কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৭০২ টি
হাদীস নং: ১৯৮৯৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
" الخروج من الصلاة "
" الخروج من الصلاة "
19899 ۔۔۔ بیشک حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کا حکم فرمایا کہ نماز کے بعد کوئی نماز نہ ملائی جائے بلکہ درمیان میں بات چیت کرلی جائے یا وہاں سے (اٹھ جائے اور) نکل جائے ، مسند احمد ، ابو داؤد عن معاویۃ (رض))
19899- فإن نبي الله صلى الله عليه وسلم أمر بذلك أن لا توصل صلاة بصلاة حتى تتكلم أو تخرج. "حم د عن معاوية".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
" الخروج من الصلاة "
" الخروج من الصلاة "
19900 ۔۔۔ جب امام نماز پوری کرلے اور قعدہ میں بیٹھ جائے پھر اس کو حدث لاحق ہوجائے بغیر (سلام پھیرے اور) کوئی بات چیت کیے تو اس کی نماز پوری ہوگئی اور اس کے پیچھے ان کی نماز بھی پوری ہوگئی جن کی رکعات نہیں نکلی ۔ (ابو داؤد ، عن ابن عمر (رض)) کلام : ۔۔۔ ابو داؤد کتاب الصلوۃ باب الامام یحدث بعد ما یرفع راسہ من آخر رکعۃ ۔ امام خطابی (رح) فرماتے ہیں یہ حدیث ضعیف ہے۔
19900- إذا قضى الإمام الصلاة وقعد فأحدث قبل أن يتكلم فقد تمت صلاته، ومن كان خلفه ممن أتم الصلاة. "د عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19901 ۔۔۔ سلام کو جلدی پڑھنا سنت ہے۔ (مسند احمد ، ابو داؤد ، مستدرک الحاکم ، السنن للبیہقی عن ابوہریرہ (رض))
19901- حذف السلام سنة. "حم د ك هق عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19902 ۔۔۔ ہر دو رکعت میں سلام میں ہے۔ (ابن ماجۃ عن ابی سعید (رض)) کلام : ۔۔۔ ابن ماجۃ کتاب اقامۃ الصلوۃ باب ماجاء فی صلوۃ اللیل ۔ اس روایت کی اسناد میں ابو سفیان سعدی ہے۔ جس کے متعلق امام ابن عبدالبر (رح) فرماتے ہیں اہل علم کا اس شخص کے ضعف پر اتفاق ہے۔ (زوائد ابن ماجۃ)
19902- في كل ركعتين تسليمة. "هـ3 عن أبي سعيد".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19903 ۔۔۔ ہر دو رکعت کے بعد تشہد اور سلام ہے۔ (مسلم عن عائشۃ (رض))
19903- في كل ركعتين التحية. "م عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19904 ۔۔۔ ہر دو رکعت میں تشہد ہے ، رسولوں پر سلام ہے اور ان کے نیک پیروکاروں پر بھی سلام ہے۔ مالک بیر للطبرانی عن ام سلمۃ (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ہر دو رکعت کے بعد جس سلام کا حکم آیا ہے اس سے مراد تشہد ہے جس میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور نیک بندوں پر سلام آتا ہے۔ جس میں تمام رسول اور برگزیدہ لوگ شامل ہوجاتے ہیں۔
19904- في كل ركعتين تشهد، وتسليم على المرسلين، وعلى من تبعهم من عباد الله الصالحين. "طب عن أم سلمة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19905 ۔۔۔ یہود نے ہم پر کسی چیز میں اتنا حسد نہیں کیا جتنا تین چیزوں میں حسد کیا ہے۔ سلام آمین اور ” اللہم ربنا لک الحمد “۔ (السنن للبیہقی عن عائشۃ (رض))
19905- لم تحسدنا اليهود بشيء ما حسدونا بثلاث: التسليم، والتأمين، واللهم ربنا ولك الحمد. "هق عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سلام :
19906 ۔۔۔ ہر دو رکعت کے بعد تحیۃ ہے۔ (یعنی التحیات للہ الخ) ۔ (السنن للبیہقی عن عائشۃ (رض))
19906- بين كل ركعتين تحية. "هق عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19907 ۔۔۔ جب کوئی شخص نماز کے آخر میں بےوضو ہوجائے اور وہ سلام پھیرنے سے قبل نماز کے آخر میں پہنچ چکا ہو تو بیشک اس کی نماز پوری ہوگئی ۔ (ترمذی ، ضعفہ ابن جریر عن ابن عمر (رض)) کلام ترمذی : ۔۔۔ یہ روایت ضعیف ہے۔
19907- إذا أحدث - يعني الرجل - وقد جلس في آخر صلاته قبل أن يسلم فقد جازت صلاته. "ت وضعفه وابن جرير عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19908 ۔۔۔ جب امام آخری رکعت میں پہنچ جائے ، پھر مقتدیوں میں سے کوئی ایک امام کے سلام پھیرنے سے قبل بےوضو ہوجائے تو اس کی نماز پوری ہوگئی ۔ (التاریخ للخطیب عن ابن عمر (رض))
19908- إذا جلس الإمام في آخر ركعة، ثم أحدث رجل من خلفه قبل أن يسلم الإمام فقد تمت صلاته. "خط عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯০৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19909 ۔۔۔ جب امام چوتھی رکعت (یا آخری رکعت کے سجدے) سے سر اٹھائے اور پھر بےوضو ہوجائے تو اس کے پچھلے لوگوں کی نماز پوری ہوگئی ۔ (ابن جریر عن ابن عمر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ احناف کے نزدیک ” خروج بصنعہ “ بھی ایک فرض ہے۔ یعنی نماز کے ارکان پورا ہونے کے بعد نماز سے اپنے کسی فعل کے ساتھ نکلنا یہ بھی ضروری ہے ، نیز سلام واجب کا درجہ رکھتا ہے۔ اس لیے ایسے شخص کی نماز کا فریضہ تو ساقط ہوجائے گا مگر واجب چھوٹنے کی وجہ سے نماز واجب الاعادہ رہے گی ۔
19909- إذا رفع الإمام رأسه من الركعة الرابعة وأحدث، فقد تمت صلاة من خلفه. "ابن جرير عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19910 ۔۔۔ جب امام اپنی نماز کی آخری رکعت میں قعدہ میں بیٹھ جائے پھر تشہد سے قبل وہ بےوضو ہوجائے تو اس کی نماز پوری ہوگئی ۔ (السنن للبیہقی عن ابن عمر (رض)) کلام : ۔۔۔ ابن عمر (رض) سے یہ روایت ضعیف ہے۔
19910- إذا قعد الإمام في آخر ركعة من صلاته، ثم أحدث قبل أن يتشهد فقد تمت صلاته. "ق وضعفه عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19911 ۔۔۔ جب امام آخری رکعت میں سیدھا بیٹھ جائے اور پھر بےوضو ہوجائے تو اس کی نماز پوری ہوگئی اسی طرح اس کے پچھلے لوگوں کی نماز بھی پوری ہوگئی ۔ (الجامع لعبد الرزاق ، ابن جریر ، الکبیر للطبرانی عن ابن عمر (رض)) کلام : ۔۔۔ اس روایت میں عبدالرحمن بن زیاد ضعیف ہے۔
19911- إذا أحدث الإمام في آخر صلاته حين يستوي قاعدا، فقد تمت صلاته، وصلاة من وراءه على مثل صلاته. "عب وابن جرير طب عن ابن عمرو وفيه عبد الرحمن بن زياد ضعيف".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19912 ۔۔۔ جب امام آخری سجدے سے سر اٹھائے اور سیدھا بیٹھ جائے تو اس کی نماز پوری ہوگئی اسی طرح ان لوگوں کی نماز بھی پوری ہوگئی جو شروع نماز سے اس کے ساتھ شریک تھے ۔ (ابن جریر عن ابن عمر (رض))
19912- إذا أحدث الإمام بعد ما يرفع رأسه من آخر السجود واستوى جالسا تمت صلاته، وصلاة من خلفه ممن ائتم به ممن أدرك معه أول الصلاة. "ابن جرير عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19913 ۔۔۔ اللہ نے نماز میں مقرر فرما دیا ہے کہ تم کوئی بات چیت نہ کرو سوائے اللہ کے ذکر کے اور جو تم کو (قرآن وغیرہ) مناسب لگے اس کے ۔ نیز اللہ نے حکم فرمایا ہے کہ اللہ کے آگے تابعدار بن کر کھڑے رہو ۔ نسائی عن ابن مسعود (رض))
19913- إن الله أحدث في الصلاة أن لا تكلموا إلا بذكر الله، وما ينبغي لكم، وأن تقوموا لله قانتين. "ن عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19914 ۔۔۔ اللہ پاک جو چاہتا ہے اپنے حکم جاری کرتا ہے اللہ نے یہ حکم جاری فرمایا ہے کہ نماز میں بات چیت نہ کرو ۔ (مسند احمد ، ابوداؤد ، نسائی ، السنن للبیہقی عن ابن مسعود (رض))
19914- إن الله يحدث من أمره ما يشاء، فإن الله قد أحدث أن لا تكلموا في الصلاة. "حم د ن هق عن ابن مسيعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19915 ۔۔۔ نماز میں لوگوں سے باپ چیت وغیرہ کرنا جائز نہیں ۔ بلکہ نماز تو تسبیح ، تکبیر اور قرآن کی قرات کا نام ہے۔ (مسند احمد ، مسلم ، ابو داؤد نسائی عن معاویۃ بن الحکم)
19915- إن هذه الصلاة لا يصلح فيها شيء من كلام الناس، إنما هو التسبيح، والتكبير، وقراءة القرآن. "حم، م3 د، ن عن معاوية بن الحكم".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19916 ۔۔۔ نماز میں ہر طرح کے کلام سے ہم کو منع کیا گیا ہے سوائے قرآن اور زکر کے ۔ (الکبیر للطبرانی عن ابن مسعود (رض))
19916- نهينا عن الكلام في الصلاة إلا بالقرآن والذكر. "طب عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19917 ۔۔۔ ضحک (ہنسنا) نماز کو توڑ دیتا ہے لیکن وضو کو نہیں توڑتا ۔ (السنن للدار قطنی عن جابر (رض)) فائدہ :۔۔۔ ایسی ہنسی ہنسنا کہ آواز آس پاس کے لوگوں کو پہنچ جائے اس سے نماز اور وضو دونوں ٹوٹ جاتے ہیں۔ اگر ہنسی کی آواز صرف خود کو پہنچے دوسروں کو نہ پہنچے تو اس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے جب کہ وٖضو باقی رہتا ہے اور اگر صرف تبسم کیا جائے جس میں آواز نہ ہو تو اس تبسم (مسکراہٹ) سے نماز جاتی ہے اور نہ وضوء۔
19917- الضحك ينقض الصلاة، ولا ينقض الوضوء. "قط عن جابر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯১৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تیسری فصل ۔۔۔ نماز کے مفسدات ، ممنوعات اور نماز کے آداب اور مباح امور کے بیان میں : اس میں چار فروع ہیں۔ پہلی فرع : ۔۔۔ مفسدات کے بیان میں :
19918:۔۔۔ مسکراہٹ نماز کو نہیں توڑتی۔ لیکن قہقہہ توڑ دیتا ہے۔ (الخطیب فی التاریخ عن جابر (رض)) فائدہ :۔۔۔ بلند آواز کے ساتھ ہنسنے سے حنفیہ کے ہاں مطلقا نماز اور وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ جیسا کہ اوپر گذرا۔ جب کہ شافعیہ کے ہاں بلند آواز میں ایک دو حرف سمجھ آئیں تب نماز ٹوٹ جاتی ہے ورنہ نہیں۔ فیض القدیر 5 ۔ 64 ۔
19918- الكشر لا يقطع الصلاة، ولكن يقطعها القرقرة "خط3 عن جابر".
তাহকীক: