সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

مشروبات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৬ টি

হাদীস নং: ৪৬০৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4609 ۔ حضرت مطلب بن ابو وداعہ سہمی (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک سخت گرمی کے دن می نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیت اللہ کا طواف کیا ‘ آپ نے قریش کے کچھ لوگوں سے پینے کے لیے پانی مانگا ‘ آپ نے فرمایا : کیا تمہارے پاس کوئی مشروب ہے ‘ اگر ہے ‘ تو وہ میرے گھربھجوادیں ؟ تو ان میں سے ایک شخص نے آپ کے گھرا سے بھجوایا ‘ ایک کنیز آئی ‘ اس کے پاس برتن تھا ‘ جس میں کشمش کی بنی ہوئی نبی ذموجود تھی۔ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے ملاحظہ فرمایا تو دریافت کیا : تم نے اسے ڈھانپاکیوں نہیں ! خواہ کسی لکڑی کے ذریعے ہی اس کو ڈھانپ دیتی ‘ جب اس نے اس برتن کو آپ کے قریب کیا تو آپ کو اس میں سے تیز بومحسوس ہوئی ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے واپس کردیا ‘ اس شخص نے عرض کی : یارسول اللہ ! اگر یہ حرام ہے ‘ تو آپ اسے نہ پئیں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس برتن کو دوبارہ منگوایا اور اس کے ساتھ یہی طرزعمل اختیار کیا ‘ اس شخص نے پھر یہی عرض کی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ زم زم کا ایک ڈول منگوایا اور اس برتن میں ڈال دی اور ارشاد فرمایا :” جب تمہارا مشروب تیز ہوجائے تو تم اس کے ساتھ یہ کرلو “۔
4609 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عِيسَى الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَبَّةَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِىٍّ الْمُقَدَّمِىُّ عَنِ الْكَلْبِىِّ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِى وَدَاعَةَ السَّهْمِىِّ قَالَ طَافَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالْبَيْتِ فِى يَوْمٍ قَائِظٍ شَدِيدِ الْحَرِّ فَاسْتَسْقَى رَهْطًا مِنْ قُرَيْشٍ فَقَالَ « هَلْ عِنْدَ أَحَدٍ مِنْكُمْ مِنْ شَرَابٍ فَيُرْسِلُ إِلَيْهِ ». فَأَرْسَلَ رَجُلٌ مِنْهُمْ إِلَى مَنْزِلِهِ فَجَاءَتْ جَارِيَةٌ مَعَهَا إِنَاءٌ فِيهِ نَبِيذُ زَبِيبٍ فَلَمَّا رَآهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « أَلاَ خَمَّرْتِيهِ وَلَوْ بِعُودٍ تَعْرِضُونَهُ عَلَيْهِ ». فَلَمَّا أَدْنَى الإِنَاءَ مِنْهُ وَجَدَ لَهُ رَائِحَةً شَدِيدَةً فَقَطَّبَ وَرَدَّ الإِنَاءَ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ يَكُنْ حَرَامًا لَمْ نَشْرَبْهُ وَاسْتَعَادَ الإِنَاءَ وَصَنَعَ مِثْلَ ذَلِكَ وَقَالَ الرَّجُلُ مِثْلَ ذَلِكَ فَدَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ فَصَبَّهُ عَلَى الإِنَاءِ وَقَالَ « إِذَا اشْتَدَّ عَلَيْكُمْ شَرَابُكُمْ فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا ». الْكَلْبِىُّ مَتْرُوكٌ وَأَبُو صَالِحٍ ضَعِيفٌ وَاسْمُهُ بَاذَانُ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4610 ۔ حضرت مطلب بن ابو وداعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیت اللہ کا طواف کرنے کے بعد ارشاد فرمایا : مجھے کچھ پینے کے لیے دو ! تو آپ کی خدمت میں کشمش کی نبی ذلائی گئی ‘ آپ نے اسے کچھ پیا اور پھر اسے واپس کردیا ‘ میں نے عرض کی : اے اللہ کے نبی ! کیا یہ حرام ہے ؟ اللہ کی قسم ! یہ تو ایک مشروب ہے۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے ‘ انھوں نے دوبارہ آپ سے یہ سوال کیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پھر خاموش رہے ‘ انھوں نے عرض کی : یارسول اللہ ! کیا یہ حرام ہے ؟ اللہ کی قسم ! یہ تو اہل مکہ کا مخصوص مشروب ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے واپس میرے پاس لے آؤ ! پھر آپ نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ اس میں پانی ملادیں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے گھونٹ گھونٹ بھر کے پینے لگے۔ آپ یہ ارشاد فرماتے رہے : تھوڑاساپانی اور ڈال دو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بار ‘ باریہی ارشاد فرماتے رہے ‘ یہاں تک کہ وہ پینے کے قابل ہوگیا ‘ آپ نے ارشاد فرمایا : تم اس کے ساتھ اس طرح کرلیاکرو۔
4610 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَهْمِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى قَيْسٍ عَنْ شُعَيْبِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ الْكَلْبِىِّ عَنْ أَبِى صَالِحٍ بَاذَانَ عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِى وَدَاعَةَ قَالَ طَافَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِالْبَيْتِ وَقَالَ « اسْقُونِى ». فَأُتِىَ بِنَبِيذِ زَبِيبٍ فَشَرِبَ فَقَطَّبَ فَرَدَّهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ هُوَ فَوَاللَّهِ إِنَّهُ لَشَرَابٌ فَسَكَتَ فَأَعَادَ عَلَيْهِ فَسَكَتَ فَقَالَ يَا نَبِىَّ اللَّهِ أَحَرَامٌ هُوَ فَوَاللَّهِ إِنَّهُ لَشَرَابُ أَهْلِ مَكَّةَ مِنْ آخِرِهِمْ قَالَ « رُدَّهُ ». وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَصُبُّوا عَلَيْهِ مِنَ الْمَاءِ فَجَعَلَ يَمُصُّهُ وَيَقُولُ « صُبَّ ». ثُمَّ عَادَ حَتَّى أَمْكَنَ شُرْبُهُ فَقَالَ « اصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4611 ۔ مالک بن ثقفی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے تیزنبیذ کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا : ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک محفل میں بیٹھے ہوئے تھے ‘ آپ کو ایک شخص سے نبی ذکی بومحسوس ہوئی ‘ آپ نے دریافت کیا : یہ کس چیز کی بو ہے ‘ اس نے عرض کی : یہ نبی ذکی بو ہے۔ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت وہ نبیذ منگوائی گئی ‘ اس شخص نے وہ نبیذ بھجوائی ‘ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لائی گئی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنا چہرہ مبارک اس کے پاس لے گئے اور اسے سونگھا ‘ پھر آپ چہرہ واپس لے آئے اور اس کو واپس کردیا۔ جب وہ شخص بطحا سے جاچکا تھا تو وہ شخص پھر واپس آیا اور اس نے دریافت کیا : کیا یہ حرام ہے یا حلال ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا سر مبارک پھر اس کے قریب کیا اور اس کی تیزبوکومحسوس کرکے اس میں پانی ملادیا ‘ پھر اسے پی لیا ‘ آپ نے ارشاد فرمایا : جب تمہارے مشکیزوں میں جوش پیدا ہوجائے تو اسے پانی کے ذریعے ختم کرو۔

یہ روایت اسی طرح منقول ہے ‘ تاہم حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مستند طورپر یہ بات منقول ہے : جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ پیداکرے ‘ اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہوتی ہے۔

یہ روایت پہلے گزرچکی ہے۔
4611 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْقَعْقَاعِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ النَّبِيذِ الشَّدِيدِ فَقَالَ جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى مَجْلِسٍ فَوَجَدَ مِنْ رَجُلٍ رِيحَ نَبِيذٍ فَقَالَ « مَا هَذِهِ الرِّيَاحُ ». قَالَ رِيحُ نَبِيذٍ. قَالَ « فَأَرْسِلْ فَلْيُؤْتَ مِنْهُ ». فَأَرْسَلَ فَأُتِىَ بِهِ فَوَضَعَ فِيهِ رَأْسَهُ فَشَمَّهُ ثُمَّ رَجَعَ فَرَدَّهُ - قَالَ - حَتَّى إِذَا قَطَعَ الرَّجُلُ الْبَطْحَاءَ رَجَعَ فَقَالَ أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ حَلاَلٌ قَالَ فَوَضَعَ رَأْسَهُ فِيهِ فَوَجَدَهُ شَدِيدًا فَصَبَّ عَلَيْهِ الْمَاءَ ثُمَّ شَرِبَ ثُمَّ قَالَ « إِذَا اغْتَلَمَتْ أَسْقِيَتُكُمْ فَاكْسِرُوهَا بِالْمَاءِ ». كَذَا قَالَ مَالِكُ بْنُ الْقَعْقَاعِ وَقَالَ غَيْرُهُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ نَافِعِ ابْنِ أَخِى الْقَعْقَاعِ وَهُوَ رَجُلٌ مَجْهُولٌ ضَعِيفٌ وَالصَّحِيحُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ ». وَقَدْ تَقَدَّمَ ذِكْرُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4612 ۔ حضرت ابو مسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خانہ کعبہ کے پاس پیاس محسوس ہوئی ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پینے کے لیے کچھ مانگاتو آپ کی خدمت میں مشکیزے میں سے نبی ذلائی گئی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے سونگھا ‘ پھر آپ نے فرمایا : میرے پاس زم زم کا ایک ڈول لے کے آؤ ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ پانی اس میں ملادیا ‘ پھر اسے پی لیا ‘ ایک شخص نے عرض کی : یارسول اللہ ! کیا یہ حرام ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جی نہیں !
4612 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ الْحَضْرَمِىُّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى الْمُجَالِدِ الْمِصِّيصِىُّ ح وَأَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِىٍّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَحْرٍ الْعَطَّارُ جَمِيعًا بِالْبَصْرَةِ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ قَالَ عَطِشَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حَوْلَ الْكَعْبَةِ فَاسْتَسْقَى فَأُتِىَ بِنَبِيذٍ مِنَ السِّقَايَةِ فَشَمَّهُ فَقَطَّبَ فَقَالَ « عَلَىَّ بِذَنُوبٍ مِنْ زَمْزَمَ ». فَصَبَّهُ عَلَيْهِ ثُمَّ شَرِبَ فَقَالَ رَجُلٌ حَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « لاَ ».

لَفْظُ أَبِى حَامِدٍ وَالشَّهِيدِىِّ وَقَالَ الْمَحَامِلِىُّ وَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَلَمْ يُتِمَّهُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4613 ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پیاس محسوس ہوئی ‘ آپ اس وقت خانہ کعبہ کا طواف کررہے تھے ‘ تو آپ کی خدمت میں نبی ذکامشکیزہ لایا گیا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے قبول نہیں کیا۔ ایک شخص نے آپ کی خدمت میں عرض کی : یارسول اللہ ! کیا یہ حرام ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں ! تم میرے پاس آپ زم زم کا ڈول لے کے آؤ ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ پانی اس میں ملادیا اور اسے پی لیا اور پھر آپ طواف کرنے لگے۔
4613 - حَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ الْعِجْلِىُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَطِشَ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ فَأُتِىَ بِنَبِيذٍ مِنَ السِّقَايَةِ فَقَطَّبَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « لاَ عَلَىَّ بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ ». فَصَبَّهُ عَلَيْهِ ثُمَّ شَرِبَ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4614 ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یاد ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک برتن لایا گیا ‘ جس میں نبی ذموجود تھی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے پکڑا اور ناراضگی کا اظہارکرکے اسے واپس کردیا ‘ ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے آیا ‘ اس نے عرض کی : یارسول اللہ ! کیا یہ حرام ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس برتن کو پکڑا ‘ پھر آپ نے آپ زم زم کا ایک ڈول منگوایا اور اس میں وہ پانی ملادیا ‘ پھر اس مشروب کو پی لیا ‘ پھر آپ نے ارشاد فرمایا : جب تمہاری نبی ذتیز ہوجائے تو اس کی تیزی کو پانی کے ذریعے ختم کردو۔
4614 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا الْيَسَعُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِإِنَاءٍ فِيهِ نَبِيذٌ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَطَّبَ ثُمَّ رَدَّهُ فَتَبِعَهُ الرَّجُلُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ هُوَ فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ دَعَا بِذَنُوبٍ مِنْ مَاءِ زَمْزَمَ فَصَبَّهُ فِيهِ وَشَرِبَ ثُمَّ قَالَ « إِذَا اغْتَلَمَتْ عَلَيْكُمُ الأَنْبِذَةُ فَاكْسِرُوهَا بِالْمَاءِ ». لاَ يَصِحُّ هَذَا عَنْ زَيْدِ بْنِ الْحُبَابِ عَنِ الثَّوْرِىِّ. وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْهُ غَيْرُ الْيَسَعَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَهَذَا حَدِيثٌ مَعْرُوفٌ بِيَحْيَى بْنِ يَمَانٍ وَيُقَالُ إِنَّهُ انْقَلَبَ عَلَيْهِ الإِسْنَادُ وَاخْتَلَطَ عَلَيْهِ بِحَدِيثِ الْكَلْبِىِّ عَنْ أَبِى صَالِحٍ وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৫
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4615 ۔ حضرت ابومسعود انصاری (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نبیذ کے بارے میں دریافت کیا گیا : کیا یہ حلال ہے یا حرام ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ حلال ہے۔
4615 - حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ الأَثْرَمِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْمُقْرِى حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ مِهْرَانَ الْمُؤَدِّبُ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمَنْتُوفُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبَانَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ قَالَ سُئِلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ النَّبِيذِ حَلاَلٌ أَوْ حَرَامٌ قَالَ « حَلاَلٌ ». عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبَانَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৬
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4616 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں : ایک شخص کو (آپ کے پاس) لایا گیا جسے کھجور کی نبیذ پینے کی وجہ سے نشہ ہوگیا تھا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوڑے لگوائے۔
4616 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَعْقُوبَ الصَّنْدَلِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ دَاوَرَ عَنْ خَالِدِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِرَجُلٍ قَدْ سَكِرَ مِنْ نَبِيذٍ فَجَلَدَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৭
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشروبات وغیرہ کے بارے میں روایات
4617 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص کو لایا گیا ‘ جسے نبیذ پینے کی وجہ سے نشہ ہوگیا تھا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوڑے لگوائے۔
4617 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْبُسْرِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِرَجُلٍ قَدْ سَكِرَ مِنْ نَبِيذٍ فَجَلَدَهُ. كَذَا قَالَ الْبُسْرِىُّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৮
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4618 ۔ سلیمان تیمی کہتے ہیں : نبی ذپینے میں کوئی حرج نہیں ہے ‘ مسلمان کے لیے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنے دین (کے حکم) میں کسی غلط فہمی کا شکارہو۔
4618 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ طَوْقٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ التَّيْمِىُّ مَا فِى شَرْبَةِ نَبِيذٍ مَا يَنْبَغِى لِمُؤْمِنٍ أَنْ يُغَرَّرَ فِيهَا بِدِينِهِ. قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ فَحَدَّثْتُ بِهِ أَبَا النَّضْرِ هَاشِمَ بْنَ الْقَاسِمِ فَأَعْجَبَهُ وَاسْتَعَادَنِيهِ بَعْدَ سَنَةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬১৯
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4619 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ انھوں نے عرض کی : میں نے اپنے زیر پرورش یتیم بچوں کے لیے کچھ شراب خریدی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : شراب کو بہادو اور اس کے برتن کو توڑدو۔

آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات تین مرتبہ دہرائی۔
4619 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جَاءَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ إِنِّى اشْتَرَيْتُ لأَيْتَامٍ فِى حِجْرِى خَمْرًا فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اهْرِقِ الْخَمْرَ وَكَسِّرِ الدِّنَانَ » . فَأَعَادَ ذَلِكَ عَلَيْهِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬২০
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4620 ۔ علقمہ بن وائل اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ایک شخص جس کا نام سوید بن طارق تھا ‘ اس نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شراب کے بارے میں سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو اس شراب سے منع کردیا وہ شخص بولا : میں اسے دوا کے لیے تیارکرتاہوں ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ بیماری ہے ‘ یہ دوا نہیں ہے۔
4620 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّرِىِّ بْنِ عُثْمَانَ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدَكٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ الْحَضْرَمِىِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلاً يُقَالُ لَهُ سُوَيْدُ بْنُ طَارِقٍ سَأَلَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْخَمْرِ فَنَهَاهُ عَنْهَا فَقَالَ إِنَّمَا أَصْنَعُهَا لِلدَّوَاءِ. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّهَا دَاءٌ وَلَيْسَتْ بِدَوَاءٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬২১
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4621 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شراب کے بارے میں دریافت کیا گیا : کیا اسے سرکہ بنالیا جائے ؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا : نہیں !
4621 - حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ الْبُهْلُولِ حَدَّثَنَا جَدِّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ السُّدِّىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- سُئِلَ عَنِ الْخَمْرِ أَتُتَّخَذُ خَلاًّ قَالَ « لاَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬২২
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4622 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں کرتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ (رض) کی زیر پرورش ایک یتیم لڑکا تھا ‘ حضرت ابوطلحہ (رض) نے اس کے لیے شراب خریدی۔ جب شراب کو حرام قراردے دیا گیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا : کیا اسے سرکہ بنایا جاسکتا ہے ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نہیں !
4622 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنِ السُّدِّىِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ يَتِيمًا كَانَ فِى حِجْرِ أَبِى طَلْحَةَ فَاشْتَرَى لَهُ خَمْرًا فَلَمَّا حُرِّمَتِ الْخَمْرُ سُئِلُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَيُتَّخَذُ خَلاًّ قَالَ « لاَ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬২৩
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4623 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ (رض) نے مجھے یہ بات بتائی ہے : ان کے پاس یتیموں کا کچھ مال تھا ‘ انھوں نے اس کے ذریعے شراب خریدلی ‘ پھر شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوگیا۔ راوی کہتے ہیں : ان دنوں ہماری شراب صرف گھجور کے ذریعے بنائی جاتی تھی۔ راوی کہتے ہیں : میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضرہوا ‘ میں نے آپ کی خدمت میں عرض کی : میرے پاس یتیموں کا کچھ مال ہے ‘ میں نے اس کے ذریعے شراب خرید لی ہے ‘ یہ شراب کا حکم نازل ہونے سے پہلے کی بات ہے ‘ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ ہدایت کی کہ میں وہ برتن توڑدوں اور شراب کو بہادوں ‘ میں تین مرتبہ آپ کی خدمت میں حاضرہوا ‘ ہر مرتبہ آپ نے مجھے یہی ہدایت کی کہ میں برتن توڑدوں اور شراب کو بہادوں۔
4623 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِى أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ حَدَّثَنِى أَبُو طَلْحَةَ عَمُّ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ كَانَ عِنْدَهُ مَالٌ لِيَتَامَى فَاشْتَرَى بِهِ خَمْرًا فَنَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ قَالَ وَمَا خَمْرُنَا يَوْمَئِذٍ إِلاَّ مِنَ التَّمْرِ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُ كَانَ عِنْدِى مَالُ يَتِيمٍ فَاشْتَرَيْتُ بِهِ خَمْرًا قَبْلَ أَنْ تُحَرَّمَ الْخَمْرُ فَأَمَرَنِى أَنْ أَكْسِرَ الدِّنَانَ وَأَهْرِيقَهُ فَأَتَيْتُهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ كُلُّ ذَلِكَ يَأْمُرُنِى أَنْ أَكْسِرَ الدِّنَانَ وَأَهْرِيقَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬২৪
مشروبات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : شراب سے سرکہ بنانا
4624 ۔ سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں : ہماری ایک بکری تھی وہ مرگئی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : تمہاری بکری کو کیا ہوا ؟ ہم نے بتایا کہ وہ مرگئی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس کی کھال کے ذریعے فائدہ کیوں نہیں حاصل کرتے ؟ ہم نے عرض کی : وہ تو مردار ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کی دباغت اسے حلال کردیتی ہے ‘ جس طرح شراب سے بنایا ہواسر کہ حلال ہوتا ہے۔
4624 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رضى الله عنها قَالَتْ كَانَتْ لَنَا شَاةٌ فَمَاتَتْ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَا فَعَلَتْ شَاتُكُمْ ». قُلْنَا مَاتَتْ . قَالَ « أَفَلاَ انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا ». قُلْنَا إِنَّهَا مَيْتَةٌ. قَالَ « يَحِلُّ دِبَاغُهَا كَمَا يَحِلُّ خَلُّ الْخَمْرِ ». تَفَرَّدَ بِهِ فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ يَرْوِى عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَحَادِيثَ لاَ يُتَابَعُ عَلَيْهَا.
tahqiq

তাহকীক: