কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩৩৯৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23399 ۔۔۔ حضرت حذیفہ بن الیمان (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز پڑھی چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورت بقرہ شروع کردی میں نے (دل میں ) کہا شاید اس کو ختم کر کے رکوع کرلیں لیکن اس کے بعد حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورت آل عمران شروع کردی میں نے کہا : شاید اس کو ختم کر کے رکوع کرلیں لیکن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورة نساء شروع کردی میں نے کہا : شاید حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس میں رکوع کرلیں چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پوری سورت پڑھ کر ختم کرلی (رواہ ابن ابی شیبۃ )
23399- (مسند حذيفة بن اليمان) صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فافتتح البقرة فقلت: يختمها فيركع بها، ثم افتتح آل عمران فقلت: يختمها فيركع بها، ثم افتتح النساء فقلت: يركع بها فقرأ حتى ختمها. (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23400 ۔۔۔ حضرت حذیفہ بن یمان (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے یہاں رات گزاری چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے اور مسجد میں جا کر نماز پڑھنے لگے میں بھی آپ کے پیچھے نماز پڑھنے کے لیے جا کھڑا ہوا میرا خیال ہے کہ شاید حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو میرا علم نہیں ہوا تھا چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورت بقرہ شروع کردی میں سمجھا شاید سو آیات پڑھنے کے بعد رکوع کرلیں لیکن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رکوع نہ کیا میں نے کہا شاید وہ سو آیات پڑھ لینے کے بعد رکوع کرلیں لیکن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر بی رکوع نہ کیا میں نے کہا : جب سورت ختم کرلیں گے تو رکوع کریں گے چنانچہ سورت تو ختم کی لیکن رکوع نہ کیا جب سورت ختم کہ تو کہا :” اللھم لک الحمد “ (تین بار کہا) پھر آپ نے سورت نساء شروع کردی میں نے کہا : اس کو ختم کرکے رکوع کرلیں گے چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورت ختم کی اور رکوع کیا میں نے سنا کہ آپ رکوع میں کہہ رہے تھے ” سبحان ربی العظیم “ آپ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے رہے میں نے کہا ۔ آپ اس کے علاوہ کچھ اور بھی پڑھ رہے ہیں پھر سجدہ کیا اور سجدہ میں کہا ” سبحان ربی الاعلی “ آپ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے رہے مجھے یقین ہے کہ آپ نے کچھ اور بھ پڑھا لیکن میں اسے نہ سمجھ سکا پھر آپ نے سورت انعام شروع کردی لیکن میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چھوڑ کر چل دیا (رواہ عبدالرزاق)
23400- (أيضا) مررت بالنبي صلى الله عليه وسلم ليلة وهو يصلي في المسجد فقمت أصلي وراءه يخيل إلي أنه لا يعلم فاستفتح سورة البقرة، فقلت: إذا جاء مائة آية ركع فجاءها فلم يركع فقلت: إذا جاء مائتي آية ركع فجاءها فلم يركع فقلت: إذا ختمها ركع، فختم فلم يركع، فلما ختم قال: "اللهم لك الحمد وترا، ثم افتتح آل عمران فقلت: إن ختمها ركع فلم يركع" وقال: "اللهم لك الحمد ثلاث مرات، ثم افتتح سورة النساء، فقلت: إذا ختم ركع فختمها فركع، فسمعته يقول: سبحان ربي العظيم ويرجع شفتيه فأعلم أنه يقول غير ذلك، ثم سجد فسمعته يقول: سبحان ربي الأعلى ويرجع شفتيه فأعلم أنه يقول غير ذلك فلا أفهم غيره، ثم افتتح سورة الأنعام فتركته وذهبت". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23401 ۔۔۔ حسن بصری (رح) ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت نقل کرتے ہیں کہ ایک آدمی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فلاں آدمی رات بھر صبح تک سوتا رہا اور اس نے کچھ بھی نماز نہیں پڑھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شیطان نے اس کے کانوں میں پیشاب کردیا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23401- عن الحسن عن أبي هريرة قال: "جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله إن فلانا نام البارحة ولم يصل شيئا حتى أصبح" قال: "بال الشيطان في أذنه". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23402 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صلوۃ اللیل (نماز تہجد) کا حکم دیا اور خوب ترغیب دی حتی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صلوۃ اللیل تمہارے اوپر لازمی ہے گو کہ ایک ہی رکعت پڑھ لو ۔ (رواہ ابن جریر)
23402- عن ابن عباس قال: "أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم بصلاة الليل ورغب فيها"، حتى قال: "عليكم بصلاة الليل ولو ركعة واحدة". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23403 ۔۔۔ ” مسند حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) “ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں اگر کوئی شخص خواب دیکھتا تو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سناتا : میں نے تمنا کی کہ اگر مجھے بھی کوئی خواب دکھائی دے جسے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سناؤں ، چنانچہ میں غیر شادی شدہ نوجوان تھا اور مسجد میں سوتا تھا میں نے خواب دیکھا : گویا کہ دو فرشتے ہیں اور مجھے پکڑ کر جہنم کے پاس لے گئے کیا دیکھتا ہوں کہ کنویں کے منڈیر کی طرح جہنم کا بھی منڈیر ہے اور کنویں کے دو کونوں کی طرح جہنم کی بھی کوئی چیز ہے اور اس میں لوگ جل رہے ہیں جنہیں آگ نے بےحال کر رکھا ہے میں برملا کہنے لگا : جہنم سے اللہ تبارک وتعالیٰ کی پناہ ، اسی اثناء میں مجھے ایک اور فرشتہ ملا اس نے کہا : تجھے ہرگز نہیں ڈاریا جائے گا میں نے اس خواب کا ذکر حفصہ (رض) سے کیا انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بیان کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عبداللہ بہت اچھا آدمی ہے کاش وہ رات کو نماز پڑھتا ۔۔ (رواہ عبدالرزاق فی مصنفہ)
23403- (مسند عبد الله بن عمر) كان الرجل في حياة رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رأى رؤيا قصها على رسول الله صلى الله عليه وسلم فتمنيت أن أرى رؤيا أقصها على رسول الله صلى الله عليه وسلم وكنت غلاما شابا عزبا فكنت أنام في المسجد على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فرأيت في النوم كأن ملكين أخذاني فذهبا بي إلى النار، فإذا هي مطوية كطي البئر، فإذا للنار شيء كقرني البئر، وإذا فيها ناس قد عزقتهم النار فجعلت أقول: أعوذ بالله من النار، قال فلقيهما ملك آخر، فقال: لن تراع فقصصتها على حفصة فقصتها حفصة على رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: نعم الرجل عبد الله لو كان يصلي من الليل. (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23404 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور صلوۃ اللیل (نماز تہجد) کے بارے میں سوال کیا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رات کو دو دو رکعتیں پڑھی جائیں اور جب تمہیں صبح ہوجانے کا خدشہ ہو تو ایک ہی رکعت پڑھ لو اور اس سے تمہاری نماز طاق ہوجائے گی بلاشبہ اللہ تعالیٰ بھی طاق ہے اور طاق (عدد) کو پسند فرماتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23404- عن ابن عمر قال: "جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم فسأله عن صلاة الليل فقال: مثنى مثنى، فإذا خشيت أن تصبح فصل واحدة توتر بها صلاتك فإن الله تعالى فرد يحب الفرد". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23405 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پکارا میں دونوں کے درمیان موجود تھا ، کہا : کہ آپ صلوۃ اللیل کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا صلوۃ اللیل دو دو رکعت کرکے پڑھی جائے گی اور جب تمہیں صبح کا اندیشہ ہو یا صبح کو محسوس کرلو تو فجر کی نماز سے پہلے پہلے دو سجدے کرلو ۔ (رواہ ابن جریر)
23405- عن ابن عمر قال: "نادى رجل من أهل البادية رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا بينهما، ما تقول في صلاة الليل؟ فقال: مثنى مثنى، فإذا خشيت أو أحسست الصبح فاسجد سجدتين قبل صلاة الصبح". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23406 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا : یا نبی اللہ ! آپ ہمیں صلوۃ اللیل کا حکم کیسے دے رہے ہیں ؟ فرمایا : تم دو دو رکعت کرکے نماز پڑھو اور اگر تمہیں صبح ہوجانے کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت پڑھ لو اور اس سے قبل پڑھی گئی نماز کو طاق بنا لو ۔ (رواہ ابن جریر)
23406- عن ابن عمر أن رجلا قال: "يا نبي الله كيف تأمرنا أن نصلي بالليل؟ فقال: يصلي أحدكم مثنى مثنى، فإذا خشي الصبح صلى واحدة أوتر بها ما صلى من الليل". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23407 ۔۔۔ عقبہ بن حریث روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کو حدیث بیان کرتے سنا ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا صلوۃ اللیل دو دو کعت ہے اور اگر تمہیں صبح ہوجائے تو ایک ہی رکعت پڑھ لو ، حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) سے کسی نے پوچھا : دو دو رکعتیں کیا ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ یہ کہ ہر دو رکعت کے بعد تم سلام پھیر لو ۔ (رواہ ابن جریر)
23407- عن عقبة بن حريث قال: "سمعت ابن عمر يحدث أن رسول الله صلى الله عليه وسلم" قال: "صلاة الليل مثنى مثنى، فإذا رأيت الصبح يدركك فأوتر بواحدة فقيل لابن عمر: ما مثنى مثنى؟ " قال: "تسلم في كل ركعتين". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23408 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رات پر غالب آنے کی تم کوشش نہ کرو بلاشبہ تم رات پر غلبہ نہیں پاسکتے لہٰذا تم میں سے کوئی جب نماز میں اونگھنے لگے تو وہ نماز ختم کرکے واپس چلا جائے اور اپنے بستر پر سو جائے چونکہ اس کے لیے یہ زیادہ باعث سلامتی ہے۔ مرواہ الطبرانی)
23408- عن ابن مسعود قال: "لا تغالبوا هذا الليل فإنكم لا تطيقونه فإذا نعس أحدكم في صلاته فلينصرف فلينم على فراشه فإنه أسلم له". (طب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪০৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23409 ۔۔۔ شفیق بن سلمہ (رض) حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا گیا فلاں آدمی رات بھر سوتا رہا حتی کہ صبح تک اس نے نماز نہیں پڑھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہی آدمی ہے کہ جس کے کانوں میں شیطان نے پیشاب کردیا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23409- عن شقيق بن سلمة عن ابن مسعود قال: "قيل للنبي صلى الله عليه وسلم فلان نام الليل فلم يصل حتى أصبح فقال: ذاك رجل بال الشيطان في أذنيه". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23410 ۔۔۔ قیس بن ابی حازم کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) نے فرمایا : آدمی کو شر میں سے اتنا بھی کافی ہے کہ آدمی رات گزارے درحالی کہ شیطان اس کے کانوں میں پیشاب کر دے اور وہ صبح تک اللہ تعالیٰ کو یاد نہ کرسکے ۔ (رواہ ابن جریر)
23410- عن قيس بن أبي حازم قال: قال عبد الله بن مسعود: "كفى الرجل من الشر أن يبيت وقد بال الشيطان في أذنه حتى يصبح لا يذكر الله". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23411 ۔۔۔ عبدالرحمن بن یزید روایت کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کوئی ایسا آدمی نہیں جو رات کو سوتا رہے اور صبح تک اللہ تعالیٰ کو یاد نہ کرسکے مگر یہ شیطان اس کے کانوں میں پیشاب کردیتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23411- عن عبد الرحمن بن يزيد قال: قال عبد الله: "ما من رجل ينام لا يذكر الله حتى يصبح إلا بال الشيطان في أذنه". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23412 ۔۔۔ ابو کنودروایت کرے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں جو شخص رات کو سوتا ہے اور اس کے دل میں بیداری کا کھٹکا ہو تو وہ ضرور بیدار ہوتا ہے جب وہ بیدار ہوتا ہے تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے اور کہتا ہے بھلائی لگ جا اور اپنے رب کو یاد کر شیطان بھی اس کے پاس آیا ہے اور کہتا ہے : شروبرائی میں لگا رہ اور سوجا ابھی رات کافی ہے اگر وہ اٹھ جائے وضو کرکے نماز پڑھے اور اپنے رب سے دعا ومناجات میں مشغول رہے تو وہ صبح کو ہشاش بشاش اور خوش وخرم اٹھتا ہے اور رات کی عبادت اس کے لیے یادگار ہوتی ہے اور اگر سوتا رہے تو صبح کو تھکا ہوا پریشان اور حیران وبوجھل ہو کر اٹھتا ہے اور شیطان اس کے کانوں میں پیشاب کردیتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23412- عن أبي الكنود عن عبد الله قال: "إن العبد إذا نام وفي نفسه أن يقوم أيقظه لا بد شيء، فإذا استيقظ أتاه الملك فقال: افتح بخير واذكر ربك، فيأتيه الشيطان فيقول: افتح بشر إن عليك ليلا فنم، فإن قام وتوضأ وصلى ودعا ربه أصبح فرحا مستبشرا يذكر مارزق في ليلته، وإن نام حتى يصبح أصبح كئيبا ثقيلا خائرا وقام الشيطان فاجا فبال في أذنه". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23413 ۔۔۔ ابو کنود روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود (رض) نے فرمایا : جو آدمی رات کو کسی گھڑی میں اٹھنے کا خیال اپنے دل میں رکھتا ہے تو وہ اٹھ جاتا ہے اور اس کے پاس ایک آنے والا (فرشتہ) آتا ہے اور کہتا ہے کھڑے ہوجاؤ اپنے رب کو یاد کرو اور جس قدر ہو سکے نماز پڑھو جب کہ شیطان اس کے پاس آکر کہتا ہے سوجاؤ یہ پوری رات تمہارے آرام کے لیے ہے کیا تم نے کوئی آواز سنی ہے ، چنانچہ اس آدمی کے بارے میں فرشتے اور شیطان کا جھگڑا ہوتا ہے فرشتہ کہتا ہے : یہ خیر و بھلائی میں لگ جائے گا جب کہ شیطان کہتا ہے : یہ شر اور برائی میں لگا رہے گا ۔ اگر اس نے اٹھ کر نماز پڑھ لی تو وہ بھلائی کو پہنچ گیا اور اگر صبح تک سوتا رہے تو شیطان اس کے کانوں میں پیشاب کردیتا ہے اور جب وہ فجر کے وقت اٹھتا ہے تو غمزدہ حالت میں صبح کرتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23413- عن أبي الكنود عن عبد الله قال: "إذا حدث الرجل نفسه بساعة من الليل يقومها أتاه آت فغمزه فقال: قم اذكر ربك، وصل ما قدر لك، فيقول الشيطان: نم فإن عليك ليلا هل تسمع صوتا" قال: "فيختصم فيه الملك والشيطان، فيقول الملك: فاتح خير، ويقول الشيطان: فاتح شر، فإن قام فصلى أصاب خيرا، وإن نام أتاه الشيطان حتى يصبح فتفاج فبال في أذنيه فإذا هو بالفجر فيصبح يومئذ مهموما. (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :

تہجد کا بیان
23414 ۔۔۔ حسن بصری (رح) روایت نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : آدمی جب رات کو اپنے بستر پر سوتا ہے تو شیطان اس کے پاس آکر اس پر تین گرہیں لگا دیتا ہے ایک گرہ اس کے سر میں ایک گرہ اس کے درمیان میں اور ایک گرہ اس کے پاؤں میں ۔ اگر رات کو بیدار ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرلے تو اس کی اوپر والی گرہ کھل جاتی ہے اگر بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کو یاد کرلے تو درمیان والی گرہ کھل جاتی ہے اور اگر کھڑے ہو کر بھی اللہ تعالیٰ کو یاد کرے (نماز پڑھ لے) تو نیچے والی گرہ بھی کھل جاتی ہے۔ اور اگر جوں کا توں صبح تک سوتا رہے تو شیطان اس کے کانوں میں پیشاب کرجاتا ہے اور صبح کو بوجھل اور سست حالت میں اٹھتا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23414- عن الحسن أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إن ابن آدم إذا أخذ مضجعه من الليل أتاه الشيطان فعقد عليه ثلاث عقد: عقدة في رأسه وعقدة في وسطه وعقدة في رجليه، فإذا تعار من الليل فذكر الله عز وجل استطلقت العقدة العليا، وإن جلس فذكر الله استطلقت العقدة الثانية، وإن قام فذكر الله استطلقت العقدة الثالثة، وإن نام كهيئته حتى يصبح أتاه الشيطان فبال في أذنه فيصبح ثقيلا موصما" (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات تہجد :
23415 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو دو دو رکعت کرکے نماز پڑھتے تھے ۔ (رواہ ابن جریر)
23415- عن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يصلي من الليل مثنى مثنى. (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات تہجد :
23416 ۔۔۔ کریب روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کہتے ہیں ایک مرتبہ میں نے اپنی خالہ میمونہ (رض) کے یہاں رات گزاری چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو اٹھے اور نماز پڑھنے لگے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گیارہ رکعتیں پڑھیں اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیرتے رہے ۔۔ (رواہ ابن جریر)
23416- عن كريب عن ابن عباس قال: "بت عند خالتي ميمونة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي من الليل فصلى إحدى عشرة ركعة سلم من كل ركعتين". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات تہجد :
23417 ۔۔۔ حضرت عائشۃ صدیقہ (رض) کی روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب رات کو اٹھتے تو یہ دعا پڑھتے تھے ۔ ” لاالہ الا انت سبحانک اللہم انی استغفرک لذ نبی واسئلک رحمت اللہم زدنی علما ولا تزغ قلبی بعد اذ ھدیتنی وھب لی من لدنک رحمۃ انک انت الوھاب “۔ یا اللہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے یا اللہ میں تجھ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتا ہوں مجھے ہدایت دینے کے بعد میرے دل میں کجی نہ ڈالنا اور مجھے اپنی طرف سے رحمت عطا فرما بیشک تو ہی رحمت کا عطا کرنے والا ہے۔
23417- عن عائشة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا قام من الليل قال: "لا إله إلا أنت سبحانك اللهم إني أستغفرك لذنبي، وأسألك رحمتك اللهم زدني علما ولا تزغ قلبي بعد إذ هديتني، وهب لي من لدنك رحمة إنك أنت الوهاب". (الديلمي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৪১৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات تہجد :
23418 ۔۔۔ روایت ہے کہ ایک مرتبہ ـحضرت عائشۃ صدیقہ (رض) نے عروہ کو عشاء کے بعد باتیں کرتے سنا حضرت عائشۃ صدیقہ (رض) نے فرمایا : عشاء کے بعد یہ کیسی باتیں ہو رہی ہیں ؟ میں نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو عشا سے قبل سوتے نہیں دیکھا اور نہ ہی عشاء کے بعد باتیں کرتے دیکھا ہے یا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (عشاء کے بعد) اپنے فائدہ کے لیے نماز پڑھتے تھے یا اپنے آپ کو سلامت رکھنے کے لیے سو جاتے تھے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23418- عن عائشة أنها سمعت عروة بعد العتمة فقالت: ما هذا الحديث بعد العتمة؟ ما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم راقدا قط قبلها ولا متحدثا بعدها إما مصليا فيغنم أو راقدا فيسلم. (عب) .
tahqiq

তাহকীক: