَعِیفِہَا مِنْ شَدِیدِہَا حَقَّہُ وَہُوَ غَیْرُ مُتَعْتَعٍ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২০
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٥) پچھلی حدیث کی طرح۔
(۱۱۵۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی سَعْدٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِی الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِمَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২১
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٦) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میری امت کو دیکھو کہ وہظالم کو یہ نہکہہ سکے کہ تو ظالم ہے تو ان سے اعتراض کرو۔
(۱۱۵۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُومَنْصُورٍ: الظُّفُرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ مَاتِی بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ الْغِفَارِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُاللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو الْفُقَیْمِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِذَا رَأَیْتُمْ أُمَّتِی لاَ تَقُولُ لِلظَّالِمِ أَنْتَ ظَالِمٌ فَقَدْ تُوُدِّعَ مِنْہُمْ ۔ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ہَذَا ہُوَ أَبُو الزُّبَیْرِ وَلَمْ یَسْمَعْ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ۔

[ضعیف۔ أحمد ۲/۱۶۳]

أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ بْنَ مُحَمَّدٍ یَقُولُ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ یَقُولُ أَبُو الزُّبَیْرِ لَمْ یَسْمَعْ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২২
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٧) یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ ابو زبیر کا عبداللہ بن عمرو بن العاص سے سماع ثابت نہیں۔
مسنگ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৩
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مظلوم کی مدد کرنا اور ممکن ہو تو ظالم کا ہاتھ پکڑنا
(١١٥١٨) عبداللہ بن عمرو (رض) سے اسی طرح روایت ہے۔
(۱۱۵۱۸) وَبِصِحَّۃِ ذَلِکَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৪
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غصب کی ہوئی چیز کو لوٹا نا جب کہ وہ باقی ہو
(١١٥١٩) حضرت سمرہ بن جندب (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاتھ پر لازم ہے کہ جو اس نے پکڑا ہو اسے لوٹا دے۔
(۱۱۵۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : عَلَی الْیَدِ مَا أَخَذَتْ حَتَّی تُؤَدِّیَہُ ۔ [ضعیف۔ أحمد ۵/۸،۲:۲۰۳۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৫
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر قیمت والی چیز ہو تو اس کی قیمت لو ٹا دینا یا اس جیسی چیز لو ٹا دینا، اگر مثلی ہے تو جب غصب کرنے والاتلف کرلے یا جس کے پاس تھی اس سے تلف ہوجائے
(١١٥٢٠) حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے مشترک غلام سے اپنا حصہ آزاد کردیا۔ اگر اس غلام کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ باقی ماندہ کی آزادی بھی حاصل کرلے تو اس کی عدل کے ساتھ قیمت لگائی جائے گی اور دوسرے شرکاء کو بھی ان کا حصہ دے دیا جائے گا اور غلام کی آزادی پہلے کی طرح ہوگی۔ اگر نہیں تو جتنا وہ آزاد ہوا اتنا آزاد ہے۔
(۱۱۵۲۰) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَغَیْرُہُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَہُ فِی عَبْدٍ فَکَانَ لَہُ مَا یَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ قُوِّمَ عَلَیْہِ قِیمَۃُ الْعَدْلِ فَأُعْطِیَ شُرَکَاؤُہُ حِصَصَہُمْ وَعَتَقَ عَلَیْہِ الْعَبْدُ وَإِلاَّ فَقَدْ عَتَقَ مِنْہُ مَا عَتَقَ ۔ اتَّفَقَا عَلَی إِخْرَاجِہِ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ۔ [بخاری ۲۵۲۲، مسلم ۱۵۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৬
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر قیمت والی چیز ہو تو اس کی قیمت لو ٹا دینا یا اس جیسی چیز لو ٹا دینا، اگر مثلی ہے تو جب غصب کرنے والاتلف کرلے یا جس کے پاس تھی اس سے تلف ہوجائے
(١١٥٢١) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیویوں میں سے ایکبیوی کے پاس تھے۔ ایک بیوی نے خادم کے ہاتھ ایک کھانے کا پیالہ بھیجا۔ اس بیوی نے (جس کے پاس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے) نے ہاتھ مارا تو پیالہ ٹوٹ گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے جوڑا اور اس میں کھانا ڈالا اور فرمایا : کھاؤ اور خادم کو روک لیا اور پیالہ بھی۔ جب کھانے سے فارغ ہوئے تو خادم کو صحیح پیالہ دے کر بھیجا اور ٹوٹا ہوا رکھ لیا۔
(۱۱۵۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ عِنْدَ بَعْضِ نِسائِہِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ مَعَ خَادِمٍ بِقَصْعَۃٍ فِیہَا طَعَامٌ فَضَرَبَتْ بِیَدِہِ فَکَسَرَتِ الْقَصْعَۃَ فَضَمَّہَا وَجَعَلَ فِیہَا الطَّعَامَ وَقَالَ : کُلُوا ۔ وَحَبَسَ الرَّسُولَ وَالْقَصْعَۃَ حَتَّی فَرَغُوا فَدَفَعَ الْقَصْعَۃَ الصَّحِیحَۃَ إِلَی الرَّسُولِ وَحَبَسَ الْمَکْسُورَۃَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [بخاری ۲۴۸۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৭
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر قیمت والی چیز ہو تو اس کی قیمت لو ٹا دینا یا اس جیسی چیز لو ٹا دینا، اگر مثلی ہے تو جب غصب کرنے والاتلف کرلے یا جس کے پاس تھی اس سے تلف ہوجائے
(١١٥٢٢) حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیویوں میں سے کسی بیوی کے پاس تھے۔ ایک بیوی نے خادم کے ہاتھ ایک کھانے کا پیالہ بھیجا۔ اس بیوی نے خادم پر ہاتھ مارا پیالہ گرگیا اور ٹوٹ گیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں ٹکڑوں کو جمع کیا، پھر ان میں کھانا ڈالا اور کہا : تیری ماں ہلاک ہو اور خادم کو روک لیا یہاں تک کہ اس بیوی (جس کے پاس تھے ) کے گھر کا پیالہ لایا گیا اور یہ صحیح پیالہ اس کے گھر بھیجا اور ٹوٹا ہوا اس کے گھر میں رکھ لیاجس نے توڑا تھا۔

بعض اہل علم کہتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دو پیالے تھے جو دو بیویوں کے گھر تھے اس میں کوئی ضمانت نہیں ہے ٹوٹا ہوا اس کے گھر رکھ دیا جس نے توڑا تھا اور صحیح اس کے گھر رکھ دیا جس کا ٹوٹا تھا۔
(۱۱۵۲۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِہِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ بِصَحْفَۃٍ فِیہَا طَعَامٌ فَضَرَبَتِ الَّتِی فِی بَیْتِہَا یَدَ الْخَادِمِ فَسَقَطَتِ الصَّحْفَۃُ فَانْفَلَقَتْ فَجَمَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ الْفَلْقَتَیْنِ ثُمَّ جَعَلَ یَجْعَلُ فِیہَا الطَّعَامَ الَّذِی کَانَ فِی الصَّحْفَۃِ وَیَقُولُ: غَارَتْ أُمُّکُمْ۔ وَحَبَسَ الْخَادِمَ حَتَّی أُتِیَ بِصَحْفَۃٍ مِنْ عِنْدِ الَّتِی ہُوَ فِی بَیْتِہَا فَدَفَعَ الصَّحْفَۃَ الصَّحِیحَۃَ إِلَی الَّتِی کُسِرَتْ صَحْفَتُہَا وَأَمْسَکَ الْمَکْسُورَۃَ فِی بَیْتِ الَّتِی کَسَرَتْ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ بِہَذَا اللَّفْظِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ حُمَیْدٍ۔

قَالَ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ الصَّحْفَتَانِ جَمِیعًا کَانَتَا لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فِی بَیْتَیْ زَوْجَتَیْہِ وَلَمْ یَکُنْ ہُنَاکَ تَضْمِینٌ إِلاَّ أَنَّہُ عَاقَبَ الْکَاسِرَۃَ بِتَرْکِ الْمَکْسُورَۃِ فِی بَیْتِہَا وَنَقَلَ الصَّحِیحَۃَ إِلَی بَیْتِ صَاحِبَتِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[بخاری ۵۲۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৮
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر قیمت والی چیز ہو تو اس کی قیمت لو ٹا دینا یا اس جیسی چیز لو ٹا دینا، اگر مثلی ہے تو جب غصب کرنے والاتلف کرلے یا جس کے پاس تھی اس سے تلف ہوجائے
(١١٥٢٣) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے صفیہ جیسا کھانا کسی کو بناتے نہیں دیکھا، اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک برتن میں کھانا بنا کر بھیجا۔ میں نے اپنا ہاتھ مارا اور اسے توڑدیا۔ پھر میں نے پوچھا : یا رسول اللہ ! اس کا کفارہ کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : برتن کے بدلے برتن اور کھانے کے بدلے کھانا۔
(۱۱۵۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی فُلَیْتٌ عَنْ جَسْرَۃَ بِنْتِ دِجَاجَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا رَأَیْتُ صَانِعَۃَ طَعَامٍ مِثْلَ صَفِیَّۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بَعَثَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِإِنَائٍ فِیہِ طَعَامٌ فَضَرَبْتُہُ بِیَدِی فَکَسَرْتُہُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا کَفَّارَۃُ ہَذَا؟ قَالَ : إِنَائٌ مَکَانَ إِنَائٍ وَطَعَامٌ مَکَانَ طَعَامٍ ۔ فُلَیْتٌ الْعَامِرِیُّ وَجَسْرَۃُ بِنْتُ دِجَاجَۃَ فِیہِمَا نَظَرٌ ثُمَّ تَأْوِیلُ الْخَبَرِ مَا مَضَی وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

وَرُوِّینَا عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّہُ قَالَ فِی الرَّجُلِ تُسْتَہْلَکُ لَہُ الْحِنْطَۃُ : أَنَّ عَلَی صَاحِبِہِ لَہُ طَعَامًا مِثْلَ طَعَامِہِ وَکِیلاً مِثْلَ کَیْلِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫২৯
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٤) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجۃ الوداع کے خطبہ میں فرمایا : کسی انسان کے لیے اس کے بھائی کے مال سے کوئی چیز حلال نہیں ہے مگر جو وہ خوشی سے دے اور نہ تم ظلم کرو اور نہ میرے بعد کفر میں لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کو قتل کرنے لگ جاؤ۔
(۱۱۵۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الشَّعْرَانِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَیْدٍ الدِّیلِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَطَبَ النَّاسَ فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ : لاَ یَحِلُّ لاِمْرِئٍ مِنْ مَالِ أَخِیہِ إِلاَّ مَا أَعْطَاہُ مِنْ طِیبِ نَفْسٍ وَلاَ تَظْلِمُوا وَلاَ تَرْجِعُوا بَعْدِی کُفَّارًا یَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩০
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٥) حضرت عمرو بن یثربی ضمری سے روایت ہے کہ میں منیٰ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خطبہ میں حاضر ہوا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ میں ارشاد فرمایا : کسی کے لیے اپنے بھائی کا مال حلال نہیں ہے مگر جو وہ خوشی سے دے۔ جب اس (راوی ) نے سنا تو اس نے کہا : یا رسول اللہ ! آپ کا کیا خیال ہے اگر میں اپنے چچا زاد کی بکریاں پاؤں اور میں ایک بکری پکڑلوں اور اسے ذبح کرلوں تو مجھ پر کچھ ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو دنبی کو مثلاخبتِ جمیش میں کسی ویران زمین میں پائے اور تو چھری یا کوئی ازار اٹھائے تو بھی اس کو نہ چھونا۔ کہا گیا کہ وہ مکہ اور جار کے درمیان ایک ویران جگہ ہے جہاں کوئی نہیں رہتا۔
(۱۱۵۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَارَۃَ بْنَ حَارِثَۃَ الضَّمْرِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَثْرِبِیِّ الضَّمْرِیِّ قَالَ : شَہِدْتُ خُطْبَۃَ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمِنًی فَکَانَ فِیمَا خَطَبَ بِہِ قَالَ : وَلاَ یَحِلُّ لأَحَدٍ مِنْ مَالِ أَخِیہِ إِلاَّ مَا طَابَتْ بِہِ نَفْسُہُ ۔ فَلَمَّا سَمِعَہُ قَالَ ذَلِکَ قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ : أَرَأَیْتَ لَوْ لَقِیتُ غَنَمَ ابْنِ عَمِّی فَأَخَذْتُ مِنْہُ شَاۃً فَاجْتَزَرْتُہَا فَعَلَیَّ فِی ذَلِکَ شَیْئٌ؟ قَالَ: إِنْ لَقِیتَہَا نَعْجَۃً تَحْمِلُ شَفْرَۃً وَزِنَادًا بِخَبْتِ الْجَمِیشِ فَلاَ تَمَسَّہَا۔ قِیلَ: ہِیَ أَرْضٌ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْجَارِ أَرْضٌ لَیْسَ بِہَا أَنِیسٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩১
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٦) حضرت ابن عمر (رض) نے ایامِ تشریق میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خطبہء حج کی حدیث بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے لوگو ! جس کے پاس کوئی چیز ہو وہ اسے لوٹا دے، جس کی امانت ہے۔ اے لوگو ! کسی کے لیے اپنے بھائی کے مال سے کچھ بھی حلال نہیں مگر جو وہ خوشی سے دے۔
(۱۱۵۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَزِیدَ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَخْبَرَنِی مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ أَخْبَرَنِی صَدَقَۃُ بْنُ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی خُطْبَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَسْطَ أَیَّامِ التَّشْرِیقِ فِی حَجَّتِہِ وَقَالَ فِیہَا : أَیُّہَا النَّاسُ مَنْ کَانَتْ عِنْدَہُ وَدِیعَۃٌ فَلْیَرُدَّہَا إِلَی مَنِ ائْتَمَنَہُ عَلَیْہَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّہُ لاَ یَحِلُّ لاِمْرِئٍ مِنْ مَالِ أَخِیہِ شَیْئٌ إِلاَّ مَا طَابَتْ بِہِ نَفْسُہُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩২
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٧) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) کا ایک غلام تھا، وہ آپ کے لیے چیزیں لایا کرتا تھا اور ابوبکر اس کی چیزوں کو کھالیا کرتے تھے۔ ایک دن کوئی چیز لے کر آیا۔ ابوبکر نے اس سے کھالیا۔ غلام نے ان سے کہا : آپ جانتے ہیں : یہ کیا تھا ؟ حضرت ابوبکر نے پوچھا : کیا تھا ؟ وہ کہنے لگا : میں ایک انسان کی جاہلیت میں کہانت کیا کرتا تھا اور میں کہانت کو اچھا نہیں سمجھتا اور میں دھوکا دیتا تھا۔ وہ آدمی مجھے ملا، اس نے مجھے یہ دیا جو آپ نے کھالیا ہے۔ ابوبکر نے اپنا ہاتھ داخل کیا اور قیکر دی جو بھی پیٹ میں تھا۔
(۱۱۵۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقَدَّمِیُّ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَخِی عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَخِی عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ لأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ غُلاَمٌ یُخْرِجُ لَہُ الْخَرَاجَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَأْکُلُ مِنْ خَرَاجِہِ فَجَائَ یَوْمًا بِشَیْئٍ فَأَکَلَ مِنْہُ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ الْغُلاَمُ : أَتَدْرِی مَا ہَذَا؟ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَمَا ہُوَ؟ قَالَ : کُنْتُ تَکَہَّنْتُ لإِنْسَانٍ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ وَمَا أُحْسِنُ الْکِہَانَۃَ إِلاَّ أَنِّی خَدَعْتُہُ فَلَقِیَنِی فَأَعْطَانِی بِذَلِکَ فَہَذَا الَّذِی أَکَلْتَ مِنْہُ فَأَدْخَلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَدَہُ فَقَائَ کُلَّ شَیْئٍ فِی بَطْنِہِ۔

لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَائٌ وَإِنَّمَا الاِخْتِلاَفُ فِی الإِسْنَادِ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ ہَکَذَا۔ [بخاری ۳۸۴۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৩
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٨) عاصم بن کلیب اپنے والد سے مزینہ کے ایک آدمی کے بارے میں نقل فرماتے ہیں کہ اس نے فرمایا : قریش میں سے مسلمانوں کی ایک عورت نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے کھانا بنایا، اس نے آپ کو اور آپ کے صحابہ کو دعوت دی۔ (راوی) فرماتے ہیں : مجھے میرے باپ ساتھ لے گئے۔ ہم بیٹوں کی مجلس میں بیٹھ گئے، انھوں نے نہیں کھایا مگر جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھایا۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لقمہ پکڑاتو اس کو پھینک دیا، پھر کہا : میں ایسے گوشت کا ذائقہ پاتا ہوں جو اس کے مالک کی اجازت کے بغیر ذبح کیا گیا ہے۔ اس عورت نے کہا : یا رسول اللہ ! میرا بھائی ہے اور میں لوگوں میں بڑی عزت والی ہوں، اس پر اگر اس کے ہاں کوئی اور بہتر ہوتا تو مجھے یہ سپرد نہ کرتا اور میرے اوپر ہے کہ میں اسے راضی کرلوں گی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھانے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ یہ کھانا قیدیوں کو کھلا دیا جائے۔

شیخ فرماتے ہیں : یہ فساد کے ڈر کی وجہ سے تھا کہ اس کا مالک غائب تھا پس مصلحت کے تحت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قیدیوں کو کھانے کا حکم دے دیا۔
(۱۱۵۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ وَأَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْجُنَیْدِ قَالاَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ الْجَرْمِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَیْنَۃَ قَالَ : صَنَعَتِ امْرَأَۃٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ مِنْ قُرَیْشٍ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- طَعَامًا فَدَعَتْہُ وَأَصْحَابَہُ قَالَ فَذَہَبَ بِی أَبِی مَعَہُ قَالَ فَجَلَسْنَا بَیْنَ یَدَیْ آبَائِنَا مَجَالِسَ الأَبْنَائِ مِنْ آبَائِہِمْ قَالَ فَلَمْ یَأْکُلُوا حَتَّی رَأَوْا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَکَلَ فَلَمَّا أَخَذَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لُقْمَتَۃً رَمَی بِہَا ثُمَّ قَالَ : إِنِّی لأَجِدُ طَعْمَ لَحْمِ شَاۃٍ ذُبِحَتْ بِغَیْرِ إِذْنِ صَاحِبِہَا ۔ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَخِی وَأَنَا مِنْ أَعَزِّ النَّاسِ عَلَیْہِ وَلَوْ کَانَ خَیْرًا مِنْہَا لَمْ یُغَیِّرْ عَلَیَّ وَعَلَیَّ أَنْ أُرْضِیَہِ بِأَفْضَلِ مِنْہَا فَأَبَی أَنْ یَأْکُلَ مِنْہَا وَأَمْرَ بِالطَّعَامِ لِلأُسَارَی۔

قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا لأَنَّہُ کَانَ یَخْشَی عَلَیْہِ الْفَسَادَ وَصَاحِبُہَا کَانَ غَائِبًا فَرَأَی مِنَ الْمَصْلَحَۃِ أَنْ یُطْعِمَہَا الأُسَارَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ ثُمَّ یَضْمَنُ لِصَاحِبِہَا۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৪
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٢٩) ابو زناد اپنے باپ سے اور وہ فقہائے اہل مدینہ سے روایت کرتے ہیں : وہ ہر جان دار کو جس کو زخم لگا ہوتا تو صحیح اور زخمی میں قیمت کا تعین کرتے تھے۔ ہر زخمی جانور کو وہ اس طرح مقرر کرتے تھے۔ عیسیٰ بن حسینا کہتے ہیں کہ زخمی غلام (یعنی اس کے زخم کو ) کو اس کے زخم کو قیمت میں شمار کرتے تھے جس دن وہ زخمی ہو، جیسے آزاد کے زخم کو دیت میں جاری کیا جاتا ہے۔
(۱۱۵۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّائُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَعِیسَی بْنُ مِینَائَ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ : أَنَّہُمْ کَانُوا یَجْعَلُونَ فِی کُلِّ بَہِیمَۃٍ أُصِیبَتْ مَا بَیْنَ قِیمَۃِ الْبَہِیمَۃِ صَحِیحَۃَ الْعَیْنِ وَمُصَابَۃَ الْعَیْنِ وَکُلُّ مَا أُصِیبَ مِنَ الْبَہِیمَۃِ فَعَلَی قَدْرِ ذَلِکَ۔

قَالَ عِیسَی بْنُ مِینَائَ فَأَمَّا جِرَاحُ الْعَبْدِ فَإِنَّہُمْ یَجْعَلُونَ جِرَاحَ الْعَبْدِ تُجْرِی جِرَاحُہُ کُلُّہَا فِی قِیمَتِہِ یَوْمَ یُصَابُ کَمَا تُجْرِی جِرَاحُ الْحَرِّ فِی دِیتِہِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৫
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم کرنے سے کوئی کسی چیز کا مالک نہیں بن جاتا مگر جب وہ اور مالک دونوں چاہیں
(١١٥٣٠) حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جانور کی آنکھ کی چٹی اس کی چوتھائی قیمت ہے۔
(۱۱۵۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی عَیْنِ الدَّابَّۃِ رُبُعُ ثَمَنِہَا۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ۔

وَرُوِیَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ عَنْ عُمَرَ : أَنَّہُ کَتَبَ بِہِ إِلَی شُرَیْحٍ وَہُوَ أَیْضًا مُنْقَطِعٌ وَرَوَاہُ جَابِرٌ الْجُعْفِیُّ وَہُو ضَعِیفٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ إِلَیْہِ بِذَلِکَ وَرَوَاہُ مُجَالِدٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَتَبَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی شُرَیْحٍ وَہُو مُنْقَطِعٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৬
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٠) سعید بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جس نے زمین میں ظلم کیا اسے سات زمینوں کا طوق پہنا جائے گا۔
(۱۱۵۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالَ قَرَأْنَاہُ عَلَی أَبِی الْیَمَانِ أَنَّ شُعَیْبَ بْنَ أَبِی حَمْزَۃَ أَخْبَرَہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی طَلْحَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَمْرِو بْنِ سَہْلٍ أَخْبَرَہُ أَنَّ سَعِیدَ بْنَ زَیْدٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ ظَلَمَ مِنَ الأَرْضِ شَیْئًا فَإِنَّہَا تُطَوَّقُہُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِینَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔

[بخاری ۲۴۵۲، مسلم ۱۶۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১৫৩৭
غصب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین غصب کرنے پر سختی اور اس میں ضامن بننے پر سختی کا بیان
(١١٥٣٢) سعید بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے ایک بالشت زمین ظلم کے ساتھ ہتھیالی۔ اللہ اسے قیامت کے دن سات زمینوں کا طوق پہنائیں گے۔
(۱۱۵۳۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ طَیْفُورٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اقْتَطَعَ شِبْرًا مِنَ الأَرْضِ ظُلْمًا طَوَّقَہُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ سَبْعِ أَرَضِینَ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: