কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৭০২ টি
হাদীস নং: ১৯০৩৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19039 ۔۔۔ کوئی مسلمان ایسا نہیں جس کو فرض نماز کا وقت آجائے پس وہ کھڑا ہو ، وضو کرے ، اور اچھی طرح وضو کرے اور نماز پڑھے اور اچھی طرح نماز پڑھے تو اللہ پاک اس نماز اور اس سے پہلے نماز کے درمیانی گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔ (مسند احمد ، مسند ابی یعلی ، الکبیر للطبرانی السنن لسعید بن منصور عن ابی امامۃ (رض))
19039- ما من مسلم تحضره صلاة مكتوبة فيقوم فيتوضأ فيحسن الوضوء ويصلي، فيحسن الصلاة إلا غفر الله له ما بها ما كان بينها وبين الصلاة التي كانت قبلها من ذنوبه. "حم ع طب ص عن أبي أمامة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19040 ۔۔۔ جس نے فرض کو ادا کیا اس کے لیے اللہ کے ہاں ایک مقبول دعا ہے۔ (الدیلمی عن علی (رض))
19040- من أدى فريضة، فله عند الله دعوة مستجابة. "الديلمي عن علي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19041 ۔۔۔ جس نے (پانچ فرض) نمازیں ادا کیں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی امید رکھتے ہوئے تو اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کردیئے جائیں گے ۔ (الحاکم فی التاریخہ ، ابو الشیخ عن ابوہریرہ (رض))
19041- من أدى خمس صلوات إيمانا واحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه.
"ك في تاريخه وأبو الشيخ عن أبي هريرة".
"ك في تاريخه وأبو الشيخ عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19042 ۔۔۔ جس نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا پھر کھڑا ہوا اور ظہر کی نماز ادا ک تو اس کے فجر وظہر کے درمیان کے تمام گناہ معاف ہوجائیں گے ۔ پھر عصر کی نماز ادا کی تو اس کے ظہر سے عصر کے گناہ معاف ہوجائیں گے ۔ پھر مغرب کی نماز ادا کی تو عصر سے مغرب تک کے گناہ معاف ہوجائیں گے پھر عشاء کی نماز ادا کی تو مغرب سے عشاء کے درمیانی گناہ معاف ہوجائیں گے ۔ پھر شاید وہ رات بسر کرے اور لوٹ پوٹ ہوتا رہے ۔ (اور اگر تہجد بھی پڑھے تو کیا ہی کہنا) پھر کھڑا ہو وضو کرے اور صبح کی نماز پڑھے تو اس کے عشاء سے فجر تک کے گناہ معاف ہوجائیں گے ، یہی ہیں وہ نیکیاں جو گناہوں کو مٹا دیتی ہیں۔ (آیت)” ان الحسنات یذھبن السئیات “۔ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے عرض کیا : پھر باقیات صالحات (باقی رہنے والی نیکیاں) کیا ہیں ؟ فرمایا : وہ تو ” لا الہ الا اللہ و سبحان اللہ والحمد للہ واللہ اکبر ولاحول ولا قوۃ الا باللہ “۔ (مسند احمد ، مسند ابی یعلی ، شعب الایمان للبیہقی عن عثمان (رض))
19042- من توضأ مثل وضوئي هذا ثم قام فصلى صلاة الظهر غفر له ما كان بينها وبين صلاة الصبح، ثم صلى العصر غفر له ما كان بينها وبين صلاة الظهر، ثم صلى المغرب غفر له ما كان بينها وبين صلاة العصر ثم صلى العشاء غفر له ما بينها وبين صلاة المغرب، ثم لعله أن يبيت يتمرغ ليلته، ثم إن قام فتوضأ فصلى الصبح غفر له ما كان بينها وبين صلاة العشاء وهن الحسنات يذهبن السيئات، قالوا: هذه الحسنات، فما الباقيات الصالحات؟ قال: هن لا إله إلا الله وسبحان الله والحمد لله والله أكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله. "حم ع هب عن عثمان"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19043 ۔۔۔ تم لوگ گناہ کماتے رہتے ہو۔ پھر جب فجر کی نماز پڑھتے ہو تو ان کو دھو ڈالتے ہو۔ پھر گناہ کماتے رہتے ہو کماتے رہتے ہو جب تم ظہر کی نماز پڑھتے ہو تو ان کو دھو ڈالتے ہو ۔ پھر گناہ کماتے رہتے ہو کماتے رہتے ہو جب تم عصر کی نماز پڑھتے ہو ان کو دھو ڈالتے ہو پھر تم گناہ کماتے رہتے ہو کماتے رہتے ہو جب تم مغرب کی نماز پڑھتے ہو ان کو دھو ڈالتے ہو پھر تم گناہ کماتے رہتے ہو کماتے رہتے ہو جب تم عشاء کی نماز پڑھتے ہو ان کو دھوڈالتے ہو پھر تم سو جاتے ہو پھر تم پر کوئی گناہ نہیں لکھا جاتا حتی کہ بیدار ہوجاتے ہو ۔ (الاوسط للطبرانی عن ابن مسعود (رض))
19043- تحترفون تحترفون، فإذا صليتم الفجر غسلتها، ثم تحترفون تحترفون، فإذا صليتم الظهر غسلتها، ثم تحترفون تحترفون، فإذا صليتم العصر غسلتها ثم تحترفون تحترفون، فإذا صليتم المغرب غسلتها ثم تحترفون تحترفون، فإذا صليتم العشاء غسلتها، ثم تنامون فلا يكتب عليكم حتى تستيقظوا. "طس عن ابن مسعود"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19044 ۔۔۔ ہر نماز کے وقت ایک منادی نداء دیتا ہے : اے بنی آدم ! اٹھو اور اپنی جانوں پر جو آگ تم نے بھڑکا رکھی ہے اس کو بجھاؤ ۔ پس لوگ اٹھتے ہیں پاکی حاصل کرتے ہیں تو ان کی خطائیں ان کی آنکھوں سے گرجاتی ہیں پھر وہ نماز پڑھتے ہیں تو ان کی دونوں نمازوں کے درمیانی گناہوں سے بخشش کردی جاتی ہے۔ پھر ان پر (دوبارہ ان کے گناہ کرنے کی وجہ سے آگ جلا دی جاتی ہے) پس جب ظہر کی نماز کا وقت ہوتا ہے وہ فرشتہ آواز دیتا ہے : اے بنی آدم ! اٹھو اور بجھاؤ وہ آگ جو تم نے اپنی جانوں پر جلا رکھی ہے پھر وہ لوگ کھڑے ہوتے ہیں اور پاکی حاصل کرکے نماز پڑھتے ہیں تو ان کی دونوں نمازوں کے درمیان کے گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے۔ پس عصر کا وقت ہوتا ہے تب بھی یہی ہوتا ہے پھر جب مغرب کا وقت ہوتا ہے پھر لوگ سو جاتے ہیں پس پھر کچھ لوگ تاریکی کو غنیمت سمجھ کر خیر کے کام کرتے ہیں اور کچھ لوگ تاریکی کا موقع دیکھ کر برے کاموں کی طرف چل دیتے ہیں۔ (الکبیر للطبرانی عن ابن مسعود (رض))
19044- يبعث مناد عند حضرة كل صلاة فيقول: يا بني آدم قوموا فأطفئوا عنكم ما أوقدتم على أنفسكم، فيقومون فيتطهرون فتسقط خطاياهم من أعينهم ويصلون فيغفر لهم ما بينهما، ثم يوقدون فيما بين ذلك فإذا كان عند صلاة الأولى نادى يا بني آدم قوموا فأطفئوا ما أوقدتم على أنفسكم، فيقومون فيتطهرون ويصلون، فيغفر لهم ما بينهما، فإذا حضرت العصر فمثل ذلك، فإذا حضرت المغرب فمثل ذلك، فإذا حضرت العتمة فمثل ذلك، فينامون وغفر لهم فمدلج في خير ومدلج في شر. "طب عن ابن مسعود"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19045 ۔۔۔ جب بھی کسی نماز کا وقت ہوتا ہے ملائکہ یہ آواز دیتے ہیں : اے بنی آدم ! اٹھو اور جس آگ کو تم نے اپنے گناہوں کی بدولت اپنی جانوں پر جلا لیا ہے اس کو نماز کے ساتھ بجھاؤ۔ (ابن النجار عن نضمۃ عن انس (رض))
19045- ما حضرت صلاة قط إلا نادت الملائكة: يا بني آدم قوموا إلى ناركم التي أوقدتموها على أنفسكم فأطفئوها بالصلاة. "ابن النجار عن نضمة عن أنس"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19046 ۔۔۔ جس نے وضو کیا اور اچھی طرح مکمل وضو کیا اپنے ہاتھ اور چہرہ دھویا ، سر اور کانوں پر مسح کیا اور (پاؤں دھو کر) فرض نماز کے لیے کھڑا ہوگیا تو اللہ پاک اس کے وہ گناہ جو اس دن چلنے سے ہوئے ہوں ، وہ گناہ جن کو اس کے کانوں نے کیا ہو ، وہ گناہ جن کو اس کی آنکھوں نے کیا ہو اور وہ گناہ جو اس کے دل میں پیدا ہوئے ہوں اللہ پاک سب کے سب بخش دیتے ہیں۔ (مسند احمد ، الکبیر للطبرانی ، السنن لسعید بن منصور عن ابی امامۃ (رض))
19046- من توضأ فأسبغ الوضوء غسل يديه ووجهه ومسح رأسه وأذنيه ثم قام إلى صلاة مفروضة، غفر الله له ما في ذلك اليوم ما مشت إليه رجلاه وقبضت عليه يداه، وسمعت إليه أذناه، ونظرت إليه عيناه، وحدثت به نفسه من سوء.
"حم طب ص عن أبي أمامة".
"حم طب ص عن أبي أمامة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19047 ۔۔۔ جس نے ان فرض نمازوں پر محافظت کی اس کو غافلین میں سے نہ لکھا جائے گا ، اور جس نے کسی رات میں سو آیات تلاوت کرلیں اس کو عبادت گزاروں میں سے لکھا جائے گا ۔ (مستدرک الحاکم ، شعب الایمان للبیہقی ، عن ابوہریرہ (رض))
19047- من حافظ على هؤلاء الصلوات المكتوبات لم يكتب من الغافلين، ومن قرأ في ليلة مائة آية كتب من القانتين. "ك هب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19048 ۔۔۔ جس نے فرض نمازوں پر پابندی کی وہ غافلوں میں سے نہ ہوگا اور جس نے ایک رات میں تیس آیات پڑھ لیں اس کو قانتین (فرماں برداروں) میں سے لکھا جائے گا ۔ (السنن لسعید بن منصور عن جبیر بن نفیر مرسلا)
19048- من حافظ على المكتوبات فليس من الغافلين، ومن قرأ في ليلة ثلاثين آية كتب من القانتين. "ص عن جبير بن نفير مرسلا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৪৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19049 ۔۔۔ جس نے پانچ نمازیں ادا کیں وہ غافلین میں سے نہیں ہے۔ (الدیلمی عن ابوہریرہ (رض))
19049- من صلى الخمس فليس من الغافلين. "الديلمي عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19050 ۔۔۔ جس نے پانچ نمازیں پڑھیں اور ان کے رکوع سجدے مکمل ادا کیے اور رمضان کے روزے رکھے تو اللہ پر اس کا یہ حق ہے کہ اس کی مغفرت کر دے خواہ وہ راہ خدا میں ہجرت کرے یا اس زمین میں موطن رہے جہاں اس کی پیدائش ہوئی ہے۔ (مسند احمد ، محمد بن نصر عن معاذ (رض))
19050- من صلى الصلوات الخمس يتم ركوعهن وسجودهن وصام رمضان كان حقا على الله أن يغفر له إن هاجر في سبيل الله أو مكث في أرضه التي ولد بها. "حم ومحمد بن نصر عن معاذ".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19051 ۔۔۔ جس نے ان پانچ فرض نمازوں پر اس طرح پابندی کی کہ ان کے رکوع ، ان کے سجود ، ان کے وضو اور ان کے اوقات کا بھرپور خیال رکھا اور یہ جانا کہ یہ اللہ کی طرف سے اس کا مجھ پر حق ہے تو وہ جنت میں داخل ہوجائے گا ۔ ایک روایت میں ہے اس کے لیے جنت واجب ہوجائے گی ۔ اور ایک روایت میں ہے کہ اس پر آگ حرام ہوجائے گی ۔ (مسند احمد الکبیر للطبرانی ، ابو نعیم ، شعب الایمان للبیہقی، عن حنظلہ بن ربیع الکاتب)
19051- من حافظ على الصلوات الخمس المكتوبات على ركوعهن وسجودهن ووضوئهن ومواقيتهن وعلم أنهن حق من عند الله دخل الجنة أو قال وجبت له الجنة، وفي لفظ: حرم على النار. "حم طب وأبو نعيم هب عن حنظلة بن الربيع الكاتب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19052 ۔۔۔ جس نے ان نمازوں کو ان کے وقت پر پڑھا ، اچھی طرح کامل وضو کیا ، ان کے قیام ، رکوع اور سجود کو خشوع و خضوع کے ساتھ مکمل کیا ۔ تو وہ نماز سفید کپڑے کی طرح نکل کر جاتی ہے اور یہ دعا دیتی ہوئی جاتی ہے : اللہ تیری حفاظت کرے جیسی تو نے میری حفاظت کی ہے اور جس نے ان نمازوں کو ان کا وقت نکال کر پڑھا ، وضو بھی اچھی طرح نہ کیا اور نہ نماز میں خشوع کا اہتمام کیا اور نہ رکوع وسجدے بھی پورے صحیح ادا نہ کیے تو وہ نماز ایک سیاہ کپڑے کی مانند نکل کر جاتی ہے اور یہ کہتی ہوئی جاتی ہے : اللہ تجھے بھی اسی طرح ضائع کرے جس طرح تو نے مجھے ضائع کیا ، حتی کہ وہ ابھی راستے میں ہوتی ہے اور اس کو پرانے کپڑے کی طرح لپیٹ کر اس نمازی کے منہ پر مار دیا جاتا ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی ، عن انس (رض))
19052- من صلى الصلوات لوقتها فأسبغ لها وضوءها وأتم لها قيامها وخشوعها وركوعها وسجودها، خرجت وهي بيضاء مسفرة تقول: حفظك الله كما حفظتني، ومن صلى الصلاة لغير وقتها ولم يسبغ لها وضوءها، ولم يتم لها خشوعها ولا ركوعها ولا سجودها خرجت وهي سوداء مظلمة تقول: ضيعك الله كما ضيعتني، حتى إذا كانت حيث شاء الله لفت كما يلف الثوب الخلق، ثم يضرب بها وجهه. "هب عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19053 ۔۔۔ جس نے وضو کیا اور اعضائے وضو کیا اور اعضائے وضو کو اچھی طرح دھویا (اور مکمل سر کا مسح کیا) پھر نماز کے لیے کھڑا ہوگیا ان کے رکوع و سجود کو مکمل کیا اور قراءت بھی مکمل کی تو وہ نماز کہتی ہے : اللہ بھی یونہی حفاظت کرے جس طرح تو نے میری حفاظت کی ۔ پھر وہ نماز آسمان کی طرف چڑھتی ہے اس طرح کہ وہ مکمل نور اور روشن چمکدار ہوتی ہے۔ اس کے لیے آسمان کے سب دروازے کھول دیئے جاتے ہیں حتی کہ وہ اللہ پاک کے پاس جا کر اپنے نمازی کے لیے سفارش کرتی ہے۔ اور جب نماز رکوع و سجدوں کو پورا نہیں کرتا وہ قرات بھی ٹھیک ادا نہیں کرتا تو وہ نماز اس کو یہ بددعا دیتی ہے : اللہ تجھے بھی یونہی ضائع کر دے جس طرح تو نے مجھے ضائع کیا ہے۔ پھر وہ آسمان کی طرف چڑھتی ہے تو تاریک اور سیاہ شکل میں ہوتی ہے لہٰذا اس پر آسمان کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں پھر اس کو پرانے اور بوسیدہ کپڑے کی طرح لپیٹ کر نمازی کے منہ پر مار دیا جاتا ہے۔ (السنن لسعید بن منصور عن عبادۃ بن الصامت)
19053- من توضأ فأبلغ الوضوء، ثم قام إلى الصلاة فأتم ركوعها وسجودها والقراءة فيها، قالت: حفظك الله كما حفظتني، ثم أصعد بها إلى السماء ولها ضوء ونور، ففتحت لها أبواب السماء حتى ينتهى بها إلى الله فتشفع لصاحبها، وإذا لم يتم ركوعها ولا سجودها ولا القراءة فيها، قالت: ضيعك الله كما ضيعتني، ثم أصعد بها إلى السماء وعليها ظلمة فغلقت دونها أبواب السماء ثم تلف كما يلف الثوب الخلق فيضرب بها وجه صاحبها. "ص عن عبادة بن الصامت".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19054 ۔۔۔ بندہ جب نماز کو اچھی طرح ادا کرتا ہے ، ان کے رکوع اور سجدے بھی مکمل ادا کرتا ہے تو نماز اس کو یہ دعا دیتی ہے : اللہ تیری بھی یونہی حفاظت کرے جس طرح تو نے میری حفاظت کی پھر وہ نماز اوپر اٹھالی جاتی ہے اور اگر وہ نماز کو بری طرح ادا کرتا ہے رکوع اور سجدے بھی مکمل نہیں کرتا تو نماز اس کو کہتی ہے اللہ تجھ بھی ضائع کرے جس طرح تو نے مجھے ضائع کیا پھر وہ پرانے کپڑے کی طرح لپیٹ کر اس نمازی کے منہ پر مار دی جاتی ہے۔ (الکبیر للطبرانی ، شعب الایمان للبیہقی عن عبادۃ بن الصامت)
19054- إذا أحسن الرجل الصلاة فأتم ركوعها وسجودها، قالت الصلاة: حفظك الله كما حفظتني فترفع، وإن أساء الصلاة فلم يتم ركوعها وسجودها، قالت الصلاة: ضيعك الله كما ضيعتني، فتلف كما يلف الثوب الخلق فيضرب بها وجهه. "طب هب عن عبادة بن الصامت".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19055 ۔۔۔ بندہ جب وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرتا ہے پھر نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اس کے رکوع اور سجدوں کو بھی مکمل ادا کرتا ہے اور قرات بھی اچھی طرح تسلی کے ساتھ پڑھتا ہے تو نماز اس کو دعا دیتی ہے : اللہ تجھے بھی آباد رکھے جس طرح تو نے مجھے آباد کیا ۔ پھر اس کو آسمان کی طرف اٹھا لیا جاتا ہے اور وہ نورانی روشن چمکدار ہوتی ہے اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ اور جب بندہ اچھی طرح وضو نہیں کرتا ، رکوع سجدے اور قرات بھی صحیح طرح ادا نہیں کرتا تو نماز کہتی ہے : اللہ تجھے بھی یونہی برباد کرے جس طرح تو نے مجھے برباد کیا ۔ پھر وہ آسمان کی طرف جاتی ہے تو سیاہ اور بدہیئت ہوجاتی ہے۔ لہٰذا آسمان کے دروازے اس پر بند کردیئے جاتے ہیں پھر پرانے کپڑے کی طرح لپیٹ کر اس کو نمازی کے منہ پر مار دیا جاتا ہے۔ (الضعفاء للعقیلی الکبیر للطبرانی عن عبادۃ بن الصامت)
19055- إذا توضأ العبد فأحسن الوضوء ثم قام إلى الصلاة فأتم ركوعها وسجودها والقراءة فيها، قالت: حفظك الله كما حفظتني، ثم أصعد بها إلى السماء ولها ضوء ونور وفتحت لها أبواب السماء، وإذا لم يحسن العبد الوضوء، ولم يتم الركوع والسجود والقراءة قالت: ضيعك الله كما ضيعتني ثم أصعد بها إلى السماء وعليها ظلمة وغلقت أبواب السماء ثم تلف كما يلف الثوب الخلق، ثم يضرب بها وجه صاحبها. "عق طب عن عبادة بن الصامت".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19056 ۔۔۔ فرض نماز سے فرض نماز تک درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ جمعہ سے جمعہ تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہے۔ ماہ صیام سے ماہ صیام تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہے۔ حج سے حج تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کسی مسلمان عورت کے لیے بغیر شوہر یا ذی محرم کے حج کرنا جائز نہیں ۔ (الکبیر للطبرانی عن ابی امامۃ (رض)) کلام : ۔۔۔ اس روایت کی سند میں مفضل بن صدقہ متروک (ناقابل اعتبار) راوی ہے۔ علامہ ہیثمی (رح) نے اس کو مجمع الزوائد میں 1 ۔ 300 ۔ پر ذکر کیا ہے۔
19056- الصلاة المكتوبة إلى الصلاة المكتوبة تكفر ما قبلها إلى الصلاة الأخرى، والجمعة تكفر ما قبلها إلى الجمعة الأخرى، وشهر رمضان يكفر ما قبله إلى شهر رمضان، والحج يكفر ما قبله إلى الحج، ثم قال: لا يحل لامرأة مسلمة أن تحج إلا مع زوج، أو ذي محرم. "طب عن أبي أمامة"
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19057 ۔۔۔ فرض نماز پہلے والی نماز تک کے درمیانی گناہوں کے لیے کفارہ ہے۔ جمعہ پہلے والے جمعے تک کے گناہوں کے لیے کفارہ ہے مہینہ مہینہ تک کے گناہوں کے لیے کفارہ ہے۔ سوائے تین گناہوں کے : شرک باللہ ، ترک سنت اور طے شدہ معاہدے کو توڑنا ۔ پوچھا گیا : یا رسول اللہ ! شرک باللہ کو تو ہم جانتے ہیں لیکن ترک سنت اور معاہدہ کو توڑنا اس سے کیا مراد ہے ؟ فرمایا : معاہدہ کو توڑنے سے مراد ہے کہ تم قسم کے ساتھ کسی کی بیعت کرو پھر اس کی مخالفت کرو اور تلوار لے کر اس کے ساتھ قتال کرو ۔ اور ترک سنت جماعت سے نکل جانا ہے۔ (مسند احمد ، مستدرک الحاکم ، شعب الایمان للبیہقی عن ابوہریرہ (رض))
19057- الصلاة المكتوبة إلى الصلاة التي قبلها كفارة لما بينهما، والجمعة إلى الجمعة التي قبلها كفارة لما بينهما، والشهر إلى الشهر كفارة لما بينهما إلا من ثلاث: الإشراك بالله، وترك السنة، ونكث الصفقة، قيل: يا رسول الله أما الإشراك بالله فقد عرفناه، فما نكث الصفقة وترك السنة؟ قال: أما نكث الصفقة فأن تبايع رجلا بيمينك ثم تخالف إليه فتقاتله بسيفك، وأما ترك السنة فالخروج من الجماعة.
"حم ك هب عن أبي هريرة".
"حم ك هب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯০৫৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19058 ۔۔۔ پانچ نمازیں اور جمعہ سے جمعہ تک درمیانی گناہوں کے لیے کفارہ ہیں جب تک کبائر (بڑے گناہوں) سے بچا جائے ۔ (ابن حبان ، الکبیر للطبرانی عن ابی بکرۃ (رض)) کلام : ۔۔۔ اس روایت میں خلیل بن زکریا متروک اور کذاب ہے۔ (مجمع الزوائد 1 ۔ 300)
19058- الصلوات الخمس، والجمعة إلى الجمعة كفارات لما بينهن ما اجتنبت الكبائر. "حب طب عن أبي بكرة"
তাহকীক: