কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩৩৩৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب جمعہ :
23339 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں جمعہ کے دن فرشتے مسجد کے دروازے پر آکر بیٹھ جاتے ہیں اور لوگ جتنے فاصلے سے چل کر آتے ہیں اسی قدر ان کے لیے اجر وثواب لکھتے ہیں شیاطین بھی مختلف قسم کے حیلے بہانے لے کر آجاتے ہیں جن کے ذریعہ لوگوں کو پھسلاتے ہیں اور لوگوں کو طرح طرح کی حاجات اور ضروری کام یاد کرواتے ہیں لہٰذا جو شخص جمعہ کے لیے آگیا منبر کے قریب بیٹھا لغو سے گریز کیا اور خاموشی سے خطبہ سنا اس کے لیے دو چند ثواب ہے جو شخص منبر سے دور رہا خاموشی سے خطبہ سنا اور کوئی لغویات نہیں کی اس کے لیے اجر وثواب کا ایک حصہ ہے ، جو شخص منبر کے قریب بیٹھا خطبہ سنا لیکن خاموش نہیں رہا اور اس سے لغو حرکت سر زد ہوئی اس پر دو گنا گناہ ہے جو شخص منبر سے دور بیٹھا اور نہ خطبہ سنا اور نہ ہی خاموش رہا اس پر گناہ کا ایک حصہ ہے جس نے کسی دوسرے کو ” خاموش رہو “ کہا گویا اس نے بھی کلام کیا اور جو کلام کرتا ہے اس کا جمعہ نہیں ہوتا ۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے پھر کہا : میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے ہی سنا ہے۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ ، واحمد بن حنبل)
23339- عن علي قال: "إذا كان يوم الجمعة جاءت الملائكة إلى باب المسجد فكتبوا الناس على قدر منازلهم وخرجت الشياطين بالربائث يربثون الناس ويذكرونهم الحوائج، فمن أتى الجمعة ودنا واستمع وأنصت ولم يلغ كان له كفلان من الأجر، ومن نأى استمع وأنصت ولم يلغ كان له كفل من الأجر، ومن دنا فاستمع ولم ينصت ولغا كان عليه كفلان من الإثم، ومن نأى ولم يستمع ولم ينصت كان عليه كفل من الوزر، ومن قال مه فقد تكلم ومن تكلم فلا جمعة له،" ثم قال: "هكذا سمعته من نبيكم صلى الله عليه وسلم". (ش حم) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب جمعہ :
23340 ۔۔۔ عمرو بن شمر ، سعد بن ظریف ، اصبغ بن نباتہ کے سلسلہ سند سے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جمعہ کے دن جبرائیل امین (علیہ السلام) مسجد حرام میں اترتے ہیں اور مسجد میں اپنا جھنڈا نصب کرتے ہیں۔ اسی طرح اور بھی بہت سارے فرشتے اس مساجد کی طرف اترتے ہیں جس میں جمعہ قائم کیا جاتا ہے۔ چنانچہ یہ فرشتے بھی اپنے جھنڈے مساجد کے دروازوں پر نصب کرتے ہیں پھر چاندی کے بنے ہوئے اوراق پھیلاتے ہیں فرشتوں کے ہاتھوں میں سونے کے قلم ہوتے ہیں اور پھر ان لوگوں کے نام لکھتے ہیں جو سویرے سویر جمعہ کے لیے آجاتے ہیں چنانچہ جب مسجد میں پہلے پہل پہنچنے والوں کی تعداد ستر ہوجاتی ہے تو فرشتے اوراق لپیٹ لیتے ہیں ان ستر لوگوں کی مثال ان جیسی ہے جنھیں موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم سے چنا تھا اور وہ سب انبیاء تھے ۔ (رواہ ابن مردویہ) کلام : ۔۔۔ یہ حدیث ضعیف ہے چونکہ عمرو ، سعد اور اصبغ یہ تینوں راوی متروک ہیں یہ حدیث اوزاعی (رح) نے بھی عمیر بن ھانی کی سند سے روایت کی ہے۔
23340- عن عمرو بن شمر عن سعد بن طريف عن الأصبغ بن نباتة عن علي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا كان يوم الجمعة نزل أمين الله جبريل إلى المسجد الحرام فركز لواءه بالمسجد الجرام، وغدا سائر الملائكة إلى المساجد التي يجمع فيها يوم الجمعة، فركزوا ألويتهم وراياتهم بأبواب المساجد ثم نشروا قراطيس من فضة وأقلاما من ذهب، ثم كتبوا الأول فالأول ممن بكر إلى الجمعة، فاذا بلغ من في المسجد سبعين رجلا قد بكروا طووا القراطيس فكان أولئك السبعين كالذين اختارهم موسى من قومه والذين اختارهم موسى من قومه كانوا أنبياء". (ابن مردويه وعمرو وسعد والاصبغ الثلاثة متروكون. الأوزاعي: حدثني من سمع عمير بن هانئ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب جمعہ :
23341 ۔۔۔ ’ مسند جابر بن عبداللہ (رض) “ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جمعہ کے دن لوگوں کی پراگندہ حالی دیکھی تو فرمایا : کچھ نقصان کی بات نہیں کہ لوگ آج کے دن کے لیے دو کپڑے بنوا لیں جنہیں پہن کر آجایا کریں ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23341- (مسند جابر بن عبد الله) نظر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى الناس يوم الجمعة باذة هيئتهم فقال: ما ضر رجلا لو اتخذ لهذا اليوم ثوبين يروح فيهما. (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب جمعہ :
23342 ۔۔۔ ابو جعفر (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے دن ” سورة الجمعہ “ اور ” سورة المنافقون “ پڑھتے تھے سورت جمعہ سے مؤمنین کو جنت کی خوشخبری سناتے اور ” سورة منافقون سے منافقین کو مایوسی دلاتے اور ان کی توبیخ کرتے تھے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23342- عن أبي جعفر قال: "كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرأ في الجمعة بسورة الجمعة والمنافقين، فأما سورة الجمعة فيبشر بها المؤمنين، ويحرضهم وأما سورة المنافقين فيؤيس بها المنافقين ويوبخهم". (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آداب جمعہ :
23343 ۔۔۔ ” مسند علی “ مولی ام عثمان کہتے ہیں کہ میں نے جامع مسجد کوفہ کے منبر پر سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کو فرماتے سنا ہے کہ جمعہ کے دن شیاطین اپنے جھنڈے لے کر بازاروں کی طرف آجاتے ہیں اور لوگوں کو طرح طرح کے حیلے بہانوں سے نشانہ بناتے ہیں اور انھیں طرح طرح کی حوائج یاد کراتے ہیں پھر انھیں جمعہ کے لیے آنے سے روک دیتے ہیں ، فرشتے بھی اپنے جھنڈے لے کر مساجد کے دروازوں پر آجاتے ہیں ایک ساعت اور دو ساعتوں میں آنے والوں کے نام لکھتے ہیں یہاں تک کہا امام آجائے پس جب کوئی آدمی بیٹھ جاتا ہے خطبہ سنتا اور اپنی نظر بھی امام پر جمائے رکھتا ہے لیکن اس سے کوئی لغو حرکت سرزد ہوجاتی ہے اور خاموش نہیں رہتا اس پر گناہ کا ایک حصہ ہے اور جس نے جمعہ کے دن اپن کسی ساتھی سے ’ خاموش رہو “ کہا اس نے بھی لغو کا ارتکاب کیا اور جس سے لغو حرکت سرزد ہو اس کے لیے جمعہ میں سے کوئی حصہ نہیں : پھر سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے اس کے آخر میں کہا : میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہی فرماتے سنا ہے۔ (رواہ ابوداؤد والبیہقی و ضعیف ابی مع 657 ۔
23343- (مسند علي رضي الله عنه) عن مولى أم عثمان قال: "سمعت عليا على منبر الكوفة يقول: إذا كان يوم الجمعة غدت الشياطين براياتها إلى الأسواق فيرمون الناس بالترابيث والربائث، ويذكرونهم الحوائج ويثبطونهم عن الجمعة وتغدو الملائكة براياتها فتجلس على أبواب المساجد، ويكتبون الرجل من ساعة والرجل من ساعتين حتى يخرج الإمام، فاذا جلس الرجل مجلسا يستمكن فيه من الاستماع والنظر فلغا ولم ينصت كان له كفل من وزر، ومن قال يوم الجمعة لصاحبه مه فقد لغا، ومن لغا فليس له من جمعته تلك شيء، ثم يقول في آخر ذلك: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ذلك. (د ق) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی سنتیں :
23344 ۔۔۔ ” مسند عبداللہ بن عمر (رض) “ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز جمعہ کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23344- (مسند عبد الله بن عمر رضي الله عنهما) أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يصلي بعد الجمعة ركعتين. (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی سنتیں :
23345 ۔۔۔ ” ایضا “ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے بعد اپنے گھر میں دو رکعتیں پڑھتے تھے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23345- (أيضا) كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي الركعتين بعد الجمعة في بيته. (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23346 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا : جمعہ کے دن ہمیں غسل کا حکم دیا گیا ہے حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کہتے ہیں میں نے پوچھا : کیا مہاجرین اولیں کو حکم دیا گیا یا عام لوگوں کو سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا : مجھے نہیں پتا۔ مرواہ ابن منیع وسندہ حسن)
23346- عن ابن عباس عن عمر قال: "أمرنا بالغسل يوم الجمعة، قلت أنتم أيها المهاجرون الأولون أم الناس عامة؟ " قال: "لا أدري". (ابن منيع- وسنده حسن) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23347 ۔۔۔ قتادہ کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا : جس نے جمعہ کا غسل کیا تو اس نے افضل عمل کیا اور جس نے جمعہ کے دن وضو کیا تو وہ بھی اچھا ہے۔ (رواہ ابن جریر)
23347- عن قتادة قال: قال عمر بن الخطاب: "من اغتسل يوم الجمعة فهو أفضل، ومن توضأ يوم الجمعة فبها ونعمت" . (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23348 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ تاخیر ہوجانے پر سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے مجھ سے پوچھا تمہیں نماز سے کس چیز نے روکے رکھا ؟ میں نے جواب دیا : جب میں نے اذان سنی تو وضو کیا اور چل پڑا حضرت عمر (رض) نے فرمایا جمعہ کے دن ہمیں وضو کا حکم نہیں دیا گیا (بلکہ غسل کا دیا گیا ہے) ابن عباس (رض) کہتے ہیں پھر اس دن کے بعد میں نے جمعہ غسل نہیں چھوڑا (رواہ الخطیب )
23348 عن ابن عباس قال : قال عمر : ما حبسك عن الصلاة ؟ قلت : لما أن سمعت الاذان توضأت ، ثم أقبلت قال عمر الوضوء أيضا ما بهذا أمرنا قال ابن عباس : فما تركت الغسل يوم الجمعة بعد (خط).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৪৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23349 ۔۔۔ ابو عبدالرحمن سلمی کی روایت ہے کہ حضرت عمار بن یاسر (رض) اور ایک اور آدمی کے درمیان کچھ مناز عت تھی حضرت عمار (رض) نیء اس آدمی سے کہا : اگر میں ایسا ہی ہوں جیسا کہ تو کہتا ہے تو میری مثال اس آدمی کی سی ہے جو جمعہ کے دن غسل نہ کرے ۔ رواہ ابن جریر)
23349 عن أبي عبد الرحمن السلمي قال : كان بين عمار بن ياسر ورجل منازعة فقال له عمار : إن كنت كما تقول فأنا كتارك الغسل يوم الجمعة.

(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23350 ۔۔۔ ابوامہ روایت کرتے ہیں ک ایک دن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے صحابہ کرام (رض) کے درمیان کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا جمعہ کے دن غسل کیا کرو سو جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا تو اس کا غسل ای جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے لیے کفارہ بن جاتا ہے۔ مرواہ ابن النجار)
23350 عن أبي أمامة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قام في أصحابه ذات يوم فقال : اغتسلوا يوم الجمعة ، فمن اغتسل يوم الجمعة كانت له كفارة من الجمعة إلى الجمعة.

(ابن النجار).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23351 ۔۔۔ حضرت ابو ذر (رض) فرماتے ہیں جمعہ کے دن غسل کیا کرو گو کہ تمہیں ایک دینار کے بدلے میں ایک گلاس پانی کا خریدا کر کیوں نہ غسل کرنا پڑے (رواہ ابن جریر ) کلام :۔۔۔ یہ حدیث ضعیف ہے دیکھئے اسنی المطالب 228 والتنزیہ 1402 )
23351 عن أبي ذر قال : اغتسلوا يوم الجمعة ولو كأسا بدينار.

(ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23352 ۔۔۔ مسند ابوہریرہ (رض) مجھے میرے خلیل (رض) نے جمعہ کے دن غسل کی وصیت کی ہے۔ مرواہ ابن ابی شیبۃ وذخیرۃ الحفاظ 2135)
23352 (مسند أبي هريرة رضي الله عنه) أوصاني خليلي بالغسل يوم الجمعة.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23353 ۔۔۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں جمعہ کے دن غسل واجب نہیں ہے البتہ غسل کرنا افضل ہے چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں لوگ صوف (اون ) کے کپڑے پہنتے تھے اور مسجد تنگ تھی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سخت گرمی میں ایک دن خطبہ دینے لگے صوف کے کپڑوں میں لوگوں کو پسینہ آیا جس سے بدبو پھیل گئی یہاں تک کہ ایک دوسرے کو اذیت پہنچے لگی اور حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھی بدبو محسوس ہوئی تو آپ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اے لوگو جب یہ دن (جمعہ) ہوا کرے غسل کرلیا کرو جس کے پاس جس قدر اچھی خوشبو میسر ہو لگا کر آیا کرے یا کم از کم تیل لگا کر آیا کرے ۔ مرواہ ابن جریر)
23353 عن ابن عباس قال : الغسل يوم الجمعة ليس بواجب، ومن اغتسل فهو خير ثم قال : كان الناس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يلبسون الصوف ، وكان المسجد ضيقا فخطب رسول الله صلى الله عليه وسلم في يوم شديد الحر فعرق الناس في الصفوف فثار ريح الصوف حتى كاد يؤذي بعضهم بعضا حتى بلغت أرياحهم رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال : يا أيها الناس إذا كان هذا اليوم فاغتسلوا وليمس أحدكم أطيب ما يجد من طيبه أو دهنه (ابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23354 ۔۔۔ یحییٰ کہتے ہیں میں نے عمرہ سے جمعہ کے دن غسل کے متعلق دریافت کیا وہ کہنے لگیں میں نے حضرت عائشہ (رض) کو فرماتے سنا ہے کہ لوگ اپنے کاموں میں مصروف رہتے تھے پھر اسی حالت میں مسجد کی طرف چل پڑتے لوگوں سے کہا گیا ۔ بہتر ہوگا کہ اگر تم غسل کر کے آجایا کرو (رواہ ابن ابی شیبۃ وابن جریر)
23354 عن يحيى قال : سألت عمرة عن الغسل يوم الجمعة فقالت سمعت عائشة تقول : كان الناس عمالهم أنفسهم فيروحون بهيئتهم فقيل لهم : لو اغتسلتم.

(ش وابن جرير).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23355 ۔۔۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں سخت ترین حدیث جو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے آئی وہ یہ کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم میں جو کوئی جمعہ کے لیے آئے تو غسل کرلیا کرے (رواہ ابن عساکر )
23355 عن ابن عمر قال : أشد حديث جاء عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال : إذا جاء أحدكم إلى الجمعة فليغتسل.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غسل جمعہ :
23356 ۔۔۔ ابراھیم (رح) روایت نقل کرتے ہیں کہ صحابہ کرام (رض) بجز جنابت کے غسل کو واجب نہیں سمجھتے تھے جب کہ جمعہ کے دن غسل کرنا مستجب سمجھتے تھے (رواہ سعید بن المنصور)
23356 عن إبراهيم قال : ما كانوا يرون غسلا واجبا إلا من الجنابة وكانوا يستحبون أن يغتسلوا يوم الجمعة.

صلى الله عليه وآله.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جمعہ کی مخصوص ساعت :
23357 ۔۔۔ عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں ابن عباس (رض) کے پاس تھا ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا : اے ابن عباس ! مجھے اس ساعت (گھڑی) کے متعلق بتائیے جس کے بارے میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جمعہ کے دن ہونے کا ذکر کیا ہے کیا اس کے متعلق آپ کو بھی کچھ بتایا گیا ہے ابن عباس (رض) نے فرمایا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تبارک وتعالیٰ بہتر جانتا ہے البتہ جمعہ کے دن عصر کے عصر کے بعد آدم (علیہ السلام) پیدا کیے گئے اللہ تعالیٰ نے انھیں پوری سطح زمین سے پیدا کیا اور ان کا نام آدم رکھا گیا کیا تم نہیں دیکھتے کہ آدم (علیہ السلام) کی اولاد میں سیاہ (کالے ) بھی ہیں سرخ بھی ہیں برے بھی ہیں پھر اللہ تبارک وتعالیٰ نے آدم (علیہ السلام) سے ایک وعدہ لیا جسے آدم (علیہ السلام) بھول گئے سو اسی وجہ سے آدم کو انسان کا نام دیا گیا بخدا اس دن (جمعہ ) کا سورج غروب نہیں ہوا تھا کہ انھیں جنت س نکال کر زمین پر اتارا گیا (رواہ ابن عساکر )
23357- عن عطاء بن أبي رباح قال: "كنت عند ابن عباس فأتاه رجل فقال: يا ابن عباس أرأيت الساعة التي ذكرها رسول الله صلى الله عليه وسلم في الجمعة هل ذكر لكم منها؟ فقال: الله أعلم إن الله خلق آدم يوم الجمعة بعد العصر خلقه من أديم الأرض كلها فسمي آدم، ألا ترى أن من ولده الأسود والأحمر والخبيث والطيب، ثم عهد إليه فنسي فسمي الإنسان فبالله إن غابت الشمس من ذلك اليوم حتى أهبط من الجنة". (كر) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩৩৫৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات جمعہ :
23358 ۔۔۔” مسند عبداللہ بن عمرو بن العاص “ کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جمعہ کے دن نماز سے پہلے حلقے بنا کر باتوں میں مشغول ہونے سے منع فرمایا ہے (رواہ ابن ابی شیبۃ ٌ)
23358- (مسند عبد الله بن عمرو بن العاص) نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن التحلق للحديث يوم الجمعة قبل الصلاة. (ش) .
tahqiq

তাহকীক: