কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২০৯৫৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20959 ۔۔۔ اذان نہ دے حتی کہ فجر اس طرح کھل جائے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہاتھوں کو جانبین میں پھیلا دیا۔ (ابوداؤد عن بلال (رض))
20959- لا تؤذن حتى يستبين لك الفجر هكذا ومد يديه عرضا. "د عن بلال".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20960 ۔۔۔ اے بلال ! جب تو اذان دے تو اپنی اذان میں الفاظ کو قدرے آرام کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کر ادا کر اور جب تو اقامت کہے تو جلدی جلدی کلمات ادا کر ۔ اپنی اذان اور اقامت کے درمیان اس قدر وقت رکھ کہ کھانے والا اپنے کھانے سے فارغ ہوجائے، پینے والا پینے سے فارغ ہوجائے اور قضائے حاجت کے لیے جانے والا واپس آجائے اور جب تک مجھے نہ دیکھ لو کھڑے مت ہو۔ (الترمذی ، مستدرک الحاکم عن جابر (رض))
20960- يا بلال إذا أذنت فترسل في أذانك، وإذا أقمت فاحدر واجعل بين أذانك وبين إقامتك قدر ما يفرغ الآكل من أكله والشارب من شربه، والمعتصر إذا دخل لقضاء حاجته، ولا تقوموا حتى تروني.

"ت ك عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20961 ۔۔۔ اپنی اذان اور اقامت کے درمیان اس قدر اطمینان کے ساتھ سانس لے لیا کر کہ وضو کرنے والا سہولت کے ساتھ وضو کرلے اور کھانا کھانے والا سہولت کے ساتھ کھانے سے فارغ ہوجائے ۔ (مسند عبداللہ بن احمد بن حنبل عن ابی ابوالشیخ فی الاذان ، عن سلمان و عن ابوہریرہ (رض))
20961- اجعل بين أذانك وإقامتك نفسا، حتى يقضي المتوضئ حاجته في مهل، ويفرغ الآكل من طعامه في مهل. "عم2 عن أبي أبو الشيخ في الأذان عن سلمان وعن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20962 ۔۔۔ اذان کے کلمات دو مرتبہ ادا کر اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ ادا کر۔ (التاریخ للخطیب عن انس (رض) ، الدارقطنی فی الافراد عن جابر (رض))
20962- أشفع الأذان وأوتر الإقامة. "خط عن أنس قط في الأفراد عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20963 ۔۔۔ مؤذن اذان کا زیادہ صاحب اختیار ہے اور امام اقامت کے لیے زیادہ صاحب اختیار ہے۔ (ابوالشیخ فی کتاب الاذان عن ابوہریرہ (رض)) فائدہ : ۔۔۔ یعنی اذان کو وقت کے اندر دینے کے لیے مؤذن مرضی کا مالک ہے اور اس سے اقامت کہلوانے میں امام کا حق زیادہ ہے کہ جب چاہے نماز کھڑی کروائے ۔
20963- المؤذن أملك بالأذان والإمام أملك بالإقامة. "أبو الشيخ في كتاب الأذان عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20964 ۔۔۔ اذان کے انیس کلمات ہیں اور اقامت کے سترہ کلمات ہیں۔ (النسائی عن ابی محذورہ (رض)) فائدہ : ۔۔۔ اذان کے انیس کلمات یوں بنتے ہیں پندرہ کلمات تو یہی جو آج کل اذان میں کہے جاتے ہیں۔ جبکہ چار کلمات کا اضافہ یوں ہوتا ہے کہ پہلے شہادتین پست آواز میں کہی جائیں پھر بلند آواز میں ، اور شہادتین کے کلمات چار ہیں۔ ور اقامت کے سترہ کلمات ہی آج کل نمازوں سے قبل کہے جاتے ہیں۔
20964- الأذان تسع عشرة كلمة، والإقامة سبع عشرة كلمة. "ن عن أبي محذورة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20965 ۔۔۔ اذان صرف باوضو شخص ہی دیا کرے ۔ (الترمذی ، عن ابوہریرہ (رض))
20965- لا يؤذن إلا متوضئ. "ت عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20966 ۔۔۔ کسی نماز میں دوبارہ نماز کے لیے اطلاع نہ دے سوائے فجر کی نماز کے ۔ (الترمذی ، ابن ماجۃ عن بلال (رض))
20966- لا تثوبن في شيء من الصلاة إلا في صلاة الفجر. "ت هـ عن بلال".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20967 ۔۔۔ اخاصداء اذان دی ہے ، پس اقامت بھی وہی کہے ۔ (مسند احمد ، البخاری ، مسلم ، الترمذی ، ابن ماجہ ، النسائی ، ابوداؤد ، عن زیاد بن الحارث الصدائی)
20967- إن أخا صداء هو أذن، ومن أذن فهو يقيم. "حم ق عن زياد بن الحارث الصدائي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20968 ۔۔۔ اقامت وہ کہے جس نے اذان دی ہے۔ (الکبیر للطبرانی ، عن ابن عمر (رض))
20968- إنما يقيم من أذن. "طب عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مؤذن کے آداب :
20969 ۔۔۔ تمہارے لیے اذان کا بیڑہ تمہارے بہترین لوگ اٹھائیں اور تمہاری امامت تمہاری قاری لوگ کریں ۔ (ابوداؤد ، ابن ماجہ عن ابن عباس (رض))
20969- ليؤذن لكم خياركم، وليؤمكم قراؤكم. "د، هـ عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20970 ۔۔۔ مؤذن اذان کا زیادہ حقدار ہے اور امام اقامت کا زیادہ حقدار ہے۔ (ابوالشیخ عن ابن عمر (رض))
20970- المؤذن أحق بالأذان، والإمام أحق بالإقامة. "أبو الشيخ عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20971 ۔۔۔ جب تو اذان دے تو آواز کو بلند کر ، کیونکہ جو شے بھی تیری آواز سنے گی قیامت کے دن تیرے لیے شاہد بنے گی (ابوالشیخ عن ابی سعید (رض))
20971- إذا أذنت فارفع صوتك، فإنه لا يسمعه أحد إلا شهد لك يوم القيامة.

"أبو الشيخ عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20972 ۔۔۔ یوں کہا کر : للہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ ان چاروں کلمات کو قدرے پست آواز میں کہہ کر پھر بلند آواز میں ان دوبارہ کہہ : شھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ حی علی الصلوۃ حی علی الصلوۃ حی علی الفلاح حی علی الفلاح صبح کی اذان ہو تو یہ بھی کہہ : لصلوۃ خیر من النوم الصلوۃ خیر من النوم اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ : (ابن حبان عن محمد بن عبدالمالک بن ابی محذورۃ (رض) ، عن ابی عن جدہ) فائدہ : ۔۔۔ ابو محذورہ (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے اذان کا طریقہ سکھا دیجئے تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ۔ یک مرتبہ حضرت ابو محذورہ (رض) جبکہ ابھی مسلمان نہ ہوئے تھے اور بچے تھے ، بچوں کو اذان کی نقل کرکے سنا رہے تھے ۔ اور شہادتین کے وقت آواز پست کی ہوئی تھی ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دیکھ لیا ، سر پر شفقت بھر ہاتھ پھیرا جس کے نتیجے میں انھوں نے بھی محبت نبوی میں وہ بال کبھی زندگی بھر نہ کٹوائے ۔ پھر انھوں نے مسلمان ہونے کے بعد ایک مرتبہ اذان کا طریقہ پوچھا تو آپ نے ان کا بطور خاص لحاظ کرتے ہوئے اسی طرح اذان بتائی جس طرح انھوں نے پہلے پہل بچوں کو سنائی تھی اور حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شہادتین کو بلند آواز سے کہلوایا تھا جب کہ انھوں نے خود شہادتین کو پست آواز میں کہا تھا ۔ اس طرح اذان کے کلمات انیس ہوگئے ۔ ورنہ عام طور پر اذان پندرہ کلمات ہی میں پڑھی جاتی تھی اور شہادتین کو بھی عام کلمات کی طرح بلند آواز میں کہا جاتا تھا ۔
20972- تقول: الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر، وارفع بها صوتك، ثم تقول: أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن محمدا رسول الله، أشهد أن محمدا رسول الله، واخفض بها صوتك، ثم ترفع صوتك بالشهادة: أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله، حي على الصلاة حي على الصلاة، حي على الفلاح حي على الفلاح، فإن كانت صلاة الصبح قلت: الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم، الله أكبر الله أكبر، لا إله إلا الله. "حب عن محمد بن عبد الملك بن أبي محذورة عن أبيه عن جده" قال: قلت يا رسول الله علمني سنة الأذان، قال: فذكره".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20973 ۔۔۔ اس میں ” الصلوۃ خیر من النوم “۔ کا اضافہ کرلے ۔ (حلیۃ الاولیاء عن ابی محذروہ (رض))
20973- ألحق فيها الصلاة خير من النوم. "حل عن أبي محذورة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20974 ۔۔۔ اے بلال ! یہ بول کس قدر اچھا ہے ! اس کو اپنی اذان میں شامل کرلو ۔ (ابن داؤد عن بلال (رض)) فائدہ : ۔۔۔ حضرت بلال (رض) صبح کے وقت حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو رہے تھے ۔ حضرت بلال (رض) نے ” الصلوۃ خیر من النوم “۔ کی آواز لگائی ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ بول اچھے لگے تو آپ نے مذکورہ حکم فرما دیا ۔
20974- ما أحسن هذا يا بلال اجعله في أذانك.

"د عن بلال" أنه أتى النبي صلى الله عليه وسلم يؤذنه بالصبح فوجده راقدا فقال: الصلاة خير من النوم مرتين فذكره
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20975 ۔۔۔ اذان نہ دے جب تک فجر اس طرح ظاہر نہ ہو ، اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ساتھ میں دونوں جانبوں میں ہاتھ پھیلائے ۔ (ابن ابی شیبۃ ، ابو داؤد ، مسند ابی یعلی ، الکبیر للطبرانی ، الضیاء للمقدسی فی المختارہ عن بلال (رض) 9
20975- لا تؤذن حتى يستبين لك الفجر هكذا ومد يديه عرضا. "ش د ع طب ض عن بلال".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20976 ۔۔۔ اے ابن عباس ! اذان نماز کے ساتھ متسل ہے پس کوئی بغیر طہارت کے اذان نہ دے ۔ (ابو الشیخ فی کتاب الاذان عن ابن عباس (رض))
20976- يا ابن عباس إن الأذان متصل بالصلاة، فلا يؤذن أحدكم إلا وهو طاهر. "أبو الشيخ في كتاب الأذان عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20977 ۔۔۔ اے بنی حطمہ ! تمہارے نزدیک جو افضل شخص ہو اس کو اپنا مؤذن بناؤ ۔ (السنن للبیہقی عن صفوان بن سلیم)
20977- يا بني حطمة اجعلوا مؤذنكم أفضلكم في أنفسكم. "ق عن صفوان بن سليم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20978 ۔۔۔ اے بلال ! اپنی اذان اور اقامت کے درمیان کچھ توقف کرلیا کر تاکہ کھانے والا بسہولت کھانے سے فارغ ہوجائے اور وضو کرنے والا سہولت کے ساتھ فارغ ہوجائے ۔ (مسند احمد عن ابی بن کعب (رض))
20978- يا بلال اجعل بين أذانك وإقامتك نفسا يفرغ الآكل من طعامه في مهل، ويقضي المتوضئ حاجته في مهل. "حم عن أبي بن كعب".
tahqiq

তাহকীক: