কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৭০২ টি
হাদীস নং: ১৯৭৯৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19799 ۔۔۔ مجھے حکم ملا ہے کہ سات اعضاء پر سجدہ کروں اور بالوں اور کپڑوں کو نہ روکوں ۔ (الخطیب فی التاریخ عن جابر (رض)) کلام : ۔۔۔ اس روایت کو امام طبرانی نے الکبیر میں روایت کیا ہے نیز اس روایت میں نوح بن ابی مریم متروک روای ہے۔ (مجمع الزوائد 2 ۔ 124 ۔
19799- أمرت أن أسجد على سبعة أعضاء، ولا أكف شعرا ولا ثوبا. "خط عن جابر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19800 ۔۔۔ سجدے سات اعضاء پر کیے جاتے ہیں۔ (الاوسط للطبرانی عن ابوہریرہ (رض))
19800- السجود على سبعة أعضاء. "طس عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19801 ۔۔۔ اللہ پاک ایسے بندے کی نماز کی طرف نہیں دیکھتے جس کے ہاتھ (سجدے میں) زمین کے ساتھ نہ ملیں ۔ (الدیلمی عن ابن مسعود (رض))
19801- إن الله عز وجل لا ينظر إلى صلاة عبد لا يباشر بكفيه الأرض.
"الديلمي عن ابن مسعود".
"الديلمي عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19802 ۔۔۔ سجدے کے دوران جس کی ناک پیشانی کے ساتھ زمین پر نہ ٹکے اس کی نماز درست نہیں ۔ (الکبیر للطبرانی ، عن ابن عباس (رض))
19802- من لم يلزق أنفه مع جبهته بالأرض إذا سجد لم تجز صلاته.
"طب3 عن ابن عباس".
"طب3 عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19803 ۔۔۔ اس شخص کی نماز قبول نہیں جس کی ناک زمین پر نہ ٹکے جس طرح پیشانی ٹکتی ہے۔ (السنن للبیہقی عن عکرمہ مرسلا)
19803- لا تقبل صلاة من لا يصيب الأنف من الأرض ما يصيب الجبين.
"ق عن عكرمة مرسلا".
"ق عن عكرمة مرسلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19804 ۔۔۔ اس شخص کی نماز مقبول نہیں جس کی ناک زمین پر نہ رکھی جائے ۔ (الاوسط للطبرانی عن ام عطیہ (رض))
19804- لا تقبل صلاة من لا يصيب أنفه الأرض. "طس عن أم عطية".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19805 ۔۔۔ اس شخص کی نماز نہیں جس کی ناک زمین کو نہ چھوئے جس طرح پیشانی زمین کو چھوتی ہے۔ (السنن للبیہقی عن ابن عباس (رض))
19805- لا صلاة لمن لم يمس أنفه الأرض ما يمسه الجبين. "ق عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19806 ۔۔۔ اللہ پاک ایسی نماز قبول نہیں فرماتے جس میں ناک زمین کو نہ چھوئے جس طرح پیشانی زمین کو چھوتی ہے۔ (عبدالرزاق عن عکرمہ)
19806- لا يقبل الله صلاة لا يصيب الأنف منها ما يصيب الجبين. "عبد الرزاق عن عكرمة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19807 ۔۔۔ سجدوں میں اپنی آنکھوں کو بند نہ کرو یہ یہود کا طریقہ ہے۔ (الدیلمی عن انس (رض))
19807- لا تغمضوا أعينكم في السجود فإنه من فعل اليهود. "الديلمي عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19808 ۔۔۔ جس نے سجدے کے دوران تین مرتبہ ” رب اغفرلی “ کہا تو وہ سجدے سے سر نہ اٹھا پائے گا کہ اس کی بخشش کردی جائے ۔ (ابو عبداللہ بن مخلد الدوری العطار فی جزء ہ ، الدیلمی عن ابی سعید (رض))
19808- من قال وهو ساجد ثلاث مرات: رب اغفر لي لم يرفع رأسه حتى يغفر له. "أبو عبد الله بن مخلد الدوري العطار في جزئه والديلمي عن أبي سعيد".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮০৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19809 ۔۔۔ اللہ کے لیے اپنی پیشانی کو خاک آلود کرو ۔ (مسند احمد عن ام سلمہ (رض))
19809- ترب وجهك لله تعالى. "حم عن أم سلمة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19810 ۔۔۔ اے صہیب اپنے چہرے کو خاک آلود کر ۔ (عبدالرزاق عن خالد الخداء مرسلا)
19810- ترب وجهك يا صهيب. "عبد الرزاق عن خالد الحذاء، مرسلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19811 ۔۔۔ اپنے سجدوں میں کشادگی کرو ۔ اور اپنی کمروں کو جانور باندھنے کی کڑے (کی طرح گول) نہ کرو ۔ (الدیلمی عن ابن عمر (رض))
19811- تفسحوا في سجودكم ولا تجعلوا ظهوركم كآخية الدواب. "الديلمي عن ابن عمرو".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19812 ۔۔۔ تجھے سجدہ کیا میرے خیال نے میرے وجود نے ، تجھ پر ایمان لایا میرا دل ، یہ میرا ہاتھ ہے۔ میں نے اس کے ساتھ اپنے نفس پر ظلم نہیں کیا اے عظیم ! ہر عظیم ذات سے امید باندھی جاتی ہے۔ پس میرے گناہ بخش دے اے عظیم ! میرا چہرہ سجدہ ریز ہوا اس ذات کے آگے جس نے اس کو پیدا کیا اس کے کان اور آنکھ کو کھولا ۔ اے پروردگار ! میں تیری رضاء کے ساتھ تیری ناراضگی سے پناہ مانگتا ہوں ۔ تیری معافی کی پناہ مانگتا ہوں تیری سزا سے ، تیری پناہ مانگتا ہوں تجھ سے ، اے پروردگار ! تو ایسا ہے جیسی تو نے اپنی تعریف فرمائی ۔ میں اپنے بھائی داؤد (علیہ السلام) کی طرح کہتا ہوں ۔ میں اپنے چہرے کو اپنے آقا کے لیے مٹی میں ملاتا ہوں ، بیشک میرے آقا کو لائق ہے کہ اس کے لیے سجدہ کیا جائے ، اے اللہ مجھے صاف ستھرا دل دے جو شر سے پاک صاف ہو ، نہ ظلم پر آمادہ ہو اور نہ بدبختی کا مرتکب ہو ۔ (شعب الایمان للبیہقی ، عن عائشۃ (رض))
19812-[سجد لك خيالي وسوادي وآمن بك فؤادي، فهذه يدي وما جنيت بها على نفسي يا عظيم يرجى لكل عظيم اغفر لي الذنب العظيم] ، [سجد وجهي للذي خلقه وشق سمعه وبصره] [أعوذ برضاك من سخطك، وأعوذ بعفوك من عقابك، وأعوذ بك منك أنت كما أثنيت على نفسك] أقول كما قال أخي داود: أعفر وجهي في التراب لسيدي، وحق لسيدي أن يسجد له، اللهم ارزقني قلبا تقيا، من الشر نقيا لا جافيا ولا شقيا. "هب عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19813 ۔۔۔ وہ جس کو اللہ نے اپنے ملائکہ کے لیے پسند فرمایا ہے۔ ” سبحان اللہ وبحمدہ “ ۔ (ترمذی عن ابی ذر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا کہ کون سا کلام سب سے اچھا ہے ؟ تو آپ نے مذکورہ جواب ارشاد فرمایا ۔
19813- ما اصطفاه الله لملائكته سبحان الله وبحمده. "ت عن أبي ذر" قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم أي الكلام أحب قال فذكره.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19814 ۔۔۔ جو اللہ نے اپنے ملائکہ کے لیے پسند فرمایا ہے۔ ” سبحان اللہ وبحمدہ “۔ (مسند احمد ، مسلم عن ابی ذر (رض))
19814- ما اصطفى الله لملائكته سبحان الله وبحمده. "حم م عن أبي ذر" قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم أي الكلام أفضل قال فذكره.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19815 ۔۔۔ کوئی بندہ ایسا نہیں جو سجدہ کرے اور تین مرتبہ ” رب اغفرلی “ کہے تو اس کے سر اٹھانے سے پہلے اس کی بخشش کردی جاتی ہے۔ (الکبیر للطبرانی ، عنا بی مالک الاشجعنی)
19815- ما من عبد يسجد فيقول: رب اغفر لي ثلاث مرات إلا غفر له قبل أن يرفع رأسه. "طب3 عن أبي مالك الأشجعي عن أبيه".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19816 ۔۔۔ جب تو سجدوں سے سر اٹھائے تو کتے کی طرح سرین پر نہ بیٹھ ۔ بلکہ اپنی سرینوں کو قدموں کے درمیان رکھ اور اپنے قدموں کی پشت کو زمین کے ساتھ ملا دے ۔ (ابن ماجہ عن انس (رض))
19816- إذا رفعت رأسك من السجود فلا تقع كما يقعي الكلب ضع ألييك بين قدميك والزق ظاهر قدميك بالأرض. "هـ عن أنس" مر برقم [19783] .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سجدہ سہو :
19817 ۔۔۔ جب کسی کو اپنی نماز میں شک ہو اور اس کو معلوم نہ ہو سکے کہ کتنی رکعات پڑھی ہیں ، تین یا چار ؟ تو وہ شک کو دفع کر دے اور یقینی بات پر عمل کرے ۔ پھر دو سجدے کرے آخری سلام پھیرنے سے قبل ۔ اگر تو اس نے پانچ رکعات پڑھ لی ہوں گی تب یہ اس کی نماز کے لیے شفاعت کریں گی اور اگر چار رکعات پڑھی ہوں گی تو یہ دو سجدے شیطان کے لیے ذلت کا سبب بنیں گے ۔ (مسند احمد ، مسلم ، ابو داؤد ، نسائی ، ابن ماجہ عن ابی سعید (رض)) فائدہ : ۔۔۔ جب تین یا چار رکعات ہونے میں شک ہو اگر شک بار بار ہوتا رہتا ہے تو شک کی طرف دھیان نہ دے بلکہ ظن غالب پر عمل کرے اور اگر پہلی بار ہوا ہے یا بہت عرصہ بعد ہوا ہے تو اس شک کو دفع کرے اور یقین پر عمل کرے مثلا تین رکعات کا ہونا یقینی ہے لہٰذا اس تیسری رکعت کے بعد قعدہ کرے کیونکہ ممکن ہے یہ چوتھی رکعت ہو تب یہ قعدہ فرض ہوگا ۔ اس لیے قعدہ کرے اور قعدہ کے بعد ایک رکعت مزید ادا کرے یہ رکعت چوتھی ہوگی یا پانچویں ۔ بہر صورت سلام پھیرنے سے قبل ایک سلام پھیر کر دو سجدے سہو کے ادا کرے ، پھر تشہد ، درود اور دعا کے بعد سلام پھیر دے جیسا کہ مذکورہ حدیث میں آیا ہے۔
19817- إذا شك أحدكم في صلاته فلم يدر كم صلى ثلاثا أم أربعا؟ فليطرح الشك، وليبن على ما استيقن، ثم يسجد سجدتين قبل أن يسلم، فإن كان صلى خمسا شفعن له صلاته، وإن كان صلى إتماما لأربع كانتا ترغيما للشيطان.
"حم م د ن هـ عن أبي سعيد".
"حم م د ن هـ عن أبي سعيد".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৮১৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سجدہ سہو :
19818 ۔۔۔ جب تم میں سے کسی کو ایک یا دو رکعات میں شک ہو تو اس کو ایک خیال کرے ۔ جب دو یا تین میں شک ہو تو ان کو دو خیال کرے اور جب تین یا چار میں شک ہو تو ان کو دو خیال کرے اور جب تین یا چار میں شک ہو تو ان کو تین خیال کرے ۔ پھر باقی نماز پوری کرے تاکہ وہم زیادتی ہی کا سبب ہو پھر بیٹھے ہوئے سلام پھیرنے سے قبل دو سجدے کرے ۔ (مسندا حمد ، ابی ماجہ ، مستدرک الحاکم ، السنن للبیھقی عن عبدالرحمن بن عوف (رض))
19818- إذا شك أحدكم في الإثنتين والواحدة فليجعلها واحدة، وإذا شك في الثنتين والثلاث فليجعلها اثنتين، وإذا شك في الثلاث والأربع فليجعلها ثلاثا، ثم ليتم ما بقي من صلاته حتى يكون الوهم في الزيادة ثم يسجد سجدتين وهو جالس قبل أن يسلم. "حم هـ ك هق عن عبد الرحمن بن عوف".
তাহকীক: