কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৮০৩ টি
হাদীস নং: ৫৮৩০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٨٣٠۔۔۔ جہالت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ عزت نہیں دیتا اور نہ حکم و بردباری کی وجہ سے ذلیل کرتا ہے اور نہ کبھی کسی صدقہ نے مال کو کم کیا ہے۔ (ابن شاہین عن ابن مسعود (رض))
5830- ما أعز الله بجهل قط، ولا أذل الله بحلم قط، ولا نقصت صدقة من مال قط. "ابن شاهين عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٨٣١۔۔۔ حوصلہ مندی ہر ایک کام میں بہتر ہے سوائے نیک عمل کے۔ (العسکری عن جابر بن محمد)
تشریح :۔۔۔ معضلاً اس واسطے کہ نیک کام میں تاخیر اکثر اس کے رہ جانے کا باعث بن جاتی ہے، ایک صاحب کا قول ہے : عجلوا الصلوۃ قبل الفوت وعجلوا التوبۃ قبل الموت۔ نماز کے فوت ہوجانے سے پہلے جلدی کرو اور موت سے پہلے توبہ کرنے میں جلدی کرو۔ (ملفوظات مینا شاہ)
تشریح :۔۔۔ معضلاً اس واسطے کہ نیک کام میں تاخیر اکثر اس کے رہ جانے کا باعث بن جاتی ہے، ایک صاحب کا قول ہے : عجلوا الصلوۃ قبل الفوت وعجلوا التوبۃ قبل الموت۔ نماز کے فوت ہوجانے سے پہلے جلدی کرو اور موت سے پہلے توبہ کرنے میں جلدی کرو۔ (ملفوظات مینا شاہ)
5831- الأناة خير إلا في العمل الصالح. "العسكري عن جابر بن محمد معضلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٨٣٢۔۔۔ تین کاموں کے علاوہ ہر کام میں آہستگی درست ہے ، اور وہ تین امور یہ ہیں، جب اللہ تعالیٰ کا لشکر (یعنی جہاد) کے لے پکارا جائے تو سب سے پہلے دیکھنے والے بنو، اور جب نماز کی اذان ہوجائے تو سب سے پہلے نکلنے والے بنو، اور جب کوئی جنازہ آئے تو اس (کے دفن) میں جلدی کرو پھر اس کے بعد تاخیر بہتر ہے۔ (العسکری فی الامثال عن نفیع الحارثی فی مشیخۃ قومہ)
تشریح :۔۔۔ ان تین کے علاوہ اور بھی امور مختلف احادیث میں وارد ہوئے ہیں، ایک روایت میں ہے کہ بالغ لڑکی جس کے لیے مناسب رشتہ مل رہا ہو اس میں جلدی کرو۔
تشریح :۔۔۔ ان تین کے علاوہ اور بھی امور مختلف احادیث میں وارد ہوئے ہیں، ایک روایت میں ہے کہ بالغ لڑکی جس کے لیے مناسب رشتہ مل رہا ہو اس میں جلدی کرو۔
5832- الأناة في كل شيء خير إلا في ثلاث: إذا صيح في خيل الله فكونوا أول من يشخص، وإذا نودي للصلاة فكونوا أول من يخرج، وإذا كانت الجنازة فعجلوا بها، ثم الأنانة بعد خير. "العسكري في الأمثال عن نفيع الحارثي في مشيخة من قومه".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٣۔۔۔ بردباری اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور جلد بازی شیطان کی جانب سے، اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی عذر قبول کرنے والا نہیں، اور حمد سے بڑھ کر کوئی چیز اللہ تعالیٰ کو محبوب نہیں۔ (بیہقی فی شعب الایمان عن انس)
5833- التأني من الله والعجلة من الشيطان، وما شيء أكثر معاذير من الله، وما شيء أحب إلى الله من الحمد. "هب عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٤۔۔۔ اے اشک ! تم میں دو عادتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں حوصلہ مندی اور ثابت قدمی ۔ (مسند احمد عن الوازع بن الزارع)
5834- يا أشج إن فيك خصلتين يحبهما الله: الحلم والأناة. "حم عن الوازع بن الزارع".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٥۔۔۔ اے اشج ! تمہاری دو اچھی عادتیں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو پسند ہیں۔ (الباوردی عن الوازع بن الزارع)
تشریح :۔۔۔ جب اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو لازماً پسند ہوں گی۔
تشریح :۔۔۔ جب اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو لازماً پسند ہوں گی۔
5835- يا أشج إن فيك خلقين يحبهما الله ورسوله. "البارودي عن الوازع بن الزارع".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٦۔۔۔ تمہاری دو عادتیں اللہ تعالیٰ کو بڑی پسند ہیں، بردباری اور حیا۔ (مسند احمد، بخاری فی الادب وابن سعد والبغوی، ابن حبان، عن الاشج، واسمہ المنذر بن عامر، والخرائطی فی مکارم الاخلاق عن ابن عباس )
تشریح :۔۔۔ مختلف مواقع پر آپ نے انھیں ان کی اچھی عادات پر خوشخبری سنائی۔
تشریح :۔۔۔ مختلف مواقع پر آپ نے انھیں ان کی اچھی عادات پر خوشخبری سنائی۔
5836- إن فيك لخلقين يحبهما الله: الحلم والحياء. "حم خ في الأدب وابن سعد والبغوي حب عن الأشج" "واسمه المنذر بن عامر. والخرائطي في مكارم الأخلاق عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٧۔۔۔ تمہاری دو عادتیں اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہیں، بردباری اور برقراری۔ (مسلم ، ترمذی عن ابن عباس، مسلم عن ابی سعید، مسند احمد، طبرانی فی الاوسط، والبغوی، بخاری مسلم، سعید بن منصور، عن ام ابان بنت الوازع بن الزارع عن جدھا، طبرانی
فی الکبیر، بخاری فی التاریخ عن الاشج، طبرانی فی الکبیر عن ابن عمر، ابن مندہ وابو نعیم عن جو یریۃ العصری)
فی الکبیر، بخاری فی التاریخ عن الاشج، طبرانی فی الکبیر عن ابن عمر، ابن مندہ وابو نعیم عن جو یریۃ العصری)
5837- إن فيك لخصلتين يحبهما الله: الحلم والأناة. "م ت عن ابن عباس" "م عن أبي سعيد" "حم طس والبغوي ق ص عن أم أبان بنت الوازع بن الزارع عن جدها" "طب تخ عن الأشج" "طب عن ابن عمر" "ابن منده وأبو نعيم عن جويرية العصري".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٨۔۔۔ تمہاری دو خصلتیں اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں ٹھہراؤ اور ثابت قدمی۔ (طبرانی فی الکبیر عن مزیدۃ العبدی)
5838- فيك خصلتان يحبهما الله: الأناة والتؤدة. "طب عن مزيدة العبدي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٣٩۔۔۔ اے امت ! تمہاری دو خصلتیں ایسی ہیں جو تم سے پہلی امتوں میں نہ تھیں۔ (ابن مندہ وابو نعیم عن اصبغ بن غیاث بالمعجمۃ والمثلثۃ وقیل بالمھملۃ والموحدۃ وسندہ ضعیف)
5839- فيكم أيتها الأمة خلتان لم تكونا في الأمم قبلكم. "ابن منده وأبو نعيم عن اصبغ بن غياث بالمعجمة والمثلثة وقيل بالمهملة" والموحدة "وسنده ضعيف".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٤٠۔۔۔ وہ انوھ کی باتیں ہیں : بیوقوف (کے منہ) سے حکمت کی بات (سن کر) قبول کرلو اور سمجھدار سے بےوقوفی کی بات (سن کر) معاف کردو، اس واسطے کہ لغزشوں والا ہی بردبار ہوتا ہے اور تجربے والا ہی حکیم ہوتا ہے۔ (الدیلمی عن علی)
تشریح :۔۔۔ انسانی ذہن ایک رے ڈار کی مانند ہے جب وہ خالی اور بیدار ہوتا ہے تو فضائے وسیع میں پھرنے والی بیشمار باتوں میں سے کوئی ایک بات اچک لیتا ہے اگر حکمت کی بات بیوقوف کے ذہن میں آجائے تو اوپری لگتی ہے، لیکن حکمت کی بات مومن کی میراث ہے جہاں جس سے ملے قبول کرلے اور معیار و کسوٹی اس کے لیے قرآن و حدیث اقوال صحابہ اور پر حکمت ذہانت ہے اسی طرح سمجھدار شخص کے ذہن میں کسی وقت کوئی بےوقوفی کی بات آجاتی ہے، جو سننے والوں کو عجیب لگتی ہے کہ حضرت کیا فرما رہے ہیں ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ ہوشیار ہو کبھی شیطان حکیم و سمجھدار شخص کی زبان بولتا ہے۔
تشریح :۔۔۔ انسانی ذہن ایک رے ڈار کی مانند ہے جب وہ خالی اور بیدار ہوتا ہے تو فضائے وسیع میں پھرنے والی بیشمار باتوں میں سے کوئی ایک بات اچک لیتا ہے اگر حکمت کی بات بیوقوف کے ذہن میں آجائے تو اوپری لگتی ہے، لیکن حکمت کی بات مومن کی میراث ہے جہاں جس سے ملے قبول کرلے اور معیار و کسوٹی اس کے لیے قرآن و حدیث اقوال صحابہ اور پر حکمت ذہانت ہے اسی طرح سمجھدار شخص کے ذہن میں کسی وقت کوئی بےوقوفی کی بات آجاتی ہے، جو سننے والوں کو عجیب لگتی ہے کہ حضرت کیا فرما رہے ہیں ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ ہوشیار ہو کبھی شیطان حکیم و سمجھدار شخص کی زبان بولتا ہے۔
5840- غريبتان: كلمة حكمة من سفيه فاقبلوها، وكلمة سفه من حكيم فاغفروها، فإنه لا حليم إلا ذو عثرة، ولا حكيم إلا ذو تجربة. "الديلمي عن علي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ عجلت پسندی شیطانی عمل ہے
٥٨٤١۔۔۔ بردبار صرف برقراری والا اور علم والا صرف لغزش والا اور حکیم و سمجھدار صرف تجربے والا ہی ہوتا ہے۔ (العسکری عن ابی سعید)
5841- لا حليم إلا ذو أناة، ولا عليم إلا ذو عثرة، ولا حكيم إلا ذو تجربة. "العسكري عن أبي سعيد".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ اور لوگوں کے بارے اچھا گمان رکھنا
٥٨٤٢۔۔۔ اچھا گمان اچھی عبادت کی وجہ سے (پیدا) ہوتا ہے۔ (ابو داؤد، حاکم عن ابوہریرہ (رض) )
تشریح :۔۔۔ عبادت کی اچھائی دل کی حاضری سے پیدا ہوتی ہے اور یہی چیز آج کل لوگوں میں نہیں رہی جسے خشوع و خضوع سے تعبیر کیا جاتا ہے، بےتوجہی سے کی جانے والی عبادت سے قرب کی بجائے بعد پیدا ہوتا ہے اور رفتہ رفتہ دل اچاٹ ہوجاتا ہے اور جب دل نہ لگے تو عبادت جھوٹ جاتی ہے اس وقت دل میں خیال آتا ہے کہ مجھے اللہ تعالیٰ بخشے گا نہیں اور یہی بدگمانی ہے۔
تشریح :۔۔۔ عبادت کی اچھائی دل کی حاضری سے پیدا ہوتی ہے اور یہی چیز آج کل لوگوں میں نہیں رہی جسے خشوع و خضوع سے تعبیر کیا جاتا ہے، بےتوجہی سے کی جانے والی عبادت سے قرب کی بجائے بعد پیدا ہوتا ہے اور رفتہ رفتہ دل اچاٹ ہوجاتا ہے اور جب دل نہ لگے تو عبادت جھوٹ جاتی ہے اس وقت دل میں خیال آتا ہے کہ مجھے اللہ تعالیٰ بخشے گا نہیں اور یہی بدگمانی ہے۔
5842- حسن الظن من حسن العبادة. "د ك عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ اور لوگوں کے بارے اچھا گمان رکھنا
٥٨٤٣۔۔۔ سب سے افضل عبادت، اللہ تعالیٰ سے اچھا گمان رکھنا ہے، اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے فرماتا ہے : میں بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں جو اس کا میرے بارے گمان ہوتا ہے۔
تشریح :۔۔۔ انسان کا اپنا خیال اس کے لیے بہت سی مشکلات پیدا کردیتا ہے ، بہت سے لوگ گھر سے نکلتے ہی یہ سوچ لیتے ہیں آج کسی سے لڑائی ہوگی، اور پھر ہو بھی جاتی ہے، حضرت تھانوی (رح) نے اپنے ملفوظات میں فرمایا ہے کہ اگر ایک انسان جنگل میں جاتے جاتے یہ خیال دل میں جمالے کہ ابھی شیر نکلے گا مجھے زخمی کر دے گا، پھر وہ خیال اس پر چھا جائے تو اگرچہ شیر نہ بھی نکلے تب بھی اس کی پیٹھ پر شیر کے پنجے کا نشان پڑجائے گا جس سے خون بھی بہہ نکلے گا جو لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ہی آسمانی زمینی آفتوں کا نشانہ ہیں تو وہی نشانہ بن جاتے ہیں اور جن کا گمان ہوتا ہے کہ ہمیں کبھی کشادہ رزق نہیں ملے گا تو انھیں کبھی اس کا موقع نہیں ملتا۔
تشریح :۔۔۔ انسان کا اپنا خیال اس کے لیے بہت سی مشکلات پیدا کردیتا ہے ، بہت سے لوگ گھر سے نکلتے ہی یہ سوچ لیتے ہیں آج کسی سے لڑائی ہوگی، اور پھر ہو بھی جاتی ہے، حضرت تھانوی (رح) نے اپنے ملفوظات میں فرمایا ہے کہ اگر ایک انسان جنگل میں جاتے جاتے یہ خیال دل میں جمالے کہ ابھی شیر نکلے گا مجھے زخمی کر دے گا، پھر وہ خیال اس پر چھا جائے تو اگرچہ شیر نہ بھی نکلے تب بھی اس کی پیٹھ پر شیر کے پنجے کا نشان پڑجائے گا جس سے خون بھی بہہ نکلے گا جو لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ہی آسمانی زمینی آفتوں کا نشانہ ہیں تو وہی نشانہ بن جاتے ہیں اور جن کا گمان ہوتا ہے کہ ہمیں کبھی کشادہ رزق نہیں ملے گا تو انھیں کبھی اس کا موقع نہیں ملتا۔
5843- إن أفضل العبادة حسن الظن بالله، يقول الله تعالى لعبده: أنا عند ظنك بي. "البغوي عن ابن الديلمي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ اور لوگوں کے بارے اچھا گمان رکھنا
٥٨٤٤۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میں اپنے بندے کے ساتھ اس گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں جو گمان وہ میرے بارے رکھتا ہے اگر گمان اچھا ہے تو معاملہ بھی اچھا اور اگر برا ہے تو معاملہ بھی برا۔ (طبرانی فی الاوسط، حلیۃ الاولیاء عن واثلہ)
5844- إن الله تعالى يقول: أنا عند ظن عبدي بي إن خيرا فخير، وإن شرا فشر. "طس حل عن واثلة."
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ اور لوگوں کے بارے اچھا گمان رکھنا
٥٨٤٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں، اور میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔ (مسند احمد عن انس، مسلم، نسائی عن ابوہریرہ (رض) )
تشریح :۔۔۔ حضرت یونس (علیہ السلام) نے مچھلی کے پیٹ میں اس یقین سے پکارا کہ یہاں بھی نجات دینے والا فقط میرا رب ہے، تو وہ موت کے منہ سے واپس لوٹ آئے، قارون نے کبھی اس کا خیال کیا اور نہ سوچا اور لوگوں کی نظروں کے سامنے سامنے ہی حیات سے ہاتھ چھڑا کر موت کے منہ میں جا پڑا۔
تشریح :۔۔۔ حضرت یونس (علیہ السلام) نے مچھلی کے پیٹ میں اس یقین سے پکارا کہ یہاں بھی نجات دینے والا فقط میرا رب ہے، تو وہ موت کے منہ سے واپس لوٹ آئے، قارون نے کبھی اس کا خیال کیا اور نہ سوچا اور لوگوں کی نظروں کے سامنے سامنے ہی حیات سے ہاتھ چھڑا کر موت کے منہ میں جا پڑا۔
5845- يقول الله: أنا عند ظن عبدي بي، وأنا معه إذا دعاني. "حم عن أنس" "م ن عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بندہ کے گمان کے مطابق اللہ معاملہ فرماتا ہے
٥٨٤٦۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے ایک بندے کو آگ میں ڈالنے کا حکم دیا، وہ جب اس کے کنارے پہنچا تو مڑ کر دیکھا اور کہنے لگا اللہ کی قسم ! میرے رب میرا تو آپ کے بارے میں اچھا گمان ہے ، تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اسے واپس لاؤ، اس واسطے کہ میں اپنے بندے کے ساتھ ایساہی معاملہ کرتا ہوں جیسا اچھا وہ میرے گمان رکھتا ہے پھر اللہ تعالیٰ نے اسے بخش دیا۔ (بیہقی فی شعب الایمان عن ابوہریرہ (رض) )
تشریح :۔۔۔ کہاں جہنم کا طوق نامہ اور کہاں آن کی آن میں جنت و بخشش کا پروانہ !
تشریح :۔۔۔ کہاں جہنم کا طوق نامہ اور کہاں آن کی آن میں جنت و بخشش کا پروانہ !
5846- أمر الله عز وجل بعبد إلى النار، فلما وقف على شفتها التفت فقال: أما والله يا رب إن كان ظني بك لحسنا، فقال الله: ردوه، فأنا عند حسن ظن عبدي بي فغفر له. "هب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بندہ کے گمان کے مطابق اللہ معاملہ فرماتا ہے
٥٨٤٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اے میرے بندے ! میں ایسا ہی ہوں جیسا تیرا میرے بارے گمان ہے اور میں تیرے ساتھ ہوں جب تو مجھے یاد کرے گا۔ (حاکم عن انس)
5847- قال الله تعالى: عبدى أنا عند ظنك بي، وأنا معك إذا ذكرتني. "ك عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بندہ کے گمان کے مطابق اللہ معاملہ فرماتا ہے
٥٨٤٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے بارے میں اچھا گمان رکھنا، اللہ تعالیٰ کی اچھی عبادت کا حصہ ہے۔ (مسند احمد ، ترمذی، حاکم عن ابوہریرہ (رض))
5848- إن حسن الظن بالله من حسن عبادة الله. "حم ت ك عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৪৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بندہ کے گمان کے مطابق اللہ معاملہ فرماتا ہے
٥٨٤٩۔۔۔ سب سے بڑا گناہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں برا گمان رکھنا ہے۔ (فردوس عن ابن عمر)
5849- أكبر الكبائر سوء الظن بالله. "فر عن ابن عمر".
তাহকীক: