আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
کتاب الحج - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৭৮৮ টি
হাদীস নং: ১০২৫১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ ہدی میں عیوب کا ہونا درست نہیں
(١٠٢٤٦ ) عبید بن فیروز کہتے ہیں : میں نے براء سے کہا کہ آپ مجھے بیان کریں کون سے عیب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانیوں میں مکروہ سمجھے یا منع فرمایا۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھ کو اس طرح کیا اور میرا ہاتھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاتھ سے چھوٹا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چار قسم کے عیب قربانیوں نہیں ہونے چاہییں : 1 کانا جانور جس کا کانا پن ظاہر ہو۔ 2 بیمار جس کا مرض واضح ہو۔ 3 لنگڑا جس کا لنگڑا پن واضح ہو۔ 4 ٹوٹی ہوئی ہڈی جس کا گودہ، مغز ظاہر نہ ہو۔ کہتے ہیں : میں کان اور سینگ میں عیب کو ناپسند کرتا ہوں۔ فرماتے ہیں : جس کو تو ناپسند کرے چھوڑ دے لیکن کسی دوسرے کے اوپر اس کو حرام نہ کر۔
(۱۰۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ قَالَ سَمِعْتُ سُلَیْمَانَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ سَمِعْتُ عُبَیْدَ بْنَ فَیْرُوزَ یَقُولُ قُلْتُ لِلْبَرَائِ : حَدِّثْنِی عَمَّا کَرِہَ أَوْ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الأَضَاحِیِّ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ہَکَذَا بِیَدِہِ وَیَدِی أَقْصَرُ مِنْ یَدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَرْبَعٌ لاَ تَجْزِی فِی الأَضَاحِیِّ الْعَوْرَائُ الْبَیِّنُ عَوَرُہَا وَالْمَرِیضَۃُ الْبَیِّنُ مَرَضُہَا وَالْعَرْجَائُ الْبَیِّنُ عَرَجُہَا وَالْکَسِیرُ الَّذِی لاَ یُنْقَی ۔ قَالَ فَإِنِّی أَکْرَہُ أَنْ یَکُونَ نَقْصٌ فِی الأُذُنِ وَالْقَرْنِ قَالَ فَمَا کَرِہْتَ فَدَعْہُ وَلاَ تُحَرِّمْہُ عَلَی غَیْرِکَ۔
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۲۸۰۲]
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۲۸۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ ہدی میں عیوب کا ہونا درست نہیں
(١٠٢٤٧ ) ابو حصین فرماتے ہیں کہ ابن زبیر نے اپنی قربانیاں دیکھیں ، ان میں ایک کانی اونٹنی تھی، فرمانے لگے : اگر خریدنے کے بعد کوئی عیب پیدا ہو تو اس کو قربان کر دو۔ اگر عیب خریدنے سے پہلے ہو تو تبدیل کرلو۔
(۱۰۲۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ عَنْ أَبِی حَصِینٍ : أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ رَأَی ہَدَایَا لَہُ فِیہَا نَاقَۃٌ عَوْرَائُ فَقَالَ إِنْ کَانَ أَصَابَہَا بَعْدَ مَا اشْتَرَیْتُمُوہَا فَأَمْضُوہَا وَإِنْ کَانَ أَصَابَہَا قَبْلَ أَنْ تَشْتَرُوہَا فَأَبْدِلُوہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٤٨ ) موسیٰ بن سلمہ ہذلی فرماتے ہیں کہ میں اور سنان بن سلمہ دونوں عمرہ کے لیے نکلے۔ سنان اپنے ساتھ اپنی (قربانی) کو لے کر چلے قربانی سفر کی وجہ سے تھک گئی وہ اس کی حالت سے بڑے فکر مند ہوئے۔ اگر وہ تھک گئی تو اس کو کیسے لائیں گے۔ اس نے کہا : اگر میں شہر آیا تو اس کے بارے میں خود پوچھ تاچھ کروں گا۔ کہتے ہیں : جب ہم بطحا وادی میں آئے ، موسیٰ بن سلمہ کہنے لگے : ابن عباس (رض) کے پاس چلو۔ ہم انھیں اپنا واقع بیان کرتے ہیں۔ موسیٰ کہتے ہیں کہ سنان نے اپنی قربانی کا قصہ سنایا، فرمانے لگے : تو نے جاننے والے سے ہی مسئلہ پوچھا ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کے ساتھ ١٦ قربانیاں روانہ کیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے بارے میں حکم دیا وہ چلا، پھر واپس آیا، کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! اگر کوئی سواری تھک جائے تو پھر میں کیا کروں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نحر کر، پھر اس کے قلادے والے جوتے اس کے خون میں رنگ کر اس کی گردن پر رکھ نہ تو اور نہ تیرے ساتھیوں میں سے کوئی اس کو کھائے۔
(ب) مسدد عبدالوارث سے بیان کرتے ہیں کہ ١٨ قربانیاں تھیں۔ یہ صحیح ہے۔
(ب) مسدد عبدالوارث سے بیان کرتے ہیں کہ ١٨ قربانیاں تھیں۔ یہ صحیح ہے۔
(۱۰۲۴۸) مَا فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی التَّیَّاحِ الضُّبَعِیِّ حَدَّثَنِی مُوسَی بْنُ سَلَمَۃَ الْہُذَلِیُّ قَالَ : انْطَلَقْتُ أَنَا وَسِنَانُ بْنُ سَلَمَۃَ مُعْتَمِرَیْنِ قَالَ فَانْطَلَقَ سِنَانٌ مَعَہُ بِبَدَنَۃٍ یَسُوقُہَا فَأَزْحَفَتْ عَلَیْہِ بِالطَّرِیقِ فَعُنِیَ بِشَأْنِہَا إِنْ ہِیَ أُبْدِعَتْ کَیْفَ یَأْتِی لَہَا فَقَالَ : لَئِنْ قَدِمْتُ الْبَلَدَ لأَسْتَحْفِیَنَّ عَنْ ذَلِکَ قَالَ فَأَصْبَحْتُ فَلَمَّا نَزَلْنَا الْبَطْحَائَ قَالَ : انْطَلِقْ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ نَتَحَدَّثُ إِلَیْہِ قَالَ فَذَکَرَ لَہُ شَأْنَ بَدَنَتِہِ فَقَالَ : عَلَی الْخَبِیرِ سَقَطْتَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سِتَّ عَشَرَۃَ بَدَنَۃً مَعَ رَجُلٍ وَأَمَرَہُ فِیہَا قَالَ مَضَی ثُمَّ رَجَعَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ أَصْنَعُ بِمَا أُبْدِعَ عَلَیَّ مِنْہَا قَالَ : انْحَرْہَا ثُمَّ اصْبَغْ نَعْلَیْہَا فِی دَمِہَا ثُمَّ اجْعَلْہَا عَلَی صَفْحَتِہَا فَلاَ تَأْکُلْ مِنْہَا أَنْتَ وَلاَ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ رُفْقَتِکَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ مُسَدَّدٌ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ فَقَالَ : ثَمَانَ عَشَرَۃَ بَدَنَۃً وَہُوَ الصَّحِیحُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۵]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ مُسَدَّدٌ عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ فَقَالَ : ثَمَانَ عَشَرَۃَ بَدَنَۃً وَہُوَ الصَّحِیحُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٤٩ ) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کے ساتھ ١٨ قربانیاں روانہ کیں، عبدالوارث کی حدیث کے مثل ذکر کیا ہے، لیکن قصہ ذکر نہیں کیا، اور ابدع کی جگہ ازحف کے لفظ بولے ہیں۔
(۱۰۲۴۹) فَقَدْ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو التَّیَّاحِ عَنْ مُوسَی بْنِ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ بِثَمَانِ عَشَرَۃَ بَدَنَۃً مَعَ رَجُلٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِ حَدِیثِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَلَمْ یَذْکُرِ الْقَصَّۃَ وَقَالَ : أَزْحَفَ بَدَل أُبْدِعَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥٠ ) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ذوئب نے ان کو خبر دی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ دو اونٹ قربانی کے لیے روانہ کیے اور حکم دیا اگر یہ ہلاک ہونے لگے تو ان کو نحر کردینا اور ان دونوں کے جوتے (یعنی قلادہ والے) ان کے خون میں رنگ کر ان کی گردنوں پر رکھ دینا۔ اس کو اور لوگوں کو چھوڑ دو، کسی بھی معاملہ کا حکم نہیں دینا اور بذات خود اور اس کے ساتھ والے اس سے کچھ نہ کھائیں۔
(۱۰۲۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ذُؤَیْبًا أَخْبَرَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَعَثَ مَعَہُ بِبَدَنَتَیْنِ وَأَمَرَہُ إِنْ عَرَضَ لَہُمَا عَطَبٌ أَنْ یَنْحَرَہُمَا ثُمَّ یُغْمِسَ نِعَالَہُمَا فِی دِمَائِہِمَا ثُمَّ لْیَضْرِبْ بِنَعْلِ کُلِّ وَاحِدَۃٍ مِنْہُمَا صَفْحَتَہَا وَلْیُخَلِّہِا وَالنَّاسَ وَلاَ یَأْمُرُ فِیہَا بِأَمْرٍ وَلاَ یَأْکُلُ مِنْہَا ہُوَ وَلاَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۲۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥١ ) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ذوائب خزاعی نے انھیں بیان کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ساتھ قربانی کا ایک اونٹ روانہ کیا اور حکم فرمایا : اگر یہ ہلاک ہونے لگے تو نحر کردینا اور اس کا جوتا اس کے خون میں رنگ کر اس کی گردن پر رکھ دے اور بذات خود اور اس کے ساتھ اس سے کچھ نہ کھانا اور تقسیم کردینا۔
عبدالاعلیٰ بن عبدالاعلیٰ حضرت سعید بن ابو عروبہ سے نقل فرماتے ہیں لیکن اس میں ان یقسما کے الفاظ موجود نہیں ہیں۔
عبدالاعلیٰ بن عبدالاعلیٰ حضرت سعید بن ابو عروبہ سے نقل فرماتے ہیں لیکن اس میں ان یقسما کے الفاظ موجود نہیں ہیں۔
(۱۰۲۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ ذُؤَیْبًا الْخُزَاعِیَّ حَدَّثَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ مَعَہُ بِالْبُدْنِ وَأَمَرَہَ إِنْ عَطَبَ مِنْہَا شَیْء ٌ أَنْ یَنْحَرَہَا وَأَنْ یَغْمِسَ نَعْلَہَا فِی دَمِہَا وَیَضْرَبَ بِہِ صَفْحَتَہَا وَأَمَرَہُ أَنْ لاَ یَطْعَمَ مِنْہَا شَیْئًا وَلاَ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ رُفْقَتِہِ وَأَنْ یَقْسِمَہَا۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ دُونَ قَوْلِہِ وَأَنْ یَقْسِمَہَا۔ [صحیح۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥٢) ہشام بن عروہ کے والد اسلم قبیلہ کے ایک آدمی سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر قربانی تھک جائے تو کیا کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ وہ اس کو نحر کرے اور جوتے اس کے خون میں ڈالے۔ پھر قربانی اور لوگوں کے درمیان سے ہٹ جائے۔ وہ قربانی کا گوشت کھائیں۔
(۱۰۲۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ قَالَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطَبَ مِنَ الْہَدْیِ؟ فَأَمَرَہُ أَنْ یَنْحَرَہَا فَیَطْرَحَ نَعْلَہَا فِی دَمِہَا وَیُخَلِّی بَیْنَہَا وَبَیْنَ النَّاسِ فَیَأْکُلُونَہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۵۱]
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۵۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥٣) ناجیہ اسلمی کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری ساتھ اپنی ہدی روانہ کی اور فرمایا : اگر ہلاک ہونے لگے تو نحر کردینا، پھر اس کے جوتے (قلادہ والے) اس کے خون میں رنگ دینا، پھر اس قربانی اور لوگوں کے درمیان سے ہٹ جانا۔
(۱۰۲۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ نَاجِیَۃَ الأَسْلَمِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ مَعَہُ بِہَدْیٍ فَقَالَ : إِنْ عَطَبَ فَانْحَرْہُ ثُمَّ اصْبَغْ نَعْلَہُ فِی دَمِہِ ثُمَّ خَلِّ بَیْنَہُ وَبَیْنَ النَّاسِ ۔ [صحیح۔ اخرجہ الترمذی ۹۱۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৫৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥٤) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جو نفلی قربانی اونٹ کی لے کر چلا وہ ہلاک ہونے لگی تو اس نے نحر کردیا، پھر قربانی اور لوگوں کے درمیان سے ہٹ گیا تاکہ وہ اس کو کھاتے ہیں تو اس کے ذمہ کچھ نہیں۔ اگر اس نے اس سے کچھ کھایا یا کھانے کا حکم دیاتو اس کو چٹی پڑجائے گی۔
(۱۰۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ قَالَ : مَنْ سَاقَ بَدَنَۃً تَطَوُّعًا فَعَطَبَتْ فَنَحَرَہَا ثُمَّ خَلَّی بَیْنَہَا وَبَیْنَ النَّاسِ یَأْکُلُونَہَا فَلَیْسَ عَلَیْہِ شَیْء ٌ وَإِنْ أَکَلَ مِنْہَا أَوْ أَمْرَ بِأَکْلِہَا غَرِمَہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۵۲]
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۸۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ نفلی قربانی جب آپ اس کو لے کر جا رہے ہوں ہلاک ہونے لگے آپ نے ذبح کردیا، اس کا کیا حکم ہے
(١٠٢٥٥) ایضا۔
(۱۰۲۵۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَیْدٍ الدِّیلِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬১
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٥٦) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے ھدی کا جانور روانہ کیا، پھر وہ گم یا فوت ہوگیا، اگر وہ نذر کا تھا تو پھر اس کا بدل دے گا اگر نفلی ہدی تھی تو اگر چاہے بدل دے وگرنہ چھوڑ دے۔ یہ موقوف صحیح ہے۔
(۱۰۲۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ : مَنْ أَہْدَی بَدَنَۃً فَضَلَّتْ أَوْ مَاتَتْ فَإِنَّہَا إِنْ کَانَتْ نَذْرًا أَبْدَلَہَا وَإِنْ کَانَتْ تَطَوُّعًا فَإِنْ شَائَ أَبْدَلَہَا وَإِنْ شَائَ تَرَکَہَا۔ ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شُعَیْبُ بْنُ أَبِی حَمْزَۃَ عَنْ نَافِعٍ۔ [اخرجہ مالک ۸۵۳]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ شُعَیْبُ بْنُ أَبِی حَمْزَۃَ عَنْ نَافِعٍ۔ [اخرجہ مالک ۸۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬২
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٥٧) نافع، ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے نفلی ہدی روانہ کی لیکن وہ ہلاک ہوگئی تو اس کے ذمہ بدل نہیں ہے۔ اگر وہ نذر کی تھی تو اس کے ذمہ بدل ہے۔ اوزاعی سے بھی اسی سند سے نقل کیا گیا ہے، میں اس کو وہم خیال کرتا ہوں۔
(۱۰۲۵۷) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعَافَی بْنُ عِمْرَانَ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَہْدَی بَدَنَۃً تَطَوُّعًا فَعَطَبَتْ فَلَیْسَ عَلَیْہِ بَدَلٌ وَإِنْ کَانَتْ نَذْرًا فَعَلَیْہِ الْبَدَلُ ۔ کَذَا رُوِیَ بِہَذَا الإِسْنَادِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ وَأَظُنُّہُ وَہْمًا۔
فَإِنَّمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرٍ الأَسْلَمِیِّ۔
وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ یَلِیقُ بِہِ رَفْعُ الْمَوْقُوفَاتِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر]
فَإِنَّمَا رَوَاہُ غَیْرُہُ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرٍ الأَسْلَمِیِّ۔
وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ یَلِیقُ بِہِ رَفْعُ الْمَوْقُوفَاتِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৩
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٥٨) عبداللہ بن عمر (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے نفلی ہدی روانہ کی اور وہ گم ہوگئی تو اگر وہ چاہے تو اس کا بدل دے چاہے تو چھوڑ دے۔ اگر وہ ہدی نذر کی تھی تو اس کا بدل دے۔
(۱۰۲۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنِی نَافِعٌ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَہْدَی تَطَوُّعًا ثُمَّ ضَلَّتْ فَإِنْ شَائَ أَبْدَلَہَا وَإِنْ شَائَ تَرَکَ وَإِنْ کَانَتْ فِی نَذْرٍ فَلْیُبَدِلْ ۔وَرَوَاہُ الْقَرْقَسَائِیُّ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَخَالَفَ الْجَمَاعَۃَ فِی مَتْنِہِ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۷۹]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنِی نَافِعٌ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَہْدَی تَطَوُّعًا ثُمَّ ضَلَّتْ فَإِنْ شَائَ أَبْدَلَہَا وَإِنْ شَائَ تَرَکَ وَإِنْ کَانَتْ فِی نَذْرٍ فَلْیُبَدِلْ ۔وَرَوَاہُ الْقَرْقَسَائِیُّ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ فَخَالَفَ الْجَمَاعَۃَ فِی مَتْنِہِ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۷۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৪
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٥٩) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے نفلی ھدی مکہ روانہ کی، پھر وہ ہلاک ہوگئی تو اگر وہ چاہے تو کھالے چاہے تو چھوڑ دے۔ اگر وہ ہدی نذر کی تھی تو اس کا بدل دے۔
(۱۰۲۵۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ وَإِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ الْقَرْقَسَائِیُّ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ أَہْدَی ہَدْیًا تَطَوُّعًا ثُمَّ عَطَبَ فَإِنْ شَائَ أَکَلَ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ وَإِنَ کَانَ نَذْرًا فَلْیُبَدِلْ ۔
وَالصَّوَابُ رِوَایَۃُ الْجَمَاعَۃِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ثُمَّ الصَّحِیحُ رِوَایَۃُ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[منکر روایۃ القرقسائی عند الدارقطنی ۲/ ۲۴۲]
وَالصَّوَابُ رِوَایَۃُ الْجَمَاعَۃِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ثُمَّ الصَّحِیحُ رِوَایَۃُ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[منکر روایۃ القرقسائی عند الدارقطنی ۲/ ۲۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৫
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٦٠) ابن ابی الزناد کی روایت میں ہے کہ جب وہ گم ہوجائے۔
(۱۰۲۶۰) وَقَدْ رُوِیَ بِاللَّفْظِ الأَوَّلِ عَنِ ابْنِ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا إِلاَّ أَنَّ إِسْنَادَہُ ضَعِیفٌ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا الْقَاضِی الْمَحَامِلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ فَذَکَرَ فِیہِ : إِذَا ضَلَّتْ ۔
[منکر۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/ ۲۴۲]
[منکر۔ اخرجہ الدارقطنی ۲/ ۲۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৬
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٦١) ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے نفلی قربانی مکہ روانہ کی وہ ہلاک ہوگئی، لے کر جانے والا اس سے کچھ نہ کھائے، اگر اس نے اس کا گوشت کھایا تو اس پر بدل ہے، لیکن اس کو نحر کر کے (قلادے والے) جوتے اس کے خون میں رنگ کر اس کے پہلو پر مارے۔ اگر وہ ہدی واجب تھی تو اگر چاہے تو اس کا گوشت کھالے کیوں کہ اس کی قضا ضروری ہے۔
(۱۰۲۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بَزِیعٍ حَدَّثَنَا زِیَادٌ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْبَکَّائِیَّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَہُوَ ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی الْخَلِیلِ عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ سَاقَ ہَدْیًا تَطَوُّعًا فَعَطَبَ فَلاَ یَأْکُلْ مِنْہُ فَإِنَّہُ إِنْ أَکَلَ مِنْہُ کَانَ عَلَیْہِ بَدَلُہُ وَلَکِنْ لِیَنْحَرْہَا ثُمَّ لْیَغْمِسْ نَعْلَہَا فِی دَمِہَا ثُمَّ لْیَضْرِبْ بِہَا جَنْبَہَا وَإِنْ کَانَ ہَدْیًا وَاجِبًا فَلْیَأْکُلْ إِنْ شَائَ فَإِنَّہُ لاَ بُدَّ مِنْ قَضَائِہِ ۔
قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ خُزَیْمَۃَ : ہَذَا الْحَدِیثُ مُرْسَلٌ بَیْنَ أَبِی الْخَلِیلِ وَبَیْنَ أَبِی قَتَادَۃَ رَجُلٌ۔
[منکر۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۸۰]
قَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ خُزَیْمَۃَ : ہَذَا الْحَدِیثُ مُرْسَلٌ بَیْنَ أَبِی الْخَلِیلِ وَبَیْنَ أَبِی قَتَادَۃَ رَجُلٌ۔
[منکر۔ اخرجہ ابن خزیمہ ۲۵۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৭
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ جب قربانی کا جانور ہلاک یا گم ہوجائے تو اس کا بدل کیا ہے
(١٠٢٦٢) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) کے دو ہدی کے اونٹ گم ہوگئے، آپ نے عبداللہ بن زبیر (رض) کو دوسرے لینے کے لیے روانہ کیا، ان دونوں کو نحر کردیا، اس کے بعد گم شدہ اونٹ بھی مل گئے، حضرت عائشہ (رض) نے ان کو بھی نحر کردیا۔
(۱۰۲۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّہَا ضَلَّتْ لَہَا بَدَنَتَانِ فَأَرْسَلَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْر بِأُخْرَیَیْنِ فَنَحَرَتْہُمَا ثُمَّ وَجَدَتْ بَعْدَ ذَلِکَ اللَّتَیْنِ ضَلَّتَا فَنَحَرَتْہُمَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৮
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے شہر کی طرف سفر کرنا
(١٠٢٦٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین مساجد کی طرف سفر کر کے جانا درست ہے : بیت اللہ یعنی مسجد حرام (٢) مسجد اقصیٰ (٣) میری مسجد یعنی مسجد نبوی۔
(۱۰۲۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ رَبِیعٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَی ثَلاَثَۃِ مَسَاجِدَ الْمَسْجِدُ الْحَرَامِ وَالأَقْصَی وَمَسْجِدِی ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۱۱۳۲]
[صحیح۔ بخاری ۱۱۳۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৬৯
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے شہر کی طرف سفر کرنا
(١٠٢٦٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سفر تین مساجد کی طرف کیا جاسکتا ہے : مسجد حرام، مسجدی نبوی، مسجد ایلیا یعنی اقصیٰ اور میری مسجد میں نماز پڑھنا مجھے دوسری مسجدوں میں ہزار نماز پڑھنے سے بھی زیادہ محبوب ہے، سوائے مسجد حرام کے۔
(۱۰۲۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عَبْدُالْحَمِیدِ بْنُ جَعْفَرٍ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ أَبِی أَنَسٍ حَدَّثَہُمْ أَنَّ سَلْمَانَ الأَغَرَّ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُخْبِرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّمَا یُسَافَرُ إِلَی ثَلاَثَۃِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْکَعْبَۃِ وَمَسْجِدِی وَمَسْجِدِ إِیلِیَائَ وَالصَّلاَۃُ فِی مَسْجِدِی أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَلْفِ صَلاَۃٍ فِی غَیْرِہِ إِلاَّ مَسْجِدِ الْکَعْبَۃِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ الأَیْلِیِّ وَثَبَتَ فِی ذَلِکَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَغَیْرِہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۹۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ الأَیْلِیِّ وَثَبَتَ فِی ذَلِکَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَغَیْرِہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০২৭০
کتاب الحج
পরিচ্ছেদঃ ذوالحلیفہ کے نزدیک وادی بطحا میں پڑاؤ کرنے اور نماز پڑھنے کا بیان
(١٠٢٦٥) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وادیٔ بطحا جو ذوالحلیفہ کے قریب ہے اپنا اونٹ بٹھایا اور نماز پڑھی، نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر (رض) اس طرح کیا کرتے تھے۔
(۱۰۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنَاخَ بِالْبَطْحَائِ الَّتِی بِذِی الْحُلَیْفَۃِ فَصَلَّی بِہَا قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ یَفْعَلُ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۴۵۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۴۵۹]
তাহকীক: