কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৭০২ টি
হাদীস নং: ২৩৩৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سواری پر نماز پڑھنے کا حکم :۔۔۔ اس میں رخصت :
23379 ۔۔۔ حضرت انس (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دلدل میں ہونے کی وجہ سے گدھے پر نماز پڑھی تھی ۔ مرواہ ابن عساکر )
23379 عن أنس أن النبي صلى الله عليه وسلم صلى المكتوبة في ردغة. على حمار. (كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23380 ۔۔۔ حضرت حفصۃ (رض) کی روایت ہے کہ میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کبھی بیٹھ کر نماز پڑھتے نہیں دیکھا یہاں تک کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات سے ایک یا دو سال قبل بیٹھ کر نفل نماز پڑھی تھی اور اس نماز میں ترتیل کے ساتھ بہت طویل قراءت کی تھی (رواہ عبدالرزاق)
23380- (مسند حفصة) لم أر رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي قاعدا حتى كان قبل موته بعام أو اثنين وكان يصلي في سبحته جالسا ويرتل السورة حتى يكون في قراءته أطول من أطولها منها. (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23381 ۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سخت جانفشانی سے عبادت کرتے تھے حتی کہ جب آپ کی عمر زیادہ ہوگئی اور جسم مبارک بھاری ہوگیا تو اکثر بیٹھ کر نماز پڑھ لیتے تھے (راوہ عبدالرزاق)
23381- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم شديد الإنصاب بدنه في العبادة غير أنه حين دخل في السن وثقل من اللحم كان أكثر ما يصلي وهو قاعد. (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23382 ۔۔۔ عبداللہ بن شفیق کی روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ (رض) سے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے متعلق پوچھا تو انھوں نے جواب دیا کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو کھڑے ہو کر لمبی نماز پڑھتے تھے اور پھر دوسری رات کو بیٹھ کر لمبی نماز پڑھتے تھے میں نے پوچھا : آپ نماز میں کیا کرتے تھے ؟ حضرت عائشہ (رض) نے جواب دیا : جب کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تو رکوع بھی کھڑے ہو کر کرتے تھے اور جب بیٹھ کر نماز پڑھتے تو رکوع بھی بیٹھ کر کرتے تھے (رواہ عبدالرزاق )
23382- عن عبد الله بن شقيق قال: "سألت عائشة عن صلاة النبي صلى الله عليه وسلم قالت: كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي ليلا طويلا قائما وليلا طويلا قاعدا قلت كيف كان يصنع؟ قالت: كان إذا قرأ قائما ركع قائما، وإذا قرأ قاعدا ركع قاعدا". (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23383 ۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تو رکوع بھی کھڑے ہو کر کرتے تھے اور جب بیٹھ کر نماز پڑھتے تو رکوع بھی بیٹھ کر کرتے تھے (رواہ عبدالرزق)
23383- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا صلى قائما ركع قائما، وإذا صلى جالسا ركع جالسا. (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23384 ۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہو کر رات کی نماز پڑھتے تھے اور جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عمر زیادہو گئی تو بیٹھ کر پڑھنے لگے حتی کہ جب تیس یا چالیس (30 ۔ 40) آیتیں باقی رہتیں تو کھڑے ہو کر پڑھتے اور رکوع کرتے تھے ۔ مرواہ عبدالرزاق وابن ابی شیبۃ )
23384- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي صلاة الليل قائما فلما دخل في السن جعل يصلي جالسا، فإذا بقيت عليه ثلاثون آية أو أربعون قام فقرأها ثم ركع. (عب ش)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23385 ۔۔۔ عبداللہ بن شفیق کہتے ہیں میں نے حضرت عائشہ (رض) سے پوچھا کیا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے ؟ حضرت عائشہ (رض) نے جواب دیا : جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عمر زیادہ ہوگئی تھی اس وقت بیٹھ کر پڑھتے تھے (رواہ ابن ابی شیبۃ )
23385- عن عبد الله بن شقيق قال: "سالت عائشة أكان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي قاعدا؟ قالت: ما حطمته السن. (ش) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23386 ۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تھے اور جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہوجاتے اور اتنی دیر کھڑے رہتے جتنی دیر میں انسان چالیس آیتیں پڑھ سکتا ہے پھر حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع کرتے (رواہ البزار )
23386- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي وهو قاعد فإذا أراد أن يركع قام بقدر ما يقرأ إنسان أربعين آية. (ز) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23387 ۔۔۔ حضرت ام سلمہ (رض) کی روایت ہے وہ کہتی ہیں قسم اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس وقت تک وفات نہیں پائی جب تک کہ آپ نے اکثر نمازیں بیٹھ کر کے نہیں پڑھ لیں سوائے فرض نمازوں کے وہ کھڑے ہو کر پڑھتے تھے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو محبوب ترین عمل وہ تھا جس پر ہمیشگی کی جائے ۔
23387- عن أم سلمة قالت: والذي نفسي بيده ما توفي حتى كان أكثر صلاته قاعدا إلا المكتوبة، وكان أعجب العمل إليه الذي يدوم عليه صاحبه وإن كان يسيرا. (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (النفل قاعدا)
23388 ۔۔۔ عطاء کہتے ہیں ہمیں حدیث پہنچی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات اس وقت تک نہیں ہوئی جب تک کہ انھوں نے بیٹھ کر نماز نہیں پڑھ لی مرواہ عبدلرزاق )
23388- عن عطاء قال بلغنا أن النبي صلى الله عليه وسلم لم يمت حتى صلى جالسا. (عب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৮৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23389 ۔۔۔ مسند صدیق (رض) یحییٰ بن سعید روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) رات کے اول حصہ میں وتر پڑھ لیتے تھے اور جب آپ (رض) نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے تو دو دو رکعتیں پڑھتے تھے (رواہ ابن ابی شیبۃ )
23389- (مسند الصديق رضي الله عنه) عن يحيى بن سعيد عن أبي بكر أنه كان يوتر أول الليل وكان إذا قام يصلي صلى ركعتين ركعتين. (ش) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23390 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہی جس کی تہجد کی نماز فوت ہوجائے اسے چاہیے کہ ظہر سے پہلے کی نماز می سو (100) آیتیں پڑھے بلاشبہ یہ قیام الیل (تہجد) کے برابر ہیں (رواہ ابراھیم بن سعد فی نسختہ )
23390- عن عمر قال: "من فاته قيام الليل فليقرأ مائة آية في صلاته قبل الظهر فإنه يعدل قيام الليل". (إبراهيم بن سعد في نسخته) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23391 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں جس کا رات کا ورد (وظیفہ یعنی صلواۃ تہجد) فوت ہوجائے وہ زاول شمس سے لے کر ظہر تک پڑھ لے یوں سمجھا جائے گا یا اس کی نماز تہجد فوت ہی نہیں ہوئی یا اس نے پالی ۔ مرواہ مالک وابن المبارک فی الزھد وابو عبید فی فضائل القرآن والبیھقی)
23391- عن عمر قال: "من فاته حزبه من الليل فقرأ به حين تزول الشمس إلى صلاة الظهر فكأنه لم يفته أو كأنه أدركه". (مالك وابن المبارك في الزهد وأبو عبيد في فضائل القرآن ق) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23392 ۔۔۔ عبدالرحمن بن عبدالقاری کہتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو فرماتے سنا ہے کہ جو آدمی سو جائے اور نماز تہجد پوری یا کچھ نہ پڑھ سکے اسے چاہے کی فجر تا ظہر کسی وقت بھی پڑھ لے چنانچہ نماز تہجد اس کے نامہ اعمال میں لکھ دی جائے گی گویا کہ اس نے رات ہی کو پڑھ لی تھی (رواہ ابن المبارک)
23392- عن عبد الرحمن بن عبد القاري قال: "سمعت عمر بن الخطاب يقول: "من نام عن حزبه أو عن شيء منه فقرأه فيما بين صلاة الفجر وصلاة الظهر كتب له كأنما قرأه من الليل". (ابن المبارك) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23393 ۔۔۔ حمید بن عبدالرحمن روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا جس کا رات کا وظیفہ (نماز تہجد) فوت ہوجائے وہ ظہر سے پہلے پڑھ لے اس کی یہ نماز رات کی نماز کے برابر ہوگی (راوہ ابن المبارک وابن جریر)
23393- عن حميد بن عبد الرحمن أن عمر بن الخطاب قال: "من فاته ورده من الليل فليصل به في صلاة قبل الظهر، فإنها تعدل صلاة الليل". (ابن المبارك وابن جرير) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23394 ۔۔۔ سعید بن مسیب روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) درمیان رات میں نماز کو بہت محبوب سمجھتے تھے مرواہ ابن سعد )
23394- عن سعيد بن المسيب قال: "كان عمر بن الخطاب يحب الصلاة في كبد الليل يعني وسط الليل". (ابن سعد) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23395 ۔۔۔ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نماز تہجد سے واپس آئے اور فرمایا رات کا افضل حصہ جس قدر گزر چکا ہے اس قدر باقی نہیں رہا (رواہ مسدد)
23395- عن ابن عباس قال: "استقبل عمر الناس من القيام فقال: ما بقي من الليل أفضل مما مضى منه". (مسدد) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23396 ۔۔۔ حضرت علی (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ رات کو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے اور فاطمہ (رض) کے پاس تشریف لائے آپ ۔ نے فرمایا : کیا تم نماز نہیں پڑھ رہے ہو ؟ میں نے عرض کیا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری جانیں اللہ تبارک وتعالیٰ کے قبضہ قدرت میں ہیں جب ہمیں اٹھانا چاہے گا ہم اٹھ جائیں گے ۔ جب میں نے یہ جواب دیا تو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس لے گئے اور میری طرف پھر واپس نہیں پلٹے پھر میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان پر ہاتھ مار کر یہ آیت تلاوت کر رہے تھے ۔ ” وکان الانسان اکثر شیء جدلا ‘ (رض) یعنی انسان جھگڑوں کا بہت خوگر ہے۔
23396- عن علي أن النبي صلى الله عليه وسلم طرقه وفاطمة ليلا فقال: ألا تصليان؟ فقلت: يا رسول الله إنما أنفسنا بيد الله تعالى إذا شاء أن يبعثنا بعثنا، فانصرف حين قلت ذلك ولم يرجع إلي شيئا، ثم سمعته وهو يضرب فخذه ويقول: {وَكَانَ الْأِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلاً} . (حم خ م ن وابن جرير وابن خزيمة) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23397 ۔۔۔ حضرت علی (رض) کی روایت ہے کہ ایک رات حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فاطمہ (رض) کے پاس تشریف لائے ہمیں نماز کے لیے جگایا اور پھر اپنے گھر کی طرف واپس لوٹ گئے اور رات کو کافی دیر تک نماز پڑھتے رہے اس دوران حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری کوئی حرکت محسوس نہ کی (جس سے پتہ چل سکے کہ ہم نماز کے لیے اٹھ گئے ہیں ) چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری طرف پھر لوٹے اور ہمیں جگایا اور فرمانے لگے دونوں اٹھو اور نماز پڑھو میں اٹھ کر آنکھیں ملنے لگا اور میں نے کہا بخدا ! ہم صرف اللہ تبارک وتعالیٰ کی فرض کردہ نماز ہی پڑھیں گے چونکہ ہماری جانیں اللہ تبارک وتعالیٰ کے قبضہ قدرت میں ہیں جب وہ ہمیں اٹھانا چاہیے گا ہم اٹھ جائیں گے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس چلے گئے اور اپنی ران پر ہاتھ مارتے ہوئے فاما رہے تھے ہم صرف اللہ تبارک وتعالیٰ کی فرض کردہ نماز ہی کو پڑھیں گے ہم صرف اللہ کی فرض کر وہ نماز ہی کو پڑھیں دو مرتبہ فرمایا اور یہ آیت تلاوت کی ۔ ” وکان الانسان اکثر شیء جدلا “ یعنی انسان جھگڑے کا بہت خوگر ہے (رواہ ابو یعلی وابن جریر وابن جریر وابن خزیمہ وابن حبان )
23397- عن علي قال: "دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم على فاطمة من الليل فأيقظنا للصلاة، ثم رجع إلى بيته فصلى هويا من الليل فلم يسمع لنا حسا، فرجع إلينا فأيقظنا فقال: قوما فصليا، فجلست وأنا أعرك عيني وأنا أقول: والله ما نصلي إلا ما كتب الله لنا، إنما أنفسنا بيد الله تعالى، فإذا شاء أن يبعثنا بعثنا فولى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يقول ويضرب بيده على فخذه: ما نصلي إلا ما كتب الله لنا ما نصلي إلا ما كتب الله لنا قالها مرتين: {وَكَانَ الْأِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلاً} . (ع وابن جرير وابن خزيمة حب) .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩৯৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ جامع نوافل کے بیان میں :
تہجد کا بیان
تہجد کا بیان
23398 ۔۔۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو آٹھ رکعات نفل پڑھتے تھے اور دن کو بارہ (12) رکعات پڑھتے تھے ۔ مرواہ ابو یعلی و سعید بن المنصور )
23398- عن علي قال: "كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي من الليل التطوع ثمان ركعات وبالنهار ثنتي عشرة ركعة". (ع ص) .
তাহকীক: