কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩০১১ টি

হাদীস নং: ২৮৬৩৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطیرۃ والفال والعدوی ۔۔۔ من قسم الافعال بدشگونی ، نیک شگون اور چھوت چھات کی روایات جو از قبیل افعال ہوں ۔
28634 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور کہنے لگی اے اللہ کے رسول ! ہم نے ایک گھر میں سکونت اختیار کی اور اس وقت ہم (تمام انواع میں) کثرت وفراوانی والے تھے پس ہم احتیاج میں آگئے اور ہمارے آپس میں تعلقات خراب ہوگئے اور ہم میں اختلاف ہوگیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اس کو فروخت کر دو یا اس کو بحالت مذمومیت چھوڑ دو ۔ (رواہ ابن جریر)
28634- عن ابن عمر أن امرأة جاءت إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالت: يا رسول الله سكنا دارا ونحن ذو وفر فأحتجنا وساءت ذات بيننا واختلفنا فقال: بيعوها أو ذروها وهي ذميمة. ابن جرير.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৩৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطیرۃ والفال والعدوی ۔۔۔ من قسم الافعال بدشگونی ، نیک شگون اور چھوت چھات کی روایات جو از قبیل افعال ہوں ۔
28635 ۔۔۔ عبدالرحمن بن ابی عمیرہ (رض) سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے پانچ چیزیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محفوظ کی ہیں (یاد کی ہیں) آپ نے ارشاد فرمایا ۔ نہیں ہے صفر اور ھامہ (کسی مقتول کی انتقام کی خاطر بھٹکتی روح) اور نہ اڑ کر لگنے والی بیماری اور (یہ کہ) نہیں پورے ہوتے دو مہینے ساٹھ دن کے اور جس نے توڑا اللہ کے ذمہ کو اور نہیں سونگھ سکے گا جنت کی خوشبو ۔ (رواہ ابن عساکر)
28635- عن عبد الرحمن بن أبي عميرة قال: خمس حفظتهن من رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " لا صفر ولا هامة ولا عدوى ولا يتم شهران ستين يوما ومن خفر ذمة الله لم يرح ريح الجنة". "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৩৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطیرۃ والفال والعدوی ۔۔۔ من قسم الافعال بدشگونی ، نیک شگون اور چھوت چھات کی روایات جو از قبیل افعال ہوں ۔
28636 ۔۔۔ مسند علی (رض) ، ثعلبہ بن یزید حمانی سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کو فرماتے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہ تو صفر ہے اور نہ ھامہ (کسی مقتول کی روح جو الو یا کسی اور پرندہ کی شبیہ کی شکل میں طلب انتقام کی خاطر آتی ہو) اور مرض نہیں لگاتا کوئی مریض کسی تندرست کو میں نے کہا ! کیا آپ نے سنا اس کلام کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ؟ فرمایا ہاں ! سنا میرے کان نے اور دیکھا میری آنکھ نے ۔ (رواہ ابن جریر)
28636- "مسند علي رضي الله عنه" عن ثعلبة بن يزيد الحماني قال: سمعت عليا يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا صفر ولا هامة ولا يعدي سقيم صحيحا" قلت: أنت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم سمعت أذني وبصرت عيني. ابن جرير وصححه.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৩৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطیرۃ والفال والعدوی ۔۔۔ من قسم الافعال بدشگونی ، نیک شگون اور چھوت چھات کی روایات جو از قبیل افعال ہوں ۔
28637 ۔۔۔ مزید ۔ حضرت سعد (رض) سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ اگر کچھ ہے یا کسی چیز میں ہے تو وہ عورت میں ہے اور گھوڑے میں ہے اور گھر میں ہے۔ (رواہ ابن جریر)
28637- "أيضا" عن سعد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن كانت الطيرة شيئا، وفي لفظ: إن يكن التطير، وفي لفظ: إن يكون الطير في شيء فهو في المرأة والفرس"، وفي لفظ: والدابة والدار. ابن جرير.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৩৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذیل الطیرہ :
28638 ۔۔۔ سہل بن سعد (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے منحوسیت کا ذکر کیا گیا ، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہ اگر وہ کسی چیز میں ہے تو عورت میں اور رہائش گاہ میں اور گھوڑے میں ہے۔ (رواہ ابن جریر)
28638- عن سهل بن سعد قال: ذكر الشؤم عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "إن كان في شيء ففي المرأة وفي المسكن والفرس". ابن جرير.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৩৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذیل الطیرہ :
28639 ۔۔۔ ابو حازم سے مروی ہے کہ سہل بن سعد (رض) کے سامنے منحوسیت کا ذکر ہوا تو انھوں نے کہا کہ ہم کہتے تھے اگر کچھ ہے (یعنی نحوست کا کچھ حصہ ہے) تو وہ عورت میں اور رہائش گاہ میں اور گھوڑے میں ہے۔ (رواہ ابن جریر)
28639- عن أبي حازم قال: ذكر الشؤم عند سهل بن سعد فقال: كنا نقول: إن كان شيء ففي المرأة والمسكن والفرس. ابن جرير.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৬৪০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذیل الطیرہ :
28640 ۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا اے اللہ کے نبی بیشک ہم ایک دار میں مقیم تھے اس میں ہماری تعداد بہت تھی اور اس میں ہمارے اموال بکثرت تھے پس ہم ایک دوسرے دار کی طرف منتقل ہوئے تو وہاں ہماری تعداد گھٹ گئی اور وہاں ہمارے اموال کم ہوگئے پس اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا چھوڑ دو اس کو (دعوھا فرمایا یا ذروھا فرمایا ، معنی ایک ہے) بحالت مذمومیت۔
28640- عن أنس قال: قال رجل: يا نبي الله إنا كنا في الدار كثير فيها عددنا وكثير فيها أموالنا فتحولنا إلى دار أخرى فقل فيها عددنا وقلت فيها أموالنا فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: دعوها أو ذروها وهي ذميمة". "د ابن جرير، "هق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الفراسة من قسم الاعمال
30803 ۔۔۔ حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں مجھ سے روایت بیان کی گئی ہے کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے یا عیسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا کہ اے اللہ ! آپ کے مخلوق سے راضی ہونے کی کیا علامت ہے فرمایا کہ ان کی کھیتی اگنے کے وقت بارش برساتا ہوں اور فصل کٹنے کے وقت بارش روک لیتا ہوں اور ان کے معاملات عقلمند لوگوں کے سپرد کرتا ہوں اور ان کے مال غنیمت سخی لوگوں کے ہاتھ میں دیتاہوں پھر عرض کیا باری تعالیٰ ناراضگی کے علامات کیا ہیں تو فرمایا فصل پکنے کے وقت بارش برساتا ہوں ظہور کے وقت روک لیتا ہوں ار ان کے امور حکومت کم عقل لوگوں کے سپرد کردیتا ہوں اور مال غنیمت بخیلوں کے حوالہ کردیتاہوں ۔ بیہقی خط فی رواة مالک
30803- عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال: حدثت أن موسى أو عيسى قال: يا رب! ما علامة رضاك عن خلقك؟ فقال: أن أنزل عليهم الغيث إبان 3 زرعهم، وأحبسه إبان حصادهم، وأجعل أمورهم إلى حلمائهم، وفيئهم في أيدي سمحائهم؛ قال: يا رب! فما علامة السخط؟ قال: أن أنزل الغيث إبان حصادهم، وأحبسه إبان زرعهم، وأجعل أمورهم إلى سفهائهم وفيئهم في أيدي بخلائهم. "هب، خط في رواة مالك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الفراسة من قسم الاعمال
30804 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ جب کسی شخص میں تین خصلتیں پائی جائیں تو اس کے نیک ہونے میں شک مت کرو۔ جب رشتہ دار ، پڑوسی اور دوست و احباب اس کی تعریف کرنے لگیں۔ رواہ ھناد
30804- عن عمر قال: إذا كان في المرء ثلاث خصال فلا تشكوا في صلاحه! إذا حمده ذو قرابته وجاره ورفيقه. "هناد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الفراسة من قسم الاعمال
30805 ۔۔۔ نعیم بن حماد نے اپنے نسخہ میں کہا کہ ابن مبارک نے عبدالرحمن ابن یزید بن جابر (رض) سے روایت کی ہے کہ حضرت عمر (رض) نے کہا کہ ایک شخص نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا یارسول اللہ ! یہ مجھے کیسے معلوم ہوسکے گا کہ میرا اللہ تعالیٰ کے ہاں کیا مقام ہے ؟ تو ارشاد فرمایا کہ جب دنیا کے اعمال میں تمہیں خوشی محسوس ہو اور آخرت کے اعمال میں تنگی پریشانی محسوس ہو تو سمجھو کہ تم برے حال میں ہو اور جب امور دنیا میں تنگی محسوس ہو اور اعمال آخرت میں خوشی تو سمجھو کہ تم اچھے حال ہو۔ ( منقطع پہلے حدیث 30744 میں گذر چکی ہے)
30805- قال نعيم بن حماد في نسخته: حدثنا ابن المبارك عن عبد الرحمن ابن يزيد بن جابر أن عمر قال: قال رجل: يا رسول الله! كيف لي أن أعلم ما حالي عند الله؟ قال: إذا رأيت كلما طلبت شيئا من أمر الدنيا يسر لك وإذا طلبت شيئا من أمر الآخرة عسر عليك فإنك على حال قبيحة، وإذا طلبت شيئا من أمر الدنيا فعسر عليك وإذا طلبت شيئا من أمر الآخرة يسر لك فإنك على حال حسنة؛ منقطع. مر برقم [30744] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الفراسة من قسم الاعمال
30806 ۔۔۔ ابوزرین عقبلی سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا کہ مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ میں مومن ہوں تو ارشاد فرمایا کہ میری امت کا جو بھی فردیا اس امت کا جو بھی فرد کوئی نیک عمل کرے یہ جانتے ہوئے کہ یہ نیک عمل ہے اور اللہ تعالیٰ اس پر نیک بدلہ عطاء فرمانے والے ہیں یا کوئی برا عمل کرے یہ جانتے ہوتے کہ یہ برا عمل ہے پھر اللہ تعالیٰ سے استغفار کرے اور یہ یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی گناہ معاف کرنے والا نہیں تو وہ مومن ہے۔ ابن جریر ابن عساکر
30806- عن أبي رزين العقيلي قال: قلت: يا رسول الله! كيف بأن أعلم أني مؤمن؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما من أمتي - أو قال: ما من هذه الأمة - رجل يعمل حسنة فيعلم أنها حسنة وأن الله جازيه بها خيرا ولا يعمل سيئة فيعلم أنها سيئة فيستغفر الله تعالى منها ويعلم أنه لا يغفرها إلا هو، إلا وهو مؤمن. "ابن جرير، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الفراسة من قسم الاعمال
30807 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا اور عرض کیا یارسول اللہ مجھے کوئی ایسا عمل بتلادیں جب میں وہ عمل کروں تو جنت میں داخل ہوجاؤں تو ارشاد فرمایا تو نیک نفس انسان بنو عرض کیا مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ میں محسن ہوں ؟ تو فرمایا کہ اپنے پڑوس سے پوچھیں اگر وہ گواہی دیں کہ آپ محسن ہیں تو آپ محسن ہیں اگر وہ کہیں آپ برے انسان ہیں تو آپ برے ہیں۔ (بیہقی بر قم 30676
30807- عن أبي هريرة قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله! دلني على عمل إذا عملت به دخلت الجنة! قال: كن محسنا! قال: كيف أعلم أني محسن؟ قال: سل جيرانك؟ فإن قالوا: إنك محسن، فإنك محسن؛ وإن قالوا: إنك مسيء، فأنت مسيء. "هب". مر برقم [30675] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮১৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کی محبت کی علامت
30808 ۔۔۔ عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا رسول اللہ ! میں آپ سے پوچھنا چاہتاہوں کہ اللہ تعالیٰ کے کسی بندے کو چاہتے اور نہ چاہنے کی کیا علامتیں ہیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے پوچھا کہ صبح کس حالت میں کی تو اس شخص نے عرض کیا کہ میں نے اس حالت میں صبح کی کہ نیکی کو پسند کرتا ہوں نیک لوگوں کو پسند کرتا ہوں اور نیک کام کرنے والوں کو پسند کرتا ہوں اگر کوئی نیک کام کروں تو اس پر اچھا بدلہ ملنے کا یقین ہوتا ہے اگر کوئی نیک عمل چھوٹ جائے تو افسوس کرتا ہوں تو ارشاد فرمایا کہ یہی علامات ہیں اللہ تعالیٰ کے چاہنے اور نہ چاہنے کی۔ اگر اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ دوسرا ارادہ فرماتے تو تمہیں اس کی توفیق نہ دیتے ۔ پھر اس کی پر اہ نہ ہوتی کہ تم کس وادی میں ہوئے۔
30808- عن عبد الله بن مسعود أن رجلا قال: يا رسول الله! أسألك عن علامة الله فيمن يريد وعلامته فيمن لا يريد، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:كيف أصبحت؟ قال: أصبحت أحب الخير وأهله ومن يعمل به، وإن عملت به أيقنت بثوابه، فإن فاتني منه شيء حننت إليه، قال: هذه علامة الله فيمن يريد وعلامته فيمن لا يريد؛ ولو أرادك بالأخرى هيأك لها ثم لم يبال في أي واد هلكت. "حل".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮২০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کی محبت کی علامت
30809 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں تھے کہ ایک سوار آیا اور اپنا اونٹ ایک طرف بٹھایا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! میں نومنزلیں طے کرکے آیا ہوں میں نے اپنے اونٹ کو کمزور کردیا ۔ رات بیداری میں گذاری اور دن بھوک اور پیاس میں مجھے دو باتوں نے نیند سے محروم کردی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا کہ تمہارا کیا نام ہے ؟ عرض کیا زید الخیل تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ بلکہ آپ کا نام زید الخیر ہے پوچھیں جو پوچھنا چاہتے ہیں اس لیے بعض مشکل باتیں پہلے پوچھی جاچکی ہیں تو اس نے عرض کیا میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا کسی بندہ کو چاہنے اور نہ چاہنے کی کیا علامات ہوں گی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے کیا حالات ہیں عرض کیا کہ میں خیر اور اہل خیر سے محبت رکھتا ہوں اور خیر اور نیکی کے کام کرنے والوں سے محبت رکھتا ہوں اگر کسی نیک کام کی توفیق مل جائے تو اللہ تعالیٰ سے ثواب ملنے کا یقین رکھتاہوں اگر کوئی نیک عمل چھوٹ جائے تو اس پر افسوس کرتا ہوں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے چاہنے اور نہ چاہنے کی علامات ہیں اگر اللہ تعالیٰ اس کے علاوہ تمہارے لیے پسند کرتے تو تمہارے لیے اس کا راستہ آسان کردیتے پھر اس کی پروا نہ فرماتے کہ تم کس وادی میں بلاک ہورہے ہو یا کس راستہ پر چل رہے ہو ۔ ابن عدی فی الکامل وقال منکر ابن عساکر
30809- عن ابن مسعود قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فأقبل راكب حتى أناخ فقال: يا رسول الله! إني أتيتك من مسيرة تسع، أنضيت راحلتي وأسهرت ليلي وأظمأت نهاري لأسألك عن خصلتين أسهرتاني، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: ما اسمك؟ قال: أنا زيد الخيل، قال له: بل أنت زيد الخير! فاسأل! فرب معضلة قد سئل عنها؛ قال: أسألك عن علامة الله فيمن يريده وعلامته فيمن لا يريده، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: كيف أصبحت؟ قال: أصبحت أحب الخير وأهله ومن يعمل به، وإن عملت به أيقنت بثوابه، وإن فاتني منه شيء حننت إليه؛ فقال له صلى الله عليه وسلم: هذه علامة الله فيمن يريده وعلامته فيمن لا يريد، ولو أرادك بالأخرى هيأك لها ثم لا يبالي في أي واد هلكت - وفي لفظ: سلكت. "عد وقال: منكر، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮২১
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کی محبت کی علامت
30810 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ ایک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ میں نیک اخلاق والاکب بنوں گا ؟ ارشاد فرمایا کہ جب تمہارے پڑوسی گواہی دیں کہ تم محسن ہو تو سمجھو لوگ کہ تم نیک اخلاق والے ہو اور جب وہ گواہی دیں کہ تم بداخلاق ہو توسمجھو کہ تم بداخلاق ہو۔ ابن عساکر موجو رقم 30737
30810- عن ابن مسعود قال: أتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله! متى أكون محسنا؟ قال: إذا أثنى عليك جيرانك أنك محسن فأنت محسن، قال: فمتى أكون مسيئا؟ قال: إذا أثنى عليك جيرانك أنك مسيء فأنت مسيء. "كر" مر برقم [30737] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩০৮২২
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کی محبت کی علامت
30811 ۔۔۔ حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جس میں چار باتیں جمع فرمادیں اس کے لیے دینا واخرت کی بھلائی جمع فرمادیں عرض کیا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ باتیں کونسی ہیں فرمایا۔ (1) شکرگزار دل (2) ذکر کرنے والی زبان (3) متوسط درجہ کا مکان (4) نیک بیوی۔ ابن النجار النھایة فی غریب الحدیث
30811- عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من جمع الله له أربع خصال جمع الله له خير الدنيا والآخرة، قيل: ما هي يا رسول الله؟ قال: قلبا شاكرا، ولسانا ذاكرا، ودارا قصدا 2، وزوجة صالحة. "ابن النجار".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬২৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل وکود
٤٠٦١١۔۔۔ مومن کا بہترین مشغلہ تیراکی اور عورت کا بہترین مشغلہ چرخہ کاتنا ہے۔ ابن عدی عن ابن عباس، کلام۔۔۔ تحذیر المسلمین ١٣٤، تذکرۃ الموضوعات ١٨٧۔
40611- خير لهو المؤمن السباحة، وخير لهو المرأة المغزل."عد عن ابن عباس "
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬২৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل وکود
٤٠٦١٢۔۔۔ ہر وہ چیز جس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ ہو وہ کھیل تماشا ہے ہاں یہ کہ چارکام ہوں تو جدابات ہے مرد کا اپنی بیوی سے بوس وکنار ، مرد کا اپنے گھوڑے کی تربیت کرنا، اور مرد کا دونشانوں کے درمیان دوڑنا، اور مرد کا پیرا کی سکھانا۔ نسائی عن جابربن عبداللہ وجابربن عمیر
40612- كل شيء ليس من ذكر الله لهو ولعب، إلا أن يكون أربعة: ملاعبة الرجل امرأته، وتأديب الرجل فرسه، ومشى الرجل بين الغرضين، وتعليم الرجل السباحة."ن عن جابر بن عبد الله وجابر بن عمير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬২৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل وکود
٤٠٦١٣۔۔۔ تین چیزوں میں مشغلہ ہے تمہارا اپنے گھوڑے کی تربیت کرنا تمہارا اپنی کمان سے تیر پھینکنا، اور تمہارا اپنی بیوی سے بوس وکنار کرنا۔ الفراب فی فضل الرمی عن ابی الدرداء
40613- اللهو في ثلاث: تأديب فرسك، ورميك بقوسك، وملاعبتك أهلك."القراب في فضل الرمي عن أبي الدرداء".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬২৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل وکود
٤٠٦١٤۔۔۔ یہ (میری جیت) اس دوڑ کے بدلہ ہوگئی (جو تم جیتی تھی) ۔ مسند احمد، ابوداؤد عن عائشۃ
40614- هذه بتلك السبقة."حم، د عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক: