আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جزیہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৪৩ টি

হাদীস নং: ১৮৭৬৯
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٣) انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک (رض) نے مجھے مال تجارت سے دسواں حصہ لینے کے لیے بھیجا۔ انس بن سیرین کہتے ہیں کہ مال تجارت سے دسواں حصہ وصول کرنا یہ آپ کا کام ہے۔ آپ نے مجھے بھیج دیا ہے۔ فرماتے ہیں : کیا آپ راضی نہیں جس کام پر مجھے حضرت عمر (رض) نے مقرر کیا ، میں آپ کو بھیج رہا ہوں ؟ انس بن مالک (رض) نے مجھے حکم دیا کہ مسلمانوں سے چوتھائی عشر اور ذمی لوگوں سے بیسواں حصہ اور جو ذمی نہ ہو اس سے دسواں حصہ تو۔
(١٨٧٦٣) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ قَالَ : بَعَثَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی الْعُشُورِ فَقُلْتُ : تَبْعَثُنِی عَلَی الْعُشُورِ مِنْ بَیْنِ عَمَلِکَ فَقَالَ : أَلاَ تَرْضَی أَنْ أُؤَہِّلَکَ عَلَی مَا جَعَلَنِی عَلَیْہِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَمَرَنِی أَنْ آخُذَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ رُبْعَ الْعُشْرِ وَمِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ نِصْفَ الْعُشْرِ وَمِمَّنْ لاَ ذِمَّۃَ لَہُ الْعُشْرَ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭০
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٤) انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ انس بن مالک (رض) نے مجھے پیغام بھیجا، میں نے دیر کردی، دوسرے پیغام پر میں آیا۔ انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے : اگر میں تجھے اپنی رضا مندی کے لیے یہ کہتا کہ اس پتھر کو منتقل کر دو تو آپ ایسا کردیتے۔ لیکن میں نے آپ کے لیے بہتر کام کا انتخاب کیا جس کو آپ نے ناپسند کیا۔ کہتے ہیں : میں تجھے حضرت عمر (رض) کا طریقہ تحریر کردیتا ہوں، میں نے کہا : تحریر کردیں تو انھوں نے لکھا کہ مسلمانوں سے چالیس درہموں سے ایک درہم وصول کرنا ہے۔ میں نے پوچھا : غیر ذمی کون سے لوگ ہیں ؟ فرمایا : جو رومی شام سے تجارت کی غرض سے آتے ہیں۔
(١٨٧٦٤) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ قَالَ : أَرْسَلَ إِلَیَّ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَبْطَأْتُ عَلَیْہِ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَیَّ فَأَتَیْتُہُ فَقَالَ : إِنْ کُنْتُ لأَرَی أَنِّی لَوْ أَمَرْتُکَ أَنْ تَعُضَّ عَلَی حَجَرِ کَذَا وَکَذَا ابْتِغَائَ مَرْضَاتِی لَفَعَلْتَ اخْتَرْتُ لَکَ خَیْرَ عَمَلٍ فَکَرِہْتَہُ إِنِّی أَکْتُبُ لَکَ سُنَّۃَ عُمَرَ قُلْتُ : فَاکْتُبْ لِی سُنَّۃَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : فَکَتَبَ مِنَ الْمُسْلِمِینَ مِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ دِرْہَمًا دِرْہَمٌ وَمِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ مِنْ کُلِّ عِشْرِینَ دِرْہَمًا دِرْہَمٌ وَمِمَّنْ لاَ ذِمَّۃَ لَہُ مِنْ کُلِّ عَشْرَۃِ دَرَاہِمَ دِرْہَمٌ۔ قَالَ قُلْتُ : مَنْ لاَ ذِمَّۃَ لَہُ قَالَ : الرُّومُ کَانُوا یَقْدَمُونَ الشَّامَ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭১
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٥) انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے انس بن مالک (رض) کو بصرہ سے صدقہ وصول کرنے کے لیے بھیجا تو انس بن مالک (رض) نے مجھے کہا کہ اس کام پر میں آپ کو بھیجتا ہوں جس پر حضرت عمر (رض) نے مجھے مقرر کیا ہے۔ میں نے کہا : اتنی دیر میں آپ کا کام نہ کروں گا جتنی دیر حضرت عمر (رض) کا عہد مجھے تحریر کر کے نہ دیں گے تو انھوں نے مجھے تحریر کر کے دیا کہ مسلمانوں سے چالیسواں حصہ، اور ذمی لوگوں کا مال جب تجارت کی غرض مختلف شہروں میں جائیں تو ٢٠ بیسواں حصہ اور حربی کافر کے مال سے دسواں حصہ وصول کرنا ہے۔
(١٨٧٦٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ ہَارُونَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِیفَۃَ عَنِ الْہَیْثَمِ وَکَانَ صَیْرَفِیًّا بِالْکُوفَۃِ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِیرِینَ أَخِی مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ قَالَ : جَعَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَلَی صَدَقَۃِ الْبَصْرَۃِ فَقَالَ لِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ : أَبْعَثُکَ عَلَی مَا بَعَثَنِی عَلَیْہِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقُلْتُ : لاَ أَعْمَلُ لَکَ حَتَّی تَکْتُبَ لِی عَہْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ الَّذِی عَہِدَ إِلَیْکَ فَکَتَبَ لِی أَنْ خُذْ مِنْ أَمْوَالِ الْمُسْلِمِینَ رُبْعَ الْعُشْرِ وَمِنْ أَمْوَالِ أَہْلِ الذِّمَّۃِ إِذَا اخْتَلَفُوا بِہَا لِلتِّجَارَۃِ نِصْفَ الْعُشْرِ وَمِنْ أَمْوَالِ أَہْلِ الْحَرْبِ الْعُشْرَ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭২
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٦) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نبط کے رہنے والوں سے گندم، تیل سے بیسواں حصہ وصول کرتے تاکہ وہ زیادہ مال مدینہ لائیں اور قطنیہ سے دسواں حصہ وصول کرتے۔
(١٨٧٦٦) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی قَالا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَأْخُذُ مِنَ النَّبَطِ مِنَ الْحِنْطَۃِ وَالزَّیْتِ نِصْفَ الْعُشْرِ یُرِیدُ بِذَلِکَ أَنْ یَکْثُرَ الْحَمْلُ إِلَی الْمَدِینَۃِ وَیَأْخُذُ مِنَ الْقِطْنِیَّۃِ الْعُشْرَ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৩
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٧) سائب بن یزید فرماتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عقبہ کے ساتھ مدینہ کے بازار پر عامل تھا۔ حضرت عمر (رض) کے دور میں۔ وہ نبط کے علاقہ کے لوگوں سے دسواں حصہ وصول کرتے تھے۔
(١٨٧٦٧) قَالَ وَأَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ أَنَّہُ قَالَ : کُنْتُ عَامِلاً مَعَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَلَی سُوقِ الْمَدِینَۃِ فِی زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَکَانَ یَأْخُذُ مِنَ النَّبَطِ الْعُشْرَ ۔

[صحیح۔ اخرجہ مالک ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৪
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٨) امام مالک (رح) نے ابن شہاب سے پوچھا کہ حضرت عمر (رض) نبط کے علاقے سے دسواں حصہ کیسے وصول کرتے تھے، فرماتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں ان سے وصول کیا جاتا تھا تو حضرت عمر (رض) نے اسی کو مقرر فرما دیا۔
(١٨٧٦٨) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ : أَنَّہُ سَأَلَ ابْنَ شِہَابٍ عَلَی أَیِّ وَجْہٍ أَخَذَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنَ النَّبَطِ الْعُشْرَ ؟ فَقَالَ : کَانَ ذَلِکَ یُؤْخَذُ مِنْہُمْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَأَلْزَمَہُمْ ذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ۔[صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৫
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٦٩) سائب بن یزید فرماتی ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عقبہ کے ساتھ حضرت عمر (رض) کے دور میں عشر وصول کیا کرتا تھا۔ وہ ذمی لوگوں کے تجارت کے مال سے بیسواں حصہ وصول کرتے تھے۔
(١٨٧٦٩) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ قَالَ : کُنْتُ أُعَاشِرُ مَعَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ زَمَانَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَانَ یَأْخُذُ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ أَنْصَافَ عُشُورِ أَمْوَالِہِمْ فِیمَا تَجَرُوا فِیہِ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৬
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٧٠) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ ابو موسیٰ نے حضرت عمر (رض) کو خط لکھا کہ مسلمان تاجر جب دار الحرب میں جاتے ہیں تو ان سے عشر وصول کیا جاتا ہے تو حضرت عمر (رض) نے جواب دیا : جب ان کے لوگ آئیں تم ان سے عشر وصول کرو اور ذمی تاجروں سے بیسواں حصہ وصول کرو اور مسلمانوں سے بیسواں ۔ درہم پر پانچ درہم وصول کیے جائیں اور جتنا زیادہ ہو ہر چالیس درہمپر ایک درہم وصول کریں۔
(١٨٧٧٠) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا قَیْسُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : کَتَبَ أَبُو مُوسَی إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : إِنَّ تُجَّارَ الْمُسْلِمِینَ إِذَا دَخَلُوا دَارَ الْحَرْبِ أَخَذُوا مِنْہُمُ الْعُشْرَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ : خُذْ مِنْہُمْ إِذَا دَخَلُوا إِلَیْنَا مِثْلَ ذَلِکَ الْعُشْرَ وَخُذُوا مِنَ تُجَّارِ أَہْلِ الذِّمَّۃِ نِصْفَ الْعُشْرِ وَمِنَ الْمُسْلِمِینَ مِنْ مِائَتَیْنِ خَمْسَۃً وَمَا زَادَ فَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ دِرْہَمًا دِرْہَمًا۔

[صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৭
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٧١) زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کو خط لکھا کہ حربی کافر مسلمانوں کے علاقے میں آ کر قیام کرتے ہیں۔ حضرت عمر نے فرمایا : اگر وہ چھ ماہ قیام کریں تو ان سے دسواں حصہ وصول کرو، اگر وہ سال بھر قیام کریں تو بیسواں حصہ وصول کرو۔
(١٨٧٧١) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ مُغَلِّسٍ عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَیَّانَ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ قَالَ : کَتَبْتُ إِلَی عُمَرَ فِی أُنَاسٍ مِنْ أَہْلِ الْحَرْبِ یَدْخُلُونَ أَرْضَنَا أَرْضَ الإِسْلاَمِ فَیُقِیمُونَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیَّ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنْ أَقَامُوا سِتَّۃَ أَشْہُرٍ فَخُذْ مِنْہُمُ الْعُشْرَ وَإِنْ أَقَامُوا سَنَۃً فَخُذْ مِنْہُمْ نِصْفَ الْعُشْرَ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৮
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٧٢) زیاد بن حدیر کہتے ہیں کہ ہم مسلمان اور معاہد سے دسواں حصہ وصول نہ کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں : میں نے پوچھا : تم کن سے عشر وصول کرتے تھے ؟ کہتے ہیں کہ حربی تاجروں سے دسواں حصہ وصول کرتے تھے ؛کیونکہ جب ہم ان کے پاس جاتے تھے تو وہ بھی ہم سے دسواں حصہ وصول کرتے تھے۔
(١٨٧٧٢) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ قَالَ : مَا کُنَّا نَعْشُرُ مُسْلِمًا وَلاَ مُعَاہَدًا قَالَ قُلْتُ : فَمَنْ کُنْتُمْ تَعْشُرُونَ ؟ قَالَ : تُجَّارَ أَہْلِ الْحَرْبِ کَمَا یَعْشُرُونَا إِذَا أَتَیْنَاہُمْ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৭৯
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی جب کسی دوسرے شہر سے تجارت کرے اور حربی کافر جب پناہ لے کر اسلامی ملک میں داخل ہو تو ان سے کیا لیا جائے
(١٨٧٧٣) حرب بن عبید اللہ اپنے والد سے اور وہ اپنے والد کے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عشر یعنی دسواں حصہ مسلمانوں پر نہیں ہے بلکہ یہود و نصاریٰ پر ہے۔
(١٨٧٧٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ نُصَیْرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ حَرْبِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لَیْسَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ عُشُورٌ إِنَّمَا الْعُشُورُ عَلَی الْیَہُودِ وَالنَّصَارَی ۔

قَالَ الْعَبَّاسُ ہَکَذَا قَالَ أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ عَنْ أَبِی جَدِّہِ کَذَا فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی جَدِّہِ وَذَکَرَہَا الْبُخَارِیُّ فِی التَّارِیخِ دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ وَقَدْ مَضَی سَائِرُ طُرُقِہِ وَذَکَرْنَا حَدِیثَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ فِی ذَلِکَ فِی کِتَابِ الزَّکَاۃِ ۔ [ضعیف۔ تعدھم برقم ١٨٧٠٣]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮০
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سال میں صرف ایک مرتبہ عشر وصول کیا جائے گا یہ کہ صلح زیادہ پر ہو
(١٨٧٧٤) زیاد بن حدیر فرماتے ہیں : میں بنوتغلب سے عشر وصول کرتا جب وہ آتے اور جانے لگتے۔ ان کا ایک بوڑھا حضرت عمر (رض) کے پاس گیا۔ اس نے کہا کہ زیاد ہم سے دو مرتبہ عشر وصول کرتا ہے۔

حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : یہ کفایت کر جائے گا۔ دوبارہ پھر بوڑھا حضرت عمر (رض) کے پاس آیا۔ جب حضرت عمر (رض) ایک جماعت میں تھے۔ اس نے کہا : اے امیر المومنین میں ایک عیسائی شیخ ہوں۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اور میں شیخ حنیف یعنی صرف ایک اللہ کی طرف یکسو ہوجانے والا ہوں۔ تجھے کفایت کرجائے گا۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر مجھے خط لکھا کہ ان سے صرف ایک مرتبہ دسواں حصہ وصول کیا کرو۔
(١٨٧٧٤) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ قَالَ : کُنْتُ أَعْشُرُ بَنِی تَغْلِبَ کُلَّمَا أَقْبَلُوا وَأَدْبَرُوا فَانْطَلَقَ شَیْخٌ مِنْہُمْ إِلَی عُمَرَ فَقَالَ : إِنَّ زِیَادًا یُعْشِرُنَا کُلَّمَا أَقْبَلْنَا وَأَدْبَرْنَا فَقَالَ : تُکْفَی ذَلِکَ ثُمَّ أَتَاہُ الشَّیْخُ بَعْدَ ذَلِکَ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی جَمَاعَۃٍ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَنَا الشَّیْخُ النَّصْرَانِیُّ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأَنَا الشَّیْخُ الْحَنِیفُ قَدْ کُفِیتَ قَالَ وَکَتَبَ إِلَیَّ أَنْ لاَ تَعْشُرْہُمْ فِی السَّنَۃِ إِلاَّ مَرَّۃً ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن آدم ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮১
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سال میں صرف ایک مرتبہ عشر وصول کیا جائے گا یہ کہ صلح زیادہ پر ہو
(١٨٧٧٥) رزیق بن حیان فرماتی ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے مجھے خط لکھا کہ ذمی تاجروں سے ان مالوں کا بیسواں حصہ وصول کیا کرو۔ جو کم ہو تو وہ بھی اسی حساب سے۔ یہاں تک کہ وہ دس دینار تک جا پہنچے۔ اگر تین تہائی دینار کم ہوجائے تو کچھ بھی وصول نہ کریں اور جو وصول کرو اس کو سال کے لیے تحریر کرلیا کرو۔
(١٨٧٧٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ رُزَیْقِ بْنِ حَیَّانَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ إِلَیْہِ : وَمَنْ مَرَّ بِکَ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ فَخُذْ مِمَّا یُدِیرُونَ مِنَ التِّجَارَاتِ مِنْ أَمْوَالِہِمْ مِنْ کُلِّ عِشْرِینَ دِینَارًا دِینَارًا فَمَا نَقَصَ فَبِحِسَابِ ذَلِکَ حَتَّی یَبْلُغَ عَشْرَۃَ دَنَانِیرَ فَإِنْ نَقَصَتْ ثُلُثَ دِینَارٍ فَدَعْہَا وَلاَ تَأْخُذْ مِنْہَا شَیْئًا وَاکْتُبْ لَہُمْ بِمَا تَأْخُذُ مِنْہُمْ کِتَابًا إِلَی مِثْلِہِ مِنَ الْحَوْلِ ۔[حسن ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮২
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاصد کو قتل نہ کیا جائے
(١٨٧٧٦) سلمہ بن نعیم بن مسعود اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، جب مسیلمہ کذاب کے قاصد آئے تو آپ نے فرمایا : تم دونوں بھی اس کی مثل کہتے ہو۔ انھوں نے کہا : ہم بھی وہی بات کہتے ہیں جو وہ کہتا ہے۔ آپ نے فرمایا : اگر قاصدوں کو قتل کیے جانے کا طریقہ ہوتا تو میں تم دونوں کو قتل کردیتا لیکن قاصدوں کو قتل نہیں کیا جاتا۔
(١٨٧٧٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْعُطَارِدِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ فَحَدَّثَنِی سَعْدُ بْنُ طَارِقٍ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ نُعَیْمِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - حِینَ جَائَ ہُ رَسُولاَ مُسَیْلِمَۃَ الْکَذَّابِ بِکِتَابِہِ وَرَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَقُولُ لَہُمَا : وَأَنْتُمَا تَقُولاَنِ مِثْلَمَا یَقُولُ ۔ فَقَالاَ : نَعَمْ فَقَالَ : أَمَا وَاللَّہِ لَوْلاَ أَنَّ الرُّسُلَ لاَ تُقْتَلُ لَضَرَبْتُ أَعْنَاقَکُمَا ۔ [حسن ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৩
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاصد کو قتل نہ کیا جائے
(١٨٧٧٧) حارثہ بن مضرب حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے پاس آئے تو فرماتے ہیں کہ میرے اور عرب کے درمیان کوئی دوستی نہ تھی۔ جب میرا گذر بنو حنیفہ کی مسجد کے قریب سے ہو، ا وہ مسیلمہ پر ایمان لا چکے تھے تو حضرت عبداللہ نے ان کو بلایا اور توبہ طلب کی۔ صرف ابن نواحہ نے توبہ نہ کی۔ حضرت عبداللہ اس سے کہنے لگے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ قاصد کو قتل نہ کیا جائے، وگرنہ تیری گردن اتار دیتا۔ لیکن آج آپ قاصد بن کر نہیں آئے تو قرظہ بن کعب کو حکم دیا۔ انھوں نے بازار میں گردن اتار دی۔ پھر فرمایا : جو ابن نواحہ کو بازار میں مقتول دیکھنا چاہے دیکھ سکتا ہے۔
(١٨٧٧٧) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ مُضَرِّبٍ أَنَّہُ أَتَی عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : مَا بَیْنِی وَبَیْنَ أَحَدٍ مِنَ الْعَرَبِ حِنَۃٌ وَإِنِّی مَرَرْتُ بِمَسْجِدٍ لِبَنِی حَنِیفَۃَ فَإِذَا ہُمْ یُؤْمِنُونَ بِمُسَیْلِمَۃَ فَأَرْسَلَ إِلَیْہِمْ عَبْدُ اللَّہِ فَجِیئَ بِہِمْ فَاسْتَتَابَہُمْ غَیْرَ ابْنِ النَّوَّاحَۃِ قَالَ لَہُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَقُولُ : لَوْلاَ أَنَّکَ رَسُولٌ لَضَرَبْتُ عُنُقَکَ ۔ فَأَنْتَ الْیَوْمَ لَسْتَ بِرَسُولٍ فَأَمَرَ قَرَظَۃَ بْنَ کَعْبٍ فَضَرَبَ عُنُقَہُ فِی السُّوقِ ثُمَّ قَالَ : مَنْ أَرَادَ أَنْ یَنْظُرَ إِلَی ابْنِ النَّوَّاحَۃِ قَتِیلاً بِالسُّوقِ ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ ١٦٨٨٦]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৪
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاصد کو قتل نہ کیا جائے
(١٨٧٧٨) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن نواحہ کو کہا اگر تو قاصد نہ ہوتا تو میں تجھے قتل کردیتا۔
(١٨٧٧٨) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ لاِبْنِ النَّوَّاحَۃِ : لَوْلاَ أَنَّکَ رَسُولٌ لَقَتَلْتُکَ ۔ [حسن ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৫
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاصد کو قتل نہ کیا جائے
(١٨٧٧٩) ابو وائل حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ قاصد کو قتل نہ کیا جائے۔
(١٨٧٧٩) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِیُّ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَضَتِ السُّنَّۃُ أَنْ لاَ تُقْتَلَ الرُّسُلُ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৬
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حربی کافر جب حرم میں پناہ لے وہ اس شخص کی مانند ہے جس پر حد واجب ہو
(١٨٧٨٠) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مکہ میں داخل ہوئے تو آپ کے سر پر خود تھا جب آپ نے خود کو اتارا تو ایک شخص نے آ کر کہا : ابن خطل ! کعبہ کے غلاف کے ساتھ چمٹا ہوا ہے۔ فرمایا : تم اس کو قتل کر دو ۔
(١٨٧٨٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ حَدَّثَکُ ابْنُ شِہَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - دَخَلَ مَکَّۃَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَی رَأْسِہِ مِغْفَرٌ فَلَمَّا نَزَعَہُ جَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ : ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْکَعْبَۃِ فَقَالَ : اقْتُلُوہُ ۔ قَالَ : نَعَمْ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৭
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حربی کافر جب حرم میں پناہ لے وہ اس شخص کی مانند ہے جس پر حد واجب ہو
(١٨٧٨١) مصعب بن سعد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب فتح مکہ کا دن تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب لوگوں کو امن دے دیا۔ سوائے چار مرد اور عورتوں کے ۔ ان کو امن نہ دیا اور فرمایا : اگر تم ان کو کعبہ کے پردہ کے ساتھ لٹکے پاؤ تب بھی قتل کر دو ۔ یہ چار مرد تھے۔ 1 عکرمہ بن ابی جھل، 2 عبداللہ بن خطل، 3 مقیس بن صبابہ، 4 عبداللہ بن سعد بن ابی سرح۔
(١٨٧٨١) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْعَدْلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ طَلْحَۃَ الْقَنَّادُ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ فَتْحِ مَکَّۃَ آمَنَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - النَّاسَ إِلاَّ أَرْبَعَۃَ نَفَرٍ وَامْرَأَتَیْنِ وَقَالَ : اقْتُلُوہُمْ وَإِنْ وَجَدْتُمُوہُمْ مُتَعَلِّقِینَ بِأَسْتَارِ الْکَعْبَۃِ ۔ عِکْرِمَۃَ بْنَ أَبِی جَہْلٍ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ خَطَلٍ وَمِقْیَسَ بْنَ صُبَابَۃَ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ سَعْدِ بْنِ أَبِی سَرْحٍ ۔ [حسن ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৮৭৮৮
جزیہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حربی کافر جب حرم میں پناہ لے وہ اس شخص کی مانند ہے جس پر حد واجب ہو
(١٨٧٨٢) عمر بن عثمان بن عبد الرحمن بن سعید مخزومی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ کے دن فرمایا : چار افراد کو حرم اور حلت میں بھی پناہ نہیں ہے۔ 1 حویرث بن نقید، 2 مقیس، 3 ھلال بن خطل، 4 عبداللہ بن ابی سرح۔ حویرث کو حضرت علی (رض) نے قتل کردیا، مقیس کو اس کے چچا کے بیٹے لخا نے قتل کردیا، ھلال بن خطل کو حضرت زبیر (رض) نے قتل کردیا۔ عبداللہ بن ابی سرح کو حضرت عثمان بن عفان (رض) نے رضاعی بھائی ہونے کی وجہ سے پناہ دے دی۔ مقیس کی دو گانے والی لونڈیاں تھیں۔ ایک کو قتل کردیا گیا ، دوسری کو چھوڑ دیا گیا، وہ مسلمان ہوگئی۔
(١٨٧٨٢) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبِ بْنِ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِیدٍ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ جَدِّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ : أَرْبَعَۃٌ لاَ أُؤَمِّنُہُمْ فِی حِلٍّ وَلاَ حَرَمٍ الْحُوَیْرِثُ بْنُ نُقَیْدٍ وَمِقْیَسٌ وَہِلاَلُ بْنُ خَطَلٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی سَرْحٍ ۔

فَأَمَّا الْحُوَیْرِثُ فَقَتَلَہُ عَلِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَمَّا مِقْیَسٌ فَقَتَلَہُ ابْنُ عَمٍّ لَہُ لَحٍّا وَأَمَّا ہِلاَلُ بْنُ خَطَلٍ فَقَتَلَہُ الزُّبَیْرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَمَّا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی سَرْحٍ فَاسْتَأْمَنَ لَہُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَکَانَ أَخَاہُ مِنَ الرَّضَاعَۃِ وَقَیْنَتَیْنِ کَانَتَا لِمِقْیَسٍ تُغَنِّیَانِ بِہِجَائِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قُتِلَتْ إِحْدَاہُمَا وَأَفْلَتَتِ الأُخْرَی فَأَسْلَمَتْ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক: